Tag: شراب نوشی ‘

  • فٹبال ورلڈ کپ: بطور سیاح قطر جانے والوں کے لیے ضروری معلومات

    فٹبال ورلڈ کپ: بطور سیاح قطر جانے والوں کے لیے ضروری معلومات

    فیفا ورلڈ کپ کی وجہ سے اس وقت قطر عالمی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے، اگر آپ بطور سیاح قطر جا رہے ہیں تو آپ کو چند چیزوں کی پہلے سے معلومات ہونی چاہیئں۔

    قطر میں فیفا فٹ بال ورلڈ کپ ہو رہا ہے جس کے لیے شائقین فٹبال بھی خلیجی ریاست جانے کی تیاری کر رہے ہیں، دوحا حکومت نے ان مقابلوں کے دوران شائقین فٹ بال کے لیے چند قوانین وضع کیے ہیں۔

    قطر ایک اسلامی ملک ہے اس لیے اگر آپ بھی اس ملک میں سفر کرنے والے ہیں تو آپ کو ان کچھ اضافی اصول و ضوابط پر  عمل کرنا ہوگا۔

    کرونا سے متعلق قوانین

    اگر آپ بطور سیاح قطر جا رہے ہیں اور آپ کی عمر پانچ سال سے زیادہ ہے تو آپ کو پی سی آر ٹیسٹ کروانا ہوگا جو 48 گھنٹے سے یادہ پرانا نہیں ہونا چاہیے۔

    یا آپ ایک کوئک اینٹیجن ٹیسٹ بھی کروا سکتے ہیں لیکن وہ بھی 24 گھنٹے سے زیادہ پرانا نہیں ہونا چاہیے، قطر میں داخلے کے لیے خود سے کیے گئے ٹیسٹ کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

    خلیجی ملک میں داخلے سے تین دن قبل آپ کو ایک داخلہ فارم پُر کرنا ہوگا جو آپ آن لائن بھی آپ لوڈ کر سکتے ہیں یا ملک میں داخلے کے وقت بھی پیش کر سکتے ہیں۔

    قطر میں داخل ہونے والے سیاح کو اپنے سیل فون پر قطری کرونا ٹریکنگ ایپ ”ایتھراز‘‘ کو ڈاؤن لوڈ کرنا ہوگا، جب آپ عجائب گھروں، ہوٹلوں، ریستوراں، شاپنگ سینٹرز وغیرہ میں داخل ہوں گے تو ایپ کو چیک کیا جائے گا۔

    قطر میں ماسک لگانے پر کوئی پابندی نہیں ہے، لیکن اگر آپ پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کر رہے ہیں تو اس صورت میں ماسک لگانا لازم ہے۔

    بہت سے فٹ بال شائقین کے لیے سب سے اہم سوالات میں سے ایک یہ ہوتا ہے کہ کیا عوامی مقامات پر شراب نوشی کی جا سکتی  ہے؟ کیوں کہ قطر میں شراب کو نہ تو درآمد کرنے کی اجازت ہے اور نہ ہی یہ دکانوں میں خریدی جا سکتی ہے، اس لیے صرف ہوٹلوں میں ایسا کیا جا سکتا ہے، استثنیٰ کے تحت اسٹیڈیم کے احاطے میں کھیل سے پہلے اور بعد میں بھی نان الکوحل بیئر ہی دستیاب ہوگی۔

    شاپنگ کب اور کہاں کی جائے؟

    قطر میں جمعے کو چھٹی ہوتی ہے اور اتوار کو اس ملک میں ایک عام کام کا دن ہوتا ہے، جمعہ کی صبح تمام دکانیں بند رہتی ہیں، تاہم ان میں سے اکثر ریستوران اور دوکانیں جمعے کی نماز کے بعد دوبارہ کھل جاتی ہیں۔

     اپنے کپڑوں کا انتخاب کرتے وقت کن چیزوں پر غور کرنا چاہیے؟

    قطر میں ’’قدامت پسند لباس‘‘پہننا ضروری ہے، قدامت پسند لباس کے بارے میں بہت سے مختلف خیالات ہیں۔ قطر ایک اسلامی ملک ہے یہاں شارٹ اسکرٹ یا شارٹس اور جسم نظر آنے والے باریک لباس نہیں پہنے جاتے انہیں معیوب سمجھا جاتا ہے۔

     اگر آپ کسی ساحل پر نہانا چاہتے ہیں تو تب بھی آپ کو وہاں نہانے کے لیے متعلقہ ڈریس کوڈ کا ضرور خیال رکھنا ہوگا۔

