Tag: شبرزیدی

  • ملکی معیشت سے متعلق شبر زیدی نے خوفناک انکشاف کردیا

    ملکی معیشت سے متعلق شبر زیدی نے خوفناک انکشاف کردیا

    سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے خبردار کیا ہے کہ پوری قوم کو مل کر پاکستان کو غربت سے نکالنا ہوگا، معیشت بہتر نہ ہوئی تو پاکستان صومالیہ بن جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے شبر زیدی نے کہا کہ پاکستان کی معیشت مسلسل گرتی جارہی ہےجس سےعام آدمی تباہ ہورہاہے،موجودہ حکومت کی معاشی صورتحال کی طرف کوئی توجہ نہیں اور نہ ہی پارلیمنٹ میں معیشت یا مہنگائی سےمتعلق کوئی بات ہورہی ہے۔

    سابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ پاکستان کی معیشت اورعام آدمی تباہ ہوچکا ہےاس میں دورائےنہیں،معیشت کو درست کرنااس حکومت کاکام نہیں ہے،حکومت کو سوچناچاہیے کہ معیشت مزید گراوٹ برداشت نہیں کرسکتی، پاکستان کو جس جگہ پہنچادیاگیاہےاس صورتحال سےنکلناناگزیرہے، عام آدمی پرکیا گزررہی ہےبڑی گاڑی میں بیٹھنےوالوں کونظرنہیں آ رہا۔

    شبر زیدی نے کہا کہ پہلےبھی کہا تھا کہ آئی ایم ایف کیساتھ ڈیڈلاک کی وجوہات وہ نہیں جو یہ بتارہےہیں،قرضوں کی ری شیڈولنگ پرحکومت آئی ایم ایف اور دوست ممالک کو اعتماد نہیں دلاسکی،آئی ایم ایف کہتا ہے کہ چین کیساتھ قرضوں کی ری شیڈولنگ نہ کی تو معاہدہ نہیں کرینگے۔

    سابق چیئرمین نے دعویٰ کیا کہ حالات اس نہج پر جارہے ہیں کہ الیکشن کےبعد جو بھی حکومت آئے گی وہ بھی معیشت درست نہیں کرسکےگی، آج ڈالر305روپےعبورکرگیا،پوری قوم کو مل کرپاکستان کوغربت سےنکالناہوگا،معیشت بہترنہ کی گئی تو پاکستان صومالیہ بننےجارہاہے۔

  • ‘ایک لاکھ سے زائد کی خریداری پر شناختی کارڈ کی شرط ختم’

    ‘ایک لاکھ سے زائد کی خریداری پر شناختی کارڈ کی شرط ختم’

    اسلام آباد : سابق چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ سے زائد کی خریداریوں پر شناختی کارڈ کی شرط ختم کرنا مجرمانہ اور پاکستان کیخلاف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ مجھے ایک لاکھ سے زائد کی خریداریوں پر سی این آئی سی کی شرط متعارف کرانے پر فخر ہے، عمران خان کے علاوہ کوئی ایسا نہیں کر سکتا۔

    شبرزیدی کا کہنا تھا کہ کرپشن کے پیسے کے استعمال کے خلاف بہترین قدم اٹھایا، موجودہ حکومت کاشرط ختم کرنا مجرمانہ اور پاکستان کیخلاف ہے۔

    گذشتہ روز سابق چیئرمین ایف بی آر نے ملک کی معاشی صورتحال کے حوالے سے کہا تھا کہ حالات اس حکومت کےقابوسےنکلتےجارہےہیں، جس طرح قیمتیں بڑھائی جارہی ہیں عوام کی پہنچ سےباہرہوگئی ہیں۔

    شبرزیدی کا کہنا تھا کہ کیااس صورتحال میں سوسائٹی اورانڈسٹریاں چل سکتی ہیں یانہیں، اب بھی توجہ نہ دی گئی توحالات مزیدبگڑجائیں گے ، بھارت،بنگلہ دیش سمیت کئی ممالک روس سےتیل خریدرہےہیں، موجودہ حکومت کو کیا پریشانی ہے کہ روس سے تیل نہیں خرید رہی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سمجھنےسےقاصرہوں رات ساڑھے11بجےکیسےاعلان کیاجارہاہے، تیل کی ان قیمتوں کیساتھ پاکستان کی معیشت مزیدبگڑجائےگی، اس حکومت میں قابلیت نہیں،نئےطریقےسےسوچناپڑےگا۔

