Tag: شرجیل میمن

  • سندھ اسمبلی میں نیب کے خلاف قرارداد منظور

    سندھ اسمبلی میں نیب کے خلاف قرارداد منظور

    کراچی: شرجیل میمن کی گرفتاری پر سندھ اسمبلی میں نیب کے خلاف قرارداد منظور کرلی گئی۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ قرارداد عدالت کے خلاف نہیں نیب کے دہرے معیار پر ہے۔ قرارداد میں کہیں بھی مقدمہ ختم کرنے کی بات نہیں کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پونے 6 ارب روپے کی کرپشن کیس میں گرفتار پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن بکتر بند گاڑی میں سندھ اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے تو اسمبلی میں غم و غصے کا طوفان کھڑا ہوگیا۔

    قرارداد کے متن میں نیب کی جانب سے شرجیل میمن کی گرفتاری کی مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ نیب ملک بھر میں یکساں پالیسی اختیار کرے۔ نیب کا کسی ایک شخص کے لیے مختلف قانون نہیں ہونا چاہیئے۔

    مزید پڑھیں: شرجیل میمن 11 ساتھیوں سمیت گرفتار

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی کی قرارداد کسی عدالتی فیصلے کے خلاف نہیں ہے۔ ہمیں عدالتوں پر پورا اعتماد ہے اور یہ قرارداد میں بھی لکھا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب عدالت نہیں ایک ادارہ ہے۔ قرارداد میں کہیں نہیں لکھا کہ ہمیں عدالت پر اعتراض ہے۔ عدالت سے متعلق کچھ نہیں کہا۔ ہم نے صرف اتنا کہا ہے کہ نیب کا دہرا معیار ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ شرجیل میمن سندھ اسمبلی میں عوامی نمائندے ہیں جن کی تذلیل برداشت نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ شرجیل میمن عدالت میں پیش ہوئے، اور ضمانت مسترد ہونے کے بعد فرار نہیں ہوئے۔ انہوں نے ہر فورم پر خود کو پیش کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ ہائیکورٹ سے درخواست ہے کہ احاطہ عدالت میں گرفتاری پر ایکشن لیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کس نے کتنے اورکون سے ٹھیکے لیے اب میں انکوائری کرواؤں گا، مجھے روکا گیا تھا لیکن اب میں انکوائریاں کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ حقائق سامنے رکھیں، ایک ادارے کے دہرے معیار پر بات ہو رہی ہے۔ شرجیل میمن کو نہ چھوڑیں لیکن نیب کی نا انصافی کا نوٹس لیں۔ نیب کوخبردار کرتا ہوں کہ ارکان کا استحقاق مجروح نہیں ہونے دوں گا۔ وفاقی حکومت بھی اپنا رویہ درست کرے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ اطلاعات سندھ میں کرپشن کیس میں نامزد شرجیل میمن سمیت 11 ملزمان کی عبوری ضمانت میں توثیق کی درخواست مسترد کردی تھی جس کے بعد نیب حکام نے احاطہ عدالت سے شرجیل میمن کو گرفتار کرلیا تھا۔

    مزید پڑھیں: کرپشن کیسز میں گرفتار شرجیل میمن کی سندھ اسمبلی آمد

    اگلے روز کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے سابق صوبائی وزیر کو 10 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر 4 نومبر تک جیل بھجوا دیا تھا تاہم سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے شرجیل میمن کو اجلاس میں شرکت کے لیے اسمبلی لانے کے لیے خط لکھا گیا جس کے بعد آج شرجیل میمن کو بکتر بند گاڑی میں اسمبلی لایا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جوسلوک میرےساتھ کیاگیاایسا نوازشریف کےساتھ بھی کیاجائےگا،شرجیل میمن کا سوال