    گفتگو کرتے ہوئے کن اشاروں سے گریز کرنا ضروری ہے؟

    قطر میں شہادت کی انگلی سے کسی کو اشارہ کرکے بلانا برا سجھا جاتا ہے، اگر کوئی اس انگلی کو گُھماتے ہوئے ویٹر کو بلائے تو وہ اچھی طرح سروس نہیں دے گا۔

    سلام کے بعد ہاتھ ملانا

    سلام کے بعد مردوں کی طرف سے ہاتھ ملانے کی پیشکش کو خواتین عموماً نظر انداز کر دیتی ہیں، اسی طرح کوئی قطری مرد کسی خاتون کی جانب سے ہاتھ ملانے کی پیشکش کو بھی رد کر سکتا ہے، کیوں کہ اسلامی ممالک میں مردوں کا خواتین سے ہاتھ ملانا ممنوع ہے، تاہم مرد دوسرے مردوں اور عورتیں دوسری عورتوں سے ہاتھ ملا سکتی ہیں۔

    قطر کے امیر تمیم بن حمد الثانی نے ورلڈ کپ میں ہم جنس پرستوں سمیت تمام لوگوں کو خوش آمدید کہا ہے، لیکن وہاں غیر ازدواجی جنسی تعلقات بھی حرام ہیں اور اس عمل کی سات سال کی قید کی سخت سزا دی جا سکتی ہے۔

  • برطانیہ: شراب نوشی کے باعث ہلاکتوں میں تشویش حد تک اضافہ

    برطانیہ: شراب نوشی کے باعث ہلاکتوں میں تشویش حد تک اضافہ

    لندن : برطانیہ کے نوجوان شراب نوشی کی بری لت میں تیزی سے مبتلا ہونے لگے، ایک سال کے دوران خطرناک ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی نوجوانوں کی شراب نوشی کے باعث ہلاکتوں میں تیزی سے ہونے والے اضافے پر قومی شماریات کے ادارے نے تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی، تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق شراب نوشی کے باعث برطانوی خواتین سب سے زیادہ ہلاک ہوئی ہیں۔

    برطانیہ کے قومی شماریات کے ادارے کے اعداد و شمار کے تحت ایک لاکھ افراد میں 12 اعشاریہ 2 فیصد سالانہ زندگی کی بازی ہارتے تھے جبکہ صرف سنہ 2017 میں شراب نوشی کے لت میں مبتلا ہونے والے 7 ہزار 697 برطانوی شہریوں کو اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھونا پڑا تھا۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2008 سے شراب نوشی کے باعث موت کی شرح 5 فیصد اضافے کے بعد1 لاکھ افراد پر 12 اعشاریہ 7 فیصد ہوگئی ۔

    برطانوی شماریاتی ادارے کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق اگر چہ اب بھی شراب نوشی کے نتیجے میں برطانوی مردوں کی اموات خواتین کی نسبت دو گناہ زیادہ ہیں لیکن سنہ 2008 سے خواتین کی موت میں ہوش ربا اضافہ ہوا ہے۔

    این ایچ ایس ڈیجیٹل ہیلتھ کی برطانیہ سے متعلق سروے رپورٹ منگل کے روز جاری کی گئی تھی جس کے مطابق ہلاک ہونے والی خواتین میں زیادہ تر بھاری بھرکم(موٹی) جسامت کی حامل تھیں۔

    سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہےسنہ 2017 میں ہلاک ہونے والے افراد میں 64 فیصد برطانوی شہری ایسے تھے جن کا وزن زیادہ تھا۔

    سروے رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے 17 فیصد بچے جبکہ ہر 10 میں 9 افراد ایسے ہیں جو تمباکو نوشی، شراب نوشی یا فروٹ اور سبزیوں کا استعمال نہ کرنے جیسے بری عادات میں مبتلا ہیں۔

  • ایران میں زہریلی شراب پینے سے 42 افراد ہلاک

    ایران میں زہریلی شراب پینے سے 42 افراد ہلاک

    تہران : ایران میں زہریلی شراب پینے سے کم سے کم 42 افراد ہلاک جبکہ 16 افراد بینائی سے محروم ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ملک میں زہریلی شراب پینے سے 42 افراد جان کی بازی ہارگئے۔

    ایرانی وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا ہے زہریلی شراب پینے سے 16 افراد بینائی سے محروم ہوگئے جبکہ 170 افراد کو ڈائلیسس کروانا پڑا۔

    ایران میں گزشتہ تین ہفتوں کے دوران کم سے کم 460 افراد کو شراب نوشی کی وجہ سے اسپتال منتقل کیا گیا۔

