Tag: شاہ محمود قریشی

  • چین جانتا ہےکہ اس خطے میں کون اس کادوست ہے ، شاہ محمود قریشی

    چین جانتا ہےکہ اس خطے میں کون اس کادوست ہے ، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے دورہ چین کے دوران بہت جامع نشستیں ہوئیں، چین جانتا ہےکہ اس خطےمیں کون اس کادوست ہے اور اور پاکستان کو بھی معلوم ہےکون اس کے ساتھ کھڑا رہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزیر اعظم کے دورہ چین اور اس کے ثمرات کے حوالے سے بیان میں کہا کہ دورہ کےاختتام پر مشترکہ اعلامیہ دورہ چین کی کامیابی کا مظہر ہے ، مجموعی طورپریہ ایک انتہائی مفیداوربروقت دورہ تھا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے دورہ چین کے دوران بہت جامع نشستیں ہوئیں، چینی صدر کےساتھ ہونیوالی ملاقات انتہائی جامع نوعیت کی تھی، چین جانتاہےکہ اس خطےمیں کون اس کادوست ہے اور پاکستان کو بھی معلوم ہےکون اس کے ساتھ کھڑا رہتا ہے۔

    وزیرخارجہ نے بتایا کہ وزیراعظم کی چین کی بڑی سرکاری و نجی کمپنیوں کے سربراہان ، تھنک ٹینکس کے ساتھ ملاقاتیں ہوئیں، ہم نےاسٹریٹیجک معاملات پر سیر حاصل گفتگو کی اور خطے کی صورتحال پرتفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ملاقاتوں میں افغانستان کے حوالے سے گفتگوہوئی، افغانستان کے حوالے سے چین کےساتھ ہماری مشاورت رہی ہے اور رہے گی، طے پایا ہے مارچ کے آخر میں افغانستان کے قریبی ہمسایہ ممالک کا اجلاس بیجنگ میں بلایا جائے گا، اس اجلاس میں افغان عبوری حکومت کے وزیرخارجہ بھی مدعو کیے جائیں گے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہم مل بیٹھ کرآئندہ کی حکمت عملی طےکریں گے، اسپائیلرز سی پیک کوآگے بڑھتا ہوا نہیں دیکھ سکتے، امن دشمن قوتوں نے سی پیک منصوبوں پرکام کرنے والے انجینئرزکونشانہ بنایا، پہلے بھی رکاوٹیں آئیں مگرہم نے ان کا مقابلہ کیا، یہ اسپائیلرز اپنی سازشوں میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دونوں ممالک خطے کی ترقی کیلئےسی پیک کو انتہائی اہمیت کا حامل سمجھتے ہیں اور دونوں ممالک سی پیک کے منصوبوں کی جلد تکمیل کے لیے پرعزم ہیں، چاہتے ہیں کہ چین کی منڈیوں تک ہماری زرعی اجناس کی رسائی بڑھے، ہماری خواہش ہے کہ چین ہم سے سرپلس زرعی اجناس خریدے۔

    بھارت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بھارت کوبےنقاب کرنےکیلئے ”ڈوزئیر” عالمی برادری کےسامنےرکھا، عالمی برادری کو شواہد کی روشنی میں ہندوستان کے مذموم عزائم کا نوٹس لینا چاہیے، بی جے پی سرکارکی منفی پالیسیاں ہندوستان کےاپنےمفاد میں بھی نہیں۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہندوستان میں ایک بہت بڑا طبقہ بی جے پی کی سوچ کے برعکس سوچ رہاہے، وہ سمجھتا ہے کہ بی جے پی سرکار نے ہمیں بند گلی میں دھکیل دیا ہے۔

    روس سے تعلقات کے حوالے سے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ روس کے ساتھ ہمارے تعلقات میں بتدریج اضافہ ہوا ہے، روسی وزیر خارجہ سے دو طرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

