Tag: شاہی فرمان

  • سعودی فرماں روا کا شاہی فرمان جاری، اہم حکومتی تبدیلیاں

    سعودی فرماں روا کا شاہی فرمان جاری، اہم حکومتی تبدیلیاں

    خادم حرمین شریفین سعودی فرماں رواں شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے نیا شاہی فرمان جاری کرتے حکومتی سطح پر کئی تبدیلیاں کی ہیں۔

    سعودی پریس ایجنسی کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان نے جازان کے گورنر شہزادہ محمد بن ناصر کو سبکدوش کر دیا ہے اور ان کی جگہ شہزادہ محمد بن عبدالعزیز بن محمد کو نیا گورنر مقررر کیا گیا ہے۔

    سعودی فرماں روا نے شہزادہ ناصر بن محمد بن عبداللہ بن جلوی کو جازان کا نائب گورنر مقرر کیا ہے۔

    اس کے علاوہ شاہی فرمان کے ذریعہ شہزادہ فہد بن سعد بن فیصل بن سعد الاول کو شوریٰ کی رکنیت سے سبکدوش کر دیا ہے۔

    شاہ سلمان نے شہزادہ عبدالعزیز بن محمد بن عیاف کو نائب وزیر داخلہ اور ناصر الداود کو وزارت داخلہ کی نیابت سے بھی سبکدوش کر دیا گیا ہے۔

    سعودی فرماں روا نے فہد بن عبداللہ العسکر کو وزیر کے رتبے پر ایوان شاہی کے سربراہ کا نائب مقرر کیا ہے۔ ہشام بن عبد العزیز بن عثمان بن سیف کو وزیر دفاع کا مشیر برائے انٹیلی جینس مقرر کیا گیا ہے۔

    شاہی فرمان میں تمیم بن عبد العزیز السالم کو وزیر کے مرتبے پر شاہ سلمان کا نائب سکریٹری مقرر کیا گیا ہے۔ جب کہ عبد اللہ بن سراح بن مصطفی زقزوق کو ولی عہد کے ذاتی امور کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔

    اسی طرح شہزادہ فہد بن سعد بن فیصل بن سعدالاول آل عبد الرحمن آل سعود کو قصیم کے نائب گورنر کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔

    شاہی فرمان میں ڈاکٹر محمد بن سعود بن موسی التمیمی کو اتصالات و اسپیس و ٹیکنالوجی کمیشن کی سربراہی سے سبکدوش کیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ ڈاکٹر محمد بن سعود بن موسیٰ التمیمی کو قومی کمیشن برائے ہنگامی حالات کا سربراہ، ڈاکٹر ایناس بنت سلیمان بن محمد العیسی کو نائب وزیر تعلیم مقرر کیا گیا ہے۔

  • سعودی فرمانروا نے اہم شاہی فرمان جاری کردیا

    سعودی فرمانروا نے اہم شاہی فرمان جاری کردیا

    سعودی عرب میں خادم حرمین شریفین کی جانب سے ’شاہ سلمان غیرمنافع بخش فاؤنڈیشن‘ کے لیے ضمنی قوانین کی منظوری جاری کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔

    سعودی خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ شاہ سلمان غیرمنافع بخش فاؤنڈیشن خادم حرمین شریفین کی جانب سے انسانوں کی فلاح و بہبود اوربھلائی کے لیے کیے جانے والے کاموں اور اقدامات کی ایک کڑی ہے۔

    سعودی فرمانروا نے اس ضمن میں اپنے ایکس اکاونٹ پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ انسانوں پر کی گئی سرمایہ کاری جس سے انکی ثقافت و شناخت نمایاں و ممتاز ہوتی ہے کے فلاحی عل کو ہم جاری رکھیں گے۔

    سعودی فرمانروا نے مزید کہا کہ ’معاشروں کی خوشحالی اور ترقی کے لیے انسانوں کو درپیش چیلنجوں کا بہتر طور پر مقابلہ کرنے کے لیے شاہ سلمان فاؤنڈیشن کا آغاز کررہے ہیں‘۔

    یاد رہے کہ انسانی فلاح و بہبود کے لیے شاہ سلمان غیرمنافع بخش فاونڈیشن مخصوص ہے جس کے تحت مملکت اور دنیا کے مختلف ممالک میں فلاحی منصوبوں پر کام کیا جاتا ہے جس کا مقصد صرف یہ ہے کہ لوگوں کو فائدہ پہنچے۔

