Tag: شاہ محمود قریشی

  • کل عمران خان کی پریس کانفرنس سے قبل کس کی کال آئی ؟ شاہ محمود قریشی کا جواب دینے سے انکار

    کل عمران خان کی پریس کانفرنس سے قبل کس کی کال آئی ؟ شاہ محمود قریشی کا جواب دینے سے انکار

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے عمران خان کی پریس کانفرنس سے قبل آنے والی کال سے متعلق جواب دینے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی سے جڑی ہر بات، بیان اور پریس کانفرنس عوام کی دلچسپی کا سبب بن جاتی ہے۔

    عمران خان کی پریس کانفرنس سے قبل موصول ہونے والی کال سے متعلق سوال پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کال کس کی تھی نہیں بتاسکتا۔

    آزادی مارچ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہمارا کسی ادارے سے جھگڑا نہیں ، ہم تو ملک بچاؤ ،فوری انتخابات کراؤکا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    تحریک انصاف کے وائس چیئرمین نے کہا کہ ہماری جماعت یہ سمجھتی ہے کہ جلد انتخابات ستمبر کے آخر اور اکتوبر کے آغاز میں منعقد کرایا جاسکتا ہے ، الیکشن کمیشن نے بھی یہ تصدیق کی ہے کہ اس ٹائم لائن کے اندر جلد انتخابات ممکن ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جلد انتخابات کی راہ میں سابق صدر آصف علی زرداری رکاوٹ ہیں، جو یہ سمجھتے ہیں کہ انتخابات کی صورت میں ان کی جماعت کو اندرون سندھ کے علاوہ کہیں سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا آصف زرداری چاہتے ہیں کہ مسلم لیگ ن اقتدار میں رہے اور مشکل فیصلے بھی کرے، جس سے اس کی ساکھ متاثر ہو، جبکہ پیپلز پارٹی بغیر کسی سیاسی نقصان کے شریک اقتدار بھی رہے اور بعد میں آنے والے انتخابات میں اپنے لیے رعایتیں بھی حاصل کرسکے۔

  • شاہ محمود اور شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور، بابر اعوان کے اعتراضات مسترد

    شاہ محمود اور شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور، بابر اعوان کے اعتراضات مسترد

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد ایوان کے انتخاب کے لیے شاہ محمود قریشی اور شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور ہو گئے، شہباز شریف پر بابر اعوان کے اعتراضات مسترد کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک عدم اعتماد کے ذریعے عمران خان کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد وزارت عظمیٰ کے منصب کے لیے متحدہ اپوزیشن اور پی ٹی آئی کی جانب سے نامزد امیدواروں کے کاغذات منظور کر لیے گئے ہیں۔

    ن لیگ نے شاہ محمود قریشی کے کاغذات نامزدگی پر کوئی اعتراض نہیں اٹھایا، تاہم شاہ محمود کے وکیل بابر اعوان نے شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض اٹھایا اور کہا شہباز شریف کرپشن مقدمات میں نامزد ہیں، اس لیے وہ وزارت عظمیٰ کے اہل نہیں۔

    تحریک انصاف نے اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا

    تاہم تحریک انصاف کی جانب سے لگائے گئے تمام اعتراضات مسترد کر دیے گئے، اسپیکر چیمبر میں شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض اٹھانے کے دوران تلخ کلامی بھی ہوئی، تلخ کلامی لیگی رہنما احسن اقبال کی بابر اعوان اور شاہ محمود قریشی کے ساتھ ہوئی۔

    شاہ محمود کے وکیل بابر اعوان نے اعتراضات پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہباز شریف کرپشن مقدمات میں ضمانت پر رہا ہیں، ان کی نامزدگی پر اعتراض 100 فی صد درست اور قانونی ہے۔

