Tag: شاہ زین بگٹی کے گارڈز

  • شاہ زین بگٹی کے گارڈز کا حملہ، قاسم سوری  کی  درخواست پر مقدمہ درج

    شاہ زین بگٹی کے گارڈز کا حملہ، قاسم سوری کی درخواست پر مقدمہ درج

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما قاسم سوری کی درخواست پر شاہ زین بگٹی کے گارڈز کے حملے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، جس میں کہا کہ حملہ آور ہمیں جان سے مارنا چاہتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما قاسم سوری کی درخواست پر تھانہ کوہسار میں گرشتہ رات واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ دوستوں کے ساتھ سحری کے لئے کوہسارمارکیٹ گیا، جہاں چند پی ٹی آئی مخالف لوگوں نے ہم پر حملہ کردیا۔

    ایف آئی آر میں کہا کہ حملہ آورہمیں جان سے مارنا چاہتے تھے، سامنے آنے پر حملہ آوروں کو میں اور میرے ساتھی پہچان سکتے ہیں۔

    یاد رہے اسلام آباد میں کوہسار کے ریسٹورنٹ میں پی ٹی آئی رہنما قاسم سوری پر شاہ زین بگٹی کے گارڈز نے حملہ کردیا تھا ، قاسم سوری سحری کیلئے ریسٹورنٹ میں بیٹھے تھے ، اس دوران حملہ آوروں نے شاہ زین بگٹی زندہ باد اور پی ٹی آئی مردہ باد کے نعرے لگائے۔

    حملہ شاہ زین بگٹی کے بھائی اورایم پی اےگہرام بگٹی کی ہدایت پرہوا ، حملہ آور میریٹ سمیت کئی ہوٹلوں میں پی ٹی آئی رہنماؤں کو تلاش کرتے رہے ، جب کوہسار کے ریسٹورینٹ میں پی ٹی آئی رہنما نظرآئے تو حملہ کردیا۔

    حملے کے بعد قاسم سوری نے بیان میں کہا تھا کہ مجھ پر ابھی ابھی مقامی ریسٹورنٹ میں حملے کی کوشش کی گئی، غنڈوں کو ریسٹورنٹ میں آئی ہوئی فیملیز اور ویٹرز نے مار بھگایا۔

  • کراچی میں 15 سے زائد مسلح افراد کا کم عمر لڑکے پر تشدد

    کراچی میں 15 سے زائد مسلح افراد کا کم عمر لڑکے پر تشدد

    کراچی: شہر قائد کے علاقے درخشاں کیفے کلفٹن میں 15 سے زائد مسلح افراد نے کم عمر لڑکے کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے درخشاں کیفے میں 15 سے زائد مسلح گارڈز نے 18 سالہ نجم کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے، لڑکے کی والدہ نے الزام عائد کیا ہے کہ شاہ زین بگٹی کے گارڈز نے میرے بیٹے کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

    لڑکے کی والدہ کا کہنا ہے کہ میرا بیٹا کلفٹن پر کھانا لینے گیا تھا، کسی بات پر میرے بیٹے اور مسلح افراد کے درمیان جھگڑا ہوا، بیٹے نے بھاگنے کی کوشش کی تو سب نے ہوائی فائرنگ کردی۔

    نجم کی والدہ کا کہنا تھا کہ پولیس شاہ زین بگٹی اور اس کے گارڈز کا ساتھ دے رہی ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈیفنس کے علاقے صبا کمرشل میں 18 سالہ لڑکا نجم کھانا لینے گیا تھا جب اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، پارکنگ کے تنازع پر نجم کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق پولیس اور رینجرز کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور نجم کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا، لڑکے اور اس کی والدہ کا بیان ریکارڈ کیا جارہا ہے۔

    نجم کی والدہ کا موقف ہے کہ گارڈز اب بھی وہاں پر موجود ہیں لیکن پولیس کی جانب سے کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔

    ایس پی کلفٹن سوہائے عزیز کا کہنا ہے کہ بچے اور اس کی والدہ سے ملاقات ہوئی ہے، پولیس اہلکاروں نے ملزموں کو دیکھ کر گرفتار نہیں کیا تو کارروائی ہوگی۔

    ایس پی سوہائے عزیز نے کہا کہ واقعہ بہت افسوسناک ہے، اولیول کا طالب علم ہے جس پر تشدد کیا گیا ہے۔

    درخشان تھانے میں طالب علم پر تشد د کا مقدمہ نامعلوم مسلح افراد کے خلاف نجم الحسن کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ، مقدمے میں اقدام قتل، تشدد کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    ایف آئی آر کے متن کے مطابق گاڑی کی پارکنگ پر جھگڑا ہوا، مسلح گارڈز 15 سے 20 تھے۔