لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ نیب کے پاس شاندار موقع ہے کہ وہ اپنی ساکھ کو بحال کرے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری آج صبح لندن سے لاہور ایئرپورٹ پہنچے تو ان کے صاحبزادے حسین محی الدین سمیت کارکنان نے ان کا استقبال کیا۔
لاہور ایئرپورٹ پر انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شریف خاندان سر سے پاؤں تک کرپشن میں ڈوبے ہوئے ہیں اور یہ اپنے اقتدار اور کرپشن کو بچانے کے لیے کوشاں ہیں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ شہدا سانحہ ماڈل ٹاؤن کے لواحقین کی جانب سے جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ شائع کرنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں ایک اور درخواست دائر کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ادارے کمزور کو انصاف فراہم کرنے کی طاقت نہیں رکھتے اگر کوئی کمزور نیب میں پھنس جائے تو جان چھٹرانا مشکل ہوجاتا ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ شریف برادران کبھی بھی قانون کا سامنا نہیں کرسکتے یہ خون کی ہولی کھیلنے والے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یہ لوگ قانون کا سامنا نہیں کرسکتے اس لیے انصاف سے بھاگ رہے ہیں۔
،اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ صرف نواز شریف نہیں بلکہ شہباز شریف ایاز صادق اور اسحاق ڈاربھی مستعفی ہوں کیونکہ یہ لوگ بھی منی لانڈر ہیں، منی لانڈرنگ کرنے والوں نے اپنے لوگوں کو اداروں کا سربراہ بنایا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک کے خزانے پر ایک منی لاڈرنگ کرنے والے شخص کو بٹھایا گیا، جے آئی ٹی رپورٹ سے ثابت ہوگیا کہ قطری شہزادے کا خط اور اس کے بیانات فراڈ تھے۔ دبئی جسٹس ڈیپارٹمنٹ نے تصدیق کی ہے کہ قطری شہزادے کےپاس کوئی پیسہ نہیں گیا۔
انہوں نے کہا کہ اسپیکرکا کام ہوتا ہے کہ ایوان کا تقدس برقرار رکھے، لیکن ایاز صادق نے نوازشریف کے بجائے میرےخلاف ریفرنس بھیج دیا، اسپیکر ایازصادق بھی فوری طور پر عہدے سے استعفیٰ دیں
عمران خان نے کہا کہ آف شور کمپنیوں کی بینفشل مالک مریم نواز ہیں اس کی تصدیق شدہ دستاویزات مل گئیں ہیں جو چیزیں منظر عام پرآئیں ان لوگوں نے اس کوتسلیم ہی نہیں کیا، شریف خاندان نےصرف عدالت میں معاملات تسلیم کیے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ حسین نواز اور مریم نواز کے درمیان ٹرسٹ کا معاملہ بھی فراڈ ثابت ہوا، سپریم کورٹ میں جعلی کاغذاتجمع کرائے گئے جو جرم ہے، ایس ای سی پی جو قوم کےپیسوں کا تحفظ کرتا ہے وہ ادارہ مجرموں کو بچارہا تھا، جے آئی ٹی نے وہ کام نہیں کیا جو باقی اداروں نے شریف خاندان کیلئے کیا۔
عمران خان نے کہا کہ اگر نواز لیگ نے لوگ باہر نکالے تو پھرہم اپنے لوگ باہرنکالیں گے، یہ جو دھمکیاں دے رہے ہیں کچھ کرکے تو دکھائیں، پھر دیکھیں، عدالت مجھ سےجوبھی دستاویزات مانگے گی میں پیش کروں گا، جمائما نے15سال پرانی دستاویزات بھی بھیج دی ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جےآئی ٹی ممبران کو شواہد لانے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، رپورٹ میں دوسرے ممالک کے اداروں کی رپورٹس ہیں۔
لیگی وزراء کل ٹی وی پر بیٹھ کر یہ کہہ رہے تھے کہ جے آئی ٹی رپورٹ کو نہیں مانتے، قوم ان کی شکلیں دیکھ لےیہ سب مجرم ہیں، جس جے آئی ٹی پر مٹھائی تقسیم کی گئی اب اس کی رپورٹ تسلیم نہیں کررہے، مجرم کی حمایت کرنے والے بھی مجرم ہوتے ہیں، انہوں نے کہا کہ وزراء جےآئی ٹی کی رپورٹ تو پڑھیں اس کے بعد اس پر بات کریں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اب حکمرانوں کا گھر اڈیالہ جیل ہوگا، قوم کا پیسہ لوٹنے والوں کوجیل میں ہونا چاہئیے، نواز شریف، شہبازشریف اوراسحاق ڈار کے بچے کیسے ارب پتی بن گئے؟ الزامات والد اور بچوں پرڈال دیئے، نواز شریف خود مظلوم بنے ہوئے ہیں، موٹوگینگ کو شرم سے ڈوب جانا چاہئیے۔
عمران خان نے کہا ہے کہ شہبازشریف نے3شوگرمل ایسے علاقےمیں لگائیں جہاں قانونی طور پر اجازت نہیں تھی، شہبازشریف نےاپنےخاندان کوفائدہ پہنچانےکیلئےیہ اقدام کیا، اس غیر قانونی اقدام پر شہبازشریف کےخلاف ریفرنس بھیج رہےہیں۔