  • پاکستان کی تاریخ آئین شکنی سے بھری پڑی ہے: شاہ محمود قریشی

    پاکستان کی تاریخ آئین شکنی سے بھری پڑی ہے: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی تاریخ آئین شکنی سے بھری پڑی ہے، آئینی خلاف ورزیاں ہوتی رہی ہیں، ہم نے آئین شکنی نہ پہلے کبھی کی نہ آئندہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ قائد حزب اختلاف نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیا، تحریک کو پیش کرنا اپوزیشن کا حق ہے اور اس کا دفاع کرنا ہمارا فرض ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم آئینی اور جمہوری انداز میں تحریک کا دفاع کرنے کا حق رکھتے ہیں، آئین شکنی نہ پہلے کبھی کی نہ آئندہ کریں گے۔ وزیر اعظم نے کل قوم سے خطاب کر کے کہا کہ مایوس ہیں مگر سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ آئین شکنی سے بھری ہے، آئینی خلاف ورزیاں ہوتی رہی ہیں، 12 اکتوبر 1999 کو آئین شکنی ہوئی۔ فضل الرحمٰن اور بلاول نے عدالت کے فیصلے سے پہلے بیانات دیے، دونوں نے بیان دیا کہ کوئی نظریہ ضرورت کا فیصلہ قبول نہیں کریں گے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عدالت کے فیصلے کے مطابق گھڑی پیچھے کی گئی، بروز اتوار دفاتر کھولے گئے، عدالت کی کارروائی کا آغاز ہوا۔ عدالت نے فیصلہ دیا اور رولنگ کو مسترد کیا۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اسمبلی تحلیل کر کے گھر جانے کا اعلان کیا جس کا اپوزیشن 4 سال سے مطالبہ کر رہی ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ آئیں اسمبلی تحلیل کر کے عوام کے پاس چلتے ہیں، جوائنٹ اپوزیشن کیوں عدالت گئی۔

  • میں اسمبلی میں  تحریک انصاف کا موقف بھرپوراندازمیں پیش کروں گا، شاہ محمود قریشی

    میں اسمبلی میں تحریک انصاف کا موقف بھرپوراندازمیں پیش کروں گا، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ میں اسمبلی میں تحریک انصاف کا موقف بھرپوراندازمیں پیش کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہم نے اپنا مؤقف قوم کے سامنے واضح رکھا ہے ،ہم آئین کا احترام کرنے والے لوگ ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مایوسی ہوئی ہے مگر ہم نے سپریم کورٹ نے کا فیصلہ تسلیم کیا ، میں اسمبلی میں تحریک انصاف کاموقف بھرپوراندازمیں پیش کروں گا۔

    انھوں نے کہا کہ ہم پاکستان کی خودداری اور عظمت کےلیے لڑ رہےہیں، ہم نے اس پرچم کی سربلندی کےلیے یہ قدم اٹھایا ہے، ہمیں یقین ہے پاکستان کے عوام ہمارے ساتھ ہیں۔

    صحافی نے شاہ محمودقریشی سے سوال کیا آج ووٹنگ ہوگی؟ جس پر شاہ محمودقریشی نے جواب دیا کہ یہ اسمبلی کے ماحول پر منحصر ہے۔

  • رولنگ صحیح ہے یا نہیں اس کی تشریح اعلیٰ عدلیہ نے کرنی ہے: شاہ محمود

    رولنگ صحیح ہے یا نہیں اس کی تشریح اعلیٰ عدلیہ نے کرنی ہے: شاہ محمود

    اسلام آباد: سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر اسپیکر کی رولنگ صحیح ہے یا نہیں اس کی تشریح اعلیٰ عدلیہ نے کرنی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بدھ کو پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود نے کہا کہ رولنگ درست ہے یا نہیں وہ الگ تفصیل ہے، ڈپٹی اسپیکر نے کہا جو انفارمیشن آئی اس پر تحریک کو ڈس الاؤ کرتا ہوں، اب سپریم کورٹ میں اس پر کارروائی چل رہی ہے۔

