Tag: شریف خاندان

  • شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 22 مارچ تک ملتوی

    شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 22 مارچ تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 22 مارچ تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے کی۔ سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدراحتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

    احتساب عدالت میں فلیگ شپ انویسمنٹ کے تحت کمپنیوں کی فنانشل دستاویز اور آف شورکمپنیوں سے متعلق فلو چارٹ عدالت میں پیش کیا گیا۔

    سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے چارٹ کی کاپی نہ دینے پر اعتراض کیا جس پر عدالت نے انہیں کاپی فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

    پاناما جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء جےآئی ٹی کے والیم 3 کی روشنی میں اپنا بیان قلمبند کرا رہے ہیں جبکہ متحدہ عرب امارات سفارت خانے کا جوابی خط عدالت میں پیش کیا گیا جس پرامجد پرویز نے سوال کیا کہ وہ لیٹرکہاں ہے جس کے جواب میں یہ خط آیا؟۔

    جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء نے جواب دیا کہ وہ لیٹرجس کا یہ جواب ہے وہ والیم 10 میں موجود ہے، مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ وہ لیٹرجس کا یہ جواب ہے وہ والیم 10میں موجود ہے، والیم3 دیا گیا اس میں بھی جوابی خط کی کاپی نہیں ہے۔

    واجد ضیاء کی جانب سے لندن فلیٹ ریفرنس سے متعلق دستاویزات پیش کی گئیں جس پر امجد پرویز نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ کچھ دستاویزات توعربی میں ہیں، ہمیں توسمجھ نہیں آرہی شاید واجدضیا کوعربی سمجھ آئے۔

    مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ شاید واجدضیاء نےعربی میں ڈگری حاصل کی ہوگی، جےآئی ٹی کے خطوط کے جواب میں برطانوی ایم ایل اے کاجوابی خط بھی پیش کیا گیا جس پرامجد پرویز نے کہا کہ ہمیں وہ خط نہیں دیے گئے جن کے جواب میں یہ خط آئے ہیں، کیسے پتہ لگے گا یہ کون سے خط کا جواب ہے۔

    عدالت میں کیپٹل ایف زیڈای میں نوازشریف کی ملازمت سے متعلق اقاما اورجبل علی فری زون اتھارٹی کی جانب سے تصدیق شدہ سرٹیفکیٹ کے ساتھ نوازشریف کا کیپٹل ایف زیڈ ای میں ملازمت کا کنٹریکٹ بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    مریم نواز کے وکیل نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ قانونی شہادت کے تحت دستاویزکو ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا اور دستاویزات نوٹری پبلک، پاکستان قونصل، ڈپلومیٹک تصدیق شدہ نہیں ہیں۔

    واجد ضیاء نے عدالت کو بتایا کہ جفزا اتھارٹی کے لیٹرمیں ملازمت کی تصدیق کی گئی، خط کے مطابق نوازشریف کمپنی کے بورڈچیئرمین تھے اور ماہانہ 10 ہزاردرہم تنخواہ وصول کررہے تھے۔

    مریم نواز کے وکیل نے جفزا اتھارٹی کے خط پراعتراض کرتے ہوئے کہا کہ کیسےثابت ہوگا کہ یہ پبلک دستاویز ہے، اس خط کوکہیں سے لیگلائزبھی نہیں کرایا گیا، اس سے یہ بھی پتہ نہیں چلتا یہ خط کسے لکھا گیا ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جفزا ویسے ہی اتھارٹی ہے جیسے پاکستان میں ایس ای سی پی ہے جس پر امجد پرویز نے کہا کہ یہ کیسے ثابت ہوگا جےآئی ٹی ممبران نے جفزااتھارٹی سے یہ خط لیا، عدالت نے امجدپرویزکے اعتراض کو دستاویزکے ریکارڈ کاحصہ بنا دیا۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے احتساب عدالت میں متفرق درخواست دائر کردی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ طے کرلیا جائے واجدضیاء کون سی چیزیں ریکارڈ پرلاسکتے ہیں۔

    مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ پہلےبھی2 باراس بات پربحث ہوچکی ہے، ہماری طرف سے زبانی استدعا کی گئی تھی جبکہ نوازشریف کے وکیل کی جانب سے تحریری درخواست جمع کرائی گئی۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ریمارکس دیے کہ پہلے اس درخواست پربحث کرلیں، عدالت نے نوازشریف کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا، عدالت کی جانب سے فیصلہ کل سنائے جانے کا امکان ہے۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے شریف خاندان کے ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 22 مارچ تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کا بیان گزشتہ 3 سماعتوں سے جاری ہے، بیان مکمل ہونے پر مریم نواز کے وکیل امجد پرویز جرح کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کی جانب سے اصل قطری خط عدالت میں پیش کیا گیا تھا جبکہ لفافے پرقطری خط اصل ہونے کی سپریم کورٹ کے رجسٹرارکی تصدیق تھی۔

    احتساب عدالت نے پاناما جے آئی ٹی سربراہ سے استفسار کیا تھا کہ یہ وہ خط نہیں ہے جس کی نقل کل عدالت میں پیش کی گئی تھی جس پر واجد ضیاء نے جواب دیا تھا کہ اصل خط سربمہرلفافے میں تھا، میراخیال تھا یہ کل والے خط کا اصل ہے۔

    مریم نواز کے وکیل امجد پرویز کی جانب سے واجد ضیاء کے پیش کیے گئے خط پراعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ پہلے کہا گیا تھا یہ کل والے خط کی اصل ہے اور اب کہا جا رہا ہے یہ کل والے خط کی اصل نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے احتساب عدالت نے جے آئی ٹی کی مکمل رپورٹ کو بطور شواہد عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہ بنانے کی مریم نواز کی درخواست جزوی طور پرمنظورکرلی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عدالت کا جےآئی ٹی رپورٹ کےتجزیاتی حصےکوریکارڈ کا حصہ نہ بنانےکا فیصلہ

    عدالت کا جےآئی ٹی رپورٹ کےتجزیاتی حصےکوریکارڈ کا حصہ نہ بنانےکا فیصلہ

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز میں مکمل جے آئی ٹی رپورٹ ریکارڈ کا حصہ بنانے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ کے صرف دستاویزی ثبوتوں کو ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس کی سماعت کررہے ہیں۔

    عدالت میں نا اہل وزیراعظم نوازشریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ کیپٹن صفدر احتساب عدالت میں پیش ہوئے، طبعیت کی ناسازی کے باعث عدالت نے نوازشریف اور مریم نواز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکرتے ہوئے انہیں حاضری لگا کر جانے کی اجازت دی۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو عدالت میں ہی رکنے کا حکم دیا۔

    استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء احتساب عدالت نہیں پہنچ سکے، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ سپریم کورٹ سے ریکارڈ لے کرآئیں گے جس پر عدالت نے سماعت میں 10 بجے تک کا وقفہ کردیا۔

    احتساب عدالت میں وقفے کے بعد کیس کی سماعت کا دوبارہ آغاز ہوا تو پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کےحکم پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنائی گئی، تحقیقاتی ٹیم کوچند سوالات کے جواب تلاش کرنے، تحقیق کا حکم دیا گیا۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ گلف اسٹیل ، قطری خط اور ہل میٹل کی تحقیقات کا حکم دیا گیا، ملزمان کی رقوم جدہ، قطراوربرطانیہ کیسے منتقل ہوئی یہ سوال بھی تھا، نوازشریف کے بچوں کے پاس کمپنیزکے لیے سرمایہ کہاں سے آیا ؟۔

    پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے عدالت کو بتایا کہ سوال تھا کہ نوازشریف اورزیر کفالت افراد کے آمدن سے زائد اثاثے کیسے بنے؟۔

    مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے واجد ضیاء کے بیان پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے جس حکم نامے کا حوالہ دے رہے ہیں وہ ریکارڈ پرنہیں جبکہ حکم نامے کی کاپیاں ملزمان کو بھی فراہم نہیں کی گئیں۔

    امجد پرویز نے جے آئی ٹی رپورٹ کوعدالتی کارروائی کا حصہ بنانے پراعتراض کرتے ہوئے کہا کہ جو مواد اکٹھا کیا گیا اسے عدالتی کارروائی کاحصہ نہیں بنایا جاسکتا، جے آئی ٹی کے ہروالیم پر20 سے 25 صفحات کی سمری لکھی گئی ہے۔

    مریم نوازکے وکیل نے کہا کہ سمری کو بھی عدالتی کارروائی کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا، قانون کے مطابق تحقیقاتی رپورٹ کو بطورثبوت پیش نہیں کیا جاسکتا جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نیب نے جے آئی ٹی رپورٹ کی بنیاد پرریفرنس فائل کیا ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ واجد ضیاء بطور گواہ پیش ہوئے ہیں، جے آئی ٹی رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنایا جا سکتا ہے، واجد ضیاء نے دستاویزات اکٹھی کی ہیں وہ ہمارے تفتیشی افسر ہیں۔

