Tag: شاہ زیب

  • پاکستان سے تھائی لینڈ جانے والا نوجوان اغوا

    پاکستان سے تھائی لینڈ جانے والا نوجوان اغوا

    حافظ آباد سے سیر کے لئے جانے والے نوجوان کو تھائی لینڈ میں اغوا کرلیا گیا، اغوا کار نوجوان شاہ زیب کو میانمار لے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ضلع حافظ آباد سے تھائی لینڈ جانے والے نوجوان کو ٹیکسی ڈرائیور نے اغوا کرلیا، اغوا کار نوجوان کو میانمار لے گئے۔

    شاہ زیب کے والد کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ٹیکسی ڈرائیور مبینہ طور پر بیٹے کو اغوا کر کے میانمار لے گئے ہیں اغواکاروں نے نوجوان کے اہل خانہ سے 50 ہزار ڈالر تاوان مانگ لیا۔

    شاہ زیب کے والد کا مزید کہنا تھا کہ بیٹا شاہ زیب دو روز قبل سیر کی غرض سے تھائی لینڈ گیا تھا۔

  • کراچی: آن لائن ٹیکسی ڈرائیور کو کیوں قتل کیا؟   آن لائن گیم کے شوقین  قاتل کے  اہم انکشافات

    کراچی: آن لائن ٹیکسی ڈرائیور کو کیوں قتل کیا؟ آن لائن گیم کے شوقین قاتل کے اہم انکشافات

    کراچی : حیدرآباد سے کراچی آنے والے آن لائن ٹیکسی ڈرائیور کو قتل کرنے والے کم عمر ملزم کو گرفتار کرلیا گیا، ملزم نے بتایا کہ آن لائن گیم سے متاثر ہوکرکار چھیننے کے ایڈونچرمیں شاہ زیب کی جان لی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں لائن گیم کے ایڈونچر نے ایک اور شہری کی جان لے لی، آن لائن ٹیکسی ڈرائیور کو قتل کرنے والے کم عمر ملزم صمد کو گرفتار کرلیا۔

    ٹیکسی ڈرائیور کوقتل کرنیوالے ملزم صمد نے اے آر وائی نیوز کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ آن لائن گیم سے متاثر ہوکرکار چھیننے کے ایڈونچرمیں شاہ زیب کی جان لی۔

    ملزم کا کہنا تھا کہ شاہ زیب کی گاڑی کو آن لائن بک کرایا، گاڑی جیسے ہی اسکیم 33میں سمیرا چوک پہنچی تو پستول دکھا کر گاڑی رکوائی اور شاہ زیب کو گاڑی سائیڈ پر لگانے کا کہاتھا، جیسے ہی شاہزیب نے گاڑی روکی توفائرنگ کردی ۔

    یاد رہے حیدرآباد کے آن لائن ٹیکسی ڈرائیور کے کراچی میں قتل کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں،تفتیشی افسران نے بتایا تھا کہ جائے وقوعہ کے اطراف کی جیوفینسنگ شروع کر دی گئی اور گاڑی میں لگے ٹریکرسے بھی مدد لی جارہی ہے۔

    تفتیشی افسران کا کہنا تھا کہ کار کی ٹریکر کمپنی سے بھی رابطے میں ہیں، شاہ زیب نے کراچی آتے ہوئے ایک ہوٹل پر گاڑی 10 منٹ روکی، ہوٹل اسٹاف سے بھی گاڑی میں موجود افراد سے متعلق پوچھا گیا ہے، جائے وقوعہ سے اسی ہوٹل کی کی چین ملی تھی، اس کی چین میں شاہ زیب کے اپنے گھر کی چابی تھی۔

    مقتول کے والد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بیٹا کوٹری سے کورنگی مسافر لےکر آیاتھا، شاہ زیب کو دوسری سواری گلزار ہجری کی ملی تھی۔

    والد کا مزید کہنا تھا کہ رات میں بیٹےکا موبائل فون بندجارہاتھا،کارٹریکربندکرادیاتھا، بیٹے کی لاش صفوراچورنگی کےقریب جھاڑیوں سےملی۔

