Tag: شریف خاندان

  • شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت جمعرات تک ملتوی

    شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت جمعرات تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے نا اہل وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کی عدم پیشی کے باعث نیب ریفرنسز کی سماعت جمعرات تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

    نا اہل وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث مصروفیات کے باعث عدالت میں پیش نہ ہوسکے۔

    دوسری جانب عدالت میں مسلم لیگ ن کے صدر نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی ہے۔

    استثنیٰ کی درخواست 19 فروری سے 2 ہفتے کے لیے کی گئی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کلثوم نوازکا علاج آخری مراحل میں ہے، علاج کے لیے خاندان کا ہونا ضروری ہے۔

    عدالت نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت جمعرات تک ملتوی کرتے ہوئے غیرملکی گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرانے کی تاریخ 22 فروری مقرر کردی۔

    احتساب عدالت نے آج استغاثہ کے 4 گواہان کو طلب کررکھا تھا جن کے بیانات قلمبند کیے جانے تھے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر نوازشریف کی تقریروں اور قوم سے خطاب کا ریکارڈ عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے 7 فروری کو نااہل وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے احتساب عدالت کے حکم نامے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شریف خاندان کےخلاف نیب ریفرنسزکی سماعت کل تک ملتوی

    شریف خاندان کےخلاف نیب ریفرنسزکی سماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت خواجہ حارث کی عدم موجودگی کے باعث کل تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت جج محمد بشیر نے کی۔

    نا اہل وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

    احتساب عدالت نے نیب ریفرنسز کی سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے حکم دیا کہ شریف خاندان کے وکلا کل اپنی حاضری یقینی بنائیں۔

    اس قبل آج صبح عدالت میں سماعت کے آغاز پر نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کی عدم موجودگی کے باعث کیس کی سماعت دوپہر2 بجے تک ملتوی کی گئی تھی ۔

    احتساب عدالت نے آج استغاثہ کے 5 گواہوں کو طلب کررکھا تھا جن میں وقاص احمد، صغیراحمد شاہ، سلطان محمود، منظور شامل تھے جبکہ بیرون ملک گواہان کے بیانات کی ویڈیو ریکارڈنگ کی تاریخ کا تعین بھی آج ہونا تھا۔


    ایون فیلڈ ضمنی ریفرنس میں نوازشریف کےاعتراضات مسترد


    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے دائرایون فیلڈ پراپرٹیزضمنی ریفرنس پرمحفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف کے اعتراضات کو مسترد کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • برطانیہ میں شریف خاندان کی مشتبہ جائیداد نئے قانون کی زد میں

    برطانیہ میں شریف خاندان کی مشتبہ جائیداد نئے قانون کی زد میں

    لندن : شریف فیملی کی برطانیہ میں بنائی گئی جائیداد قانون کی زد میں آگئی، ایون فیلڈ کو مشتبہ ملکیت کی فہرست میں شامل کرلیا گیا، ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل نے پانچ مشتبہ جائیدادوں کی فہرست حکومت کو دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بیرون ملک جائیداد سے متعلق شریف فیملی کے مسائل میں اضافہ ہوگیا، برطانیہ میں غیرقانونی دولت سے بنائی گئی جائیداد کا نیا قانون لاگو کردیا گیا۔

    مذکورہ قانون کے بعد برطانیہ میں شریف فیملی کی جائیداد بھی ریڈار پر آگئی، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے ایوان فیلڈ جائیداد کی کھوج کیلئے حکام کو مراسلہ لکھ دیا۔

    مراسلے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایوان فیلڈ جائیداد کی فوری تحقیقات کی جائیں، نئے برطانوی قانون کو ’’ان ایکسپلینڈ ویلتھ آرڈر‘‘ کا نام دیا گیا ہے، جس کے مطابق برطانوی ایجنسیاں کسی بھی جائیداد کی رقم کی منتقلی اور جائیداد کیلئے حاصل رقم کے بارے میں بھی چھان بین کی مجازہوں گی۔

    اس اقدام کا مقصد برطانیہ منتقل کی گئی دولت کی شفافیت میں موجود سقم دور کرنا ہے، نئےقانون کے بعد ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے5متنازع جائیدادوں کی چھان بین کیلئے کہہ دیا ہے۔


    مزید پڑھیں: ایون فیلڈ ضمنی ریفرنس میں نوازشریف کےاعتراضات مسترد


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • شریف خاندان کےخلاف نیب ریفرنسزکی سماعت 30 جنوری تک ملتوی

    شریف خاندان کےخلاف نیب ریفرنسزکی سماعت 30 جنوری تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت 30 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے مزید گواہان کوطلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔

