Tag: شاہ محمود قریشی

  • رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے ،  شاہ محمود قریشی کا پولیس گردی کے خلاف عدالت جانے کا اعلان

    رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے ، شاہ محمود قریشی کا پولیس گردی کے خلاف عدالت جانے کا اعلان

    لاہور : تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے رہنماؤں کے گھروں پر چھاپوں کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت ہر موڑ پر ناکام ہوئی ہے،یہ سمجھتے تھے کہ حمزہ کی حکومت کو رخصت نہیں کرپائیں گے اور لوگوں کو ورغلا کر ان کی وفاداریاں تبدیل کرائیں گے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن میں یہ اپنے من پسند نتائج حاصل کرنا چاہتے تھے جو نہ ہوسکے ان کا خیال تھا کہ نااہلی کی تلوار لٹکا کر پارٹی میں مایوسی پیدا کی جائے گی۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ تحریک انصاف کا کارکن سب کچھ برداشت کرتا رہااورآگےبڑھتاگیا ، بدھ کو مینار پاکستان پر تاریخی جلسہ ہونے جارہاہے ، مینارپاکستان جلسےمیں عوام کی بڑی تعدادشریک ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ رہنماگراؤنڈ پر ہوں یا نہ ہوں عوام گراؤنڈ پر ہونے چاہئیں، یکجہتی کےاظہارکیلئےمینارپاکستان پرجمع ہوناہے۔

    شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ معاہدہ ہواکہ پی ایس ایل میچ کےدن کےسواکسی اوردن جلسہ کرلیں، جلسہ رات کے اندھیرےمیں نہیں دن کی روشنی میں کرنا ہے۔

    انھوں نے ریلی میں بھرپور شرکت پر لاہوریوں کوسلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب پولیس نے جو ڈرامہ رچایا، گھرپر حملہ کیا، لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف اقدامات کئے، پولیس گردی کے خلاف عدالت جائیں گے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا مذاکرات سے متعلق بیان دینا کافی نہیں، مذاکرات کسی ایجنڈے پر ہوتےہیں، حکومت پہل کرتی ہے، ہم مذاکرات کیلئے تیارہیں لیکن ہمیں کوئی تحریری دعوت نہیں دی گئی۔

    انتخابات کے حوالے سے رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ الیکشن نہیں کرائیں گے توآئین شکنی ہوگی ، الیکشن نہ کرا کر یہ آرٹیکل6 کو دعوت اور توہین عدالت کریں گے، یہ چاہتےہیں کہ ہررکاوٹ ڈالیں کہ الیکشن نہ ہوں۔

    اسحاق ڈار کے بیان پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسحاق ڈارنےجوگفتگوکی اس سےپورےملک میں بھونچال آگیا، سینٹ کام اور دفترخارجہ کوبیان دینے پڑ رہے ہیں،ڈارنے ایسا کیوں کیا؟ اسحاق ڈارکہنا کیا چاہ رہےتھے،اس کے پس پردہ کیاہے؟

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے کہا کہ ہم نے ایسی کوئی شرط عائدنہیں کی ، یہ پہلی بارنہیں کہا گیا، بارہا کہا جا چکا ہے، بھارت نے جب بھی پاکستان پر کیچڑ اچھالا ہم نے سب کو اعتماد میں لیا۔

  • آر اوز بیوروکریسی سے لینے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، الیکشن کمیشن

    آر اوز بیوروکریسی سے لینے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، الیکشن کمیشن

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ عام انتخابات کے سلسلے میں آر اوز بیوروکریسی سے لینے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔

    الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق آج جمعرات کو پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی قیادت میں ایک وفد نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی، جس میں انھوں نے پی ٹی آئی وفد کے تحفظات سنے، چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی کو تحفظات اور خدشات کے حل کی یقین دہانی کرائی۔

