Tag: شب قدر

  • طلبا کے لیے بڑی خبر، ایک اور چھٹی کا اعلان

    طلبا کے لیے بڑی خبر، ایک اور چھٹی کا اعلان

    کراچی: سندھ حکومت نے 27 رمضان کو شب قدر کی مناسبت سے صوبے بھر کے تعلیمی اداروں میں چھٹی کا اعلان کردیا۔

    سندھ حکومت نے 27 رمضان 28 مارچ کو صوبے بھر کے تعلیمی اداروں میں چھٹی کا اعلان کیا ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق سندھ بھر کے تمام تعلیمی ادارے 27 رمضان بروز جمعہ کو شب قدر کی مناسبت سے بند رہیں گے۔

    پاکستان میں عیدالفطر کب ہو گی؟ محکمہ موسمیات کی پیشگوئی

    وفاقی حکومت نے عید الفطر کی چھٹی کا اعلان کر دیا

    واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے عیدالفطر کے موقع پر 31 مارچ  سے 2 اپریل تک چھٹی کا اعلان کیا ہے اس کے علاوہ سندھ اور پنجاب حکومت کی جانب سے بھی ان ہی تاریخوں میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ ماہرین فلکیات نے رمضان المبارک 29 روز اور عید الفطر 31 مارچ کو ہونے کی پیش گوئی کردی ہے۔

    ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ رواں رمضان المبارک 29 دنوں کا ہوگا جبکہ عید الفطر 31 مارچ کو منائے جانے کا امکان ہے، ملک میں 30 مارچ کی شام عید الفطر کا چاند نظر آنے کا امکان ہے۔

    غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر 26 گھنٹے ہوگی جبکہ چاند نظر آنے کے امکانات واضح ہوں گے، 30 روزے پورے ہونے کی صورت میں عید الفطر یکم اپریل بروز منگل کو ہوگی۔

  • ویڈیو: شب قدر کی تلاش، رمضان کی 25 ویں شب لاکھوں افراد کی حرمین شریفین میں عبادت

    ویڈیو: شب قدر کی تلاش، رمضان کی 25 ویں شب لاکھوں افراد کی حرمین شریفین میں عبادت

    شب قدر کی تلاش میں لاکھوں زائرین عمرہ اور مقامی افراد نے رمضان المبارک کی 25 ویں شب حرمین شریفین میں عبادات کیں۔

    قرآن پاک میں شب قدر کو ہزار مہینوں سے افضل قرار دیا گیا ہے اور مسلمانوں کو یہ متبرک رات رمضان المبارک کے آخری عشرے کی طاق راتوں یعنی 21، 23، 25، 27 اور 29 ویں شب میں تلاش کرنے کا کہا گیا ہے۔

    دنیا بھر میں مسلمان شب قدر کی تلاش میں رمضان المبارک کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں جاگ کر خصوصی عبادات کا اہتمام کرتے ہیں اور ایسا ہی سعودی عرب میں بھی ہوتا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق رمضان المبارک کے آخری عشرے کی تیسری طاق رات 25 ویں شب پر شب قدر کی تلاش کے لیے خصوصی عبادات کا اہتمام کیا گیا جس میں لاکھوں نمازیوں نے شرکت کی۔

     

    مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ میں 25 لاکھ سے زائد نمازی شریک ہوئے اور نوافل ادا کیے۔

    اس موقع پر مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ کی چھتوں، صحنوں، اردگرد شاہراہوں، کلاک ٹاور میں نمازیوں کا بھرپور رش دیکھا گیا۔

     

    طواف اور عمرہ کے بعد زائرین نے نماز تراویح، قیام اللیل اور اجتماعی دعاؤں میں شریک ہوکر رب تعالیٰ کے حضور اپنے گناہوں کی مغفرت کے لیے گڑگڑا کر دعائیں کی۔

    اس موقع پر امت مسلمہ بالخصوص مظلوم فسلطینیوں کی فتح ونصرت کے لیے بھی خصوصی دعا کی گئی۔