    احتساب عدالت میں نا اہل وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر موجود تھے۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پر استغاثہ کے 2 گواہان نجی بینک کے افسر غلام مصطفیٰ اور یاسرشبیرکے بیانات ریکارڈ کیے گئے جبکہ گواہ آفاق احمد کا مکمل بیان ریکارڈ نہیں ہوسکا۔

    گواہ آفاق احمد نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ سے ابھی تک ریکارڈ موصول نہیں ہوا۔

    استغاثہ کے گواہ نے عدالت کو بتایا کہ 22 اگست 2017 کو نیب راولپنڈی میں پیش ہوا اور نواز شریف کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات تفتیشی افسرکو پیش کیں۔

    نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ضمنی ریفرنس پڑھنا ہے، وقت دیا جائے، نیب نے4 ماہ بعد ضمنی ریفرنس دائر کیا۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ ہمیں 7 دن کا وقت نہیں دیا جا رہا جس پرنیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت ہے کیس 6 ماہ میں مکمل کیا جائے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ آئندہ سماعت پرضمنی ریفرنس کے گواہان طلب کرلیتے ہیں۔

    احتساب عدالت نے نوازشریف، مریم نوازاور کیپٹن صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت 30 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پرمزید گواہ طلب کرلیے۔

    خیال رہے کہ العزیزیہ ریفرنس کی آج 25 ویں، فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس کی 22 ویں جبکہ لندن فلیٹس ریفرنس کی 21 ویں سماعت ہوئی۔

    واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف 14 ویں، مریم نواز16 ویں جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر 18 ویں مرتبہ آج احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شریف خاندان کےخلاف ریفرنسزکی سماعت 23 جنوری تک ملتوی

    شریف خاندان کےخلاف ریفرنسزکی سماعت 23 جنوری تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت 23 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے 3 گواہان کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔

    عدالت میں فلیگ شپ ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ ناصر جنجوعہ نے اپنا بیان قلمبند کروایا جن پر نااہل وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے جرح مکمل کی۔

    خواجہ حارث نے استغاثہ کے گواہ ناصر جنجوعہ سے سوال کیا کہ اگست2017 میں آپ کیاں کام کررہے تھے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب راولپنڈی تعینات تھا۔

    نوازشریف کے وکیل نے سوال کیا کہ کیا آپ فلیگ شپ کی انکوائری میں شامل تھے؟ جس ہرناصرجنجوعہ نے بتایا کہ فلیگ شپ انکوائری میں شامل تھا۔

    اشتغاثہ کے گواہ نے بتایا کہ 21اگست2017 کوشہبازحیدرنے چوہدری شوگرملزکا ریکارڈ فراہم کیا جبکہ انویسٹیگیشن آفیسر نے بھی فلیگ شپ میں میرا بیان ریکارڈ کیا۔

    ناصرجنجوعہ نے بتایا کہ یہ ساری کارروائی 21 اگست 2017 کوہوئی، خواجہ حارث نے استفسار کیا کہ کیا اس کےعلاوہ کارروائی ہوئی؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ نہیں میرے سامنے کوئی اورکارروائی ہوئی نہ ہی بیان ریکارڈ ہوا۔


    سمجھ نہیں آرہا میرے خلاف کیس کیا ہے‘ نوازشریف


    احتساب عدالت میں استغاثہ کے گواہ عمردرازکا بیان قلمبند کرلیا گیا۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ واجد ضیا کا بیان تینوں ریفرنسزمیں ریکارڈ کرائیں گے، جے آئی ٹی کے سربراہ کے بعد تفتیشی افسرکا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔

    احتساب عدالت کے جج نے ریمارکس دیے کہ آئندہ سماعت پر جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا کو بلا لیتے ہیں؟۔

    نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ ریفرنسزمیں مشترکہ گواہ ایک باربیان ریکارڈ کرائیں۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ دیگرریفرنسز میں گواہ باقی ہیں پہلے ان کے بیانات ریکارڈ کرلیے جائیں جس پرنیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ایون فیلڈریفرنس میں 7 گواہان بیان ریکارڈ کراچکے ہیں۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب نے کہا کہ عمردرازگوندل کے بیان ہونے کے بعد صرف 2 گواہ باقی ہیں، تفتیشی افسرسے پہلے واجد ضیا کا بیان ریکارڈ کیا جائے۔

    احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ریفرنسزکی سماعت 23 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پرمزید 3 گواہان کو طلب کرلیا۔

    عدالت کی جانب سے گواہ آفاق احمد ، عزیر ریحان اورغلام مصطفی کو طلب کیا گیا ہے۔

    اصل ریکارڈ سپریم کورٹ میں ہونے سے آفاق احمد کا مکمل بیان قلمبند نہ ہوسکا، آئندہ سماعت پر احتساب عدالت نے آفاق احمد کو دوبارہ طلب کرلیا۔