  • طالب علم شاہ زیب کی حوالات میں مبینہ خود کشی، ابتدائی رپورٹ تیار

    طالب علم شاہ زیب کی حوالات میں مبینہ خود کشی، ابتدائی رپورٹ تیار

    پشاور: گزشتہ روز پشاور کے ایک تھانے میں دوران حراست ساتویں جماعت کے طالب علم کی ہلاکت سے متعلق ابتدائی رپورٹ تیار کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق طالب علم شاہ زیب کی حوالات میں مبینہ خود کشی سے متعلق ابتدائی رپورٹ تیار ہو گئی ہے، پولیس کی ابتدائی رپورٹ کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شاہ زیب کی ایک دکان دار سے ڈرون کیمرے پر لڑائی ہوئی تھی، طالب علم شاہ زیب نے لڑائی کے دوران دکان دار پر پستول تانی، جس پر دکان دار نے شاہ زیب کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا۔

    ابتدائی پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے مقدمہ درج کر کے دوپہر 3 بج کر 42 منٹ پر شاہ زیب کو حوالات میں بند کیا، جہاں اس نے تکیے کے ٹکرے سے سلاخوں کے ساتھ خود کشی کر لی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شاہ زیب کے اہل خانہ نے پوسٹ مارٹم کی اجازت نہیں دی، تاہم ان کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، واقعے کی جوڈیشل تحقیقات کے لیے ڈسٹرکٹ اور سیشن جج کو بھی درخواست کی گئی ہے۔

    پشاور پولیس کی تیار کردہ یہ ابتدائی رپورٹ سینٹرل پولیس آفس کو ارسال کر دی گئی۔ دوسری طرف ڈسٹرکٹ سیشن جج نے مجسٹریٹ ثنا اللہ کو انکوائری افسر مقرر کر دیا ہے، سیشن جج نے انکوائری افسر کو 14 روز میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان نے تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کی منظوری دی تھی، انھوں نے واقعے میں ملوث تمام پولیس اہل کاروں کو معطل کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

    پشاور: طالب علم پولیس حراست میں جاں بحق، وزیراعلیٰ کا نوٹس

    طالب علم شاہ زیب کے والد کا کہنا تھا کہ ان کا بیٹا گھر سے تصویر بنوانے نکلا تھا، پولیس نے حراست میں لیا، تھانے پہنچا تو 3 گھنٹے بعد مجھے کہا گیا کہ لڑکے نے خود کشی کر لی ہے۔ والد نے الزام لگایا کہ پولیس نے بچے کو تشدد کر کے مارا، اور پھر تشدد زدہ لاش کو رسی سے باندھ کر لٹکا دیا گیا۔

    تاہم سی سی پی او پشاور کا کہنا تھا کہ طالب علم کا بازار میں جھگڑا ہوا تھا اور اس کے پاس اسلحہ موجود تھا، واقعے پر پولیس اسٹیشن غربی کے عملے کو معطل کر کے جوڈیشل انکوائری کے لیے لکھ دیا گیا ہے۔

  • عاصمہ رانی قتل کیس: مرکزی ملزم کا قریبی دوست گرفتار

    عاصمہ رانی قتل کیس: مرکزی ملزم کا قریبی دوست گرفتار

    کوہاٹ: پولیس نےعاصمہ رانی قتل کیس میں مرکزی ملزم مجاہد آفریدی کے قریبی دوست شاہ زیب کو گرفتار کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ کے شہرکوہاٹ میں قتل ہونے والی ایوب میڈیکل کالج کی طالبہ عاصمہ رانی کے کیس میں ملوث ملزم مجاہد آفریدی کے قریبی ساتھی کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق ملزم شاہ زیب نے عاصمہ رانی کے قتل کیس میں مرکزی ملزم مجاہد آفریدی کو بیرون ملک فرار ہونے میں مدد فراہم کی تھی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم شاہ زیب مقتولہ عاصہ کی ریکی کرتا تھا، ملزم کا تعلق نواحی علاقے درمک سے ہے اور وہ کے ڈی اے میں رہائش پذیر تھا جہاں مقتولہ عاصمہ رانی کا بھی گھر ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل عاصمہ رانی کے قتل میں گرفتار ملزم صادق اللہ کی نشاندہی پرقتل میں استعمال ہونے والا پستول بھی برآمد کیا جا چکا ہے۔


