Tag: شدید بارشوں

  • محکمہ موسمیات کی بڑی پیش گوئی، کراچی والے  تیار ہوجائیں!

    محکمہ موسمیات کی بڑی پیش گوئی، کراچی والے تیار ہوجائیں!

    کراچی : محکمہ موسمیات نے کراچی والوں کو شدید بارشوں اور اربن فلڈنگ جیسی صورتحال سے خبردار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب نے کراچی میں کل سے 2 ستمبر تک تیز بارشوں کا امکان ظاہر کردیا ، جس کے باعث شہر میں اربن فلڈنگ اور سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

    محکمہ موسمیات نے سندھ کے دیگر شہروں، حیدرآباد، سکھر اور لاڑکانہ میں بھی 30 اگست سے بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اسلام آباد، پنجاب، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بھی موسلادھار بارشیں متوقع ہیں۔

    دوسری جانب بلوچستان میں کل سے یکم ستمبر تک مون سون کا نیا اسپیل داخل ہوگا جو متعدد اضلاع کو متاثر کرسکتا ہے۔

    پی ڈی ایم اے بلوچستان نے بارشوں کے پیش نظر ایمرجنسی الرٹ جاری کرتے ہوئے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور پکنک پوائنٹس پر جانے سے پرہیز کریں، کیونکہ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔

    پی ڈی ایم اے راولپنڈی نے بھی جڑواں شہروں میں 2 سے 5 ستمبر تک موسلا دھار بارش اور اربن فلڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا ہے، ضلعی انتظامیہ نے واسا کے عملے کی چھٹیاں منسوخ کرتے ہوئے پیشگی اقدامات شروع کردیے ہیں۔

    واضح رہے کہ کراچی میں ہونے والی طوفانی بارشوں نے پورے شہر کو دریا میں تبدیل کر دیا تھا۔ کئی علاقوں میں کشتیاں چلا کر متاثرین کو ریسکیو کرنا پڑا۔ کرنٹ لگنے اور دیگر حادثات میں 15 افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے جب کہ پانی متعدد افراد کی زندگی بھر کی جمع پونجی برباد کر گیا۔

    مجموعی طور پر 200 ملی میٹر سے زائد بارشوں نے شہر کا نقشہ ہی بگاڑ دیا اور اب سڑکیں کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ دوسری جانب بارش ختم ہونے کے کئی روز بعد تک بجلی کی بندش نے شہریوں کو اذیت میں مبتلا کیے رکھا۔

  • کراچی کے لیے نیا الرٹ جاری: شدید بارشوں اور اربن فلڈنگ کی پیشگوئی

    کراچی کے لیے نیا الرٹ جاری: شدید بارشوں اور اربن فلڈنگ کی پیشگوئی

    کراچی: (28 اگست 2025): کراچی سمیت سندھ بھر میں بارشوں کا نیا الرٹ جاری کر دیا شدید بارشیں اور اربن فلڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے کراچی سمیت سندھ بھر میں 30 اگست سے 2 ستمبر تک بارشوں کا امکان ظاہر کیا ہے۔

    این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری الرٹ میں کراچی کے علاوہ حیدرآباد، ٹھٹھہ، بدین، سجاول، تھرپارکر، سکھر، گھوٹکی، لاڑکانہ، جیکب آباد، کشمور اور دادو سمیت دیگر علاقوں میں بھی اسی دوران بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

    نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے کراچی میں شدید بارشوں کے باعث اربن فلڈنگ کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔

    اس سے قبل محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی تھی کہ شہر قائد میں آئندہ چند روز تک تیز بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔ تاہم صبح و رات میں بوندا باندی ہوسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ کراچی میں ہونے والی طوفانی بارشوں نے پورے شہر کو دریا میں تبدیل کر دیا تھا۔ کئی علاقوں میں کشتیاں چلا کر متاثرین کو ریسکیو کرنا پڑا۔ کرنٹ لگنے اور دیگر حادثات میں 15 افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے جب کہ پانی متعدد افراد کی زندگی بھر کی جمع پونجی برباد کر گیا۔