    ذرائع الیکشن کمیشن نے بتایا کہ چیف الیکشن کمشنر نے وفد سے گفتگو میں کہا کہ الیکشن کمیشن سپریم کورٹ فیصلے کی روشنی میں انتخابات کرانے کا پابند ہے، اور انتخابی مہم کی سخت مانیٹرنگ کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر نے معاملہ نگراں وزیر اعلیٰ محسن نقوی کے ساتھ اٹھانے کی بھی یقین دہانی کرا دی۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن سے تعاون کریں، الیکشن کمیشن تمام سیاسی جماعتوں کو برابر مواقع فراہم کرنے کے لیے اقدامات کرے گا۔

    پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ وفد نے آئی جی پنجاب اور چیف سیکریٹری پنجاب کو ہدایات جاری کرنے کا مطالبہ کیا، وفد کا آر اوز سے متعلق بھی مطالبہ تھا کہ یہ عدلیہ سے لیے جائیں۔ ملاقات میں وفد نے بیوروکریسی سے آر اوز لینے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا، اور کہا کہ خدشہ ہے بیوروکریسی غیر جانب دار انتخابات نہیں کرا سکتی، نگراں حکومت پنجاب بیوروکریسی کے آر اوز پر اثر انداز ہوگی۔

    تاہم الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے آر اوز عدلیہ سے لینے کی کوشش کی، لیکن لاہور ہائیکورٹ نے جوڈیشل افسران کی فراہمی سے معذرت کر لی ہے، آر اوز بیوروکریسی سے لینے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آر اوز کی تعیناتی مزید التوا میں ڈالنے سے الیکشن ملتوی ہو سکتے ہیں۔

  • عدالت نے شاہ محمود قریشی کی نظر بندی کے خلاف درخواست پراعتراض لگادیا

    عدالت نے شاہ محمود قریشی کی نظر بندی کے خلاف درخواست پراعتراض لگادیا

    ملتان : عدالت نے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی نظر بندی کے خلاف درخواست پراعتراض عائد کرتے ہوئے درخواست لاہور پرنسپل سیٹ پر بھجوانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی نظربندی کیخلاف ہائیکورٹ ملتان بینچ میں درخواست پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے شاہ محمودقریشی کی نظر بندی کے خلاف درخواست پراعتراض لگادیا اور شاہ محمودقریشی کی رہائی کی درخواست لاہور پرنسپل سیٹ پر بھجوانے کا حکم دے دیا۔

    زین قریشی نےایڈووکیٹ رانا آصف سعید کے توسط سے درخواست دائر کر رکھی تھی ، جس میں مؤقف اختیار کیا کہ لاہورمیں پر امن احتجاج کے دوران شاہ محمود قریشی کو گرفتار کیا گیا ہے، شاہ محمود قریشی کی گرفتاری غیر قانونی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ شاہ محمود قریشی سیاسی جماعت کے رہنما اور پرامن شہری رہےہیں، عدالت کےفیصلوں کےمطابق کسی سیاسی رہنما کو نظر بند نہیں رکھا جا سکتا۔

    دائر درخواست میں کہا تھا کہ وفاقی حکومت کی ایماپرشاہ محمود قریشی کو نظر بندی کیا گیاہے،استدعا ہے کہ شاہ محمود قریشی کو فوری رہا کیا جائے۔

  • جیل بھرو تحریک میں گرفتاری دینے والے شاہ محمود قریشی سمیت دیگر رہنماؤں کا بازیابی کے لیے عدالت سے رجوع

    جیل بھرو تحریک میں گرفتاری دینے والے شاہ محمود قریشی سمیت دیگر رہنماؤں کا بازیابی کے لیے عدالت سے رجوع

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ جیل بھرو تحریک میں گرفتاری دینے والے شاہ محمود قریشی سمیت دیگر رہنماؤں کی بازیابی کی درخواستوں پر کل سماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں شاہ محمودقریشی سمیت دیگررہنماؤں کی بازیابی کی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔

    لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شہرام سرور چوہدری کل درخواست کی سماعت کریں گے۔

    شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین سمیت دیگر نے بازیابی کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما اعجازچوہدری نے لاہورہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے ، درخواست میں سیکرٹری داخلہ،آئی جی پنجاب اورسی سی پی اوکوفریق بنایاگیا ہے۔

