Tag: شرمیلا فاروقی

  • "یہ کیا طریقہ ہے کہ آباد زمینوں کو بنجر کرکے بنجر زمین کو آباد کرینگے”

    "یہ کیا طریقہ ہے کہ آباد زمینوں کو بنجر کرکے بنجر زمین کو آباد کرینگے”

    پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ یہ کیا طریقہ ہے کہ آباد زمینوں کو بنجر کرکے بنجر زمین کو آباد کرینگے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے شرمیلا فاروقی نے کہا کہ نہروں کے معاملے پر یقین دہانیاں ہمیں پہلے بھی کرائی گئی ہیں، کوئی منصوبہ متنازع بن جاتا ہے تو اس کو سی سی آئی میں لے جائیں، سی سی آئی آئینی فورم ہے اور وہاں نہروں پر بات ہوسکتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ آج سندھ سراپا احتجاج ہے، پانی کی ویسے ہی قلت ہے، رابطے اور باتیں بھی ہوتی رہیں لیکن ان سے آگے بھی بڑھنا چاہیے، اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی نہیں لیا جائےگا۔

    شرمیلا فاروقی نے کہا کہ بلاول نے واضح کہا نہروں سے پیچھے ہٹیں یا پھر حکومت کی حمایت چھوڑدیں گے، حکومت کی جانب سے سی سی آئی اجلاس کی تاریخ کیوں نہیں دی جارہی۔

    انھوں نے کہا کہ ساری یقین دہانی اور باتیں سن سن کر ہم تھک چکے ہیں، نہروں کے معاملے پر پیپلز پارٹی سنجیدہ ہے۔

    پی پی کی سینئر رہنما نے کہا کہ حکومت منصوبہ واپس نہیں لےگی تو سینیٹ میں شرکت نہیں کرینگے، نہروں کیخلاف سندھ حکومت نے سی سی آئی میں سمری بھیجی تھی، عوام کا مقدمہ صرف پیپلزپارٹی لڑتی ہے اور کوئی جماعت نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں نہروں کیخلاف قرارداد دی تو پی ٹی آئی نے واک آؤٹ کیا، رانا ثنااللہ کے رابطوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے، رانا ثنااللہ کے بس کی بات نہیں یہ اوپرکی بات ہے۔

    شرمیلا فاروقی نے کہا کہ ہمیں نہروں کے معاملے پر بالکل واضح جواب چاہیے، سی سی آئی آئینی فورم ہے جہاں وزرائے اعلیٰ اور وزیراعظم بیٹھتے ہیں،

    نہروں کا معاملہ چائے پر بیٹھ کر حل نہیں کیا جاسکتا، سی سی آئی میں تکنیکی باتیں ہوتی ہیں اور وہاں مسئلہ حل ہوتا ہے، ماہرین کے مطابق حکومت 5 سے 6 کلومیٹر تک نہر بنا چکی ہے، ایکنک سے منصوبہ منظور نہیں ہوا پھر بھی نہروں پر کام شروع کردیا گیا۔

  • سندھ میں کبھی کبھار تو میتوں کو غسل دینے کے لیے بھی پانی نہیں ہوتا، شرمیلا فاروقی

    سندھ میں کبھی کبھار تو میتوں کو غسل دینے کے لیے بھی پانی نہیں ہوتا، شرمیلا فاروقی

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی نے صوبہ سندھ میں پانی کے مسئلے کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں کبھی کبھار تو میتوں کو غسل دینے کے لیے بھی پانی نہیں ہوتا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’باخبر سویرا‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پی پی رہنما شرمیلا فاروقی نے کہا کہ دریائے سندھ میں ویسے ہی پانی کم ہے، کینالز تو نکالی جا رہی ہیں مگر پانی کہاں سے آئے گا؟ سندھ کا پانی ہمارے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔

    انھوں نے کہا سندھ کے لیے پانی کا مسئلہ آج کا نہیں ہمیشہ سے رہا ہے، ہم نے اپنا کیس مشترکہ مفادات کونسل کے لیے پیش کیا ہے، دریائے سندھ سے پانی لیں گے تو سندھ سوکھ جائے گا، فارمولے کے تحت بھی ہر سال 25 سے 30 فی صد پانی کم ہی ملتا ہے۔

    شرمیلا فاروقی نے کہا ’’بغیر سوچے صبح اٹھ کر فیصلہ کیا گیا کہ چولستان کو ہرا بھرا کرنا ہے، ہم نے اپنا کیس ڈالا ہوا ہے، حکومت سی سی آئی کا اجلاس نہیں بلا رہی، ہم اتحادی ہیں لیکن لگتا ہے حکومت کو اس کا ادراک نہیں ہو رہا۔‘‘

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ دیگر صوبوں میں موٹر ویز بن رہی ہیں، سندھ کا بھی خیال رکھا جائے، سندھ کے لیے موٹر ویز اور دیگر منصوبوں کے لیے پیسے کم رکھے جاتے ہیں، یہ سندھ بمقابلہ وفاق نہیں بلکہ پاکستان کی بات ہے، پی پی کی جب وفاق میں حکومت تھی تو سندھ کو اس کا جائز حصہ دیا گیا۔

  • ’ایسے کون سے تھریٹ ہیں، انٹرنیٹ کے ذریعے کون سے حملے ہورہے ہیں؟‘

    ’ایسے کون سے تھریٹ ہیں، انٹرنیٹ کے ذریعے کون سے حملے ہورہے ہیں؟‘

    پیپلزپارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی کا کہنا ہے کہ ایسے کون سے تھریٹ ہیں اور انٹرنیٹ کے ذریعے کون سے حملے ہورہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پی پی رہنما نے انٹرنیٹ کی بندش پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عجیب صورتحال ہے جب بھی احتجاج یا دھرنا ہوتا ہے انٹرنیٹ بند ہوجاتا ہے، چیئرمین پی ٹی اے کہتے ہیں وزارت داخلہ سے لیٹر آتا ہے انٹرنیٹ بند کردیتے ہیں، 2013 میں حالات کیسے تھے اس کے باوجود انٹرنیٹ بند نہیں ہوا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ اگست 2023 سے قائمہ کمیٹی میں انٹرنیٹ کی سست رفتار کا مسئلہ اٹھا رہے ہیں، اگست 2023 میں حکومت نے کہا کہ انٹرنیٹ کیبل خراب تھی جبکہ حکومت نے حالیہ میٹنگ میں کہا کہ انٹرنیٹ خرابی کا مسئلہ حل ہوگیا ہے، یہ موقف اپنایا گیا کہ انٹرنیٹ کا کوئی مسئلہ نہیں ہے جب کوئی مسئلہ ہی نہیں تو حکومت کس چیز کو حل کرنے میں لگی ہے۔

    شرمیلا فاروقی نے کہا کہ وزیراعظم کا وژن ہے کہ آئی ٹی سیکٹر میں ایکسپورٹ کو بڑھانا ہے، فائر وال لگا کر، انٹرنیٹ اسپیڈ کم کرکے آئی ٹی سیکٹر کو تباہ کررہے ہیں، المیہ یہ ہے حکومت کچھ ماننے کو تیار نہیں۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ عجب ادارے ہیں، آئی ٹی سیکٹر کے لوگ جھوٹ بول رہی ہے حکومت سچ کہہ رہی ہے، حکومت نے ایسے ہی معاملات چلانے ہیں تو آئی ٹی سیکٹر پروفیشنلز کیا کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے ہی آئی ٹی پروفیشنلز پر ٹیکس لگا کر کمر توڑ دی گئی اور انٹرنیٹ کا مسئلہ الگ ہے، آئی ٹی پروفیشنلز کا بزنس خراب کریں گے تو وہ ملک سے چلے جائیں گے۔

