Tag: شاہ زین بگٹی

  • حکومت سے علیحدگی کے اعلان کے بعد  شاہ زین بگٹی نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم کوبھجوادیا

    حکومت سے علیحدگی کے اعلان کے بعد شاہ زین بگٹی نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم کوبھجوادیا

    اسلام اباد : حکومت سے علیحدگی کے اعلان کے بعد معاون خصوصی شاہ زین بگٹی نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم کوبھجوادیا اور اسپیکر کو اپوزیشن بنچز الاٹ کرنے کیلئے خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی شاہ زین بگٹی نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم کوبھجوادیا، جس میں کہا کہ بطور معاون خصوصی عہدے سے استعفیٰ دیتاہوں، استعفے سے متعلق ضروری اقدامات کئے جائیں۔

    دوسری جانب جمہوری وطن پارٹی کے شاہ زین بگٹی نے حکومت سے علیحدگی کے معاملے پر اسپیکر کو اپوزیشن بنچزالاٹ کرنے کیلئے خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا۔

    گذشتہ روز وزیراعظم کے معاون خصوصی شاہ زین بگٹی نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد حکومت سے علیحدگی اور پی ڈی ایم کے ساتھ ہونے کا اعلان کیا تھا۔

    شاہ زین بگٹی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں لوگوں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچی ، اب ہم پی ڈی ایم کے ساتھ کھڑے ہیں، وزیراعظم اپوزیشن پرالزامات کے بجائے ثبوت سامنے لائیں۔

    خیال رہے سربراہ جمہوری وطن پارٹی شاہ زین بگٹی وزیراعظم کے معاون خصوصی بلوچستان امور تھے۔

  • سینیٹ الیکشن : شاہ زین بگٹی کا ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو ووٹ دینے کا اعلان

    سینیٹ الیکشن : شاہ زین بگٹی کا ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو ووٹ دینے کا اعلان

    اسلام آباد: جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نواب شاہ زین بگٹی نے ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو ووٹ دینے کا اعلان کردیا اور کہا حکومت کے اتحادی ہیں حکومتی امیدواروں کو سپورٹ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے حکومتی اتحادی جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نواب شاہ زین بگٹی کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں شاہ زین بگٹی نے ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو ووٹ دینے کا اعلان کیا۔

    ملاقات کے بعد جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نواب شاہ زین بگٹی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پہلے بھی حکومت نے وعدے کئے تھے اب پھر کیے ہیں یقین کرنا پڑتا ہے، وزیراعظم سے ملاقات میں بلوچستان کے مسائل ان کے سامنے رکھے، مسائل کے حل کی پہلے بھی یقین دہانی کرائی گئی اور آج بھی کرائی گئی۔

    شاہ زین بگٹی کا کہنا تھا کہ حکومت کے اتحادی ہیں حکومتی امیدواروں کو سپورٹ کریں گے، ہمارے مسائل حل نہ ہوئے تو پھر آگے کا لائحہ عمل سوچیں گے، میری ذات کی بات ہوتی تو مسئلہ نہیں تھا،بلوچستان کے عوام کی بات ہے۔

    خیال رہے قومی اسمبلی کے 341ارکان کل اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے ، پی ٹی آئی اور اس کے اتحادیوں کو ایوان میں 181ارکان کی حمایت جبکہ پیپلز پارٹی اور اس کے اتحادیوں کو 160ارکان کی حمایت حاصل ہے۔

    پی ٹی آئی کے157، ق لیگ کے5 ، ایم کیو ایم کے 7ارکان ، جی ڈی اے کے 3،عوامی مسلم لیگ کا ایک، بی اے پی کے5ارکان ، جمہوری وطن پارٹی کا ایک اور ایک آزاد رکن عبدالحفیظ شیخ کی حمایت کررہا ہے۔

