Tag: شدید احتجاج

  • ایل او سی پر  سیز فائر کی خلاف ورزی،  پاکستان کا  بھارت سے   شدید احتجاج

    ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزی، پاکستان کا بھارت سے شدید احتجاج

    اسلام آباد : پاکستان نے بھارت کی جانب سے ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا اور کہا شہری آبادی کونشانہ بناناقابل مذمت اورعالمی قوانین کے خلاف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزی اور شادی کی تقریب پر گولہ باری پر سینئر بھارتی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور احتجاجی مراسلہ تھمایا دیا۔

    دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا بھارتی فوج ایل اوسی اورورکنگ باؤنڈری پرشہری آبادی کونشانہ بنارہی ہے، شہری آبادی کونشانہ بناناقابل مذمت اورعالمی قوانین کےخلاف ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت ایسےواقعات کےباعث مقبوضہ کشمیرسےتوجہ نہیں ہٹاسکتا، رواں سال بھارت نے2820بارجنگ بندی کےمعاہدےکی خلاف ورزی کی ، بھارتی فوج کی فائرنگ سے26شہری شہیداور245زخمی ہوئے۔

    دفترخارجہ نے کہا کہ 22نومبر کو کھوئی رٹہ سیکٹر پر بھارتی فورسز کی جانب سےخلاف ورزیاں کی گئیں، بھارتی فائرنگ سے 11شہری شدید زخمی ہوئے، بھارت 2003کےجنگ بندی معاہدےکااحترام کرے۔

    یاد رہے بھارتی فوج نے ایل او سی کے کھوئی رتہ سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کرتے ہوئے خواتین اور بچوں سمیت 11 شہریوں کو زخمی کردیا تھا ، جس میں 6 خواتین، 4 بچے شامل تھے۔

  • ایل او سی  پر بھارتی  اشتعال انگیزیاں ،  پاکستان کا بھارت سے شدید احتجاج

    ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزیاں ، پاکستان کا بھارت سے شدید احتجاج

    اسلام آباد : پاکستان نے بھارت سے اشتعال انگیزیوں پر شدید احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے مطالبہ کیا کہ بھارت اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعمل درآمد یقینی بنائے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فورسز کی جانب سے سیزفائر کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارتی ہائی کمیشن کے سینیرسفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کرکے اشتعال انگیزیوں پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔

    ترجمان دفترخارجہ کے مطابق احتجاجی مراسلہ بھارتی سینیر سفارتکار کے حوالے کیا گیا ہے ، جس میں کہا گیا بھارتی فورسز نے 24 ستمبر کو بروہ سیکٹر پربلااشتعال فائرنگ کی، قابض بھارتی فورسز کی فائرنگ سے2شہری زخمی ہوئے۔

    ترجمان نے کہا کہ رواں برس بھارت نےابتک 2340 خلاف ورزیاں کیں، اس دوران بھارتی اشتعال انگیزیوں میں18 معصوم شہری شہیداور 187شہری شدید زخمی ہوئے۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کا معصوم شہریوں کوجان بوجھ کرنشانہ بنانا قابل مذمت ہے، بھارتی فورسز مسلسل لائن آف کنٹرول پرشہری آبادی کونشانہ بنا رہی ہیں، بھارت کی اشتعال انگیزیاں خطے میں امن و سلامتی کیلئے خطرہ ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ بھارت ان حرکتوں سے مسئلہ کشمیرپردنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا، بھارت اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعمل درآمد یقینی بنائے اور 2003کے جنگ بندی انتظام کی پاسداری کرے۔

    دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ بھارت کا نہتےشہریوں کو نشانہ بنانا عالمی قوانین، اقدارکے منافی ہے، اقوام متحدہ فوجی مبصرمشن کو ایل او سی پرکام کرنے دیا جائے۔

  • بھارتی ناظم الامور کی طلبی، پاکستان کا سیزفائر معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج

    بھارتی ناظم الامور کی طلبی، پاکستان کا سیزفائر معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج

    اسلام آباد : پاکستان نے بھارتی فوج کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی اور شہریوں کی شہادت پر بھارتی ناظم الامور کو دفترخارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی پر بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا ، طلبی کانوٹس ڈی جی ساؤتھ ایشیا زاہد حفیظ کی جانب سےجاری کیا گیا۔

    سیزفائر معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ایل او سی پر بھارتی فائرنگ سے 4شہری شہید ہوئے، بھارتی افواج نے بلااشتعال فائرنگ نکیال سیکٹر اوربٹل میں کی، بھارت مسلسل سویلین آبادی کو نشانہ بنارہا ہے اور رواں سال 1410مرتبہ بھارت سیزفائرمعاہدےکی خلاف ورزی کرچکا ہے۔

    یاد رہے بھارتی فوج نے نکیال اور باگسر سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ کی تھی ،جس کے نتیجے میں خاتون سمیت 4 شہری شہید اور ایک زخمی ہوگیا تھا ، آئی ایس پی آر کے مطابق شہید ہونے والے شہریوں کا تعلق رٹہ جبر اور لیوانہ خیتر گاؤں سے ہے، پاک فوج نے بھارتی اشتعال انگیزی کا بھرپور اور موثر جواب دیا۔

    اس سے قبل بھی بھارتی فوج نے ایل او سی کے باگسر سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کی تھی ، جس کے نتیجے میں ایک شہری بابر حسین زخمی ہوگیا تھا۔

  • پاکستان کا بھارت کی  ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج

    پاکستان کا بھارت کی ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج

    اسلام آباد : پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ طلب کر کے یکم اکتوبر کو ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج کیا اور کہا کہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں سے علاقائی امن و سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں جس کا نتیجہ سٹرٹیجک غلطی کی صورت نکل سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیاء و سارک) ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گوراو اَہلووالیا کو دفتر خارجہ طلب کر کے یکم اکتوبر دو ہزار انیس کو قابض بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل اوسی) پر جنگ بندی کی بلااشتعال خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج کیا اور احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایل او سی کے نیزہ پیر اور باغ سر سیکٹرز میں بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں پچاس سالہ بزرگ خاتون نورجہاں شہید ہوئیں جبکہ ساٹھ سالہ بزرگ خاتون راشدہ، ستر سالہ بزرگ محمد دین اور ظہیر شدید زخمی ہوئے۔

    انھوں نے کہا کہ قابض بھارتی افواج ایل او سی اور ورکنگ باونڈری کی مسلسل خلاف ورزیاں کرتے ہوئے آرٹلری، بھاری اور خودکار ہتھیاروں کے ذریعے عام شہری آبادیوں کو نشانہ بنارہی ہیں۔

    ڈاکٹر فیصل نے کہا دو ہزار سترہ میں بھارت نے ایک ہزار نوسو ستر مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا اور اس وقت سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے، دانستہ شہری آبادیوں کو نشانہ بنانا انتہائی قابل افسوس، انسانی عظمت و وقار، عالمی انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قوانین کے صریحا منافی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی ان خلاف ورزیوں سے علاقائی امن وسلامتی کیلئےخطرہ ہیں، خلاف ورزیاں کسی سنگین اسٹریٹجک غلط فہمی کاباعث بن سکتی ہیں، بھارت دو ہزار تین کے جنگ بندی کے معاہدے کا احترام یقینی بنائے۔

    انہوں نے زوردیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین (یواین ایم او جی آئی پی)کو اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔

  • ایل او سی پراشتعال انگیزی ، پاکستان کا بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے شدید احتجاج

    ایل او سی پراشتعال انگیزی ، پاکستان کا بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے شدید احتجاج

    اسلام آباد : بھارت کی ایل او سی پراشتعال انگیزی پر ڈی جی ساؤتھ ایشیا نے بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ طلب کرکے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا اور احتجاجی مراسلہ بھی تھمادیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گورو آہلو والیا کو دفتر خارجہ طلب کیا اور ایل اوسی کے تتہ پانی سیکٹر پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ پر شدید احتجاج کیا۔