    درخواست میں حبس بے جا میں رکھےگئے افراد کی بازیابی کی استدعا کی گئی ہے اور مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت پی ٹی آئی کارکنوں کومختلف کیسز میں پھنسانا چاہتی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کارکنوں کوکھانا تک فراہم نہیں کیا جا رہا ،گرفتار ہونے والے کارکنوں کے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت پولیس کوگرفتار افراد کیخلاف غیر قانونی کارروائی سےروکے اور تمام کارکنوں کی بازیابی کا حکم دے۔

  • جلد ووٹ کی طاقت سے ‘بلے’ کا بول بالا ہوگا، شاہ محمود قریشی

    جلد ووٹ کی طاقت سے ‘بلے’ کا بول بالا ہوگا، شاہ محمود قریشی

    ملتان: وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کارکنان الیکشن کی تیاری کریں،جلد دوبارہ ووٹ کی طاقت سے عمران خان کی حکومت آئےگی۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کارکنان الیکشن کی تیاری کریں اور عمران خان کا پیغام گھر گھر پہنچائیں،پوری امید ہے کہ آئندہ حکومت عمران خان کی ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت جانے کےبعد ہم نے55جلسے کیے،ہرجلسے میں عوام نے پچھلے جلسے سے زیادہ شرکت کی،شہر شہر لوگوں کی عمران خان سےمحبت کو دیکھا ہے، عوام بہت جلد اپنے قائد کو اپنے درمیان پائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: تنقید کا نشانہ میں بنا، اختیارات باجوہ کے پاس تھے، عمران خان

    ملکی صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ آج پاکستان کو جو خطرات دیکھ رہا ہوں ماضی میں نہیں دیکھے،ہمارے ملک کی معیشت دیوالیہ ہوچکی،بھارت کے عزائم کسی سےڈھکےچھپےنہیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدے پراسحاق ڈار 170ارب کےنئے ٹیکس لگائیں گے مجموعی طور پر قوم کودوبارہ 700ارب روپےکاٹیکہ لگایاجارہا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ قوم عمران خان بیانیے کے ساتھ جڑ چکی ہے یہ قوم پی ڈی ایم کی حکومت سے نجات چاہتی ہے، جلد دوبارہ ووٹ کی طاقت سے عمران خان کی حکومت آئےگی،شیرڈھیرہوگا اور بلے کا بول بالا ہوگا۔

  • ‘پی ڈی ایم حکومت فیصلہ کرے مفاہمت چاہتی ہے یا ٹکراؤ، ہم دونوں کیلئے تیار ہیں’

    ‘پی ڈی ایم حکومت فیصلہ کرے مفاہمت چاہتی ہے یا ٹکراؤ، ہم دونوں کیلئے تیار ہیں’

    لاہور : تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم حکومت فیصلہ کرے مفاہمت چاہتی ہے یا ٹکراؤ، ہم دونوں کیلئے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمودقریشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا شہبازشریف نے اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی ہے، پی ڈی ایم حکومت فیصلہ کرےمفاہمت چاہتی ہے یاٹکراؤ،ہم دونوں کیلئے تیارہیں۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم یکجہتی چاہتی ہےیاانتشار، آج ملک بکھرا ہوا دکھ رہا ہے، آئین کی پاسداری ہوگی یاسیاسی انجینئرنگ۔

    پنجاب کی صورتحال کے حوالے سے رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ پنجاب میں ضمنی الیکشن ہونےہیں لیکن لگتا ہے پنجاب میں من پسندنتائج کاٹارگٹ دیاجارہاہے، کارکنوں کو دھمکایا جارہا ہے، کردارکشی کی جارہی ہے۔

    پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری پر ان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید،فوادچوہدری اوردیگر کے ساتھ جوہواتسلسل دکھائی دےرہاہے ، پی ڈی ایم حکومت فیصلہ کرےوہ کرناکیاچاہتی ہے۔