    دوسری جانب یوسف رضا گیلانی کو پیپلز پارٹی کے 55، ن لیگ کے 83 ارکان کی حمایت حاصل ہےجبکہ ایم ایم اے کے 14، اے این پی کا ایک رکن ، بی این پی کے 4 اور 3آزاد ارکان بھی یوسف رضاگیلانی کی حمایت میں ہیں جبکہ جماعت اسلامی کے ایک رکن نےالیکشن کے بائیکاٹ کا فیصلہ کر رکھا ہے۔

  • این اے 259 میں دوبارہ ووٹنگ، شاہ زین بگٹی کو برتری حاصل

    این اے 259 میں دوبارہ ووٹنگ، شاہ زین بگٹی کو برتری حاصل

    کوئٹہ: این اے 259 کے 29 پولنگ اسٹیشنز پر عدالت عظمیٰ کے حکم پر دوبارہ ووٹنگ میں جمہوری وطن پارٹی کے شاہ زین بگٹی نے برتری حاصل کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم پر بلوچستان میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 259 ڈیرہ بگٹی کے 29 اسٹیشنز میں دوبارہ پولنگ ہوئی جس میں ایک بار پھر شاہ زین بگٹی نے برتری حاصل کرلی۔

    غیرسرکاری نتائج کے مطابق جمہوری وطن پارٹی کے شاہ زین بگٹی کو آزاد امیدوار طارق محمود پر برتری حاصل ہے۔ شاہ زین بگٹی نے مجموعی طور پر 29219 ووٹ حاصل کیے جبکہ میر طارق کھیتران 21421 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر ڈیرہ بگٹی میں این اے 259 کے 29 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ ہوئی تھی۔ 29 پولنگ اسٹیشنز میں 111 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے جن میں 65 مردوں اور 46 خواتین ووٹرز کے لیے مخصوص تھے۔ کل ووٹرز کی تعداد 47 ہزار 269 تھی۔

    قومی اسمبلی کے حلقے این اے 259 میں الیکشن میں 31 امیدواروں نے حصہ لیا تاہم نمایاں امیدواروں میں جمہوری وطن پارٹی کے شاہ زین بگٹی، آزاد امیدوار طارق محمود کھیتران اور پیپلزپارٹی کے باز محمد کھیتران شامل تھے۔

    یاد رہے عام انتخابات 2018 میں این اے 259 ڈیرہ بگٹی سے جمہوری وطن پارٹی کےسربراہ شاہ زین بگٹی کامیاب ہوئے تھے۔

  • الیکشن کمیشن نے شاہ زین بگٹی کی قومی اسمبلی کی رکنیت ختم کردی

    الیکشن کمیشن نے شاہ زین بگٹی کی قومی اسمبلی کی رکنیت ختم کردی

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نےشاہ زین بگٹی کی قومی اسمبلی کی رکنیت ختم کردی ، شاہ زین بگٹی این اے 259 ڈیرہ بگٹی سے کامیاب ہوئے تھے اور طارق محمود نے شاہ زین بگٹی کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نوابزادہ شاہ زین بگٹی کی قومی اسمبلی کی رکنیت ختم کردی اور رکنیت کے خاتمے کا نو ٹیفکیشن جاری کردیا، جس میں کہا اقدام الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کی روشنی میں کیا گیا۔

    یاد رہے گزشتہ ماہ آخر میں الیکشن کمیشن نے جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نوابزادہ شاہ زین بگٹی کی کامیابی کا نوٹیفیشن کالعدم قرار دے دیا تھا اور این اے 259 کے 29 پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : الیکشن کمیشن نے شاہ زین بگٹی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا

    خیال عام انتخابات 2018 میں این اے 259 ڈیرہ بگٹی سے جمہوری وطن پارٹی کےسربراہ شاہ زین بگٹی کامیاب ہوئے تھے۔

    بعد ازاں طارق محمد کیتھران نے دھاندلی پر الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا پھر انہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    رواں سال اپریل میں سپریم کورٹ نے بلوچستان کے حلقہ 259 میں دھاندلی کے معاملے پر کھیتران کی درخواست پر الیکشن کمیشن اور کامیاب امیدوار شاہ زین بگتی کو نوٹسز جاری کیے تھے۔