    شرمیلا فاروقی نے مزید کہا کہ بتادیں ایسی کون سی تھریٹ ہیں جو معیشت کو نقصان پہنچا رہے ہیں، سیاسی معاملات ہمیشہ سے رہے لیکن مطلب یہ نہیں آئی ٹی سیکٹر تباہ کردیں۔

  • انٹرنیٹ سلو ہونے سے شوہر کو نقصان ، شرمیلا فاروقی شزہ فاطمہ پر برہم

    انٹرنیٹ سلو ہونے سے شوہر کو نقصان ، شرمیلا فاروقی شزہ فاطمہ پر برہم

    اسلام آباد : انٹرنیٹ سلو ہونے کے معاملے پر شرمیلا فاروقی شزہ فاطمہ پر برہم ہوگئیں اور کہا کیا سب ہی جھوٹ بول رہے ہیں؟ میرا شوہر ای کامرس کمپنی چلاتا ہے اُس کو نقصان ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس امین الحق کی زیرصدارت ہوا ، اجلاس کے دوران شرمیلا فاروقی وزیرمملکت آئی ٹی شزہ فاطمہ کے جوابات پر برہم ہوگئیں۔

    رکن کمیٹی نے کہا کہ میں بہت مایوس ہوں 4 اجلاس ہوچکے ہیں کوئی حل نہیں نکلا، یا ہم جھوٹ بول رہے ہیں یا حکومت جھوٹ بول رہی ہے، ہم تونقصان کا نہیں بتا رہے پاشا ہی نقصان کےنمبرز دے رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میرا شوہر ای کامرس کمپنی چلاتا ہے اُس کو نقصان ہوا ہے، کیا سب ہی جھوٹ بول رہے ہیں؟ پی ٹی آئی کے احتجاج کی کال آتی ہے اور انٹرنیٹ بند ہو جاتا ہے، کیاہم بے وقوف ہیں جو سارے کام چھوڑ کر کمیٹی میں آتے ہیں اور یہاں کمیٹی میں کہا جاتا ہے کہ سب کچھ ٹھیک چل رہا ہے۔

    مزید پڑھیں : انٹرنیٹ بند ہے تو ایک ماہ میں ڈیڑھ ارب کی ایکسپورٹ کیسے ہوئیں؟ شزہ فاطمہ

    وزیر مملکت شزہ فاطمہ نے کہا تھا کہ انٹرنیٹ کا مسئلہ وقتی تھا جو حل کرلیا گیا ہے ، اسٹار لنک سے بات کر رہے پاکستان میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ لایا جائے۔

    انھوں نے بتایا تھا کہ پاکستان نے گزشتہ ایک ماہ میں ڈیڑھ ارب کی ایکسپورٹ کی، اگر انٹرنیٹ بند ہے تو یہ پیسہ کہاں سے آرہا ہے؟

  • شرمیلا فاروقی حکومت پر برس پڑیں

    شرمیلا فاروقی حکومت پر برس پڑیں

    پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ لوگ بجلی کے بل نہیں دے پا رہے اور حکومت گیس کے ٹیرف میں اضافہ کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ اگر حکومت کا کام عوام کا گلا گھونٹ کر خون چوسنا ہے تو کوئی حل نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی جو بھی کنڈیشن ہو آپ نے اپنے ملک کے لوگوں کو مارنا تو نہیں ہے، ملک میں گیس کی شدید قلت ہے، گھروں میں چولہے نہیں جل پارہے ہیں، آئی ایم ایف نے یہ نہیں کہا لوگوں کے گلے دبا دیں، انکے چولہے بند کردیں، حکومت کو گیس کی ترسیل سے متعلق پالیسی بنانی چاہیے تھی۔