    شادی سے انکار پر میڈیکل کی طالبہ کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا


    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 29 جنوری کو مجاہد آفریدی نے رشتے سے انکار پرمیڈیکل کی طالبہ عاصمہ رانی کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا جس کے بعد ملزم سعودی عرب فرار ہوگیا تھا۔

    بعدازاں 30 جنوری کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کوہاٹ میں میڈیکل کی طالبہ عاصمہ رانی کے قتل کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی خیبرپختونخواہ صلاح الدین محسود سے 24 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • شاہ زیب قتل کیس: کب کیا ہوا؟

    شاہ زیب قتل کیس: کب کیا ہوا؟

    کراچی: شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کو مقتول کے اہل خانہ سے صلح کے بعد ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت سے سزائے موت سنائے جانے کے بعد وکٹری کا نشان بنانے والے شاہ رخ جتوئی کو مہنگی گاڑیوں اور دوستوں کے پروٹوکول میں آج اسپتال سے لے جایا گیا۔
    پانچ سال قبل پیش آنے والے شاہ زیب قتل کیس نے نہ صرف ملکی، بلکہ بین الاقوامی میڈیا کی توجہ بھی حاصل کی تھی، سول سوسائٹی حرکت میں آگئی، ملزم بیرون ملک فرار ہوگیا، مگر چیف جسٹس آف پاکستان کے سوموٹو ایکشن اور میڈیا اور عوامی دبائو کے بعد تفتیشی اداروں کو لامحالہ ایکشن لینا پڑا۔

    اس رپورٹ میں اس کیس کا مختصر جائزہ لیا جارہا ہے۔

    شاہ زیب قتل کیس : واقعات کی ترتیب

    بیس سالہ شاہ زیب کے قتل کا واقعہ 25دسمبر 2012 کو پیش آیا، جب مقتول نے طاقت کے نشے میں چور ملزم اور اس کے دوستوں‌ کو اپنی بہن کو چھیڑنے سے روکا۔ بات جلد تلخ کلامی تک پہنچ گئی۔ ملزم نے اسلحہ بند ہو کر شاہ زیب کا تعاقب کیا اور فائرنگ کرکے اسے قتل کر دیا۔
    واقعے کے بعد ملزم دبئی فرار ہوگیا. مقتول کے والد کی محکمہ پولیس سے وابستگی کے باوجود پولیس تفتیش سست روی کا شکار رہی۔
    سول سوسائٹی واقعے کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی۔ میڈیا نے اسے خصوصی اہمیت دی اور شاہ زیب کے لیے انصاف کا مطالبہ شدت اختیار کرنے لگا۔
    عوام کے دبائو کے باعث بالآخر پولیس کو ملزم کو گرفتار کرنا پڑا۔ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کےازخود نوٹس کے بعد یہ مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلا۔
    کیس میں‌ اس وقت ڈرامائی موڑ آیا، جب مقتول کے والد کی جانب سے صلح کی خبریں‌ آنے لگیں اور دیت میں شاہ زیب کے والد کو ڈیفینس میں پانچ سو گز کا بنگلا، آسٹریلیا میں فلیٹ اور ستائیس کروڑ روپے ادا کرنے کی بات کی گئی۔
    البتہ سپریم کورٹ نے اس صلح نامے کو تسلیم کرنے کے بجائے مقدمہ چلانے کا حکم دیا ۔ 7 جون 2013 کو قتل کا جرم ثابت ہونے پر شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کو سزائے موت اور پانچ، پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی. البتہ رواں‌ برس 28 نومبر کو سندھ ہائی کورٹ نے شاہ رخ جتوئی کی سزائے موت کالعدم قرار دے دی۔ شاہ زیب کے والد نے بھی صلح کا حلف نامہ جمع کرادیا اور یوں شاہ رخ جتوئی کو آزادی مل گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شاہ زیب قتل کیس: شاہ رخ جتوئی اسپتال سے رہا