    مجموعی طور پر 200 ملی میٹر سے زائد بارشوں نے شہر کا نقشہ ہی بگاڑ دیا اور اب سڑکیں کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ دوسری جانب بارش ختم ہونے کے کئی روز بعد تک بجلی کی بندش نے شہریوں کو اذیت میں مبتلا کیے رکھا۔

    https://urdu.arynews.tv/reason-behind-karachi-drown-in-rains-experts-reveal/

  • مون سون ہوائیں پاکستان  میں داخل، شدید بارشوں کا الرٹ جاری

    مون سون ہوائیں پاکستان میں داخل، شدید بارشوں کا الرٹ جاری

    اسلام آباد : نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے شدید بارشوں کا الرٹ جاری کردیا اور عوام سے اپیل کی ہے کہ حفاظتی اقدامات یقینی بنائیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (این ای او سی) نے مون سون بارشوں کے نئے سلسلے کے پیش نظر الرٹ جاری کردیا ہے۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ بنگال کی خلیج اور بحیرہ عرب سے مون سون ہوائیں ملک میں داخل ہورہی ہیں اور آئندہ دو روز تک شدید بارشوں کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

    این ای او سی نے کہا دریائے راوی واٹرشیڈ میں درمیانی سے شدید بارشیں متوقع ہیں، جسڑ کے مقام پر پانی کا بہاؤ دو لاکھ دو ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، جہاں پانی کی سطح غیر معمولی طور پر بلند ہے جبکہ شاہدرہ اور بلوکی پر درمیانی سطح کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : مون سون بارشوں کے 9ویں اسپیل کا الرٹ جاری

    این ای او سی نے خبردار کیا ہے کہ نارووال، شاہدرہ اور لاہور کے شمالی علاقے متاثر ہوسکتے ہیں جبکہ لاہور کی ہائی رسک یونین کونسلز میں شاہدرہ، کوٹ محبو، عزیز کالونی، فیصل پارک، جیا موسیٰ، دھیر اور کوٹ بیگم شامل ہیں۔

    شیخوپورہ کے علاقے فیض پور خو، دھمیک اور برج عٹاری کو ہائی رسک زون قرار دیا گیا ہے، جبکہ ننکانہ صاحب کے علاقے گنیش پورا سمیت دیگر مقامات بھی متاثرہ فہرست میں شامل ہیں۔

    اسی طرح قصور اور پتوکی کے علاقے پھولنگر، نتی خالصہ اور لمبے جاگیر، خانیوال کے علاقے غوث پور، امید گڑھ اور کوٹ اسلام اور کبیروالا کے متعدد علاقے بھی سیلاب کے خدشے کے باعث متاثر ہوسکتے ہیں۔

    این ای او سی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ حفاظتی اقدامات یقینی بنائیں اور انخلا کی صورت میں انتظامیہ سے تعاون کریں، ہنگامی کٹ میں پانی، خشک خوراک اور ادویات لازمی رکھنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

  • شدید بارشوں کا الرٹ جاری

    شدید بارشوں کا الرٹ جاری

    اسلام آباد : نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے شدید بارشوں کا الرٹ کردیا ، جس میں شہریوں اور متعلقہ اداروں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق این ای او سی نے اگلے 12 سے 24 گھنٹوں میں پنجاب اور آزاد کشمیر میں شدید بارشوں کی پیش گوئی کرتے ہوئے الرٹ جاری کر دیا ہے۔

    نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے بتایا کہ گجرات، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، نارووال، لاہور اور قصور میں موسلا دھار بارشوں کا امکان ہے۔

    جہلم، چکوال، منڈی بہاؤالدین اور حافظ آباد کے اضلاع میں بھی شدید بارش متوقع ہے جبکہ ننکانہ صاحب، چونیاں اور پاکپتن میں بھی موسلا دھار بارشیں ہو سکتی ہیں، جس کے باعث شہری اور نشیبی علاقوں میں سیلابی صورتحال اور ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ موجود ہے۔

    موسم سے متعلق خبریں

    آزاد کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور اچانک سیلابی صورتحال کا بھی خدشہ ہے۔ نیلم ویلی، باغ، کوٹلی، راولا کوٹ، مظفرآباد اور حویلی میں وقفے وقفے سے بارش کی توقع ہے۔

