Tag: شاہ محمودقریشی

  • کہا تھا پاکستان جواب ضرور دےگا، شاہ محمودقریشی

    کہا تھا پاکستان جواب ضرور دےگا، شاہ محمودقریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کہاتھاپاکستان جواب ضرور دےگا ، بھارت نےاپنی جارحیت سےکشیدگی بڑھائی بھرپورجواب دیں گے، بھارت سن لویہ ایک نیاپاکستان ایک نیاجذبہ اورولولہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کل بھی کہاتھاپاکستان جواب ضروردےگا، پاکستان کی طرف جومیلی آنکھ سےدیکھےگاتوجواب دینےکاحق ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت نےپاکستان کی خودمختاری پرحملہ کیا،دفاع کاحق رکھتےہیں، ہم نےبھارت سے تعاون،مذاکرات اورامن کی بات کی تھی، بھارت نےاپنی جارحیت سےکشیدگی بڑھائی بھرپورجواب دیں گے۔

    پاکستان میں آج بھی وہ ہی جذبہ ہے جو 1965 میں تھا

    وزیر خارجہ نے کہا بھارت سن لویہ ایک نیاپاکستان ایک نیاجذبہ اورولولہ ہے، آج پاکستان کاپارلیمان،بچہ بچہ پاک فوج اور مظلوم کشمیریوں کیساتھ ہے، آج بھی امن،تعاون کی بات کرتے ہیں،بھارتی کواپنی جارحیت پر نظرثانی کرنی چاہیے، پاکستان میں آج بھی وہ ہی جذبہ ہے جو 1965 میں تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ عالمی قائدین کوبھارتی جارحیت سےمتعلق آگاہ کیاہے، ترک وزیرخارجہ نےآج صبح یکجہتی کیلئےفون کیاان کوصورتحال سےآگاہ کیا، نیشنل کمانڈ اتھارٹی کاخصوصی اجلاس ہونے جارہاہے ، جس میں مستقبل کا لائحہ عمل این سی اے اجلاس کے بعد مرتب کیا جائے گا۔

    پوری قوم ایک پرچم تلےنعرہ تکبیراللہ اکبرکانعرہ لگائے

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کل ایک جوائنٹ سیشن اجلاس میں پوری قوم یک زبان ہوکربات کر‌‌ے گی، عوام توقع لگائے ہوئے ہے پوری قوم ایک پرچم تلے نعرہ تکبیراللہ اکبرکانعرہ لگائے، بھارت کی جانب سے کھلم کھلا جارحیت کی گئی، پاکستان جواب دینے کا حق رکھتاہے۔

    مزید پڑھیں : ہم ردعمل نہیں عمل کر کے دکھائیں گے، وزیر خارجہ

    گذشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ پاکستان کے خلاف جارحیت کی گئی، پاکستان اس جارحیت کا جواب دے گا، پاک فوج مکمل چاق و چوبند اور تیار تھی، ہم ردعمل نہیں عمل کر کے دکھائیں گے، اشتعال انگیزی کا شکار نہیں ہوں گے جو ہم نے کرنا ہے وہ کریں گے۔

  • وزیرخارجہ نے جاپانی ہم منصب کو حالیہ دورہ جاپان مؤخر کرنے کی وجوہات سے آگاہ کردیا

    وزیرخارجہ نے جاپانی ہم منصب کو حالیہ دورہ جاپان مؤخر کرنے کی وجوہات سے آگاہ کردیا

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے جاپانی ہم منصب سے رابطہ کرکے حالیہ دورہ جاپان مؤخر کرنے کی وجوہات سے آگاہ کردیا، شاہ محمود قریشی نے کہا مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورتحال انتہائی مخدوش ہے ، نازک صورتحال میں میری اپنے ملک میں موجودگی ناگزیر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جاپانی ہم منصب تارو کونو سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور جاپانی وزیر خارجہ کوحالیہ دورہ جاپان مؤخر کرنے کی وجوہات سے آگاہ کیا۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا جاپان کی اعلیٰ شخصیات کےمتواتر دوروں سے تعلقات میں بہتری آئی ، مجھے 24 فروری کو جاپان کے دورے پر روانہ ہونا تھا ، پلوامہ واقعہ کے بعد جنوبی ایشیا میں امن کی صورتحال انتہائی گھمبیر ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورتحال انتہائی مخدوش ہے ، نازک صورتحال میں میری اپنے ملک میں موجودگی ناگزیر ہے ، ان وجوہات کی بنا پر مجھے دورہ جاپان موخر کرنا پڑا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا جاپان اورپاکستان کے مابین دیرینہ دو طرفہ دوستانہ مراسم ہیں۔

