Tag: شجر کاری

  • ایک دن میں 35 کروڑ پودے لگانے کا عالمی ریکارڈ

    ایک دن میں 35 کروڑ پودے لگانے کا عالمی ریکارڈ

    افریقی ملک ایتھوپیا نے ایک دن میں 35 کروڑ پودے لگا کر سب سے زیادہ پودے لگانے کا عالمی ریکارڈ قائم کرلیا، اس سے قبل ایک دن میں سب سے زیادہ پودے لگانے کا ریکارڈ بھارت کے پاس تھا۔

    ایتھوپیا نے موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج سے نمٹنے کے لیے تاریخ ساز قدم اٹھاتے ہوئے صرف 12 گھنٹوں میں 35 کروڑ پودے لگائے ہیں۔ اس شجر کاری مہم کا افتتاح ایتھوپین وزیر اعظم ابی احمد نے کیا۔

    ایک دن میں سب سے زیادہ پودے لگانے کا ریکارڈ اس سے قبل بھارت کے پاس تھا جس نے سنہ 2017 میں ایک دن میں ساڑھے 6 کروڑ پودے لگائے تھے۔

     

    ایتھوپیا رواں برس اکتوبر تک 4 ارب پودے لگانے کا عزم رکھتا ہے تاکہ ملک میں سبزے میں اضافہ کیا جاسکا اور کلائمٹ چینج کے نقصانات میں کمی کی جاسکے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق 19 ویں صدی کے آخر تک ایتھوپیا میں جنگلات کے رقبے میں 30 فیصد کمی دیکھنے میں آئی، ملک میں موجود جنگلات کو بڑے پیمانے پر کاٹا گیا تاکہ جلانے کے لیے لکڑی اور زراعت کے لیے زمین حاصل کی جاسکے۔

    اس وقت ایتھوپیا کے 4 فیصد سے بھی کم رقبے پر جنگلات موجود ہیں۔ ماہرین کے مطابق جنگلات میں کمی کے باعث ایتھوپیا سمیت دیگر افریقی ممالک میں خشک سالی اور قحط کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔

  • سخت گرمی میں ان طریقوں سے اپنے گھر کو ٹھنڈا رکھیں

    سخت گرمی میں ان طریقوں سے اپنے گھر کو ٹھنڈا رکھیں

    دنیا بھر میں موسم گرما کی شدت اور دورانیے میں اضافہ ہورہا ہے اور مختلف علاقوں میں کئی کئی دن تک جاری رہنے والی ہیٹ ویوز شہریوں کا جینا دوبھر کردیتی ہیں۔

    اس کی وجہ یہ ہے کہ مجموعی طور پر ہماری زمین کے درجہ حرارت میں اضافہ ہورہا ہے جسے گلوبل وارمنگ کا نام دیا جاتا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ صنعتوں اور گاڑیوں سے خارج ہونے والا زہریلا دھواں ہے جو نہ صرف ہمارے ماحول کو آلودہ کر رہا ہے بلکہ زمین کے درجہ حرارت میں بھی اضافہ کر رہا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے شدید گرمی سے نمٹنے کے لیے شجر کاری سب سے بہترین ذریعہ ہے۔

    آج ہم آپ کو چند ایسے طریقے بتا رہے ہیں جن کے ذریعے آپ کم اور تنگ جگہ میں بھی شجر کاری کر سکتے ہیں اور اپنے گھر کو ٹھنڈا رکھ سکتے ہیں۔ نتیجتاً گرمی کے دنوں میں بجلی پر پڑنے والے دباؤ میں کمی آئے گی اور آپ کا گھر قدرتی طور پر ٹھنڈا رہے گا۔

    سرسبز چھت

    اگر آپ ایک چھت کے مالک ہیں تو آپ کی چھت شجر کاری کے لیے بہترین جگہ ہے۔ چھت کی پوری فرش پر کھاد بچھا کر اس پر گھاس اور مختلف اقسام کے پودے اگائے جاسکتے ہیں۔

    سرسبز چھت گھر کی دیواروں کو بھی ٹھنڈا رکھے گی اور آپ کے گھر کا ماحول نہایت پرسکون رہے گا۔

    عمودی باغبانی

    کیا آپ جانتے ہیں آپ اپنے گھر کی دیواروں پر بھی پودے اگا سکتے ہیں؟ یہ طریقہ عمودی باغبانی کہلاتا ہے۔