    جوسلوک میرےساتھ کیاگیاایسا نوازشریف کےساتھ بھی کیاجائےگا،شرجیل میمن کا سوال

    کراچی : پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ نیب کے میاں صاحب اورمیرےساتھ رویےمیں فرق کیوں ہے، بڑےکیس کےباوجودنوازشریف کانام ای سی ایل میں نہیں ڈالاگیا، جو سلوک میرے ساتھ کیا گیا ایسا نوازشریف کے ساتھ بھی کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ ای سی ایل میں ان لوگوں کونام ڈالا جاتا ہے، جو ملک میں ہوتے ہیں ، ملک میں نہیں تھا پھر بھی میرانام ای سی ایل میں ڈالا گیا، معلوم کیا تو پتہ چلا نیب کی درخواست پر میرا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا، عدالت گیا تو 4مہینے بعد نیب کی جانب سے کالم نوٹس مجھے ملا۔

    شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ امید کرتا ہوں نئے چیئرمین نیب بہترین کام کریں گے، چیئرمین نیب سب سے پہلےای سی ایل میں نام ڈالنے کاطریقہ دیکھیں، ریفرنس چل رہا ہے، کیا شریف خاندان کے نام ای سی ایل میں ہیں، بڑے کیس کے باوجود نواز شریف کانام ای سی ایل میں نہیں ڈالاگیا۔

    سابق صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اسحاق ڈار پر کیس چل رہا ہے،وہ مزے سے دنیا گھوم رہے ہیں، اسحاق ڈار پیشیوں پر نہیں آتے اور بیرون ملک دورے کررہےہیں، اسلام آباد میں لینڈ کیا تو جہاز سے اترتے ہوئے آخری سیڑھی پر گرفتار کیا گیا۔

    انھوں نے سوال کیا کہ ملک میں یہ کونسا قانون چل رہاہے، کیپٹن(ر)صفدراسلام آبادپہنچے تونیب کوایئرپورٹ کےاندرنہیں جانے دیا گیا، کیپٹن(ر)صفدر کو گرفتار کیا گیا لیکن ان کی گرفتاری شو نہیں کی گئی، کیپٹن(ر)صفدر کی گرفتاری ظاہرکی گئی تو ذاتی مچلکوں پر رہاکردیا گیا۔


    مزید پڑھیں :  کرپشن کیسز میں گرفتار شرجیل میمن کی سندھ اسمبلی آمد، کارکنان کا شاندار استقبال


    رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ 7 ماہ سےہرعدالت میں پیش ہورہا ہوں،عدالت سے بھاگانہیں ،کرپشن کیس کو لڑرہا ہوں، کیاشریف خاندان اورنیب میں محبت ہےیاکوئی گٹھ جوڑ ہے، مریم نوازپرمقدمات چل رہے ہیں،ان کانام ای سی ایل میں کیوں نہیں۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ ریفرنس پر دستخط سے پہلے قمرزمان چوہدری اپنے بیٹے سے پوچھ لیتے، قمرزمان چوہدری کے اپنے بیٹے کی بھی ایک اشتہارات کی ایجنسی ہے، قمرزمان چوہدری بیٹے سے پوچھتے اشتہارات کے ریٹ کاطریقہ کار کیا ہے۔

    شرجیل میمن نے کہا کہ نیب افسران سے پوچھنا کہ گرفتاری کےوارنٹ ہیں یانہیں میراحق ہے، احاطہ عدالت میں تذلیل کرکےگرفتارکیاگیا، عدالت کےباہرگرفتاری پرسوموٹوبھی ہوئےاورنوٹس بھی ہوئے، عدالت کی سیڑھیوں پرگرفتارکیاگیالیکن کوئی نوٹس نہیں لیاگیا، نیب جھوٹ کیوں بول رہی ہے،بتائےنامجھےکہاں سےگرفتارکیاگیا۔

    سابق صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نیب کی جانب سےمیری گرفتاری مختلف علاقوں سے ظاہرکی جارہی ہے، کس فورم پرجاکرجواب پوچھوں،آئی اواپنابیان کیوں تبدیل کررہےہیں ، میاں صاحب عدالت میں پیش نہیں ہورہے، ملک میں نہیں تھا تو ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہوئے، نوازشریف ملک میں نہیں ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری نہیں ہوئے، کیا جو سلوک میرےساتھ کیا گیا ایسا نوازشریف کے ساتھ بھی کیاجائے گا۔

