Tag: شاہ محمود قریشی

  • چیف جسٹس ہائیکورٹ عمران خان کی فوری بازیابی کے احکامات صادر کریں، شاہ محمود قریشی کا مطالبہ

    چیف جسٹس ہائیکورٹ عمران خان کی فوری بازیابی کے احکامات صادر کریں، شاہ محمود قریشی کا مطالبہ

    لاہور : تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے مطالبہ کیا ہے کہ چیف جسٹس ہائیکورٹ عمران خان کی فوری بازیابی کے احکامات صادر کریں۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف کی پرتشدد انداز میں گرفتاری قابل مذمت ہے، عمران خان کی گرفتاری مکمل طور پر بلاجواز اورناقابل قبول ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عمران خان نےبیان میں رضاکارانہ طور پر گرفتاری دینے کی پیشکش کی، چیف جسٹس ہائیکورٹ احاطہ عدالت سے اغوا کافوری نوٹس لیں اور عمران خان کی فوری بازیابی کے احکامات صادر کریں۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ پوری قوم انکی صحت و سلامتی کے حوالے سے تشویش میں مبتلا ہے، عمران خان کی گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں پرامن احتجاج کریں گے، قانون کو ہاتھ میں لئے بغیر اپنا پرزور احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مرکزی قیادت اور ایمرجنسی کمیٹی کے اراکین کا اجلاس طلب کر لیا گیاہے، صورتحال کا ہر پہلو سے جائزہ لیں گے اور بھرپور لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، کمیٹی میں سیف اللہ نیازی ، اعظم سواتی، اعجاز چوہدری ، مرادسعید اور علی امین گنڈا پور شامل ہیں۔

  • جے شنکر نے بلاول کی رخصتی کے بعد جو رویہ اپنایا اسکی مذمت کرتا ہوں، شاہ محمود قریشی

    جے شنکر نے بلاول کی رخصتی کے بعد جو رویہ اپنایا اسکی مذمت کرتا ہوں، شاہ محمود قریشی

    ملتان: تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جے شنکر نے بلاول کی رخصتی کے بعد جو رویہ اپنایا اسکی مذمت کرتا ہوں۔

    پاکستان تحریک ابصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ نے جو کہا وہ ان کو زیب نہیں دیتا، میری نظر میں یہ سفارتی آداب کے خلاف تھا۔

    سابق وزیر خارجہ نے جے شنکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بلاول وہاں آپکی دعوت پر گئے تھے، پاکستان ایس سی او کا ممبر ہے، دور سے پہلے پاکستان میں بحث چھڑی تھی وزیر خارجہ کو وہاں جانا چاہیے تھا یا نہیں، ایک طبقے نے کہا بھارت جانا بے سود ہوگا، دوسرے طبقے کے مطابق ہمیں ایس سی او میں شریک ہونا چاہیے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جے شنکر ایسا نہیں کرتے جو آپ نے کیا، مہمانوں کی  کوئی عزت ہوتی ہے، پاکستان کے وزیر خارجہ کے ساتھ یہ سلوک برتا گیا جس پوری قوم کی تضحیک ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اقوام متحدہ کی تقریر میں گفتگو کی تھی، عمران خان نےکہا تھا کچھ قوتیں دہشت گردی کو اسلام سے جوڑتی ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جے شنکر نے بلاول کی رخصتی کے بعد جو رویہ اپنایا اسکی مذمت کرتا ہوں،  وہاں جو سوچ ہے ہندوتوا کی اس لیے وہاں جانا بے سود ہے، دوسری سوچ تھی کہ ہم ممبر ہیں اور بہتر تعلقات  کیلئے بھارت جانا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مجھے بلاول سے اختلاف ہو سکتا ہے لیکن میں پاکستان کے وزیر خارجہ کی بات کر رہا ہوں، اس رویہ سے پوری پاکستانی قوم کی تضحیک ہوئی ہے۔

    سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں حالات بگڑتے جا رہے ہیں، بھارت اس کو  ڈھال کے طور پر اسے استعمال کر رہا ہے، جے شنکر صاحب! آپ حقائق سےنظریں چرا رہے ہیں، پاکستان پر انگلی اٹھانے سے پہلے آپ کو اپنے ملک کو دیکھنا چاہیے۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ ہم نے بھارت کو پہلے بھی بے نقاب کیا تھا، بلوچستان میں کلبھوشن یادو کیا کر رہ تھا کیا وہ خیر سگالی کے دورے پر تھا، جے شنکر صاحب! آپ کو اپنے گریبان میں جھانکنا ہوگا۔