کراچی : چیئر مین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی پانامہ شریف سے جان چھڑا کردم لے گی، حکومت نے عوام کا جیناحرام کردیا ہے، حکمران مزدوروں کاحق مارکرآف شورکمپنیاں بناتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں وزیراعلیٰ ہاؤس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، بلاول بھٹو نے یوم مئی کی کامیاب ریلی نکالنے پر جیالوں کو مبارکباد دی اور کہا کہ جیالے جوش میں آچُکےہیں اب ان کوکوئی نہیں روک سکتا۔ ثابت ہوگیا ہے کہ عوام اورمزدور پیپلزپارٹی پراعتماد کرتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے اپنے خطاب میں نوازحکومت کو مزدوراور کسان دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکمران مزدوروں کاحق مارکرآف شورکمپنیاں بناتے ہیں، یہ اورنج ٹرین تو بناتے ہیں لیکن اسپتال نہیں بناتے۔
انہوں نے کہا کہ قوم شریف برادران کے نئے نام رکھنے کے مقابلے میں بڑھ چڑھ کرحصہ لے۔ اب پورے ملک میں گو نواز گو ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کو پانی، بجلی اور گیس کے لیے تڑپایا جا رہا ہے،نوازحکومت نے عوام کا جینا حرام کیا ہوا ہے۔
اسلام آباد: عمران خان نے خیبر پختون خوا حکومت کے فیصلے کی تائید کردی جس کے مطابق پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف ہنگامہ آرائی کا مقدمہ وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب، وزیر داخلہ اور آئی جی پنجاب کے خلاف درج کرایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق بنی گالہ میں عمران خان کی زیرصدارت پارٹی قیادت کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنان اور شہریوں پر لاٹھی چارج، شدید شیلنگ اور تشدد کے واقعات اور راستے روکنے کے خلاف وزیراعظم نواز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور آئی جی پنجاب کے خلاف مقدمہ درج کرایا جائے گا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک اور ان کی کابینہ کے دیگر افراد شامل تھے۔ اجلاس میں اٹک میں تحریک انصاف کے کارکنوں پر تشد د کے واقعات اور احتجاج کے بعد پیدا ہونے والے صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وفاق اور پنجاب حکومت نے آئین و قانون کو نظرانداز کیا، وفاقی حکومت نے کے پی کے کابینہ کو اٹک کے مقام پر روک کر اچھا پیغام نہیں دیا۔ وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کے اقدامات قابل مذمت ہے۔
اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک اور صوبائی حکومت کی جانب سے اس اقدام کی حمایت کرتی ہے، کیونکہ عدالت نے حکم دیا تھا کہ پرامن احتجاج کا راستہ نہ روکا جائے، مسلم لیگ کی حکومت نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کو کسی بھی پارٹی کا حصہ نہیں بننا چاہئے، انہیں اپنے شہریوں کے ساتھ قانون کے مطابق برتاؤ کرنا چاہیئے۔
راولپنڈی: عمران خان نے وزیر اعظم نواز شریف پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ن لیگ تاثر دے رہی ہے کہ دو نومبر کا دھرنا فوج کروا رہی ہے۔ متنازعہ خبر لیک کرنے والوں کے نام اب تک سامنے کیوں نہیں آئے۔ انہوں نے ایک بار پھر نواز شریف سے احتساب کے لیے پیش ہونے کا مطالبہ کیا۔
عمران خان نے شریف برادران پر ایک بار پھر سنگین الزامات عائد کر دیے۔ بنی گالہ میں عمران خان کی زیر صدارت 2 نومبر کے دھرنے پر اہم اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شریف برادران غریب عوام کے پیسے سے کیس نہ لڑیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ن لیگ تاثر دے رہی ہے کہ 2 نومبر کا احتجاج فوج کروا رہی ہے۔
فوج کے خلاف متنازعہ خبر کے معاملے پر عمران خان کا کہنا تھا کہ خبر لیک کرنے والوں کے نام اب تک سامنے کیوں نہیں آئے۔
اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ مجھ پر حملہ ہوا یا مارا گیا تو ایف آئی آر شریف برادران کے خلاف درج کی جائے، کسی میں ہمت نہیں ہے کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کو نااہل قرار دے۔
پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مجھ پر حملے کا خدشہ ہے، ادارے مجھے آگاہ کرچکے ہیں،میں مرنے سے قبل بیان دینا چاہتا ہوں کہ اگر مرجائوں تو مقدمہ وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف درج کرایا جائے۔
شیخ رشید نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق وہ سکہ ہیں جس کے دونوں اطراف نواز شریف ہیں، کسی کی ہمت نہیں کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کو نااہل قرار دے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت شدید مالی بحران کا شکار ہونے جارہا ہے،ملکی سالمیت کے لیے عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہوں۔