    مزید پڑھیں : وزیرخارجہ شاہ محمود نے اپنا دورہ جاپان منسوخ کردیا

    جاپانی وزیر خارجہ کا وزیر خارجہ تشریف لائیں گے تو ملاقات وزیر اعظم سے کرائی جائے گی جبکہ دونوں وزرائے خارجہ کا جلد باہمی مشاورت سے دورےکی نئی تاریخ طےکرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔

    یاد رہے پاکستانی وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نےدورہ جاپان منسوخ کردیا تھا ، انہوں نے آج چار روزہ دورے پر جاپان روانہ ہونا تھا، دورے میں انہوں نے جاپانی وزیر اعظم شینزو ایبے سمیت پاک جاپان دوستی پارلیمنٹری لیگ، پاک جاپان بزنس تعاون کمیٹی کے چیئر مین ٹیورو اسادا سے بھی ملاقاتیں کرنا تھیں۔

    اس کے علاوہ جاپان انسٹی ٹیوٹ آف انٹر نیشنل افیئرز میں تقریر کرنے کے ساتھ ساتھ جاپانی دانشور طبقے سے بھی ملاقات کرنا تھی۔

    یاد رہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ کا یہ دورہ سات سال کے تعطل کےبعد طے پایا تھا، اوراس سے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ اسٹریٹجک، دفاعی اور کاروباری امور میں بہتری کے بے پناہ امکانات تھے۔

  • یوم یکجہتی کشمیر، سیاسی رہنماؤں کا  کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار ، قربانیوں کوسلام پیش

    یوم یکجہتی کشمیر، سیاسی رہنماؤں کا کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار ، قربانیوں کوسلام پیش

    اسلام آباد : یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر سیاسی رہنما نے کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے بھارت کی کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کی مذمت کی اور کشمیری عوام کی قربانیوں کوسلام پیش کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے غاصبانہ قبضے کیخلاف دنیا بھر میں آج یوم یکجہتی کشمیر منایا جارہا ہے ، یوم یکجہتی کشمیر پر شاہ محمود قریشی نے لندن سے خصوصی پیغام میں کہا پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں، بڑی ہمت، حوصلے اور تدّبر سے بربریت کا مقابلہ کیا ہے، خوشی ہوتی اگر حریت قیادت آج آزاد ہوتی ، انہیں اظہار کا موقع ملتا۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ کاش لوگ سنگینوں کے نیچے آزادی کے نعرے نہ لگا رہے ہوتے، کشمیریوں کو ان کا حق مل کر رہے گا، یہ واضح ہوچکا ہے کشمیریوں کی تحریک کامیاب ہوکررہےگی۔

    وزیر خارجہ نے کہا پاکستان کا بچہ بچہ، دانشور طبقہ کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے، کشمیری عوام کی قربانیوں کوسلام پیش کرتےہیں ، حق خودارادیت کیلئے جدوجہد جاری رکھنے والوں کو سلام۔

    پاکستان کشمیریوں کی جد وجہد میں ان کے ساتھ کھڑا ہے، اسد عمر


    وزیر خزانہ اسد عمر کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ ہم نڈرکشمیریوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، نڈرکشمیری غیر انسانی ظلم کا سامنا کرنے کے باوجود ہارے نہیں، کشمیری اپنے حق خود ارادی کےلیے جدوجہد جاری رکھےہوئے ہیں، پاکستان کشمیریوں کی جد وجہد میں ان کے ساتھ کھڑا ہے۔

    نہتے کشمیریوں پرپیلٹ گن کےاستعمال نےبھارت کا چہرہ بے نقاب کر دیا، فیصل واوڈا


    وفاقی وزیر آ بی وسائل فیصل واوڈا نے یوم یکجہتی کشمیر پر پیغام میں کہا نہتے کشمیریوں پرپیلٹ گن کےاستعمال نےبھارت کا چہرہ بے نقاب کر دیا، کشمیر میں سب سےبڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت کا پول کھل جاتاہے، ہزاروں بے گناہ کشمیریوں نے جدو جہد آزادی میں جانیں قربان کی ہیں۔

    وہ دن دور نہیں جب کشمیری عوام آزاد فضاؤں میں سانس لیں گے، شیخ رشید


    وزیرریلوے شیخ رشید کا یوم یکجہتی کشمیر پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ پاکستان اورمقبوضہ کشمیر کے لوگوں کےدل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں، وہ دن دور نہیں جب کشمیری عوام آزاد فضاؤں میں سانس لیں گے۔