    این ای او سی نے شہریوں اور متعلقہ اداروں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے، جبکہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) نے دریائے ستلج میں ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر پہلے ہی الرٹ جاری کیا اور ستلج کے قریبی علاقوں سے بڑے پیمانے پر انخلاء کا عمل شروع کر دیا ہے۔

  • آنے والے دو ہفتے خطرناک ہوں گے ، چیئرمین این ڈی ایم اے  نے پھر خطرے کی گھنٹی بجادی

    آنے والے دو ہفتے خطرناک ہوں گے ، چیئرمین این ڈی ایم اے نے پھر خطرے کی گھنٹی بجادی

    اسلام آباد : چیئرمین این ڈی ایم اے نے پھر خطرے کی گھنٹی بجادی اور کہا سندھ، پنجاب اور گلگت بلتستان سے سیلاب کا خطرہ ٹلا نہیں، آنے والے دو ہفتے خطرناک ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک کے مختلف حصوں میں شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کے خدشے کے پیشِ نظر ایک اور الرٹ جاری کر دیا ہے۔ ادارے کے مطابق آج سے 30 اگست تک ملک کے بیشتر حصوں میں شدید بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ اور نشیبی علاقوں کے زیرِ آب آنے کا امکان ہے۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے اپنے بیان میں کہا کہ سندھ، پنجاب اور گلگت بلتستان سے سیلاب کا خطرہ ٹلا نہیں، آنے والے دو ہفتے خطرناک ہو سکتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ موجودہ بارشوں کا اسپیل 23 ستمبر تک جاری رہے گا، یہ اسپیل آنے والے دو ہفتوں میں کراچی پر منڈلاتا رہے گا اور بعد ازاں پنجاب کے بالائی علاقوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی جانب بڑھے گا۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے نے مزید کہا کہ دریائے ستلج میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے اور آنے والے دنوں میں بہاؤ دو لاکھ کیوسک تک پہنچ سکتا ہے۔ اس صورتِ حال کے پیش نظر دریائے ستلج کے اطراف بسنے والی آبادیوں کے انخلا کو ناگزیر قرار دیا گیا ہے۔

    انھوں نے عوام کو ہدایت کی کہ وہ ادارے کی جانب سے جاری کردہ الرٹس پر نظر رکھیں اور کسی بھی ہنگامی صورت میں فوری انخلا کو یقینی بنائیں۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ دنوں قومی رسپانس سسٹم کو بہتر کیا گیا ہے۔ خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں مینجمنٹ کے مراحل مکمل کر لیے گئے ہیں جبکہ متاثرہ علاقوں میں پاک فوج اور ایف سی کے دستے تعینات ہیں، جنہوں نے کئی قیمتی جانیں بچائیں۔

    انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر متاثرین کے کیمپس میں امدادی سامان پہنچایا جا رہا ہے، جبکہ صوبائی حکومتیں، وفاقی ادارے، این جی اوز اور نجی شعبے بھی بھرپور تعاون کر رہے ہیں۔

  • ملک بھر میں 23 تا 30 اگست شدید بارشوں کا نیا الرٹ جاری

    ملک بھر میں 23 تا 30 اگست شدید بارشوں کا نیا الرٹ جاری

    اسلام آباد : ملک بھر میں شدید بارشوں اور ممکنہ سیلابی صورت حال کا نیا الرٹ جاری کردیا گیا، لینڈ سلائیڈنگ اور نالوں میں طغیانی کا خطرہ لاحق ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے ) نے 23 سے 30 اگست تک ملک کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں ا ور ممکنہ سیلابی صورت حال کا الرٹ جاری کردیا۔

    این ڈی ایم اے کے این ای او سی نے ملک کے مختلف علاقوں میں موسمی صورتحال سے متعلق عوم کو ممکنہ خطرے سے آگاہ کردیا۔

    این ای او سی کے مطابق پاکستان میں بارش برسانے والے تین موسمی سلسلے داخل ہو رہے ہیں، 23 تا 30 اگست کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔

    23تا 25 اگست اسلام آباد، کشمیر، خیبر پختونخوا اور پنجاب میں شدید بارشیں متوقع ہیں، شہری اور نشیبی علاقوں میں سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے۔

    این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ پہاڑی علاقوں میں بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ کا شدید خطرہ ہے، پنجاب کے شمال مشرقی اضلاع میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔

    اس کے علاوہ راولپنڈی، اٹک، جہلم، میانوالی، خوشاب اور سرگودھا میں بارشیں متوقع جبکہ سیالکوٹ، گجرات، حافظ آباد اور منڈی بہاؤالدین میں بارش کے باعث ممکنہ سیلابی صورتحال کا خطرہ ہے۔

    لاہور، فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالہ اور نارووال میں نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے، تلہ گنگ اور چکوال میں شدید بارشیں اور سیلابی صورتحال کا امکان ہے۔

    جاری ہونے والے الرٹ کے مطابق ڈیرہ غازی خان، ڈیرہ اسماعیل خان اور راجن پور کے پہاڑی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے جبکہ خیبرپختونخوا میں 23 تا 27 اگست ممکنہ بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی متوقع ہے۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ اور ، چترال، دیر، سوات، شانگلہ اور مانسہرہ میں شدید بارشیں متوقع ہیں۔

    بٹگرام، ایبٹ آباد، ملاکنڈ، پشاور، چارسدہ اور نوشہرہ، مردان، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، بنوں اور لکی مروت میں شدید بارشیں متوقع ہیں۔

    اس کے علاوہ صوابی، مردان، مالاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن میں شدید سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے، جبکہ آزاد کشمیر میں مظفرآباد، راولا کوٹ اور باغ میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ درپیش ہے۔

    حویلی، کوٹلی، میرپور اور بھمبر میں بارش کے باعث ممکنہ طور پر سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے، 23تا 27 اگست گلگت بلتستان میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔

    این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ گلگت، سکردو، ہنزہ، غذر اور دیامر میں شدید بارشیں متوقع ہیں جبکہ استور، گانچھے اور شگر میں لینڈ سلائیڈنگ سے رابطہ سڑکیں متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    جاری ہونے والے الرٹ کے مطابق سندھ کے ساحلی اضلاع میں 27 تا 30 اگست شدید بارشیں متوقع ہیں، کراچی، ٹھٹہ، سجاول، بدین اور تھرپارکر میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔

    سندھ کے اندرون اضلاع حیدرآباد، جامشورو، نواب شاہ اور دادو، خیرپور، سکھر، گھوٹکی، لاڑکانہ اور جیکب آباد، شکارپور، کشمور اور شہید بینظیر آباد میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔

    بلوچستان کے اضلاع لسبیلہ، خضدار اور آواران میں موسلادھار بارشیں جبکہ قلات، گوادر، تربت، کیچ اور پنجگور میں طوفانی ہواؤں کے ساتھ بارشیں متوقع ہیں۔

    کوئٹہ، زیارت، ژوب، لورالائی اور بارکھان میں 24 تا 25 اور 27 تا 30 اگست بارشیں متوقع ہیں، موسیٰ خیل، ڈیرہ بگٹی اور کوہلو میں وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے۔

    ڈیرہ مراد جمالی، اوستہ محمد، ڈیرہ بگٹی اور آواران میں سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے، نصیر آباد، کیچ اور لہری میں بارشوں کے باعث ممکنہ سیلابی صورتحال درپیش ہے۔

    ڈیموں میں پانی کی مزید گنجائش نہ ہونے سے دریاؤں کے بہاؤ میں اضافہ متوقع ہے، دریائے سندھ میں تونسہ، گڈو اور کالا باغ پر پانی کا بہاؤ 5 لاکھ کیوسک تک متوقع ہے۔

    اس کے علاوہ دریائے راوی اور چناب کے ملحقہ علاقوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ کا خدشہ ہے، این ڈی ایم اے نے شہریوں کو ہدایت دی ہے کہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں مقامی انتظامیہ سے فوری رابطہ کریں۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق محکمہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کی مسلسل نگرانی کر رہا ہے، تمام متعلقہ ادارے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اقدامات یقینی بنا رہے ہیں۔

