Tag: شردھا واکر

  • شردھا قتل کیس سے ڈر کر ’بریک اپ‘ کیا، خودکشی کرنے والی بھارتی اداکارہ کے دوست کا انکشاف

    ممبئی: خودکشی کرنے والی بھارتی اداکارہ تنیشا شرما کے دوست اداکار شیزان خان نے انکشاف کیا ہے کہ وہ شردھا واکر قتل کیس سے ڈر گیا تھا، جس کی وجہ سے اس نے تنیشا سے بریک اپ کر لیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بالی ووڈ اور ٹی وی اداکارہ تُنیشا شرما کی خود کشی کے معاملے میں ملزم اور اداکارہ کے سابق بوائے فرینڈ اداکار شیزان خان نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ شردھا قتل کیس کی تفصیلات سے ڈر کر اس نے تنیشا سے زبردستی تعلق ختم کر دیا تھا۔

    شیزان خان نے پولیس کے سامنے بیان دیا کہ وہ دہلی کے شردھا واکر قتل کیس کو لے کر کافی ڈرا ہوا تھا، اس قتل کیس سے ملک میں جو ماحول پیدا ہوا تھا اس سے وہ کافی پریشان تھا، شیزان نے بتایا ’’میں نے اپنی سابقہ گرل فرینڈ کو بتایا کہ ہم الگ الگ کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں، اور ہمارے راستے میں عمر کا فاصلہ بھی حائل ہے۔‘‘

    شردھا واکر کے قاتل آفتاب کا رویہ معمہ بن گیا، نارکو اور پولی گراف ٹیسٹ دونوں میں ایک ہی جواب

    یاد رہے کہ ٹی وی ڈراما ’علی بابا داستان کابل‘ کی اداکارہ تنیشا شرما نے 24 دسمبر کو شیزان کے میک اپ روم میں خود کشی کر لی تھی، سب لنچ بریک پر تھے جب پندرہ منٹ بعد ہی اچانک اس کی خود کشی کا پتا چلا۔

    تنیشا کے اہل خانہ نے شیزان خان پر تنیشا کو خود کشی کرنے کے لیے اکسانے کا سنگین الزام لگایا ہے۔ اداکار شیزان خان کو تنیشا شرما کو خود کشی پر اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ وہ بار بار اپنے بیانات بدل رہا ہے۔

  • شردھا واکر کے قاتل آفتاب کا رویہ معمہ بن گیا، نارکو اور پولی گراف ٹیسٹ دونوں میں ایک ہی جواب

    شردھا واکر کے قاتل آفتاب کا رویہ معمہ بن گیا، نارکو اور پولی گراف ٹیسٹ دونوں میں ایک ہی جواب

    نئی دہلی: بھارت میں نہایت بے دردی سے قتل ہونے والی لڑکی شردھا واکر کے قاتل آفتاب پونا والا کا رویہ پولیس کے لیے معمہ بن گیا ہے، نارکو اور پولی گراف ٹیسٹ دونوں میں اس کا ایک ہی جواب سامنے آیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق شردھا واکر قتل کیس میں تفتیشی پولیس اس مخمصے میں گرفتار ہو گئی ہے کہ کیا آفتاب جو دکھا رہا ہے کیا وہی سچ ہے؟ وہ ہر سوال کا جواب ایک ہی کیوں دے رہا ہے؟

    شردھا قتل کیس کو لے کر ایک کے بعد ایک کئی چونکا دینے والے انکشاف ہو رہے ہیں۔

    تازہ اطلاعات کے مطابق آفتاب پونا والا نے نارکو ٹیسٹ میں اپنی ’لیو اِن‘ پارٹنر کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا ہے، اس سے قبل آفتاب نے پولی گراف ٹیسٹ میں بھی قتل کا اعتراف کیا تھا۔

    دونوں ٹیسٹوں کے بعد آفتاب کے رویے نے سب کو حیران کر دیا ہے، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس نے دونوں ٹیسٹوں کے دوران ایک ہی جواب دیا، اور ایسا لگتا ہے جیسے یہ سب اس کے منصوبے کا حصہ تھا۔

    ذہنی صحت کے ماہر نے شردھا واکر کے قاتل کا نفسیاتی تجزیہ پیش کر دیا

    پولیس کے مطابق آفتاب نے نہ تو پولی گراف ٹیسٹ سے انکار کیا تھا، نہ ہی نارکو کے لیے، ماہرین کی بات پر یقین کیا جائے تو ایسا کم ہی دیکھا گیا ہے کہ کوئی مجرم قتل کے مقدمے میں بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اتنا تعاون کرتا ہو۔

