Tag: شرجیل گوپلانی

  • کےالیکٹرک عملے پر تشدد کا مقدمہ، تاجر رہنما شرجیل گوپلانی کی عبوری ضمانت منظور

    کےالیکٹرک عملے پر تشدد کا مقدمہ، تاجر رہنما شرجیل گوپلانی کی عبوری ضمانت منظور

    کراچی : عدالت نے کے الیکٹرک عملے کو یرغمال بنانے کے مقدمے میں تاجر رہنما شرجیل گوپلانی کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اولڈ سٹی ایریا میں تاجروں کی جانب سے کے الیکٹرک عملے کو یرغمال بنانے کے مقدمے میں تاجررہنماشرجیل گو پلانی نے ضمانت قبل از گرفتاری کیلئے سٹی کورٹ سے رجوع کیا۔

    عدالت نے مقدمے میں شرجیل گوپلانی کی عبوری ضمانت منظور کرلی، 50ہزار روپےکے مچلکوں کےعوض عبوری ضمانت منظور کی گئی۔

    عدالت نے 4ستمبر تک پولیس کو ملزم کی گرفتاری سے روک دیا اور پولیس اور پراسیکیوشن سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا۔

    عدالت نے تاجر رہنما شرجیل گو پلانی کو پولیس تفتیش میں شامل ہونے کا بھی حکم دے دیا۔

    گذشتہ روز ٹمبر مارکیٹ میں کے الیکٹرک کا عملہ میٹراتارنے پہنچا تو تاجروں کامیٹرشارٹ ہوگیا، عملے کو گلے سے پکڑ کرتاجروں نے تھپڑوں لاتوں اورگھونسوں کےجھٹکےدے ڈالے اور عملہ یرغمال بنالیا۔

    چیئرمین آل سٹی تاجراتحادشرجیل گوپلانی نے الزام لگایا کے الیکٹرک کےعملے نے بدمعاشی کی، بعدازاں کےالیکٹرک ترجمان نے ٹمبر مارکیٹ واقعےکی مذمت کرتے ہوئے عملے پر تشدد کرنے والےٹمبرمارکیٹ عہدیداروں کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان کیا تھا۔

  • دکانداروں نے کے الیکٹرک کے عملے پر تھپڑوں کی بارش کر دی

    دکانداروں نے کے الیکٹرک کے عملے پر تھپڑوں کی بارش کر دی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ٹمبر مارکیٹ کے دکانداروں نے کے الیکٹرک کی 3گاڑیوں اور عملے کو  یرغمال بنا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک ٹیم ٹمبر مارکیٹ کی بجلی کاٹنے کے لئے پہنچی تھی اس دوران دکانداروں نے کے الیکٹرک عملے پر تھپڑوں کی بارش کردی، 3 گاڑیوں اور عملے کو  یرغمال بنا لیا۔

    صدر ٹمبر مرچنٹ گروپ شرجیل گوپلانی نے کہا کہ کے الیکٹرک کا عملہ مارکیٹ کی بجلی کاٹنے لگا تھا، کے الیکٹرک عملہ دکانوں کے میٹر اور، جمپر کاٹنے میں مصروف تھا۔

    شرجیل گوپلانی نے کہا کہ جب عملے کو میٹر اتارنے اور جمپر کاٹنے سے منع کیا گیا لیکن وہ نہیں مانے جس کے بعد دکانداروں عملے اور گاڑیوں کو  یرغمال بنایا۔

    صدر ٹمبر مرچنٹ گروپ شرجیل گوپلانی نے مزیز کہا کہ کے الیکٹرک عملے کو کارخانے میں بٹھا دیا ہے،گرمی ہے پانی، پنکھا بھی فراہم کیا گیا ہے۔

  • صدر آل سٹی تاجر اتحاد اور صوبائی وزیر سعید غنی آمنے سامنے

    صدر آل سٹی تاجر اتحاد اور صوبائی وزیر سعید غنی آمنے سامنے

    کراچی: شہر قائد کے تاجروں اور حکومت سندھ کے درمیان لاک ڈاؤن کے دوران دکانیں کھولنے کے معاملے پر تنازعہ حل نہیں ہو سکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج صبح اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو میں تاجر تنظیم کے سربراہ اور صوبائی وزیر تعلیم سندھ سعید غنی ایک بار پھر آمنے سامنے آ گئے۔

    آل سٹی تاجر اتحاد کے صدر شرجیل گوپلانی نے شکوہ کیا کہ دکانوں کھولنے سے متعلق سندھ حکومت کے ساتھ ایس او پی طے ہو گئے تھے، وزیر اعلیٰ سندھ سے بھی بات ہو گئی تھی، ہمیں اطلاع ملی وزیر اعلیٰ سندھ ایس او پی وزیر اعظم کو بھجوا رہے ہیں، اور ہم سے 48 گھنٹے کے انتظار کا کہا گیا جو ہم نے کیا لیکن یہ انتظار ختم نہ ہو سکا۔

    تاجروں نے یکم رمضان سے تمام مارکیٹس کھولنے کا اعلان کردیا

    شرجیل گوپلانی نے کہا کہ 48 گھنٹے گزرنے کے بعد ہماری کوشش کے باوجود حکومت سندھ نے ہم سے رابطہ نہیں کیا۔

    صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ تاجروں سے اچھے ماحول میں بات چیت ہو رہی تھی، لیکن لگتا ہے کہ ہمارے دوستوں کو کچھ جلدی تھی، وزیر اعلیٰ سندھ سے ان کی ملاقات ہوئی، اس کے بعد ہماری تاجروں سے پھر بات چیت ہوئی، وزیر اعلیٰ نے واضح کہا تھا کہ حکومت سندھ اپنے طور پر فیصلہ نہیں کرے گی، وزیر اعظم کو بھی اس سے آگاہ کیا جائے گا لیکن دوستوں نے جلدی بازی کی اور دکانیں کھول دیں۔

    صدر آل سٹی تاجر اتحاد نے کہا کہ حکومت سندھ کی طرف سے دکانیں کھولنے والے تاجروں کے خلاف مقدمے میں 6 دفعات لگا دی گئی ہیں، تاجروں کو تنبیہ کے بعد چھوڑ دینا چاہیے تھا، اس معاملے پر ہم سے بات کرنی چاہیے تھی لیکن نہیں کی گئی۔

    تاجر یکم رمضان کو دکانیں نہیں کھولیں گے، سعید غنی

    انھوں نے کہا کہ جب 2 سے 3 دن حکومت سندھ رابطہ نہیں کرے گی تو ہم کیا کریں گے، ایک ماہ 6 دن ہو چکے ہیں ہمارے پاس پیسے ختم ہو چکے ہیں، اپنے ملازمین کو دینے کے لیے پیسے نہیں، ہم 8 دن سے صرف انتظار ہی کر رہے ہیں، اب مذاکرات سے آگے چلیں اور کوئی نتیجہ بھی دیں۔

    خیال رہے کہ سندھ تاجر اتحاد کی جانب سے جیل بھرو تحریک کی دھمکی بھی دی جاچکی ہے، تاجروں نے رمضان میں کاروبار کھولنے کا اعلان کیا ہے جب کہ سندھ حکومت نے واضح کہہ دیا ہے کہ کاروبار نہیں کھولے جائیں گے۔ گزشتہ روز کراچی میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر پولیس نے آل سٹی تاجر اتحاد کے رہنما حماد پونا والا اور جاوید قریشی سمیت 6 تاجروں کو گرفتار کیا تھا، پولیس نے آئرن مارکیٹ میں کھلنے والی دکانیں بھی سیل کر دی تھیں۔