    شاہ سلمان مرکز برائے انسانی فلاح وبہبود بھی اس ضمن میں شامل ہے جس کے تحت دنیا بھر میں ضرورت مندوں کی امداد بلا کسی تفریق کے کی جاتی ہے۔

    جوبائیڈن کا اسرائیل حزب اللہ کشیدگی پر اہم بیان

    شاہ سلمان غیرمنافع بخش فاؤنڈیشن میں متعدد سینٹرز فعال ہیں، جن میں شاہ سلمان میوزیم جو الدرعیہ گیٹ منصوبے میں ہیں اس کے علاوہ شاہ سلمان لائبریری، علاوہ ازیں شاہ سلمان پارک میں موجود سعودی سوسائٹی میوزیم جو ثقافتی امور کی ترویج کے لیے مخصوص ہے۔

  • شاہ سلمان  نے شاہی فرمان جاری کردیا

    شاہ سلمان نے شاہی فرمان جاری کردیا

    سعودی عرب میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے متعدد عسکری شعبوں میں نئی تعیناتیوں سے متعلق شاہی فرمان جاری کردیا ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی مشترکہ فورس کے سربراہ جنرل مطلع الازیمع کو منصب سے ہٹا دیا گیا ہے، اس کے علاوہ بحریہ کے سربراہ جنرل فہد الغفیلی کو بھی منصب سے سبکدوش کردیا گیا ہے۔

    جنرل فہد الغفیلی کو سعودی مسلح أفواج کے نائب سربراہ کے طور پر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ بری فورس کے سربراہ جنرل فہد المطیر کو منصب سے سبکدوش کرکے وزیر دفاع کے دفتر کا مشیر مقرر کیا گیا ہے۔

    شاہ سلمان نے شاہی فرمان میں میجر جنرل فہد الجہنی کو ترقی دے کر جنرل بنادیا ہے اور انہیں بری أفواج کا سربراہ مقرر کردیا ہے اس کے علاوہ میجر جنرل محمد الغریبی کو ترقی دے کر جنرل بنایا گیا ہے اور انہیں بحریہ کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔

    اسرائیل غزہ حملوں میں 3 روز کے وقفے پر رضا مند

    جنرل مطلق الازیمع کو ایوان شاہی میں مشیر مقرر کردیا گیا ہے، میجر جنرل فہد السلمان کو ترقی دے کر جنرل بنادیا گیا ہے اور انہیں مشترکہ فورس کا سربراہ تعینات کردیا گیا ہے، کابینہ کے مشیر سمیر الطبیب کو منصب سے سبکدوش کردیا گیا ہے۔

  • شاہ سلمان نے شاہی فرمان جاری کردیا

    شاہ سلمان نے شاہی فرمان جاری کردیا

    سعودی عرب میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے شاہی فرمان جاری کرتے ہوئے سعودی کابینہ کا اجلاس بلانے کی اجازت دے دی۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریاض سے جاری شاہی فرمان میں کہا گیا ہے کہ سعودی شاہ، ولی عہد یا ان کے نائبین کی غیر موجودگی میں کابینہ کی صدارت کابینہ کا سب سے بڑا رکن کرے گا۔

    شاہی فرمان میں کہا گیا ہے کہ اجلاس کے دوران جاری ہونے والے کابینہ کے فیصلوں پر چیئرمین کے دستخط ہوں گے۔

    اس سے قبل خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت سعودی کابینہ کے اجلاس میں لیبر قانون کے کچھ آرٹیکلز میں ترمیم کرنے اور فنڈ ریزنگ سسٹم کی منظوری دے دی گئی۔

    خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت اجلاس کو شاہ سلمان کی جانب سے ایرانی صدر کو بھیجے گئے پیغام اور سعودی ولی عہد سے فرانسیسی صدر کی جانب سے ٹیلی فونک رابطے کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

    سعودی وزیر مملکت، کابینہ کے رکن اور قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکر عصام بن سعد بن سعید کا کہنا تھا کہ سعودی کابینہ نے مختلف ملکوں اور تنظیموں کے ساتھ تعاون اورجوائنٹ ورک پر بات چیت کی جو مملکت کی پوزیشن، اس کے علاقائی اور بین الاقوامی کردار کو بڑھانے، مشترکہ مفادات کی تکمیل، خطے اور اس سے باہر استحکام اور خوشحالی کی سپورٹ کے لیے ہے۔