    کیس کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کا کہنا ہے کہ تمام سراغ مل رہے ہیں لیکن اب تک صرف وہی سچائی سامنے آئی ہے جو آفتاب دکھانا چاہتا ہے۔

    آفتاب کی جانب سے ہر سوال کا ایک ہی جواب دینا پولیس کے لیے ایک پہیلی بن گئی ہے، چناں چہ کہا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں دہلی پولیس آفتاب کے دماغ کو پڑھنے کے لیے برین میپنگ بھی کروا سکتی ہے۔

  • ذہنی صحت کے ماہر نے شردھا واکر کے قاتل کا نفسیاتی تجزیہ پیش کر دیا

    ذہنی صحت کے ماہر نے شردھا واکر کے قاتل کا نفسیاتی تجزیہ پیش کر دیا

    کیرلا: بھارتی ذہنی صحت کے ماہر نے شردھا واکر کے قاتل کا نفسیاتی تجزیہ پیش کر دیا، انھوں نے یہ بھی بتایا کہ قاتل نے شردھا واکر کے جسم کے 35 ٹکڑے کیوں کیے؟

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست کیرلا کے کوزی کوڈ شہر میں واقع انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز کے زیر اہتمام ’سیریل کلنگ میں شخصیت کی خصوصیات کا کردار‘ کے موضوع پر ایک ویبینار میں ماہرین نے شردھا کے قتل کے ملزم کی نفسیاتی حالت کا تجزیہ کیا۔

    بدھ کو ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے ذہنی صحت کے ماہر اور قومی دماغی صحت پروگرام کے مشیر نریش پروہت نے کہا کہ جرم یہ ظاہر کرتا ہے کہ ملزم نے نتائج کے بارے میں سوچے بغیر غصے میں آ کر اپنی گرل فرینڈ کو مار ڈالا۔

    انھوں نے 35 ٹکڑوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ مجرم نے گرفتاری سے بچنے کے لیے شردھا کے جسم کے کئی ٹکڑے کر دیے تھے۔

    نریش پروہت نے کہا کہ سیریل کلنگ میں کوئی شخص غصے میں اپنے دماغ پر قابو نہیں رکھ پاتا اور جو کرنا ہوتا ہے وہ کر جاتا ہے۔ انھوں نے کہا جن لوگوں میں سائیکوپیتھی کی علامات ظاہر ہوتی ہیں، وہ زیادہ تر ایسا کچھ کرنے کے بعد خوشی محسوس کرتے ہیں۔

    شردھا واکر قتل کیس نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا، والد نے اہم بیان دے دیا

    ان کا کہنا تھا کہ اس قتل کیس کے ملزم کو شاید یہ کرتے ہوئے کوئی پچھتاوا نہیں تھا، لیکن قتل کے بعد اسے کوئی خوشی بھی نہیں ملی، بتایا جاتا ہے کہ آفتاب امریکی کرائم شو ‘ڈیکسٹر’ سے متاثر تھا، یہ شو ایک ایسے شخص کی کہانی بیان کرتا ہے جو دوہری زندگی گزارتا ہے، ایسی دستاویزی فلمیں انسان کی ذہنی صحت کو خراب کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

    نریش پروہت نے کہا کہ شخصیت کی خصوصیات جیسا کہ غصہ، شدید جارحانہ مسائل، ہمدردی کی کمی اور تکبر اس طرح کے رپورٹ شدہ جرائم میں بڑا کردار ادا کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ان علامات والے شخص میں پہلے سے ہی جرم کرنے کا رجحان ہوتا ہے اور جب وہ ایسی فلم دیکھتا ہے تو اس کا جرم کرنے کا رجحان مضبوط ہو جاتا ہے، ایک نفسیاتی مریض میں غصہ اور جارحانہ فطرت دیکھی جاتی ہے، انہوں نے بتایا کہ سائیکوپیتھی ڈس آرڈر میں مبتلا شخص کسی کی پروا نہیں کرتا۔

    ذہنی صحت کے ماہر کے مطابق سائیکو پیتھ جب کوئی فلم یا ویب سیریز دیکھتے ہیں، تو ان کی پہلی ترجیح یہ ہوتی ہے کہ وہ ان میں کچھ تشدد دیکھیں اور جرائم کے نئے طریقے سیکھیں تاکہ وہ کسی بھی جرم کو اچھی طرح انجام دے سکیں۔

    انھوں نے کہا کہ سائیکوپیتھی ڈس آرڈر میں مبتلا شخص کو پیرانائیڈ اور شیزائڈ ڈس آرڈر بھی ہو سکتا ہے، لوگ ان بیماریوں سے پاگل ہونے لگتے ہیں، اور انسان کوئی خطرناک کام کرنے سے پہلے سوچتا بھی نہیں۔

