Tag: شاہ محمود قریشی

  • بیرسٹرگوہر کو چیئرمین پی ٹی آئی بنانے کے سوال پر شاہ محمود قریشی نے کیا جواب دیا؟

    بیرسٹرگوہر کو چیئرمین پی ٹی آئی بنانے کے سوال پر شاہ محمود قریشی نے کیا جواب دیا؟

    راولپنڈی : سابق وزیر شاہ محمودقریشی نے صحافی کے بیرسٹر گوہر کو چیئرمین بنانے کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا مجھے کسی عہدے کی ضرورت نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کے موقع پر صحافی نے سابق وزیر شاہ محمودقریشی سے سوال کیا کہ شاہ محمودقریشی صاحب بیرسٹر گوہر کو چیئرمین بنایا گیا؟

    جس پر شاہ محمودقریشی نے جواب دیا کہ مجھے کسی عہدے کی ضرورت نہیں، پی ٹی آئی کیساتھ کل تھااورآج بھی ہوں اورآئندہ بھی رہوں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ جوقانون کی حکمرانی سے محبت کرتے ہیں وہ باہر نکلیں اورووٹ ڈالیں، سربراہ پی ٹی آئی اورپارٹی کے لوگوں کےدلوں میں بس چکاہوں۔

    اس سے قبل آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذولقرنین نے اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کی، سربراہ پی ٹی آئی کے وکلاء نے عدالتی سماعت پر اعتراض اٹھایا۔

    ایڈووکیٹ عثمان گل کا کہنا تھا کہ عدالتی سماعت کیلئے جاری نوٹیفیکیشن میں قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے جب تک نیا نوٹیفیکیشن نہیں ہوتا کاروائی آگے نہیں بڑھ سکتی ۔

    جج ابو الحسنات محمد ذولقرنین کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا ڈویژنل بینچ جج کی تعیناتی کا نوٹیفیکیشن درست قرار دے چکا ہے۔

    بعد ازاں سائفر کیس میں عدالت نے سربراہ پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی پر بارہ دسمبر کو فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کردی۔

  • سائفر کیس :  چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو منگل کو  پیش کرنے کا حکم

    سائفر کیس : چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو منگل کو پیش کرنے کا حکم

    اسلام آباد : آفیشل سیکریٹ ایکٹ کےتحت قائم خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو منگل کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آفیشل سیکریٹ ایکٹ کےتحت قائم خصوصی عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت ہوئی، خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے سماعت کی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی اورشاہ محمود قریشی کے وکلاء علی بخاری ، تیمورملک اورخالد یوسف عدالت میں پیش ہوئے، جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے وکیل علی بخاری سے مکالمے میں کہا کہ بخاری صاحب آپ کے لیے تو بڑی کامیابی ہوئی، جس پر وکیل علی بخاری کا کہنا تھا کہ جی ہم تو پہلے دن سے کہہ رہےتھے۔

    جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے سوال کیا کہ ہائیکورٹ کے فیصلے کی کاپی کدھرہے، جس پر عدالتی عملےنےہائیکورٹ کی کاپی عدالت کو فراہم کی۔

    عدالت کاچیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو منگل کو عدالت پیش کرنےکاحکم دے دیا ، ، جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے حکم دیا کہ کیس کا ٹرائل اب 29 اگست سے پہلے کی پوزیشن سے آگے بڑھے گا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے 29 اگست 15 نومبر تک تمام نوٹیفکیشنز کالعدم قرار دئیے تھے، جس کے بعد خصوصی عدالت نے آرڈرجاری کیا ، 29 اگست کے بعد کی کارروائی دوبارہ کی جائے گی جس کے تحت ملزمان پر فرد جرم بھی دوبارہ عائد ہو گی۔

    خیال رہے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے سائفرکیس میں جیل ٹرائل کالعدم قرار دیے جانےکے بعد جوڈیشل کمپلیکس میں کیس کی یہ پہلی سماعت تھی۔

  • شاہ محمود قریشی کا  سائفر رولز اور گائیڈلائنز کے حصول کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع

    شاہ محمود قریشی کا سائفر رولز اور گائیڈلائنز کے حصول کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے سائفر رولز اور گائیڈلائنزکے حصول کیلئے درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے سائفر رولز اور گائیڈلائنزکے حصول کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔

    شاہ محمود قریشی کی سائفر سے متعلق کابینہ فیصلوں کےحصول کیلئے بھی درخواست دائر کی، دونوں درخواستیں وکیل علی بخاری اور وکیل فائزہ اسد ملک کے ذریعے دائر کیں۔

