Tag: شرکت کی دعوت

  • انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پاکستان کو پرو لیگ میں شرکت کی دعوت دے دی

    انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پاکستان کو پرو لیگ میں شرکت کی دعوت دے دی

    نیوزی لینڈ کے پرو لیگ سے دستبرداری کے اعلان کے بعد انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پاکستان کو لیگ میں باضابطہ شرکت کی دعوت دے دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیوزی لینڈ ہاکی نے مالی مسائل کے باعث پرو لیگ کھیلنے سے انکار کر دیا۔ اس کے بعد پاکستان ہاکی ٹیم کے لیے ٹورنامنٹ میں شرکت کا دروازہ کھل گیا ہے۔

    انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پاکستان کو پرو لیگ میں شرکت کی دعوت دے دی ہے اور کہا ہے کہ 12 اگست تک پاکستان لیگ میں شرکت کی تصدیق کرے۔

    ہاکی پرو لیگ میں ملائیشیا میں ہونے والے نیشنز کپ کی فاتح ٹیم نے کوالیفائی کرنا تھا۔ فائنل میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو ہرا کر لیگ میں رسائی حاصل کی۔ تاہم اب مالی مسائل کی وجہ سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے نیوزی لینڈ ہاکی فیڈریشن نے باقاعدہ طور پر انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کو تحریری طور پر لکھ کر دے دیا ہے کہ ان کی ٹیم پرو ہاکی لیگ میں حصہ نہیں لے گی۔

    نیوزی لینڈ کے انکار کے بعد قانون کے تحت نیشنز کپ کی رنر اپ ٹیم پاکستان لیگ میں رسائی کی حقدار ہے اور اب انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے بھی پاکستان کو باضابطہ طور پر پرو لیگ میں شرکت کی دعوت دے دی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے پرو لیگ میں شرکت سے انکار کر دیا تو اگلا آپشن فرانس ہوگا۔

    ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ کے مطابق پاکستان ہاکی فیڈریشن نے پہلے ہی حکومت سے مطالبہ کیا ہوا ہے کہ پرو لیگ میں شرکت کے لیے 70 کروڑ روپے کی گرانٹ درکار ہوگی۔

    پرو ہاکی لیگ کا نیا سیزن اگلے برس فروری مارچ میں شروع ہوگا، قومی ٹیم اِس ایونٹ میں 16 میچز کھیلے گی۔ پاکستان ٹیم اپنے ہوم میچز لاہور میں کھیلے گی تاہم اوے میچز کیلیے گرین شرٹس کو آسٹریلیا، ارجنٹائِن، یورپ، برطانیہ کا سفر کرنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ پرو ہاکی لیگ میں دنیا کی ٹاپ ٹیمیں شرکت کرتی ہیں۔ ماضی میں پاکستان ہاکی ٹیم نے پرو ہاکی لیگ میں شرکت نہیں کی جس کی وجہ سے پاکستان کی ہاکی رینکنگ 17ویں نمبر پر چلی گئی تھی۔ تاہم اب لیگ میں شرکت سے گرین شرٹس کی رینکنگ میں بہتری آنے کا قوی امکان ہے۔ اس وقت قومی ہاکی ٹیم عالمی رینکنگ میں 13 ویں نمبر پر ہے۔

  • برطانوی ہائی کمشنر کی عثمان بزدار کو ملکہ برطانیہ کی سالگرہ کی تقریب میں شرکت کی دعوت

    برطانوی ہائی کمشنر کی عثمان بزدار کو ملکہ برطانیہ کی سالگرہ کی تقریب میں شرکت کی دعوت

    لاہور : برطانوی ہائی کمشنرڈاکٹر کرسچین ٹرنر نے شاہی جوڑے کی شاندارمہمان نوازی پروزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے اظہار تشکر کرتے ہوئے ملکہ برطانیہ کی سالگرہ کی تقریب میں شرکت کی دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے برطانوی ہائی کمشنرڈاکٹرکرسچین ٹرنر کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب نے پاکستان میں ذمہ داریاں سنبھالنے پر ڈاکٹرکرسچین کو مبارکباد دی اور نیک خواہشات کااظہار کیا۔

    ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور،دوطرفہ تعلقات کےفروغ پرتبادلہ خیال کیا گیا اور تعلیم،صحت،سیاحت،صنعت کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق ہوا ، کرسچین ٹرنر نے شاہی جوڑے کی شاندار مہمان نوازی پر عثمان بزدار سے اظہار تشکر کیا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا پاکستان اوربرطانیہ ترقی اور خوشحالی کے سفرمیں اہم پارٹنر ہیں، سماجی شعبوں میں بہتری کیلئے برطانوی تعاون کی قدر کرتے ہیں، پنجاب میں 10اسپیشل اکنامک زونز بنائے جارہے ہیں۔

