Tag: شاہ چارلس

  • شاہ چارلس کی غیر موجودگی میں شاہی فرائض کون ادا کرے گا؟

    شاہ چارلس کی غیر موجودگی میں شاہی فرائض کون ادا کرے گا؟

    لندن: برطانوی بادشاہ چارلس کے کینسر میں مبتلا ہونے کی اطلاعات کے بعد شاہی فرائض کی انجام دہی کا بوجھ شہزادہ ولیم کے کندھوں پر آ پڑا ہے۔

    اے ایف پی کے مطابق برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوم میں کینسر کے مرض کی تشخیص کے بعد ولئ عہد ولیم سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اپنے والد کی غیرموجودگی میں شاہی فرائض انجام دیں گے۔

    41 سالہ ولئ عہد ولیم نے اپنی اہلیہ شہزادی کیتھرین کے آپریشن کے بعد سے عوامی مصروفیات معطل کی ہوئی ہیں، اور وہ شہزادی کیتھرین اور تین بچوں کی دیکھ بھال میں مصروف ہیں۔

    تاہم والد میں کینسر کی اچانک تشخیص کے بعد گزشتہ روز سے شہزادہ ولیم نے اپنی سرکاری مصروفیات کا آغاز کر دیا ہے، تاکہ شاہی سطح پر پیدا ہونے والے خلا کو پُر کیا جا سکے، ان سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ والد کے بھی کچھ فرائض انجام دیں گے، اس دوران شاہ چارلس کی بیٹی شہزادی این اور ملکہ کمیلا بھی ولئ عہد کا ساتھ دیں گی۔

    واضح رہے کہ بکنگھم پیلس نے شاہ چارلس کی بیماری کے حوالے سے تاحال تفصیلات جاری نہیں کیں، کہ وہ کینسر کی کون سی قسم میں مبتلا ہیں، برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے تصدیق کی تھی کہ شاہ چارلس کا کینسر ابتدائی اسٹیج کا ہے۔

  • جنوبی افریقہ نے برطانوی شاہی خاندان سے اپنا ہیرا واپس دینے کا مطالبہ کردیا

    جنوبی افریقہ نے برطانوی شاہی خاندان سے اپنا ہیرا واپس دینے کا مطالبہ کردیا

    برطانیہ کے شاہ چارلس سوم اپنی تاج پوشی کے موقع پر جو تاریخی شاہی عصا تھامیں گے اس میں دنیا کا سب سے بڑا ہیرا جڑا ہوا ہے، اسٹار آف افریقہ کہلائے جانے والے اس ہیرے کو جنوبی افریقہ کے شہری واپس دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    جنوبی افریقہ کے بعض شہری برطانیہ سے دنیا کے سب سے بڑے ہیرے کی واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں، اس ہیرے کو ’اسٹار آف افریقہ‘ کہا جاتا ہے جو شاہی عصا میں جڑا ہوا ہے۔

    شاہ چارلس سوم ہفتے کے روز ہونے والی تاج پوشی کی تقریب میں یہ شاہی عصا تھامیں گے۔

    اس ہیرے کا وزن 530 قیراط ہے، یہ 1905 میں جنوبی افریقہ میں دریافت ہوا تھا اور برطانیہ کے شاہی خاندان کو نو آبادیاتی حکومت نے پیش کیا تھا، اس وقت جنوبی افریقہ برطانیہ کی حکمرانی کے زیر تسلط تھا۔

    ایسے وقت میں جب نو آبادیاتی دور میں چوری کیے گئے فن پارے اور نوادرات کی واپسی کے لیے عالمی سطح پر آوازیں اٹھ رہی ہیں، جنوبی افریقہ کے بعض شہری بھی ہیرے کی واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    جوہانسبرگ میں وکیل اور سماجی کارکن موتھوسی کمناگا نے ہیرے کی واپسی کے لیے ایک آن لائن پٹیشن کا آغاز کیا تھا، انہوں نے کہا کہ یہ ہیرا جنوبی افریقہ کو واپس کرنا چاہیئے، یہ ہمارے قومی افتخار، ورثے اور ثقافت کی علامت ہے۔

    ہیرے کی واپسی کے لیے اس آن لائن پٹیشن پر تقریباً 8 ہزار دستخط ہوئے ہیں۔

    یہ ہیرا کلینن ون کے نام سے جانا جاتا ہے، شاہی عصا میں موجود ہیرا کلینن ہیرے سے کاٹا گیا تھا جو تین ہزار 100 قیراط کا پتھر تھا۔ یہ ہیرا پریتوریا کے قریب دریافت ہوا تھا۔

    اس ہیرے کا ایک چھوٹا حصہ جو کلینن ٹو کے نام سے مشہور ہے، شاہی تاج میں جڑا ہے۔ یہ شاہی تاج برطانیہ کے بادشاہوں کے سر پر اہم مواقعوں پر دیکھا گیا ہے۔ شاہی نوادرات ٹاور آف لندن میں رکھے گئے ہیں۔

    کلینن ہیرے کی ایک مکمل نقل جو ایک آدمی کی مٹھی کے برابر ہے، کیپ ٹاؤن کے ڈائمنڈ میوزیم میں رکھا گیا ہے۔