    شہیدوں کا خون رنگ لائے گا، بھارت کا مقدر شکست ہے، بلاول بھٹو


    پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے یومِ یکجہتی کشمیر پر اپنے پیغام میں مقبوضہ کشمیر کی عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ شہیدوں کا خون رنگ لائے گا، بھارت کا مقدر شکست ہے ۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں امن و خوشحالی کا خواب ادھورا رہے گا، عالمی برادری عدل و انصاف کے تقاضے پورے کرے، مودی کو لگام دے، مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکا جائے، مظلوم کشمیریوں کی جدوجہد کی حمایت جاری رکھیں گے۔

    کشمیرکی آزادی ہم سب کامشترکہ خواب ہےاورتعبیرجلدہوگی، خورشیدشاہ


    یومِ یکجہتی کشمیر پر پیپلز پارٹی کے رہنما خورشیدشاہ نے اپنے پیغام میں کہا کشمیرکی آزادی ہم سب کامشترکہ خواب ہےاورتعبیرجلدہوگی، پیپلزپارٹی نے کشمیرکاز کیلئے ہمیشہ نمایاں اور بھرپورکردار ادا کیا، کشمیرکی آزادی کیلئےہم کشمیری بھائیوں کیساتھ کھڑے رہیں گے۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ کشمیری عوام کوحق خودارادیت سےمحروم رکھناعالمی طاقتوں کی ناکامی ہے، کشمیرکےمسئلےکاحل پورے خطے کے مفاد کیلئے ضروری ہے، بھارت کو ہٹ دھرمی چھوڑ کر کشمیر مسئلے کے حل کیلئے قدم اٹھانا ہوگا۔

    پی پی رہنما نے کہا یورپ اور دیگر ترقی یافتہ ممالک انسانی حقوق کے چیمپئن بنتے نہیں تھکتے، کشمیر میں نہتے مسلمانوں پر مظالم پر ان ممالک کی آنکھیں بند ہیں، کشمیری بھائیوں کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گیں۔

  • نہ کوئی ڈیل تھی اورنہ کوئی ڈیل کریں گے،  وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی

    نہ کوئی ڈیل تھی اورنہ کوئی ڈیل کریں گے، وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی

    ملتان : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے حکومت اوراپوزیشن کےدرمیان ڈیل سے متعلق واضح کردیا ہے کہ نہ کوئی ڈیل تھی اورنہ کوئی ڈیل کریں گے ، اس وقت ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں ڈیل ہورہی ہے، کل تک جودست وگریباں تھے آج شیروشکرہورہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان کےعوام نےپی ٹی آئی کومینڈیٹ دیاہے، کوئی ڈیل نہیں ہے اورنہ کوئی ڈیل کریں گے، اس وقت ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں ڈیل ہورہی ہے، کل تک جودست وگریباں تھے آج شیرو شکر ہو رہے ہیں۔

    کل تک جودست وگریباں تھے آج شیروشکرہورہےہیں

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ لندن میں مقبوضہ کشمیرسےمتعلق انٹرنیشنل کانفرنس ہورہی ہے، بھارت کا میرواعظ عمرفاروق سے رابطےپراعتراض کی حیثیت نہیں، کل مقبوضہ کشمیرکانفرنس میں شرکت کیلئےروانہ ہورہاہوں، ہماری خواہش ہےزیادہ سےزیادہ پاکستانی حج کی سعادت حاصل کریں۔

    جمہوریت اور18ویں ترمیم کوکوئی خطرہ نہیں ہے

    18اٹھارہویں ترمیم کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا فیصلہ کن قوت پاکستان کے عوام ہیں اور عوام فیصلہ کرچکےہیں، 18 ویں ترمیم پر ایشو نہیں، سیاسی بقا کیلئے غیرضروری واویلا کیا جارہا ہے، جمہوریت اور18ویں ترمیم کوکوئی خطرہ نہیں ہے، آئین کوکوئی خطرہ نہیں چندشخصیت کوخطرہ ہوسکتاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ اورپیپلزپارٹی نےایک دوسرے پر مقدمات بنائے تھے، ہم نے کسی پارٹی کیخلاف مقدمات نہیں بنائے، پاکستان کی عوام نے فیصلہ دیا ، ن لیگ پی پی کوتسلیم نہیں کی۔

    شاہ محمودقریشی نے مزید کہا جنوبی پنجاب کے لوگوں نے ہمیں ووٹ دیاہے، جنوبی پنجاب صوبہ ہمارا مؤقف تھا جس پر اب بھی قائم ہیں، سندھ حکومت کو اپنی ناقص حکمرانی اور لوٹ مار سے خطرہ ہے، سندھ میں ہم کوئی جوڑ توڑ نہیں کررہے۔