  • آٹے میں 20ارب ضائع ہوا کیا الیکشن کیلئے21ارب نہیں دے سکتے؟ شاہ محمود قریشی کا سوال

    آٹے میں 20ارب ضائع ہوا کیا الیکشن کیلئے21ارب نہیں دے سکتے؟ شاہ محمود قریشی کا سوال

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے سوال کیا کہ آٹےمیں20ارب ضائع ہواالیکشن کیلئے21ارب نہیں دے سکتے؟۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے سپریم کورٹ میں بیان میں کہا ملک کو آئینی بحرانوں کی طرف دھکیلا جارہا ہے،ہماری جماعت کا مؤقف دیکھیں ، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے آپ کا مؤقف پڑھ لیا ہے، دوسرے کیس میں کارروائی ہوسکتی ہے، اگر دلچسپی ہو تو دوبارہ مذاکرات پرآجائیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جتنی گنجائش کی توقع تھی اتنی نہیں ملی، حکومت لچک کا مظاہرہ نہیں کر رہی، انھوں نے سوال کیا کیا پنجاب اور خیبرپختونخوا کی حکومتیں چبھ رہی تھیں؟ آئین کے تحت اپنی دوحکومتوں کی قربانی دی۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ مذاکرات کا ایک ماحول ہوتا ہے،ہم مذاکرات کر رہے ہیں یہ پکڑ دھکڑ کر رہے ہیں، تنقید کے باوجود ہم مذاکرات کی میز پر بیٹھے، وزیر قانون بڑا ایماندار ادمی ہے، وزیر قانون کے مذاکرات کے دوران کہا کہ فیصلہ چار تین کا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج تحریک انصاف کی مذاکراتی ٹیم عدالتی حکم پرحاضرہوئی، ہم نےاپنانقطہ نظرانکی خدمت میں پیش کردیا، ہم نے اپنا مؤقف 2 روزقبل عدالت میں جمع کرادیاتھا، حکومت کاجواب آج صبح دیاگیااس پردستخط بھی نہیں ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج لندن میں نوازشریف نےکہاکہ ہم3،2کےفیصلےکوتسلیم نہیں کرتے، جب آپ4،3کی بات کررہےہیں تواس بینچ کےسامنےپیش کیوں ہورہےہیں، اگرآپ4،3کی بات کررہےہیں توان کے سامنے اپنا سی ایم اے کیوں فائل کیا۔

    رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ بچہ بچہ جانتاہے پارلیمنٹ کو دو سیاسی جماعتیں اپنی سیاست کی نذرکررہےہیں، الیکشن کمیشن نےجواب دیاکہ ہمیں وسائل درکارہیں اورسیکیورٹی ، انہوں نےوسائل دینےتھے نا ہی سیکیورٹی۔

    انھوں نے بتایا کہ بقول شاہد خاقان مفت آٹے میں20ارب روپے غبن کا ذکر کر رہےہیں، آٹے میں20 ارب ضائع ہوا الیکشن کیلئے 21 ارب نہیں دے سکتے؟ یہ سپریم کورٹ کےفیصلے سے نظر چرانے کے بہانےہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے سوال کیا کیا پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کی کوئی قیمت نہیں، کیا وہ منتخب لوگ نہیں تھے کیا وہاں کی عوام کو نمائندگی درکار نہیں، ایک طرف میز پر بٹھاتے ہیں دوسری طرف مقدمات اور گرفتاریاں کرتےہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپورکوایک سےدوسری عدالت لیکرپھرتے رہے، مراد سعید پر کل مقدمہ درج کیا گیا کیا یہ ماحول سازگار کرنے کیلئے کیا گیا، اس کے باوجودہم میزپربیٹھےکیونکہ ہم جمہوری جماعت ہیں۔