    انھوں نے کہا اپوزیشن کہہ رہی ہے کہ آئین شکنی ہو گئی، پی ٹی آئی کو آئین کی اہمیت کا احساس ہے، آئین کی پاسداری احترام لازم تھا، ہے اور رہے گا، آئین سے ہٹ کر کچھ کرنا ہماری حکمت عملی تھی، ہے، نہ ہوگی۔

    شاہ محمود نے کہا عدم اعتماد پیش کرنااپوزیشن کا حق ہے تسلیم کرتے ہیں، اپوزیشن نے عدم اعتماد پیش کی، پروسس ہوتے ہوئے ووٹنگ کے لیے مقرر ہو گیا، عدم اعتماد پر 3 اپریل کو ووٹنگ ہونا تھی، لیکن ڈپٹی اسپیکر کے سامنے جب حقائق آئے تو یہ معمولی چیز نہیں تھی، ڈپٹی اسپیکر نے حقائق سامنے آنے پر کہااس کی چھان بین ضروری ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے واضح کیا کہ عدم اعتماد سے انکار نہیں اس پر عمل ہوگا، عدم اعتماد منطقی انجام تک پہنچانے میں ڈپٹی اسپیکر نے انکار نہیں کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر نے بلاوجہ رولنگ نہیں دی، آئینی ذمہ داری سے پہلے قومی سلامتی کے مفاد میں ان ایشوز پر تہہ تک جانا ہوگا، اعلیٰ عدلیہ تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دے سکتی ہے۔

    انھوں نے کہا فارن آفس میں جو سفارت کار ہیں پروفیشنل اور سلجھے ہوئے لوگ ہیں، ان کی ایمانداری پر نہ شبہ تھا اور نہ ہوگا، اپنے سفارت کاروں کو بلاوجہ انڈرمائن نہ کریں۔

    شاہ محمود نے کہا اب یہ کہا جا رہا ہے کہ سفیر کو عجلت میں امریکا سے ہٹا کر برسلز پوسٹ کر دیا گیا، وہ سفیر منجھے ہوئے سفارت کار اور اپنا ٹنیور مکمل کر چکے تھے، ٹنیور مکمل ہونے کے باعث ان کا تبادلہ ضروری تھا، ہم نے سفیر کے تجربے کو سامنے رکھتے ہوئے برسلز تبادلہ کیا۔

  • مداخلت کو کوئی خوددار قوم برداشت نہیں کر سکتی: شاہ محمود قریشی

    مداخلت کو کوئی خوددار قوم برداشت نہیں کر سکتی: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مداخلت کو کوئی خوددار قوم برداشت نہیں کر سکتی، بے یقینی کی صورتحال سے اسٹاک مارکیٹ کریش ہوئی، عدم استحکام پاکستان کے لیے مناسب نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اصولاً کسی خود مختار ملک کے معاملات میں مداخلت نامناسب ہے، مداخلت کو کوئی خوددار قوم برداشت نہیں کر سکتی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی اجلاس بلانے کا مقصد صورتحال پر تبادلہ خیال کرنا تھا، نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے ہدایت دی کہ امریکی ناظم الامور کو بلا کر ڈی مارچ کیا جائے، امریکی ناظم الامور کو بلا کر ڈی مارچ کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بلانے کی ہدایت کی گئی، اجلاس بلانے کے باوجود اپوزیشن اجلاس میں نہیں آئی، اپوزیشن کو اعتراض تھا تو اجلاس میں آ کر اٹھانا چاہیئے تھا۔ پارلیمانی فورم موجود تھا لیکن اپوزیشن اس میں شرکت سے کترائی۔

    سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ معاملہ اس وقت عدالت عظمیٰ میں زیر سماعت ہے، معاملے پر مجھے محتاط گفتگو کرنی ہے، عدالت میں ہم اور اپوزیشن اپنے اپنے مؤقف پیش کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ بہت سے دوست ممالک کو صورتحال پر تشویش ہورہی ہے، ترکی کے وزیر خارجہ نے صورتحال سے متعلق فون کیا، چین گیا تو وہاں کے وزیر خارجہ نے معاملے پر بات کی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بے یقینی کی صورتحال سے اسٹاک مارکیٹ کریش ہوئی، عدم استحکام پاکستان کے لیے مناسب نہیں ہے۔

