Tag: شروع

  • کے الیکٹرک نے سندھ حکومت کے واجبات کی ادائیگی شروع کر دی

    کے الیکٹرک نے سندھ حکومت کے واجبات کی ادائیگی شروع کر دی

    سالوں بعد کراچی الیکٹرک (کے الیکٹرک) نے سندھ حکومت کے واجبات کی ادائیگی شروع کر دی ہے اور سوا اب روپے جمع کرا دیے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کے الیکٹرک نے کئی سال بعد سندھ حکومت کے واجبات کی ادائیگی شروع کر دی ہے اور دو قسطوں میں سوا ارب روپے سے زائد کی رقم جمع کرائی ہے۔

    فریقین کے درمیان 32 ارب روپے سے زائد کے واجبات میں سے کے الیکٹرک نے 9.142 ارب روپے ادا کرنے اتفاق کیا اور ادائیگیوں کا شیڈول بھی جاری کر دیا۔

    شیڈول کے مطابق ستمبر 2025 تک سندھ حکومت کو 4.258 ارب روپے کی ادائیگی کی جائے گی جب کہ کے الیکٹرک ہر ماہ جمع شدہ الیکٹرسٹی ڈیوٹی ادا کرنے کا بھی پابند ہوگا۔

    معاہدے کے مطابق بجلی بلوں میں صارفین سے وصول کی گئی الیکٹرسٹی ڈیوٹی اب اقساط میں سندھ حکومت کو ادا کی جائے گی۔ اس وقت الیکٹرسٹی ڈیوٹی کی مد میں کے الیکٹرک پر 32 ارب روپے سے زائد واجب الادا ہیں۔ الیکٹرسٹی ڈیوٹی کی عدم ادائیگی کا معاملہ پی اے سی میں زیر غور آیا تھا۔

    دریں اثنا کے الیکٹرک اور واٹر بورڈ کے درمیان 25 ارب روپے کے واجبات کا معاملہ تاحال حل طلب ہے اور کے الیکٹرک نے سرکاری محکموں کو بر وقت بل کی ادائیگی نہ کرنے پر بجلی کے کنکشن منقطع کرنے کی تنبیہہ جاری کر دی ہے۔

  • کراچی میں مخدوش عمارتیں گرانے کا کام شروع

    کراچی میں مخدوش عمارتیں گرانے کا کام شروع

    کراچی میں مخدوش اور انسانی زندگیوں کے لیے خطرہ بنی عمارتوں کو خالی کرا کے انہیں گرانے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری میں چار جولائی کی صبح 6 منزلہ عمارت اچانک زمیں بوس ہو گئی تھیں۔ اس سانحے میں 27 قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں اور کئی المیوں نے بھی جنم لیا۔ موت کی نیند سونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

    اس حادثے میں ملبے سے خواتین سمیت 8 زخمیوں ریسکیو کیا گیا تھا جب کہ تین ماہ کی بچی بھی معجزانہ طور پر بچ گئی جس کو ملبے سے نکالا گیا تھا۔

    اس المناک سانحے کے بعد صوبائی، بلدیاتی حکومتیں اور مقامی انتظامیہ حرکت میں آئیں۔ ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو بھی ہٹا دیا گیا جب کہ تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی بنا کر اس واقعہ کا مقدمہ درج کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

    دوسری جانب انتظامیہ نے لیاری عمارت حادثے کے بعد متاثرہ عمارت سے ملحقہ تین عمارتوں کو فوری طور پر خالی کرا لیا گیا تھا جس میں سے آج ایک عمارت کو گرانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔

    اسسٹنٹ کمشنر ضلع جنوبی شہریار حبیب کی نگرانی میں لیاری بغدادی میں ایک 5 منزلہ عمارت کے انہدام کا کام شروع ہو گیا ہے اور مزدور بالائی منزل کی دیواریں توڑ رہے ہیں۔

    اس حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار عمارت سے ملحقہ تینوں عمارتیں مکمل طور پر خالی کرا لی گئی ہیں۔ دو عمارتیں توڑنے کے بعد تیسری عمارت کا جائزہ لیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ ڈی سی ساؤتھ نے گزشتہ روز ریسکیو آپریشن مکمل ہونے اور حادثے میں نقصانات کی تفصیلات بتانے کے ساتھ یہ بھی بتایا تھا کہ کراچی کے صرف ضلع جنوبی میں 51 عمارتیں انتہائی خطرناک ہیں، جن کے خلاف ایکشن ہوگا۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ متاثرین کومتبادل فراہم کرنےکیلیے حکومت منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ غیر قانونی اور ناقص تعمیرات کرنے والوں کیخلاف قانونی کارروائی ہوگی اور اگر ادارے کا کوئی شخص ملوث ہوا تو اس کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔

    https://urdu.arynews.tv/karachi-lyari-building-collapse-july-2025-last-five-years-figures/

