Tag: شبر زیدی

  • انڈر انوائسنگ روکنے کے لیے درآمدات کے یونٹس میں تبدیلیاں

    انڈر انوائسنگ روکنے کے لیے درآمدات کے یونٹس میں تبدیلیاں

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ انڈر انوائسنگ کو روکنے اور درآمد کنندگان کی آسانی کے لیے درآمدات پر تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ درآمدات پر درآمد کنندگان کی آسانی کے لیے تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

    شبر زیدی کا کہنا ہے کہ تبدیلیاں یونٹ آف میرمنٹ سسٹم اور ویلیو ایشن یونٹ میں کی گئی ہیں، درآمد کنندگان اس بارے میں مزید تجاویز دیں۔

    چیئرمین کا کہنا ہے کہ یہ عمل انڈر انوائسنگ کو روکنے کے لیے ضروری ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر شبر زیدی کا کہنا تھا کہ پہلی سہ ماہی کے بڑے ٹیکس ہدف کا 90 فیصد حاصل کرلیا ہے۔

    انہوں نے بتایا تھا کہ 960 ارب روپے محصولات میں 15 ارب کے ٹیکس ری فنڈ شامل نہیں ہیں، مقامی ٹیکس محصولات میں 25 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

    چیئرمین ایف بی آر نے مزید کہا تھا کہ حوصلہ شکنی کے اقدامات سے درآمدات کی مالیت 3 ارب ڈالر کم رہی ہے، تین ارب ڈالر کم درآمدات سے 125 ارب روپے کا ٹیکس نہیں ملا ہے۔ کم درآمدات کے سبب ٹیکس کا ہدف حاصل ہوا۔

  • ایف بی آر افسران اور ملازمین کی تاجروں سے ملاقات پر پابندی عائد

    ایف بی آر افسران اور ملازمین کی تاجروں سے ملاقات پر پابندی عائد

    اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر نے افسران اور ملازمین کی تاجروں سے ملاقات پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک ٹویٹ میں چیئرمین ایف بی آر شبّر زیدی کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کے تمام افسران کو انتباہی ہدایت نامہ جلد جاری کیا جائے گا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ایف بی آر افسران پر بزنس مینوں سے ذاتی ملاقاتوں پر پابندی ہوگی، اسی طرح ملازمین بھی کسی تاجر سے ملاقات، فون یا بذریعہ ای میل رابطہ نہیں کریں گے۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ تاجروں سے رابطے کا واحد ذریعہ خود کار نظام ہوگا۔ یکم نومبرسے اگر اسٹاف نے بزنس کمیونٹی سے غیر مجاز رابطے رکھے تو مذکورہ ملازم کے خلاف کارروائی ہوگی۔ اُن کا کہنا تھا کہ بلاجواز رابطے پر بزنس کمیونٹی ایف بی آر افسرکی شکایت کرے، ایف بی آر افسران کے غیرقانونی رابطے پر بزنس کمیٹی خوف کاشکار نہ ہوں۔

    قبل ازیں شبر زیدی نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی جس میں ٹیکس وصولی کے اہداف پر تفصیلی گفتگو ہوئی، اس سے پہلے انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عندیہ دیا تھا کہ ایف بی خریداری پر شناختی کارڈ کی شرط ختم کرنے جارہا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ شناختی کارڈ شرط کی وجہ سے تاجروں کے کاروبار متاثر ہورہے ہیں، اگر ایسا ہوا تو تاجروں کی ٹیکس ادا کرنے کی سکت ختم ہوجائے گی، شناختی کارڈ کی شرط پر نرمی برتی جائے گی۔

    شبّر زیدی کا کہنا تھا کہ شناختی کارڈکے مطالبے پر دو راستے ہیں، یا تو اس شرط کو ختم کردیا جائے یا پھر کوئی درمیانی راستہ نکالا جائے، ہم تاجروں اور خریداروں کی سہولت کے حساب سے مستقبل میں اچھا فیصلہ کرنے جارہے ہیں۔