    احتساب عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد جے آئی ٹی کی مکمل رپورٹ عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہ بنانے کا فیصلہ دیا اور جج محمد بشیر نے رپورٹ کے صرف دستاویزی ثبوتوں کوریکارڈ کاحصہ بنایاجائے گا، جو خطوط لکھے گئے اور دستاویزات جمع کی گئیں وہ ریکارڈ ہوں گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شریف خاندان کےخلاف فلیگ شپ ضمنی ریفرنس کی سماعت 7مارچ تک ملتوی

    شریف خاندان کےخلاف فلیگ شپ ضمنی ریفرنس کی سماعت 7مارچ تک ملتوی

    اسلام آباد : نا اہل وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے فلیگ شپ ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ عبدالحنان پر جرح مکمل کرلی جس کے بعد ضمنی ریفرنس کی سماعت 7 مارچ تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف نیب کے ضمنی ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

    نا اہل سابق وزیراعظم نوازشریف احتساب عدالت کے سامنے پیش ہوئے، اس موقع پرنوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے موکل کی طبعیت خراب ہے اگرعدالت اجازت دے تو وہ چلے جائیں۔

    خواجہ حارث کی درخواست پراحتساب عدالت نے نا اہل سابق وزیراعظم نوازشریف کو حاضری لگا کر عدالت سے جانے کی اجازت دے دی۔ نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے گواہ عبدالحنان پر جرح مکمل کرلی۔

    گواہ عبدالحنان نے کہا کہ دستاویزات پرفارن اینڈ کامن ویلتھ تصدیق کنندہ کو ذاتی طورپرنہیں جانتا، آف شور کمپنیزکی دستاویزات فراہم کرنے والے افسرکو بھی نہیں جانتا۔ انہوں نے کہا کہ فارن اینڈ کامن ویلتھ آفس سے نوٹرائزیشن کے بعد دستاویزات کی تصدیق کی۔

    استغاثہ کے گواہ نے بتایا کہ نائنتھ آرڈرآف کنفرمیشن نہ عدالتی ریکارڈ پرموجود ہے نہ نوٹری پبلک کوبھجوایا، نوٹری پبلک سے آنے والی دستاویزات کی کنفرمیشن آرڈرکا سوال نہیں اٹھایا۔

    عبدالحنان نے کہا کہ دستاویزات کی نوٹری تصدیق کرنے والوں کے نام اور تاریخ درج ہی نہیں ہے، دستاویزات براہ راست وصول نہیں کی، کسی کمپنی افسریا لینڈرجسٹری کے افسرنے دستاویزات کی تصدیق نہیں کی۔ خواجہ حارث نے کہا کہ کسی سم کا سرٹیفکیٹ دستاویزات کے درست ہونے سے متعلق نہیں ہے۔

    استغاثہ کے گواہ عبد الحنان پرنوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کی جرح مکمل ہونے کے بعد احتساب عدالت نے شریف خاندان کے نیب کے ضمنی ریفرنس کی سماعت 7 مارچ تک ملتوی کردی۔


    جتنے فیصلے دو گےعوام اتنا ہی ہمارا ساتھ دیں گے‘ نوازشریف


    خیال رہے کہ اس سے قبل احتساب عدالت میں مختصر پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا تھا کہ کیا ہمارانشان چھیننے سے آپ ہمارا نشان مٹائیں دیں گے؟۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ جتنےفیصلے دو گےعوام اتنا ہی ہمارا ساتھ دیں گے، جتنے فیصلے دو گےعوام اتنا ہی ہمارا ساتھ دیں گے، عوام اب یہ سکھا شاہی برداشت کرنے کو نہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر استغاثہ کے گواہ عبدالحنان کا بیان قلمبند کیا گیا تھا اور ان کی جانب سے پیش کردہ دستاویزات کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنایا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مغلیہ خاندان کا تاریخ میں پہلی بار احتساب ہو رہا ہے: اسد عمر