  • موبائل انٹرنیٹ سروس بحال ہونا شروع

    موبائل انٹرنیٹ سروس بحال ہونا شروع

    کوئٹہ میں 3 روز کے بعد موبائل انٹرنیٹ سروس بحال ہونا شروع ہوگئی ہے۔

    9 مئی کو چیئرمین تحریک انصاف  عمران خان کی گرفتاری کے بعد حکومت نے ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس محدود کردی تھی جبکہ سوشل میڈیا تک رسائی کو بھی محدود کردیا گیا تھا۔

    تاہم گزشتہ روز ذرائع پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کی ہدایات کے بعد ہی ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس بحال کی جائےگی۔

    تاہم ابھی صرف کوئٹہ میں موبائل انٹرنیٹ سروس بحال ہونا شروع ہوگئی ہے۔

  • سمندری آلودگی کا جائزہ لینے کے لیے پاک بحریہ کی مشق بارہ کوڈا شروع

    سمندری آلودگی کا جائزہ لینے کے لیے پاک بحریہ کی مشق بارہ کوڈا شروع

    کراچی: بحری جہازوں سے رسنے والے تیل سے سمندری آلودگی اور اس کے تدارک کے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے پاک بحریہ اور پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کی مشق بارہ کوڈا کا آغاز ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی کے زیر انتظام اور پاک بحریہ کے تعاون سے 10 ویں بارہ کوڈا مشق کا آغاز ہوگیا۔ مشق کا آغاز ہیڈ کوارٹر میری ٹائم سیکیورٹی میں پرچم کشائی کی تقریب سے ہوا۔

    ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ تقریب میں 11 دوست ممالک کے مندوبین نے بھی شرکت کی۔ غیر ملکی مندوبین نے یادگار شہدا پر پھول بھی چڑھائے۔

    ترجمان کے مطابق غیر ملکی مندوبین نے ڈی جی پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی سے بھی ملاقات کی۔

    پاک بحریہ کے ترجمان کے مطابق مشق کا مقصد سمندر میں تیل کا رساؤ روکنا اور رسنے والے تیل سے نمٹنا اور بحری قذاقی یا ناگہانی آفت سے بچاؤ کے لیے آگاہی حاصل کرنا ہے۔

    اس سے قبل سمندر اور سمندری حیات کے تحفظ کے لیے کی جانے والی مشق بارہ کوڈا کی خصوصی ویڈیو بھی جاری کی گئی تھی۔ ویڈیو میں سمندر اور سمندری حیات کے تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔

    ویڈیو میں پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے سمندر کو آلودگی سے محفوظ بنانے کے اقدامات میں پاک بحریہ نے بھر پور تعاون کا اظہار کیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ سمندری ماحول کی حفاظت کے لیے میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کا کردار قابل ستائش ہے۔ یہ مشق سنہ 2007 سے منعقد کی جارہی ہے۔

  • ترکی نے قطر میں نئے فوجی اڈے کی تعمیر شروع کردی

    ترکی نے قطر میں نئے فوجی اڈے کی تعمیر شروع کردی

    دوحہ : ترکی نے خلیجی ریاست قطر میں ایک نئے فوجی اڈے کی تعمیر شروع کی ہے، فوجی اڈے کے قیام کے بعد قطر میں ترک فوجیوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق دوحا کی منظوری کے بعد انقرہ نے قطر میں نئے فوجی اڈے پر کام شروع کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ ترک حکومت کا کہنا ہے کہ نئے فوجی اڈے کے قیام سے قطر میں ترک فوجیوں کی تعداد میں اضافہ ہو گا۔

    اخباری رپورٹ کے مطابق جلد ہی ترک صدر رجب طیب ایردوآن اور امیر قطر اس کا افتتاح کریں گے۔

    ترک خاتون صحافی ھند فرات نے اخبار میں شائع اپنے مضمون میں لکھا ہے کہ ترکی قطر میں اپنے سیاسی، سیکیورٹی اور عسکری ڈھانچے کو مزید مضبوط بنانے کے لیے کوشاں ہے۔