    سب ملکوں کاماننا ہے داعش کو بڑھنا نہیں چاہیے

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان اور شام میں داعش موجود ہے ، خطے کا امن تباہ کرسکتی ہے، سب ملکوں کاماننا ہے داعش کو بڑھنا نہیں چاہیے۔

    بھارت سے مذاکرات کے حوالے سے انھوں نے کہا بھارت میں جو بھی حکومت آئےگی پاکستان بات چیت کے لئے تیار ہے۔

  • اپوزیشن تنقیدضرورکریں لیکن اتناحوصلہ کریں حکومتی نقطہ نظربھی سن لیاکریں، شاہ محمودقریشی

    اپوزیشن تنقیدضرورکریں لیکن اتناحوصلہ کریں حکومتی نقطہ نظربھی سن لیاکریں، شاہ محمودقریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی  کہ کہ آلوکی قیمت میں کمی عالمی صورتحال کی وجہ سے ہےاور اپوزیشن کو پیشکش کی کہ کسانوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں،آئیےمل بیٹھ کربات کرتے ہیں، تنقیدضرور کریں لیکن اتناحوصلہ کریں حکومتی نقطہ نظربھی سن لیاکریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کسانوں کے احتجاج پر کہا درست ہے اس وقت آلو کا کاشتکار پریشان ہے،اتفاق کرتاہوں، اس وقت آلو کی قیمت گری ہوئی جس کی وجہ عالمی صورتحال بھی ہے، اس وقت بھارت میں ایک روپیہ کلو آلو فروخت ہورہا ہے۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ ایگری کلچرکامعاملہ صوبائی ہے،برآمدات کامعاملہ وفاق میں آتاہے، آلوکوبرآمدکرناہےتواس معاملےپرمل بیٹھ گفتگوکی جاسکتی ہے، آلوکی برآمد سیاسی مسئلہ نہیں،اپوزیشن کے پاس تجاویز ہیں تو لائیں، تقریریں بے شک کریں لیکن عوامی مسائل مل بیٹھ کرحل کرتے ہیں، تقریریں 8 ،10 اور کرلیں مجھے اعتراض نہیں لیکن ہمیں حل کی طرف جاناہے۔

    کسانوں کی مددکرناچاہتےہیں،آئیےمل بیٹھ کربات کرتے ہیں،شاہ محمودقریشی کی اپوزیشن کو پیشکش

    وزیر خارجہ نے کہا راجہ پرویزاشرف وزیراعظم رہے ہیں انہیں عالمی صورتحال کا اندازہ ہے، عالمی سطح پر آلوکی قیمت گرےگی تواس کا نقصان پاکستان میں کاشتکاروں کو بھی ہوگا، آلو کی کم قیمت کامسئلہ یقینی ہے،کاشتکاروں کو یقیناً نقصان ہورہا ہے، آلو کی کم قیمت پر یقیناً کاشتکار احتجاج کرےگا اور توجہ چاہےگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بی بی شہیدکےزمانےمیں بھی آلوکی کم قیمت کامسئلہ آیاتھا، بی بی شہید نے بھی اپوزیشن کےساتھ بیٹھ کر مسئلے کاحل نکالاتھا، پی پی دورمیں آئی ایم ایف کےتحت ایگری کلچر پر جنرل سیلزٹیکس لگایاگیا تھا، پولیٹیکل پوائنٹ اسکورنگ ضرورکریں اس کے بعد بیٹھ کرمسئلہ حل کرتے ہیں۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا ایک طرف بھاشن دیاجاتاہےاٹھارویں ترمیم کورول بیک نہیں ہونے دیں گے، اٹھارویں ترمیم کورول بیک کرنےکی بات ہم تونہیں کرتے
    ،اٹھارویں ترمیم کےتحت صوبوں اورمرکزکی ذمہ داریاں الگ ہیں، ایگری کلچر بنیادی طورپرصوبائی معاملہ ہے، اخلاقی ذمہ داری کےتحت مرکزآپ سے کہتا ہے آئیں بیٹھیں مسئلہ حل کریں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا بلوچستان میں خشک سالی گلوبل وارمنگ کاحصہ ہے، خشک سالی پربلوچستان ڈیزاسٹرمینجمنٹ کواپنا کرداراداکرنا چاہیے، اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ موجود ہیں، بنیادی طورپریہ ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے، این ڈی ایم اے کہاں ذمہ داری ادا کرسکتا ہے اپوزیشن بتائے۔

