Tag: شرح سود

  • اسٹيٹ بينک نے مانيٹری پاليسی کا اعلان کردیا، شرح سود بلند ترین سطح پر

    اسٹيٹ بينک نے مانيٹری پاليسی کا اعلان کردیا، شرح سود بلند ترین سطح پر

    کراچی : اسٹيٹ بينک نے اگلے دو ماہ کيلئے مانيٹری پاليسی کا اعلان کرتے ہوئے ڈیڑھ فیصد اضافے سے شرح سود میں دس فيصد مقرر کردیا، شرح سود پانچ سال کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے اگلے دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا گیا ہے۔ اعلامیہ میں ڈیڑھ فیصد اضافے سے شرح سود دس فيصد مقرر کردی گئی ہے جس کے بعد شرح سود پانچ سال کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی۔

    اعلامیہ اسٹیٹ بینک کے مطابق ادائيگيوں سے نمٹنے کيلئے شرح سود بڑھائی گئی ہے۔ اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی شرح ميں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس کو روکنا ہوگا۔

    کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو رہا ہے۔ اسٹيٹ بينک کے مطابق معيشت ميں استحکام کيلئے مزيد کوششوں پر زور دیا، روپے کی قدر ميں کمی طلب و رسد کو ظاہر کررہا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں سال جولائی سے اکتوبر تک مجموعی عالمی ادائیگیاں وصولیوں کے مقابلے4.8 ارب ڈالر زائد رہیں۔ مہنگائی کی شرح جولائی تا اکتوبر 2018 کے دوران5.9فیصد رہی۔

    شرح سود میں اضافے سے مقامی قرض پر سالانہ سود کی ادائیگی 240 ارب روپے بڑھ گئی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق معیشت کو مہنگائی اور بجٹ خسارہ جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔

  • دوماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود ساڑھے آٹھ فیصد پر پہنچ گئی

    دوماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود ساڑھے آٹھ فیصد پر پہنچ گئی

    کراچی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کیا گیا، شرح سود ساڑھے آٹھ فیصد پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کی سربراہی میں بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس ہوا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شرح سود کو 100بیس پوانٹس تک بڑھایا جائے جس کے بعد شرح سود کو 8اعشاریہ 5 فیصد کردیا گیا جو اس سے پہلے 7اعشاریہ 5فیصد تھی۔

    پاکستان کی سیاسی صورت حال میں قابل ذکر تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں جن کے کاروبار اور صارفین کے اعتماد پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں اور جس کی عکاسی مختلف سروے سے ہوتی ہے۔

    اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی،بڑے جڑواں خساروں کی بنا پر معاشی صورت حال کے بارے میں خدشات برقرار ہیں کیونکہ امکان ہے کہ اس سے بلند حقیقی معاشی نمو کی پائیداری متاثر ہو گی۔

    اسٹیٹ بینک نے واضح کیا ہے کہ مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے، خصوصاً مارچ 2018 سے اب تک مالی سال 19کے ابتدائی دو مہینوں میں5.8فیصد کی اوسط سطح پر رہی ہے جبکہ مالی سال 18کی اسی مدت میں یہ 3.2فیصد اور پورے مالی سال18میں اس کی اوسط 3.9 فیصد تھی۔

    تیل کی عالمی قیمتوں میں توقع سے زیادہ بلند اضافہ ملکی گیس کی قیمتوں میں اضافہ، درآمدات پر ریگولیٹری ڈیوٹیوں میں مزید اضافہپچھلی کمی کے اثرات کا تسلسل ہے۔

    مالی سال 18 مالی سال 19 میں معاشی سرگرمی کچھ سست رہے گی کیونکہ عمومی معاشی پالیسی میں توجہ استحکام پر مرکوز کی جار ہی ہے۔ مالی سال19میں کپاس کی پیداوار 14.4ملین گانٹھوں کے ہدف سے کم رہنے کی توقع ہے، جس کے زرعی شعبے کی نمو پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔اسٹیٹ بینک کے ذخائر بھی کم ہو کر9.0 ارب ڈالر پر آگئے جو پہلے 9.8 ارب ڈالر تھے۔

