Tag: شاہ محمود

  • کرونا صورت حال: پاکستان اور روس کے درمیان اہم رابطہ

    کرونا صورت حال: پاکستان اور روس کے درمیان اہم رابطہ

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، اس دوران کرونا صورت حال اور دوطرفہ تعلقات سمیت دیگر باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی اور سرگئی لاروف کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کے دوران وبا سے نمٹنے کے لیے مربوط اور مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا گیا، دونوں رہنماؤں نے علاقائی صورت حال سمیت دیگر تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان روس سے تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، روس کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے متمنی ہیں۔

    ٹیلی فونک گفتگو کے دوران وزیراعظم کے ڈیٹ ریلیف کی فراہمی کی تجویز سے روسی وزیرخارجہ کو آگاہ کیا گیا، دریں اثنا افغان صورتحال اور افغان امن عمل میں پیشرفت سے متعلق بھی بات چیت ہوئی۔

    وزیرخارجہ کا روسی ہم منصب سے رابطہ، امریکا ایران کشیدگی پر گفتگو

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان امن عمل میں مصالحانہ کردار ادا کرتے رہیں گے، بھارتی قابض افواج کا مقبوضہ جموں وکشمیر میں ظلم تشویشناک ہے، مقبوضہ کشمیر کے 80 لاکھ شہری دہرالاک ڈاؤن برداشت کررہے ہیں، بھارتی قابض افواج کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل عام کررہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپنے ہی ملک میں اقلیتوں سے بھارت کا رویہ تضحیک آمیز ہے، بھارت کا بھارتی مسلمانوں کو کرونا کا ذمہ دارقرار دینا قابل مذمت ہے، عالمی برادری کو بھارت کے منفی رویے کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔

    دونوں وزرائے خارجہ کا باہمی روابط کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

  • کرونا وبا کے تناظر میں ہمیں دیرپا حکمت عملی اپنانا ہوگی: وزیرخارجہ

    کرونا وبا کے تناظر میں ہمیں دیرپا حکمت عملی اپنانا ہوگی: وزیرخارجہ

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کرونا وبا کے تناظر میں ہمیں دیرپا حکمت عملی اپنانا ہوگی، ہمیں پارلیمانی ممبران کی سیفٹی اور سیکیورٹی کا مناسب بندوبست بھی کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق آج فخر امام کی زیرصدارت پارلیمانی کمیٹی برائے ورچول سیشن کے تیسرا اجلاس ہوا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ گزشتہ اجلاس کے بعد میری برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات ہوئی، دریافت کیا برطانوی پارلیمنٹ اجلاس کا کیا طریقہ کار اپنا رہی ہے؟۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ برطانوی ہائی کمشنر نے ایک نوٹ لکھ کر دیا جو میں آپ کو پیش کر رہا ہوں، برطانوی پارلیمنٹ نے ہائیبرڈ اجلاس کے انعقاد کا طریقہ کار بنایا، میری رائے میں سوال وجواب کا سلسلہ نہیں ہونا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کرونا وبا کے تناظر میں ہمیں دیرپا حکمت عملی اپنانا ہوگی، ہمیں ممبران کی سیفٹی اور سیکیورٹی کا مناسب بندوبست کرنا ہوگا۔ بلوچستان اور سندھ ممبران کی اجلاس میں شرکت کیلئے اسپیشل انتظامات کرنا ہوں گے۔

    پاکستان میں کرونا وبا سے اموات 486، تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 21501 ہو گئی

    شاہ محمود کا مزید کہنا تھا کہ گیلریز میں لوگوں کو بلاجواز داخلے سے روکا جائے، کرونا متعلقہ اجلاس میں ہم کورم کی نشاندہی نہیں کریں گے، پیر کو دو پہر 3بجے پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے کا فیصلہ ہوا ہے۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں مختلف تجاویز سامنے آئیں، اجلاس ایک دن کے وقفے سے جاری رہے گا، یہ بھی طے ہوا کہ قومی اسمبلی اجلاس میں کورم کی نشاندہی نہیں کی جائے گی، اجلاس کو کروناوائرس پر بحث کیلئے محدود رکھا جائے گا۔