  • انشورنس کمپنیاں اپنے سسٹم کو فوری طور پر ٹھیک کریں: چیئرمین ایف بی آر

    انشورنس کمپنیاں اپنے سسٹم کو فوری طور پر ٹھیک کریں: چیئرمین ایف بی آر

    کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین شبر زیدی نے کہا ہے کہ بعض انشورنس کمپنیاں افغان ٹرانزٹ کی مصنوعات کی گارنٹیز کے لیے درست کام نہیں کر رہی ہیں، کمپنیاں اپنے سسٹم کو فوری ٹھیک کریں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں انشورنس گارنٹیز کے سلسلے میں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ انشورنس کمپنیوں کا اس مد میں فیس اور دیگر امور کے معاملات مناسب نہیں ہیں۔

    شبر زیدی نے کہا کہ ایف بی آر کے مشاہدے میں ان مسائل کی نشان دہی ہوئی ہے، انھوں نے متنبہ کیا کہ ایسی انشورنس کمپنیاں اپنے امور کار بر وقت ٹھیک کر لیں۔

    انھوں نے کہا بعض انشورنس کمپنیاں گارنٹیوں کے سلسلے میں ضروری شرایط اور فیس کے لیے طے شدہ ضابطے پر صحیح طریقے سے عمل نہیں کر رہی ہیں، جس پر انھیں متنبہ کیا جا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  طورخم بارڈر : پاکستان نے افغان وزارت خارجہ کا بیان سختی سے مسترد کردیا

    یاد رہے کہ 18 ستمبر کو وزیر اعظم عمران خان نے پاک افغان تجارت اور عوامی آمد و رفت کی آسانی کے لیے طور خم بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کے منصوبے کا افتتاح کیا تھا۔

    بتایا گیا کہ طور خم سرحد چوبیس گھنٹے کھلی رہے گی، جس سے وسط ایشیائی ریاستوں تک تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا، طور خم ٹرمینل پر 16 ارب روپے لاگت آئی ہے اور ٹرمینل کا قیام پاکستان کی طرف سے افغان عوام کے لیے تحفہ ہے۔

  • پاکستانیوں کی بیرون ملک جائیدادیں: معلومات کے تبادلے پر دبئی لینڈ ڈپارٹمنٹ سے معاملات طے

    پاکستانیوں کی بیرون ملک جائیدادیں: معلومات کے تبادلے پر دبئی لینڈ ڈپارٹمنٹ سے معاملات طے

    اسلام آباد: ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ پاکستانیوں کی جائیداد سے متعلق معلومات کے تبادلے پر دبئی میں میٹنگ ہوئی ہے، دبئی کا لینڈ ڈپارٹمنٹ فوری معلومات فراہم کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانیوں کی جائیداد سے متعلق معلومات کے تبادلے پر دبئی میں میٹنگ ہوئی ہے۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ ملاقات 9 اور 10 اکتوبر کو ہوئی، دبئی کا لینڈ ڈپارٹمنٹ فوری معلومات فراہم کرے گا۔

    اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ اقامے کے غلط استعمال کا بھی سدباب کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے کی ایک رپورٹ کے مطابق متعدد پاکستانی سیاسی شخصیات اور سرکاری افسران دبئی میں جائیدادوں کے مالک ہیں۔

    گزشتہ برس جاری کی جانے والی رپورٹ کے مطابق سابق وزیر مخدوم امین فہیم کی اہلیہ رضوانہ کی 4 اور عدنان سمیع خان کی والدہ نورین سمیع خان کی 3 جائیدادیں سامنے آئی تھیں۔

    سابق لیگی سینیٹر انور بیگ کی اہلیہ بھی دبئی میں فلیٹ، سینیٹر تاج محمد آفریدی، میر حسن تالپور اور سابق سینیٹر عمار احمد خان بھی دبئی میں جائیدادوں کے مالک ہیں۔