    انھوں نے کہا کہ روسی صدر پیوٹن نے وزیراعظم عمران خان کو دورہ روس کی دعوت دی ہے، وزیراعظم عمران خان انشا اللہ اسی ماہ ماسکو جائیں گے، روس کے ساتھ ہمارے تعلقات میں بھی ایک خوشگوار تبدیلی آ رہی ہے۔

  • وزیر خارجہ کی چین کے اسٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ سے ملاقات

    وزیر خارجہ کی چین کے اسٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ سے ملاقات

    بیجنگ: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی چین کے اسٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاک چین اسٹریٹجک شراکت داری مثالی نوعیت کی حامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی چین کے اسٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے دو طرفہ، علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین آئرن برادرز ہیں، پاک چین اسٹریٹجک شراکت داری مثالی نوعیت کی حامل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک امن، استحکام، ترقی کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں، پاکستان نے ہمیشہ چین کے بنیادی قومی مفادات کی حمایت کی ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پر امن اور مستحکم افغانستان خطے میں امن و استحکام کے لیے ناگزیر ہے، پاکستان اور چین اس سلسلے میں قریبی تعاون کو برقرار رکھیں گے۔

  • پی ٹی آئی کا گھوٹکی سے کراچی مارچ، وزیر خارجہ کا اہم فیصلہ

    پی ٹی آئی کا گھوٹکی سے کراچی مارچ، وزیر خارجہ کا اہم فیصلہ

    کراچی: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سندھ حکومت کے خلاف تحریک انصاف کی گھوٹکی سے کراچی مارچ میں شرکت کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی سندھ کے صدر اور وفاقی وزیر علی زیدی نے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی، جس میں گھوٹکی سے کراچی مارچ پر تفصیلی گفتگو ہوئی، ملاقات میں سندھ کی سیاسی صورت حال بالخصوص سندھ لانگ مارچ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے گھوٹکی سے کراچی مارچ میں شرکت کا فیصلہ بھی سامنے آیا، انھوں نے عزم ظاہر کیا ہے کہ عوام کے حقوق کے لیے ہر صورت گھوٹکی سے کراچی مارچ کریں گے۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ عوامی طاقت سے سندھ پر قابض مافیا سے چھٹکارا حاصل کرنے کا وقت آگیا ہے، سندھ کا ہر شہری ایک با اختیار بلدیاتی نظام کی بحالی چاہتا ہے۔

    وفاقی وزیر علی زیدی کا مارچ کے حوالے سے کہنا تھا کہ گھوٹکی سے کراچی مارچ زرداری مافیا کی نیندیں اڑا دے گا، سندھ حکومت نے صوبے کے عوام کا ہمیشہ استحصال کیا ہے، اب اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی ہمارا اولین ایجنڈا ہے۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے زرداری مافیا کی بدنیتی سے پردہ اٹھ گیا ہے۔

  • شاہ محمودقریشی نے یوسف رضا گیلانی کو ‘بکا ہوا اپوزیشن لیڈر’ قرار دے دیا

    شاہ محمودقریشی نے یوسف رضا گیلانی کو ‘بکا ہوا اپوزیشن لیڈر’ قرار دے دیا

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یوسف رضا گیلانی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا بکا ہوا اپوزیشن لیڈر قراردیدیا اور کہا یہ استعفیٰ واپس لیں گے اور لیڈرآف دی اپوزیشن رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کل سےایوان میں اسٹیٹ بینک ترامیم پربحث ہو رہی  ہے، اسٹیٹ بینک کوآٹومینس بنانامعاشی ذمہ داریوں کیلئےہے ، پیپلزپارٹی ،ن لیگ اپناریکارڈدیکھ لےدونوں نےترامیم کی ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ حکومتیں اپنے مقاصد کیلئے اس ادارے کو استعمال کرتی تھیں، یہ کہنا اسٹیٹ بینک کو کسی کی غلامی میں دے دیا گیا درست  نہیں ، اسٹیٹ بینک آج اورکل بھی اس ایوان کےتابع رہےگا ، اسٹیٹ بینک مثبت تجاویزپرہم عمل پیراہونےکی کوشش کرتےرہیں گے۔