  • کروناوائرس: ’’پاکستان محدود وسائل کے باوجود ہر ممکن اقدام کررہا ہے‘‘

    کروناوائرس: ’’پاکستان محدود وسائل کے باوجود ہر ممکن اقدام کررہا ہے‘‘

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی دارالحکومت میں قائم اٹلی کے سفارت خانے پہنچے اور اطالوی سفیر سے خصوصی ملاقات کی، اس دوران کروناوائرس کے تباہ کاریوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اطالوی سفیر سے ملاقات کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کرونا وبا کے باعث اٹلی میں جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا جس پر اطالوی سفیر نے وزیرخارجہ کا خیر مقدم کیا۔

    شاہ محمود کا کہنا ہے کہ کروناعالمی وبا نے بہت تیزی کے ساتھ دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے، یہ وہ چیلنج ہے جس کا سامنا ہم سب کو درپیش ہے، عالمی چیلنج سے نمٹنے کے لیے اقوام عالم کو متفقہ کاوشیں کرنا ہوں گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی آفت سے نمٹنے کے لیے پاکستان محدود وسائل کے باوجود ہر ممکن اقدام کررہا ہے۔ دریں اثنا اطالوی سفیر نے سفارتخانے آمد اور مشکل گھڑی میں اظہار یکجہتی پر وزیرخارجہ کا شکریہ ادا کیا۔

    بڑی خبر، پاکستان میں کورونا وائرس کے مزید 4 مریض صحتیاب

    خیال رہے پاکستان میں کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 892ہوگئی جبکہ وائرس سے اب تک 7مریض جاں بحق ہوچکے ہیں، خیبرپختونخوا میں کرونا وائرس سے 3افراد جاں بحق ہوئے، کراچی اور بلوچستان میں ایک ایک مریض جاں بحق ہوا جبکہ گلگت بلتستان میں کرونا کے خلاف کام کرنے والے ڈاکٹرجاں بحق ہوا۔

  • کروناوائرس: ’’ ایران پر عائد معاشی پابندیاں انسانیت کے ناطے ہٹائی جائیں‘‘

    کروناوائرس: ’’ ایران پر عائد معاشی پابندیاں انسانیت کے ناطے ہٹائی جائیں‘‘

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کروناوائرس کے پیش نظر ایران سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اس مشکل گھڑی میں تہران حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ نے ایران پر عائد پابندیوں کے حوالے سے اہم بیان جاری کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ایران پر عائد معاشی پابندیاں انسانیت کے ناطے ہٹائی جائیں، کرونا وبا کی وجہ سے ایران شدید مشکلات کا شکار ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ وبا سے متاثر ہیں، اموات کی شرح زیادہ ہے، معاشی پابندیوں کے باعث ایران کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، ایرانی صدر حسن روحانی نے وزیراعظم سے بذریعہ خط کردار ادا کرنے کی بھی درخواست کی، بعد ازاں ایرانی وزیر خارجہ سے بات ہوئی تو انہوں نے بھی یہی درخواست کی۔

    ایرانی سفیر کا شہباز شریف کو خط، امریکی پابندیوں کا معاملہ اٹھانے کی اپیل

    وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ انسانی ہمدردی کے پیش نظر ایران پر عائد پابندیوں کو اٹھایا جائے، ایران کو دواؤں، وینٹی لیٹرز اور متعلقہ سامان کی اشد ضرورت ہے، معاشی پابندیاں ان اشیا کے حصول میں آڑے آ رہی ہیں، پاکستان نے پابندیوں کے خلاف خاتمے کے لیے کاوشوں کا آغاز کر دیا، باہمی تعاون کے ذریعے عالمی چیلنج کا مقابلہ کرنا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان میں ایران کےسفیر سید محمد علی حسینی نے قائد حزب اختلاف شہبازشریف کو بھی خط لکھ کر امریکی پابندیوں کے باعث کررونا سے نمٹنے میں درپیش مسائل سے آگاہ کیا تھا۔

    ایرانی سفیر کے خط میں کہا گیا تھا کہ کرونا سے نمٹنے کے لیے ادویات اور ضروری سامان درکار ہے تاہم امریکی پابندیوں کی وجہ سےعلاج میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔

  • ’’پاکستان سے متعلق سوال بھارتی میڈیا کو الٹا پڑگیا‘‘

    ’’پاکستان سے متعلق سوال بھارتی میڈیا کو الٹا پڑگیا‘‘

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارتی میڈیا نے پاکستان سے دہشت گردی جوڑنے کی کوشش کی، امریکی صدر نے بھارت میں پاکستان کی وکالت کی جس سے پاکستان سے متعلق سوال بھارتی میڈیا کو الٹا پڑگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اپنے ایک بیان میں وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی انتظامیہ کے ساتھ اب اعلیٰ سطح پر رابطے ہیں، اب تبدیلی آچکی ہے، اسے تسلیم کیا جائے، امریکا کے ساتھ تعلقات مزید بہتر بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 29 فروری کے بعد اگلا مرحلہ انٹرا افغان ڈائیلاگ کا ہے، افغانستان کا مسئلہ افغانیوں نے خود حل کرنا ہے، پالیسی ہے افغانستان کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی، پاکستان نے ناممکن کو ممکن کردکھایا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان سے متعلق ہم نے اپنی ذمہ داری پوری کی ہے، افغان انتخابی نتائج ان کا اندرونی معاملہ ہے مداخلت نہیں کی، خواہش ہے اندرونی معاملات سے امن کے سفر میں تعطل پیدا نہ ہو۔

    ٹرمپ نے وعدے کے مطابق کشمیر پر بھارتی وزیر اعظم سے بات کی: شاہ محمود قریشی

    قبل ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پڑوسی ملک بھارت میں موجودہ صورت حال اور امریکی صدر کے دورے سے متعلق اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی میڈیا نے ٹرمپ پریس کانفرنس کو اپنے مقاصد کے لیےاستعمال کیا، جب کہ صدر ٹرمپ نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کاوشوں کو سراہا۔

  • ’’دنیا کو بھارت میں ہونے والے فسادات کا نوٹس لینا چاہیئے‘‘

    ’’دنیا کو بھارت میں ہونے والے فسادات کا نوٹس لینا چاہیئے‘‘

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں جو ہورہا ہے اس حوالے سے دنیا کو نوٹس لینا چاہیئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اپنے ایک بیان میں شاہ محمود کا کہنا تھا کہہ نئی دہلی میں فسادات کے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، عمارتوں کو آگ لگائی جارہی ہے۔

    انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کو بھارت میں ہونے والے فسادات کا نوٹس لینا چاہیئے۔

    خیال رہے کہ بھارت کے دارالحکومت میں ہندو انتہا پسند نے حکومتی سرپرستی میں‌ مسلمانوں کے گھروں کو نذر آتش کرنے کے بعد مسجد پر حملہ کردیا ہے۔

    یاد رہے کہ بھارت کے شہر نئی دہلی میں ایک روز قبل اچانک ہندو انتہا پسندوں نے متنازع شہریت قانون کے خلاف مظاہرے کرنے والے مظاہرین پر حملے کیے اور انہوں نے مسلمانوں کے گھر بھی نذر آتش کیے۔ رپورٹ کے مطابق بھارت میں ہونے والے پرتشدد واقعات میں اب تک پولیس اہلکار سمیت 7 افراد ہلاک ہوئے۔

    مودی کے ساتھ پریس کانفرنس، ٹرمپ کی ایک بار پھر پاکستان کی تعریف

    انٹرنیٹ پر کئی ایسی ویڈیوز اور تصاویر سامنے آئیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہندو انتہا پسندوں کو پولیس کی مکمل سرپرستی حاصل ہے اور وہ انہیں روکنے کے بجائے مظاہرین پر تشدد کررہے ہیں۔

  • وزیرخارجہ کی مائیک پومپیو سے ملاقات، امریکا ایران کشیدگی پر گفتگو

    وزیرخارجہ کی مائیک پومپیو سے ملاقات، امریکا ایران کشیدگی پر گفتگو

    واشنگٹن: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے ملاقات کی اس دوران امریکا ایران کشیدگی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی واشنگٹن میں امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے ملاقات ہوئی۔ شاہ محمود نے امریکی وزیرخارجہ کو دورہ ایران اور سعودی عرب سے آگاہ کیا۔

    ملاقات میں شاہ محمود نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔

    مائیک پومپیو نے افغان امن عمل میں پاکستان کی مخلصانہ کاوشوں کی تعریف کی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونی والی ملاقات میں دوطرفہ امور اور خطے کی سلامتی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ امریکا طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے پاکستانی کاوشوں کا ایک بار پھر معترف ہوگیا۔