    ڈی جی ساؤتھ ایشیا نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنرکو احتجاجی مراسلہ بھی دیا اور کہا بھارتی قابض افواج بدستور شہری آبادی کو نشانہ بنارہی ہے، دو ہزار سترہ سے اب تک انیس سو ستر مرتبہ سیزفائرلائن کی خلاف ورزی کی گئی۔

    مزید پڑھیں : بھارتی فوج کی ایل اوسی پر بلااشتعال گولہ باری، 2 شہری شہید

    گذشتہ روز بھارتی فورسزکی بلااشتعال فائرنگ سے 2شہری شہید ہوئے تھے ، شہدا میں75سال کے لعل محمد اور 61سال کے حسن دین شامل ہیں۔

    یاد رہے 4 روز قبل بھی پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ طلب کر کے ایل او سی کی خلاف ورزیوں پرشدید احتجاج کیا تھا، دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے لیپا اور بٹل سیکٹرمیں بلا اشتعال فائرنگ کی گئی، فائرنگ سے نائیک تنویر،لانس نائیک تیمور، سپاہی رمضان شہید ہوئے۔

    دفتر خارجہ نے واضح‌کیا تھا کہ بھارتی فوج کی جانب سے لگاتار سیزفائرکی خلاف ورزی کی جارہی ہے، سیز فائرکی خلاف ورزی سے خطے کے امن کو خطرات لاحق ہیں، بھارتی خلاف ورزیوں سے خطےمیں اسٹریٹجک غلطی ہوسکتی ہے، بھارتی فوج ایل اوسی کااحترام کرے۔

  • مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی پر اردن کا اسرائیل سے شدید احتجاج

    مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی پر اردن کا اسرائیل سے شدید احتجاج

    عمان : اردنی وزیر خارجہ نے اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’قبلہ اول میں نمازیوں اور روزہ داروں پر صہیونی فوج کا تشدد ناقابل برداشت ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق اردن کی وزارتِ خارجہ نے مسجد اقصیٰ میں نمازیوں، معتکفین اور روزہ داروں خلاف اسرائیلی ریاست کے اشتعال انگیز اقدامات اور ماہ صیام کے دوران صہیونی فوج اور یہودی آباد کاروں کے قبلہ اول پردھاووں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق اردنی وزارت خارجہ نے قبلہ اول اور حرم قدسی میں اسرائیلی اشتعال انگیز سرگرمیوں پر صہیونی ریاست سے باضابطہ احتجاج کیا گیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی حکام اور یہودی آباد کار حرم قدسی شریف کی مسلسل اشتعال انگیز انداز میں بے حرمتی کے مرتکب ہو رہے ہیں، پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ میں گھس کر فلسطینی نمازیوں، روزہ داروں اور معتکفین کو تشدد کا نشانہ بناتےہیں۔

    دوسری طرف اسرائیلی پولیس ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت محکمہ اوقاف کے عملے کو گرفتار کرکے اوقاف کے امور میں کھلی مداخلت کررہی ہے۔

    عمان حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے مسجد اقصیٰ میں اشتعال انگیز سرگرمیاں ناقابل قبول ہیں اور ان کے نتیجے میں خطے میں تشدد کی ایک نئہی لہر اٹھ سکتی ہے۔

    اردنی وزارت خارجہ کے ترجمان سفیان سلمان القضا نے کہا کہ حکومت نے سفارتی چینلز سے اسرائیلی حکومت کو اپنا احتجاج پہنچا دیا ہے۔ اس احتجاجی یاداشت میں حرم قدسی میں اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کی اشتعال انگیز سرگرمیوں پرپابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ ماہ صیام کے دوران اسرائیلی فوج، پولیس اور یہودی آباد کار مل کر مسجد اقصیٰ پر یلغار کرتے رہے ہیں۔ ماہ صیام کے آخری ایام میں یہودیوں کی تعطیلات کے موقع پرقبلہ اول میں سخت کشیدگی دیکھی گئی۔

    ماہ صیام کے آخری عشرے میں یہودی آبادکاروںکو قبلہ اول کے احاطے میں داخلےکی اجازت نہیں دی جاتی مگر اس بار صہیونی حکام نے یہ روایت بھی توڑ؟ دی اور بار بار مسجد میں گھس کرمسلمان روزہ اور معتکفین کو زدو کوب کیا جاتا ہے۔