    یوسف رضا گیلانی کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قائدحزب اختلاف نےجواسٹیٹمنٹ دیااس پرافسوس ہوا، آپ نےرول کےمطابق اپنااستحقاق استعمال کیا، رولزسےہٹ کرکوئی بات کی ہوتی توضروراس پربات کرتے ، پھرانہوں نےغیرحاضری کی وضاحتیں پیش کیں، پوراپاکستان ،اپوزیشن کےبہت سے حلقے وضاحتوں سےمطمئن نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آپ کہتےہیں رات کی تاریخی میں یہ بل پیش کیاگیا، جیسے یہ بالکل بے خبر تھے یہ بل نیشنل اسمبلی میں پیش کیاگیا، قومی اسمبلی میں انکی جماعت نےاس بل پراپنامؤقف پیش کیا، جب بل قومی اسمبلی سےپاس ہواتوفطری عمل ہےسینیٹ میں آناتھا، یہ اتنےمعصوم بےخبرکیوں تھےکہ انہیں اس بات کاعلم نہیں تھا؟

    وزیر خارجہ نے کہا آئی ایم ایف کا بورڈ ایک تاریخ کااشارہ دے چکاتھا، یہ اتنےمعصوم،لاعلم کیوں تھےجوکہہ رہےہیں اطلاع نہیں دی گئی، آپ دوسروں کی حاضری  یقینی بنانے کی کوشش کرتے، خود غیر حاضرہو جاتےہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے یوسف رضا گیلانی کے بطور اپوزیشن لیڈر استعفیٰ پر کہا کہ پوری قوم ششوپنج میں ہےکہ ماجرہ کیاہے، وہ فرماتے ہیں مجھے بلا کر خود  موجود  نہیں تھے، میں آیا دفتر گیا تو خالی تھا جبکہ سینیٹر دلاور کہتے ہیں ان کے دفتر گیا مگر یہ دکھائی نہیں دیئے لیکن شبلی فراز،اعظم سواتی ،شوکت ترین  مجھ سے ملے، مجھے ان کے دلائل میں وزن لگا ، ان کے قائل پرنے میں نے ووٹ دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ معزز ایوان لاعلم ہے کہ اپوزیشن لیڈر کس طرح ووٹ خرید کر منتخب ہوئے، ان کے صاحبزادے کی ویڈیوز میڈیا پر چلتی رہی یہ ووٹ خریدتے رہے، اکثریت ن لیگ کی اور یہ قائد حزب اختلاف کیسے بن گئے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ ن لیگ کیساتھ پہلے بھی ہاتھ ہوا، جمعہ کو بھی ہوا آئندہ بھی ہونیوالاہے، وضاحت کریں راتوں رات ان کےپاس تبدیلی کیسےآگئی، اکثریت ان کی نہیں اکثریت ن لیگ کی ہے، انھوں نے جھوٹ بولا کہ میں اپوزیشن لیڈر نہیں بنناچاہتاہے، لکھ لیں ان کا استعفیٰ منظور نہیں ہوگا یہ اب بھی اپوزیشن لیڈررہیں گے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پیشگوئی کررہاہوں بہت سی باتوں کی وضاحت میں نہیں جاتا، یہ ایک لمباکھیل ہےیہ ایک دوسرےکوپراناجانتےہیں، انہوں نےکہا تھا میں لیڈرآف دی اپوزیشن نہیں رہنا چاہتا، یہ رہیں گےیہ استعفیٰ واپس لیں گےیہ ڈرامہ تھا، ہاتھی کےدانت دکھانےکےاورکھانےکےاورہیں۔

    انھوں نے یوسف رضا گیلانی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا یہ ایک بکا ہوا اپوزیشن لیڈر ہے کیا آپ کو دکھائی نہیں دیتا، آپ کواپنی صفوں میں رضا ربانی جیسا منجھا ہوا پارلیمنٹیرین دکھائی نہیں دیتا، کیا ان کو ایک کمپرومائز، بکا ہوا لیڈرآف دی اپوزیشن دکھائی نہیں دیتا۔