    سابق چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ یہ بات اب سیاست سےآگےنکل گئی ہے،سیاست کی بات نہیں رہی، جوحکومت عوام کوبنیادی چیزیں نہیں دےسکتی تو رہنے کا کیا فائدہ ہے،لوگ ایک حدتک برداشت کرسکتے ہیں۔

  • 20 ہزار پوائنٹ آف سیل کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے، مشیر خزانہ

    20 ہزار پوائنٹ آف سیل کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے، مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ ملک بھر کے 20 ہزار پوائنٹ آف سیل کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے، ٹیکس بیس کو وسعت دینے کے لیے عوام ،فریقین سے مؤثر رابطے کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیط شیخ کو چیئرمین ایف بی آر نے ٹیکس وصولیوں سے متعلق بریفنگ دی۔ مشیر خزانہ نے ٹیکس وصولیوں میں بہتری پر ایف بی آر کی تعریف کی۔

    ڈاکٹرحفیظ شیخ نے کہا کہ ایف بی آر اور تاجروں میں معاہدے پرعمل کر کے ٹیکس بیس بڑھائی جائے، ملک بھر کے 20 ہزار پوائنٹ آف سیل کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے، ٹیکس ری فنڈ کی فوری اور مکمل ادائیگی یقینی بنائی جائے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکس بیس کو وسعت دینے کے لیے عوام ، فریقین سے مؤثر رابطے کیے جائیں۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ پہلی ششماہی میں16.3 فیصد زائد 2083 ارب کی ٹیکس وصولیاں ہوئیں، گزشتہ سال کی نسبت 292 ارب کی زائد ٹیکس وصولیاں کی گئیں، پہلی ششماہی میں 21لاکھ 68 ہزار ٹیکس ریٹرنز داخل ہوئیں۔

    شبر زیدی نے کہا کہ جنوری کے آخرتک مزید 6 لاکھ ٹیکس ریٹرنز جمع ہوسکتی ہیں، انکم ٹیکس کی مد میں 21 فیصد زائد وصولیاں ہوئیں، سیلز ٹیکس 34 اور ایف ای ڈی کی مد میں 25.6 فیصد زائد وصولیاں ہوئیں۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ڈومیسٹک ٹیکسز کی مد میں 1172 ارب کی وصولیاں ہوئیں، گزشتہ سال کے مقابلےمیں اس سال 100 ارب کے ٹیکس ری فنڈ دیے گئے۔

  • ہروہ شخص جو500 گز کے گھر کا مالک ہے، ریٹرن فائل کرنا ہوگا، شبر زیدی

    ہروہ شخص جو500 گز کے گھر کا مالک ہے، ریٹرن فائل کرنا ہوگا، شبر زیدی

    اسلام آباد : چیئرمین ایف بی آرشبرزیدی نے کہا آٹا، میدہ، سوجی، دال کسی کھانے کے آئٹم پر ٹیکس نہیں لگایا گیا، ہر وہ شخص جو 500 گز کےگھر کا مالک ہے, ریٹرن فائل کرنا ہوگا، ایک ہزارسی سی گاڑی کا مالک بھی ریٹرن فائل کرنے کا پابند ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایف بی آرشبرزیدی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا آٹےاور میدہ پر کوئی ٹیکس نہیں لگایاگیا، اگر قیمت بڑھی ہے تو اس کا ذمہ دار ایف بی آر نہیں، سی این آئی سی کی ضرورت  سیلز ٹیکس کے لئے ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا سی این آئی سی سے متعلق ابہام اور پروپیگنڈا کیاگیا، گزشتہ رات کراچی کے تاجروں سے شناختی کارڈ سے متعلق بات کی، لوگ شناختی کارڈ کی شرط کی آڑ میں اپنے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔

    شبرزیدی نے کہا زیروریٹنگ پرسیلزٹیکس کامعاملہ10سال بعدواپس آرہاہے، مقامی یارن سےمتعلق یکساں مواقع کیلئےاپٹما نے مطالبہ کیا ہے، اپٹما کا مطالبہ  ہے یارن درآمد کرنے دیا جائے، تمام فیصلوں کے اطلاق کیلئے تیار ہیں، مشاورت سے عملدرآمد ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا ہماراکسی سطح پرکسی سےکوئی ڈیڈلاک نہیں ہے، چھوٹےدکانداروں کیلئے فکس ٹیکس اسکیم لانے کیلئے تیار ہیں، چھوٹا دکان دار کون ہے، اس کا تعین کرنا ابھی باقی ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا تاجروں سے تمام مذاکرات 2بنیادی چیزوں پر ہوئے، ایک ایس آر او1125 اور دوسرا شناختی کارڈ کا مسئلہ تھا، سیلز ٹیکس سے متعلق  بھی افواہیں پھیلائی جارہی ہیں، زیرو ریٹنگ پرمختلف لوگوں کے مختلف زاویے دیکھ رہے ہیں۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا ایسا فیصلہ نہیں چاہتے کہ معیشت یاصنعت کو نقصان پہنچے، شناختی کارڈ کا مسئلہ ختم ہوچکا ہے، کراچی میں موبائل والے ڈیوٹیز زیادہ  لگنے پر بات کررہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ بے شمارچیزیں ایسی ہیں جو بغیر ڈیوٹی درآمد ہورہی ہیں، تاجروں کو کہا ہے واضح کردیں چھوٹا دکاندار کس کو کہیں گے؟ آٹا میدے پر ٹیکس لگا ہوتا تو میں ضرور جواب دیتا، روٹی کی قیمت بڑھ گئی ہے تو پرائس کنٹرول سے بات کروں گا، آٹا ، میدہ، سوجی، دال کسی کھانے کے آئٹم پرٹیکس نہیں لگایاگیا۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا ہم نے تمام چیمبرزسےبات کی ہے، گاڑیوں پرٹیکس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے، گاڑیوں پر ٹیکس صوبوں کامسئلہ ہے ، ٹیکسٹائل سیکٹر کے 1125ارب سیلز ٹیکس نیٹ میں پیشرفت ہے۔

    شبر زیدی نے کہا تھوڑی بہت سیاست ہم بھی جانتے ہیں ، بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، بینکوں سے متعلق ڈیٹا بیس موجود ہے، ہر وہ شخص جو 500 گز کےگھر کا مالک ہے ریٹرن فائل کرناہوگا ، ایک ہزارسی سی گاڑی کامالک ریٹرن فائل کرنے کا پابند ہوگا۔

  • ایف بی آر نے ٹیکس کے دائرہ کار میں توسیع کے لیے ہدف مقرر کیا ہے، شبرزیدی

    ایف بی آر نے ٹیکس کے دائرہ کار میں توسیع کے لیے ہدف مقرر کیا ہے، شبرزیدی

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانے کے لیے طویل مدتی حکمت عملی وضع کی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ ملک کے اقتصادی شعبے کی بحالی کے لیے تاجر برادری کے اعمتاد میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

    شبر زیدی نے کہا ادارے نے ٹیکس کا دائرہ کار میں توسیع کے لیے ہدف مقرر کیا ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ملک میں ٹیکس وصولی کا نظام ضروری تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانے کے لیے طویل مدتی حکمت عملی وضع کی جا رہی ہے تاکہ ٹیکس وصولی کا مطلوبہ ہدف احسن انداز میں ادا کیا جاسکے۔

    واضح رہے کہ اپنی تعیناتی کے بعد شبر زیدی کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کو ہراساں کرنے کا کلچر ختم کیا جائے گا، اختیارات کو نچلے افسران تک منتقل کریں گے۔ کسی بھی فرد، کمپنی یا ادارے کا اکاؤنٹ منجمد کرنے سے پہلے چیئرمین کے نوٹس میں لانا لازمی قرار دیا جا رہا ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں کہ کسی بھی قسم کا بینک اکاؤنٹ منجمد کرنے سے کم از کم 24 گھنٹے قبل معاملہ ان کے نوٹس میں لایا جائے گا۔

  • تمام صنعتی صارفین کوٹیکس نیٹ میں لائیں گے،چیئرمین ایف بی آر کا عزم

    تمام صنعتی صارفین کوٹیکس نیٹ میں لائیں گے،چیئرمین ایف بی آر کا عزم

    اسلام آباد : چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی نے کہا تمام صنعتی صارفین کوٹیکس نیٹ میں لائیں گے، ماضی کے واجبات پر صرف دو فیصد ٹیکس مانگ رہے ہیں، ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کو ٹیکس ریٹرن جمع کروانا لازمی ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ڈسکوز کے پاس رجسٹرڈ صارفین کی تعداد 3 لاکھ 48ہزار ہے، ملک میں ٹیکس فائلرزکی تعدادکم ہے، ہمیں کاروبار کے لیے پہلے بہترماحول مہیا کرنا ہے، اس میں ٹیکس وصولی کی بات بعد میں آئےگی۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا بجلی کےصنعتی صارفین کی تعداد3لاکھ71ہزار304ہے، سکیم کی مدت میں ابھی وقت ہے،دیکھتےہیں کیاردعمل آتاہے، ڈسکوزکی سطح پر مینوفیکچررز کا ڈیٹاجمع کررہے ہیں۔