  • عدالت نے سیکیورٹی کمیٹی اجلاس کے منٹس مانگے تو پیش کریں گے: شاہ محمود

    عدالت نے سیکیورٹی کمیٹی اجلاس کے منٹس مانگے تو پیش کریں گے: شاہ محمود

    اسلام آباد: شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عدالت نے سیکیورٹی کمیٹی اجلاس کے منٹس مانگے تو پیش کریں گے، سلامتی کمیٹی کے اجلاس کی بنیاد پر ہی ڈمارچ جاری کیاگیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود نے کہا کہ سلامتی کمیٹی میں سروسز چیفس ہوتے ہیں، وزرا ہوتے ہیں، وزیر اعظم سربراہی کرتے ہیں، کمیٹی جب فیصلہ کرتی ہے تو ملکی مفاد سامنے رکھ کرکرتی ہے، کمیٹی اجلاس کی بنیاد ہی پر تحریک عدم اعتماد مسترد کیا گیا۔

    سپریم کورٹ میں ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر جاری سماعت کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اس کیس کی اہمیت کو سامنے رکھتے ہوئے بینچ بڑھا دیا گیا ہے، ظاہر ہوتا ہے کہ کیس کو جج صاحبان توجہ سے سننا چاہتے ہیں، تاہم اپوزیشن کے وکیل پر حیرت تھی کہ انھوں نے فل کورٹ کی استدعا کی۔

    شاہ محمود نے کہا اپوزیشن کے وکیل نے ایک طرح سے لارجر بینچ کو متنازع بنانے کی کوشش کی ہے، لیکن عدلیہ نے فل کورٹ کی استدعا کو مسترد کر دیا ہے، سوچ سمجھ کر بات کرنی چاہیے، عدالت میں کارروائی چل رہی ہے۔

    واضح رہے کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف از خود نوٹس کی سماعت کے لیے پیپلز پارٹی کی جانب سے عدالت میں فل کورٹ کے حوالے سے متفرق درخواست دائر کر دی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کیس میں اہم اور پیچیدہ قانونی نقطہ ہے، مناسب ہوگا کہ فل کورٹ پیچیدہ آئینی معاملات کی تشریح کرے۔

    دوسری طرف سپریم کورٹ میں اسپیکر کی رولنگ سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت شروع ہو چکی ہے، چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ اس کی سماعت کر رہا ہے، حکومتی فریق کی جانب سے ڈاکٹر بابر اعوان جب کہ پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کی جانب سے فاروق ایچ نائیک دلائل دے رہے ہیں، نعیم بخاری اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

    وکیل فارق ایچ نائیک نے دلائل کا آغاز کیا تو انھوں نے سپریم کورٹ سے فل کورٹ بنانے کی استدعا کر دی، چیف جسٹس نے کہا کیا یہ بہتر نہیں ہوگا کہ عدالت کے سامنے آئینی سوالات لائیں جائیں، عدالت بہتر سمجھے گی توفل کورٹ بنانے دیں گے، فل کورٹ تشکیل دینے سے دیگر کام متاثر ہوں گے۔

    چیف جسٹس نے فاروق ایچ نائیک سے سوال کیا آپ کو اس بینچ پر مکمل اعتماد نہیں تو بتائیں، انھوں نے جواب دیا بینچ پر مکمل اعتماد ہے، چیف جسٹس نے کہا تو پھر آپ دلائل شروع کریں یہ بینچ مقدمے کی سماعت کر رہا ہے۔