    تحریری فیصلہ ملتےہی کابینہ  ای سی ایل کے معاملےپردوبارہ اجلاس کرےگی

    انھوں نے کہا آئیں مل کربیٹھتے ہیں کہ کیسے بلوچستان کی مدد کرسکتے ہیں، دیکھنا پڑےگاحکومت کےکیاوسائل ہیں اورکہاں تک مددکی جاسکتی ہے، ایک چیز ایجنڈے پر چل رہی ہے اور اپوزیشن ارکان ہی کھڑے ہوجاتے ہیں، اپوزیشن ارکان جوبزنس چل رہاہےاسےمکمل توہونے دیا کریں۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ سردارایازصادق نےکہاوہ وڈیرےنہیں ہیں میں اتفاق نہیں کرتا، وہ شکل سےکوئی اتنےکم بھی دکھائی نہیں دیتے۔

    ای سی ایل سے نام نکالنے کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا چیف جسٹس نے بلاول بھٹو کا نام ای سی ایل سےنکالنے کا حکم دیا، چیف جسٹس کے احکامات ماننے سے انکار نہیں کیاگیا، ان کے حکم سے متعلق ابھی تک تحریری فیصلہ نہیں ملا، تحریری فیصلہ ملتے ہی کابینہ اس معاملے پر دوبارہ اجلاس کرےگی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق عجلت سے کام نہیں لینا چاہیے تھا اور نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے اب بھی عجلت سے کام نہیں لیناچاہیے، قانون تو یہ پارلیمنٹ ہی بناتا ہے آئیں مل بیٹھ کر تاریخی قانون بناتےہیں۔

    تنقیدضرورکریں لیکن اتناحوصلہ کریں حکومتی نقطہ نظربھی سن لیاکریں

    شاہ محمودقریشی نے کہا کہ آپ کواچھی طرح معلوم ہے ماضی میں ای سی ایل کس نے استعمال کیا، ماضی سے سب سیکھیں اور ایوان کی کارروائی میں تعاون فرمائیں، اپوزیشن کا بھی ایک کردار، اپوزیشن ہاؤس کوڈس فنکشنل نہ کرے، ہاؤس کوڈس فنکشنل کیاجائےگا تو اس کانقصان اپوزیشن کو بھی ہوگا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ برملا کہتا ہوں ایاز صادق نے ایک راستہ نکالا، جس کا جمہوریت کو فائدہ ہوا، تنقید ضرور کریں لیکن اتناحوصلہ کریں حکومتی نقطہ نظر بھی سن لیا کریں، گزشتہ روزایک بل پیش کیاگیاجس کی حکومت نے مخالفت کی، ہیڈ کاؤنٹ کیاگیا جس میں بھی حکومت کے مؤقف کودرست ماناگیا۔

    اپوزیشن کےممبران نےاحتجاج شروع کیا،آپ کیسی روایات کا ذکر کرتے ہیں، ماضی میں جن روایات کی پاسداری کی کیا ان روایات کو آج نہیں اپنایا جاسکتا، جب ہم اسپیکرڈائس کے سامنےاحتجاج کرتے تھے تو روکاجاتاتھا، کہا جاتا تھا ایسا مت کریں اس سے جمہوریت کو نقصان ہوگا، بلیم گیم نہیں کرتا، آئیں ایسا راستہ نکالتے ہیں جس سے آپ کردار ادا کرسکیں۔

    بلیم گیم نہیں کرتا،آئیں ایساراستہ نکالتے ہیں جس سے آپ کردار ادا کرسکیں

    تحفظات کے باوجود روایات اپناتے ہوئےشہبازشریف کوچیئرمین پی اے سی مانا، بنیادی حقوق ہر ممبر کو ملنے چاہئیں میں بھرپور سپورٹ کرتاہوں، بنیادی حقوق میں بردباری،ایوان کی کارروائی بھی شامل ہے، ایسی روایات کوقائم نہیں رکھاگیاتونقصان سب کاہوگا، آخر میں ایک جملہ کہوں گا،ذراحوصلہ توکرلیں۔

  • طاقت کےاستعمال سےمسئلہ کشمیرکبھی حل نہیں ہوگا، وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی

    طاقت کےاستعمال سےمسئلہ کشمیرکبھی حل نہیں ہوگا، وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ چاہتے ہیں بھارت مقبوضہ علاقے میں نافذ کالے قوانین منسوخ کرے، طاقت کے استعمال سے مسئلہ کشمیرکبھی حل نہیں ہوگا جبکہ سابق وزیراعظم ناروے نے کہا عالمی برادری کومسئلہ کشمیر کو ترجیحی ایجنڈےپرلیناچاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق ناروےکے سابق وزیراعظم مانگنے بونڈویک کی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی ،ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا عالمی برادری مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پراپناکرداراداکرے اور مقبوضہ کشمیرکےلوگوں کےمصائب اورمشکلات میں کمی لائی جائے۔

