کراچی: کراچی میں گرمی میں جان کی بازی ہارنے والے شہریوں کی تعداد 750 ہوگئی ہے، مردہ خانوں میں لاشیں رکھنے کی جگہ کم پڑگئی، شہر بھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافد کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق 21 جون کو 200 افراد جان لیوا گرمی سے ہلاک ہوئے جبکہ 22 جون کو 397 افراد لقمہ اجل بنے، 23 جون کو 113 افرادکی ہلاکتوں کی تصدیق ہوچکی ہے، جن میں 40 بچے بھی شامل ہیں۔
گذشتہ چار روز سے شہر قائد کراچی میں شدید گرمی کے باعث ہلاکتوں کا سلسلہ تاحال تھم نہیں سکا،گزشتہ روز مختلف اسپتالوں میں ایک سو تیرہ سے زائد افراد کی ہلاکتیں ہوچکی ہیں، اور پانچ روز کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 750 سے تجاوز کرچکی ہے۔
مشہور و معروف آرکیٹیکٹ اور حلالِ امتیاز نے اعزاز یافتہ عارف حسن کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک روزے کے باعث مسلمان پانی نہیں پیتے جس کی وجہ سے موسم کی شددت اثرانداز ہوئی اور اموات کا واقع پیش آیا ۔
مزید شہریوں کی پریشانی لوڈشیڈنگ اور کراچی میں پانی قلت کی وجہ سے بڑھ گئی ہے۔
محکمہ میٹرولوجیکل پاکستان نے کہا ہے کہ منگل کو درجہ حرارت 44 ڈگری تک رہا جبکہ شام میں طوفان کی پیش گوئی کی گئی تھی۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان پالیسی افسر فررخ زمان نے اے آر وائی نیوز کو بتایا حالیہ ہونے والی موسمی تبدیلی اور چلنے والی لو نے عالمی درجہ حرارت میں اضافہ ہوا ہے ۔
اس شدید گرمی میں لو سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر ضروری ہے۔
گرم موسم میں پانی کا زیادہ استعمال کرنا چاہیے روزانہ کم از کم تین لیٹر پانی تو لازمی پینا چاہیے، خاص طور پر پانی کے ذریعے اپنے جسم میں نمکیات اور پانی کا توازن برقرار رکھنا چاہیے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اپنے جسم کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے کھیرے کا جوس، ناریل کا پانی، لیموں کا جوس کا استعمال کرنا چاہیے، گرم اشیاء، چائے، کافی کا استمال کم کیجئے ۔
ڈھیلے اور ہلکے رنگوں کے ملبوسات کاٹن جیسے ہوا دار کپڑے پہنیں، تاکہ پسینہ سوکھ جائے، اگر آپ مچھروں کے کاٹنے کے وقت باہر ہوں، تو پوری پینٹیں اور بند جوتے پہنیں۔
گرم اشیاء، چائے، کافی کا استمال کم کیجئے، جب الکوحل اور کیفین والے مشروبات سے پرہیز کرنا چاہیے، کولڈرنکس کے بجائے پانی، لسی، اور دیسی مشروبات کا استعمال کریں، سحری اور افطار میں کھانا کم کھائیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ روزہ دار بلاوجہ گھروں سے نہ نکلیں۔ایسی چیزیں کو آپ کو دھوپ سے محفوظ رکھیں۔
اس لاعلاج اور ہلاکت خیز مرض سے صرف بچا ہی جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ناک کے کلپ خریدیں، اور اپنا سر پانی سے اوپر رکھیں تاکہ پانی کو ناک میں جانے سے بچایا جا سکے۔
اگر ہم یہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں تو گرمی سے ناصرف بچا جا سسکتا ہے بلکہ صحت کو بھی متوازن رکھا جا سکتا ہے۔