Tag: شدید مذمت

  • پیمرا اجلاس:  اے آر وائی نیوز کا لائسنس معطل، 1 کروڑ جرمانہ

    پیمرا اجلاس: اے آر وائی نیوز کا لائسنس معطل، 1 کروڑ جرمانہ

    اسلام آباد: پیمرا کے اجلاس میں اے آر وائی نیوز کے لائسنس کی معطلی کا حکومتی اراکین نے کیا۔ پانچ سرکاری اراکین نے اے آر وائی نیوز کے لائسنس کے معطل ہونے کے احکامات دیئے جبکہ چاروں پرائیویٹ اراکین نے اس فیصلے کی مخالفت کی۔

    حکومتی اراکین نے اے آر وائی نیوز کا پندرہ روز کے لائسنس معطل اور ایک کروڑ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے، اے آر وائی نیوز کو سزا پیمرا کے سیکشن بی کی خلاف ورزی دی گئی ہے جو کہ مبشر لقمان کے پروگرام کھرا سچ کی سیریز میں کی گئی تھیں، پیمرا کی جانب سے مبشر لقمان کھرا سچ بھی بند کرنے کے احکامات بھی جاری کئے گئے اور مبشر لقمان اے آر وائی نیوز کے علاوہ کسی اور چینل پر بھی نہیں آسکتے۔

     یہ فیصلہ پیمرا لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کیا ہے، چاروں پرائیویٹ اراکین میاں شمس ، اسرار عباسی، فریحہ افتخار،زیبا حسین اے آر وائی نیوز کے لائسنس کی معطلی کے فیصلے کے مخالف ہیں۔ جبکہ میاں شمس نے کہا ہے کہ وہ اور دیگر پرائیویٹ اراکین فیصلے کے خلاف اختلافی نوٹ جمع کرائیں گے۔

    جمہوری دور میں میڈیا پر پابندی لگادی گئی، پیمرا نے اے آروائی نیوز کا لائسنس پندرہ روز کیلئے معطل کردیا، لاہور ہائیکورٹ نے چینل کے لائسنس کی معطلی کا حکم نہیں دیا تھا،متنازعہ چیئرمین پیمراپرویز راٹھورکی جانب سے ایک اورمتنازعہ فیصلہ کیا گیا پیمراکےآدھےارکان نے اس اقدام کی مخالفت کی۔

  • سیاسی جماعتوں نے اے آر وائی نیوز کی معطلی مسترد کر دی

    سیاسی جماعتوں نے اے آر وائی نیوز کی معطلی مسترد کر دی

    اسلام آباد: سیاسی جماعتوں اور سیاسی رہنماوں نے اے آروائی نیوز کے لائسنس کی معطلی کے فیصلے کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ہے۔

    اے آروائی نیوز کے لائسنس کی معطلی کے فیصلےکے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمودقریشی کہتے ہیں پیمرا آزاد نہیں پی ٹی آئی اے آروائی نیوز کے ساتھ ہے۔

    عمران خان کا اے آر وائی نیوز کے لائسنس کی معطلی کے حوالے سے کئے گئے ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ یہ اقدام کرپٹ حکومت کا اےآروائی کوخاموش کرنےکی شرمناک کوشش ہے، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے واضح کیا کہ پیمرا کے اقدامات ناقابل قبول ہیں۔

    پی ٹی آئی کے اسد عمر نے کہا کہ ریگولیٹری ادارے حکومت کے زیراثرنظرآتے ہیں۔

    ایم کیو ایم کے رہنماء حیدرعباس رضوی نے کہا کہ چینل کی بندش مسئلے کاحل نہیں۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء اویس مظفر نے فیصلے کوجمہوری اقدار کے منافی قراردیا۔

    سینیٹرحاجی عدیل نے دی انوکھی تجویز کہتے ہیں پیمرا ممبران کوہی گرفتارکرلیاجائے۔

    وزیراطلاعات خیبرپختونخوا مشتاق غنی نےاے آروائی نیوز کےخلاف فیصلےکوحکومتی بوکھلاہٹ کانتیجہ قرار دے دیا۔

     مسلم لیگ ق کے رہنماء پرویز الہی نے اے آروائی کے لائنسس کی بحالی کا مطالبہ کیا۔

    امیر جماعت اسلامی  سراج الحق نے اسے آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا۔

    عوامی تحریک کے رہنما رحیق عباسی نے اسے غیر جمہوری اقدام قراردیا۔

    ایم  ڈبلیو ایم کے رہنماء راجہ ناصر عباس نے کہاعوام حق سچ کے ساتھ ہیں۔

     پاکستان تحریک انصاف کی رہنماء شریں مزاری نے کہا اس سے کرپشن نہیں چھپ سکتی ۔

    پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر منظو وٹو نے اسے خیالات پر پابندی قرادیا۔