  • پاکستان کی تعمیر و ترقی میں سعودی حکومت کے تعاون کو سراہتے ہیں: وزیر خارجہ

    پاکستان کی تعمیر و ترقی میں سعودی حکومت کے تعاون کو سراہتے ہیں: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب نے ہر مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کی معاونت کی، پاکستان کی تعمیر و ترقی میں سعودی حکومت کے تعاون کو سراہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے سعودی سفیر نواف المالکی کی ملاقات ہوئی، اس موقع پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب میں یکساں عقیدے اور ثقافتی تعلقات ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب سے تاریخ اور اسٹریٹجک تعاون کی بنیاد پر مبنی تعلقات ہیں، دونوں ممالک کی قیادت دو طرفہ برادرانہ تعلقات کو مستحکم بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ باہمی دلچسپی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کے لیے پرعزم ہے، دونوں برادر ممالک نے ہر مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کی معاونت کی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تعمیر و ترقی میں سعودی حکومت کے تعاون کو سراہتے ہیں۔

  • معاشی ترقی قومی سلامتی سے جڑی ہے: وزیر خارجہ

    معاشی ترقی قومی سلامتی سے جڑی ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقتصادی سفارت کاری پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی برآمدات بڑھانے کے لیے نئے اقدامات کی ضرورت ہے، مستقبل کی صنعتوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت اقتصادی سفارت کاری پر اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ خوشی ہوئی اقتصادی سفارت کاری پر توجہ بڑھ رہی ہے، مشن سربراہان ذاتی طور پر دلچسپی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آپ کو ادراک ہے کہ معاشی ترقی قومی سلامتی سے جڑی ہے، پاکستان جغرافیائی سیاست سے جیو اکنامکس کی طرف توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے، اقتصادی سفارت کاری میں تبدیلی کے لیے مل کر کاوشیں بروئے کار لانا ہوں گی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستانی برآمدات بڑھانے کے لیے نئے اقدامات کی ضرورت ہے، مستقبل کی صنعتوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دیکھنا ہوگا ہمارے مشنز کس طرح پاکستان کے لیے متحرک کردار ادا کر سکتے ہیں، مذہبی سیاحت سمیت تمام جہتوں کو فعال انداز میں فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اقتصادی سفارت کاری پر جارحانہ انداز میں کام کی ضرورت ہے۔

  • ہماری خارجہ پالیسی کے باعث پاکستان عالمی توجہ کا مرکز بن چکا ہے: شاہ محمود قریشی

    ہماری خارجہ پالیسی کے باعث پاکستان عالمی توجہ کا مرکز بن چکا ہے: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے کاوشیں بروئے کار لاتے رہیں گے، ہماری خارجہ پالیسی کے باعث پاکستان عالمی توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت وزارت خارجہ میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، اجلاس میں اسپیشل سیکریٹری خارجہ اور وزارت خارجہ کےافسران نے شرکت کی۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو عالمی سطح پر سرخرو کیا۔

    انہوں نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے کامیاب اجلاس پر وزارت خارجہ ٹیم کو مبارکباد بھی دی، انہوں نے کہا کہ بہترین سفارت کاری کے لیے معاشی خود انحصاری اہمیت کی حامل ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے کاوشیں بروئے کار لاتے رہیں گے۔ ہماری خارجہ پالیسی کے باعث پاکستان عالمی توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ فخر ہے میں انتہائی قابل سول سرونٹس اور سفیروں کی ٹیم کی سربراہی کر رہا ہوں۔