  • شردھا واکر قتل کیس نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا، والد نے اہم بیان دے دیا

    شردھا واکر قتل کیس نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا، والد نے اہم بیان دے دیا

    ممبئی: مہاراشٹر کی ایک لڑکی شردھا واکر کے قتل کے کیس نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا ہے، مقتولہ کے والد نے قاتل کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کر دیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق شردھا واکر قتل کیس نے لوگوں کو صدمے میں ڈال دیا ہے، شردھا کو مبینہ طور پر اس کے ساتھ رہنے والے دہلی کے بوائے فرینڈ آفتاب امین پونا والا نے 18 مئی کو قتل کیا تھا، اور پھر اس کے جسم کے 35 ٹکڑے کر کے فریج میں رکھنے کے کچھ دن بعد پھینک دیے تھے۔

    شردھا کے والد وکاس مدن واکر نے ملزم کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے دہلی پولیس پر بھروسا ہے اور تفتیش صحیح سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔

    والد نے بتایا ’شردھا اپنے چچا کے قریب تھی، اور مجھ سے زیادہ بات نہیں کرتی تھی، میرا آفتاب سے کبھی رابطہ نہیں رہا۔‘

    انھوں نے بتایا کہ خاندان کو شردھا اور آفتاب کے تعلقات کے بارے میں 18 ماہ بعد پتا چلا، شردھا نے 2019 میں اپنی ماں کو بتایا کہ وہ آفتاب کے ساتھ لیو ان ریلیشن شپ میں ہے، میں اور میری بیوی نے اس کی مخالفت کی، لیکن تب شردھا نے غصے میں آ کر کہا کہ میری عمر 25 سال ہو گئی ہے، مجھے اپنے فیصلے خود لینے کا پورا حق ہے۔

    والد نے مزید بتایا کہ شردھا نے کہا ’میں آفتاب کے ساتھ لیو ان میں رہنا چاہتی ہوں، میں آج سے تمہاری بیٹی نہیں ہوں‘ یہ کہہ کر وہ گھر سے نکلنے لگی، ہم نے منانے کی کوشش کی لیکن وہ نہیں مانی اور آفتاب کے ساتھ چلی گئی۔‘

    وکاس مدن واکر نے بتایا کہ کچھ دنوں بعد شردھا کی والدہ کا انتقال ہو گیا، ماں کی موت کے بعد شردھا نے ایک یا دو بار مجھ سے بات کی، تب اس نے بتایا کہ آفتاب کے ساتھ اس کے تعلقات میں تلخی آ گئی ہے، اس دوران وہ ایک بار گھر بھی آئی اور بتایا کہ آفتاب اسے مارتا ہے۔

    والد نے بتایا کہ میں نے بیٹی کو گھر واپس آنے کو کہا، لیکن آفتاب کے سمجھانے پر وہ اس کے ساتھ پھر واپس چلی گئی، اگر بیٹی میری بات مانتی تو آج زندہ ہوتی۔

    قاتل نے مقتولہ کے جسم کے 35 ٹکڑے کیے، فریج میں رکھے

    واضح رہے کہ 26 سالہ شردھا ممبئی کے ملاڈ کی رہنے والی تھی، جہاں وہ ایک ملٹی نیشنل کمپنی کے کال سینٹر میں کام کرتی تھی، پولیس کے مطابق یہ جوڑا 2022 میں دہلی شفٹ ہونے سے پہلے 2019 میں لیو ان ریلیشن شیپ میں آیا تھا، وہ کچھ عرصہ مہاراشٹر میں رہے، پھر دہلی شفٹ ہو گئے۔

    پولیس کے مطابق آفتاب پونا والا نے شردھا واکر کو 18 مئی کو قتل کیا تھا اور اسے 12 نومبر کو گرفتار کیا گیا، اس نے لڑکی کے جسم کے ٹکڑے مہراولی جنگل میں 18 دنوں میں مختلف مقامات پر پھینکے تھے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ انھوں نے آفتاب کا فون حاصل کر کے اسکیننگ شروع کر دی ہے، دہلی پولیس جلد ہی ’بمبل‘ ڈیٹنگ ایپ کو خط لکھ کر آفتاب کے پروفائل کی تفصیلات بھی طلب کرے گی، کیوں کہ وہ قتل کے بعد بمبل کے ذریعے ایک خاتون سے ملا اور اسے چترپور میں اپنے گھر لے آیا تھا، جب کہ باقیات ابھی تک ریفریجریٹر میں محفوظ تھیں۔

    تفتیش کاروں کے مطابق آفتاب شردھا کے دوستوں کے شک سے بچنے کے لیے شردھا کا انسٹاگرام اکاؤنٹ استعمال کر رہا تھا۔