  • الیکشن کمیشن نے شاہ زین بگٹی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا

    الیکشن کمیشن نے شاہ زین بگٹی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا

    کوئٹہ: الیکشن کمیشن نے جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نوابزادہ شاہ زین بگٹی کی کامیابی کا نوٹیفیشن کالعدم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن ٹریبونل میں جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ شاہ زین بگٹی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، الیکشن کمیشن نے شاہ زین بگٹی کی کامیابی کا نوٹٰفکیشن کالعدم قرار دے دیا۔

    [bs-quote quote=”الیکشن کمیشن نے این اے 259 کے 29 پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم دے دیا” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    الیکشن کمیشن نے این اے 259 کے 29 پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم دے دیا۔

    واضح رہے کہ کوئٹہ کے طارق محمد کیتھران نے شاہ زین بگٹی کی کامیابی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں سریم کورٹ نے بلوچستان کے حلقہ 259 میں دھاندلی کے معاملے پر کھیتران کی درخواست پر الیکشن کمیشن اور کامیاب امیدوار شاہ زین بگتی کو نوٹسز جاری کیے تھے۔

    خیال رہے کہ طارق محمد کیتھران نے دھاندلی پر الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا پھر انہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    عام انتخابات 2018 میں این اے 259 ڈیرہ بگٹی سے جمہوری وطن پارٹی کےسربراہ شاہ زین بگٹی کامیاب ہوئے تھے۔

  • شاہ زین بگٹی نے عمران خان کی حمایت کا اعلان کر دیا

    شاہ زین بگٹی نے عمران خان کی حمایت کا اعلان کر دیا

    اسلام آباد: رہنما جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ شاہ زین بگٹی نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی حمایت کا اعلان کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق بنی گالا کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ زین بگٹی نے کہا کہ وزیراعظم کا ووٹ عمران خان کو دیں گے.

    اس موقع پر شاہ زین بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں اسپتال نہیں، تعلیمی ادارے نہ ہونے کے برابر ہیں، وہاں ترقی کی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نےآئی ڈی پیزکی واپسی کی یقین دہانی کرائی ہے، پی ٹی آئی قیادت سےبنیادی سہولتوں کی فراہمی پربات کی ہے.

    ملاقات میں عمران خان نے کہا کہ شاہ زین بگٹی اور ان کی جماعت کو ہر ممکن معاونت فراہم کریں گے،  بلوچستان کی محرومیوں کا ازالہ ترجیحات میں سرفہرست ہے۔

    قبل ازیں جمہوری وطن پارٹی کے رہنماشاہ زین بگٹی کی بنی گالہ آمد ہوئی، جہاں‌ شاہ محمودقریشی، جہانگیر ترین نے ان کا استقبال کیا.

    واضح رہے کہ وزیر اعظم کا انتخاب ممکنہ طور پر 15اگست کو پارلیمنٹ میں ہو گا، جہاں عمران خان کا مقابلہ اپوزیشن کے متفقہ امیدوار مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف سے ہے۔

    یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوہدری نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ان کی پارٹی سادہ اکثریت سے  زیادہ ارکان کی حمایت حاصل کر چکی ہے۔