    مشرق وسطیٰ میں نئی جنگ کے اثرات دنیا پر پڑیں گے، شاہ محمود قریشی

    قبل ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ پاکستان خطے میں کشیدگی کا خاتمہ چاہتا ہے، ایرانی صدر حسن روحانی کو خطے میں کشیدگی کم کرنے کا مشورہ دیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ایران کے کشیدگی میں خاتمے کے لیے مثبت اشارے ملے ہیں، ایران جوہری معاہدے کی پاسداری پر بھی تیار دکھائی دیا، امریکی صدر ٹرمپ نے پاکستان سے افغان امن عمل میں تعاون کی درخواست کی تھی، افغان طالبان امریکا مذاکرات میں سہولت کاری کا کردار ادا کیا ہے۔

    واضح رہے کہ وزیرخارجہ ان دنوں امریکی دورہ پر ہیں جہاں وہ اہم عہدیداروں سے ملاقاتیں کررہے ہیں۔ اس اہم دورہ کا مقصد کشمیر صورت حال سمیت دیگر اہم موضوعات پر تبادلہ خیال اور لائحہ عمل طے کرنا ہے۔

  • ’’عمران خان کے دورہ امریکا کے بعد تعلقات میں بہتری آرہی ہے‘‘

    ’’عمران خان کے دورہ امریکا کے بعد تعلقات میں بہتری آرہی ہے‘‘

    واشنگٹن: امریکی اراکین کانگریس نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے دورے سے پاک امریکا تعلقات میں بہتری آرہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود نے امریکی کانگریس میں پاکستان کاکس سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان سفیر اسدمجیدخان اور طاہرجاوید بھی شریک ہوئے۔ اس موقع پر پاکستان کاکس کی چیئرمین شیلاجیکسن کا کہنا تھا کہ پاکستان کاکس کو مزید مضبوط کرنے کے لیے کوشش کررہے ہیں۔

    دریں اثنا شاہ محمود نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے، افغانستان میں جنگ بندی کی کوششیں جاری ہیں، طالبان سے مذاکراتی عمل میں بھرپور کردار ادا کررہے ہیں۔ خیال رہے کہ ملاقات میں کانگریس وومن شیلا جیکسن سمیت متعدد کانگریس اراکین نے شرکت کی۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کا مقبوضہ کشمیرمیں ظلم وستم جاری ہے، کشمیریوں کو بنیادی حقوق سے محروم کیا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں سیاسی رہنماؤں اور نوجوانوں کو گرفتار کیا جارہا ہے، پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے، بھارت تاثر دے رہا ہے کشمیر میں حالات معمول پر آچکے ہیں، مقبوضہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کا معاملہ سیکیورٹی کونسل میں اٹھایا گیا، بھارت کا شہریت بل بھارتی شہریوں نے مسترد کر دیا، بھارتی اقلیتیں اس وقت شدید مشکلات کا شکار ہیں، بھارت پاکستان سے مذاکرات نہیں کرنا چاہتا، دنیا کو بتا دیا پاکستان بھارت سے مذاکرات کیلئے تیارہے، پاک بھارت کوئی تنازع ہوا تو پوری دنیا کو لپیٹ میں لے گا۔

    افغانستان میں جنگ بندی کیلئے طالبان نے پہل کردی

    دوسری جانب افغان طالبان نے امریکا کو مختصر جنگ بندی کی پیش کش کی ہے جس کا مقصد فریقین کے درمیان مذاکرات کے تحت حتمی معاہدے کی طرف بڑھنا ہے۔

    ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ طالبان جنگ بندی چاہتے ہیں تاکہ فریقین مذاکرات کی میز کے ذریعے کوئی حتمی معاہدہ طے کریں اور افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ ہوسکے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان کے ایک سینئر رہنما نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ یہ جنگ بندی 7 سے 10 دن تک کی ہوسکتی ہے۔ تاہم طالبان رہنماؤں اور امریکی انتظامیہ نے اب تک اس معاملے کی تصدیق نہیں کی۔