    ایران میں شراب غیرقانونی ہے لیکن اس کے باوجود ملک میں بڑے پیمانے پرشراب کی خرید وفروخت کا کاروبار تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

    یاد رہے کہ یکم اگست 2014 کو ایران میں شراب نوشی کے تدارک اور شراب پینے والوں کی بحالی کے لیے سرکاری سطح پر پہلے سینٹر کا افتتاح کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ ایران میں 1979 میں آنے والے اسلامی انقلاب کے بعد سے ملک میں شراب نوشی پر پابندی ہے۔

  • پولیس نے’بیگم نوازش علی‘ کوشراب نوشی کے الزام میں حراست میں لے لیا

    پولیس نے’بیگم نوازش علی‘ کوشراب نوشی کے الزام میں حراست میں لے لیا

    کراچی: سندھ پولیس نے کراچی کے علاقے کلفٹن میں چھاپہ مار کر اداکار علی سلیم المعروف بیگم نوازش علی اور ایک شخص کو مبینہ طور پر شراب نوشی کے جرم میں حراست میں لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے کلفٹن میں واقع ایک گیسٹ ہاؤس پر مشکوک افرد کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مار کارروائی کی تو علی سلیم مبینہ طور پر اپنے ساتھی سمیت نشے کی حالت میں برآمد ہوئے، پولیس نے جائے وقوعہ پر موجود شراب کی بوتلیں بھی قبضے میں لے لی ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ایک مغوی بچے اور اغواکاروں کی موجودگی کی اطلاع پر مذکورہ گیسٹ ہاؤس پر چھاپہ مارا گیا تھا، چھاپے کے دوران مغوی بچہ اور اغواکار تو نہیں ملے لیکن وہاں موجود افراد کو قابلِ اعتراض حالت میں ہونے کے سبب حراست میں لے لیاگیا، دونوں ملزمان کے خلاف ممنوعہ نشہ آور اشیا رکھنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    ایس ایس پی کراچی ساؤتھ عمر شاہد کا ا س واقعے پر کہنا ہے کہ گیسٹ ہاؤس میں موجود افراد مشکوک حرکات میں ملوث تھے ، اسی سبب انہیں حراست میں لیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل سنہ 2011 میں علی سلیم اپنی والدہ پر مبینہ تشدد کے سبب خبروں کی زینت بن چکے ہیں ، کہا گیا تھا کہ کسی گھریلو تنازعے پر علی سلیم نے اپنی والدہ فرزانہ سلیم پر تشدد کیا جس کے سبب ان کی ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی اور انہیں ایمرجنسی میں پولی کلینک اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔

  • سویڈن میں شراب نوشی کے بعد ڈرائیونگ پر مسلمان وزیر مستعفی

    سویڈن میں شراب نوشی کے بعد ڈرائیونگ پر مسلمان وزیر مستعفی

    اسٹاک ہوم : سویڈن میں حکومت کی سب سے کم عمر وزیر عائدہ حاجی علی کو مقررہ حد سے زیادہ شراب نوشی کر کے گاڑی چلانے پر اپنے عہدے سے مستعفی ہونا پڑا.

    تفصیلات کےمطابق 29 سالہ عایدہ سویڈن کی پہلی مسلمان وزیر تھیں اور ان کے پاس اعلیٰ تعلیم کا قلمدان تھا.عائدہ پانچ برس کی عمر میں بوسنیا سے سویڈن میں منتقل ہوئی تھیں.

    عائدہ نے دو گلاش وائن پی تھی اور انہیں سویڈن کو ڈنمارک سے ملانے والے پل پر پولیس نے مقررہ حد سے زیادہ شراب نوشی کر کے گاڑی چلانے پر پکڑا.

    اس جرم میں انہیں چھ ماہ تک قید کی سزا ہو سکتی ہے.عائدہ کے مطابق انہوں نے ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں ایک گلاس سپارکنگ وائن اور ایک گلاس ریڈ وائن پی اور اس کے چار گھنٹے بعد سویڈن کے جنوبی شہر مالمو کے لیے روانہ ہوئیں.

    انہوں نے کہا کہ شراب نوشی کے بعدگاڑی چلانا ان کی زندگی کی سب سے بڑی غلطی تھی.

    عائدہ حاجی علی کے مطابق انہوں نے سوچا تھا کہ چار گھنٹے بعد ان کے جسم سے شراب کا اثر زائل ہو گیا ہو گا.

    واضح رہے کہ اس واقعے کے بعد مستعفیٰ ہونے کے فیصلے پر عائدہ نےکہا کہ’ میں نہ یہ فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ میں سمجھتی ہوں کہ میں نے سنگین حرکت کی۔‘