    ،شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کےتنازع کافوری حل ناگزیرہے، چاہتےہیں بھارت مقبوضہ علاقےمیں نافذکالےقوانین منسوخ کرے، کشمیریوں کےحق خود ارادیت کااحترام کیاجائے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ  بھارتی فوجی طاقت کےبجائےسفارتی ذرائع سےحل کی جانب پیشرفت کرے اور مسئلہ کشمیراقوام متحدہ کی قرار دادوں کےمطابق حل کیاجائے، طاقت کےاستعمال سےمسئلہ کشمیرکبھی حل نہیں ہوگا، مسئلہ کشمیرکاواحدحل مذاکرات کاراستہ ہے۔

    سابق وزیراعظم ناروے کا کہنا تھا کہ  عالمی برادری کومسئلہ کشمیرکوترجیحی ایجنڈےپرلیناچاہیے، خواہش ہےمل بیٹھ کرمسئلےکاپرامن حل نکالاجائے۔

    یاد رہے وزیرخارجہ نے پاک بھارت تعلقات میں‌ بہتری کو مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ کشمیر ہماری خارجہ پالیسی کا مرکزی نکتہ ہے، ایک دن کشمیر پاکستان کا حصہ بنے گا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیرپردو جنگیں ہوئیں، اس تحریک میں بہت لہو شامل ہو چکا، ہندوستان کے ساتھ اچھے ہمسایوں والے تعلقات چاہتے ہیں. البتہ تعلقات میں بنیادی رکاوٹ مسئلہ کشمیر ہے، مسئلہ کشمیر کے حل کےبغیر تعلقات کشیدہ رہیں گے۔

  • کچھ عناصرچین اورپاکستان کی دوستی کوبرداشت نہیں کرسکتے،شاہ محمودقریشی

    کچھ عناصرچین اورپاکستان کی دوستی کوبرداشت نہیں کرسکتے،شاہ محمودقریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ چینی قونصلیٹ پرحملہ دہشت گردوں کابزدلانہ عمل تھا، کچھ عناصرچین اورپاکستان کی دوستی کو برداشت نہیں کرسکتے، اس قسم کے عناصر چین اور پاکستان کی دوستی پر اثرانداز نہیں ہوسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا چینی قونصل خانےپرحملہ کرنیوالے دہشت گردانجام کو پہنچے، چینی قونصلیٹ پرحملہ دہشت گردوں کابزدلانہ عمل تھا، تینوں حملہ آورمارے گئے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ قانون نافذکرنےوالےاداروں کوخراج تحسین پیش کرتاہوں، سندھ پولیس کے سپاہی اور رینجرز نے چینی قونصل خانے پر حملہ ناکام بنایا۔ 21افراد چینی قونصلیٹ میں موجود تھے، تمام محفوظ ہیں، معاملہ کنٹرول میں ہے،علاقے کو کلیئر کردیا گیا۔

    [bs-quote quote=”ہم باخبرہیں اور تیار ہیں ،معلوم ہےحملےمیں کون ملوث ہے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    وزیرخارجہ نے کہا چینی سفیرسے رابطہ ہوا ہے،چینی سفیر پاکستان کی کارروائی سے مطمئن ہیں، پاکستان اور چین کی دوستی لازوال ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم باخبرہیں اور تیار ہیں ،معلوم ہےحملےمیں کون ملوث ہے، کچھ عناصرچین اورپاکستان کی دوستی کوبرداشت نہیں کرسکتے، اس قسم کے عناصر چین اور پاکستان کی دوستی پر اثرانداز نہیں ہوسکتے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا سی پیک میں رکاوٹ ڈالنے والوں سے باخبر ہیں اور منصوبے کو محفوظ بنانے کیلئے چین اور پاکستان نے مشترکہ فورس تیار کی ہے۔

    یاد رہے دہشت گردوں نے آج صبح سوا نو بجے کے قریب کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملہ کیا، ذرائع کے مطابق تین سے چار حملہ آور سفید کار چینی قونصلیٹ  کے قریب پہنچے اور قونصل خانے کے دروازے پر تعینات پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔

    مزید پڑھیں : چینی قونصل خانے پرحملے کی کوشش ناکام ‘ 2 پولیس اہلکار شہید ‘ 3 دہشت گردہلاک

    بہادراہلکاروں نے مقابلہ کیا جس پر دہشت گردوں نے دستی بموں سے حملہ کردیا، جس میں دو اہلکار شہید ہوگئے، جس کے بعد دہشت گرد قونصل خانے کے احاطے میں داخل ہوئے اور ویزا سیکشن کی طرف بڑھنے کی کوشش کی، یہاں بھی اہلکار موجود تھا، جس نے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا ۔

