Tag: شراب لائسنس کیس

  • شراب لائسنس کیس :  سابق ڈی جی ایکسائز جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

    شراب لائسنس کیس : سابق ڈی جی ایکسائز جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

    لاہور : احتساب عدالت نے شراب لائسنس اجراء کیس میں نیب کی سابق ڈی جی ایکسائز اشرف گوندل کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چوہدری نے شراب لائسنس اجراء کیس کی سماعت کی، نیب کی جانب سے ملزم اشرف گوندل کے مزید پندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ ملزم سے ابھی تفتیش کرنا باقی ہے ، ملزم سے ایف بی آر کا ریکارڈ منگوایا ہے، ملزم کے وکیل نے مزید جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملزم مسلسل انکوائری میں شامل ہوتا رہا، ملزم کا کنڈکٹ ایسا نہیں کہ اسے جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دیا جائے، ملزم نے جو ٹھیکہ پاس کیا، اس کا این او سی موجود ہے۔

    عدالت نے سابق ڈی جی ایکساٸز ملزم اشرف گوندل کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔

    خیال رہے شراب لائسنس کیس میں نیب نے سابق ڈی جی ایکسائزاکرم اشرف گوندل کی بدعنوانی کاسراغ لگایا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ اکرم اشرف گوندل نے18-2017میں پرائزبانڈزسے1کروڑ روپےجیتے، پرائزبانڈز کے انگریزی حروف مختلف اور سیریل نمبر ایک تھے، جو ممکن نہیں۔

    نیب ذرائع نے بتایا تھا کہ ملزم کےماتحت ڈائریکٹرایکسائزنےمبینہ طورپر35 لاکھ بطوررشوت وصول کیے، سمری کےاجرامیں ہوٹل نے مبینہ طور پر 7کروڑ روپے بطوررشوت ادا کیے۔

  • شراب لائسنس کیس : نیب  نے سابق ڈی جی ایکسائز  کی بدعنوانی کا سراغ لگا لیا

    شراب لائسنس کیس : نیب نے سابق ڈی جی ایکسائز کی بدعنوانی کا سراغ لگا لیا

    لاہور : قومی احتساب بیورو( نیب ) نے سابق ڈی جی ایکسائز اکرم اشرف گوندل کی شراب لائسنس کیس میں بدعنوانی کا سراغ لگا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق شراب لائسنس کیس میں نیب نے سابق ڈی جی ایکسائزاکرم اشرف گوندل کی بدعنوانی کاسراغ لگا لیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ اکرم اشرف گوندل نے18-2017میں پرائزبانڈزسے1کروڑ روپےجیتے، پرائزبانڈز کے انگریزی حروف مختلف اور سیریل نمبر ایک تھے، جو ممکن نہیں۔

    نیب ذرائع نے بتایا کہ ملزم کےماتحت ڈائریکٹرایکسائزنےمبینہ طورپر35 لاکھ بطوررشوت وصول کیے، سمری کےاجرامیں ہوٹل نے مبینہ طور پر 7کروڑ روپے بطوررشوت ادا کیے۔

    یاد رہے شراب لائسنس کیس میں سابق ڈی جی ایکسائز اکرم اشرف گوندل کی گرفتاری سے متعلق تفصیلات سامنے آئی تھیں، نیب حکام کی جانب سے ملزم پر الزامات کے حوالے دستاویزات کے مطابق جب نجی ہوٹل کو غیر قانونی طور پر شراب لائسنس کیٹگری ایل 2- کے اجراء کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کیا گیا تو انکشاف ہوا کہ مذکورہ نجی ہوٹل شراب لائسنس کے حصول کیلئے درکار قانونی معیار کا حامل نہ تھا ۔

    نیب کا کہنا تھا کہ سابق ڈی جی نے شراب لائسنس کے اجراء کیلئے ضروری اقدامات کو مد نظر رکھا نہ ہی قوانین کو ، اکرم اشرف گوندل نے قانون کو مدنظر رکھے بغیر نجی ہوٹل کو L-2کیٹگری لائسنس کے اجراء میں کلیدی کردار ادا کیا۔

    حکام نے مزید کہا تھا کہ نجی ہوٹل کو فائدہ پہنچانے کیلئے ملزم نے مختلف اداروں سے غیر قانونی لائسنس کے اجراء کیلئے این او سی حاصل کیے،ملزم نے ہوٹل کو فاٸدہ پہنچانے کے لیے قوانین کونظرانداز کر کے معاملے پر اثر انداز ہوا۔

  • شراب لائسنس کیس: سابق ڈی جی ایکسائز کو کیوں گرفتار کیا گیا؟  نیب انکوائری میں نیا انکشاف

    شراب لائسنس کیس: سابق ڈی جی ایکسائز کو کیوں گرفتار کیا گیا؟ نیب انکوائری میں نیا انکشاف

