Tag: شاہی فرمان

  • سعودی عرب میں بڑے پیمانے پرتقرریوں اوربرطرفیوں کا شاہی فرمان

    سعودی عرب میں بڑے پیمانے پرتقرریوں اوربرطرفیوں کا شاہی فرمان

    ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ملک میں بڑے پیمانے پر تقرریوں اوربرطرفیوں کا شاہی فرمان جاری کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق ریاض سے جاری شاہی فرمان کے مطابق شاہ سلمان نےایئرفورس کے چیف آف اسٹاف اور کمانڈر کو ریٹائرکرکے فیاض الروائیلی کوسعودی فضائیہ کا نیا سربراہ مقررکردیا۔

    ڈاکٹرخالدالبیراری اسسٹنٹ سیکریٹری ڈیفنس اورشہزادہ فیصل بن فہد بن مقرن صوبہ حائل کے ڈپٹی گورنر ہوں گے۔

    شاہی فرمان کے مطابق ڈاکٹر تمیدارالرمرہ نائب وزیرمحنت اورعبدالررحمان بن صالح الہنیان شاہی مشیر ہوں گے اوران کا عہدہ جنرل کے برابرہوگا۔

    شاہ سلمان نے صوبہ الجوف کے گورنر کو برطرف کرکے شہزادہ بندر بن سلطان کو نیا گورنر تعینات کیا ہے۔

    ریاض سے جاری شاہی فرمان کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل فہد بن ترکی جوائنٹ فورسز کے کمانڈر لگائے گئے ہیں۔


    سعودی عرب میں کرپشن کےالزام میں 11 شہزادے اور4 وزیرگرفتار


    خیال رہے کہ 5 نومبر2017 کو سعودی عرب میں کرپشن کے الزام میں گیارہ شہزادے، چارموجودہ اور سابق وزرا کوحراست میں لیا گیا تھا۔


    سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے اپنےبیٹے محمد بن سلمان کوولی عہد مقررکردیا


    یاد رہے کہ 21 جون 2017 کو سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے ولی عہدمحمدبن نائف کو برطرف کرکے اپنے بیٹے محمد بن سلمان کوولی عہد مقررکیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ریاض، شاہی فرمان کے خلاف مظاہرہ، 11 شہزادے گرفتار، جیل منتقل

    ریاض، شاہی فرمان کے خلاف مظاہرہ، 11 شہزادے گرفتار، جیل منتقل

    ریاض : سعودیہ عرب میں مزید 11 شہزادوں کو حراست میں لے کر ہائی سیکیورٹی زون منتقل کردیا گیا ہے۔

    اس بات کا انکشاف سعودیہ عرب کی نیوز ویب سائٹ ’سبق‘ نے کیا، نیوز ویب سائٹ کے مطابق گرفتار کیے گئے شہزادے حکومتی اقدامات کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے۔

    ذرائع کے مطابق حراست میں لیے گئے شہزادے ریاض کے تاریخی اور مخصوص سرکاری علاقے میں جمع ہوئے تھے جہاں وہ اُس شاہی فرمان کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے جس کے تحت شاہی خاندان کو یوٹیلیٹی بلز کی مد میں ملنے والے الاؤنسز بند کر دیئے گئے تھے۔

    مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ شاہی خاندان کے تمام افراد کے یو ٹیلیٹی بلز حکومت ادا کیا کرتی تھی لیکن اب ایک فرمان کے ذریعے اس پر پابندی عائد کردی گئی ہے جس پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا چاہتے تھے۔

    تاہم مظاہرے کی اطلاع ملتے ہی سعودی فورسز نے 11 شہزادوں کو گرفتار کر کے جنوبی ریاض میں واقع ہائی سیکیورٹی زون کے ہائیر قید خانے میں منتقل کردیا ہے جہاں مزید قانونی چارہ جوئی عمل میں لائی جائے گی۔

    یاد رہے اس قبل کرپشن کے خلاف مہم کے دوران شہزادے طلال بن ولید سمیت کئی شہزادوں اور سرکاری حکام کو پہلے ہی حراست میں لیا جاچکا ہے جہاں اُن سے اثاثہ جات سے متعلق پوچھ گچھ کا عمل جاری ہے۔

    خیال رہے کہ ولی عہد محمد بن سلیمان سعودی عرب میں وژن 2023 کے تحت سخت معاشی اقدامات کے ذریعے انقلابی تبدیلیاں لائے ہیں جس میں خود انحصاری کو اولین ترجیح دی گئی ہے جب کہ شاہی خاندان کو حاصل مراعات میں کٹوتی بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے اور حال ہی میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس کا نفاذ بھی کیا گیا ہے۔

  • سعودی وزراء کی تنخواہوں میں20فیصدکمی کااعلان

    سعودی وزراء کی تنخواہوں میں20فیصدکمی کااعلان

    ریاض : سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز نے کابینہ کے وزراء کی تنخواہوں میں 20 فیصد کمی اور دیگر مراعات میں بھی کٹوتی کا حکم جاری کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں اور مالی مشکلات میں اضافے کے پیش نظر سعودی حکومت نے اپنے وزراءاور شوریٰ ارکان کی تنخواہوں میں کمی کا اعلان کیا ہے۔

    سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے شاہی فرمان کے مطابق سعودی وزراء کی تنخواہوں میں20 فیصد اور شوریٰ ارکان کی تنخواہوں میں 15فیصد کے اعلان کے علاوہ سرکاری ملازمین کے بونسز اور دیگر مراعات بھی ختم کردی گئی ہیں۔

    post-1

    شاہی فرمان میں کہا گیا ہےکہ سعودی حکومت نے یہ فیصلہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر کیا ہے۔

    یاد رہے کہ 2015 کے دوران تیل کی کم ہوتی ہوئی قیمتیں سعودی عرب کے بجٹ میں 100 ارب ڈالر کے خسارے کا باعث بنی تھیں جبکہ رواں سال میں متوقع خسارہ 87 ارب ڈالر ہے۔

    واضح رہے کہ تیل کی اہم برآمدات پر انحصار کو محدود کرنے کی کوششوں کے باوجود 2015 میں ریاست کی آمدنی کا 70 فیصد سے زیادہ انحصار تیل ہی پر تھا۔