    عمودی باغبانی کا تصور چند عشروں قبل ہی پرانا ہے جس میں زمین کے بجائے دیواروں پر باغبانی کی جاتی ہے۔ اس مقصد کے لیے عمارت کی دیوار سے ذرا سے فاصلے پر مختلف سہاروں کے ذریعہ پودے اگائے جاتے ہیں جو نشونما پا کر دیوار کو ڈھانپ لیتے ہیں۔

    علاوہ ازیں دیواروں کو کھود کر ان کے اندر کھاد اور بیج وغیرہ ڈالے جاتے ہیں جس کے بعد وہاں سے پودے اگ آتے ہیں۔ یہ طریقہ گھر کی اندرونی اور بیرونی دونوں دیواروں پر استعمال ہوسکتا ہے۔

    بوتلوں میں پودے اگائیں

    پلاسٹک کی خالی بوتلوں کو پھینک کر اپنے شہر کے کچرے میں اضافہ کرنے کے بجائے ان میں بھی کھاد بھر کر باغبانی کی جاسکتی ہے۔

    بے کار اشیا کو استعمال میں لائیں

    گھر میں خالی ہونے والے ڈبے، کنٹینر، ٹوٹ جانے والے برتن بھی گملے کی جگہ استعمال کیے جاسکتے ہیں۔

  • پاکستان میں جنگلات کے رقبے میں اضافہ

    پاکستان میں جنگلات کے رقبے میں اضافہ

    امریکی خلائی ایجنسی ناسا کی حال ہی میں جاری کی گئی تصاویر میں پاکستان میں جنگلات کے رقبے میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ماہرین نے اس کا کریڈٹ بلین ٹری سونامی منصوبے کو قرار دیا ہے۔

    ناسا کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں اس وقت سب سے زیادہ چین اور بھارت اپنے جنگلات کے رقبے میں اضافہ کر رہے ہیں اور یہ رقبہ دنیا کا ایک تہائی سبزہ ہے۔

    بوسٹن یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق سنہ 2000 سے دنیا بھر میں جنگلات کے رقبے میں 5 فیصد اضافہ ہوا ہے، یہ رقبہ برازیل کے ایمازون جنگلات کے برابر ہے جنہیں زمین کے پھیپھڑے کہا جاتا ہے۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت (ایف اے او) کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بھی سنہ 2015 اور 2016 کے درمیان جنگلات کے رقبے میں 6 لاکھ ایکڑ کا اضافہ ہوا ہے۔

    ایف اے او کے مطابق پاکستان میں جنگلات کا رقبہ 3 کروڑ 62 لاکھ سے بڑھ کر 3 کروڑ 68 لاکھ سے زائد ہوگیا ہے تاہم اسی عرصے میں پرانے جنگلات کے رقبے میں بھی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

    ماہرین کے مطابق پاکستان میں جنگلات کے رقبے میں اضافے کا کریڈٹ بلین ٹری سونامی منصوبے کو جاتا ہے جس کی عالمی سطح پر پذیرائی کی جاتی رہی ہے۔

    آئی یو سی این کی رپورٹ کے مطابق بلین ٹری سونامی منصوبے پر کامیاب عملدر آمد کے بعد خیبر پختونخواہ کا شمار دنیا کے ان علاقوں میں ہونے لگا ہے جس نے عالمی معاہدے ’بون چیلنج‘ کو پورا کرتے ہوئے 35 لاکھ ایکڑ زمین پر جنگلات قائم کیے۔

    رپورٹ کے مطابق منصوبے کے بعد خیبر پختونخواہ پاکستان کا واحد صوبہ بن گیا ہے جہاں وسیع پیمانے پر شجر کاری کے ذریعے 35 لاکھ ایکڑ جنگلات کو بحال کیا گیا ہے۔

    گزشتہ حکومت میں صوبہ خیبر پختونخواہ تک محدود یہ منصوبہ اب پورے ملک میں شروع کیا جاچکا ہے اور اس کے تحت بڑے پیمانے پر شجر کاری کی جارہی ہے۔

