Tag: شرح

  • پاکستان: کرونا کیسز میں مسلسل اضافہ، شرح 3 فیصد سے بھی زیادہ ہوگئی

    پاکستان: کرونا کیسز میں مسلسل اضافہ، شرح 3 فیصد سے بھی زیادہ ہوگئی

    اسلام آباد: اسلام آباد: ملک میں کرونا کے مثبت کیسز کی شرح 3 فیصد سے تجاوز کرگئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی، کرونا وائرس سے ہونے والی مجموعی اموات کی تعداد 30 ہزار 644 ہے۔

    این آئی ایچ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 100 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 15 لاکھ 78 ہزار 358 ہوگئی۔

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 15 لاکھ 46 ہزار 535 ہوچکی ہے۔

    این آئی ایچ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 3 ہزار 147 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 3 کروڑ 92 لاکھ 59 ہزار 216 کووڈ 19 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    این آئی ایچ کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 3.18 فیصد رہی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 18 مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔

  • بھارت میں کینسر کی شرح میں ہولناک اضافہ، ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    نئی دہلی: بھارت میں مختلف اقسام کے کینسر ہولناک شرح سے پھیل رہے ہیں جس کے بعد بین الاقوامی ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

    امریکا کے کینسر امراض کے ماہر اور اوہائیو میں کلیو لینڈ کلینک کے ہیمیٹولوجی اینڈ میڈیکل آنکولوجی محکمہ کے سربراہ ڈاکٹر ابراہم نے متنبہ کیا ہے کہ آنے والے وقت میں بھارت کو کینسر جیسی خطرناک بیماریوں کی سونامی جھیلنی پڑ سکتی ہے۔

    انہوں نے اس کی وجہ گلوبلائزیشن، بڑھتی معیشت، عمر رسیدہ آبادی اور خراب لائف اسٹائل بتائی۔ انہوں نے اس سونامی کو روکنے کے لیے میڈیکل تکنیک کو فروغ دینے پر زور دیا ہے۔

    ڈاکٹر ابراہم کا کہنا ہے کہ بھارت میں جس طرح سے سنگین بیماریاں بڑھ رہی ہیں، اسے روکنے کے لیے یہ بے حد ضروری ہے کہ وہ اس کی روک تھام اور علاج پر تیزی سے کام شروع کرے، بھارت کو کینسر کے ٹیکے، آرٹیفیشیل انٹیلی جنس اور ڈاٹا ڈیجیٹل تکنیک کو ایڈوانسڈ کرنا ضروری ہے۔

    یاد رہے کہ بھارت کی مرکزی وزارت صحت نے گزشتہ ماہ بتایا تھا کہ ملک میں 2020 سے 2022 کے درمیان ممکنہ کینسر کیسز اور اس سے ہونے والی شرح اموات میں اضافہ ہوا ہے۔

    بھارتی کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے مطابق 2020 میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سنہ 2020 میں کینسر کیسز 13 لاکھ 92 ہزار تھے جو 2021 میں بڑھ کر 14 لاکھ 26 ہزار اور 2022 میں 14 لاکھ 61 ہزار ہوئی۔

    کینسر سے اموات کی شرح ان سالوں میں بالترتیب 7 لاکھ 70 ہزار، 7 لاکھ 89 ہزار اور 8 لاکھ 8 ہزار رہی۔

    عالمی ادارہ صحت کی کینسر کیسز کی رینکنگ میں چین، امریکا اور بھارت بالترتیب پہلے، دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔

    بھارتی محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں مردوں میں سب سے زیادہ منہ اور پھیپھڑوں کے کینسر کے کیسز سامنے آئے ہیں۔ خواتین میں سب سے زیادہ بریسٹ کینسر اور رحم کے کینسر ریکارڈ ہوئے۔

  • برطانیہ میں مہنگائی کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر

    برطانیہ میں مہنگائی کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر

    لندن: برطانیہ میں مہنگائی کی شرح 40 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، رواں ماہ ملک میں افراط زر کی شرح 11 فیصد سے بھی تجاوز کر گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانیہ میں افراط زر کی شرح 11.1 فیصد تک پہنچ گئی، یہ افراط زر برطانیہ میں 40 سال کی نئی بلند ترین سطح کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افراط زر کی شرح اس سے بھی زیادہ ہونے کا خدشہ ہے، ملک میں سالانہ مہنگائی کی شرح اکتوبر میں بلوں میں اضافے کے بعد بڑھی۔