    لاہور : شراب لائسنس کیس میں سابق ڈی جی ایکسائز اکرم اشرف گوندل کو گرفتار کرنے کے حوالے سے تفصیلات سامنے آگئیں اور انکشاف ہوا جس ہوٹل کو لاٸسنس جاری ہوا وہ اس معیار کا تھا ہی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شراب لائسنس کیس میں سابق ڈی جی ایکسائز اکرم اشرف گوندل کی گرفتاری سے متعلق تفصیلات سامنے آگئیں۔

    نیب حکام کی جانب سے ملزم پر الزامات کے حوالے دستاویزات کے مطابق جب نجی ہوٹل کو غیر قانونی طور پر شراب لائسنس کیٹگری ایل 2- کے اجراء کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کیا گیا تو انکشاف ہوا کہ مذکورہ نجی ہوٹل شراب لائسنس کے حصول کیلئے درکار قانونی معیار کا حامل نہ تھا ۔

    نیب کا کہنا ہے کہ سابق ڈی جی نے شراب لائسنس کے اجراء کیلئے ضروری اقدامات کو مد نظر رکھا نہ ہی قوانین کو ، اکرم اشرف گوندل نے قانون کو مدنظر رکھے بغیر نجی ہوٹل کو L-2کیٹگری لائسنس کے اجراء میں کلیدی کردار ادا کیا۔

    مزید پڑھیں : شراب لائسنس کیس : سابق ڈی جی ایکسائز اشرف گوندل 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے‌ حوالے

    حکام نے مزید کہا کہ نجی ہوٹل کو فائدہ پہنچانے کیلئے ملزم نے مختلف اداروں سے غیر قانونی لائسنس کے اجراء کیلئے این او سی حاصل کیے،ملزم نے ہوٹل کو فاٸدہ پہنچانے کے لیے قوانین کونظرانداز کر کے معاملے پر اثر انداز ہوا

    گذشتہ روز احتساب عدالت نے شراب لائسنس کیس میں سابق ڈی جی ایکسائز اشرف گوندل کو 10روزہ جسمانی ریمانڈپرنیب کےحوالےکرتے ہوئے ملزم کو دوبارہ 28 ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    اکرم اشرف گوندل پرنجی ہوٹل کولائسنس غیرقانونی دینےکاالزام ہے، نیب کا کہنا تھا کہ اکرم اشرف گوندل نےشراب لائسنس کےاجراکیلئےقانون کونظراندازکیا ، نجی ہوٹل کوپہلےایل2کیٹیگری لائسنس کےاجرامیں اہم کردار ادا کیا، غیر قانونی لائسنس اجرا کے لئے خلاف ضابطہ این او سی جاری کیاگیا، کیس میں نیب طلبی پروزیراعلیٰ اورپرنسپل سیکریٹری بھی پیش ہوچکے ہیں۔

  • شراب لائسنس  کیس : سابق ڈی جی ایکسائز اشرف گوندل 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے‌ حوالے

    شراب لائسنس کیس : سابق ڈی جی ایکسائز اشرف گوندل 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے‌ حوالے

    لاہور: احتساب عدالت نے شراب لائسنس کیس میں سابق ڈی جی ایکسائز اشرف گوندل کو 10روزہ جسمانی ریمانڈپرنیب کےحوالےکردیا اور ملزم کو دوبارہ 28 ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق شراب لائسنس کیس میں سابق ڈی جی ایکسائز اشرف گوندل کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، وکیل نیب نے استدعا کی ملزم کا 15روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے، ملزم نے قواعد و ضوابط سے ہٹ کر لائسنس جاری کیا، لائسنس اجراکے حوالے سے مزید معلومات حاصل کرنی ہیں۔

    وکیل ملزم کا کہنا تھا کہ مؤکل دل کے مرض میں مبتلا،2019 میں ریٹائر ہوا ،اس شرط پر لائسنس جاری کیاکہ ہوٹل مکمل ہونےپر ہی کارآمد ہو گا، 3 مرتبہ لائسنس جاری کرنے کی سمری وزیر اعلیٰ کوبھجوائیں۔

    جس پر وکیل نیب نے کہا کہ 2ماہ کی بجائے15روزمیں لائسنس جاری کیا گیا، ہوٹل بنانہیں اوراس کامعیارطےنہیں ہوا، دلائل کے بعد عدالت نے اشرف گوندل کو 10روزہ جسمانی ریمانڈپرنیب کے حوالے کرتے ہوئے ملزم کو دوبارہ 28 ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا۔

    مزید پڑھیں : شراب لائسنس کیس میں اہم گرفتاری

    گزشتہ روز نیب نے سابق ڈی جی ایکسائز اکرم اشرف گوندل کو گرفتار کیا تھا، اکرم اشرف گوندل پرنجی ہوٹل کولائسنس غیرقانونی دینےکاالزام ہے، نیب کا کہنا تھا کہ اکرم اشرف گوندل نےشراب لائسنس کےاجراکیلئےقانون کونظراندازکیا ، نجی ہوٹل کوپہلےایل2کیٹیگری لائسنس کےاجرامیں اہم کردار ادا کیا، غیر قانونی لائسنس اجرا کے لئے خلاف ضابطہ این او سی جاری کیاگیا، کیس میں نیب طلبی پروزیراعلیٰ اورپرنسپل سیکریٹری بھی پیش ہوچکے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ اشرف گوندل نےکیس میں گواہ بننےکیلئےنیب میں درخواست دی، دستاویزات میں اجازت نامےپراکرم گوندل کےدستخط موجود ہیں، تاہم وزیراعلیٰ،سابق پرنسپل سیکرٖٹری کےدستخط کسی دستاویزپرنہیں۔