    حرم قدسی اور مسجد اقصی میں یہودی آباد کاروںکی اشتعال انگیز سرگرمیاں ایک ایسے وقت میں دیکھی گئی ہیں جب دوسری جانب صہیونی ریاست ‘متحدہ القدس’ کی تقریبات اور سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔

    اسرائیل نے سنہ 1967ء کی جنگ میں مشرقی بیت المقدس پرقبضہ کرلیا تھا، اس کے مشرقی اور مغربی القدس کی وحدت کے حوالے دو جون کا دن منایا جاتا ہے، اس سال یہ دن ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ماہ صیام جاری ہے اور مسجد اقصیٰ میں بڑی تعداد میںمسلمان عبادت کے لیے آ رہے ہیں۔

  • بنگلادیش میں طلبہ کی ہلاکت پر شدید احتجاج،  پولیس کی مظاہرین پر شلینگ

    بنگلادیش میں طلبہ کی ہلاکت پر شدید احتجاج، پولیس کی مظاہرین پر شلینگ

    ڈھاکا :  پولیس کی جانب سے طالب علموں کی ٹریفک حادثے میں ہلاکت کے خلاف احتجاج کرنے والے لاکھوں مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا جارہا ہے، اب تک 115 طالب علم پولیس تشدد کی زد میں آکر زخمی ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعے کے روز بنگلا دیش کے دارالحکومت میں واقع ڈھاکا یونیورسٹی کے 2 طالبِ علم گھر سے موٹرسائیکل پر مادرِ علمی آرہے تھے کہ انہیں گنجان آباد علاقے میں تیز رفتار بس نے ٹکر ماری۔

    ٹریفک حادثے کے نتیجے میں دونوں طالبِ علم موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے، یونیورسٹی کے ساتھیوں کو جب اس بات کا علم ہوا تو نوجوان سڑکوں پر نکلے اور انہوں نے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا، دارالحکومت سے شروع ہونے والا احتجاج دیکھتے ہی دیکھتے ملک کے ہر بڑے شہر میں پھیل گیا۔

    پولیس کے مطابق تازہ حادثہ جمعے کے روز پیش آیا تاہم اُس سے پانچ روز قبل ڈھاکا یونیورسٹی کے ہی ایک طالب علم بس کی ٹکر لگنے سے جاں بحق ہوچکا ہے، ایک ہفتے میں تین نوجوانوں کی ہلاکت کے بعد طالبِ علموں میں شدید اشتعال پایا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ طلبہ کی جانب سے کیا جانے والا ملک گیر احتجاج آٹھویں روز بھی جاری ہے اور بنگلادیشی پولیس کی جانب سے احتجاج کرنے والے لاکھوں طلبہ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا جارہا ہے۔

    بنگلادیشی میڈیا کا کہنا ہے کہ مظاہرین نے اپنے ساتھیوں کی ہلاکت پر احتجاج کرتے ہوئے ڈھاکا سمیت ملک بھر کی سڑکوں کو رکاوٹیں لگاکر بند کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مظاہرہ کرنے والے اسکول اور کالجز کے مشتعل طلبہ کی جانب سے ملک کا ٹرانسپورٹ کا قانون تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، جنہوں نے 1 کروڑ 80 لاکھ نفوس پر مشتمل شہر ڈھاکا کو جام کررکھا ہے۔

    بنگلادیش کی وزارت ٹرانسپورٹ کی جانب سے وفاق کو تجویز پیش کی گئی ہے کہ ’ٹریفک حادثے کے ذمہ دارکو سزائے موت دینے کا قانون بنایا جائے‘۔ بنگلا دیش میں تاحال ٹریفک حادثے کے ذمہ دار کو تین برس قید کی سزا دینے کا قانون ہے جبکہ پوری دنیا میں سزائے موت دی جاتی ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ بنگلادیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے اپوزیشن پر الزام عائد کیا ہے کہ رواں برس ہونے والے عام انتخابات سے قبل سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کی سربراہی میں چلنے والی اپوزشن عوامی جذبات کو حکومت کے خلاف بھڑکا رہی ہے۔