    انکا کہنا تھا کہ ایسےبہت سےلوگ ہیں جن کےوارنٹ ہی نہیں انہیں کیوں گرفتارکیاگیا، جوقانون پنجاب میں چل رہاہےوہی سندھ میں بھی چلناچاہیے، اپنےمقدمات کانیب میں ہی سامناکروں گا، چیئرمین نیب کیلئےاہم سوالات چھوڑکرجارہاہوں، ملک میں نہیں تھاپھربھی میرےخلاف ریفرنس فائل کیاگیا، ترجیح دی کہ جومقدمات میرےخلاف بنےان کاسامناکروں، میں بھی بیرون ملک بیٹھ سکتاتھاجیسےبہت سےلوگ بیٹھےہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کرپشن کیسز میں گرفتار شرجیل میمن کی سندھ اسمبلی آمد، کارکنان کا شاندار استقبال

    کرپشن کیسز میں گرفتار شرجیل میمن کی سندھ اسمبلی آمد، کارکنان کا شاندار استقبال

    کراچی: پونے 6 ارب روپے کی کرپشن کیس میں گرفتار پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن بکتر بند گاڑی میں سندھ اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے تو ارکان سندھ اسمبلی نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کر کے ان کا استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ اطلاعات سندھ میں کرپشن کے کیس میں 4 نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں موجود سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کو بکتر بند گاڑی میں سندھ اسمبلی لایا گیا۔

    شرجیل میمن بکتر بند گاڑی میں سندھ اسمبلی پہنچے تو کارکنان نے ان کا شانداراستقبال کیا اور جیالوں نے بکتر بند گاڑی کو پھولوں کی پتیوں سے نہلا دیا، کارکنوں نے جئے بھٹو کے نعرے بھی لگائے۔

    واضح رہے کہ کرپشن کیسز میں پھنسے شرجیل میمن سندھ اسمبلی کےاجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔ سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ نے شرجیل میمن کو اجلاس میں شرکت کے لیے اسمبلی لانے کے لیے خط لکھا تھا۔

    مزید پڑھیں: شرجیل میمن 11 ساتھیوں سمیت گرفتار

    یاد رہے کہ چند روز قبل سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ اطلاعات سندھ میں کرپشن کیس میں نامزد شرجیل میمن سمیت 11 ملزمان کی عبوری ضمانت میں توثیق کی درخواست مسترد کردی تھی جس کے بعد نیب حکام نے احاطہ عدالت سے شرجیل میمن کو گرفتار کرلیا تھا۔

    اگلے روز کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے سابق صوبائی وزیر کو 10 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر 4 نومبر تک جیل بھجوا دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شرجیل میمن کو بغیروارنٹ گرفتار کیا گیا، ناصر حسین شاہ

    شرجیل میمن کو بغیروارنٹ گرفتار کیا گیا، ناصر حسین شاہ

    کراچی : سندھ کے وزیراطلاعات ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کسی کے پاس شرجیل میمن کی گرفتاری کے وارنٹ نہیں تھے، دکھ ہوتا ہے کہ صرف پیپلزپارٹی کے ساتھ ہی ایسا رویہ کیوں رکھا جاتا ہے؟ چیئرمین نیب اس دہرے معیارکا نوٹس لیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ کچھ دن پہلے کیپٹن (ر) صفدر کو کسی نے نہیں روکا، سابق وزیر اعظم کے داماد کو بڑے شاہانہ انداز سے پروٹوکول دیا گیا۔

    شرجیل میمن کوعدالت سے گرفتار کیا گیا جبکہ ان پر ابھی صرف الزامات ہیں، ثابت کچھ نہیں ہوا، انہوں نے سوال کیا کہ کیا شرجیل میمن کو گرفتار کرنے والوں کے پاس کیا گرفتاری کے وارنٹ تھے؟

    ناصرشاہ کا مزید کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویزاشرف کا نام آج بھی ای سی ایل میں ہے، عوام جانتے ہیں کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ کس طرح کارویہ رکھا جارہا ہے،شرجیل میمن کے عدالت میں چھ گھنٹےتک رکنے پرمن گھڑت باتیں کی گئیں، ملک میں احتساب کا دہرا معیار ہے۔


    مزید پڑھیں: کرپشن کیس، شرجیل میمن جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ


    وزیراطلاعات سندھ نے کہا کہ نئے چیئرمین نیب سے ہم پرامید ہیں، جسٹس (ر) جاوید اقبال سے مطالبہ ہے کہ اس دہرے معیارکا نوٹس لے کر نیب سندھ کی جانب سے کی گئی شرجیل میمن کےخلاف کارروائی پرایکشن لیں، انہوں نے کہا کہ دیگرصوبوں میں بھی اربوں روپے کے اشتہارات ہیں۔

  • کرپشن کیس: شرجیل میمن جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ

    کرپشن کیس: شرجیل میمن جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ

    کراچی: محکمہ اطلاعات سندھ میں 5 ارب 75 کروڑ روپے کی کرپشن کے مقدمے میں کراچی کی احتساب عدالت نے سابق صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن کو 10 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر 4 نومبر تک جیل بھجوا دیا۔ سابق صوبائی وزیر کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر نیب کو 4 نومبر کے لیے نوٹس جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ اطلاعات سندھ میں کرپشن کے کیس میں گزشتہ روز گرفتار ہونے والے سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کو بکتر بند گاڑی میں احتساب عدالت لایا گیا۔

    عدالت نے نیب اور وکیل صفائی کے دلائل سننے کے بعد سابق صوبائی وزیر کو 10 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر 4 نومبر تک جیل بھجوا دیا۔

    مزید پڑھیں: شرجیل میمن 11 ساتھیوں سمیت گرفتار

    شرجیل میمن کے وکیل نے اپنے مؤکل کی رہائی کے لیے عدالت میں درخواست بھی دائر کی جس میں کہا گیا ہے کہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 91 کے تحت ملزم کو ذاتی مچلکوں پر رہا کیا جا سکتا ہے۔ شرجیل میمن تفتیش میں مکمل تعاون کرر ہے ہیں۔

    پیشی کے موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی، مکیش کمار چاولہ سمیت دیگر رہنما اور جیالے بھی عدالت پہنچنے۔ شرجیل میمن کے بیٹے کو عدالت داخل ہونے سے پہلے روکا گیا لیکن پھر جانے دے دیا گیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ اطلاعات سندھ میں کرپشن کیس میں نامزد شرجیل میمن سمیت 11 ملزمان کی عبوری ضمانت میں توثیق کی درخواست مسترد کردی تھی جس کے بعد احاطہ عدالت سے شرجیل میمن کو نیب حکام نے گرفتار کرلیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کرپشن کیس، ضمانت کی درخواست مسترد، شرجیل میمن11 ساتھیوں سمیت گرفتار

    کرپشن کیس، ضمانت کی درخواست مسترد، شرجیل میمن11 ساتھیوں سمیت گرفتار

    کراچی: محکمہ اطلاعات سندھ مں کرپشن کیس میں سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کو 11 ملزمان سمیت گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ اطلاعات سندھ میں 6 ارب روپے کی کرپشن کیس کی سماعت سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی ، سماعت کے دوران عدالت نے شرجیل میمن سمیت 11 ملزمان کی عبوری ضمانت میں توثیق کی درخواست مسترد کردی۔

    سندھ ہائیکورٹ نے شرجیل میمن و دیگر کی ضمانتیں منسوخ کرتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ نے انھیں گرفتار کرنے کا حکم دیدیا جس کے لیے پولیس، رینجرز اور نیب حکام پہلے ہی سے تیار تھے۔

    سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن عدالت کا فیصلہ سننے کے بعد عدالت ہی میں موجود رہے اور اس دوران موبائل فون پر کسی سے مسلسل رابطے میں بھی رہے اور دیکھتے ہی دیکھتے کارکنان کی بڑی تعداد جمع ہوگئی۔

    عدالتی فیصلے کے پانچ گھنٹے بعد احاطہ عدالت سے باہر آئے

    سماعت کے کوئی پانچ گھنٹے بعد جیسے ہی سابق صوبائی وزیر احاطہ عدالت سے باہر آئے تو انہیں نیب حکام نے حراست میں لے لیا جن کی معاونت کے لیے رینجرز بھی موجود تھی اس موقع پر نے نعرے بازی بھی کی اور دھکم پیل ہوئی جس کے نتیجے میں شرجیل میمن کے گریبان کے بٹن ٹوٹ گئے۔