    شرمیلافاروقی کا کہنا تھا کہ ملک میں گیس کی قلت ہے لیکن ٹیرف بڑھائے جارہے ہیں، جس صوبے سےگیس نکلتی ہے اسے تو گیس نہیں دی جاتی، آئی ایم ایف کہتا ہے یہ سبسڈی نہ دیں، حکومت سستی گیس دینے کا طریقہ نکالے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ ایوان میں سوال کرتے ہیں تو جواب دینے کیلئے حکومتی بینچوں پر کوئی نہیں ہوتا، حکومت غلط بیانی سے کام لے رہی ہے، انٹرنیٹ بندش سے حکومت کہتی ہےکوئی نقصان نہیں ہوا لیکن نقصان تو ہوا ہے۔

    شرمیلا فاروقی نے مزید کہا کہ حکومت نے پی پی سے معاہد کیا لیکن اس معاہدے پر عمل نہیں کیا۔

    https://urdu.arynews.tv/sherry-rehman-pti-leadership-faiz-hameed-12-12-2024/

  • میرے لیے بھی بجلی کے بل ادا کرنا مشکل ہو گیا، شرمیلا فاروقی پھٹ پڑیں

    میرے لیے بھی بجلی کے بل ادا کرنا مشکل ہو گیا، شرمیلا فاروقی پھٹ پڑیں

    پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ میرے لیے بھی بجلی کے بل کی ادائیگی مشکل ہو گئی ہے، بلوں نے عوام کے ہوش اڑا دیے۔

    قومی اسمبلی اجلاس میں بجلی کے زائد بلوں کے حوالے سے قرارداد ایوان میں پیش کی گئی، بجلی کے زائد بلوں کی قرارداد پیپلز پارٹی کی رکن شرمیلافاروقی نے پیش کی، اس موقع پر شرمیلا فاروقی نے کہا کہ بجلی کے زائد بلوں نے عوام کے ہوش اڑا کر رکھ دیے ہیں۔

    پی پی رکن شرمیلا فاروقی کا نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ لوگوں کیلئے بجلی کے بلوں کی ادائیگی ممکن نہیں رہی۔

    شرمیلا فاروقی نے کہا کہ میرے لیے بھی بجلی کا بل ادا کرنا مشکل ہوچکا، حکومت بجلی کے بلوں کی مد میں ریلیف دینے کیلئے ہنگامی اقدامات کرے۔

    دریں اثنا وفاقی حکومت نے ماہانہ 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں سے سبسڈی واپس لے لی ہے، اکتوبر سے اس زمرے میں آنے والے صارفین 9 سے 29 روپے فی یونٹ ادا کریں گے، مذکورہ صارفین کو بلوں میں مزید ریلیف فراہم نہیں کیا جائے گا۔

    50 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے پروٹیکٹڈ صارفین سے 9.39 روپے جبکہ 51 سے 100 یونٹ استعمال کرنے والوں سے 13.64 روپے فی یونٹ چارج لیا جائے گا۔ ماہانہ 101 سے 200 یونٹ استعمال کرنے والوں کیلیے بجلی کا فی یونٹ 29 روپے 21 پیسے ہوگا۔

    بجلی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی قیمتوں نے حکومت کے مالی بوجھ میں اضافہ کر دیا ہے، سبسڈی ختم ہونے سے پروٹیکٹڈ صارفین پر اضافی بوجھ پڑے گا۔

  • جب کوئی چیز ہونے جارہی ہوتی ہے تو کوئی میجک نمبر بھی آجاتا ہے: شرمیلا فاروقی

    جب کوئی چیز ہونے جارہی ہوتی ہے تو کوئی میجک نمبر بھی آجاتا ہے: شرمیلا فاروقی

    پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فارقی نے کہا ہے کہ جب کوئی چیز ہونے جارہی ہوتی ہے تو کوئی میجک نمبر بھی آجاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور ایم این اے شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ خصوصی کمیٹی میں تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندگی شامل ہے، وقت اور حالات کے مطابق ترامیم لائی جاتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مولانا کی خواہش ہے کہ اپوزیشن بھی آن بورڈ ہو، اس ترامیم پر کسی کو کوئی اعتراض نہ ہو اس لیے آئینی ترامیم میں جلد بازی کسی کو بھی نہیں ہے، آئینی عدالت بالکل بنے گی، یہ میثاق جمہوریت میں شامل ہے، بہت سے مقدمات زیر التوا ہیں، لوگوں کے مسائل حل نہیں ہورہے۔