    وائس چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ تحریک انصاف آج نہیں کل اور آنے والی نسلوں کا سوچ رہی ہے، یہ پاکستان ہمیشہ رہے گا، چیف جسٹس نے کہا کیا گارنٹی ہے کہ8 اکتوبر کو سیکیورٹی درست ہوجائے گی، تمام چیزوں کوسامنےرکھ کربوجھل دل سےکہہ رہاہوں کہ اب ہم کیا کرسکتےہیں، ہم صرف اللہ سے دعا اور اس کی مددمانگ سکتے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے اپیل کی کہ کل ساڑھے 5 بجے ہر گاؤں، قصبے، شہر، یوسی میں آئین کے دفاع کیلئے آواز بلند کریں، سپریم کورٹ کی آزادی اور اس کی عظمت کیلئے کھڑے ہوجائیں، مانتاہوں ان کے پاس بدوقیں،ٹیئرگیس،شیل بھی ہیں ، قافلہ یزید کامضبوط تھا مگرجیت حسین کی ہوئی۔

  • مذاکرات بے نتیجہ رہے، شاہ محمود قریشی

    مذاکرات بے نتیجہ رہے، شاہ محمود قریشی

    راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مذاکرات بے نتیجہ رہے تفصیلات سے سپریم کورٹ کو آگاہ کردیا۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کہ پی ڈی ایم سرکار کیساتھ 3 نشستیں ہوئیں اسکا خلاصہ پیش کردیا ہے، تحریک انصاف دیانتدار اور نیک نیتی سے معاملات کو سلجھانے بیٹھی تھی۔

    انہوں نے  بتایا کہ پنجاب میں عام الیکشن کا شیڈول منطقی انجام کو پہنچ چکا ہے ، نشانات الاٹ ہوچکے حتمی امیدواروں کی فہرست آویزاں ہوچکی ہیں، ہم نے لچک دکھائی کیونکہ سیاست میں راستے کھولے جاتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ مذاکرات میں پیش رفت تو ہوئی مگر کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے، مذاکرات بے نتیجہ رہے تفصیلات سے سپریم کورٹ کو آگاہ کردیا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا فیصلہ ہے کہ آئین کا دفاع کرنا ہے، پی ٹی آئی کا فیصلہ ہے سپریم کورٹ کی آئینی حیثیت سے غافل نہیں رہنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا فیصلہ ہے  کہ آئین کیساتھ کھڑا ہونا ہے، فیصلہ کیا ہے چیف جسٹس کے آئینی فیصلے کے ساتھ کھڑے ہونا ہے۔

    پی ٹی آئی کے کے وائس چیئرمین نے بتایا کہ کل پاکستان کا ہر طبقہ سپریم کورٹ، چیف جسٹس کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ریلیاں نکالےگا عمران خان خود لاہور میں ر یلی کی قیادت کریں گے، اسلام آباد ،پشاور میں بھی ریلی نکالی جائے گی۔

  • خواجہ آصف مذاکرات میں نہ بیٹھیں کسی نے زبردستی تو نہیں کی، شاہ محمود

    خواجہ آصف مذاکرات میں نہ بیٹھیں کسی نے زبردستی تو نہیں کی، شاہ محمود

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے ن لیگی رہنما خواجہ آصف کے بیان پر رد عمل میں کہا ہے کہ اگر خواجہ آصف مذاکرات میں نہ بیٹھیں تو کسی نے ان پر زبردستی تو نہیں کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیر خارجہ نے حکومتی اتحاد کے ساتھ مذاکرات کے سلسلے میں کہا ’’ہم مسئلہ حل کرنے کے لیے مذاکرات کر رہے ہیں، خواجہ آصف کو مذاکرات پر اعتراض ہے تو اپنی جماعت کو بتائیں۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’ہم ملکی مفاد کے لیے اتفاق کی پوری کوشش کریں گے، تاہم حکومتی صفوں میں یک سوئی نظر نہیں آ رہی ہے، خواجہ آصف مذاکرات میں نہ بیٹھیں کسی نے زبردستی تو نہیں کی، انھیں مذاکرات پر اعتراض ہے تو اپنی جماعت کو بتائیں۔‘‘

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ 13 جماعتی اتحاد میں یک سوئی نہیں ہے، ان جماعتوں میں نظریاتی اور جذباتی ہم آہنگی نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر پنجاب میں انتخابات ہو رہے ہیں، ہم آئین پاکستان کو بچانے کے لیے سپریم کورٹ سے اظہار یک جہتی کریں گے۔

    یوم مئی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے یوم مزدور پر ریلیاں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مہنگائی اتنی بڑھ چکی ہے کہ مزدوروں کا گزارا کرنا مشکل ہو گیا ہے۔

  • "حکومت ایسا ماحول نہ بنائے جس سے بگاڑ پیدا ہوجائے”