    رینجرز کے حصار میں نیب دفتر منتقل 

    ذرائع کے مطابق نیب حکام نے گرفتار سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کو رینجرز کے حصار میں نیب سندھ کے دفتر میں منتقل کردیا ہے جہاں ان سے اس مقدمے کے بارے میں مزید تحقیقات کی جائے گی اور کل احتساب عدالت میں پیش کر کے 14 دن کا ریمانڈ لیا جائے گا۔

    شرجیل میمن پانچ گھنٹوں تک ضمانت کی کوششیں کرتے رہے 

    اے آر وائی نیوز کے ڈپٹی بیورو چیف کاشف حسین نے بتایا کہ سابق صوبائی وزیر کے وکلاء نے انہیں نیب عدالت پہنچ کر کے ضمانت کروانے کا مشورہ دیا تاہم سخت سیکیورٹی کے باعث انہیں نیب عدالت جانے کا موقع مل نہیں سکا اور نیب عدالت کے اوقات کار ختم ہونے کے بعد ان کے پاس کوئی اور آپشن نہیں رہا تو وہ احاطہ عدالت سے باہر آگئے جہاں انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

    شرجیل میمن گرفتار ہوتے ہی بیمار ہوگئے

    نیب ترجمان نے دوران حراست شرجیل میمن کی طبیعت ناساز ہونے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں بتایا کہ سابق صوبائی وزیر صحت مند ہیں ڈاکٹرز کی دو رکنی ٹیم ان کے طبی معائنے کے لیے پی ایس او قانون کے تحت آتی ہے کیوں کہ پی ایس او کے تحت کی گئی گرفتاری کے بعد ملزم کا طبی معائنہ کرانا ضروری ہوتا ہے۔

    جناح اسپتال کے وی آئی پی کمرے کی صفائی جاری 

    دوسری جانب جناح اسپتال کے ایک وارڈ کے خصوصی کمرے کی صفائی کا عمل جاری ہے یہ وہی کمرہ ہے جہاں دہشت گردوں کے علاج میں معاونت کرنے کے الزام میں گرفتار انیس قائم خانی اور ڈاکٹر عاصم سمیت دیگر سیاسی رہنما اپنی گرفتاری کے دوران علاج کی غرض سے یہاں مقیم رہے ہیں۔

    کل عدالت میں پیش کر کے 14 دن کا ریمانڈ لیا جائے گا 

    قبل ازیں عدالتی فیصلہ آنے کے بعد ترجمان نیب کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم پر شرجیل میمن سمیت دیگر افراد کو گرفتار کیا جائے گا، عدالت کے فیصلے پر فوری عملدرآمد کیا جائے گا، کل شرجیل میمن کو پیش کر کے 14 دن کا ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔

    شرجیل میمن سمیت 12 افراد کرپشن کیس میں مطلوب تھے

    یاد رہے کہ کہ شرجیل میمن پر محکمہ اطلاعات سندھ میں کرپشن کا الزام ہے چنانچہ مارچ 2017 میں  پیپلز پارٹی کے رہنما کو وطن واپس پہنچنے پر نیب نےاسلام آباد ایئرپورٹ پر حراست میں لے لیا تھا تاہم ضمانتی دستاویزات کی جانچ پڑتال کے بعد انہیں رہا کردیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ شرجیل میمن سندھ حکومت کے وزیراطلاعات اور وزیر بلدیات بھی رہے ہیں اور 12 دیگر افراد سمیت ان پر اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات ہیں جس پر نیب نے شرجیل میمن کے خلاف کرپشن کا ریفرنس دائر کررکھا ہے اور ان کا نام بھی ای سی ایل میں شامل ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شرجیل میمن کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کی درخواست مسترد

    شرجیل میمن کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کی درخواست مسترد

    کراچی: سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہ مل سکی۔ سندھ ہائیکورٹ نے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق شرجیل میمن کے وکیل نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست کی تھی کہ شرجیل میمن کو علاج کے لیے ایک مرتبہ ملک سے باہر جانے دیا جائے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ شرجیل میمن کتنے ریفرنسز میں نامزد ہیں۔