    ترک خاتون صحافی کا کہنا ہے کہ حال ہی میں اس نے دوحہ کا دورہ کیا تھا جہاں اس نے ترک حکام سے طارق بن زیاد چھاؤنی میں ترکی کی مسلح افواج کے سربراہ اور بری فوج کے چیف کرنل مصطفیٰ ایدن سے بھی ملاقات ہوئی۔

    ھند فرات کا کہنا ہے کہ ترک فوج دوحہ میں قطر۔ ترکی مشترکہ فورسز کے نام سے ایک فوجی مشن شروع کر رہا ہے۔ عنقریب قطر میں ترک فوجیوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔

    اس کا کہنا ہے کہ جلد ہی آپ ایک ایسے مقام پر ہمارے فوجیوں کے اڈے کے بارے میں سنیں گے جہاں کا درجہ حرارت 47 درجے سینٹی گریڈ ہے۔ ترکی اور قطر کے دو طرفہ عسکری تعلقات کی بنیاد کا مقصد خطے میں امن وامان کا قیام ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق قطر میں طارق بن زیادہ فوجی چھاؤنی 2015ء کو قائم کی گئی تھی۔ دسمبر 2017ء سے قطر، ترکی مشترکہ فوجی کمان کی اصطلاح استعمال کی جاتی رہی ہے۔

    ترک صحافیہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کی جانب سے قطر کے سفارتی، تجارتی اور سیاسی بائیکاٹ کے بعد پیدا ہونے والے بحران کے دوران قطر اور ترکی کو ایک دوسرے کے مزید قریب آنے کا موقع ملا۔

    ترک اخبار کے مطابق اسی دوران 23 جون 2017ء کو سعودی عرب کی قیادت میں چاروں عرب ممالک نے دوحہ میں ترکی کے فوجی اڈے کو ختم کرنے اور انقرہ کے ساتھ عسکری تعاون روکنے کا مطالبہ کیا۔

    میڈیا کا کہنا تھا کہ یہ مطالبہ دوحہ کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے لیے عرب ممالک کی طرف سے پیش کردہ 13 رکنی مطالبات کی فہرست میں شامل تھا۔

    اس کے جواب میں قطر نے کہا کہ دوحہ میں ترکی کا فوجی اڈہ اس کے لیے غیر معمولی تزویراتی اہمیت کا حامل ہے، دوحا کا کہنا ہے کہ خطے میں طاقت کی جنگوں کے پیچھے چھپے راز کا علم ہے۔

    دوسری طرف خلیجی ممالک نے قطر میں ترک فوج کی موجودگی کو باعث تشویش قرار دیا۔ اس کے باوجود ترکی رفتہ رفتہ خطے میں اپنا اثرو نفوذ بڑھا رہا ہے۔

  • امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقیں شروع

    امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقیں شروع

    سیول:امریکی اور جنوبی کوریائی افواج کی سالانہ فوجی مشقیں شروع ہوگئیں ، جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ فوجی مشقوں کا فوکس ملکی فوج کی جنگی حالات میں عملی صلاحیتوں کا اندازہ لگانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ان مشقوں کے شروع ہونے پر شمالی کوریا نے اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان فوجی مشقوں کے انعقاد سے کمزور جوہری سفارت کاری کا عمل پٹری سے اتر سکتا ہے۔

    جنوبی کوریا کی وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق ان فوجی مشقوں کا فوکس ملکی فوج کی جنگی حالات میں عملی صلاحیتوں کا اندازہ لگانا ہے۔

    جنگی مشقوں میں امریکا اور جنوبی کوریا کے فوجیوں کے ساتھ ساتھ جنگی آلات اورہتھیاروں کا بھی استعمال شامل ہے۔ شمالی کوریا نے حالیہ ایام میں درمیانے فاصلے تک ہدف کو نشانہ بنانے والے بیلسٹک میزائل کے دو تجربات بھی کیے تھے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس جون میں شمالی کوریا کے معاملے پر امریکا اور جنوبی کوریا نے اپنی مشترکہ فوجی مشقیں معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    مشترکہ فوجی مشقیں ختم کرنے پر امریکا نے یہ شرط عائد کی ہے کہ شمالی کوریا دوبارہ جوہری پروگرام کا آغاز نہیں کرے گا اور 12 جون کو سنگا پور میں جو بات چیت ہوئی تھی اس پر کم جونگ ان کاربند رہیں گے۔