  • حکومت مسئلہ کشمیر پر ٹھوس اقدامات کرے، شاہ زین بگٹی

    حکومت مسئلہ کشمیر پر ٹھوس اقدامات کرے، شاہ زین بگٹی

    اسلام آباد : جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نوابزادہ شاہ زین بگٹی نے کہا ہے کہ پاکستان کو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ٹھوس اقدامات کرنا ہونگے، وزیر اعظم پارلیمنٹ میں واضح مؤقف پیش کریں، حافظ محمد سعید کی نظر بندی افسوسناک ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سابق وزیرِاعلیٰ بلوچستان نواب اکبر بگٹی کے پوتے نوابزادہ شاہ زین بگٹی کا کہنا تھا کہ صوبہ بلوچستان اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر اقوام متحدہ اور پاکستانی حکومت خاموش ہے۔ پاکستان کو کشمیری بہن بھائیوں کا بھر پور ساتھ دینا ہو گا، ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے بھارت کے کہنے پر حافظ محمد سعید کی نظر بندی افسوسناک ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما سید ظفر علی شاہ کا کہنا تھا کہ بد مست ہندوستانی فوج نے کشمیریوں کے قتل و غارت کا بیڑا اٹھایا ہوا ہے ۔بھارتی مظالم پر دنیا کی خاموشی قابل مذمت ہے ۔مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی پرچم لہرائے جا رہے ہیں جبکہ شہداء کو پاکستانی پرچموں میں لپیٹ کر دفن کیا جا رہاہے۔

    آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنماء احمد رضاقصوری کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر سیاسی نہیں قانونی مسئلہ ہے۔انکا کہنا تھا کہ حکومت عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کو درست انداز میں پیش کرنے میں ناکام رہی ہے ۔حکومت مسئلہ کشمیر کے حوالے سے وزارت خارجہ میں خصوصی کشمیر سیل قائم کرے۔

  • کشمورمیں بگٹی قبائل کا احتجاجی دھرنا چوتھے روزبھی جاری

    کشمورمیں بگٹی قبائل کا احتجاجی دھرنا چوتھے روزبھی جاری

    کشمورمیں بگٹی قبائل کا شاہ زین بگٹی کی قیادت میں ڈیرہ بگٹی میں داخلے کے لیے احتجاجی دھرنا آج چوتھے روز بھی جاری ہے شدید سردی کے باعث دو افراد جان بحق ہو گئے ۔

    اسپتال ذرائع کے مطابق جان بحق ہونے والے افراد کی تصدیق 30سالہ لوہان بگٹی اوربہار خان بگٹی کے نام سے ہوئی ہے اور سخت سدی کے باعث کے باعث متعدد افراد بیمار پڑ گئے ہیں ۔۔

    دھرنے کے شرکا نے کہا ہے کہ صوبائی اور وفاقی حکومت کی جانب سے انھیں کھا نے پینے کی اشیا اور طبی سہولیات نھیں دی جارہی ہیں۔

  • شاہ زین بگٹی اور کشمور انتظامیہ کے مذاکرات ناکام

    شاہ زین بگٹی اور کشمور انتظامیہ کے مذاکرات ناکام

    شاہ زین بگٹی کےقافلے کا دھرنا ختم کرانے کے لئے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مذاکرات ناکام ہوگئے، ہفتے سے جاری دھرنے سے قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    جمہوری وطن پارٹی کے رہنما نواب شاہ زین بگٹی کی قیادت میں بگٹی مہاجرین کے قافلے کو ڈیرہ بگٹی کے قریب سے واپس بھیج دیا گیا تھا، ڈیرہ بگٹی اور کشمور ضلعی انتظامیہ نے بگٹی مہاجرین کے قافلے کو ڈیرہ بگٹی جانے کی اجازت نہیں دی۔

    جس پر کشمور ڈیرہ موڑ قومی شاہراہ پر بگٹی مہاجرین نے احتجاجا دھرنا دے دیا، ہفتے کی شام سے جاری دھرنےسے قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔

    انتظامیہ کے شاہ زین بگٹی سے احتجاج ختم کرانے کیلئے مذاکرات بھی ناکام رہے، شاہ زین بگٹی کا کہنا تھا کہ وزیراعلی بلوچستان آئیں تو پھر دھرنا ختم کرنے کا سوچیں گے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ قافلے کو ڈیرہ بگٹی جانے دیا جائے، سرد موسم میں ہماری خواتین، بچوں اور بزرگوں کو مشکلات جھیلنا پڑ رہی ہیں۔