    عثمان بزدار نے اسپیشل اکنامک زونز میں برطانوی سرمایہ کاروں کو دعوت دیتے ہوئے کہا سرمایہ کاروں کو ہرممکن سہولتیں دیں گے اور سرمایہ کاروں کیلئے کاروبار کے حوالے سے آسانیاں پیدا کی گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مذہبی سیاحت کا بہت پوٹینشل موجود ہے، صوبے کے پسماندہ علاقوں کی ترقی اولین ترجیح ہے، شعبہ صحت میں نئی اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں، جنوبی پنجاب کے عوام کی ترقی کیلئے بجٹ میں 35 فیصد فنڈز رکھے گئے ، پاکستان معاشی ترقی کے سفر پر ٹیک آف کر چکا ہے۔

    اس موقع پر برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹرکرسچین ٹرنر نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ملکہ برطانیہ کی سالگرہ کی تقریب میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا پہلی بار لاہور آیا ہوں، بلاشبہ لاہور ایک بہترین شہرہے، خواہش ہےانگلینڈکی کرکٹ ٹیم جلدپاکستان کادورہ کرے۔

    ڈاکٹرکرسچین ٹرنر کا کہنا تھا کہ پاکستان اوربرطانیہ کےدرمیان بہترین تعلقات ہیں، مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کا بہت پوٹینشل ہے، پاکستان کیساتھ معاشی تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتے ہیں۔

    انھوں نے کہا پنجاب میں اسپیشل اکنامک زونزکاقیام زبردست منصوبہ ہے، اسپیشل اکنامک زونز میں تعاون کو فروغ دینے کا جائزہ لیں گے اور شعبہ سیاحت میں بھی پنجاب حکومت کی معاونت کریں گے جبکہ پنجاب حکومت کیساتھ سماجی شعبوں کی بہتری کیلئے تعاون جاری رکھیں گے۔

  • ملالہ کی نواز شریف اور نریندر مودی کو تقریب میں شرکت کی دعوت

    ملالہ کی نواز شریف اور نریندر مودی کو تقریب میں شرکت کی دعوت

    اوسلو: لڑکیوں کی تعلیم کے لئے بے مثال جدوجہد کرنے والی طالبہ ملالہ یوسف زئی نے امن کا نوبل انعام جیت کر ہر پاکستانی کا سرفخر سے بلند کر دیا ہے۔

    گزشتہ روز نوبل انعام جیتنے والی ملالہ نے اوسلو میں خطاب کیا، جس میں پاک بھارت سرحدی کشیدگی پر افسوس کرتے ہوئے ملالہ نے نواز شریف اور نریندر مودی کو تقریب میں شرکت کی دعوت دی، ملالہ کو ایوارڈ بھارت کے بچوں کے حقوق کے لئے کام کرنے والے کیلاش ستیارتھی کے ساتھ مشترکہ طورپردیا گیا۔

    انعام ملنے پر ملکی اور غیر ملکی رہنماؤں نے ملالہ یوسفزئی کو مبارکباد دی ہے۔

    وزیرِاعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ملالہ پاکستان کا فخر ہے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے بھی نوبل انعام ملنے پرملالہ کومبارکباد دی ہے۔

    بھارتی وزیرِاعظم نے بھی ملالہ کی جرات کا اعتراف کیا اور کہا کہ ملالہ کی زندگی جدوجہد اور بہادری کی مثال ہے، صدر اوباما نے ملالہ یوسف زئی اور بھارتی رضاکار کیلاش ستیارتھی کو امن کا نوبل انعام ملنے پر مبارک باد دیتے ہوئے اسے انسانی عظمت کی کامیابی قرار دیا ہے۔

    ملالہ کو نوبل کا امن انعام باقاعدہ تقریب میں دس دسمبرکو دیا جائے گا۔

  • آزادی مارچ: تحریک انصاف کی بی این پی کو شرکت کی دعوت

    آزادی مارچ: تحریک انصاف کی بی این پی کو شرکت کی دعوت

    لاہور: تحریک انصاف نے بی این پی مینگل کو آزادی مارچ میں شرکت کی دعوت دے دی ، شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی سے استعفوں کا اختیار عمران خان کو دے دیا گیا ہے۔

    تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بے این پی کے رہنما سردار اختر مینگل سے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے انہیں لانگ مارچ میں شرکت کی دعوت دی ۔ اخترمینگل نے انہیں آزادی مارچ میں شرکت اور حمایت کی بھرپور یقین دہانی کرائی۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے سینئر وائس چیرمین شاہ محمود قریشی نے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق سے ملاقات میں انہیں لانگ مارچ میں شرکت کی دعوت دی ، میڈیا سے گفتگو میں سراج الحق کا کہنا تھا کہ جلسے جلوس کرنا تحریک انصاف کا حق ہے، اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ ا میر جماعت اسلامی کو آزادی مارچ میں شرکت کی دعوت دینے آئے تھےا ور مطمئن واپس جا رہے ہیں۔

    اسلام آباد میں پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عمران خان جب چاہیں ایم این ایز کے استعفے اسپیکر قومی اسمبلی کو جمع کراسکتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ایسی کوئی صورتحال نہیں کہ آرٹیکل دوسو پینتالیس نافذ کیا جائے، حکومت سول معاملات میں فوج کو ملوث کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔

    دوسری جانب وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے بھی امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے رابطہ کر کے سیاسی صورتحال پر بات چیت کی۔