    شاہ محمودقریشی نے شہباز شریف کے بیان پرردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی بےحسی پرتعجب اورافسوس ہوا ، کے پی حالت سوگ میں ہے،وزیراعظم نےکہا417ارب کاحساب دیں، الزام لگانا ہے یا دعوت دینی ہے،دونوں ایک وقت میں نہیں ہوسکتے۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کی نگرانی میں پنجاب میں ماورائےعدالت قتل ہوئے ، شہبازشریف کیا ماورائے عدالت قتل کاجواب دینے کیلئے تیار ہیں۔

    ملک میں حالیہ دہشت گردی کی لہر کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ جائزہ لیاجائے پچھلے 9ماہ میں دہشت گردی بڑھی یا کم ہوئی، 52سے53فیصددہشت گردی میں اضافہ ہوا،حساب آپ کودیناہوگا، دہشت گردی میں اضافہ اس لیے ہوا کہ آپ کی ترجیحات بدل گئیں، آپ کاایجنڈاذاتی ہے،نیب کیسزسےفراغت ہے،دہشت گردی سےمقابلہ نہیں۔

    شاہ محمودقریشی نے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کاایجنڈاقومی ہے، گفت وشنیدکاذمہ دارپی ٹی آئی کو ٹھہرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی سےسب سےپہلےمذاکرات پرآمادگی کااظہارنوازشریف نے 2013 میں کیا، مذاکرات ناکام ہوئےتوضرب آپریشن شروع ہواجوکامیاب ہوا، ایک بیانیہ بنا،قوم میں اتفاق رائے پیدا ہوا دہشت گردوں کےخلاف۔

    انھوں نے اپنے دور حکومت کے حوالے سے بتایا کہ پی ٹی آئی کےساڑھے3سال میں دہشت گردی میں نسبتاًکمی آئی ، ہمارے دور میں پاکستان کاٹیررارزم سےٹورازم کاسفردنیانےتسلیم کیا، ذومعنی باتیں کرکےدہشت گردی میں اضافے کا ذمہ دارپی ٹی آئی کوقرارنہ دیاجائے۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں اشرف غنی کی حکومت گئی اورطالبان کی آئی، بہت سےلوگوں کا اندازہ تھا امکان ہے افغانستان میں بھارتی اثرورسوخ کم ہواہوگا۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ افغانستان میں نئےسیٹ اپ سے ایک موقع پیدا ہو رہا تھاجس کو دیکھنا چاہیے تھا،موقع کو سامنے رکھ کر گفت وشنیدکی نیک نیتی سےکوشش کی گئی ، ہم نےکوشش کی بات چیت سےامن آسکے،خون بہنا بند ہوئے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نےکبھی یہ اشارہ نہیں دیاتھاکہ امن بربادکرنےوالوں کومعافی دی جائے ، ہمارامقصدخون بہانانہیں بلکہ جانیں بچاناتھا، ایک سوچ جنم لےرہی تھی،نیک نیتی سےمعاملےکوآگےبڑھانےکی کوشش کی جارہی تھی۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا کہ 9اپریل کےبعدمیں ملک میں ایک سیاسی بحران پیداکردیاگیا، پی ڈی ایم حکومت کیا دعویٰ کرسکتی ہےکہ ان کے ساتھ بھی گفتگوکاسلسلہ بحال نہیں تھا، پی ڈی ایم حکومت اس معاملےمیں لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنا بندکرے۔

    وزیراعظم کی دعوت پر ان کا کہنا تھا کہ آپ نےاےپی سی کی دعوت دی پرسوال ہےکیاحالات پشاور کے واقعے سے بگڑے، کیاملک میں حالات بگڑنے کا اشارہ پہلےنہیں آگیاتھا، آپ کیاسوات اورمالاکنڈمیں لوگوں کااحتجاج بھول گئے۔

    رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ حالات بتدریج بگڑرہےتھے،کیاان کےذمہ دارعمران خان تھے، دیکھناہواگاکہ دہشت گردی کی نئی لہرکاذمہ دارکون ہے۔