    درخواست میں کہا گیا کہ خصوصی عدالت میں سائفر رولز،کابینہ فیصلوں کیلئے درخواستیں دائر کی گئیں،خصوصی عدالت نے درخواستوں کو عدالتی ذہن استعمال کیے بغیر مسترد کر دیا، ٹرائل کورٹ کا سائفر فائیڈ لائنز، کابینہ فیصلےفراہم نہ کرنےکافیصلہ آرٹیکل 10 اے کیخلاف ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت ٹرائل کورٹ کے27 اکتوبر،7 نومبر کے فیصلوں کو کالعدم قرار دے اور خصوصی عدالت کو سائفر گائیڈ لائنزاور رولز فراہم کرنے کی ہدایت دی جائے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ خصوصی عدالت کوسائفر پرکابینہ فیصلے بھی فراہم کرنےکی ہدایت دے اور سائفر گائیڈ لائنز ،کابینہ فیصلوں کی فراہمی تک ٹرائل روکنے کے بھی احکامات دے۔

  • سائفر کیس: شاہ محمود قریشی کا ضمانت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع

    سائفر کیس: شاہ محمود قریشی کا ضمانت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع

    اسلام آباد : سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سائفر کیس میں ضمانت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا، جس میں کہا ہے کہ سائفر کیس سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سائفر کیس میں ضمانت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے ضمانت مسترد کرنے کا فیصلہ چیلنج کردیا۔

    درخواست شاہ محمود قریشی کے وکیل بیرسٹر علی بخاری کی جانب سے دائر کی گئی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ماتحت عدالتوں نے حقائق کا درست جائرہ نہیں لیا، سائفر کیس سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ سائفر کیس میں درج ایف آئی آر قانون کے تقاضوں کو مد نظر نہیں رکھا گیا، سائفر کیس میں درج ایف ائی ار میں ملزم کا براہ راست تعلق نہیں بتایا گیا، میرا کردار مرکزی ملزم کے ساتھ نہیں ملایا جا سکتا۔

    دائر درخواست میں کہنا تھا کہ درخواست گزار وزیر خارجہ ہونے کی بنیاد پر 248 کے تحت استثنیٰ رکھتا ہے۔

    یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی ضمانت مسترد کرنے کا تفصیلی فیصلے میں کہا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر لگی دفعات میں عمر قید یا سزائے موت ہے، شاہ محمود کو اسی تناظر میں دیکھا جائے گا۔

  • سائفر کیس : ‘چیئرمین پی ٹی آئی پر لگی دفعات میں سزا عمر قید یا سزائے موت ہے، شاہ محمود کو اسی تناظر میں دیکھا جائے گا’

    سائفر کیس : ‘چیئرمین پی ٹی آئی پر لگی دفعات میں سزا عمر قید یا سزائے موت ہے، شاہ محمود کو اسی تناظر میں دیکھا جائے گا’

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی ضمانت مسترد کرنے کا تفصیلی فیصلے میں کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر لگی دفعات میں عمر قید یا سزائے موت ہے، شاہ محمود کو اسی تناظر میں دیکھا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی ضمانت مسترد کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

    ہائی کورٹ چیف جسٹس عامر فاروق نے 10 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا ، جس میں کہا گیا کہ جرم پر ابھارنے ، سازش یامعاونت کرنےوالےکومرکزی جرم کرنےکی طرح ہی دیکھاجائےگا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر لگی دفعات میں عمر قید سزائے موت ہے، شاہ محمود کو اسی تناظر میں دیکھا جائے گا، بلا شبہ ضمانت سزاروکنانہیں ،عمر قیدسزائےموت کے ملزمان کو عدالتیں ضمانت دیتےاحتیاط سے کام لیتی ہیں۔

    تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ اس قسم کے کیسز میں جب تک معقول وجہ موجود نہ ہو ضمانت نہیں دی جا سکتی ، 248 کا استثنیٰ صرف آفیشل ڈیوٹی کیلئے ہے، شاہ محمود پر جلسےمیں تقریرکا الزام ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ شاہ محمود پر 27 مارچ کی تقریر کا الزام ہے جو آفیشل ڈیوٹی میں نہیں آتا ، عدالت ضمانت مسترد کرکے ہدایت کرتی ہے ،ٹرائل 4 ہفتے میں مکمل کیاجائے۔

  • میرے والد کی 40 سال کی شفاف سیاست پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں، شاہ محمود قریشی کی بیٹی

    میرے والد کی 40 سال کی شفاف سیاست پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں، شاہ محمود قریشی کی بیٹی

    راولپنڈی : پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہر بانو کا کہنا ہے والد اپنےموقف پرڈٹے ہیں ، ان کی 40 سال کی شفاف سیاست پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہربانو نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سائفرکیس میں جو الزام شاہ محمودقریشی پرلگائےگئےہیں غلط ہیں، شاہ محمودقریشی نےبطوروزیراپنے کردار کے مطابق کام کیا اور ملک خدمت کی حلف کی پاسداری کی۔