    فورسز کے فوری ایکشن کی وجہ سے دہشت گرد احاطے ہی میں محصور رہے اور عمارت کے اندر داخل نہیں ہوسکے ، کارروائی کے دوران تین دہشت گرد باہراحاطے ہی میں مارے گئے، جن سے بھاری اسلحہ اور خود کش جیکٹ برآمد ہوئے۔

    دہشت گردی کی اس کارروائی میں چینی قونصل جنرل اورتمام عملہ محفوظ رہا۔

  • آج ملک اس نہج پر ہے کہ ہم سب اپنے گریبانوں میں جھانکیں اور دیکھیں یہ نوبت کیسے آئی، وزیرخارجہ

    آج ملک اس نہج پر ہے کہ ہم سب اپنے گریبانوں میں جھانکیں اور دیکھیں یہ نوبت کیسے آئی، وزیرخارجہ

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ آج ملک اس نہج پرہے کہ ہم سب اپنے گریبانوں میں جھانکیں، اپنے گریبانوں میں جھانک کر دیکھیں یہ نوبت کیسے آئی، سوال کیا جارہا ہے سعودی عرب کو کیا دے کر آئے ہیں، سعودی عرب سے کوئی وعدہ نہیں کیا،تعاون غیر مشروط ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا جلدہی گوادرایک بڑاتجارتی مرکزبنےگا، آج ملک اس نہج پر ہے کہ ہم سب اپنے گریبانوں میں جھانکیں، اپنے گریبانوں میں جھانک کر دیکھیں یہ نوبت کیسے آئی۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ تنزلی کےذمہ دارکون ہے،ہم کس طرف جارہےہیں، آج عوام انصاف کیلئے ریاست کی طرف نہیں اداروں کی طرف دیکھ رہا ہے، یہ ایک اچھی پیشرفت ہوگی ہم ایک نئے دور کا آغاز کریں۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا دیکھنا ہے پارلیمنٹ اپنے آپ کوکیسے پیش کرتی ہے، پارلیمانی اندازمیں ایک دوسرے پر تنقید بھی کی جاتی ہے، سینیٹ میں جو ماحول دیکھ رہا ہوں کاش قومی اسمبلی کا بھی ایسا ہوجائے، قومی اسمبلی کا ماحول اسی طرح چلتارہا تو پارلیمنٹیرینز کا قد کم ہوگا، معاشی تنزلی،اداروں کا فقدان، کیسے ہوا کیوں ہوا؟ کون ذمہ دار ہے؟ اطمینان رکھیں کچھ ایسا نہیں ہوگا، جس سے پاکستان کو نقصان ہو۔

    سوال کیاجارہاہےسعودی عرب کوکیادےکرآئےہیں، سعودی عرب سےکوئی وعدہ نہیں کیا،تعاون غیرمشروط ہے

    ان کا کہنا تھا سعودی عرب کیساتھ تعلقات کچھ سالوں سے سرد مہری کا شکار تھے، پیکج سعودی عرب نے پاکستان کی مدد کیلئے آفر کیا، پیکج سے معیشت میں غیریقینی صورتحال میں ٹہراؤ پیدا ہوا ہے، سعودی عرب میں 4بڑے حکام نے الگ الگ ملاقاتیں کیں، اسٹریٹیجک تعلقات کیساتھ معاشی تعلقات کو وسعت دینی ہے۔

    وزیرخارجہ نے کہا چین کے ساتھ ایک کاروباری اشتراک ہونے جارہا ہے، دسمبرمیں کابل میں چین،افغانستان پاکستان وزرائے خارجہ اجلاس ہوگا، سی پیک کو نیا رخ کیسے دینا ہے؟ ماضی کی حکومت کا فوکس انفرا اسٹرکچر پر تھا، ہمارا فوکس انفرا اسٹرکچر سے ہٹ کر ایک اپروج لے کر آگے بڑھنے پر ہے، صحت، تعلیم ،ایگری کلچر، انڈسٹریلائزیشن پر ہمارا فوکس ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دورہ سعودی عرب اورچین سےمتعلق ارکان میں تجسس ہے، موجودہ حکومت نے کوشش کی تعلقات میں بہتری آئی ہے، سوال کیا جارہا ہے، سعودی عرب کو کیا دے کر آئے ہیں، سعودی عرب سے کوئی وعدہ نہیں کیا، تعاون غیرمشروط ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کہا گیاچین دوسری بڑی معیشت ہے، حکومت چین کےساتھ تعلقات کی اہمیت سمجھ نہیں پارہی، دورہ چین انتہائی کامیاب رہا،چینی قیادت سےالگ الگ ملاقاتیں کیںدنیاکوپیغام دیناتھاچین سےہماراگہراتعلق ہےاوروہ ہم نے دےدیا۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ چین دوسری بڑی معیشت ہے، مشرق وسطیٰ کےجوحالات آج دیکھ رہےہیں یہ پہلےنہیں تھے، کھینچاتانی پاکستان کواس خطےکوکس طرح متاثرکرسکتی ہے۔