  • اسلام آباد میں پھل دار پودے لگانے کا فیصلہ

    اسلام آباد میں پھل دار پودے لگانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پھل دار پودے لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، دارالحکومت میں جلد جامن، آڑو، امرود، لوکاٹ، آلو بخارہ اور چیکو کے پودوں کی شجر کاری کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت قومی صحت نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پھل دار پودے لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ابتدائی مرحلے میں 500 پھل دار پودے لگائے جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق لگائے جانے والے پودوں میں جامن، آڑو، امرود، لوکاٹ، آلو بخارہ اور چیکو کے پودے شامل ہوں گے۔ اس مقصد کے لیے وزارت قومی صحت نے اراضی حاصل کرلی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پھل دار پورے فضل الحق روڈ کی گرین بیلٹ پر لگائے جائیں گے۔ وزارت صحت اور مقامی آبادی پودوں کی دیکھ بھال کی ذمے دار ہوگی۔

    اس مقصد کے لیے کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے گرین بیلٹ وزارت قومی صحت کے حوالے کردی ہے۔

    دارالحکومت میں پھل دار شجر کاری کا یہ منصوبہ وزیر اعظم کے بلین ٹری سونامی منصوبے کا حصہ ہے، دوسرے مرحلے میں مزید مقامات پر بھی پھل دار پودے لگائے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ اسلام آباد میں ملبیری درختوں کی بھرمار ہے جو شہریوں میں پولن الرجی پیدا کرنے کا سبب بن رہے ہیں۔

    سی ڈی اے ان درختوں کو کاٹ کر دیگر درخت لگانے پر بھی کام کر رہی ہے۔

  • یہ ’درخت مصطفیٰ کمال‘ کون سے ہیں؟

    یہ ’درخت مصطفیٰ کمال‘ کون سے ہیں؟

    دنیا بھر میں بڑے اور کامیاب لوگوں کے نام پر مختلف سائنسی ایجادات و دریافتوں کا نام رکھنا کوئی نئی بات نہیں، سابق میئر کراچی مصطفیٰ کمال کے نام پر بھی ایک درخت کا نام رکھ دیا گیا۔

    یہ واقعہ دراصل گزشتہ روز سامنے آیا جب صوبہ بلوچستان کے ضلع واشک میں ڈپٹی کمشنر کا جاری کردہ حکم نامہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

    واشک کے ڈپٹی کمشنر نے حکم جاری کیا کہ ضلع بھر میں سفیدے کا درخت یعنی یوکپلٹس اور ’درخت مصطفیٰ کمال‘ یعنی کونو کارپس لگانے پر پابندی عائد کی جارہی ہے لہٰذا اس ضمن میں ان دونوں درختوں کی شجر کاری سے پرہیز کیا جائے۔

    خیال رہے کہ کسی علاقے میں کسی مخصوص قسم کے درخت لگانے پر اس وقت پابندی عائد کی جاتی ہے جب وہ درخت اس علاقے کے لیے موزوں نہ ہوں اور وہاں کے ماحول، جانور و پرندوں اور مقامی آبادی کے لیے نقصان پیدا کرنے کا سبب بنے۔

    کونو کارپس کے درختوں کا نام اس وقت سامنے آیا تھا جب سابق میئر کراچی مصطفیٰ کمال نے شہر کو سرسبز کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر شجر کاری کروائی تاہم مقامی انتظامیہ کی نااہلی کہ شہر کی آب و ہوا اور درختوں کی مطابقت کا خیال کیے بغیر پورے شہر کو کونو کارپس کے درختوں سے بھر دیا گیا۔

    کونو کارپس درختوں کی مقامی قسم نہیں ہے جس کے باعث یہ کراچی کے لیے مناسب نہیں۔ تھوڑے ہی عرصے بعد ان درختوں کے باعث پولن الرجی فروغ پانے لگی۔

    یہ درخت دوسرے درختوں کی افزائش پر بھی منفی اثر ڈالتے ہیں جبکہ پرندے بھی ان درختوں کو اپنی رہائش اور افزائش نسل کے لیے استعمال نہیں کرتے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ درخت زیر زمین اپنی جڑیں نہایت مضبوط کر لیتے ہیں جس کے باعث یہ شہر کے انفرا اسٹرکچر کو متاثر کر رہے ہیں۔ زیر زمین موجود پانی کی پائپ لائنیں ان کی وجہ سے خطرے کا شکار ہیں۔

    بعض ماہرین کے مطابق کونو کارپس بادلوں اور بارش کے سسٹم پر بھی اثر انداز ہو رہے ہیں جس کے باعث کراچی میں مون سون کے موسم پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔

    مزید پڑھیں: کس علاقے کے لیے کون سے درخت موزوں ہیں؟

    ان درختوں کی تباہی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، کراچی کے علاوہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی یہ درخت نا موزوں ہیں جس کی وجہ سے ضلع واشک میں بھی اسے لگانے پر پابندی عائد کردی گئی۔