  • شب قدر کی اہمیت اور اس کے فیوض‌ وبرکات

    شب قدر کی اہمیت اور اس کے فیوض‌ وبرکات

    رمضان المبارک کے آخری عشرہ کی سب سے اہم فضیلت وخصوصیت یہ ہے کہ اس میں ایک ایسی رات پائی جاتی ہے، جوہزار مہینوں سے بھی زیادہ افضل ہے اور اسی رات کو قرآن مجید جیسا انمول تحفہ دنیائے انسانیت کو ملا۔اللہ سبحانہ وتعالی نے اس رات کی فضیلت میں پوری سورة نازل فرمائی، جسے ہم سورۃ القدر کے نام سے جانتے ہیں۔

    ارشاد باری تعالی ہے!

    ہم نے اِس (قرآن) کو شب قدر میں نازل کیا ہے (1) اور تم کیا جانو کہ شب قدر کیا ہے؟ (2) شب قدر ہزار مہینوں سے زیادہ بہتر ہے(3) فرشتے اور روح اُس میں اپنے رب کے اذن سے ہر حکم لے کر اترتے ہیں (4) وہ رات سراسر سلامتی ہے طلوع فجر تک۔

    اس سورت میں شب قدر کے متعدد فضائل مذکور ہیں۔

    پہلی فضیلت: یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس شب میں قرآن کریم نازل فرمایا، جو نوع انسانی کے لیے ہدایت ہے اور دنیاوی واخری سعادت ہے۔

    دوسری فضیلت: سورت میں اس رات کی تعظیم اور بندوں پر اللہ کے احسان کوبتانے کے لیے سوالیہ انداز اختیار کیا گیا۔

    تیسری فضیلت: یہ رات ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔

    چھوتی فضیلت: اس رات میں فرشتوں کا نزول ہوتا ہے، فرشتے خیر وبرکت اور رحمت کے ساتھہ نزول کرتے ہیں۔

    پانچویں فضیلت: یہ رات سلامتی والی رات ہے، چونکہ اس رات میں بندوں کی عذاب وعقاب سے خلاصی ہوتی ہے۔

    چھٹی فضیلت: اللہ تعالیٰ نے اس شب سے متعلق پوری ایک سورت نازل فرمائی جو روز قیامت تک پڑھی جائے گی۔

    اللہ تعالی نے سورة الدخان آیت (3) میں یوں بیان فرمایا ہے: ”بیشک ہم نے قرآن کو ایک بابرکت رات میں نازل کیا ہے ،بیشک ہم ڈرانے والے تھے“۔ اور یہ رات ماہِ رمضان میں تھی، جس کی تصریح اللہ تعالی نے سورة البقرة آیت (58) میں فرمادی ہے : ”رمضان کا مہینہ وہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا“۔

    (القرطبی ۲۰؍۱۳۱)​

    شب قدر کی علامات
    حضرت عبادہ بن سامتؓ سے روایت ہے

    یہ رات چمکدار اور صاف ہوتی ہے نہ زیادہ گرم اور نہ زیادہ ٹھنڈی ہوتی ہے بلکہ بھینی بھینی اور معتدل ہوتی ہے۔

    اس رات کو شیاطین کو ستارے نہیں مارے جاتے۔

    آسمانوں کی طرف نگاہ اٹھا کر دیکھنے سے آنکھوں میں نور اور دل میں سرور کی کیفیت پیدا ہوتی ہے۔

    شب قدر کی بعد والی صبح کو سورج میں تیزی نہیں ہوتی۔

    اس رات میں عبادت کی بڑی لذت محسوس ہوتی ہے اور عبادت میں خشوع و خضوع پیدا ہو تا ہے۔

    بعض لوگوں نے دیکھا کہ ہر چیز سجدہ کرتی ہے یہاں تک کہ درخت بھی سجدہ کر تے ہیں اوراس رات پانی میٹھا ہو جاتا ہے۔

    ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کی یا رسول اللہ مجھے بتائیں کہ میں لیلتہ القدر کو کیا دْعا مانگوں آپ نے ارشاد فرمایا، یہ دْعا پڑھا کرو ترجمہ اے اللہ تو معاف کر دینے والا اور معافی کو پسند کرنے والا ہے پس مجھے بھی معاف کر دے لیلتہ القدر وہ رات ہے جو صاحبان ایمان کے لیے مغفرت و رحمت اور بخشش کا پیغام لے کر آتی ہے۔

    یہ وہ رات ہے، جو رزق مانگنے والوں کو رزق، عافیت چاہنے والوں کو عافیت، صحت کی تمنا کرنے والوں کو تندرستی، خیر و بھلائی کے طلب گاروں کو خیر و بھلائی، اولاد کے خواہش مندوں کو اولاد کی نعمت، مغفرت کے متلاشیوں کو بخشش عطا کر جاتی ہے۔

    اس عظیم الشان رات کی عبادت اور اجر و ثواب کے حوالے سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہا بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے جو شخص لیلتہ القدر میں ایمان کے ساتھ اور اجر و ثواب کی نیت سے (نماز میں) قیام کرتا ہے، تو اس کے پچھلے سارے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں۔

    حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لیلۃ القدر کی فضیلت بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:

    شب قدر کو جبرائیل امین فرشتوں کے جھرمٹ میں زمین پر اتر آتے ہیں۔ وہ ہر اُس شخص کے لئے دعائے مغفرت کرتے ہیں، جو کھڑے بیٹھے (کسی حال میں) اللہ کو یاد کر رہا ہو۔

    شبِ قدر کی دعا
    یہ رات دعاء کی قبولیت کی رات ہے، اپنے لئے ،دوست و احباب کے لئے اور والدین کے لئے،تمام گزرے ہوئے لوگوں کے لئے دعا ء مغفرت کرنی چاہئے ، اس رات میں دعاء میں مشغول ہوناسب سے بہتر ہے اور دعاؤں میں سب سے بہتر وہ دعا ہے جو حضرت عائشہؓ سے منقول ہے:

    اے اللہ تو معاف کرنے والا ہے اور معاف کرنے کو پسند کرتا ہے تو مجھے بھی معاف فرمادے۔ (ترمذی رقم ۳۸۲۲)​

  • شب قدر: اللہ پاک کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک بڑی نعمت

    شب قدر: اللہ پاک کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک بڑی نعمت

    رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں سے کوئی ایک رات شب قدر ہے۔ اس رات کو پروردگارِ عالم نے انسان پر اپنی بے شمار نعمتوں میں سے ایک عظیم نعمت قرار دیتے ہوئے اسے تلاش کرنے کا حکم دیا ہے، احادیث سے مروی ہے کہ جو شخص زندگی میں ایک بار اس رات کو اس حالت میں حاصل کرلے کہ اپنے رب کی عبادت میں محو استغراق ہو تو اس کے عمر بھر کے گناہ زائل ہوجاتے ہیں اس رات کی بے شمار فضیلتوں میں سے چند فضیلتیں مندرجہ ذیل ہیں

    قرآن کا نزول

    پروردگار عالم کی سب سے باعظمت جامع و کامل کتاب قرآن کریم جسے ہمیشہ باقی رہنا ہے وہ اسی شب میں نازل ہوئی جیسا کہ قرآن گواہی دیتا ہے: ” شہر رمضان الذی انزل فیہہ القرآن ” (ماہ رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا ) لیکن رمضان کی کس شب میں قرآن نازل ہوا ؟ اس کا بیان دوسری آیت میں ہے ” انا انزلناہ فی لیلۃ مبارکۃ ” ( بیشک! ہم نے قرآن کو بابرکت رات میں نازل کیا ) اور سورۃ قدر میں اس بابرکت رات کو اس طرح بیان کیا ” انا انزلناہ فی لیلۃ القدر ” (بیشک! ہم نے اس (قرآن) کو شب قدر میں نازل کیا ) لہٰذا یہ کہنا بالکل بجا ہے کہ قرآن کے نزول نے بھی اس شب کی عظمت میں اضافہ کیا ہے۔