  • وزیرخارجہ کا روسی ہم منصب سے رابطہ، امریکا ایران کشیدگی پر گفتگو

    وزیرخارجہ کا روسی ہم منصب سے رابطہ، امریکا ایران کشیدگی پر گفتگو

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا اس دوران مشرقی وسطیٰ کی کشیدہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے درمیان ہونے والے رابطے میں مشرق وسطیٰ میں کشیدگی اور خطے میں امن وامان کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ کشیدگی میں اضافہ خطے کے امن واستحکام کے لیے خطرے بن سکتا ہے، کشیدہ صورت حال کو قابو میں لانے کے لیے امریکا ایران (فریقین) کو تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

    خطے میں قیام امن کے لیے وزرائے خارجہ نے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے پر اتفاق کیا۔

    وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں کسی نئے تنازعہ میں فریق نہیں بنے گا، پاکستان کی سرزمین کسی علاقائی وہمسایہ ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔

    ہمارا خطہ کسی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا، شاہ محمود قریشی

    قبل ازیں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احسان اللہ ٹوانہ کی زیرصدارت قائمہ کمیٹی امور خارجہ کا اجلاس ہوا، جس میں شاہ محمود قریشی نے خصوصی شرکت کی۔ وزیرخارجہ نے مشرق وسطیٰ کی صورت حال سے متعلق خصوصی بریفنگ دی۔

    اس موقع پر وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ایران امریکا کشیدگی کم کرانے کے لیے ہمارے روابط جاری ہیں، خطے کے اہم ممالک کے وزرائے خارجہ سے رابطے کر رہا ہوں، ہمارا خطہ کسی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا، کشیدگی کے اثرات خطے پر پڑیں گے، افغان امن عمل بھی متاثر ہوسکتا ہے۔

  • مشاورتی کونسل کا اجلاس: ایل او سی، بھارت میں احتجاج، کشمیر کرفیو پر گفتگو

    مشاورتی کونسل کا اجلاس: ایل او سی، بھارت میں احتجاج، کشمیر کرفیو پر گفتگو

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی زیرصدارت مشاورتی کونسل برائے امور خارجہ کا اجلاس ہوا، دوران اجلاس بھارت میں احتجاج، مقبوضہ کشمیر کرفیو اور ایل او سی سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشاورتی کونسل برائے خارجہ امور کے اجلاس میں شاہ محمود قریشی نے شرکا کو صدر سیکیورٹی کونسل کو لکھے خط کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر دنیا کے ساتھ سفارتی روابط کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔

    اس موقع پر وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ مودی سرکار کی ہندوتوا پالیسی پر پورا ہندوستان سراپا احتجاج ہے، بھارت میں پرامن مظاہرین کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، بھارتی پولیس مسلم اکثریتی علاقوں میں گھروں میں گھس کرتشدد کررہی ہے، بی جے پی حکومت اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کا استحصال کر رہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ خدشہ ہے بھارتی سرکار توجہ ہٹانے کے لیے فالس فلیگ آپریشن کرسکتی ہے، مقبوضہ کشمیر کے لاکھوں انسان 5 اگست سے کرفیو کا سامنا کررہے ہیں، آج مودی کے خلاف بھارت بھر میں شہری سراپا احتجاج ہیں۔

    مودی سرکار اس حد تک آگے جا چکی کہ واپسی ممکن نہیں لگ رہی: وزیر خارجہ

    خیال رہے کہ ہندوستان اور خطے میں تشویش ناک صورت حال پر شاہ محمود قریشی نے اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یو پی میں علما کے ساتھ جو ناروا سلوک کیا گیا، اس پرہر ذی شعور کی آنکھیں نم ہیں، پریانکا گاندھی کو بھی پولیس نے مبینہ دھکے دیے اور گلہ دبانے کی کوشش کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ آپ سمجھ سکتے ہیں کہ ہندوستان میں عام آدمی کے ساتھ پولیس کا رویہ کیا ہوگا، یہ کیفیت پورے ہندوستان میں پھیلتی جا رہی ہے، لیکن مودی سرکار ٹس سے مس نہیں ہو رہی، وہ اس حد تک آگے جا چکی ہے کہ واپسی ممکن نہیں لگ رہی، نہتے کشمیر کی آواز دبائی گئی مگر پورے ہندوستان کے عوام کو کیسے روکا جا سکتا ہے۔