  • ڈپازیٹرز کا تحفظ اور شفاف بنکاری ایس بی پی کا کام ہے، ترجمان اسٹیٹ بینک

    ڈپازیٹرز کا تحفظ اور شفاف بنکاری ایس بی پی کا کام ہے، ترجمان اسٹیٹ بینک

    کراچی: ترجمان اسٹیٹ بینک آف پاکستان عابد قمر کاکہنا ہے کہ ڈپازیٹرز کا تحفظ اور شفاف بنکاری ایس بی پی کا کام ہے ، کسب کی خراب حالت کے سبب انہیں دوسری بینکوں میں ضم کرنے کی تجویز دی تھی جس میں کسب انتظامیہ ناکام رہی۔

     کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان اسٹیٹ بینک عابد قمر نے کہا کہ کسب میں ڈیڑھ لاکھ ڈپازیٹرز ہیں جن کا سر مایہ 57 ارب روپے ہے جس کا تحفظ اسٹیٹ بینک کی ذمہ داری ہے، کسب کی خراب مالی انتظامیہ حالت کے باعث بینک انضمام اسکیم کا فیصلہ کیا گیا۔

     ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق عسکری، جے ایس بینک، اسلامی، اور سندھ بینک نے انضمام کے لیے کوشش ظاہر کی تھی، اسٹیٹ بینک ایف ڈی آئی کی قدر کرتا ہے ، مگر ڈپازیٹرز کا مفاد سب سے اہم ہے۔

    ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق بینک کو کسی کمزور سرمایہ دار کے حوالے کرنا ڈپازیٹرز کے مفاد میں نہیں ، وزات خزانہ سے منظوری سے کسب بینک الاسلامی میں ضم کردیا جائے گا۔

  • آئندہ دو ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا گیا

    آئندہ دو ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا گیا

    کراچی : اسٹیٹ بینک نےآئندہ دو ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا۔ نصف فیصد کمی کے بعد بنیادی شرح سود تیرہ سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے بورڈآف ڈائریکٹرز کے آج ہونے والے اجلاس میں شرح سود میں نصف فیصد کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نصف فیصد کمی کے بعد بنیادی شرح سود آٹھ فیصد ہوگئی ہے جو کہ تیرہ سال کی کم ترین سطح ہے۔

    اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق ملک کے مجموعی معاشی اعشارئیےبہتری کی جانب گامزن ہیں۔ افراط زر کی شرح میں مسلسل کمی ریکارڈ کی جارہی ہے۔

    مرکزی بینک کے مطابق رواں مالی سال کے دروان افراط زر کی شر ح چار سے پانچ فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔اس کے علاوہ ترسیلات زر میں اضافہ جبکہ جاری کھاتوں کے خسارے میں بھی کمی ہوئی ہے۔

    نئی شرح سود کا اطلاق چوبیس مئی سے ہوگا۔

  • شرح سود میں کمی کا اعلان خوش آئند ہے،مرتضیٰ مغل

    شرح سود میں کمی کا اعلان خوش آئند ہے،مرتضیٰ مغل

    اسلام آباد : پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں کمی کے اعلان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ ملکی ترقی پر مثبت اثرات مرتب کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اس سے نجی شعبہ کو دیا جانے والا قرضہ سستا ہو جائے گا، کاروباری لاگت کم جبکہ برآمدات، اسٹاک مارکیٹ اور سرمایہ کاری کی مجموعی فضا پر بہتر اثرات مرتب ہونگے۔

    اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ شرح سود میں کمی سے کاروباروں کے ڈیفالٹ میں کمی آ جائے گی ، جس سے کمرشل بینکوں کے نقصانات کم ہونگے اور اس کا سب سے زیادہ فائدہ مشکلات کا شکار ملک کے صنعتی شعبہ کو ہوگا۔

    ملکی ترقی کیلئے شرح سود میں کمی کافی نہیں بلکہ اسکے لئے سیاسی استحکام، لاقانونیت اور توانائی بحران کے خاتمہ اور دیگر عوامل پر بھی توجہ دینی ہوگی۔

  • گورنراسٹیٹ بینک کا شرح سود میں کمی کا اعلان

    گورنراسٹیٹ بینک کا شرح سود میں کمی کا اعلان

    کراچی: گورنر اسٹیٹ بینک نےکہا ہےکہ نجکاری پروگرام پر شیڈول کےمطابق عمل نہ ہوا تو منفی اثر پڑےگا،ایف بی آرکیلئےٹیکس محاصل کا ہدف حاصل کرنا مشکل ہوگا۔