    تقدیر کا معین کرنا

    اس شب کو لیلۃ القدر کہنے کی وجہ کے بارے میں مختلف اقوال پائے جاتے ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ یہ رات با برکت و با عظمت ہے ” لیلۃ العظمۃ” اور قرآن مجید میں لفظ قدر عظمت و منزلت کے لئے استعمال ہوا ہے جیسا کہ آیت میں ہے ” ما قدروا اللہ حق قدرہ ” (انہوں نے اللہ کی عظمت کو اس طرح نہ پہچانا جس طرح پہچاننا چاہئے

    اللہ پاک نے انسان کو اپنی تقدیر بنانے یا بگاڑنے کا اختیار خود انسان کے ہاتھ میں دیا ہے، وہ سعادت کی زندگی حاصل کرنا چاہے گا اسے مل جائے گی وہ شقاوت کی زندگی چاہے گا اسے حاصل ہو جائے گی۔ <<یا ایھا النّاس انّما بغیکم علی انفسکم>> (یونس:23) لوگو! اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ تمہاری سرکشی صرف تمہیں نقصان پہچائے گی۔ جو کوئی سعادت کا طلبگار ہے وہ شب قدر میں صدق دل کے ساتھ اللہ کی بار گاہ میں توبہ کرے، برائیوں اور برے اعمال سے بیزاری کا عہد کرے گا۔

    دعاؤں سے تقدیر بدل جاتی ہے 

    اللہ سے اپنے خطاؤں کے بارے میں دعا اور راز و نیاز کےذریعہ معافی مانگے گا یقینا اس کی تقدیر بدل جائے گی اور امام زماں (ارواحنا فداہ) اس تقدیر کی تائید کریں گے۔ اور جو کوئی شقاوت کی زندگی چاہے وہ شب قدر میں توبہ کرنے کے بجائے گناہ کرے ، یا توبہ کرنے سے پرہیز کرے ، تلاوت قرآن ، دعا اور نماز کو اہمیت نہیں دے گا ، اس طرح اس کے نامہ اعمال سیاہ ہوں گے اور یقینا امام زماں (ارواحنا فداہ) اس کی تقدیر کی تائید کریں گے۔
    جو کوئی عمر بھر شب قدر میں سال بھر کے لئے سعادت اور خوش بختی کی تقدیر طلب کرنے میں کامیاب ہوا ہوگا وہ اس کی حفاظت اور اس میں اپنے لئے بلند درجات حاصل کرنے میں قدم بڑھائے گا اور جس نے شقاوت اور بد بختی کی تقدیر کو اختیار کیا ہوا وہ توبہ نہ کرکے بدبختی کی زندگی میں اضافہ کرے گا۔

    خیر و برکت کی رات

    شب قدر کے بارے میں اللہ نے تیراسی سالوں سے افضل ہونے کے ساتھ ساتھ اس رات کو سلامتی اور خیر برکت کی رات قرار دیا ہے۔ << سلام ھی حتیٰ مطلع الفجر>> اس رات میں صبح ہونے تک سلامتی ہی سلامتی ہے اس لئے اس رات میں انسان اپنے لئے دنیا اور آخرت کے لئے خیر و برکت طلب کرسکتا ہے۔

    اگر دل کو شب قدر کی عظمت اور بزرگی کی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ جس شب کے بارے میں اللہ ملائکہ سے کہہ رہا ہے کہ جاو اور فریاد کرو کہ کیا کوئی حاجب مند، مشکلات میں مبتلا ، گناہوں میں گرفتار بندہ ہے جسے اس شب کے طفیل بخش دیا جائے ؟ اگر اس نقطے کی طرف توجہ کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں کہ یہ رات ایک عمر بھر کی مخلصانہ عمل سے افضل ہے۔