    مہربانو کا کہنا تھا کہ والد صاحب کی صحت بالکل ٹھیک ہے اور وہ اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں، ۔ان کا موقف اصولی ہے، ان پر بے بنیاد مگر سنگین الزامات لگائے گئے، میرے والد کی چالیس سال کی شفاف سیاست پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں۔

    اپنے بھائی کے حالے سے انھوں نے بتایا کہ اکلوتے بھائی پر بھی لاتعداد ایف آئی آرز ہیں۔

    سائفر کیس کی سماعت سے متعلق شاہ محمود قریشی کی بیٹی کا کہنا تھا کہ وکلا مصروفیت کے باعث پیش نہیں ہوئے،سماعت ملتوی ہو گئی، آج پہلی مرتبہ وکلاصفائی کوعدالت جانے کی اجازت دی گئی ، وہ چاہتے ہیں کہ کارروائی میں شفافیت ہو اور یہ ظاہر بھی ہو۔

    مہربانو نے مزید کہا کہ ٹرائل شفاف ہوتومیڈیا کو بھی اندرآنےکی اجازت دی جائیں، سائفرکیس میں انصاف ہوتا ہوا نظر بھی آنا چاہےاور شکوہ کیا کہ والد کو گھر سے کھانا دینے کی اجازت نہیں۔

  • شاہ محمود قریشی کی اڈیالہ جیل میں طبعیت ناساز ، اسپتال منتقل

    شاہ محمود قریشی کی اڈیالہ جیل میں طبعیت ناساز ، اسپتال منتقل

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل میں طبعیت خراب ہونے پر اسپتال منتقل کردیا گیا، ان کو پتے میں تکلیف محسوس ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی اڈیالہ جیل میں طبعیت ناساز ہوگئی ،جس کے بعد جیل انتظامیہ نے جج ابوالحسنات ذوالقرنین سے انہیں پمز منتقل کرنے کی اجازت مانگی۔

    جیل انتظامیہ کی جانب سے درخواست میں کہا گیا کہ ڈاکٹرنےایڈوائس کی ہے شاہ محمود قریشی کے ٹیسٹ کروانے ہیں، اڈیالہ جیل میں ڈاکٹر کی ایڈوائس پر پمز منتقل کرنے کی اجازت دی جائے۔

    جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے پمزاسپتال منتقل کرنے کیلئے جیل انتظامیہ کی درخواست منظور کرلی، جیل انتظامیہ کے مطابق شاہ محمود قریشی کو پتے میں تکلیف محسوس ہوئی ہے، وہ سائفر کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں ہیں۔

    یاد رہے منگل کو خصوصی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 7 نومبر تک ملتوی کردی تھی۔

  • سائفر کیس : چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کیخلاف فردِ جرم کے مندرجات سامنے آگئے

    سائفر کیس : چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کیخلاف فردِ جرم کے مندرجات سامنے آگئے

    اسلام آباد : سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کیخلاف فردِ جرم کے مندرجات میں کہا گیا کہ سائفر ٹیلی گرام کے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا اور قومی سلامتی کے برعکس ذاتی مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سائفر کیس چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کیخلاف فردِ جرم کے مندرجات سامنے آگئے، فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ رواں سال پندرہ اگست کو سائفر کیس کامقدمہ درج کیا گیا، ملزمان خفیہ دستاویزکی معلومات سےمتعلق رابطوں میں ملوث پائے گئے۔

    مندرجات میں کہنا تھا کہ سات مارچ دوہزار بائیس کوواشنگٹن سےموصول سائفرٹیلی گرام کوغیر متعلقہ افرادکوسونپاگیا، سائفرکےحقائق کوتوڑمروڈ کرپیش کیا اور قومی سلامتی کےبرعکس ذاتی مقاصدکیلئےاستعمال کیا۔

    مندرجات میں مزید گیا گیا کہ اٹھائیس مارچ دوہزاربائیس کوبنی گالہ میں خفیہ اجلاس میں سائفرمندرجات کاغلط استعمال کیا گیا، اس وقت کے وزیراعظم نے اپنے سیکریٹری اعظم خان کو سائفر منٹس اپنے انداز سے تیار کرنے کا کہا اور اُس وقت کے وزیراعظم نے بد دیانتی اور بدنیتی سے جان بوجھ کرسائفر کو غیر قانونی طور پر اپنے قبضے میں رکھا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ ملزمان نے ریاست کے سائفر سیکورٹی سسٹم پرسمجھوتا کیا، سائفرٹیلی گرام پربد دیانتی سے ریاست کو نقصان پہنچا، امریکامیں سابق سفیر ڈاکٹر اسد مجیدنے ڈونلڈ لو کو پاکستان ہاؤس میں ظہرانہ دیا، ملاقات میں گفتگو کے منٹس سائفرٹیلی گرام کے ذریعے سیکرٹری خارجہ کوبھجوائے گئے۔