    جواب میں نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ شرجیل میمن پونے 6 ارب روپے کی کرپشن میں ملوث ہیں۔ ملزم کے خلاف مزید تفتیش جاری ہے لیکن وہ ملک سے فرار ہونا چاہتے ہیں۔

    عدالت میں ایف آئی اے نے کہا کہ وہ وزارت داخلہ کے حکم کی پابند ہے۔ شرجیل میمن کا نام وزارت داخلہ کے حکم پر ای سی ایل میں شامل کیا گیا ہے۔

    سندھ ہائیکورٹ نے شرجیل میمن کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت اگست تک کے لیے ملتوی کردی۔

    یاد رہے کہ سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کے خلاف پونے 6 ارب روپے کرپشن کا ریفرنس احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

    سندھ ہائیکورٹ میں 30 مارچ کو شرجیل میمن کرپشن کیس کی سماعت ہوئی تھی جس میں ان کی جانب سے عبوری ضمانت کی درخواست کو منظور کرلیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: شرجیل میمن کی عبوری ضمانت منظور

    شرجیل میمن نے اس سے قبل بیرون ملک سے 2 سال بعد واپسی پر اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی اسی مقدمے میں حفاظتی ضمانت حاصل کی تھی۔

    عدالت نے شرجیل میمن کو 20 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا جبکہ ان کی حفاظتی ضمانت 2 ہفتے کے لیے منظور کی گئی تھی جس میں اب توسیع کردی گئی ہے۔


     اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
  • شرجیل میمن کی ضمانت میں 25 مئی تک توسیع

    شرجیل میمن کی ضمانت میں 25 مئی تک توسیع

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کی ضمانت میں 25 مئی تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق شرجیل میمن کے خلاف کرپشن ریفرنس میں نیب زمینوں کی الاٹمنٹ سے متعلق جواب جمع کروا چکا ہے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی پابندی کے باوجود زمینیں الاٹ کردی گئیں۔ غیر قانونی الاٹمنٹ سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔

    جواب میں کہا گیا کہ شرجیل میمن بحیثیت وزیر بلدیات غیر قانونی الاٹمنٹ میں ملوث رہے۔ ملزمان کے خلاف ناقابل تردید شواہد جمع کرلیے ہیں۔

    عدالت نے شرجیل میمن کے وکلا کو جواب الجواب جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

    یاد رہے کہ سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کے خلاف پونے 6 ارب روپے کرپشن کا ریفرنس احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

    سندھ ہائیکورٹ میں 30 مارچ کو شرجیل میمن کرپشن کیس کی سماعت ہوئی تھی جس میں ان کی جانب سے عبوری ضمانت کی درخواست کو منظور کرلیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: شرجیل میمن کی عبوری ضمانت منظور

    شرجیل میمن نے اس سے قبل بیرون ملک سے 2 سال بعد واپسی پر اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی اسی مقدمے میں حفاظتی ضمانت حاصل کی تھی۔

    عدالت نے شرجیل میمن کو 20 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا جبکہ ان کی حفاظتی ضمانت 2 ہفتے کے لیے منظور کی گئی تھی جس میں پہلے بھی توسیع کی جا چکی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ 
  • شرجیل میمن کی عبوری ضمانت میں توسیع

    شرجیل میمن کی عبوری ضمانت میں توسیع

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے سابق صوبائی وزیر برائے اطلاعات شرجیل انعام میمن کی عبوری ضمانت میں 2 مئی تک توسیع کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں شرجیل میمن کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے اور عبوری ضمانت سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے دونوں درخواستیں الگ کردیں۔

    شرجیل میمن نے ای سی ایل سے متعلق درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ان کا نام ای سی ایل میں شامل کرنا انسانی بنیادی حقوق اور آئین کے آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی گئی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ صوبائی وزیر علاج کے لیے ملک سے باہر گئے تاہم ان کا نام ای سی ایل میں شامل کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ الزامات کا سامنا کرنا چاہتے ہیں، فوری طور پر ان کا نام ای سی ایل سے خارج کیا جائے۔