    دبئی میں لاہور کے ایک شہری کی 22 جائیدادوں کا بھی انکشاف ہوا تھا۔ تحریک انصاف رہنما ممتاز احمد مسلم کی دبئی میں 16 جائیدادیں سامنے آئی تھیں۔

  • حکومت تاجروں کے جائز مطالبات کو حل کرنے کے لیے تیار ہے، چیئرمین ایف بی آر

    حکومت تاجروں کے جائز مطالبات کو حل کرنے کے لیے تیار ہے، چیئرمین ایف بی آر

    اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کا ٹیکس ہدف حاصل کرلیں گے، حکومت تاجروں سے بات چیت اور اُن کے جائز مطالبات کو حل کرنے کے لیے تیار ہے۔

    اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شبر زیدی کا کہنا تھا کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے لیے نیا قانون آئندہ ہفتے تک حتمی شکل اختیار کرجائے گا جس کے بعد اس سیکٹر میں سرمایہ کاری میں رکاوٹ ختم ہوجائے گی۔

    اُن کا کہنا تھاکہ حکومت تاجروں کے جائز مطالبات سننے اور انہیں حل کرنے کے لیے تیار ہے، پچاس ہزار کی خریداری پر شناختی کارڈ کی شرط کو ایک ہفتے کے لیے مؤخر کردیا گیا۔

    چیئرمین ایف بی آر کا مزید کہنا تھا کہ حکومت تاجرون کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے، ابھی تاجر تنظیموں اور ایف بی آر کے درمیان کسی بھی بات پر ڈیڈ لاک برقرار نہیں ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ معاشی سال کے پہلے تین ماہ میں 963 ارب روپے ٹیکس کا ہدف حاصل کیا جس میں سے 75 ارب روپے اس دوران ری فنڈ بھی کیے گئے۔

  • پہلی سہ ماہی کے بڑے ٹیکس ہدف کا 90 فیصد حاصل کرلیا، شبر زیدی

    پہلی سہ ماہی کے بڑے ٹیکس ہدف کا 90 فیصد حاصل کرلیا، شبر زیدی

    اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ الحمد اللہ پہلی سہ ماہی کے بڑے ٹیکس ہدف کا 90 فیصد حاصل کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ رواں مالی سال جولائی تا ستمبر 960 ارب روپے کی ٹیکس وصولی ہوئی، کچھ مزید ایڈجسٹمنٹ کی توقع ہے۔

    شبر زیدی نے کہا کہ 960 ارب روپے محصولات میں 15 ارب کے ٹیکس ری فنڈ شامل نہیں ہیں، مقامی ٹیکس محصولات میں 25 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

    چیئرمین ایف بی آر نے لکھا کہ حوصلہ شکنی کے اقدامات سے درآمدات کی مالیت 3 ارب ڈالر کم رہی ہے، تین ارب ڈالر کم درآمدات سے 125 ارب روپے کا ٹیکس نہیں ملا ہے۔

    شبر زیدی نے کہا کہ اس طرح کم درآمدات کے سبب ٹیکس کا ہدف حاصل ہوگیا، اللہ کا شکر ہے، انہوں نے ٹیکس دینے والے پاکستانیوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔

    مزید پڑھیں: ٹیکس اداکرنیوالا فارن کرنسی اکاؤنٹ کھول سکتا ہے، چیئرمین ایف بی آر

    واضح رہے کہ اس سے قبل چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا تھا کہ 500 گز سے زائد کے گھر یا ایک ہزار سی سی سے زیادہ کی گاڑی رکھنے والے افراد لازماً ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے ذمہ دار ہیں۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس اداکرنیوالافارن کرنسی اکاؤنٹ کھول سکتا ہے، 120ارب ڈالرکی خطیررقم بیرون ملک غیرقانونی رکھی گئی ہے، ٹیکس ادا کرنیوالوں کوپیسوں کی منتقلی میں سہولت ہونی چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جو ٹیکس اداکرکے بیرون ملک جاتے ہیں ان کوآسانیاں دی جائیں گی، ماضی میں درست سمت میں کام نہیں ہورہا تھا ، اب منظم اوردرست سمت میں کام شروع ہوگیا ہے۔