    مغلیہ خاندان کا تاریخ میں پہلی بار احتساب ہو رہا ہے: اسد عمر

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اسد عمر نے کہا ہے کہ مغلیہ خاندان کا تاریخ میں پہلی بار احتساب ہو رہا ہے جو انہیں برداشت نہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ عدالت کے فیصلوں کو ماننے سے انکار کر رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں انٹرویو دیتے ہوئے کیا، اسد عمر کا کہنا تھا کہ شریف خاندان سے وفاداری پر افسران کو ترقیاں دی گئیں، مغلیہ خاندان نے جن کو نوازا ہے آج ان سے وفاداری کا ثبوت مانگ رہے ہیں۔

    شریف خاندان کی منی ٹریل کا تعلق اسحاق ڈارسے ہے، اسد عمر

    انہوں نے کہا کہ کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) افسران نے اسلام آباد میں تباہی مچا رکھی ہے، ہم تو چار سال سے کہہ رہے ہیں کہ شریف خاندان کی جانب سے ڈی ایم جی (ن) بنا لی گئی ہے۔

    رہنماء پی ٹی آئی نے کہا کہ شہباز شریف (ن) لیگ کے قائم مقام صدر بن چکے ہیں، اب اداروں کے خلاف جو بھی زہر اگلے گا اس کا مطلب اس کے پشت پر شہباز شریف ہیں۔

    پروگرام میں نادرا سے متعلق پوچھے گئے سوال پر اسد عمر کا کہنا تھا کہ نادرا ایک انتہائی حساس ادارہ ہے لیکن لگتا ہے اس ادارے میں بہت ہی کمزور قسم کا ترجمان لگا رکھا ہے، آئندہ الیکشن میں نادرا کا کردار بنیادی ہوگا۔

    حکمران جماعت جعلی دستاویزات جمع کراکے پھنس گئی ان کیخلاف فوجداری مقدمہ بنتاہے، اسد عمر

    خیال رہے آج راجہ ظفرا لحق کی زیرصدارت مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عامہ کا اجلاس ہوا جس میں نوازشریف کو تاحیات قائد جبکہ شہباز شریف کو قائم مقام پارٹی صدر منتخب کر لیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پنجاب بیورو کریسی شریف برادران کی ذاتی ملازم بن گئی ہے: اعتزاز احسن

    پنجاب بیورو کریسی شریف برادران کی ذاتی ملازم بن گئی ہے: اعتزاز احسن

    کراچی: پیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اپنے منظور نظر افسران ان کا ساتھ دے رہے ہیں، پنجاب بیورو کریسی شریف بردران کی ذاتی ملازم ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی کے پروگرام ’اعتراض یہ ہے‘ میں انٹرویو دیتے ہوئے کیا، قومی احتساب بیورو لاہور کی جانب سے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی گرفتاری سے متعلق اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ افسران ملک سے غداری اور شریفوں سے وفاداری کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ شریف خاندان احد چیمہ کی گرفتاری پر چلا رہے ہیں، مجھے کسی نے بتایا کہ یہ طوطے کی طرح بولے گا، احد چیمہ نجی کمپنی کے ایم ڈی بھی رہ چکے ہیں، شاہد خاقان عباسی تالا بند کرنے والے افسران کے خلاف کچھ نہیں کریں گے۔

    مسلم لیگ ن کا ووٹ بینک نوازشریف، مریم نوازکے ساتھ ہے‘ اعتزاز احسن

    ان کا کہنا تھا کہ اقامہ منی لانڈ رنگ سے زیادہ سنگین جرم ہے، تنخواہ آپ لیں نہ لیں لیکن غیر ملکی کمپنی کا ملازم ہونا ہی جرم ہے، نواز شریف کو صرف نااہل کیا گیا ہے میں تو کہتا ہوں آرٹیکل 6 لگانا چاہیے تھا، شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں میں نہیں نواز شریف وزیر اعظم ہیں۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ طلال چوہدری، دانیال عزیز کو پکڑنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، نواز شریف قانون کے بند کمرے میں قید ہیں، جسٹس بشیر کے پاس سزا دینے کے علاوہ کوئی اور آپشن موجود نہیں، کیلیبری فونٹ سے متعلق گواہ کے بیان کا انہیں فائدہ ہوسکتا ہے، لیکن پیسہ کہاں سے آیا؟ منی ٹریل جو کہ اصل مسئلہ ہے جس پر انہوں نے ابھی تک کچھ پیش نہیں کیا۔