    نیب کا جواب داخل

    دوسری جانب کیس سے متعلق نیب نے عدالت کے حکم پر اپنا جواب جمع کروا دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملزم کے بیرون ملک جانے سے کیس متاثر ہوسکتا ہے لہٰذا ملزم کا نام ای سی ایل سے نہ نکالا جائے۔

    ہائیکورٹ نے ایف آئی اے سے بھی جواب طلب کیا تھا تاہم ایف آئی نے جواب داخل نہیں کیا جس پر ہائیکورٹ نے سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب جمع کروانے کا حکم دیا۔

    عدالت نے ای سی ایل میں نام شامل کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت 2 مئی تک ملتوی کردی۔

    صوبائی وزیر کی عبوری ضمانت سے متعلق درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ نے ان کی ضمانت میں بھی 2 مئی تک توسیع کردی۔

    یاد رہے کہ سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کے خلاف پونے 6 ارب روپے کرپشن کا ریفرنس احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

    سندھ ہائیکورٹ میں 30 مارچ کو شرجیل میمن کرپشن کیس کی سماعت ہوئی تھی جس میں ان کی جانب سے عبوری ضمانت کی درخواست کو منظور کرلیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: شرجیل میمن کی عبوری ضمانت منظور

    شرجیل میمن نے اس سے قبل بیرون ملک سے 2 سال بعد واپسی پر اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی اسی مقدمے میں حفاظتی ضمانت حاصل کی تھی۔

    عدالت نے شرجیل میمن کو 20 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا جبکہ ان کی حفاظتی ضمانت 2 ہفتے کے لیے منظور کی گئی تھی جس میں اب توسیع کردی گئی ہے۔

  • شرجیل میمن پروٹوکول‘ رینجرز نے سوشل میڈیا اطلاعات کو پروپیگنڈا قراردے دیا

    شرجیل میمن پروٹوکول‘ رینجرز نے سوشل میڈیا اطلاعات کو پروپیگنڈا قراردے دیا

    کراچی: ڈی جی رینجرز( سندھ ) کا کہنا ہے کہ شرجیل میمن کو رینجرز نے پروٹوکول نہیں دیا ہے، رینجرزاہلکار ٹریفک جام کلیئر کرا رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر شرجیل میمن کے حیدرآباد جلسے کے حوالے سے ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس میں رینجرز کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد تصویر کی وضاحت کرتے ہوئے  ڈی جی رینجرز( سندھ ) مینجر جنرل محمد سیعد کا کہنا تھا کہ شرجیل میمن کو رینجرز نے پروٹوکول نہیں دیا ہے، جبکہ رینجرزاہلکارٹریفک جام کلیئر کرا رہے تھے۔

    rangers

    ڈی جی رینجر کا کہنا تھا کہ اگر رینجرز پروٹوکول دینا ہوتا تو کراچی سے حیدرآباد کا بھی دیا جاتا، یہ محض اتفاق تھا کہ ٹریفک جام کے وقت شرجیل میمن کا قافلہ پہنچا تھا، ٹریفک جام کلیئر کراتے وقت رینجرز اہلکاروں کی تصاویر لی گئی ہیں۔

     

    واضح رہے کہ چند روز قبل پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن دبئی سے اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچے تو نیب کی ٹیم نے انہیں حراست میں لے لیا تھا، جس کے بعد سابق صوبائی وزیر کو احتساب بیوروہیڈ کوارٹرراولپنڈی میں رکھا گیا، نیب حکام نے ڈیڑھ گھنٹے سے زائد سابق شرجیل میمن سے پوچھ گچھ کی، بعد ازاں سابق وزیر نے اپنی ضمانتی دستاویزات پیش کیں، جن کی جانچ پڑتال اور دستاویزات کی تصدیق ہونے کے بعد نیب نے انہیں رہا کردیا تھا۔

    خیال رہے کہ سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن پر الزام ہے کہ انہوں نے سات اشتہاری کمپنیوں کو پانچ ارب روپے کے اشتہارات کی منظوری دی اور ان پانچ ارب روپے کے اشتہارات میں سے تین ارب روپے خردبرد کی ہے.