کراچی : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرعلامہ طاہر القادری نے دعویٰ کیا ہے کہ کلبھوشن یادیو کے ٹیلی فون کالز کا سُراغ رمضان شوگر مل سے ملا تھا۔ شریف برادران ملکی سالمیت کیلیے خطرہ ہیں، تین ستمبر کو راولپنڈی میں اپنے فائنل ایونٹ کا اعلان کروں گا۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے کراچی میں تحریک قصاص کی احتجاجی ریلی سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا، علامہ طاہرالقادری نے کہا کہ حکمراں خاندان کی شوگر ملوں میں اس وقت بھارت کے چھپن باشندے کام کر رہے ہیں جنہیں کوئی ہاتھ تک نہیں لگا سکتا۔
انہوں نے شریف برادران کو ملکی سالمیت کیلیے خطرہ قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ را کے ایجنٹ کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کی کڑیاں رمضان شوگر مل سے ملتی ہیں۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کراچی کی سرزمین گالی دینے والوں کو قبول نہیں کرے گی، لندن سے گالی اتفاقاً جاری نہیں ہوئی بلکہ اسلام آباد سے ڈیمانڈ کی گئی تھی، باقاعدہ ڈرافٹ جاری ہوا، پاکستان کو گالی دی گئی، وزیراعظم کے لب سلے ہوئے ہیں، آج پاکستان کے وجود کو انصاف نہیں مل رہا، حکمران ملک دشمنوں کے ایجنٹ ہیں۔
عوامی تحریک کے قائد نے تین ستمبر کو راولپنڈی میں تحریک سالمیت اجلاس بلانے کا بھی اعلان کیا، طاہرالقادری کا خطاب سننے کیلئے کراچی کے ایم اے جناح روڈ پر سیکڑوں کی تعداد میں کارکنان جمع تھے، اس موقع پر شیخ رشید بھی اسٹیج پر موجود تھے۔
روجھان : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ شریف برادران بادشاہت کررہے ہیں۔ ان کی چودھراہٹ صرف لاہور تک ہے۔ انہیں لاہور سے دور سیلاب متاثرین کی کوئی فکر نہیں۔
ان خیلات کا اظہار انہوں نے روجھان میں سیلاب متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، جنوبی پنجاب کے سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورے کے دوران روجھان میں خطاب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ کمیشن کی وجہ سے بند باندھنے کے بجائے میٹرو پر پیسہ لگایا جارہا ہے۔
لاہور سے دور علاقوں میں ترقی کا نام ونشان نہیں۔ حکومت نے 150 ارب روپے میٹرو منصوبے پر لگا دیئے اگر ان پیسوں سے بند بنا دیئے جاتے تو سیلاب نہ آتا ۔
نقصانات کے ازالے کیلئے کسانوں کے حقوق کی جنگ لڑیں گے، عمران خان کا خطاب ختم ہوتے ہی کارکن اور سیلاب متاثرین کھانے پر ٹوٹ پڑے، چھینا جھپٹی کے باعث بڑی مقدار میں کھانا ضائع ہو گیا۔
لاہور: ہائیکورٹ نے شریف برادران کے خلاف نیب ریفرنس کھولنے سے متعلق کیس میں نیب اور وفاق سے جواب طلب کرلیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں شریف برادران کے خلاف نیب ریفرنس کھولنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، شریف برادران کے وکیل کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ انیس سو چھیانوے میں ہائیکورٹ نے نیب ریفرنسز سے ان کے موکلیں کو بری کردیا تھا۔
مؤقف میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف نے سیاسی انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے ریفرنس دوبارہ کھولے، ریفرنس کھولنے سے متعلق ہائی کورٹ کے دونوں جج صاحبان نے متضاد فیصلہ دیا تھا، ہائیکورٹ نے دونوں جج صاحبان کے متضاد فیصلے کے بعد جسٹس سردار شمیم کو ریفری جج مقرر کیا تھا۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد گیارہ ستمبر کو نیب اور وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا ہے۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن پر سیشن عدالت کی جانب سے وزیراعظم اور وزیراعلٰی سمیت 21 شخصیات کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
درخواست وفاقی وزیر اطلاعات سنیٹر پرویز رشید کی جانب سے دائر کی گئی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ سیشن عدالت نے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم اور جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ آنے سے پہلے ہی فیصلہ سنایا جبکہ ابھی تک سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کا تعین نہیں ہو سکا۔
مؤقف میں کہا گیا ہے کہ سیشن عدالت نے بہت سے حقائق کو نظر انداز کیا ہے، وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلٰی شہباز شریف اور رانا ثناءاللہ سمیت 21 شخصیات کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم غیرقانونی ہے، استدعا ہے کہ اسے کالعدم قرار دیا جائے۔
چیف جسٹس ہائیکورٹ نے معاملہ جسٹس محمود مقبول باجوہ کو بھجوا دیا ہے۔ مقدمے کی سماعت آج ہی ہوگی۔