    گناہوں کی بخشش

    شب قدر کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ اس شب میں گناہ گاروں کی بخشش ہوتی ہے لہٰذا کوشش کریں کہ اس عظیم شب کے فیض سے محروم نہ رہیں، وائے ہو ایسے شخص پر جو اس رات میں بھی مغفرت و رحمت الٰہی سے محروم رہ جائے جیسا کہ رسول اکرم کا ارشاد گرامی ہے : “من ادرک لیلۃ القدر فلم یغفر لہ فابعدہ اللہ[12] جو شخص شب قدر کو درک کرے اور اس کے گناہ نہ بخشے جائیں اسے اللہ پاک اپنی رحمت سے دور کر دیتا ہے۔
    (واللہ عالم بالصواب)

  • چارسدہ: دہشت گردی کا منصوبہ ناکام،اسکول سے بارودی مواد برآمد

    چارسدہ: دہشت گردی کا منصوبہ ناکام،اسکول سے بارودی مواد برآمد

    چارسدہ : دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا،سیکیورٹی فورسز نےسرکاری اسکول سے ہینڈ گرنیڈ، راکٹ لانچرزاوربارود سے بھرے پریشر ککر برآمد کرلئے۔

    تفصیلات کے مطابق چارسدہ کے علاقے شب قدر کے سرکاری اسکول میں سیکیورٹی اداروں نے دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا۔

    پولیس حکام کے مطابق تخریب کاروں کی جانب سے اسکول میں بارودی مواد سے بھرے تین پریشر ککر ز رکھے گئے تھےجو ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے منسلک تھے۔

    سیکیورٹی اداروں نے جائے وقوعہ سے پانچ گرنیڈ، دس راکٹ لانچرز ،چار ڈیٹو نیٹرز اور پرائما کارڈ بھی قبضے میں لے لئے ۔

    سیکیورٹی ذرائع کے مطابق برآمد شدہ بارودی مواد بڑی تباہی کا باعث بن سکتا تھا۔پولیس نے تخریب کاری میں ملوث عناصر سے متعلق تفتیش شروع کردی ہے۔

  • شب قدر اور اس کی فضیلت

    شب قدر اور اس کی فضیلت

    رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں سے کوئی ایک رات شب قدر ہے۔ اس رات کو پروردگار ِعالم نے انسان پر اپنی بے شمار نعمتوں میں سے ایک عظیم نعمت قرار ددیتے ہوئے تلاش کرنے کا حکم دیا ہے ، احادیث سے مروی ہے کہ جو شخص زندگی میں ایک بار اس رات کو اس حالت میں حاصل کرلے کہ اپنے رب کی عبادت میں محو استغراق ہو تو اس کے عمر بھر کے گناہ زائل ہوجاتے ہیں اس رات کی بے شمار فضیلتوں میں سے چند فضیلتیں مندرجہ ذیل ہیں

    ۱۔ قرآن کا نزول

    پروردگار عالم کی سب سے باعظمت جامع و کامل کتاب جسے ہمیشہ باقی رہنا ہے وہ اسی شب میں نازل ہوئی جیسا کہ قرآن گواہی دیتا ہے: ” شہر رمضان الذی انزل فیہہ القرآن ”  (ماہ رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا ) لیکن رمضان کی کس شب میں قرآن نازل ہوا ؟ اس کا بیان دوسری آیت میں ہے ” انا انزلناہ فی لیلۃ مبارکۃ ” ( بیشک!ہم نے قرآن کو بابرکت رات میں نازل کیا ) اور سورہ قدر میں اس بابرکت رات کو اس طرح بیان کیا ” انا انزلناہ فی لیلۃ القدر ”  (بیشک! ہم نے اس (قرآن) کو شب قدر میں نازل کیا ) لہٰذا یہ کہنا بالکل بجا ہے کہ قرآن کے نزول نے بھی اس شب کی عظمت میں اضافہ کیا ہے۔

    تقدیر کا معین کرنا

    اس شب کو لیلۃ القدر کہنے کی وجہ کے بارے میں مختلف اقوال پائے جاتے ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ یہ رات با برکت و با عظمت ہے ” لیلۃ العظمۃ” اور قرآن مجید میں لفظ قدر عظمت و منزلت کے لئے استعمال ہوا ہے جیسا کہ آیت میں ہے ” ما قدروا اللہ حق قدرہ ” (انھوں نے اللہ کی عظمت کو اس طرح نہ پہچانا جس طرح پہچاننا چاہئے