    "حکومت ایسا ماحول نہ بنائے جس سے بگاڑ پیدا ہوجائے”

    لاہور: وائس چیئرمین پی ٹی ۤآئی شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ گذشتہ رات والے واقعے کے بعد ایسا ماحول بنے گا تو کوئی حل نہیں نکل سکے گا بلکہ مزید بگاڑ ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پرویز الہیٰ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گزشتہ رات کے واقعے سے ہم رنجیدہ ہیں، پرویزالٰہی کےگھرپرجو کچھ کیا گیا دلی صدمہ پہنچا،پرویزالٰہی ضمانت پرتھے،سرچ وارنٹ کے بغیرپولیس گھرمیں داخل ہوئی،ایسےماحول سے کوئی حل نہیں نکلےگا بلکہ بات بگڑےگی۔

    وائس چیئرمین پی ٹی ۤآئی کا کہنا تھا کہ ذاتی طورپر بہت دکھ ہوا ہے میرےپاس اس کےالفاظ نہیں ہیں، چوہدری ہاؤس میں وہ ہستیاں بھی رہائش پذیر ہیں جو حکومت کیساتھ تعاون کررہی ہیں، وہ ہستیاں پی ڈی ایم کاحصہ ہیں اس کا بھی احساس نہیں کیا گیا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آزمائش کےدن آتےہیں اورگزر جاتے ہیں، پرویزالٰہی کے حوصلےاورعزم کو جانتا ہوں مونس الٰہی سے بھی رابطہ ہوا ہے،انشااللہ یہ وقت گزرجائےگا۔

    شریف خاندان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ شریف فیملی پرجب مشکل وقت آیا تو چوہدری برادران نے مدد کی،کاش جنہوں نے کل حملہ کیا وہ ماضی کی روایت کو یاد رکھتےتو شاید ایسانہ کرتے۔

    انہوں نے کہا کہ کل رات جس طرح گیٹ توڑےگئےایسے ہی عمران خان کےگھرپربھی حملہ کیا گیا،عمران خان کے گھرپر بھی چادراورچاردیواری کاخیال نہیں رکھا گیا،عمران خان بھی اس آزمائش سےگزرےاورگزررہےہیں۔

    حکومت کے ساتھ مذاکرات سے متعلق شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو ہم نےکوئی زبردستی نہیں بٹھایا،حکومتی لوگ اپنی مرضی کےمطابق بیٹھےہیں،خواجہ آصف کوتحفظات ہیں توانہیں اپنی پارٹی سےبات کرنی چاہیے ہم چاہتےہیں نیک نیتی کےساتھ بات چیت آگےبڑھے۔

    انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان تحریک انصاف نیک نیتی سے مذاکرات کیلئے بیٹھی ہے،اس وقت ملک میں جمود ہے ہم چاہتے ہیں کہ جمود سےباہرنکل کرانتخابات کی طرف بڑھیں۔

  • عمران خان کی طرف سے ہم راستہ نکالنے کی کوشش کرینگے، شاہ محمود قریشی

    عمران خان کی طرف سے ہم راستہ نکالنے کی کوشش کرینگے، شاہ محمود قریشی

    پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اعتماد کا فقدان ہے، حکومت اپنی تجاویز دے جائزہ لیں گے، عمران  خان کی طرف سے ہم راستہ نکالنے کی کوشش کرینگے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نےکہا کہ پارٹی کا نقطہ نظر پیش کرچکا ہوں، ایک سیاسی پہلو ہے دوسرا قانونی، آئین 90 روز کے اندر انتخابات کرانے کے حوالے سے واضح ہے، کسی کی خواہش کا نہیں آئین کا تابع ہوں، سپریم کورٹ نے انتخابات کے حوالےسے فیصلہ دیا۔

    انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے پر عملدرآمد میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں، عدالت  نے بردباری اور تحمل کا مظاہرہ اور آئین کا تحفظ کیا، تلخی کے بجائے آگے بڑھنے کیلئے آئے ہیں، سیاسی قوتوں نے مل کر ملک کو دلدل سے نکالنا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آئینی اور جمہوری راستہ انتخابات ہی ہیں، طاقت کا سر چشمہ عوام ہیں تو انتخابات ہونے چاہئیں، ن لیگی قیادت نے کہا الیکشن چاہتے ہیں تو اسمبلیاں تحلیل کردیں، ہمیں کہا گیا قومی اسمبلی تحلیل کردی جائے گی، اپنی حکومت چھوڑنا آسان نہیں تھا، حکومت ختم ہونے کے بعد جو ہوا سب کے سامنے ہے، ن لیگ اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد فیصلے سے مکر گئی۔