    قطع نظر اس سے کہ ان درختوں کو لگاتے ہوئے سابق میئر کراچی کی کم علمی آڑے آئی یا جانتے بوجھتے اس کے نقصانات سے صرف نظر کیا گیا، کونو کارپس کو مصطفیٰ کمال کا دیا ہوا تحفہ کہا جاتا ہے جو کراچی والوں کے لیے کسی زحمت سے کم نہیں۔

  • لاہور ہائی کورٹ: وضو کا پانی پودوں کو دینے کا حکم

    لاہور ہائی کورٹ: وضو کا پانی پودوں کو دینے کا حکم

    لاہور: ہائی کورٹ نے پانی محفوظ کرنے کی ایک درخواست کی سماعت کے دوران انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ پنجاب کی مساجد اور مزارات کے وضو کا پانی محفوظ کر کے پودوں کو دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پانی کو محفوظ کرنے کے لیے ایک درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے حکم دیا کہ وضو کا پانی ضائع نہ کیا جائے بلکہ اسے پودوں کے لیے بھی محفوظ کر کے استعمال کیا جائے۔

    [bs-quote quote=”خود کار سسٹم پر منتقل نہ ہونے والے سروس اسٹیشنز 10 روز میں بند کرنے کا حکم” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    عدالت نے چیئرمین پی اینڈ ڈی (پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ) کو پانی کے میٹرز فراہم کرنے کے لیے اقدامات کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے حکم دیا کہ تمام پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹیز سے پانی کے بل وصول کیے جائیں کیوں کہ یہ سوسائٹیز علاقہ مکینوں سے تو پانی کے چارجز لیتی ہیں۔

    عدالت کی جانب سے خود کار سسٹم پر منتقل نہ ہونے والے سروس اسٹیشنز بھی 10 روز میں بند کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا، جج نے کہا کہ سروس اسٹیشنز مالکان کو 2 ماہ کا وقت دیا تھا لیکن انھوں نے کچھ نہیں کیا، عدالتی احکامات پر عمل نہ کرنے والوں کو جیل بھجوا دیں گے۔

    لاہور ہائی کورٹ نے ڈیموں کی تعمیر کو ملک کی بقا کے لیے ضروری قرار دیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  مساجد میں وضو کے لیے استعمال ہونے والا پانی پودوں کو دیا جائے گا


    دوسری جانب چیف سیکریٹری پنجاب نے کہا کہ پانی کو محفوظ کرنے سے متعلق عمل درآمد کے مکینزم کا فقدان ہے، اس وقت پانی کی ایک ایک بوند قیمتی ہے، عدالتی حکم پر مِن و عن عمل کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ 22 نومبر کو واسا (واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی) نے مساجد میں وضو کے لیے استعمال ہونے والا پانی شہر میں ہریالی بڑھانے کے لیے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    واسا نے کہا تھا کہ وضو کے دوران استعمال ہونے والا پانی ٹینکوں میں ذخیرہ کیا جائے گا، تاکہ یہ پانی ضائع نہ ہو اور ہریالی بڑھانے کے لیے کام آ سکے۔ واسا کا کہنا تھا کہ لاہور میں واقع مختلف پارکوں کے ساتھ بنی ہوئی 70 مسجدوں کے لیے ایسے واٹر ٹینک بنائے جائیں گے جن میں وضو کا پانی جمع کیا جائے گا۔

  • کراچی میں طلبہ وطالبات کی جانب سے شجر کاری مہم

    کراچی میں طلبہ وطالبات کی جانب سے شجر کاری مہم

    کراچی: شہرقائد میں نجی اسکول اور اپوا گورنمنٹ گرلز کالج کے اشتراک سے شجر کاری مہم کا آغاز کردیا گیا، مہم میں دونوں اداروں کے طالب علموں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اس شجرکاری مہم میں اپوا گورنمنٹ گرلز کالج کی طالبا ت اور نجی اسکول کے طالب علم شریک تھے ، اس موقع پر 500 پودے لگائے گئے ۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ اس مہم میں صرف طلبہ و طالبات ہی نہیں بلکہ دونوں اداروں کے اساتذہ اور طلبہ و طالبات کے والدین بھی شریک ہوئے اور درخت لگانے میں بچوں کے ہمراہ پیش پیش رہے ۔