    گورنراسٹیٹ بینک محمود اشرف وتھرانےکراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےآئندہ دو ماہ کیلئےنئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کیاجس کےمطابق بنیادی شرح سود ساڑھےنو سےکم کرکےساڑھےآٹھ فیصدکردی گئی ہے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی سے معیشت کو فائدہ ہوگا، مہنگائی میں مزید کمی آنے کا امکان روشن ہے۔

     اُنہوں نے بتایاکہ اسٹیٹ بینک سےحکومتی قرضےطےشدہ ہدف کےاندر رہے،پوری توقع ہےکہ مستقبل میں نجی شعبےکو زیادہ قرضےملیں گے۔

     اُن کاکہنا تھاکہ سکوک بانڈز کے اجرا سےادائیگیوں کا توازن بہتر ہوا تاہم نجکاری پروگرام پر شیڈول کےمطابق عمل نہ ہوا تو منفی اثر پڑےگا۔۔ایف بی آرکیلئےٹیکس محاصل کا ہدف حاصل کرنا مشکل ہوگا۔

  • آئی ایم ایف نے شرح سود میں کمی کی حمایت کر دی

    آئی ایم ایف نے شرح سود میں کمی کی حمایت کر دی

    نیویارک : عالمی مالیاتی ادارے نےپاکستان میں شرح سود کو کم کرنے کی حمایت کر دی، آئی ایم ایف یہ بھی کہتا ہے کہ امن و امان کی خراب صورت حال تشویش کا باعث ہے۔

    نیو یارک میں پریس کا نفرنس کے دوران آئی ایم ایف حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان میں امن و امان کی خراب صورت حال تشویش ناک ہے،عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں ہونے والی کمی کافی فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔

     آئی ایم ایف کے مطابق سستے خام تیل سے ہونے والا فائدہ جی ڈی پی دو فیصد کے برابر ہوسکتا ہے،اس کے علاوہ بہتر معاشی صورت حال حکومتی قرضوں میں کمی اور روپے کی قدر میں استحکام کا باعث بن سکتی ہے۔

  • مانیٹری پالیسی آئندہ ہفتے متوقع، شرح سود میں کمی کا امکان

    مانیٹری پالیسی آئندہ ہفتے متوقع، شرح سود میں کمی کا امکان

    کراچی :افراط زر کی شرح میں واضح کمی کے بعد معاشی تجزیہ کار اسٹیٹ بینک کی آئندہ آنے والی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں کمی کی توقع کررہے ہیں۔

     پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باعث مہنگائی کی شرح میں واضح کمی ریکارڈ کی جارہی ہے، ماہرِ معاشیات، اسٹاک مارکیٹ تجزیہ کار اور کارو باری طبقہ آئندہ ہفتے آنے والی مانیٹری پالیسی اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں کمی کی امید ظاہر کر رہا ہے۔

    لاہور چمبر نے اسٹیٹ بینک شرح سود میں کم از کم تین فیصد تک کمی کا مطالبہ کر دیا ہے، اسٹاک مارکیٹ میں بھی شرح سود میں کمی کی خبروں کے باعث تیزی نظر آرہی ہے ۔

    معاشی ماہرین کے مطابق مہنگائی میں ہوتی مسلسل گراوٹ شرح سود میں کمی کا باعث بنے گی، گزشتہ مانیٹری پالیسی میں اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں نصف فیصد کی کمی کی تھی۔

  • اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کرے گا

    اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کرے گا

    اسٹیٹ بینک اگلے دوماہ کے لئے مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کرے گا۔ مہنگائی کی شرح میں کمی کے باعث شرح سود مستحکم رکھی جانے کا امکان ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس آج ہوگا۔ جس میں معاشی اعدادوشمار کا جائزہ لے کر مانیٹری پالیسی کا اعلان گورنر یاسین انور پریس کانفرنس میں کریں گے۔

    مرکزی بینک نے گزشتہ مانیٹری پالیسی میں شرح سود نصف فیصد بڑھاکر دس فیصد کر دی تھی۔ تاہم اس بار شرح سود برقرار رہنے کا امکان ہے کیونکہ دسمبر میں افراط زر میں ایک اعشاریہ سات فیصد کمی ریکارڈ کی گئی اور مہنگائی کی شرح دس اعشاریہ نو فیصد سے کم ہو کر نو اعشاریہ ایک آٹھ فیصد پر آگئی ہے، تاہم آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں شرح سود بڑھانے کی تجویز دی ہے۔