    پی ٹی آئی کے سینئر وائس چیئرمین نے کہا کہ مذاکرات سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے، مذاکرات آئین سے بالا نہیں ہو سکتے، عدالت نے زمینی حقائق کے مطابق 14 مئی کی تاریخ دی، مذاکرات تو کئی ماہ اور سال چل سکتے ہیں، حکومت کا یہ تاخیری حربہ تو نہیں ہے؟۔

    انہوں نے کہا کہ اعتماد کا فقدان ہے، حکومت اپنی تجاویز دے جائزہ لیں گے، عمران  خان کی طرف سے کہتا ہوں راستہ نکالنے کی کوشش کرینگے، عدالت  نے27 اپریل تک فنڈز فراہمی کا حکم دیا ہے، عدالتی حکم پر پہلے بھی فنڈز ریلیز نہیں کیے گئے۔

    شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میںمزید کہا کہ پارلیمنٹ کی قرار داد آئین سے بالاتر نہیں ہو سکتی، مناسب تجاویزدی گئیں توراستہ نکالیں گے، ہم نہ انتشار چاہتے ہیں نہ ہی آئین کا انکار۔

  • بھٹو کا نواسہ آج اپنے نانا کا دیا گیا آئین توڑنے کے لیے تیار ہے، شاہ محمود

    بھٹو کا نواسہ آج اپنے نانا کا دیا گیا آئین توڑنے کے لیے تیار ہے، شاہ محمود

    پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھٹو آئین دے کر جاتا ہے اور نواسہ آج اسے توڑنے کیلئے بیٹھا ہے ۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی، سپریم کورٹ کی تاریخ کا اہم دن ہے، جس میں ایک طرف وہ طبقہ ہے جو آئین پر حملہ آور ہوچکا ہے، دوسری طرف وہ طبقہ ہے جو انصاف کیلئے دستک دے رہا ہے۔

    الیکشن التوا کیس : سپریم کورٹ کا حکومتی اتحاد کے وکلا کو سننے سے انکار

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چیف جسٹس آئین اور قانون کو سمجھتے ہیں، آج پوری قوم چیف جسٹس کیساتھ اظہاریکجہتی کررہی ہیں وکلا  اوربارز کا مؤقف سب کےسامنے ہےجنگل کے قانون کا ملک متحمل ہو نہیں سکتا۔

    پی ٹی آئی کے سینیئر وائس چیئرمین کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے آئین بنانے میں کردار ادا کیا مگر افسوس ہو رہا ہے، آج بھٹو کے نام نہاد جانشین  آئین پر حملہ کر رہے ہیں، بھٹو آئین دےکر جاتا ہے اور نواسہ آج اسےتوڑنےکیلئے بیٹھا ہے، بس یہ فرق ہے بھٹو کی پیپلزپارٹی اور زرداری کی پیپلزپارٹی میں۔

  • ایک بار پھر آئین پر حملہ کیا جا رہا ہے، من پسند قانون سازی نہیں چلنے دیں گے، شاہ محمود قریشی

    ایک بار پھر آئین پر حملہ کیا جا رہا ہے، من پسند قانون سازی نہیں چلنے دیں گے، شاہ محمود قریشی

    لاہور: تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ایک بار پھر آئین پر حملہ کیا جا رہا ہے ، ملک میں من پسند قانون سازی نہیں چلنے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مجھ پر الزام ہے میں نے لوگوں کو اکسایا، میں اکسانےوالوں میں سےنہیں سمجھانےوالوں میں سے ہوں۔

    شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ کل کورکمیٹی میٹنگ میں سپریم کورٹ کیس کی آپ بیتی بیان کی، مطالبہ کیا جارہا تھا کہ فل کورٹ بنائیں، چیف جسٹس نے رولز اور قوانین کے تحت 3 رکنی بینچ بنایا، اٹارنی جنرل درخواست کرتے رہیں لیکن موقف پیش نہیں کرسکے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ کیس کا آغاز ہوچکا ہے،پیر کو دوبارہ سماعت ہوگی، علی ظفر نے عدالت میں ہمارا نقطہ نظر پیش کردیاہے، ہم چاہتے ہیں سب آئین پر عمل کریں۔

    پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین کا کہنا تھا کہ ایک بار پھر آئین پر حملہ کیاجارہاہے، آئین کے دفاع کیلئے وکلا اور ججز کے ساتھ کھڑے ہیں، آئین کے دفاع میں ہم ساتھ دیں گے۔

    الیکشن ملتوی کیس کی سماعت کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اعتزازاحسن اورسینیٹرلطیف کھوسہ سے اتفاق کرتاہوں، اعتزازاحسن اور لطیف کھوسہ نے آئین کوسامنے رکھ کرموقف دیا ، پی ٹی آئی نے ہمیشہ آئین کا دفاع کیا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چیف جسٹس نے گزشتہ روز دو ٹوک اور واضح فیصلے کیے، پیپلزپارٹی ہمیشہ آئین کی بات کرتی تھی اب کیوں خاموش ہیں؟

    پی ٹی آئی رہنما نے بتایا کہ عمران خان نے مجھے اور پرویزالٰہی کو ذمہ داری سونپی ہیں، ہم مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطہ کریں گے، ایم ڈبلیو ایم کی قیادت سے ہم نے رابطہ کیا ہے، کل کراچی جاؤں گا اور جی ڈی اے کی قیادت اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ملاقات کروں گا اور تحریک انصاف کا موقف ان کے سامنے پیش کروں گا، دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی رابطہ کرنےکاارادہ رکھتے ہیں۔

    مہنگائی کی صورتحال سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی آسمان کو چھورہی ہے، لا اینڈ آرڈر کی صورتحال خراب ہے ، آٹے کے حصول کےلیے لائنیں لگی ہوئی ہے، لوگوں کی زندگیاں ختم ہورہی ہے ، پولیس گرفتاریوں پر لگی ہے چور سرعام پھر رہے ہیں۔

  • مریم نواز جب جلسہ گاہ جاتی ہے کیا کنٹینرز کھڑے کیے جاتے ہیں؟ شاہ محمود قریشی کا سوال

    مریم نواز جب جلسہ گاہ جاتی ہے کیا کنٹینرز کھڑے کیے جاتے ہیں؟ شاہ محمود قریشی کا سوال

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے پی ٹی آئی کے مینار پاکستان جلسے کی راہ میں کنٹینرز کے ذریعے رکاوٹیں کھڑی کرنے پر سوال اٹھایا ہے کہ کیا مریم نواز جلسے نہیں کر رہی ہیں؟

    شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت دے دی ہے، لیکن جگہ جگہ کنٹینر لگا کر کارکنان کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں۔

    انھوں نے سوال اٹھایا کہ کیا مریم نواز جلسے نہیں کر رہی ہیں، مریم نواز جب جلسہ گاہ جاتی ہیں کیا کنٹینرز کھڑے کیے جاتے ہیں؟ پی ٹی آئی کارکنان کے ساتھ امتیازی سلوک کیوں کیا جا رہا ہے؟

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ لاہور میں جو کچھ ہو رہا ہے عوام دیکھ رہی ہے، موجودہ حکومت جلسے میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے، یہ خوف نہیں تو کیا ہے، لیکن لاہور سیاسی شعور رکھتا ہے، اصولی مؤقف پر لاہور نے خاموشی اختیار نہیں کی۔

    انھوں نے کہا کہ جلسے کے حوالے سے ٹرانسپورٹرز کو بھی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، لیکن گزارش ہے کہ پی ٹی آئی کارکنان نے قانون ہاتھ میں نہیں لینا، جلسہ کرنا ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے، کارکنان نے راستہ کھولنا ہے الجھنا نہیں، وہ جذبے سے لیس ہو کر آئیں، یہ جذبہ بہت بڑا ہتھیار ہے جو سب کو ڈھیر کر سکتا ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ہم نے وکلا کی آواز بننا ہے، 90 بار ایسوسی ایشنز نے قراردادوں کے ذریعے پیغام دیا ہے، آج وکلا پھر میدان میں نکلے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان کا آج کا پیغام بہت اہم ہوگا، عمران خان تقریر کی تیاری میں مصروف ہیں، اس بار بھی لاہور کے عوام نکلیں گے اور تاریخ رقم کریں گے، ضلعی انتظامیہ بے بس اور لاچار دکھائی دیتی ہے، پولیس اور انتظامیہ سے گزارش کروں گا کنٹینرز ہٹا دیے جائیں۔