  • ٹیکس اداکرنیوالا فارن کرنسی اکاؤنٹ کھول سکتا ہے، چیئرمین ایف بی آر

    ٹیکس اداکرنیوالا فارن کرنسی اکاؤنٹ کھول سکتا ہے، چیئرمین ایف بی آر

    کراچی : چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے پیروں پر کھڑے ہوں ، ٹیکس اداکرنیوالافارن کرنسی اکاؤنٹ کھول سکتا ہے ، لوگوں میں شعور آگیا ہےکہ موضوع بحث ٹیکس نظام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں مینجمنٹ ایسوسی ایشن کےسیمینار سے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے پیروں پر کھڑے ہوں، ملکی معاشی صورتحال سے ہمیں نمٹنا ہوگا۔

    ،چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس اداکرنیوالافارن کرنسی اکاؤنٹ کھول سکتا ہے، 120ارب ڈالرکی خطیررقم بیرون ملک غیرقانونی رکھی گئی ہے، ٹیکس ادا کرنیوالوں کوپیسوں کی منتقلی میں سہولت ہونی چاہیے۔

    جوبھی سیلز ٹیکس ادا کرتا ہے اس کی پکی رسیدحاصل کرے

    شبرزیدی نے کہا جوبھی سیلز ٹیکس ادا کرتا ہے اس کی پکی رسیدحاصل کرے، بڑی تعداد میں ریسٹورنٹس کو ٹیکس ادا کرنے کا پابند کیا ہے، سیلزٹیکس بنیای طور پر سرکاری رقم ہوتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جو ٹیکس اداکرکربیرون ملک جاتے ہیں ان کوآسانیاں دی جائیں، ماضی میں درست سمت میں کام نہیں ہورہا تھا ، اب منظم اوردرست سمت میں کام شروع ہوگیا ہے۔

    لوگوں میں شعور آگیا ہےکہ موضوع بحث ٹیکس نظام ہے

    چیئرمین ایف بی آر نے مزید کہا بھارت میں کوآپریٹ ٹیکس ادائیگی پاکستان سے20گناتک زیادہ ہے، لوگوں میں شعور آگیا ہےکہ موضوع بحث ٹیکس نظام ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ انکم ٹیکس فائلرکی تعداد 25لاکھ سےتجاوزکرگئی ہے، انکم ٹیکس گوشوارےداخل کرنےکامرحلہ مزید آسان کررہے ہیں، سیلز ٹیکس گوشوارے کی مانٹیرنگ کےیےسافٹ وئیر لانچ کردیا، سافٹ وئیر سیلز ٹیکس اورفیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا تعین کرے گا۔

    انکم ٹیکس فائلرکی تعداد 25لاکھ سےتجاوزکرگئی ہے

    شبرزیدی نے کہا سیلز ٹیکس گوشوارہ فارم آسان بناکر ایک صفحےپر کردیا ہے ، کوشش کررہے ہیں مرکزی نظام آجائےکہ کتناپیسہ منتقل ہورہا ہے، ہم نے دکانداروں کوسمجھایا ہے 2علیحدہ اسکیمیں دی ہیں۔

    قومی شناختی کارڈکی شرط ہےلیکن کارروائی ستمبر تک روک دی ہے

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ قومی شناختی کارڈکی شرط ہےلیکن کارروائی ستمبر تک روک دی ہے، ٹیکس نیٹ بڑھانےکےلیےڈاکٹر،انجینئر اور تعلیمی اداروں کو نوٹس دیے، جو بھی سیکٹر آمدنی کرتا ہےاس کو ٹیکس دینا ہوگا۔

    انھوں نے مزید کہا بے نامی اثاثے ڈھونڈنا آسان نہیں ہے، وہی بےنامی اثاثے سامنے آئے جو عدالت کےذریعے سامنے آئے بے نامی اثاثوں کی تلاش کےلیےوزیراعظم نے سخت احکامات دیے۔