  • شاہ محمود قریشی نے کسی سے بھی مذاکرات کی تردید کردی

    شاہ محمود قریشی نے کسی سے بھی مذاکرات کی تردید کردی

    لاہور : پاکستان تحریکِ انصاف کے سینئروائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کسی سے بھی مذاکرات کی تردید کردی اور کہا یہ جوچاہتے تھے ہم نے وہ سب کر دکھایا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمودقریشی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے غیریقینی کی صورتحال سے پاکستان کو نقصان پہنچ رہا ہے، حکومت عوام کا سامنا کرنے کو تیار نہیں، الیکشن نہیں چاہتی۔

    شاہ محمودقریشی نے بتایا کہ پہلے ہم نے استعفے پیش کیے تو انہوں نے کہا درست پیش نہیں کیے، اسپیکر نے کہا تھا کہ اجتماعی طور
    پر استعفے قبول نہیں کرسکتا، اسپیکر نے اب پی ٹی آئی کے 35 ارکان چن کران کے استعفے قبول کیے۔

    تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے فوری 35 ارکان کو ڈی نوٹیفائی کردیا، اس اقدام سے الیکشن کمیشن اور اسپیکر کا گٹھ جوڑ واضح ہو جاتا ہے، ہم قومی اسمبلی میں ڈمی قائد حزب اختلاف کو ہٹانا چاہتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت نے استعفے قبول کرنے ہیں تو باقی 70 ارکان کےبھی کریں، ہماراعدالت میں موقف تھا ہم استعفے دے رہے ہیں یہ قبول نہیں کررہے، اب حکومت کس طرح چن کر 35 ارکان کے استعفے قبول کرسکتی ہے۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا کہ 35 ارکان کے استعفے قبول کرکے دوہرا معیار اپنایا گیا، حکومتی اقدام سے ملک میں جمہوریت کا مذاق بنا۔

    پی ٹی آئی رہنما نے مذاکرات کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کسی سے مذاکرات نہیں ہو رہے، ہمارا موقف قوم کے سامنے ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ انھوں نے کہا ان کے نمبرز پورے نہیں، ہم نے 186 کر کے دکھائے، انہوں نے کہا کے پی اسمبلی تحلیل سے ہچکچا رہے ہیں، ہم نے تحلیل کرکے دکھائی۔

  • پی ٹی آئی کا  ارشد شریف ، اعظم سواتی کیس اور سائفر پر سپریم کورٹ سے رجوع  کرنے کا اعلان

    پی ٹی آئی کا ارشد شریف ، اعظم سواتی کیس اور سائفر پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف نے ارشد شریف کے قتل، اعظم سواتی کی ویڈیو، سائفر کی تحقیقات اور عمران خان پر حملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا اہلیان گجرات کا شکریہ ادا کروں گا، جس طرح حقیقی آزادی مارچ کا استقبال کیا گیاوہ حوصلہ افزا تھا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عمران خان کی عدم موجودگی کے باوجود عوام بڑی تعداد میں باہر نکلے، عوام نےعمران خان کابیانیہ قبول کرلیا ہے ،آج قافلہ لالہ موسیٰ کے لیے روانہ ہوگا۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ ملک کو بحران سے نکالنے کا واحد راستہ شفاف انتخابات ہیں، کاروباری طبقہ کہہ رہاہے پاکستان اس وقت غلط سمت میں جارہا ہے، جتنی دیر انتخابات میں کریں گے معیشت نیچے گرتی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ 75سالہ تاریخ میں کسی حکومت کو توفیق نہیں ہوئی نیشنل پالیسی مرتب کرے، عمران خان کی سربراہی میں ایک نیشنل سیکیورٹی پالیسی مرتب کی گئی، طویل مشاورت کے بعد ایک نیشنل پالیسی مرتب کی گئی، پالیسی میں واضح کیاگیا نیشنل سیکیورٹی کیلئے بہتر معیشت ضروری ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ سیاسی عدم استحکام سے پاکستان کے مسائل میں اضافہ ہورہا ہے، عمران خان نے مسائل کے حل کےلیے انتخابات کا کہا، حملے کے بعد سمجھا جانے لگا عمران خان خوف سےگھر بیٹھ جائیں گے، عمران خان نے فیصلہ کیا کہ حقیقی آزادی مارچ جاری رہے گا۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ مختلف شہروں سے قافلے حقیقی آزادی مارچ میں شامل ہورہےہیں، حقیقی آزادی مارچ کا سفر جاری ہے،شاہ محمودقریشی