    سیاسی قیادت کی طرف سے پیمرا کی جانب سے اس اقدام کو حکومت کی ایما پر کی گئی کاروائی کاروائی قرار دے رہے ہیں

  • اے آروائی نیوز پر پابندی لگانے کے فیصلے پر حیرت ہوئی، پرویز مشرف

    اے آروائی نیوز پر پابندی لگانے کے فیصلے پر حیرت ہوئی، پرویز مشرف

    کراچی: سابق صدر جنرل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ اے آروائی نیوز حق اور سچ کی آواز ہے پابندی لگانے کے فیصلے پر اُنہیں حیرت ہوئی۔

    سابق صدر پرویز مشرف نے اے آروائی کے لائسنس کی معطلی کے فیصلے پر کہا ہے کہ اے آروائی حق سچ کی آواز ہے، اے آروائی کے پروگرام کھرا سچ کے اینکر مبشر لقمان کے بارے میں ان کا کہنا تھا، اُن کا کہنا تھا کہ وہ اے آروائی سے اظہار یکجہتی محض اس لئے کررہاہے کہ اے آروائی اس وقت واحد چینل ہے جو سچائی کو بیان کررہاہے۔

  • اے آر وائی معطل: صحافتی تنظمیوں کا اظہار مزمت

    اے آر وائی معطل: صحافتی تنظمیوں کا اظہار مزمت

     اسلام آباد: صحافتی تنظیموں نے اے آروائی نیوز کے لائسنس کی معطلی فیصلے کیخلاف ملک گیراحتجاج کا اعلان کردیا۔

    صحافتی تنظیموں نے اے آروائی نیوزکیخلاف فیصلے کوصحافت پرقدغن قرار دیا، صدرپی ایف یوجے راناعظیم کہتے ہیں ملک بھرمیں احتجاج کریں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے اینکر پرسن کاشف عباسی کا کہنا تھا کہ ایسا فیصلہ پہلی بار نہیں کیا گیا اس سے قبل بھی پیمرا ایسے اقدام کرچکا ہے ، ان کا مزید یہ کہنا تھا کہ حکومتی نمائندوں دوہرا رویہ اپنایا ہوا ہے ۔

    راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے صدرشکیل احمد نے کہاجمہوری حکومت نے آمریت کی دور تازہ کردی۔

    سینئر صحافی افضل بٹ نے کہا ریاستی جبر کے بجائے چینل دیکھنے یانہ دیکھنے کافیصلہ ناظرین پرچھوڑ دیاجائے۔

    اس موقع پر پی ایف یو جے کے صدر رانا عظیم کا کہنا تھا کہ پیمرا کا فیصلہ آزادی صحافت پر حملہ ہے، صحافتی برادری اے آر وائی نیوز کے ساتھ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پی ایف یو جے ملک بھر کی صحا فی تنظیموں اور پر یس کلبس کے عہدیدادروں نے پیمرا کے فیصلے کیخلاف بھر پور احتجا ج کا اعلان کرتے ہو ئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ انہوں نے ما ضی میں بھی آمروں کیخلاف بھر پور جدو جہد کی ہے اور وہ آج پیمرا کے صحافی دشمن فیصلے کیخلاف بھر پور جدو جہد کا اعلان کر تے ہیں۔

    اے آروائی کی ممکنہ بندش کے خلاف پی ایف یوجے کی کال پر لاہورمیں مظاہرہ بھی کیا گیا  صحافتی قیادت نے اڑتالیس گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر اے آر وائی نیوز پر پابندی ختم کرنے کے ساتھ ساتھ پولیس گردی کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف کاروائی عمل میں نہ لائی گئی تو صحافی برادری ملک گیر مظاہروں کا سلسلہ شروع کردے گی۔

  • وزیراعظم نوازشریف کی غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت

    وزیراعظم نوازشریف کی غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف نے اوآئی سی کےسیکریٹری جنرل سے ملاقات کرتے ہوئے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی۔

    اسلام آباد میں وزیراعظم نوازشریف نے اوآئی سی کےسیکریٹری جنرل سے ملاقات کی، نواز شریف نے سیکریٹری جنرل سے اسلامی ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کو فروغ اور باہمی رابطوں کو بہتر بنانے کی حمایت کی ۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ مسلم ممالک کے درمیان تعلقات کو مستحکم کرنے کیلئے کوششیں جاری ر ہیں گی، وزیراعظم نواز شریف نے دو طرفہ ملاقات میں غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی بمباری سے ہزاروں فلسطینیوں کی شہا دت پر افسوس کا اظہار کیا۔