    اللہ نے انسان کو اپنی تقدیر بنانے یا بگاڑنے کا اختیار خود انسان کے ہاتھ دیا ہے وہ سعادت کی زندگی حاصل کرنا چاہے گا اسے مل جائے گی وہ شقاوت کی زندگی چاہے گا اسے حاصل ہو جائے گی۔ <<یا ایھا النّاس انّما بغیکم علی انفسکم>> (یونس:23) لوگو! اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ تمہاری سرکشی صرف تمہیں نقصان پہچائے گی۔ جو کوئی سعادت کا طلبگار ہے وہ شب قدر میں صدق دل کے ساتھ اللہ کی بار گاہ میں توبہ کرے، برائیوں اور برے اعمال سے بیزاری کا عہد کرے گا۔
    اللہ سے اپنے خطاؤں کے بارے میں دعا اور راز و نیاز کےذریعہ معافی مانگے گا یقینا اس کی تقدیر بدل جائے گی اور امام زماں (ارواحنا فداہ) اس تقدیر کی تائید کریں گے۔ اور جو کوئي شقاوت کی زندگی چاہے وہ شب قدر میں توبہ کرنے کے بجائے گناہ کرے ، یا توبہ کرنے سے پرھیز کرے ، تلاوت قرآن ، دعا اور نماز کو اھمیت نہیں دے گا ، اسطرح اس کے نامہ اعمال سیاہ ہوں گے اور یقینا امام زماں (ارواحنا فداہ) اسکی تقدیر کی تائید کریں گے۔
    جو کوئی عمر بھر شب قدر میں سال بھر کے لئے سعادت اور خوشبختی کی تقدیر طلب کرنے میں کامیاب ہوا ہوگا وہ اسکی حفاظت اور اس میں اپنے لئے بلند درجات حاصل کرنے میں قدم بڑھائے گا اور جس نے شقاوت اور بد بختی کی تقدیر کو اختیار کیا ہوا وہ توبہ نہ کرکے بدبختی کی زندگی میں اضافہ کرے گا۔
    شب قدر کے بارے میں اللہ نے تریاسی سالوں سے افضل ہونے کے ساتھ ساتھ اس رات کو سلامتی اور خیر برکت کی رات قرار دیا ہے۔ << سلام ھی حتی مطلع الفجر>> اس رات میں صبح ہونے تک سلامتی ہی سلامتی  ہے اس لئے اس رات میں انسان اپنے لئے دنیا اور آخرت کے لئے خیر و برکت طلب کرسکتا ہے۔
    اگر دل کو شب قدر کی عظمت اور بزرگی کی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ جس شب کے بارے میں اللہ ملائکہ سے کہہ رہا ہے کہ جاو اور فریاد کرو کہ کیا کوئی حاجب مند، مشکلات میں مبتلا ، گناہوں میں گرفتار بندہ ہے جسے اس شب کے طفیل بخش دیا جائے ؟ اگر اس نقطے کی طرف توجہ کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں کہ یہ رات ایک عمر بھر کی مخلصانہ عمل سے افضل ہے۔

    ۴۔ گناہوں کی بخشش
    شب قدر کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ اس شب میں گناہگاروں کی بخشش ہوتی ہے لہذا کوشش کریں کہ اس عظیم شب کے فیض سے محروم نہ رہیں، وائے ہو ایسے شخص پر جو اس رات میں بھی مغفرت و رحمت الٰہی سے محروم رہ جائے جیسا کہ رسول اکرم کا ارشاد گرامی ہے : "من ادرک لیلۃ القدر فلم یغفر لہ فابعدہ اللہ[12]  جو شخص شب قدر کو درک کرے اور اس کے گناہ نہ بخشے جائیں اسے خداوند عالم اپنی  رحمت سے دور کر دیتا ہے ۔