    گذشتہ روز چیئرمین ایف بی آر سید محمد شبر زیدی نے سیلز ٹیکس گوشواروں کی موثر مانیٹرنگ کے لئے سافٹ ویئر کا افتتاح کیا تھا ، جس کا مقصد ٹیکس گزاروں پر قابل وصول عائد سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا تعین کرنا ہے ۔

    چئیرمین ایف بی آر کو ممبر آئی آر آپریشنز مس سیما شکیل نے نئے سافٹ وئیر ایپلیکیشن کے کام کا طریقہ کار کا عملی مشاہدہ کرایا، اس سافٹ وئیر کی بدولت ٹیکس ریفنڈ واجبات کی تیز تر پراسیسنگ بھی ممکن ہو گی ۔

    چیرمین ایف بی آر کو مزید آگاہ کیا گیا کہ فیلڈ دفاتر کے پچیس افسران پر مشتمل ٹیم کو ٹاسک دے دیا گیا ہے کہ وہ اس پراجیکٹ کو تجرباتی بنیادوں پر گیارہ ستمبر دو ہزار انیس سے شروع کریں ،تجرباتی شروعات کی کامیابی کے بعد تمام فیلڈ دفاتر میں پراجیکٹ کی باقاعدہ دستیابی میسر ہوگی۔

  • ملک بھرمیں غیرقانونی درآمدی اشیا کے خلاف کارروائی کا آغاز

    ملک بھرمیں غیرقانونی درآمدی اشیا کے خلاف کارروائی کا آغاز

    کراچی: پاکستان میں اسمگلنگ کے سامان کی فروخت کی روک تھام کے لیے غیر ملکی اشیاء کی درآمدی دستاویزات کی تصدیق کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا گیا ہے، اس مشق سے غیر قانونی درآمدی اشیا کے خلاف کارروائی ممکن ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین فیڈرل ریوینیو بورڈ شبر زیدی نے ایف بی آرکی خصوصی ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو کہ غیر ملکی اشیاء کی درآمدی دستاویزات کی جانچ کرنے کی مجاز ہوں گی۔

    ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی یہ خصوصی مشترکہ ٹیمیں یکم ستمبر 2019سے تمام بڑے شہروں کی مارکیٹوں اور شاپنگ مالز کا دورہ کریں گی اور غیر ملکی اشیاء کے درآمدی دستاویزات چیک کریں گی ۔
    چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا ہے کہ کسٹمز ایکٹ 1969کے تحت ایف بی آر کو قانونی اختیار حاصل ہے کہ وہ صارفین کو بیچی جانے والی غیر ملکی اشیاء کی تصدیق کے لیے فروخت کنندہ سے درآمدی دستاویزات کو طلب کر سکتاہے ۔

    انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بیرون ملک سے درآمد شدہ اشیا کی درآمدی دستاویزات کی عدم فراہمی پر دوکاندار کو مہلت دی جائے گی کہ وہ مقررہ وقت تک دستاویزات کی فراہمی کو یقینی بنائے ۔ اگردوکاندار مقررہ وقت تک اشیا کی درآمدی دستاویزات فراہم نہیں کرتا تو پھر اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    ایف بی آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس ساری مشق کا مقصد صرف اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ملک بھر کی مارکیٹوں میں موجود غیر ملکی اشیاء قانونی تقاضے پورا کرکے لائی گئیں ہیں۔

    ایف بی آر کی مشترکہ ٹیموں سے متعلق کسی بھی شکایت کے حوالے سے تاجروں کے لیے ایف بی آر نے ہیلپ لائن نمبر اور ای میل ایڈریس بھی جاری کیا گیا ہے، جہاں کسی بھی بے ضابطگی کی شکایت درج کی جاسکتی ہے۔

    ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ ای میل ایڈریس
    [email protected]
    ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ ہیلپ لائن نمبر
    772-772-111