    ان کا کہنا تھا کہ پیر کوہم تمام پارلیمنٹیرین صبح ساڑھے 10بجے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جمع ہوں گے ، سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ایک پٹیشن جمع کرائیں گے، خیبرپختونخوا سے ارکان وہاں کی رجسٹری میں پٹیشن دائر کریں گے ، سندھ کے ارکان سپریم کورٹ رجسٹری میں پٹیشن دائر کریں گے۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ہم اپنا موقف اعلیٰ عدلیہ کے سامنے رکھیں گے، جس کے بعد عدلیہ پر ذمہ داری ہے کہ قوم کوبحران سے نکالنے کے لیے تاریخی کردار ادا کریں۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے بتایا کہ 4 نقطوں پر سپریم کورٹ کی توجہ مبذول کرائیں گے، پہلا نقطہ ہے کہ اعظم سواتی کو انصاف دیاجائے، ہم توقع کرتے ہیں اعلیٰ عدلیہ اعظم سواتی کو انصاف فراہم کرے گی۔

    انھوں نے کہا کہ پٹیشن کادوسرا حصہ ارشد شریف کی شہادت ہے، قوم جاننا چاہتی ہے ارشد شریف کو کیوں شہید کیاگیا، پوسٹ مارٹم رپورٹ فیملی سے پہلے میڈیا کو مل گئی، رپورٹ اور تصاویر ان کے اہلخانہ کے لیے تکلیف دہ ہے، ارشد شریف کا لیپ ٹاپ اور فون کہاں ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پٹیشن کا تیسرا نقطہ سائفر ہے،ہمارا موقف واضح ہے، صددمملکت نے چیف جسٹس کو خط لکھا کہ سائفر کے معاملے کو دیکھیں، سائفر میں کہا تھا دھمکی کس کو دی گئی کس کو ہٹانا تھا۔

    پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھے ایف آئی اے نے پیشی کےلیے نوٹس بھیجا ہے، میں نے خط کے ذریعے کہا تعاون کریں گے لیکن چند سوالات ہیں، ان سوالات کے جواب نہیں ملے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پٹیشن کا چوتھا نقطہ ہے کہ اپنے اطمینان کے مطابق کیا مقدمہ درج نہیں کیاجاسکتا، حقیقت کیا ہے یہ تو تحقیقات کے سامنے آئے گی، پولیس کی مدعیت میں ایف آئی آر کی کوئی حیثیت نہیں ہے، ر شہری کو اپنی شکایت کے مطابق ایف آئی آر درج کرنے کا حق ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملک میں اہم بحث چل رہی ہے شہبازشریف لندن میں بیٹھےہیں، اڑتی اڑتی خبرہےکہ شہبازشریف کسی اورتیسرے ملک کی طرف روانہ ہو رہے ہیں۔

    آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ تعیناتی کا حقیقی آزادی مارچ سے کوئی تعلق نہیں ، عمران خان نے کہا تعیناتی میرٹ کی بنیاد پر کی جائے، حقیقی آزادی مارچ کا ایک ایجنڈا ہے آئینی شفاف انتخابات۔

  • شاہ محمود قریشی کا شہباز شریف کو مشورہ

    شاہ محمود قریشی کا شہباز شریف کو مشورہ

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمودقریشی نے شہباز شریف کو مشورہ دیا ہے کہ فوری طورپر اسمبلی توڑ کر انتخابات کا اعلان کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمودقریشی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا اقلیت کواکثریت میں بدلاگیا، 10ووٹوں کوغیرآئینی رولنگ سے مسترد کر دیا گیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کو ہٹ دھرمی پر قائم نہیں رہنا چاہیے، معیشت دن بدن بگڑتی جارہی ہے، پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب ہے، شہباز شریف کو فوری طور پر اسمبلی توڑ کر انتخابات کا اعلان کر دینا چاہیے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم پی ڈی ایم کو نکلنے کا ایک محفوظ راستہ دینا چاہ رہے ہیں، نوازشریف کہہ رہےہیں حکومت میں جانا اور حکومت بنانا حماقت تھی ، ایاز صادق نے بھی مجھے بتایا نوازشریف الیکشن کے لیے تیار ہیں۔