    مکہ مکرمہ میں ہونے والی اسلامی وزرائے اوقاف کی کانفرنس کے نتائج کو سراہا گیا جس کا مقصد اسلامی یکجہتی کو مضبوط بنانا، اعتدال پسندی کی وکالت کرنا اور مسلم دنیا کے خدشات کو دور کرکے اتحاد اور استحکام کو فروغ دینا ہے۔

    اجلاس میں بین الاقوامی پارٹنرز کے تعاون سے 100 ملکوں میں منصوبوں پر عملدرآمد کرنے پر شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کی تعریف کی جو آفات اور بحران سے متاثرہ افراد کو انسانی امداد کی فراہمی اور مدد فراہم کرنے کیلیے مملکت کے عزم کا اظہار ہے۔

    سعودی کمیونیکیشن، سپیس اینڈ ٹیکنالوجی کمیشن اور ڈیجیٹل تعاون تنظیم کے درمیان کمیونیکیشن اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں مفاہمتی یادداشت کی منظوری دی گئی۔

    سعودی عرب: اقامہ ہولڈرز ہوشیار

    اجلاس میں سعودیہ اور برطانیہ کے درمیان جید ٹرانسپورٹیشن کے طریقوں اور ریلوے کے شعبے میں تعاون جبکہ سعودی پریس ایجنسی اور کویت نیوز ایجنسی کے درمیان تعاون اور خبروں کے تبادلے کے لیے مفاہمتی یادداشت کی بھی منظوری دی گئی۔

  • شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اہم شاہی فرمان جاری کردیا؟

    شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اہم شاہی فرمان جاری کردیا؟

    سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے متعدد فرامین جاری کرکے کئی شاہی شخصیات اور دیگر حکام کو نئی ذمہ داریاں سونپ دی ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے شہزادہ سلمان بن سلطان بن عبدالعزیز کو مدینہ منورہ کا گورنر بدرجہ وزیر مقرر کیا ہے جبکہ شہزادہ فیصل بن سلمان کو نجی مشیر بدرجہ وزیر تعینات کردیا ہے۔

    شہزادہ سعود بن بندر بن عبدالعزیز کو مشرقی ریجن کا نائب گورنر بنادیا گیا ہے جبکہ شہزادہ سعود بن مشعل بن عبدالعزیز کو مکہ مکرمہ کا نیا نائب گورنر مقرر کردیا گیا ہے۔

    شہزادہ متعب بن مشعل بن بدر بن سعود بن عبدالعزیز کو الجوف کا نائب گورنر مقرر کیا گیا ہے، جبکہ شہزادہ خالد بن سعود بن عبد اللہ بن فیصل بن عبدالعزیز کو تبوک کا نائب گورنر مقرر کردیا گیا ہے۔

    زھیر بن محمد بن عبداللہ الزومان کو ہیومن رائٹس کمیشن کا معاون سربراہ مقرر کیا گیا جبکہ ڈاکٹر یوسف بن صیاح بن نزال البیالی کو اعلیٰ عہدے کے ساتھ جنرل انٹیلی جینس کا نائب سربراہ تعینات کیا گیا۔

    شاہی فرمان کے تحت ڈاکٹر عبداللہ بن احمد المغلوث کو معاون وزیر اطلاعات، انجینئر خلیل بن ابراہیم بن عبداللہ کو نائب وزیر صنعت ومعدنیات اور خالد بن فرید بن عبدالرحمن حضراوی کو مشیر ایوان شاہی بنادیا گیا ہے۔

    ڈاکٹرعبداللہ بن مہدی بن علی جالی کو سیکریٹری عسیر ریجن، مساعد بن عبدالعزیز بن عبداللہ کو سکریٹری مکہ مکرمہ مقرر کردیا ہے۔

    غزہ میں معصوم بچوں کی شہادتیں، جمائما کا فوری جنگ بندی کا مطالبہ

    ڈاکٹر ھشام بن عبدالرحمن بن فالح الفالح کو معاون وزیر داخلہ، ڈاکٹر خالد بن محمد بن عبداللہ البتال کو سکریٹری داخلہ مقرر کیا گیا ہے۔ شہزادہ عبدالرحمن بن عبداللہ بن فیصل بن ترکی بن فرحان کو حفر الباطن کا کمشنر مقرر کردیا۔