    مزید بارشوں کی صورت میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں اضافے کا خدشہ ہے، این ڈی ایم اے نے ہدایت دی ہے کہ شہری بارشوں اور سیلاب کے دوران محتاط رہیں اور حفاظتی اقدامات اپنائیں، سیاح حضرات بھی خصوصی طور پر شمالی علاقہ جات کا سفر کرنے سے گریز کریں۔

  • کراچی والے تیار ہوجائیں !  شدید بارشوں  کی پیش گوئی

    کراچی والے تیار ہوجائیں ! شدید بارشوں کی پیش گوئی

    کراچی : محکمہ موسمیات نے کراچی میں شدید بارشوں کی پیش گوئی کرتے ہوئے اربن فلڈنگ کا خدشہ ظاہر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے آئندہ ہفتے کراچی میں شدید بارشوں کی پیش گوئی کردی۔

    محکمہ موسمیات کی جانب سے کہا گیا کہ نیا مون سون سسٹم 17 اگست کی رات بھارت کے گجرات سے سندھ میں داخل ہوگا، جس کے باعث 18 اگست سے 23 اگست کے دوران سندھ کے مختلف علاقوں میں بارشیں متوقع ہیں۔

    اس دوران کراچی میں بھی ایک سے دو بارش کے اسپیل برسنے کا امکان ہے، جس کے باعث اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔

    دوسری جانب پنجاب پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) نے یومِ آزادی کے موقع پر لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں شدید بارشوں کی وارننگ جاری کردی ہے۔

    مزید پڑھیں : کلاؤڈ برسٹ : کیا بادل پھٹنے کی پیش گوئی کی جاسکتی ہے؟

    ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاتھیا کے مطابق مون سون کا ساتواں مرحلہ شروع ہوچکا ہے جو 21 اگست تک جاری رہے گا۔

    یہ اسپیل پچھلے مراحل کے مقابلے میں زیادہ شدید ہوسکتا ہے، جس سے بالائی دریا کے ایریاز اور پنجاب کے میدانی علاقوں میں شدید بارشیں متوقع ہیں۔

  • شدید بارشوں کا الرٹ جاری ، اربن فلڈنگ کا خدشہ

    شدید بارشوں کا الرٹ جاری ، اربن فلڈنگ کا خدشہ

    اسلام آباد: ملک بھر میں شدید بارشوں سے سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری کردیا، جس میں متعلقہ اداروں کو ہنگامی تیاری کی ہدایت کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک بھر میں شدید بارشوں کے پیش نظر سیلابی خطرات کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔

    نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گلگت بلتستان، کشمیر، خیبر پختونخوا اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں آج شدید بارشیں متوقع ہیں جن سے ندی نالوں میں طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

    این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے اضلاع ہنزہ، گھانچے اور شگر میں شدید بارشوں کے باعث اچانک سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔

    اسی طرح آزاد کشمیر کے علاقوں وادی نیلم، مظفرآباد، راولا کوٹ، پونچھ، ہٹیاں، باغ، حویلی، سدھنوتی، کوٹلی، بھمبر اور میرپور میں بھی سیلاب کا خطرہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    موسم کی متعلق خبریں

    محکمۂ موسمیات کے مطابق دیر، سوات، مانسہرہ اور گلیات میں موسلادھار بارش سے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے جبکہ لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور اور نوشہرہ میں تیز بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرآب آ سکتے ہیں

    این ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات اور مکمل تیاری یقینی بنائیں۔

    نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے شہریوں کے لیے احتیاطی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں ، ندی نالوں، پلوں اور پانی میں ڈوبی سڑکوں سے گزرنے سے اجتناب کریں۔

    این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ صورتحال پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے اور کسی بھی ہنگامی صورت حال میں ریسکیو ادارے فوری کارروائی کے لیے الرٹ ہیں۔