    شرمیلا فاروقی نے کہا کہ ہم سے مکمل مسودہ شیئر نہیں کیا گیا ہے، ہمیں بلاول بھٹو پر مکمل اعتماد ہے، جو بھی آئینی ترامیم ہونگیں وہ قوم، ملک اور پارلیمنٹ کے وقار کیلئے بہتر ہونگیں، پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کے اراکین کو آئینی ترامیم کے مسودے کا علم ہے۔

    شرمیلا فاروقی کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے کمیٹی میں خصوصی شرکت کی، مسودے پر مشاورت جاری ہے، مولانا فضل الرحمان مانیں گے یا نہیں یہ ان کی جماعت ہی بہتر بتاسکتی ہے، اس ترامیم کے لیے تمام جماعتوں کی مشاورت ضروری ہوتی ہے، اس میں ایک دو دن بھی لگ سکتے ہیں۔

  • وی پی این کے استعمال سے انٹرنیٹ سست ہونے کا حکومتی دعویٰ، شرمیلا فاروقی نے کیا کہا؟

    وی پی این کے استعمال سے انٹرنیٹ سست ہونے کا حکومتی دعویٰ، شرمیلا فاروقی نے کیا کہا؟

    کراچی : پیپلزپارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی کا کہنا ہے کہ حکومت کہتی ہے وی پی این سے انٹرنیٹ سلو ہوگیا، ہم ان پڑھ یا ناسمجھ نہیں، حکومت سچ بولے اور سپورٹ مانگےتووہ بھی ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے انٹرنیٹ سےمتعلق ابھی کوئی جواب نہیں ملا، انٹرنیٹ سلو ہونے سے صارفین کو بہت مشکلات پیش آرہی ہیں۔

    پیپلزپارٹی کی رہنما کا کہنا تھا کہ فائروال لگانےپراور کتناوقت لگےگا؟ حکومت کو اسٹیک ہولڈرزکواعتماد میں لیناچاہیے، انٹرنیٹ بندش سے تقریباً3 بلین ڈالرکانقصان ہوچکا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت سےسوال پوچھتے ہیں لیکن جواب نہیں آتا، کل ہماری اسٹینڈنگ کمیٹی کی میٹنگ ہے،ہم سوال پوچھیں گے، اپوزیشن ممبران کوبھی تحفظات ہیں،جب سب سوال کرینگےتوجواب دیناہوگا.

    رہنما پی پی کا کہنا تھا کہ گزشتہ ڈیڑھ ہفتےسےانٹرنیٹ کنیکٹویٹی میں بہت سےمسائل ہیں، تصاویرڈاؤن لوڈ نہیں ہورہیں،فون کالزتک نہیں مل رہیں، انٹرنیٹ کی بندش یا سلو ہونےسےپاکستان کونقصان پہنچ رہا ہے۔

    شرمیلافاروقی نے بتایا کہ حکومتی لوگ دعویٰ کررہے ہیں کہ بلین ڈالرزکانقصان ہورہاہے، انٹرنیٹ بندش پرحکومتی لوگوں کوبھی تشویش ہے، لوگ سوچ ہے اپنا بزنس باہرمنتقل کردیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت عوام کو بتائےانٹرنیٹ میں خلل کس وجہ سے ہے، پاکستان میں کوئی بھی بزنس کرنااب آسان نہیں رہا، بجٹ میں بھی دیکھیں توعوام کو اتنا ریلیف نہیں ملا ہے، ہم چاہتے ہیں پاکستان ڈیجیٹل اکنامی میں ترقی کرے۔