    دفتر برائے قومی شماریات (او ایل این) کی جانب سے جاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ رواں برس مارچ میں افراط زر کی شرح 7 فیصد تھی، اپریل میں یہ 9 فیصد تک پہنچ گئی، اس کے بعد ستمبر میں یہ 10.1 فیصد پر جا پہنچی۔

    او ایل این کے مطابق ملک میں اس بڑھتی ہوئی مہنگائی کا سب سے بڑا سبب بجلی، گیس اور دیگر ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتیں ہیں جس سے مکانات کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

    معمول کے مطابق برطانیہ میں، اپریل میں توانائی کی قیمتوں میں 54 فیصد اور موٹر ایندھن کی قیمتوں میں 31.4 فیصد اضافہ دیکھا گیا، اس سے ٹرانسپورٹ لاگت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

    مئی کے اوائل میں، بینک آف انگلینڈ نے پیشن گوئی کی تھی کہ برطانیہ کی افراط زر اس سال بلند ترین سطح پر پہنچ جائے گی۔

    اس میں سال کی چوتھی سہ ماہی میں 10 فیصد تک اضافہ دیکھا جائے گا کیونکہ یوکرین میں جاری روسی فوجی آپریشن کی وجہ سے خوراک اور توانائی کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔

    بینک آف انگلینڈ نے شرح سود میں مزید 2 فیصد اضافے کی درخواست کی ہے۔

  • سعودی عرب میں بے روزگاری کی شرح میں ریکارڈ کمی

    سعودی عرب میں بے روزگاری کی شرح میں ریکارڈ کمی

    ریاض: سعودی عرب میں گزشتہ 10 برس میں پہلی بار بے روزگاری کی شرح میں ریکارڈ کمی دیکھی گئی، سال رواں کی دوسری سہ ماہی کے دوران مجموعی سرمایہ کاری کے 112 فیصد اہداف بھی حاصل کر لیے گئے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق وزارت سرمایہ کاری نے اپنے بیان میں کہا کہ سال رواں 2022 کی پہلی سہ ماہی کے دوران بے روزگاری کی شرح 10.1 فیصد کمی ہوئی ہے، گزشتہ 10 سال کے اعداد و شمار کے تناظر میں یہ سعودی شہریوں میں بے روزگاری کی شرح میں ریکارڈ کمی ہے۔

    وزارت سرمایہ کاری نے مملکت میں سال رواں کی دوسری سہ ماہی کے دوران ہونے والی نئی اقتصادی و سرمایہ کاری تبدیلیوں کا جائزہ بھی جاری کیا ہے۔

    وزارت کے مطابق سال رواں کی دوسری سہ ماہی کے دوران مجموعی سرمایہ کاری کے 112 فیصد اہداف حاصل کر لیے گئے، 738 ارب ریال کی سرمایہ کاری ہوئی جو 2021 کی مجموعی قومی پیداوار کے حوالے سے 23.6 فیصد کے لگ بھگ ہے۔

    مملکت نے ملکی سرمایہ کاری کے 104 فیصد اہداف حاصل کیے، 638 ارب ریال تک کی سرمایہ کاری ہوئی۔ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 72 ارب ریال تک پہنچ گئی جو اس حوالے سے مقررہ اہداف کا 172 فیصد ہے۔

    محکمہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سال رواں کی دوسری سہ ماہی میں مملکت کی حقیقی مجموعی قومی پیداوار کی 11.8 فیصد شرح نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔

    تیل سے 23.1 فیصد اور تیل کے علاوہ سرگرمیوں سے 5.4 فیصد شرح نمو ہوئی ہے۔

    دوسری سہ ماہی کے دوران سالانہ بنیاد پر افراط زر کی شرح 2.3 فیصد ریکارڈ کی گئی، تعلیمی اخراجات میں 6.2 فیصد اور کھانے پینے کی اشیا میں 4.3 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

  • اسلام آباد میں جرائم کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد میں جرائم کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گزشتہ برس کی نسبت اس برس جرائم کی شرح بڑھ گئی، رواں برس سینکڑوں زائد مقدمات درج کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں رواں سال جرائم میں اضافہ ہوا ہے، وفاقی دارالحکومت کے صنعتی علاقے میں گزشتہ سال جولائی کے مقابلے میں 100 فیصد زائد جرائم ہوئے۔