    دوسری جانب سے اپوزیشن جماعت بنگلادیش نیشنل پارٹی نے حکمران جماعت کی جانب سے عائد کیے جانے والے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔

  • رابطہ کمیٹی کی پریس کانفرنس کے دوران رینجرز اہلکار کا نائن زیرو کے اطراف محاصرہ

    رابطہ کمیٹی کی پریس کانفرنس کے دوران رینجرز اہلکار کا نائن زیرو کے اطراف محاصرہ

    کراچی: متحدہ قومی مومنٹ کے مرکز نائن زیرو کے اطراف میں رینجرز اہلکار کا محاصرہ  کیا گیا ہے۔

    ایم کیو ایم کے مرکز کے نائن زیرو سے متصل خورشید میموریل حال میں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کی نیوز کانفرنس کے دوران رینجرز جناح گروانڈ اور خورشید میموریل حال کے اطراف کا محاصرہ کیا ہے، ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کی نیوز کانفرنس کے دوران میڈیا نمائندوں کے کیمرے بھی بند کرادیئے گئے  تھے۔

    رینجرز ذرائع کے مطابق اہم اطلاع پر رینجرز اہلکار نے نائن زیرو کے اطراف کا محاصرہ کیا ہے رینجرز اہلکار نے نائن زیرو کی گلیوں اور جناح گراونڈ میں سرچنگ کی تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

      واضح رہے کہ اس سے قبل بھی رینجرز نے متحدہ قومی مومنٹ کے مرکز نائن زیرو پر دوبارہ چھاپہ مار کر رابطہ کمیٹی کے انچارج کیف الوریٰ اور قمر منصور کو حراست میں لے لیا گیا تھا جبکہ ایم کیوایم رہنماء حیدر عباس رضوی کے گھر پر بھی چھاپہ مارا گیا تھا۔

  • کراچی میں نائن زیرو پر چھاپے کیخلاف ایم کیوایم کے کارکنوں کا شدید احتجاج

    کراچی میں نائن زیرو پر چھاپے کیخلاف ایم کیوایم کے کارکنوں کا شدید احتجاج

    کراچی: نائن زیرو پر چھاپے کیخلاف ایم کیوایم کے کارکنوں نے شدید احتجاج کیا، اس موقع پر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کو بزور طاقت کبھی ختم نہیں کیا جاسکتا۔

    رینجرز کے چھاپے کیخلاف ایم کیوایم کے کارکنان نے نائن زیرو پر جمع ہوکر شدید احتجاج کیا، اس موقع پر مشتعل کارکنوں نے حکومت کیخلاف نعرے بازی کی، اس موقع پر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب میں فاروق ستار نے کہا کے ایم کیوایم کو دیوار سے لگانے کے نتائج مثبت برآمد نہیں ہونگے۔

    سینیٹر بیرسٹر سیف نے کہا کے رینجرز نے ریاستی ظلم وجبر اور آئین وقانون کی پامالی کی انتہا کردی ہے۔

    متحدہ قومی مومنٹ کے رہنما سینیٹر طاہر مشہدی نے کہا کہ ایم کیوایم ایف آئی آرز اور گرفتاریوں سے ڈرنے والی نہیں اور نا ہی ایم کیوایم کو طاقت سے ختم کیا جاسکتا ہے۔

  • لکھنؤ: مسلمانوں کو جبری ہندو بنانے پر شدید احتجاج

    لکھنؤ: مسلمانوں کو جبری ہندو بنانے پر شدید احتجاج

    لکھنئو: بھارت میں مسلمانوں کو زبردستی ہندو بنانے کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا ہے۔

    گزشتہ روز لکھنو میں ہزاروں مسلمان نریندرمودی حکومت کیخلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ مظاہرین نے انتہا پسند ہندو کی گرفتاری اور واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    علمائے کرام کا کہنا تھا کہ انتہاء پسند ہندوؤں نے سیکولرازم کا رازفاش کردیا ہے، معروف عالم دین مولانا مشتاق نے آگرا میں جبری مذہب تبدیلی کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے ذمہ دار افراد کو گرفتار کرکے سخت سزا دی جائیں۔