    اس موقع پر طلبہ وطالبات کے والدین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ادارے کی انتظامیہ کو سراہا کہ ان کے بچوں کی سماجی تربیت کے لیے یہ ایک بہتر اقدام ہے اور انہیں خوشی ہے کہ مذکورہ بالا تعلیمی اداروں کی انتظامیہ ان کے بچوں کی تعلیم کے ساتھ ان کی سماجی تربیت کا بھی خیال کررہی ہے۔

    اس موقع پر طلبہ وطالبات کا جوش و خروش دیدنی تھا اور پودے نصب کرنے کے بعد انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ حتی الامکان اپنے لگائے ہوئے پودوں کی نگہداشت کریں گے اور ان کی حفاظت بھی کریں گے۔

    یاد رہے کہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی گرمی اور ماحولیاتی تبدیلیوں کی روک تھام کے لیے ماہرین کی جانب سے شجر کاری کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا گیا ہے ۔

    اس حوالے سے موجودہ وزیراعظم عمران خان کی جماعت تحریک انصاف کی خیبرپختونخواہ حکومت کی جانب سے شروع کردہ ’بلین ٹری سونامی‘ مہم کو عالمی سطح پر بھی پذیرائی ملی ہے۔

    یہاں یہ بات بھی قابل ِ ذکر ہے کہ پاکستان سنہ 2015 میں ماحولیات کے تحفظ کے لیے کیے گئے عالمی معاہدے ’ پیرس ایگریمنٹ‘ کا دستخط کنندہ بھی ہے، جس کے تحت پاکستان نے اپنی سرزمین پر گلوبل وارمنگ کو روکنے کے لیے متعدد اقدامات کرنے ہیں جن میں جنگلات کے رقبے میں اضافہ سرفہرست ہے۔

  • وزیرِ اعظم نے قومی شجر کاری مہم میں حصہ لینے والے بچوں کی تصاویر شیئر کر دیں

    وزیرِ اعظم نے قومی شجر کاری مہم میں حصہ لینے والے بچوں کی تصاویر شیئر کر دیں

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان نے قومی شجر کاری مہم میں حصہ لینے والے مہمند ایجنسی کے خوش و خرم بچوں کی تصاویر اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے شیئر کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم کی طرف سے شروع کردہ ایک روزہ شجر کاری مہم میں پاکستان بھر سے شہریوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، مہمند ایجنسی میں بھی لوگوں نے بھرپور کردار ادا کیا۔

    عمران خان نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے مہمند ایجنسی سے تعلق رکھنے والے بچوں کی تصاویر شیئر کیں جس میں وہ ہنستے کھیلتے شجر کاری مہم میں حصہ لے کر پودے اُگا رہے ہیں۔

    وزیرِ اعظم عمران خان نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’مہمند کے بچوں کو بے فکری کے ساتھ ہنستے کھیلتے ’پلانٹ فار پاکستان‘ مہم میں حصہ لیتے دیکھ کر بے پناہ مسرت ہو رہی ہے۔‘

    انھوں نے مزید لکھا کہ انسانی ترقی کے تناظر میں ہم نے عزم کر رکھا ہے کہ فاٹا جیسا کہ یہ ماضی میں تھا اور اب یہ خیبر پختونخوا کا حصہ ہے، اسے مرکزی دھارے میں لا کر رہیں گے۔


    مزید پڑھیں:  پورے پاکستان میں 10 ارب درخت لگانے کا ہدف ہے، وزیر اعظم


    خیال رہے کہ وزیرِ اعظم نے اتوار کو ایک روزہ درخت اگاؤ مہم کا آغاز کیا تھا جس میں پورے ملک میں 10 ارب پودے لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔ عمران خان نے خود بھی حکومتی بلین ٹری سونامی میں حصہ لیتے ہوئے ہری پور میں پودا اُگا کر مہم کا آغاز کیا تھا۔

    واضح رہے کہ درخت اگاؤ مہم کا آغاز خیبر پختونخوا کی حکومت نے کیا تھا اور بہت بڑی تعداد میں پودے اگائے تھے، جس کے بعد اے آر وائی نیوز نے بھی درخت اُگاؤ مہم شروع کیا، اور پاک فوج کی جانب سے بھی ایک مہم چلائی گئی۔