  • عوام سیلز ٹیکس طلب کرنے والے غیر رجسٹرڈ افراد کی نشان دہی کریں: ایف بی آر

    عوام سیلز ٹیکس طلب کرنے والے غیر رجسٹرڈ افراد کی نشان دہی کریں: ایف بی آر

    کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے عوام سے اپیل کی ہے کہ خریداری کے وقت اگر ان سے سیلز ٹیکس طلب کیا جائے اور وہ خود غیر رجسٹرڈ ہوں تو ایسے تاجروں کی نشان دہی کریں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کا کہنا ہے کہ عوام سیلز ٹیکس طلب کرنے والے غیر رجسٹرڈ افراد کی نشان دہی کریں، سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ تاجر ہی اپنی اشیا کی فروخت پر سیلز ٹیکس لے سکتا ہے۔

    غیر رجسٹرڈ تاجروں سے متعلق عوام کی جانب سے شکایات پر ایف بی آر نے سرکلر جاری کر دیا۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ افراد کو 13 ہندسوں والا سیلز ٹیکس نمبر جاری کیا جاتا ہے، عوام تاجروں سے سیلز ٹیکس نمبر والی رسید طلب کر سکتے ہیں۔

    ایف بی آر نے یہ بھی کہا کہ این ٹی این نمبر سیلز ٹیکس رجسٹرڈ نمبر کا متبادل نہیں ہے، جب کہ عوام کو یاد رکھنا چاہیے کہ سیلز ٹیکس میں غیر رجسٹرڈ تاجروں کو سیلز ٹیکس وصولی کا بالکل اختیار نہیں۔

    ادھر ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی کی جانب سے ایک بیان جاری ہوا ہے جس میں متنبہ کیا گیا ہے کہ کچھ افراد ایف بی آر کا نمایندہ بن کر عوام کو ای میلز کر رہے ہیں، عوام ایسے افراد سے خبردار رہیں۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ٹیکس ریفنڈ کا جھانسا دے کر بینک اکاؤنٹس تفصیلات لی جا رہی ہیں، ایف بی آر کا ان مذموم حرکات سے کوئی تعلق نہیں، کسی بھی بات کی تصدیق کے لیے ایف بی آر ہیلپ لائن سے معلومات لیں۔

  • بڑے گھر اور گاڑی رکھنے والے لازمی ٹیکس ریٹرن فائل کریں: شبر زیدی

    بڑے گھر اور گاڑی رکھنے والے لازمی ٹیکس ریٹرن فائل کریں: شبر زیدی

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ 500 گز سے زائد کے گھر یا 1 ہزار سی سی سے زیادہ کی گاڑی رکھنے والے افراد لازماً ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے ذمہ دار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ انکم ٹیکس کے قانون کے تحت وہ تمام افراد جو 500 گز سے زیادہ کا گھر یا 1 ہزار سی سی سے زیادہ کی گاڑی رکھتے ہیں وہ لازماً ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے ذمہ دار ہیں۔

    شبر زیدی نے ایک بار پھر ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کی تاریخ میں 2 اگست 2019 تک کی توسیع کا فائدہ اٹھانے کی تاکید کی ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر شبر زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو حوالہ ہنڈی نے نقصان پہنچایا ہے، افغان ٹرانزٹ پر مناسب چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے سے نقصان ہوا، بجٹ میں ٹیکس کا پورا نظام بدل رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ معیشت کو دستاویزی بنانے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، ہر کوئی شناختی کارڈ کو این ٹی این قرار دینے کے حق میں ہے، شناختی کارڈ کی چھوٹی سی شرط عائد کی پورا پاکستان مخالف ہوگیا۔

    چیئرمین ایف بی آر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں کچھ بڑی کمپنیاں ہر سال 25 فیصد منافع کماتی ہیں، پاکستان میں صنعتوں کو ختم کرکے تجارت کو فروغ دیا گیا، المیہ ہے کہ اصل آمدنی پر ٹیکس نہیں لگایا گیا۔