    نواز شریف نے قانونی وآئینی اعتبار سے خود کش جیکٹ پہن لی ہے، اعتزاز احسن

    سینیٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ ن لیگی امید واروں کو آزاد قرار دینا چیلنج ہوسکتا ہے جس سے وہ اپنے آپ کو مظلوم ثابت کر رہے ہیں، سینیٹ الیکشن کے لیے اوپن بیلٹ سسٹم کر دینا چاہیے تاکہ ہارس ٹریڈنگ نہ ہو۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جب بی بی کی شہادت ہوئی تو پورے ملک میں آگ لگی ہوئی تھی لیکن اس وقت بھی آصف زرداری نے پاکستانی کھپے کا نعرہ لگایا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ایون فیلڈ ریفرنس: خواجہ حارث آج غیرملکی گواہ پرجرح کریں گے

    ایون فیلڈ ریفرنس: خواجہ حارث آج غیرملکی گواہ پرجرح کریں گے

    اسلام آباد : نا اہل وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث ایون فیلڈ ریفرنس میں آج غیرملکی گواہ رابرٹ ریڈلی پر دوبارہ جرح کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر آج دوپہر 2 بجے ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کریں گے۔

    غیرملکی گواہ رابرٹ ریڈلی نے گزشتہ روز سماعت کے دوران اپنا بیان قلمبند کرایا تھا جس پر نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے جرح کی اور آج دوبارہ وہ جرح کریں گے۔


    ایون فیلڈ ریفرنس: کیلبری فونٹ کی جعلسازی پکڑی گئی


    رابرٹ ریڈلی کا کہنا تھا کہ ونڈووسٹا 31 جنوری 2007 کو کمرشل بنیادوں پر متعارف ہوئی تھی، ایون فیلڈ کی دستاویزات میں تاریخ کو دوہزار چار سے دوہزار چھ کیا گیا ہے۔

    غیرملکی گواہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ ورژن کیلیبری فونٹ کے استعمال کے لیے نہیں تھا۔

    استغاثہ کے دوسرے گواہ اختر راجا کا بیان قلمبند ہونے کے سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث جرح کریں گے۔

    نیب کے دوسرے غیرملکی گواہ اختر راجا ہیں جن کا بعد میں بیان قلمبند ہونے کے بعد جرح ہوگی۔

    خیال رہے کہ ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں نا اہل وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پرفرد جرم عائد کی جاچکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • شریف خاندان کےخلاف ضمنی ریفرنسزکی منظوری سےمتعلق فیصلہ محفوظ

    شریف خاندان کےخلاف ضمنی ریفرنسزکی منظوری سےمتعلق فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ سے متعلق ضمنی ریفرنسزپر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

    سماعت کے آغاز پر نوازشریف کی معاون وکیل عائشہ احد نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں استغاثہ کے غیرملکی گواہوں کے بیانات قلمبند کرنے کے موقع پر حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ گواہوں کے بیان پر ہم نے جرح کرنی ہے، ملزمان کے آنے کی ضرورت نہیں ہے۔

    احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ آپ درخواست لکھ کردیں اور نہ آنے کی وجہ بھی بتائیں جبکہ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ صرف غیرمعمولی حالات میں ہی حاضری سے استثنیٰ دیا جاسکتا ہے۔

    عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سابق وزیراعظم اور ان کی صاحبزاد مریم نواز کو آج کے لیے حاضری سے استثیٰ دے دیا تاہم کیپٹن ریٹائرڈ صفدرعدالت میں پیش ہوں گے۔

    دوسری جانب احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ سے متعلق ضمنی ریفرنسزپر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    بعدازاں عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت ڈیڑھ بجے تک ملتوی کردی۔

    عدالت میں آج سماعت کے دوران نیب کے دو غیرملکی گواہوں رابرٹ ریڈلی اور اختر راجا کے لندن سے بذریعہ ویڈیو لنک بیانات قلمبند کیے جائیں گے۔

    نیب پراسیکیوشن ٹیم کے سربراہ سردار مظفرعباسی اور ملزمان کے مقرر کردہ نمائندے بھی لندن میں ہائی کمیشن میں موجود ہوں گے۔


    نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں مسترد


    خیال رہے کہ گزشتہ روزاحتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں مسترد کردیں تھیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے انتخابی اصلاحات 2017 کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ آئین کی دفعہ 62،63 پر پورا نہ اترنے والا نا اہل شخص کسی سیاسی جماعت کی صدارت نہیں‌ کرسکتا۔