  • ایک درخت پاکستان کے لیے: 2 ستمبر کو خصوصی دن منانے کا فیصلہ

    ایک درخت پاکستان کے لیے: 2 ستمبر کو خصوصی دن منانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے 2 ستمبر کو پلانٹ فار پاکستان ڈے منانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت ملک بھر میں پودے لگائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نئی حکومت نے پختونخواہ میں شروع کی گئی بلین ٹری سونامی مہم کو ملک بھر میں پھیلاتے ہوئے 2 ستمبر کو پلانٹ فار پاکستان ڈے منانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے وزارت موسمیاتی تبدیلی نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ خصوصی دن کی ’جوائن پرائم منسٹر پاکستان عمران خان‘ کے نام سے تشہیر ہوگی۔ پروگرام کے تحت ہر شہر میں پودے لگانے کی تیاریوں کو حتمی شکل دی جائے گی۔

    شہریوں کو پودوں کی فراہمی کے لیے خصوصی پوائنٹس بھی بنائے جائیں گے۔ پروگرامز کو حتمی شکل دینے کے لیے منگل کو اجلاس طلب کرلیا گیا۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے موسیماتی تبدیلی ملک امین اسلم اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    پختونخواہ کے بلین ٹری منصوبے کو قومی سطح تک پھیلانے کا فیصلہ کابینہ اجلاس میں ہوا تھا۔

    خیال رہے کہ بلین ٹری سونامی منصوبے کے تحت خیبر پختونخواہ میں ایک ارب پودے کامیابی سے لگائے گئے تھے۔ منصوبے کی کامیابی کا اعتراف بین الاقوامی ادارے بھی کر چکے ہیں۔

     

  • 71 سیکنڈ میں 71 پودے لگانے کا ریکارڈ

    71 سیکنڈ میں 71 پودے لگانے کا ریکارڈ

    لاہور: سرعام کی ٹیم ان دنوں جشنِ آزادی کے سلسلے میں 14 لاکھ پودے لگانے کے مشن پر ہے، اس سلسلے میں لاہور میں 71 سیکنڈ میں 71 پودے لگا کر نیا ریکارڈ بھی قائم کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سرعام کی ٹیم نے لاہور میں پاک ترک اسکول کے طلبہ کے ساتھ مل کر پاکستان کے 71 ویں جشنِ آزادی کے موقع پر 71 سیکنڈ میں 71 پودے لگائے ٹیم کے زیرِ اہتمام ملک کے طول و عرض میں شجر کاری مہم جاری ہے۔

    اے آروائی نیوز کے مشہورِ زمانہ ٹی وی شو’سرعام‘ کے میزبان اقرار الحسن کا کہنا ہے کہ ہمیں صرف پودے نہیں لگانے بلکہ ان کی حفاظت بھی کرنی ہے، گزشتہ روز اس سلسلے میں انہوں نے طلبہ و طالبات ، سول سوسائٹی اور وکلا کے ساتھ مل کر شجر کاری کی تھی۔

    ٹیم سرِ عام کے رضاکار اس سلسلے میں ملک بھر میں سرگرم ہیں، اور ان کی جانب سے شجر کاری کرکے تصاویر مسلسل سوشل میڈیا پر شیئر کی جارہی ہیں جس سے دیگر افراد کو بھی تحریک مل رہی ہے۔

    سر عام کی اس مہم میں مشہور و معروف اداکار اور کرکٹر بھی شامل ہیں۔ سابق کرکٹر محسن خان اور بوم بوم شاہد آفریدی بھی اس مہم میں پیش پیش رہے اور اقرار الحسن کے ہمراہ درخت لگائے۔

    دیگر اہم شخصیات میں نوید رضا، شان بیگ، کنور نفیس، ٹیپو شریف، اور معروف ٹی وی اینکر فرح یوسف سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اس مہم میں بھرپور حصہ لے رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس وقت پوری دنیا ماحولیاتی تبدیلیوں کا سامنا کررہی ہے اور اس کے سبب دنیا بھر میں بارشوں ، برف باری اور گرمی کے نظام الاوقات تبدیل ہوکر رہ گئے ہیں۔ پاکستان میں بھی ان تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔ سنہ 2015 میں پیرس میں ہونے والے عالمی معاہدے کا پاکستان بھی دستخط کنندہ ہے جس کے تحت دنیا کے 195 ممالک ماحولیاتی تبدیلیوں کو روکنے کے لیے اقدامات کریں گے جن میں شجر کاری کو اولین ترجیح حاصل ہے۔