Tag: شردھا قتل کیس

  • شردھا قتل کیس کے ملزم آفتاب نے جیل میں کس کتاب کا مطالبہ کیا؟

    دہلی: شردھا قتل کیس کے ملزم آفتاب نے عدالت سے درخواست کی کہ اسے جیل میں کتابیں فراہم کی جائیں۔

    شردھا قتل کیس میں دہلی کی عدالت نے ملزم آفتاب کی عدالتی تحویل میں 14 دن کی توسیع کی ہے، اس درمیان ملزم آفتاب نے عدالت سے درخواست کی کہ اسے جیل میں قانون کی کتابیں فراہم کی جائیں۔

    ملزم کو آج عدالت کے سامنے پیش کیا گیا، ملزم آفتاب نے عدالت سے درخواست کی کہ اسے قانون کی کتابیں مہیا کی جائے، جبکہ اس سے قبل ملزم نے عدالت سے  ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ کے  اجراء کے لیے بھی عدالت سے درخواست کی تھی۔

    آفتاب نے وکیل کے ذریعے عدالت سے بینک اکاؤنٹ سے فنڈز جاری کرنے کی درخواست کی تھی جس میں کہا گیا کہ اس کے پاس جیل کے اندر سردی سے بیچنے کے لیے گرم کپڑے نہیں ہیں۔

    عدالت نے دہلی میں شدید سردی کے پیش نظر جیل حکام کو ہدایت دی کہ وہ ملزم کو جیل میں گرم کپڑے فراہم کریں۔

    واضح رہے کہ شردھا کو مبینہ طور پر اس کے ساتھ رہنے والے دہلی کے بوائے فرینڈ آفتاب امین پونا والا نے 18 مئی کو قتل کیا تھا، اور پھر اس کے جسم کے 35 ٹکڑے کر کے فریج میں رکھنے کے کچھ دن بعد پھینک دیے تھے۔

  • شردھا قتل کیس کے ملزم آفتاب پر تلوار بردار افراد کا حملہ

    شردھا قتل کیس کے ملزم آفتاب پر تلوار بردار افراد کا حملہ

    کیریلا: بھارت میں خاتون دوست کے 35 ٹکڑے کرنے والا آفتاب پر تلوار برادر افراد نے حملہ کیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق شردھا واکر قتل کیس کے ملزم آفتاب امین پونے والا پر پولیس وین میں لے جاتے ہوئے تلواروں سے مسلح افراد نے حملہ کیا، تاہم ملزم آفتاب اس حملے میں محفوظ رہا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق تلواریں اٹھائے کچھ افراد ملزم آتفاب پر اس وقت حملہ آور ہوئے جب پولیس ملزم کو پولی گرافک اور ڈرگ ٹیسٹ کروا کر واپس لے جارہے تھے، حملہ آوروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے، تاہم انہوں نے اپنا تعلق ہندو سینا سے بتایا ہے۔

    پولیس نے بتایا کہ تقریباً 15 افراد نے گاڑی پر حملہ کیا، یہ لوگ گاڑی کے باہر تلواریں لے کر کھڑے تھے، حملہ آور ایک گاڑی میں آئے تھے جس میں ہتھوڑے اور 4-5 تلواریں ملی ہیں۔

    ملزم آفتاب پونے والا اعتراف جرم کے بعد جوڈیشل ریمانڈ پر پولیس کی حراست میں ہے، ملزم نے شردھا واکر کو مئی میں قتل کر کے لاش کے 35 ٹکڑے کر کے فریج میں رکھ دیےتھے، ملزم نے شردھا کی لاش کے ٹکڑے 18 دن میں مختلف مقامات پر پھینکے

  • شردھا قتل کیس: ’میں نے جو بھی کیا، غصہ میں کیا‘ ملزم آفتاب کا عدالت میں اعتراف

    شردھا قتل کیس: ’میں نے جو بھی کیا، غصہ میں کیا‘ ملزم آفتاب کا عدالت میں اعتراف

    نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں شردھا قتل کیس کے ملزم آفتاب پونے والا نے عدالت میں جرم کا اعتراف کرلیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق شردھا قتل کیس کے ملزم کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا جس کے بعد اس کے ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع کردی گئی۔

    ملزم آفتاب نے عدالت کو بتایا کہ جو بھی الزام لگائے جارہے ہیں ان میں کوئی صداقت نہیں ہے، میں نے جو کچھ بھی کیا سب غصے میں کیا ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق ملزم آفتاب نے عدالت کو بتایا کہ میں تفتیش میں پولیس سے مکمل تعاون کر رہا ہوں، کافی دن گزر چکے ہیں اس لئے بہت سی چیزیں ٹھیک سے یاد نہیں کر پا رہا ہوں۔