  • شدید بارشوں کی پیشگوئی ، عوام  کے لئے  انتباہ جاری

    شدید بارشوں کی پیشگوئی ، عوام کے لئے انتباہ جاری

    اسلام آباد : ملک بھر میں شدید بارشوں کے پیش نظر عوام کو غیر ضروری سفر سے گریز کی ہدایات جاری کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق شدید بارشوں کے پیش نظر عوام کے لئے انتباہ جاری کیا گیا ، جس میں غیر ضروری سفر سے گریز کی اپیل کی گئی ہے۔

    انتباہ میں کہا گیا کہ محکمہ موسمیات نےملک بھرمیں مون سون کی شدید بارشوں کی پیشگوئی کررکھی ہے، ٹریفک حادثات،لینڈ سلائیڈنگ،درختوں کاگرنا ،ندی نالوں میں طغیانی کاخطرہ ہے۔

    انتباہ میں کہنا تھا کہ سیاح بارشوں کےدوران غیر ضروری سفر،سیاحتی مقامات پر جانے سے گریزکریں اور بارشوں کے دوران دریاؤں اورندی نالوں کے قریب نہ جائیں۔

    الرٹ کے مطابق موسلادھار بارش نقل و حمل کے نیٹ ورکس میں خلل کا باعث بن سکتی ہے، سیاح ضروری احتیاطی تدابیر اور موسمی حالات سے باخبر رہیں اور کسی بھی ممکنہ صورتحال پر انتظامیہ کی ہدایات پرعمل کریں۔

    مزید پڑھیں : گلگت بلتستان میں سیلاب میں لاپتا سیاحوں کے لیے سرچ آپریشن جاری، 5 افراد کی لاشیں مل گئیں

    عوام کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے تمام ریسکیو اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا۔

    دوسری جانب محکمہ سیاحت نے گلیات، کمراٹ، کالاش سمیت سیاحتی مقامات پر الرٹ جاری کر دیا، جس میں محکمہ سیاحت کے عملے کی تمام چھٹیاں منسوخ کرکے فوری واپسی کے احکامات جاری کئے ہیں۔

    ریسکیو 1122 اور ضلعی انتظامیہ کو ہر قسم کےحالات سےنمٹنے کیلئے تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • شدید بارشوں اور  اربن فلڈنگ  کا الرٹ جاری

    شدید بارشوں اور اربن فلڈنگ کا الرٹ جاری

    اسلام آباد : شدید بارشوں اور اربن فلڈنگ کا الرٹ جاری کردیا گیا ، جس میں ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق این ڈی ایم اے نے 10 جولائی تک شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری کردیا۔

    دریائے سندھ، کابل، چناب، جہلم میں پانی کی سطح میں اضافہ متوقع ہے اور تربیلا، کالا باغ، چشمہ، تونسہ پر نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔

    این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ دریائے چناب پر مرالہ و خانکی، دریائے جہلم پر منگلا کے مقام پر سیلاب کا امکان ہے جبکہ نوشہرہ، سوات، پنجکوڑہ کے ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔

    شمال مشرقی پنجاب میں درمیانے درجے کے سیلاب سے پیر پنجال نالے متاثر ہو سکتے ہیں جبکہ ڈیرہ غازی خان، راجن پور کے پہاڑی نالوں میں بہاؤ میں شدت کا امکان ہے جبکہ لاہور، گجرانوالہ، سیالکوٹ، راولپنڈی ڈویژن میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے۔

    مزید پڑھیں : ملک بھر میں مون سون بارشوں کا سلسلہ شدت اختیار کر گیا

    بلوچستان کے اضلاع جھل مگسی، سبی، قلعہ سیف اللہ، ژوب و موسیٰ خیل میں بھی خطرہ ہے جبکہ گلگت بلتستان میں ہنزہ، شیگر، خنجراب، شمشال، ہوشے سمیت متعدد ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔

    ندی نالوں، پلوں اور پانی میں ڈوبی سڑکوں سے گزرنے سے گریز کریں اور نشیبی علاقوں کے مکین قیمتی اشیاو مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کریں ساتھ ہی متعلقہ ادارے فوری نکاسی آب کے لیے مشینری تیار رکھیں۔