    انھوں نے حکومت پر زور دیا کہ ڈیجیٹل ٹیررازم ہےتو آپ مانیٹرنگ کریں لیکن لوگوں کو اعتماد میں لیں، لوگوں کو پریشانی میں نہ رکھیں، حکومت بتائےوہ یہ کام کررہی ہےاس وجہ سےخلل ہے، اسٹیک ہولڈرزکواعتماد میں لئےبغیرکوئی قانون لائیں گےتووہ ناکام ہوجائےگا، ایسے قانون بنائےجارہے ہیں جس پراسٹیک ہولڈرزکواعتمادمیں ہی نہیں لیاجارہاہے۔

    حکومتی دعویٰ پر انھوں نے کہا کہ یہ کہنا کہ وی پی این سےانٹرنیٹ سلوہوگیا،ہم ناسمجھدارتونہیں ہیں، حکومت سچ بولےاورسپورٹ مانگےگی تووہ بھی ملےگی، جھوٹ بولاجائےتوعوام بھی حکومت کا ساتھ نہیں دے گی۔

  • شرمیلا فاروقی کی مکیش اور ایشا امبانی سے ملاقات، تصاویر وائرل

    شرمیلا فاروقی کی مکیش اور ایشا امبانی سے ملاقات، تصاویر وائرل

    پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور ایم این اے شرمیلا فاروقی کی پیرس میں ایشیا کے امیر ترین امبانی خاندان سے ملاقات ہوئی جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر خوب گردش میں ہیں۔

    شرمیلا فاروقی نے گزشتہ روز اپنی انسٹا اسٹوری پر مکیش امبانی اور ایشا امبانی کے ساتھ تصاویر شیئر کیں، جس میں انہیں اپنے شوہر ہشام شیخ اور بیٹے حسین کے ہمراہ بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Bizmax Digital (@bizmaxdigital)

    کیپشن میں شرمیلا فاروقی نے لکھا ’امبانی امبانی کرتے مل ہی گئی ایشا امبانی سے‘، شرمیلا فاروقی نے انسٹا پر ایک اور اسٹوری پر بتایا ہے کہ اُن کی مکیش امبانی سے ملاقات ڈزنی لینڈ میں ہوئی ہے، کیپشن میں انہوں نے لکھا کہ ’اور ایک بار پھر امبانی ‘۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق پی پی پی رہنما، ایم این اے شرمیلا فاروقی آج کل اپنی سالگرہ منانے کے لیے فرانس کے دارالحکومت پیرس میں موجود ہیں۔

  • جس طریقے سے ہم ورلڈکپ سے باہر ہوئے کرکٹ دیکھنا چھوڑدی، شرمیلا فاروقی

    جس طریقے سے ہم ورلڈکپ سے باہر ہوئے کرکٹ دیکھنا چھوڑدی، شرمیلا فاروقی

    شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ جس طریقےسے ہماری ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے باہر ہوئی ہے کرکٹ دیکھنا چھوڑ دی۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کی سینئر رہنما شرمیلافاروقی نے کرکٹ کے حوالے سے بھی اظہار خیال کی اور ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ 2024 میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی سے خاصی مایوس نظر آئیں۔

    شرمیلافاروقی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں سیکیورٹی کےحوالے سے ایشوز ہیں، ملک میں معاشی استحکام کیلئے دہشت گردی کا خاتمہ ضروری ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کچھ ماہ پہلےدہشت گردی کے بہت سے واقعات ہوئے ہیں، آپریشن کا فیصلہ ایپکس کمیٹی میں ہوا جس میں چاروں وزرائے اعلیٰ بیٹھے تھے۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ بتایا جارہا ہے کہ یہ اس طرح کا آپریشن نہیں ہے کہ نقل مکانی کرنی پڑے۔