  • سعودی عرب: اہم شاہی فرمان جاری

    سعودی عرب: اہم شاہی فرمان جاری

    جدہ: سعودی عرب کے شاہ سلمان نے وزارت انصاف میں 233 ججوں کی  ترقی اور تقرر کا شاہی فرمان جاری کیا ہے۔

    سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق سعودی وزیر انصاف اور سپریم جوڈیشنل کونسل کے چیئر مین ڈاکٹر ولید بن محمد الصمعانی نے اس حکم کی تصدیق کی ہے۔

    سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے وزارت انصاف میں 233 ججوں کی مختلف عہدوں پر ترقی اور تقرر کا فرمان جاری کیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اعلی قیادت کی طرف سے یہ اقدام عدالتی سہولتوں کی مسلسل سپورٹ کی توسیع ہے۔

  • سعودی عرب: اہم شاہی فرمان جاری

    سعودی عرب: اہم شاہی فرمان جاری

    سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبد العزیز نے وزارت انصاف میں 257 ججوں کی مختلف عہدوں پر تقرر اور ترقی کا فرمان جاری کیا ہے۔

    سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق وزیر انصاف ڈاکٹر ولید الصمعانی نے ججوں کے تقرر اور ترقی کے شاہی فرمان کے حوالے سے کہا کہ’ اس سے عدل کا دائرہ وسیع ہوگا، عدالتی فیصلوں میں سہولت اور معیار بڑھے گا‘۔

    سعودی کابینہ کا اجلاس: شاہ سلمان بن عبد العزیز نے اہم فیصلے کردیے

    انہوں نے کہا کہ’ سعودی عرب میں عدالتی نظام کو اعلی قیادت کی سرپرستی حاصل ہے،  امید ہے نئے اور ترقی پانے والے جج عدل و انصاف کا بول بالا کریں گے اور نئے حوصلے وعزم کے ساتھ عدالتی عمل میں حصہ لیں گے‘۔

  • سعودی عرب: اہم شاہی فرمان جاری

    سعودی عرب: اہم شاہی فرمان جاری

    ریاض: سعودی عرب میں پبلک پراسیکیوشن کے متعدد ارکان کی ترقی کا شاہی فرمان جاری کردیا گیا، شاہی محل کی جانب سے پراسیکیوشن پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے پبلک پراسیکیوشن کے متعدد ارکان کی ترقی کا شاہی فرمان جاری کردیا۔

    پبلک پراسیکیوٹر شیخ سعود المعجب کا کہنا ہے کہ پبلک پراسیکیوشن کو اعلیٰ قیادت کی سرپرستی حاصل ہے، شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ادارے کی جملہ ضرورتیں پہلی فرصت میں پوری کردیتے ہیں۔

    نئے شاہی فرمان کی بدولت پبلک پراسیکیوشن کو اعلیٰ استعداد کی سرپرستی کی وجہ سے عروج ملے گا، اس کی وجہ سے ادارے میں ترقی پانے والے ارکان اپنا کام شایان شان طریقے سے کریں گے۔

    المعجب نے پبلک پراسیکیوشن کے اہلکاروں کو تاکید کی کہ وہ آئندہ زیادہ محنت کریں اور اعلیٰ قیادت کے اعتماد پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا معاشرہ آپ لوگوں سے بڑی امیدیں وابستہ کیے ہوئے ہے اور آپ کے بارے میں اچھا گمان رکھتا ہے، اس کا خیال رکھیں۔

  • سعودی شہریوں کو واپسی میں سہولیات کی فراہمی کے لیے شاہی فرمان جاری

    سعودی شہریوں کو واپسی میں سہولیات کی فراہمی کے لیے شاہی فرمان جاری

    ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے دنیا بھر میں پھنسے سعودی شہریوں کو واپس لانے اور تمام سہولتیں فراہم کرنے کا شاہی حکم نامہ جاری کردیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے بیرون مملکت موجود سعودیوں کو وطن واپس لانے کے لیے تمام سہولتیں فراہم کرنے کا حکم نامہ جاری کیا ہے۔

    سعودی وزارت خارجہ نے واپسی کے خواہش مند شہریوں کے لیے آن لائن اندراج کا انتظام کیا ہے، دفتر خارجہ کے مطابق شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایت پر بیرون مملکت موجود سعودیوں کو وطن واپس لانے کے لیے انتظامات شروع کردیے گئے ہیں۔