  • پاکستان کی صورت حال پر ترکی کو تشویش

    پاکستان کی صورت حال پر ترکی کو تشویش

    اسلام آباد: پاکستان میں تحریک عدم اعتماد کے تناظر میں سیاسی صورت حال پر ترکی نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو فون کر کے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے ابھی ترکی کے وزیر خارجہ کا فون آیا، انھوں نے موجودہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا، وہ کہتے ہیں وزیر اعظم عمران خان کو مدت پوری کرنی چاہیے۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ انھوں نے ترکی کی تشویش اور جذبات کو وزیر اعظم تک بھی پہنچا دیا ہے، چین اور ترکی جیسے دوست صورت حال پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ پاکستان نے کہا ترک وزیر خارجہ نے تحریک عدم اعتماد کے بارے میں پوچھا تو انھیں بتایا کہ حکومت کی جانب سے اپنا دفاع کیا جا رہا ہے، تاہم موجودہ صورت حال پر پاکستان کے دوست اور خیر خواہ ممالک کو فکر لاحق ہے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ ترکی کے وزیر خارجہ نے اظہار یک جہتی کیا ہے، ترک وزیر خارجہ چاہتے ہیں پاکستان میں استحکام ہو اور دوستی بڑھے، ترک وزیر خارجہ صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    شاہ محمود نے کہا حکومت کی آئینی مدت پوری ہونی چاہیے، وزیر اعظم کو آگاہ کیا تو انھوں نے کہا ترک بھائیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ایرانی ہم منصب امیر عبد اللہیان سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی سلامتی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ایرانی ہم منصب امیر عبد اللہیان سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں سیکریٹری خارجہ اور پاکستانی سفیر بھی موجود تھے۔

    ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی سلامتی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    شاہ محمود قریشی نے خطے میں سلامتی سے متعلق قرارداد کی حمایت پر شکریہ ادا کیا، ایرانی وزیر خارجہ نے او آئی سی اجلاس کی کامیاب میزبانی پر شاہ محمود قریشی کو مبارک باد دی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک میں ثقافتی، تاریخی اور برادرانہ تعلقات ہیں، پاکستان اور ایران کے تعلقات مزید مستحکم ہو رہے ہیں۔ سیاسی، اقتصادی اور دفاعی شعبوں میں تبادلے استحکام کا مظہر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر غیر متزلزل حمایت پر ایران کے شکر گزار ہیں، تعلقات تجارتی شراکت داری میں تبدیل کرنے کے خواہاں ہیں۔

    وزیر خارجہ نے 21 ویں اقتصادی کمیشن کے جلد انعقاد کی ضرورت پر بھی زور دیا، انہوں نے کہا کہ مند پشین سرحدی منڈی میں 85 فیصد کام مکمل کرلیا ہے۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے چینی ہم منصب کی ملاقات

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے چینی ہم منصب کی ملاقات

    بیجنگ: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے چینی ہم منصب کی ملاقات ہوئی، ملاقات کے دوران دو طرفہ اسٹریٹجک، اقتصادی، سیکیورٹی تعاون اور افغان امن سمیت مختلف علاقائی اور عالمی امور پر گفتگو ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں افغانستان سے متعلق ہونے والی کانفرنس کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے چینی ہم منصب کی ملاقات ہوئی۔

    ایک ہفتے کے دوران دونوں وزرائے خارجہ کی یہ دوسری ملاقات ہے، اس دوران سیکریٹری خارجہ سہیل محمود اور پاکستانی سفیر معین الحق بھی موجود تھے۔

    ملاقات کے دوران دو طرفہ اسٹریٹجک، اقتصادی اور سیکیورٹی تعاون پر تبادلہ خیال ہوا، عالمی وبا، افغان امن اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر بھی گفتگو ہوئی۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاک چین اسٹریٹجک پارٹنر شپ کو مضبوط بنانے کا عزم کیا اور ون چائنہ پالیسی اور چین کے بنیادی مفادات کی حمایت کا بھی اعادہ کیا۔

    انہوں نے علاقائی سالمیت اور ترقی کے لیے حمایت پر چین کا شکریہ ادا کیا، ملاقات میں سی پیک کے اعلیٰ معیار اور مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال بھی ہوا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغانستان سے متعلق اجلاس کی میزبانی پر چین کا شکریہ بھی ادا کیا۔