    مندرجات کے مطابق قوائد وضوابط کےمطابق سائفرخفیہ دستاویز ہونے پر شیئر نہیں کیا جاسکتا، اس لیےچیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو مجرم قراردیا جائے، شواہد اورگواہان کے بیانات سامنے رکھتے ہوئے باقائدہ ٹرائل شروع کیاجائے۔

    مندرجات میں یہ بھی بتایا گیا کہ خفیہ دستاویزکوآپ نے جلسےمیں بھی استعمال کیا، جان بوجھ کرسائفرکی معلومات لوگوں کو فراہم کیں، خفیہ دستاویزکی معلومات جان بوجھ کرآپ نےغیرمتعلقہ لوگوں کوفراہم کی، آپ نےخفیہ دستاویزکی غیرقانونی طورپرمعلومات فراہم کیں جوریاست پاکستان کےمفادات کیخلاف ہے اور آپ نے خفیہ دستاویزکو سیاسی مقاصد کیلئےغیر قانونی طور پر اپنے پاس رکھا۔

  • سائفر کیس :  چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی پر فردِ جرم عائد

    سائفر کیس : چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی پر فردِ جرم عائد

    اسلام آباد : خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمودقریشی پر فردجرم عائد کردی اور گواہان کو 27 اکتوبر کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ سائفر کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت ہوئی ، آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کےجج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کیس کی سماعت کریں گے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سےعثمان گل،عمیرنیازی،خالدراجہ ،یاسریوسف پیش ہوئے جبکہ شاہ محمود قریشی کی جانب سےتیمور ملک اور راجہ قمر عنایت پیش ہوئے۔

    خصوصی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمودقریشی پر فردجرم عائد کردی تاہم چیئرمین پی ٹی آئی اورشاہ محمود قریشی کا صحت جرم سے انکار کیا۔

    خصوصی عدالت نے سائفرکیس کے گواہان کو 27اکتوبر کو طلب کرلیا ، فردجرم عائدکے وقت چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کےوکلاموجود تھے۔

    خیال رہے چیئرمین پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم نے265 ڈی کےتحت درخواست بھی دائرکر رکھی ہے۔

    یاد رہے اس سے پہلے سترہ اکتوبر کو فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقررکی گئی تھی تاہم پی ٹی آئی کے وکلا کی جانب سے چالان کی کاپیاں فراہم نہ کرنے کا اعتراض اٹھایا گیا تھا جس کے بعد فردجرم کی تاریخ آج مقرر کی گئی تھی اور ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کی گئیں تھیں۔

  • سائفر کیس چالان: چیئرمین پی ٹی آئی، شاہ محمود قریشی قصور وار قرار

    سائفر کیس چالان: چیئرمین پی ٹی آئی، شاہ محمود قریشی قصور وار قرار

    اسلام آباد: سائفر کیس میں ایف آئی اے نے عدالت میں چالان پیش کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو قصور وار قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت میں سائفر کیس میں چالان جمع کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو ٹرائل کر کے سزا دینے کی استدعا کر دی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی ملزمان کی فہرست میں اسد عمر کا نام شامل نہیں ہے، سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان ایف آئی اے کے مضبوط گواہ بن گئے ہیں، چالان کے ساتھ اعظم خان کا 161 اور 164 کا بیان منسلک کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق چالان میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر اپنے پاس رکھا اور اسٹیٹ سیکرٹ کا غلط استعمال کیا، سائفر کاپی چیئرمین پی ٹی آئی کے پاس پہنچی جو واپس نہیں کی گئی، شاہ محمود قریشی نے 27 مارچ کو تقریر کی پھر چیئرمین پی ٹی آئی کی معاونت کی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی 27 مارچ کی تقریر کا ٹرانسکرپٹ بھی چالان کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے، ایف آئی اے نے 28 گواہوں کی لسٹ چالان کے ساتھ عدالت میں جمع کرا دی، 27 گواہوں کے 161 کے بیانات قلم بند ہونے کے بعد چالان کے ساتھ منسلک شدہ ہیں۔

    ذرائع کے مطابق سیکریٹری خارجہ اسد مجید، سابق سیکریٹری خارجہ سہیل محمود، ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ فیصل نیاز ترمزی سمیت سائفر وزارت خارجہ سے لے کر وزیر اعظم تک پہنچنے تک کے تمام افراد گواہوں میں شامل ہیں۔