    چندسال پہلے عمران خان نے کہاتھا افغانستان مسئلے کاحل فوجی نہیں،، امریکا بھی آج وہی بات کررہا ہے

    شاہ محمودقریشی نے کہا چندسال پہلے عمران خان نے کہاتھا افغانستان مسئلے کاحل فوجی نہیں، عمران خان نے افغان مسئلے کے حل کیلئے مذاکرات تجویز کئے تھے اور ان کی تجویزپرانہیں طالبان خان کہاگیا تھا، امریکا بھی آج وہی بات کررہا ہے جو عمران خان نے کہی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے بہت بڑی رعایت دی ہے، کوئی ایسی بات نہیں کی کہ ہم یمن تنازع کاحصہ بنیں، چین کادورہ بہت مفید رہا،تعلقات میں مزید گہرائی پیدا کی گئی، ہمارے مشرق،مغرب اوربھارت کی طرف پیغام جانا لازمی تھا۔

    وزیرخارجہ نے کہا آج جو تصادم ایران اور سعودی عرب میں ہےاس کی نظیر نہیں ملتی، شام میں روس کی موجودگی پوشیدہ نہیں، امریکا ایران معاہدہ سے دستبردار ہوا،اس کا تہران کے استحکام پر اثر پڑے گا۔

    عمران خان نے کہا میں چاہتا ہوں یمن معاملےمیں ثالث کاکرداراداکروں

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ یمن بدقسمتی سے جنگ کی کیفیت میں ہے، یمن کی صورتحال پرپاکستان کا کردارہونا چاہیے یا نہیں، ایک طرف سعودی عرب سےتعلقات ہیں، دوسری طرف ایران ہے، خارجہ پالیسی میں جہاں تک ممکن ہو قومی اتفاق رائے ہونی چاہیے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے کہا میں چاہتا ہوں یمن معاملےمیں ثالث کاکرداراداکروں، نوازشریف نےبھی ثالثی کی کوشش کی تھی لیکن کامیابی نہیں ملی، ایران پاکستان گیس پائپ لائن معاملےپرہم پرکڑی نظررکھی جاتی ہے، یمن تقسیم ہوچکا، ایک طرف حوثیوں کاکنٹرول، دوسری طرف سعودی اتحاد ،ہم ایران سے پرامن سرحد چاہتےہیں۔

  • چین کے دورے سے حکومتی اعتماد میں اضافہ ہوا، شاہ محمود قریشی

    چین کے دورے سے حکومتی اعتماد میں اضافہ ہوا، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ دورہ چین مکمل کرکےواپسی پرپُراعتمادہیں، پاکستان اور چین آہنی بھائی ہیں، مل کر بلند ترین پہاڑ سرکریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹراپنے پیغام میں کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں دورہ چین کامیاب رہا، اس دورے سے حکومت کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اورچین آہنی بھائی ہیں،مل کربلندترین پہاڑ سرکریں گے۔ تعاون، باہمی مفاد کی پالیسیاں آئندہ نسل کے لیے راہیں کھولیں گی۔

    یاد رہے گذشتہ رات وزیراعظم عمران خان اپنا 5 روزہ دورہ چین مکمل کرکے وطن واپس پہنچے تھے، دورے کے موقع پر عمران خان نے چینی صدر ژی جن پنگ کے علاوہ دیگر اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں اور ملکی معیشت پر تبادلہ خیال کیا۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم دورہ چین مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے

    وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین پر پاک چین مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا تھا ، جس میں کہا گیا تھا کہ دونوں ملک اچھے ہمسائے، قریبی دوست اور قابل اعتماد شراکت دار ہیں۔

    اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ باہمی دوستی وتعاون کا خطے اور خطے سے باہرامن واستحکام میں اہم کردار ہے، دونوں ملک باہمی تعلقات کو اسٹریٹجک اور طویل المدت تناظرمیں دیکھتے ہیں۔

    خیال رہےکہ وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے شنگھائی میں سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاک چین سرمایہ کار دو طرفہ سرمایہ کاری میں دل چسپی رکھتے ہیں۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین منفرد رشتے میں جڑے ہم سایہ ممالک ہیں، پاک چین اقتصادی راہ داری نے ہمارے رشتے کو نیا مطلب دے دیا ہے، اقتصادی راہ داری سے دو طرفہ تعاون، تجارت اور باہمی روابط کو فروغ ملا ہے، اس منصوبے سے پورے خطے کو فائدہ ہوگا۔