    انتخابی اصلاحات کیس: نوازشریف پارٹی صدارت کے لیے نااہل قرار


    سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے نتیجے میں نوازشریف مسلم لیگ ن کی صدارات کے لیے نا اہل ہوگئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس:غیرملکی گواہوں کےبیانات ریکارڈ کرنےکےلیےنیب ٹیم لندن پہنچ گئی

    ایون فیلڈ ریفرنس:غیرملکی گواہوں کےبیانات ریکارڈ کرنےکےلیےنیب ٹیم لندن پہنچ گئی

    لندن : ایون فیلڈ ریفرنس میں غیرملکی گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم لندن پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے نیب کی ٹیم سردار مظفر عباسی کی سربراہی میں لندن پہنچ گئی۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم ایون فیلڈ ریفرنس میں جمعرات کو 2 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرے گی۔

    ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کیس میں راجہ اختر، رابرٹ بیانات ریکارڈ کرائیں گے، گواہان پاکستان ہائی کمیشن میں نیب ٹیم کو بذریعہ ویڈیو لنک مخاطب ہوں گے۔

    لندن سے یہ ویڈیولنک کارروائی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی احتساب عدالت میں براہ راست دیکھی جاسکے گی۔

    احتساب عدالت نے گزشتہ روز شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز میں نیب پراسیکیوٹر کی درخواست پر پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کو22 فروری کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔


    کسی سے نہیں ڈرتا عوام کی خدمت کرنا جانتا ہوں، نواز شریف


    خیال رہے کہ دو روز قبل نااہل سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ کسی سے نہیں ڈرتا عوام کی خدمت کرنا جانتا ہوں، جو ہورہا ہے وہ ہوتا رہا تو ملک کا حال خراب ہوجائے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے 14 فروری کو نیب نے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن صفدر کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ایون فیلڈ ریفرنس: احتساب عدالت نے واجد ضیاء کوریکارڈ سمیت طلب کرلیا

    ایون فیلڈ ریفرنس: احتساب عدالت نے واجد ضیاء کوریکارڈ سمیت طلب کرلیا

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز میں نیب پراسیکیوٹر کی درخواست پر پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے پاناما کیس کی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کو اصل ریکارڈ کے ساتھ 22 فروری کو طلب کرلیا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ ویڈیو لنک کے ذریعے دو غیرملکی گواہوں کے بیانات قلمبند کرنے کے لیے اصل ریکارڈ ہونا ضروری ہے اس لیے آئندہ سماعت پر جے آئی ٹی سربراہ کو طلب کیا جائے۔

    احتساب عدالت نے نیب کی درخواست پر سربراہ جے آئی ٹی واجد ضیاء کو طلب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اور کیٹپن ریٹائرڈ صفدر کو بھی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔

    پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجدضیاء پہلی بارنا اہل وزیراعظم نوازشریف کی موجودگی میں عدالت آئیں گے۔

    خیال رہے کہ نیب کی جانب سے 22 جنوری کو شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز سے متعلق ضمنی ریفرنس دائر کیا تھا جس میں استغاثہ کی جانب سے دو غیرملکی گواہ شامل ہیں۔


    نیب کی نوازشریف، مریم نوازاورکیپٹن صفدرکا نام ای سی ایل میں ڈالنےکی سفارش


    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے 14 فروری کو نیب نے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن صفدر کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • چیئرمین نیب نے شریف خاندان کے خلاف 2 ضمنی ریفرنسزدائرکرنے کی منظوری دے دی

    چیئرمین نیب نے شریف خاندان کے خلاف 2 ضمنی ریفرنسزدائرکرنے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے سابق وزیراعظم نوازشریف اوران کے دونوں صاحبزادوں کے خلاف 2 ضمنی ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے دونوں صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ کیسز میں ضمنی ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دے دی۔

    چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی منظوری کے بعد نیب کی جانب سے دونوں ضمنی ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق نیب آج دونوں ضمنی ریفرنسزاحتساب عدالت میں دائرکرے گا۔


    اللہ نےعزت بخشی اورمیں اللہ کےفیصلےکےآگےسرجھکاتا ہوں‘ نواز شریف


    ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف اور ان کے دونوں صاحبزادوں کے خلاف نئے شواہد ضمنی ریفرنسز کا حصہ ہیں جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں حسن اور حسین نواز کی آف شور کمپنیوں کی نئی تفصیلات بھی شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پرایون فیلد، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز میں پہلے ہی فرد جرم عائد ہوچکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