    اثاثے ظاہرکرنے پر ٹیکس ریٹرن بھرنے کی شرط عائد ہے

    شبرزیدی نے کہا ہراسمنٹ سے روکنےپرآپ بتائیں مزیدکیاکروں، میں پہلے ہی اس پر3حکم جاری کرچکاہوں ، قانون میں کوئی کمی ہے تو بیٹھ کر دیکھیں گے ، اثاثے ظاہر کرنےکی اسکیم میں فائلر کی شرط لازم عائد کی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا نان کسٹم پیڈگاڑیوں کے لیے ابھی کوئی اسکیم نہیں ، ماضی کے واجبات پر صرف 2 فیصدٹیکس مانگ رہے ہیں، اثاثے ظاہرکرنے پر ٹیکس ریٹرن بھرنے کی شرط عائد ہے۔

    مزید پڑھیں : چند خام مال پر تو ٹیکس چھوٹ دی جا سکتی ہے سب پر نہیں: شبر زیدی

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا ایک نکاتی ایجنڈا ہے تمام صنعتی صارفین کو ٹیکس نیٹ میں لائیں، 31 لاکھ تجارتی صارفین ہیں، ٹیکس نادہندگان کے اکاؤنٹ منجمد کرنے کا اختیار ابھی بھی ہمارے افسر کے پاس ہے، 24 گھنٹے میں مطلع کیے بغیر اکاؤنٹ منجمد نہیں کیا جائے گا۔

    شبرزیدی کا کہنا تھا سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن کو آرڈیننس میں شامل کر رہے ہیں، ملک میں 3 لاکھ 41 بجلی کے صنعتی صارفین ہیں، سوئی گیس کمپنیوں کے7 ہزار صنعتی صارفین ہیں، ملک میں رجسٹر صنعتی سیلز ٹیکس صرف 38 ہزار ہیں۔

    ایک لاکھ کمپنیاں رجسٹر ہیں اور ٹیکس فائلر 50 ہزار سے بھی کم ہیں

    انھوں نے مزید کہا اسکیم میں سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن کرانی ہوگی، اسکیم میں 2 فی صد ٹیکس دےکر سیلز ٹیکس رجسٹریشن کرانا ہوگی، اسکیم کا وقت 30 جون کو ختم ہوگا تو ان کے خلاف کارروائی ہوگی، ایک لاکھ کمپنیاں رجسٹر ہیں اور ٹیکس فائلر 50 ہزار سے بھی کم ہیں۔

  • شبرزیدی کو چیئرمین ایف بی آر مقرر کرنے میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں، فروغ نسیم

    شبرزیدی کو چیئرمین ایف بی آر مقرر کرنے میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں، فروغ نسیم

    اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون بیرسٹرفروغ نسیم نے کہا ہے کہ شبرزیدی کی تقرری کی مخالفت کرنے والے عناصر درحقیقت میرٹ کی پالیسی کے خلاف ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ شبرزیدی کی تقرری کے حوالے سے وفاقی کابینہ کے ارکان میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا شبرزیدی کو ایف بی آر کا چیئرمین مقرر کرنے میں کوئی قانونی رکاوٹ حائل نہیں ہے۔

    فروغ نسیم نے مزید کہا کہ شبرزیدی کی تقرری کی مخالفت کرنے والے عناصر درحقیقت میرٹ کی پالیسی کے خلاف ہیں۔

    وزیر اعظم، شبر زیدی ملاقات: ملکی مالیاتی نظام سےمتعلق تبادلہ خیال

    اس سے قبل گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان سے نامزد چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی کی ملاقات ہوئی تھی جس میں ملکی معاشی صورت حال سمیت کئی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    وزیراعظم عمران خان نے شبر زیدی کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں اصلاحات سے متعلق اپنے وژن سے آگاہ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی حکومت نے ٹیکس امور کے ماہرشبرزیدی کو ایف بی آر کا چیئرمین تعینات کیا تھا۔

    شبر زیدی ٹیکس امور کے ماہر اور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ہیں اور وہ 2013ء کے انتخابات سے قبل بننے والی سندھ کی عبوری حکومت میں وزیر بھی رہے ہیں۔