    سعودی دفتر خارجہ نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ اتوار سے اگلے 5 دن تک اندراج کروا لیں، شہریوں کی وطن واپسی کا انتظام ہنگامی بنیادوں پر کیا جائے گا جو کرونا وائرس کی وبا سے بہت زیادہ متاثر ملکوں میں موجود ہیں۔ ایسی خواتین جو حاملہ ہیں انہیں پہلی فرصت میں واپس لایا جائے گا۔

    دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ وطن واپس آنے والے تمام سعودیوں کو 14 روز تک قرنطینہ میں رکھا جائے گا اور یہ کام وزارت صحت کے تعاون سے انجام دیا جائے گا۔

    وزیر برائے امور نقل و حمل صالح الجاسر کا کہنا ہے کہ محکمہ شہری ہوا بازی نے شاہی ہدایات کی تعمیل میں مقامی شہریوں کی وطن واپسی کے انتظامات شروع کردیے ہیں، سعودی عریبین ایئر لائنز (السعودیہ) مختلف ممالک کے ہوائی اڈوں کے ساتھ پروازوں کے انتظامات کر رہی ہے۔

    دوسری جانب وزارت صحت نے بھی بیرون مملکت سے وطن واپس آنے والے شہریوں کی میزبانی کے لیے ہوٹلوں کے گیارہ ہزار کمرے تیار کر لیے ہیں۔

    واپسی کے خواہشمند سعودی شہریوں سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے دنیا بھر میں پھنسے سعودی شہریوں کو واپس لانے اور تمام سہولتیں فراہم کرنے کا شاہی حکم نامہ جاری کردیا۔

  • حرم شریف میں مطاف کھولنے کا شاہی فرمان

    حرم شریف میں مطاف کھولنے کا شاہی فرمان

    ریاض: مکہ مکرمہ میں خانہ کعبہ کے گرد طواف کرنے والا حصہ مطاف کھولنے کے لیے شاہی فرمان جاری کردیا گیا، ایک روز قبل زائرین سے خالی مطاف کی تصاویر و ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ امور کی جنرل پریذیڈنسی کے سربراہ اعلیٰ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمٰن السدیس کا کہنا ہے کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے ہفتے کی صبح سے عمرہ ادا نہ کرنے والوں کے لیے مطاف کھولنے کی اجازت دینے کا شاہی فرمان جاری کیا ہے۔

    ڈاکٹر عبدالرحمٰن السدیس نے احتیاطی طریقہ کار اور مسجد الحرام کے کارکنوں کے ساتھ تعاون پر بھی زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی قیادت شہریوں اور تارکین وطن کی سلامتی، تحفظ، آرام اور سکون کی آرزو مند ہے۔

    اس سے قبل مقامی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ ڈاکٹر عبدالرحمٰن السدیس نے کہا تھا کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے عمرے پر عارضی پابندی برقرار رکھتے ہوئے خانہ کعبہ کے طواف سے متعلق نئی ہدایات جاری کی ہیں۔

    انہوں نے واضح کیا تھا کہ شاہی ہدایت ہے کہ مطاف کو محدود پیمانے پر مرحلہ بہ مرحلہ کھول دیا جائے۔ یہ اجازت ان لوگوں کے لیے ہے جو عمرے کی غرض سے مسجد الحرام نہ آئے ہوں۔

    ڈاکٹر عبدالرحمٰن کا کہنا تھا کہ عمرے پر پابندی کا فیصلہ اسلامی اور انسانی تقاضوں کے عین مطابق ہے۔ اس پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے خانہ کعبہ کے اطراف کا صحن اور صفا و مروہ کے درمیان سعی والا حصہ زائرین کو کرونا وائرس کے مہلک اثرات سے بچانے کی خاطر بند کیا گیا۔

    خیال رہے کہ جمعرات کو نماز عشا کے بعد صفائی کے لیے مکہ مکرمہ کی مسجد الحرام اور مدینہ منورہ ﷺ کی مسجد نبوی بند کردی گئی تھی، تاہم خانہ کعبہ میں پہلی منزل پر طواف جاری رہا۔

    اس حوالے سے سعودی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مسجد الحرام میں داخلے پر پابندی کا مقصد مقدس مقامات میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا تھا۔

    بعد ازاں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ہنگامی اقدامات کے بعد مسجد الحرام اور مسجد نبوی کو کھول دیا گیا تاہم غیر ملکیوں سمیت سعودی شہریوں پر عمرہ کرنے پر تاحال پابندی عائد ہے۔