    خیال رہے کہ احتساب عدالت نے آج 3 گواہان کو طلب کررکھا تھا، گواہان میں عمردراز، ناصرجنجوعہ اورآفاق احمد شامل تھے۔

    واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف 13 ویں، مریم نواز 15 ویں جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر 17 ویں مرتبہ آج احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ نے شریف فیملی کی شوگر ملزکھولنے سے روک دیا

    سپریم کورٹ نے شریف فیملی کی شوگر ملزکھولنے سے روک دیا

    اسلام آباد : شوگرملزکیس میں سپریم کورٹ نے شریف خاندان کی شوگرملزکھولنےسےروک دیا جبکہ جہانگیر ترین نے سپریم کورٹ کوکسانوں کا تمام گنا خریدنے کی یقین دہانی کرادی، چیف جسٹس نے کہا بابارحمتے کے سامنے سچ بولو گے توسب ٹھیک ہوجائے گا، آنکھیں اور کان کھلے ہیں،پتہ ہے عدالت کے باہر کیا کچھ ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں شریف برادران کی شوگرملزکی منتقلی کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں شوگرملزکی منتقلی روکنےکے فیصلے کے خلاف حکم امتناع کی درخواست مسترد کردی۔

    چیف جسٹس نے شریف فیملی کی شوگرملزتین ماہ میں منتقلی کا حکم معطل کرتے ہوئے واضح کیا کہ ملز کام نہیں کر سکیں گی صرف منتقلی روک رہے ہیں، بابا رحمتے کے سامنے سچ بولوگے تو سب ٹھیک ہوجائےگا، ایک ایک چیز مانیٹر کریں گے۔

    چیف جسٹس نے کسانوں کو درپیش مسائل کے باعث کیس روزانہ کی بنیاد پر سننے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ کم ازکم اس سیزن کسانوں کانقصان نہیں ہونےدینگے اور شوگرملزکی بندش سے کیس میں کسانوں کی فریق بننےکی درخواستیں منظور کرلیں۔

    جہانگیر ترین کےوکیل اعتزازاحسن نےدلائل میں کہا حسیب وقاص کا تو فش فارم تھا بعد میں شوگر مل نکل آئی، کسانوں کے اتنے بڑے اشتہاروں کی رقم کس نے دی ، گنےکا ریٹ شوگر کین کمشنر طےکرے گا، 250میل سےبھی مجھےگنااٹھاناہوگا۔

    کسانوں کے اعتراض پر چیف جسٹس نے ٹوک دیا اور کہا آپ کسی اور کے آلہ کار بنیں گےتو معاملہ خراب ہوجائے گا، کسانوں کو بھی ریلیف دیا، شوگر ملزکوغیر قانونی کام سے بھی روک دیا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کسانوں پر رحم ہوگا، میری تمام آنکھیں اور کان کھلے ہیں، ہمیں پتہ ہے عدالت کے باہر کیا کچھ ہوتا رہا۔

    جہانگیر ترین کی کسانوں کا تمام گنا خریدنے کی یقین دہانی

    سپریم کورٹ میں جہانگیر ترین نے کسانوں کا تمام گنا خریدنےکی یقین دہانی کرادی، جس پر چیف جسٹس ن ےیہ کہتے ہوئے سماعت اٹھارہ جنوری تک ملتوی کردی کہ وہ گنا خریداری کے عمل کی خود نگرانی کریں گے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی نہیں ہونےدیں گے، مکمل گنااٹھنےتک کیس کی مکمل سماعت کروں گا، جےڈبلیوڈی کل تک پلان لائیں ورنہ شوگرملزکھو ل دوں گا، معاملہ حل ہونےتک ہرروزڈھائی بجےمقدمےکی سماعت ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شریف خاندان کےخلاف نیب ریفرنسزکی سماعت16جنوری تک ملتوی

    شریف خاندان کےخلاف نیب ریفرنسزکی سماعت16جنوری تک ملتوی

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت 16 جنوری تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنا اہل وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت ہوئی۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پر العزیزیہ ریفرنس میں استغاثہ کی گواہ سدرہ منصور نے عدالت کو بتایا کہ 21 اگست 2017 کو نیب راولپنڈی میں تفتیشی افسرکو نوازشریف، حسن اور حسین نوازکےخلاف ریکارڈ دیا اور بیان قلمبند کروایا۔

    نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے سوال کیا کہ آپ کو کس نے بتایا کہ ریکارڈ العزیزیہ اور ہل میٹل سے متعلق ہے جس پر انہوں نے کہا کہ نیب کے تفتیشی افسر نے بتایا۔

    خواجہ حارث نے سوال کیا کہ العزیزیہ، ہل میٹل سے متعلق ریکارڈ ایس ای سی پی میں ہے؟ جس پر گواہ سدرہ منصور نے جواب دیا کہ میرے علم میں نہیں ہے۔