    واضح‌ رہے کہ ٹرمپ نے 12 جون کو سنگاپور کے جزیرے سینتوزا میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے تاریخی ملاقات کی تھی اس موقع پر دونوں‌ ملکوں‌ کے درمیان اہم دستاویز پر دستخط بھی کیے گئے تھے۔

  • حج کے خواہاں قطری باشندوں کیلئے آن لائن رجسٹریشن شروع

    حج کے خواہاں قطری باشندوں کیلئے آن لائن رجسٹریشن شروع

    ریاض : سعودی حکام نے جاری بیان میں کہا ہے کہ قطری حکومت آن لائن رجسٹریشن سروس بند کرکے اپنے شہریوں کو فریضہ حج کی ادائیگی سے محروم نہ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے قطرکے عازمین حج کی آن لائن رجسٹریشن کی سہولت کے لیے سابقہ تمام روابط بند ہونے کے بعد نئی آن لائن رجسٹریشن سروس قائم کردی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ قطری حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ آن لائن رجسٹریشن سروس بند کرکے اپنے ملک کے شہریوں کو فریضہ حج کی ادائی سے محروم نہ کرے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اورشہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے متعقلہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ 1440ھ کے حج سیزن کے موقع پر حسب سابق قطری بھائیوں کے لیے ہرممکن سہولت فراہم کریں۔

    اس حوالے سے وزارت حج نے ایک نئی آن لائن ویب سائیٹ قائم کی ہے جس پر حج کے خواہاں قطری شہری اپنی رجسٹریشن کراسکتے ہیں۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی حکومت قطر سے آنےوالے عازمین حج کی ہرممکن مدد کو یقینی بنانے کے ساتھ دنیا بھر سے آئے اللہ کے مہمانوں کو مناسک حج کے دوران مکمل مدد فراہم کرنے کےلیے پرعزم ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق بیان میں واضح کیا گیا ہےکہ سعودی عرب قطری شہریوں کے فریضہ حج میں کسی قسم کی رکاوٹ کو گورا نہیں کرے گا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ قطری حکومت کو چاہیے کہ وہ حج جیسے عظیم فریضے کو سیاسی رنگ نہ دے اور اپنے ملک کے باشندوں کو حج کی ادائی کے لیے مکمل آزادی فراہم کرے۔

  • جرمن حکومت کا فیس بک کی کرنسی پر تشویش، انسدادپر غور شروع کر دیا

    جرمن حکومت کا فیس بک کی کرنسی پر تشویش، انسدادپر غور شروع کر دیا

    برلن :جرمن حکومت اور مرکزی بینک نے فیس بک کی کرنسی لبرا کے متبادل کرنسی کے طور پر استعمال کے انسداد پر غور کرنا شروع کر دیا ہے،جرمن حکومت کے حوالے سے یہ رپورٹ جرمن اخبار نے جاری کی ۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن وزارت خزانہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک کی جانب سے لبرا ڈیجیٹل کرنسی کے متعارف کرانے پر تشویش کا اظہار کیا ۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کاکہنا تھاکہ جرمن وزارت خزانہ نے اخباری رپورٹ پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔

    یاد رہے کہ فیس بک کے سربراہ مارک زوکربرگ نے رواں برس جون میں دنیا کے بینک اکاؤنٹ نہ رکھنے والے پونے دو ارب افراد کو مالیاتی سہولت فراہم کرنے کےلیے کرپٹو کرنسی کا متعارف کرنے کا اعلان کردیا، اور یہ کرنسی سنہ 2020 تک عام عوام کےلیے دستیاب ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کرنسی کے گردش میں آنے کے بعد اسے ڈجیٹل والٹ میں رکھا جاسکے گا اور فیس بک میسنجر یا واٹس ایپ کے ذریعے اس کا لین دین ممکن ہوسکے گا۔

    فیس بُک کرپٹو کرنسی کےلیے ایک ذیلی ادارے پر بھی کام کررہا ہے، لبرا کو کسی پیغام کی طرح میسنجر اور واٹس ایپ پر ایک سے دوسری جگہ بھیجنا ممکن ہوگا۔

    فیس بُک انتظامیہ کا کہنا تھا کہ لوگ نہ ہونے کے برابر معاوضے پر رقم بھیجنے اور وصول کرنے کی سہولت حاصل کریں گے جس پر انتہائی معمولی کمیشن لیا جائے گا۔