  • افغانستان کے بینکنگ سسٹم کی بحالی سے متعلق قرارداد لائے: وزیر خارجہ

    افغانستان کے بینکنگ سسٹم کی بحالی سے متعلق قرارداد لائے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ او آئی سی اجلاس میں افغانستان کے بینکنگ سسٹم کی بحالی سے متعلق قرارداد لائے، یہ بہت بڑی پیشرفت ہے، پاکستان اور سعودی عرب نے مل کر کردار ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے غیر معمولی اجلاس کے حوالے سے اہم بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ نے پاکستان کو عزت اور کامیابی عطا فرمائی، وزیر اعظم کی قیادت میں اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو سرخرو کیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 20 وزرائے خارجہ اور 10 نائب وزرائے خارجہ کا شرکت کرنا بڑی کامیابی ہے، 437 وفود پاکستان میں منعقدہ اس تاریخی اجلاس میں شریک ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان کے لیے ٹرسٹ فنڈ کے قیام میں کامیاب ہوگئے، افغانستان کے بینکنگ سسٹم کی بحالی سے متعلق قرارداد لائے۔ یہ بہت بڑی پیشرفت ہے، پاکستان اور سعودی عرب نے مل کر کردار ادا کیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان عوام بھوک اور قحط کا سامنا کر رہے ہیں، افغانستان کو ادویات اور خوراک کی فوری ضرورت ہے۔ عوام کے نکتہ نظر سے امریکا کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنا چاہیئے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی، سینیٹ اور افواج پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، دفتر خارجہ کے عملے نے محنت کر کے کانفرنس کو کامیاب بنایا۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو اقوام عالم میں ہمیشہ سرخرو رکھے۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سعودی ہم منصب سے ملاقات

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سعودی ہم منصب سے ملاقات

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سعودی ہم منصب سے ملاقات ہوئی، وزیر خارجہ نے پاکستان کی معاونت پر سعودی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور افغانستان سمیت خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر خارجہ نے پاکستان کی معاونت پر سعودی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان مارچ میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس کی میزبانی کے لیے تیار ہے، 2 وزرائے خارجہ اجلاسوں کی میزبانی پاکستان کی سنجیدہ سوچ کی ترجمانی کرتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 40 سال کی جنگ کے بعد افغانستان میں قیام امن کا موقع میسر آرہا ہے، افغانستان میں انسانی بحران کے اثرات دنیا بھر کے لیے مضر ہو سکتے ہیں۔ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے او آئی سی کے شکر گزار ہیں۔

  • پاکستان افغانستان کے لیے اپنی بساط سے بڑھ کے کر رہا ہے: وزیر خارجہ

    پاکستان افغانستان کے لیے اپنی بساط سے بڑھ کے کر رہا ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغانستان کے لیے پاکستان اپنی بساط سے بڑھ کر کر رہا ہے، او آئی سی اجلاس افغانستان کی بقا کے لیے بہت اہم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ہونے والے اسلامی تعاون تنطیم (او آئی سی) اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غیر معمولی اجلاس کے لیے پاکستان پر او آئی سی کا اعتماد خوش آئند ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نصف افغان آبادی خوراک کی کمی کا شکار ہے، افغانستان کی صورتحال کی ذمے دار بہت سی چیزیں ہیں، سنہ 1980 کے بعد پاکستان میں او آئی سی اجلاس پھر ہو رہا ہے۔ افغانستان میں جاری بحران پر او آئی سی افغان عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی برادری تمام مسائل سے بالاتر ہو کر افغان عوام کی مدد کے لیے آگے بڑھے، اگست کے بعد افغانستان کی صورتحال بدل گئی ہے، او آئی سی اجلاس افغانستان کی بقا کے لیے بہت اہم ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں حقائق کو نظر انداز نہیں کر سکتے، افغانستان میں معاشی بحران کے باعث حالات ابتر ہیں، معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے بینکنگ نظام کو فعال کرنا ہوگا، مزید معاشی بحران افغانستان میں صورتحال خراب کر سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان کے لیے پاکستان اپنی بساط سے بڑھ کر کر رہا ہے، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانستان کی 3 کروڑ ڈالر کی امداد کی، اجلاس کے ذریعے افغان عوام کو پیغام دیتے ہیں کہ ہم متحد اور ان کے ساتھ ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں تعلیم اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری اور اقوام متحدہ پر منجمد اثاثوں کی بحالی پر زور دیا جائے، افغان عوام کی سلامتی کو یقینی بنایا جائے۔