    یہ بھی پڑھیں: ذہنی صحت کے ماہر نے شردھا واکر کے قاتل کا نفسیاتی تجزیہ پیش کر دیا

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس تاحال واردات میں استعمال کیے گئے آلات برآمد نہیں کر سکی ہے جبکہ شردھا کے جسم کا کچھ حصہ بھی برآمد نہیں کیا جا سکا ہے۔

    دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے وقت استعمال کئے گئے کپڑے بھی برآمد نہیں ہوسکے ہیں جبکہ شردھا کے فون کی تلاش بھی جاری ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: شردھا واکر قتل کیس نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا، والد نے اہم بیان دے دیا

    دہلی پولیس نے مزید بتایا کہ آفتاب پونا والا کا پیر کے روز نارکو ٹیسٹ ہونا تھا لیکن نہیں ہو سکا، نارکو ٹیسٹ سے قبل ملزم کا پولی گراف ٹیسٹ ہوگا۔

    واضح رہے کہ ملزم نے شردھا واکر کو مئی میں قتل کر کے لاش کے 35 ٹکڑے کر کے فریج میں رکھ دیےتھے، ملزم نے شردھا کی لاش کے ٹکڑے 18 دن میں مختلف مقامات پر پھینکے۔

  • شردھا قتل کیس، ملزم کا دوران تحقیقات اہم انکشاف

    شردھا قتل کیس، ملزم کا دوران تحقیقات اہم انکشاف

    کیرلا: شردھا قتل کیس میں ملزم نے تحقیقات کے دوران اہم انکشاف سامنے آیا، ملزم نے بتایا کہ شردھا واکر کے جسم کے 35 ٹکڑے کس حالت میں کیے؟

    بھارتی میڈیا کی رپوٹ کے مطابق شردھا واکر قتل کیس کے ملزم آفتاب امین پونا والا نے دہلی پولیس کی پوچھ گچھ کے دوران کئی اہم راز کھولنے کے ساتھ ساتھ اپنی عادت و لت کے بارے میں بھی اہم انکشاف کیے ہیں۔

    دہلی پولیس ذرائع کے مطابق آفتاب نے پوچھ گچھ کے دوران بتایا کہ وہ کئی قسم کے منشیات کا عادی ہے، شردھا اکثر اسے چرس پینے سے روکتی تھی۔

    آفتاب نے پولس کو بتایا ہے کہ شردھا کے قتل کے دن یعنی 18 مئی کو بھی وہ نشے میں تھا، ان دونوں میں دن بھر اس بات پر لڑائی ہوتی تھی کہ گھر کا خرچہ اور ممبئی میں رکھا سامان دہلی کون لائے گا، آفتاب نے بتایا کہ میں گھر سے نکلا، گانجہ پیا اور واپس آگیا۔

    آفتاب نے پولیس کو بتایا کہ میں شردھا کو مارنا نہیں چاہتا تھا لیکن وہ مجھ پر چیخ رہی تھی،  اچانک غصہ آیا اور  میں نے شردھا کا گلا اس قدر زور سے دبایا کہ اس کی سانسیں رک گئیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ذہنی صحت کے ماہر نے شردھا واکر کے قاتل کا نفسیاتی تجزیہ پیش کر دیا

     ملزم کے مطابق اس نے 18 مئی کی رات 9 سے 10 بجے کے درمیان شردھا کا گلا دبا کر قتل کیا اور رات بھر اس کی لاش کے پاس بیٹھا گانجے سے بھرے سگریٹ پیتا رہا۔

    آفتاب نے پولیس سے پوچھ گچھ کے دوران شردھا کی لاش کے کچھ حصے دہرادون میں پھینکنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔

    پولیس کے مطابق آفتاب کو اپنی لیو ان پارٹنر شردھا کے قتل کا افسوس نہیں ہے۔ وہ لاک اپ میں سکون سے سو رہا ہے۔

    عدالت نے ملزم کی ریمانڈ کے 5 دن بڑھا دئے ہیں جس کا مطلب ہے کہ وہ مزید کچھ دن لاک اپ میں رہے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: شردھا واکر قتل کیس نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا، والد نے اہم بیان دے دیا

     دوسری جانب ممبئی کی وسئی پولیس بھی حیران ہے کہ دوران تفتیش آفتاب پر بالکل بھی شبہ نہیں تھا اس لیے اسے چھوڑ دیا گیا۔

    پولیس نے بتایا کہ آفتاب نے یہ بھی اعتراف کیا کہ وہ شردھا سے اتنا تنگ آگیا تھا کہ اس نے اس سال مارچ میں بھی شردھا کو قتل کرنے کا سوچا تھا لیکن پکڑے جانے کے ڈر سے ایسا نہیں کیا۔