  • نیب غیر مطمئن، عثمان بزدار کی شراب لائسنس کیس میں دوبارہ طلبی کا امکان

    نیب غیر مطمئن، عثمان بزدار کی شراب لائسنس کیس میں دوبارہ طلبی کا امکان

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے شراب لائسنس کیس میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شراب لائسنس کیس میں نیب وزیر اعلیٰ پنجاب کے جواب سے مطمئن نہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کو نیب آفس دوبارہ طلب کرنے کا امکان ہے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار 12 اگست کو نیب میں پیش ہوئے تھے، ذرایع کے مطابق وزیر اعلیٰ نے نیب سے جواب جمع کرانے کے لیے 4 ہفتے مانگے تھے، تاہم نیب نے انھیں صرف ایک ہفتے کی مہلت دی تھی۔

    عثمان بزدار کی جانب سے 18 اگست کو 4 صفحات پر مشتمل جواب جمع کرایا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ شراب لائسنس کے اجرا میں وزیر اعلیٰ نے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔

    شراب لائسنس اجرا کیس : وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے نیب میں جواب جمع کرا دیا

    وزیر اعلیٰ کی جانب سے نیب کے پوچھے گئے 17 سوالوں کے جواب میں کہا گیا تھا کہ عثمان بزدار نے شراب لائسنس کے معاملے پر کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا، شراب لائسنس کے اجرا میں وزیر اعلیٰ کا کوئی کردار نہیں تھا۔

    جواب میں کہا گیا کہ شراب کا لائسنس دینے کا اختیار ڈی جی ایکسائز کے پاس ہے، شراب کے کل 11 لائسنس جاری ہوئے تھے، 9 ڈی جی ایکسائز نے خود جاری کیے، جب کہ 2000 اور 2001 میں گورنر نے لائسنس جاری کیے تھے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے جواب میں کہا کہ نجی ہوٹل کے لائسنس پر آج تک ایک بھی شراب کی بوتل فروخت نہیں ہوئی، نجی ہوٹل نے لائسنس کو رینیو کرانے کے لیے بھی اپلائی کر رکھا ہے ، نیب انکوائری میں لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔

  • عثمان بزدار کے خلاف 2 وعدہ معاف گواہ سامنے آ گئے

    عثمان بزدار کے خلاف 2 وعدہ معاف گواہ سامنے آ گئے

    لاہور: نجی ہوٹل کو غیر قانونی شراب لائسنس اجرا کیس میں وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے خلاف 2 وعدہ معاف گواہ سامنے آ گئے۔

    ذرایع کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف 2 افراد وعدہ معاف گواہ بننے کو تیار ہو گئے ہیں، سابق ڈی جی ایکسائز سمیت دو افراد نے وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست دے دی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وعدہ معاف گواہ بننے والے دوسرے شخص کا نام راز میں رکھا جا رہا ہے، دونوں وعدہ معاف گواہان نے بیان دیا ہے کہ وزیر اعلیٰ آفس سے لائسنس جاری کرنے کے لیے ان پر دباؤ ڈالا گیا تھا۔


    یاد رہے کہ آج قومی احتساب بیورو ( نیب) نے شراب کےغیر قانونی لائسنس کیس میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو طلب کیا تھا، جہاں انھیں ایک سوال نامہ دے دیا گیا ہے، اور اثاثوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے تمام مطلوبہ دستاویزات 18 اگست تک فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی۔

    نجی ہوٹل کو شراب کا لائسنس عثمان بزدار نے جاری کیا یا کسی اور نے؟ حقیقت سامنے آ گئی

    نیب کی مشترکہ ٹیم نے عثمان بزدار سے ایک گھنٹہ 40 منٹ پوچھ گچھ کی، ذرایع کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کو جاری کردہ سوالات 12 صفحات پر مشتمل ہیں، بعض سوالوں کے بارے میں وزیر اعلیٰ نے لاعلمی کا اظہار کیا۔

    پیشی کے بعد عثمان بزدار نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ میں قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں نیب میں پیش ہوا اور اپنا مؤقف پیش کیا، میں نے انکوائری کے معاملے پر نیب کو حقائق سے آگاہ کیا، نئے پاکستان میں کوئی قانون سے بالاتر نہیں، قوم نے کل قانون شکنی اور آج قانون پسندی کا مظاہرہ دیکھا، ہم پنجاب میں قواعد و ضوابط کے مطابق امور حکومت چلا رہے ہیں۔