    انڈسٹریل ایریا زون میں گزشتہ سال 175 اور اس سال 350 ایف آئی آرز درج ہوئیں۔

    سٹی زون میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 93، صدر میں 155 اور رورل زون میں 234 زائد مقدمات درج ہوئے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمات کا زائد اندراج فری رجسٹریشن آف ایف آئی آر کو ظاہر کرتا ہے، سائلین کو ماضی کی طرح ایف آئی آر کے اندراج میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

  • ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں ریکارڈ اضافہ

    ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں ریکارڈ اضافہ

    اسلام آباد: ملک میں مہنگائی کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، صرف ایک ہفتے کے دوران بھی مہنگائی میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کردیے، مہنگائی کی شرح 32.01 کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 3.63 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔

    گزشتہ ہفتے 28 اشیا مہنگی، 6 سستی اور 17 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ بجلی 27.89 فیصد اور ایل پی جی 1.15 فیصد مہنگی ہوئیں۔

    ٹماٹر 31.53 فیصد، پیاز 7.89 فیصد، چائے 4.60 فیصد، انڈے 2.56 فیصد، دال ماش 2.30 فیصد، دال چنا 2.17 فیصد، دال مونگ 1.83 فیصد، دودھ 1.81 فیصد، آلو 1.67 فیصد، اور بریڈ 1.59 فیصد مہنگی ہوئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق چکن 6.81 فیصد، کیلے، 0.78 فیصد اور گھی 0.44 فیصد سستے ہوئے۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ایک سال میں ڈیزل 129 فیصد اور پیٹرول 106 فیصد مہنگا ہوا، پیاز 113 فیصد، گھی 85 فیصد اور خوردنی تیل 73 فیصد مہنگے ہوئے۔

    اسی طرح دال مسور 85 فیصد، دال چنا 50 فیصد، دال ماش 30 فیصد، سرخ مرچ 43 فیصد، چینی 10.45 فیصد، اور دال مونگ 5 فیصد سستی ہوئی۔

  • کراچی میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 40 فیصد سے تجاوز

    کراچی میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 40 فیصد سے تجاوز

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 40 فیصد سے تجاوز کر گئی، حکام کا کہنا ہے کہ 500 کیسز کی تصدیق جینیوم سیکونسنگ کے بعد ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 40.91 فیصد ہوگئی۔

    محکمہ صحت حکام کا کہنا ہے کہ کراچی میں گزشتہ روز 3 ہزار 769 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 15 سو 42 ٹیسٹ مثبت نکلے۔

    حکام کے مطابق کراچی میں اکثر سرکاری لیبارٹریاں کرونا وائرس کے ٹیسٹ نہیں کر رہیں، 500 کیسز کی تصدیق جینیوم سیکونسنگ کے بعد ہوئی۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 17 سو 35 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے 15 سو سے زائد کیسز کا تعلق کراچی سے ہے۔ 24 گھنٹوں کے دوران سندھ میں کرونا وائرس سے مزید 7 مریض انتقال کر گئے۔

    حکام کے مطابق 448 مریض مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، 392 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 19 وینٹی لیٹر پر زیر علاج ہیں۔

    خیال رہے کہ کراچی سمیت ملک بھر میں گزشتہ 24 گھٹے کے دوران 5 ہزار 196 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، ملک بھر میں مثبت کیسز کی شرح 10.17 ہوچکی ہے۔

    گزشتہ روز کے دوران کرونا وائرس سے 15 افراد جاں بحق بھی ہوچکے ہیں۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ فروری کے وسط تک کرونا وائرس کی حالیہ لہر اپنے عروج پر ہوگی، شہری ویکسی نیشن کروائیں اور بوسٹر ڈوز لگوائیں۔

  • گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: گزشتہ ہفتے 14 سے 18 جون 2021 کے دوران مہنگائی کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا، 21 اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں اضافہ، 9 اشیائے خور و نوش کی قیمت میں کمی اور 21 اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں استحکام دیکھا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ادارہ برائے شماریات نے مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی، 14 سے 18 جون 2021 کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.28 فیصد اضافہ ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک ہفتے کے دوران 21 اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ ٹماٹر، چکن، آلو، گھی، دودھ، دہی اور آٹے کا تھیلا مہنگا ہوگیا۔

    گزشتہ ہفتے کے دوران ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 4.69 روپے اضافہ ہوا، زندہ مرغی کی قیمت میں 12.19 روپے اضافہ ہوا جس کے بعد زندہ مرغی فی کلو 194 روپے سے بڑھ کر 206 روپے ہوگئی۔