    شاہ زیب قتل کیس: شاہ رخ جتوئی اسپتال سے رہا

    کراچی : شاہ زیب قتل کیس میں سزائے موت پانے والے شاہ رخ جتوئی کو جناح اسپتال سے رہا کر دیا گیا۔
    تفصیلات کے مطابق اس موقع پر شاہ رخ جتوئی نے میڈیا کے کسی سوال کا جواب نہیں دیا، رہائی کے وقت شاہ رخ جتوئی نے چہرہ ڈھانپ رکھا تھا۔
    یاد رہے کہ آج کراچی ضلع جنوبی کی سیشن عدالت نے شاہ زیب قتل کیس میں ملزم شاہ رخ جتوئی سمیت دیگر ملزمان کی 5 لاکھ فی کس مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی تھیں اور شاہ رخ جتوئی سمیت دیگر ملزمان کی رہائی کا حکم دے دیا تھا۔

    واضح رہے کہ شاہ زیب کے اہل خانہ اور ملزمان کے اہل خانہ سے صلح ہوگئی تھی، جس کے بعد مجرموں کے سزائیں ختم کر دی گئیں۔

    یہ بھی پڑھیں: شاہ زیب قتل کیس: شاہ رخ جتوئی سمیت دیگرملزمان کی ضمانتیں منظور

    خیال رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے 28 نومبر کو شاہ زیب قتل کیس کے ملزم شاہ رخ جتوئی اور دیگر کی سزائیں کالعدم قرار دیتے ہوئے کیس سماعت کے لیے سیشن کورٹ بھیجنے کا حکم دیا تھا جبکہ عدالت نے مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات بھی ختم کردی تھیں۔

    بعدازاں کراچی ضلع جنوبی کی سیشن عدالت نے 19 دسمبر کو کیس کی ازسرنو پہلی سماعت میں صلح نامہ اور کیس کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پرسماعت کا فیصلہ کیا تھا۔

    یاد رہے، 25 دسمبر 2012 کو قتل کا یہ افسوس ناک واقعہ پیش آیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسپاٹ فکسنگ : محمد عرفان کل اورشاہ زیب منگل کو بیان ریکارڈ کرائیں گے

    اسپاٹ فکسنگ : محمد عرفان کل اورشاہ زیب منگل کو بیان ریکارڈ کرائیں گے

    لاہور : اسپاٹ فکسنگ میں کرکٹر محمد عرفان اور شاہ زیب حسن کو پی سی بی نے پیشی کیلئے سمن جاری کردیئے، دونوں کھلاڑی پیر اور منگل کو علیحدہ علیحدہ پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ میں اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے جس کے بعد مزید کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے سلسلے میں محمد عرفان اور شاہ زیب حسن کو طلب کرلیا ہے، دونوں کرکٹرز کو پیش ہونے کے لیے باقاعدہ سمن جاری کردیئے گئے ہیں۔

    پی سی بی کے میڈیا ڈائریکٹر کے مطابق پیر کو محمد عرفان اور منگل کو شاہ زیب حسن سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔ دونوں کھلاڑیوں کےخلاف اگر ثبوت ملے تو انہیں بھی نوٹس جاری کردیا جائےگا۔

    محمد عرفان کےخلاف پاکستان سپرلیگ کے دوران بھی تحقیقات کی گئی تھیں تاہم محمد عرفان ابھی تک کلیئر نہیں ہوئے ہیں، دونوں کرکٹرزدورہ ویسٹ انڈیز کے لئے لگائے جانے والے کیمپ میں اب تک شامل نہیں ہوئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : پی ایس ایل فکسنگ، محمد عرفان اور شاہ زیب سے تحقیقات کا فیصلہ

    اس سے قبل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل منظرعام پر آنے کے بعد پی سی بی شرجیل خان اور خالد لطیف کو معطل کرچکا ہے۔ اس کے علاوہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر پاکستان کرکٹ بورڈ قومی ٹیم کے اوپنر ناصر جمشید کو بھی معطل کیا جا چکا ہے۔ اسپاٹ فکسنگ کیس کی تحقیقات پی سی بی کا قائم کردہ ٹریبونل کرےگا۔