  • برطانوی سفیر کی ای میل لیک، میٹروپولیٹن پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا

    برطانوی سفیر کی ای میل لیک، میٹروپولیٹن پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا

    لندن : میٹروپولیٹن پولیس نے امریکا میں تعینات برطانوی سفیرکی سفارتی ای میلز مبینہ طور پر لیک ہونے پر کرمنل انوسٹی گیشن شروع کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی حکومت کی جانب سے امریکا میں تعینات برطانوی سفیر سر کِم ڈاروچ نے ای میل کے ذریعے ٹرمپ انتطامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا ،سفارتی ای میل لیک ہونے کے باعث صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خود پر تنقید کا علم ہوا تو انہوں نے سر کم کے ساتھ مزید کام کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    اسٹنٹ کمشنر نیل باسو کا کہنا تھا کہ یہ واضح ہے کہ واقعے کے ذمہ دار کو سزا دینے میں عوام کی دلچسپی بھی شامل ہے۔

    امریکا میں تعینات برطانوی سفیر سر کم ڈاروچ نے ای میل لیک ہونے کے معاملے پر بدھ کے روز استعفیٰ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’میرے لیے مزید جاری رکھنا بہت مشکل ہوجائے گا‘ قبل ازیں امریکی صدر ٹرمپ نے بھی کہا تھا کہ امریکا سر کم کے ساتھ مزید کام نہیں کرسکتا ۔

    امریکی صدر نے برطانوی سفیرکی سفارتی ای میل لیک ہونے کے بعد جس میں انہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کو ’غیرمربوط اور خلفشار‘ کا شکارقرار دیا تھا، کو ’بے وقوف آدمی‘ قرار دیا ہے۔

    نیل باسو نے کرمنل انوسٹی گیشن کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’جس نے بھی ای میل لیک ہے وہ مطمئن تھا کہ برطانیہ کے عالمی سطح پر تعلقات خراب کردے گا، انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جو بھی اس واقعے کا ذمہ دار ہے اسے سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    مزید پڑھیں: برطانوی سفیر کی ای میلز میں وائٹ ہاؤس پر تنقید، امریکی صدر برہم

    یاد رہے کہ برطانوی سفیر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران پالیسی کو غیرمربوط اور خلفشار کا شکار قرار دیا لیکن امریکی صدر کو مکمل طور پر نظرانداز نہ کرنے کا بھی مشورہ دیا تھا، ای میل میں امریکی صدر کا کیریئر بے عزتی کے ساتھ ختم ہونے کی پیش گوئی بھی کی گئی تھی۔

    کم ڈیروک کا کہنا تھا کہ امریکی صدرکا ایران پر حملے کو 10 منٹ پہلے یہ کہہ کر روک دینا کہ صرف 150 افراد مارے جائیں گے، سمجھ سے بالاتر ہے اور وہ کبھی بھی اس کے حق میں نہیں تھے، امریکی صدر بیرونی جھگڑوں میں شامل ہونے کی اپنی انتخابی مہم کے وعدے کے خلاف نہیں جانا چاہتے ہیں۔

    برطانوی سفیر کا کہنا تھا کہ بریگزٹ کے بعد جب تجارتی تعلقات بہتر ہوں گے تو برطانیہ اور امریکا کے درمیان آب و ہوا میں تبدیلی، میڈیا کی آزادی اور سزائے موت پر اختلاف سامنے آسکتے ہیں۔

  • امریکی جامعات کو قطر کی مشکوک فنڈنگ کے خلاف تحقیقات شروع

    امریکی جامعات کو قطر کی مشکوک فنڈنگ کے خلاف تحقیقات شروع

    واشنگٹن : امریکی مانیٹرنگ حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ قطر نے تعلقات میں کشیدگی کے بعد بھی ایک عشرے کے دوران امریکی جامعات کو ڈیڑھ ارب ڈالر کی رقم دی۔