    مٹن کی فی کلوقیمت میں 4.36 روپے کا اضافہ ہوا، آلو کی فی کلو قیمت میں 1 روپیہ، گڑ کی فی کلو قیمت میں 1.44 روپے اور دودھ کی فی لیٹر قیمت میں 25 پیسے کا اضافہ ہوا۔

    گزشتہ ہفتے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران 9 اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں کمی ہوئی، چینی کی فی کلو قیمت میں 18 پیسے اور کیلے کی فی درجن قیمت میں 8 روپے کمی ہوئی۔

    دال مونگ کی قیمت میں فی کلو 4 روپے، دال ماش کی فی کلو قیمت میں 3.18 روپے، دال مسور کی قیمت میں 1.26 روپے اور انڈوں کی فی درجن قیمت میں 55 پیسے کمی ہوئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ 21 اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں استحکام ریکارڈ کیا گیا۔

  • ملک کے کن شہروں میں کرونا وائرس کی شرح سب سے زیادہ؟

    ملک کے کن شہروں میں کرونا وائرس کی شرح سب سے زیادہ؟

    اسلام آباد: ذرائع وزارت صحت نے ملک کے مختلف اضلاع میں کرونا کیسز کی شرح کی تفصیلات جاری کردیں، گزشتہ 24 گھنٹے میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی بلند ترین شرح گلگت میں 14.29 فیصد رہی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف اضلاع میں کرونا کیسز کی شرح کی تفصیل جاری کردی گئی، ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملک کے 16 اضلاع کرونا وائرس کے حوالے سے اہم ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبہ پنجاب کے 8 اضلاع، پختونخواہ کے 7، سندھ اور آزاد کشمیر کے 2، 2 اور بلوچستان، گلگت بلتستان میں 1، 1 اضلاع جبکہ دارالحکومت اسلام آباد کرونا وائرس سے متعلق اہم ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کے 6 اضلاع میں کرونا کیسز کی شرح 5 فیصد سے زیادہ جبکہ 3 اضلاع میں کرونا کیسز کی شرح 8 فیصد سے زیادہ ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں کرونا کیسز کی بلند ترین شرح گلگت میں 14.29 فیصد رہی۔

    ذرائع کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے میں چارسدہ، گجرات اور جہلم میں کرونا کیسز کی شرح صفر، بہاولپور میں 0.78، صوابی میں 0.91، لاہور میں 1.36، اسلام آباد میں 1.49، مردان میں 1.60 اور نوشہرہ میں 1.96 فیصد رہی۔

    اسی طرح ملتان میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 2.42 فیصد، حیدر آباد میں 2.96، ایبٹ آباد میں 3.28، فیصل آباد میں 3.44، میر پور میں 3.68، راولپنڈی میں 3.70، کراچی میں 7.30، کوئٹہ میں 7.78 اور مظفر آباد میں 9.55 فیصد رہی۔

  • نومبر 2019: مہنگائی کی شرح میں 12.67 فیصد اضافہ

    نومبر 2019: مہنگائی کی شرح میں 12.67 فیصد اضافہ

    کراچی: گزشتہ ماہ (نومبر 2019) میں مہنگائی کی شرح میں 12.67 فیصد اضافہ ہوا، ٹماٹر کی قیمت میں 376 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ماہ نومبر میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ نومبر 2019 میں مہنگائی کی شرح 12.67 فیصد رہی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گندم کی قیمت بڑھنے پر نومبر 2018 کے مقابلے میں نومبر 2019 میں 18.36 فیصد اضافی بوجھ پڑا۔ دالوں کی قیمت میں نومبر 2018 کے مقابلے میں نومبر 2019 میں 18 سے 56 فیصد کا بوجھ بڑھ گیا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ پیاز کی قیمت میں 159 فیصد کا اضافہ ہوا، ٹماٹر نومبر 2018 کے مقابلے میں نومبر 2019 میں 376 فیصد مہنگا ہوا۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی رفتار غذائی اجناس کی قیمت بڑھنے پر تیز ہوگئی ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل اسٹیٹ بینک اپنی ایک رپورٹ میں کہہ چکا ہے کہ اگلے برس جنوری سے مہنگائی میں کمی آنا شروع ہوجائے گی، آئی ایم ایف نے مہنگائی 13 فیصد تک بڑھنے کی پیشگوئی کی ہے۔

    اسٹیٹ بینک حکام کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کا اندازہ ہے مہنگائی 11 سے 12 فیصد کے درمیان رہے گی، مہنگائی کی شرح گرنے پر پالیسی ریٹ میں بھی کمی پر غور کیا جائے گا۔