Tag: شبیر قائم خانی

  • پیپلزپارٹی کی ایم کیو ایم پاکستان چھوڑنے والے رہنما شبیر قائم خانی کو شمولیت کی دعوت

    پیپلزپارٹی کی ایم کیو ایم پاکستان چھوڑنے والے رہنما شبیر قائم خانی کو شمولیت کی دعوت

    کراچی : پیپلزپارٹی نے ایم کیو ایم پاکستان چھوڑنےوالے رہنما شبیر قائم خانی کو پارٹی میں شمولیت کی دعوت دے دی، شبیر قائم خانی کا کہنا ہے کہ میں نے ابھی کسی جماعت میں شمولیت کا فیصلہ نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کا وفد سعیدغنی کی قیادت میں ایم کیو ایم رہنما شبیرقائم خانی سے ملاقات کے لئے ان کے گھر پہنچ گیا، ملاقات میں سعید غنی نے شبیر قائم خانی کو پیپلزپارٹی میں شمولیت کی دعوت دی۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ آپ سینئر کارکن ہیں اور اندرون سندھ کے مسائل پر گہری نظر ہے ، بلاول بھٹو چاہتے ہیں اچھے لوگ سندھ سےپارٹی میں شامل ہوں، آپ کے جواب کا منتظر رہوں گا۔

    اس موقع پر شبیر قائم خانی نے کہا کہ میں نے ابھی کسی جماعت میں شمولیت کا فیصلہ نہیں کیا، ابھی آرام کروں گا ، اہل خانہ کو وقت دینے کا فیصلہ کیا ہے، پارٹی کی تقسیم نہیں چاہتا ،چاہتا ہوں سب ایک ہو جائیں۔


    مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کے اہم رہنما شبیر قائم خانی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا


    یاد رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما شبیر قائم خانی نے اپنے ویڈیو پیغام میں پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب نہ ہی کوئی روکنے والا ہے اور نہ ہی کوئی ٹوکنے والا ہے، اس لیے پارٹی میں لوگ اقتدار کے لیے دست و گریباں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج پارٹی میں پتنگ اور پرچم پر کھینچا تانی ہورہی ہے، ایم کیو ایم میں باہمی اختلافات بہت بڑھ گئے ہیں جس کے باعث میں ذہنی طور پر پریشان اور رنجیدہ ہوں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ چھ روز کے دوران متحدہ پاکستان کے چار اراکین اسمبلی نے پی ایس پی میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں اور گذشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان کے رکن قومی اسمبلی مزمل قریشی نے پارٹی چھورتے ہوئے پاک سرزمین پارٹی میں شمول ہوگئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • تمام شعبہ جات ہماری بات مانیں گے، فاروق ستار

    تمام شعبہ جات ہماری بات مانیں گے، فاروق ستار

    کراچی: ایم کیو ایم لندن اور پاکستان قیادت کے درمیان ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کا عمل جاری ہے،فاروق ستار نے کہا ہے کہ کارکنان ہماری بات ماننے ہم لندن قیادت سے قطع تعلق کرچکے ہیں۔

    لندن سے جاری ہونے والے بیان کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ تمام شعبہ جات ہماری بات مانیں، ہم 23 اگست والی بات پر ڈٹے ہوئے ہیں، لندن والے جو بھی بات کرتے ہیں وہ ان کی مرضی ہے، ہمارا لندن سے تعلق نہیں، ان کی مرضی ہے جو دل چاہے بیان دیں۔

    انہوں‌ نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی ایم کیو ایم لندن سے قطع تعلق کردیا ہے،جو پالیسی ہم نے طے کی ہے اس کے مطابق ہی کام کریں گے، ہماری پر امن سیاسی جدوجہد جاری رہے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم پاکستان پیچھے دیکھنے کے بجائے کام جاری رکھے گی، ہم نے اجتماعیت کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کیا، ہم نے ازخود فیصلہ کیا اس کی مقصدیت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔

    فاروق ستار نے کہا کہ نہ کوئی استعفا دے گا نہ ممبر شپ سے مستعفی ہوں گے، جو بیان لندن سے آیا اس پر تحریری بیان جاری کیا ہے، تمام ارکین اور عہدیدار اسی طرح کام کو جاری رکھیں گے۔

    کچھ دیر قبل ایم کیو ایم کی لندن قیادت نے کہا ہے کہ قائد ایم کیو ایم کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد پاس کرنے کا عمل شرم ناک ہے جس پر ایم کیو ایم کے تمام ارکان اسمبلی مستعفی ہوجائیں، فوری طور پر تمام تنظیمی ڈھانچہ اور شعبہ تحلیل کردیے گئے ہیں۔

  • لندن سے دو رہنماؤں کی وطن واپسی، فاروق ستار کی قیادت پر اعتماد

    لندن سے دو رہنماؤں کی وطن واپسی، فاروق ستار کی قیادت پر اعتماد

    کراچی: ایم کیو ایم کے لندن میں مقیم دو رہنماؤں کہف الوریٰ اور شبیر قائم خانی کی وطن واپسی پر سربراہ ایم کیو ایم ڈاکٹر فاروق ستار سے ملاقات قیادت سنبھالنے پر اعتماد کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ دو ماہ سے لندن میں مقیم ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنونیئر کہف الوریٰ اور رکن رابطہ کمیٹی شبیرقائم خانی وطن واپس پہنچ گئے، دونوں رہنماء گزشتہ دو ماہ سے لندن میں مقیم تھے تاہم 22 اگست کے بعد کچھ دنوں کےلیے امریکا جانے کی کوشش کی اور کوائف مکمل نہ ہونے پر ائیرپورٹ سے واپس لندن بے دخل کردیے گئے تھے۔

    پڑھیں:     لندن کے بیان سے کوئی تعلق نہیں، ایم کیوایم پاکستان

    کراچی آمد کے بعد دونوں رہنماء ایم کیو ایم کے پی آئی بی میں واقع عارضی مرکز گھانچی ہال پہنچے اور رابطہ کمیٹی پاکستان کے اجلاس میں شرکت کے علاوہ ڈاکٹر فاروق ستار سے ملاقات کرکے اُن کی سربراہی پر اطمینان کا اظہار کیا اور آئندہ کے لیے پارٹی کو اپنی خدمات پیش کیں۔ دونوں رہنماؤں نے 17 ستمبر کو لندن سیکریٹریٹ میں بانی ایم کیو ایم کی سالگرہ کی تقریبات میں بھی شرکت کی تھی۔

    یاد رہے 22 اگست کو اشتعال انگیز تقریر اور میڈیا ہاؤسز پر حملے کے اگلے روز ڈاکٹر فاروق ستار نے بانی ایم کیو ایم اور لندن قیادت سے اظہار لاتعلقی کا اعلان کیا تھا، بعد ازاں رابطہ کمیٹی نے پارٹی آئین میں ترمیم کرتے ہوئے الطاف حسین سے فیصلوں کی توثیق کرنے والے شق کو حذف کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں:    ایم کیو ایم کا اپنے پرچم سے قائد متحدہ کا نام ہٹانے کا فیصلہ

    بعد ازاں ایم کیو ایم پاکستان نے پارٹی پرچم سے بانی کا نام ہٹا کر انتخابی نشان آویزاں کردیا تھا تاہم لندن قیادت کی جانب سے مسلسل بیانات کے سلسلے کو مدنظر رکھتے ہوئے سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے گزشتہ روز لندن کے تمام رہنماؤں بشمول کنونیئر کو رابطہ کمیٹی سے خارج کرنے کا اعلان کردیا ہے۔