    زرداری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس وقت نظام درہم برہم کرنےکےذمےدارآصف زرداری ہیں، خودآصف زرداری دبئی جاکربیٹھ گئے ہیں ، یہ نیب کوغیرفعال کرنے اور اسے دفن کرنے کے لیے آئے ہیں، یہ اپنی کرپشن 1100ارب کےغبن کوہضم کرنے کے لیے آئے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گورنر کو سپریم کورٹ کی ہدایت تھی کہ رات کو ساڑھے 11 بجے حلف لے، میرے خیال میں گورنرپنجاب نے حلف نہ لے کر توہین عدالت کی ہے، عدالت کو بھی یہ متوقع تھا اس لیے انہوں نے متبادل دے رکھا تھا۔

    سپریم کورٹ کے فیصلے سے متعلق تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ یہ نظرثانی میں جائیں گے تو اسے بھی وہی بینچ سنے گا، میرے خیال میں حل انتخابات ہیں، ہم ڈائیلاگ سےانکارنہیں کررہے، چیئرمین عمران خان مذاکرات کےلیےکسی کونامزدبھی کرسکتےہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ بلاول بھٹونہ تین میں ہیں نہ تیرہ میں ہیں،وہ شو بوائے ہے، آج دوبجےبنی گالہ میں پی ٹی آئی کااجلاس ہے، ہم اپنے مفاد سے بڑھ کر ملک کے مفاد کو سوچ رہے ہیں اور ترجیح بھی دے رہے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کا اتحاد رہے گا نہیں بکھر جائے ان میں کوئی مماثلت نہیں۔

  • آصف زرداری نے پاکستان کے آئین کے ساتھ کھیلا، شاہ محمود قریشی

    لاہور : تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ آصف زرداری نے پاکستان کے آئین کے ساتھ کھیلا، مینڈیٹ تسلیم نہ کرنےکا کیا اثر ہوتا ہے، ماضی سے سیکھنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زرداری نے ملک کے آئین اور جمہوریت کے ساتھ کھیل کھیلا، زرداری کا منفی کردار تاریخ میں لکھا جائے گا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ڈپٹی اسپیکرکی رولنگ آئین سےماورااورغیرقانونی ہے، چوہدری شجاعت کا خط ممبران کو نہیں دیاگیا، نہ ہی انہیں علم تھا۔ ڈپٹی اسپیکر خط جیب میں رکھ کر چپ بیٹھے رہے، یہ بدنیتی ظاہر کرتی ہے۔

    پی ٹی آئی وائس چیئرمین نے کہا کہ عوام کے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا تو ہم ماضی کے نتائج دیکھ سکتے ہیں، مینڈیٹ تسلیم نہ کرنے کا کیا اثر ہوتا ہے ماضی سے سبق سیکھنا چاہیے۔

    پیپلزپارٹی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی پنجاب میں اپنی موت مرچکی ہے، پیپلزپارٹی ن لیگ کی ذیلی تنظیم ہے، ہمیں ماضی سےسبق سیکھ کراپناقبلہ درست کرناہوگا۔

    ق لیگ سے متعلق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم پرویزالٰہی اور مونس الٰہی کی کارکردگی سےمطمئن ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ کے انتخاب میں زرداری کی چوہدری شجاعت سے ملاقاتوں سے صورتحال تبدیل ہوگئی تھی۔

    وزیر اعلیٰ کے انتخاب کیلئے ووٹنگ ہوئی ، ووٹنگ کے بعد ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری نے چوہدری شجاعت کے خط کو جواز بنا کر مسلم لیگ ق کے 10 ووٹ مسترد کرتے ہوئے حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ پنجاب برقرار رکھنے کا اعلان کیا تھا۔