    تفصیلات کے مطابق حال ہی میں جب امیر قطر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے واشنگٹن میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے دیئے گئے عشایے میں فخریہ انداز میں شرکت کی تو اس عشائیے میں موجود دیگر مہمانوں میں جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے چیئرمین بھی موجود تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جارج ٹاؤن امریکا کی ان چھ جامعات میں سے ایک ہے جنہیں قطر کی طرف سے مالی مدد فراہم کی جاتی ہے اور ان جامعات کی قطر میں بھی ذیلی شاخیں موجود ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے امیر قطر کی ملاقات کو زیادہ وقت نہیں گذرا مگر امریکی وزارت خزانہ نے جارج ٹاؤن اور دیگر تین جامعات ٹیکساس اے اینڈ ایم، کورنیل اور روٹگرز یونیورسٹیوں میں قطری فنڈنگ کی تحقیقات شروع کی ہیں۔

    امریکی مانیٹرنگ حکام کا کہنا تھا کہ امریکی جامعات کو بیرون ملک سے ملنے والے عطیات میں قطر کی طرف سے فراہم کی گئی یہ سب سے بڑی رقم ہے۔امریکی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ جامعات نے بیرون ملک سے حاصل ہونے والے فنڈز اور تحائف کے بارے میں وفاقی حکام کو مطلع نہیں کیا۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی وفاقی حکومت کے پاس ایسی کوئی فہرست نہیں جس میں ریاستوں میں موجود تعلیمی اداروں کو بیرون ملک سے مختلف ذرائع سے حاصل ہونے والی رقم کے بارے میں مطلع کیا جائے۔

    امریکی تحقیق کاروں نے ملک بھر کی بیشتر جامعات کو ہدایت کی کہ وہ گذشتہ کچھ برسوں کے دوران بیرون ملک سے حاصل ہونے والی رقم اور عطیات کی تفصیل فراہم کریں،جامعات کو لکھے گئے مکتوبات میں چین اور قطر کی طرف سے فراہم کردہ عطیات کا خاص طور پر ذکر کرنے کو کہا گیا ہے۔

    خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ اس وقت امریکا اور چین کے درمیان تعلیمی شعبے میں تعاون اور تعلقات بھی کشیدگی کا شکار ہیں جب کہ امریکا قطر کے حوالے سے بھی بہت سے تحفظات رکھتا ہے۔ ان تحفظات میں قطر کی دہشت گردی کے لیے فنڈنگ بھی شامل ہے۔

    امریکی وفاقی حکام نے جامعات کو ملنے والی بیرون ملک سے امداد کی جو تفصیلات اکٹھی کی ہیں ان میں امداد دینے والے ملکوں میں قطر کا نام نمایاں ہے۔ اگرچہ قطر کا حجم اتنا بڑا نہیں مگر اس کی طرف سے امریکا کی 28 جامعات کو گذشتہ ایک عشرے کے دوران ایک ارب 40 کروڑ ڈالر کے عطیات دیے گئے۔

    انگلینڈ کی جامعات بیرون ملک سے حاصل ہونے والی امداد میں 90 کروڑ ڈالر کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔یہ امربھی حیران کن ہے کہ امریکا کی 28 جامعات میں سے 26 کوکل عطیات کا صرف 2 فی صد اور 6 جامعات کو 98 فی صد عطیات دیے گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان چھ جامعات کی قطر میں ذیلی شاخیں بھی کام کر رہی ہیں،قطر کے حکمران خاندان کے ماتحت قطر فاؤنڈیشن کی طرف سے ‘ورجینیا کامن ویلتھ یونیورسٹی کو 40 ملین ڈالر سالانہ امداد فراہم کی جاتی ہے۔ اس یونیورسٹی کا ایک کیمپس قطر کے دارالحکومت دوحا میں بھی قائم ہے۔

    امریکی اخبار کے مطابق امریکی وزارت تعلیم کے حکام نے جارج ٹاﺅن یونیورسٹی اور ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹیوں کے قطر اور چین کی ٹیکنالوجی کمپنی ‘ہواوے’ کے ساتھ رابطوں کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

    امریکی حکام کو شبہ ہے کہ ہواوے اپنے جدید ترین موبائل فوج اور اسمارٹ فون کی مدد سے امریکا کی قومی سلامتی کے راز چوری کرنے کے ساتھ جاسوسی کرسکتی ہے۔

    امریکی وزارت تعلیم نے قطر سے مدد لینے والی جامعات کے سربراہان کو سخت الفاظ میں پیغامات بھیجے ہیں جن میں انہیں کہا گیاہے کہ وہ 30 دن کے اندر اندر قطر اور بیرون ملک سے ملنے والی امداد کی تفصیلات فراہم کریں ورنہ ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے۔