    احتساب عدالت میں سماعت کے دوران 4 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے جبکہ پانچوں گواہ بیمار ہونے کی وجہ سے عدالت میں پیش نہ ہوسکا۔

    خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف 12 ویں، مریم نواز 14 ویں جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر 16 ویں مرتبہ آج احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔


    عمران خان نے جس تھالی میں کھایا اسی میں چھید کیا ،نوازشریف


    احتساب عدالت میں سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ میں ذاتیات پربات کرنے کے حق میں نہیں ہوں ، عمران خان نے جس تھالی میں کھایا اسی میں چھید کیا۔

    اس سے قبل کمرہ عدالت میں مختصر گفتگو میں صحافی نے نواز شریف سے سوال کیا تھا کہ کیا آپ17 تاریخ سے نئی تحریک کاسامنا کرنےکوتیارہیں؟ ۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ ساڑھے 4 سال سے تو انہی تحریکوں کا سامنا ہے، تحریکوں کا سامنا کرنا تو اب معمول سی بات ہوگئی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر احتساب عدالت میں شریف فیملی کےخلاف نیب ریفرنسز کی سماعت استغاثہ کے 2گواہوں کے بیان قلمبند کرنے کے بعد سماعت ملتوی کردی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دبئی کی کیپیٹل ایف زیڈ ای کمپنی شریف خاندان کی منی لانڈرنگ کا مرکز نکلی، ذرائع

    دبئی کی کیپیٹل ایف زیڈ ای کمپنی شریف خاندان کی منی لانڈرنگ کا مرکز نکلی، ذرائع

    اسلام آباد : نواز شریف جس اقامےپر نااہل ہوئے، وہ کمپنی شریف خاندان کی منی لانڈرنگ کامرکز نکلی، کیپیٹل ایف زیڈ ای کا اکاؤنٹ حسن نواز کا تھا، جو صرف رقوم کی خاص انداز میں منتقلی کیلئے استعمال ہوا، رقوم برطانیہ،سعودی عرب منتقل کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کیپیٹل ایف زیڈ ای شریف خاندان کی منی لانڈرنگ کا مرکز نکلا، نوازشریف کو31 دسمبر2009کوایف زیڈ ای سےایک ملین ڈالر بھیجے گئے، نوازشریف نے اپنے بینک اسٹیٹمنٹ میں یہ رقم تحفے کے طور پر ظاہر کی جبکہ کیپیٹل ایف زیڈ ای سےرقوم برطانیہ،سعودی عرب منتقل کی گئیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ برطانیہ،سعودی عرب منتقلی پھر رقوم شریف خاندان کے ذاتی اکاؤنٹس میں گئیں ، کیپیٹل ایف زیڈ ای سے شریف خاندان کورقوم خاص طریقےسےبھیجی گئیں ، سپریم کورٹ نے نوازشریف کو اسی کمپنی کا اقامہ ظاہرنہ کرنے پر نااہل کیا۔

    ذرائع کے مطابق منی لانڈرنگ کاانکشاف شریف خاندان کے خلاف انکوائری میں ہوا، کیپیٹل ایف زیڈ ای کے بینک اسٹیٹمنٹ کاروباری امور بتانے سے قاصر ہیں جبکہ کیپیٹل ایف زیڈ ای کے اکاؤنٹس میں صرف رقوم کی منتقلی کا انکشاف ہوا۔

    کیپیٹل ایف زیڈ ای کاایک اکاؤنٹ دبئی کےایمریٹس بینک میں تھا، 2009 سے2017تک بینک اسٹیٹمنٹ میں خاص اندازمیں رقوم کی منتقلی کا بھی انکشاف ہوا، ایمریٹس بینک دبئی میں کیپیٹل ایف زیڈای اکاؤنٹ حسن نواز کا تھا اور حسن نوازکا دبئی کے ایمریٹس بینک میں ایک ذاتی اکاؤنٹ بھی تھا۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف وزیراعظم ہونے کے ساتھ غیر ملکی کمپنی کے ملازم بھی نکلے


    یاد رہے کہ پاناما کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں غیر قانونی اثاثوں کا بھانڈا پھوٹنے کے بعد وزیر اعظم کو جاری کیا گیا ملازمت کا سرٹیفیکٹ بھی منظر عام پر آگیا۔ جبل علی زون کی دستاویزات کے مطابق وزیر اعظم اگست دو ہزارچھ سے اپریل دوہزارچودہ تک کپیٹل ایف زیڈای کے چیئرمین رہے اور کمپنی سے دس ہزار درہم تنخواہ لی جبکہ رہائش اور دیگر الاونسسز بھی حاصل کئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نا اہل وزیراعظم نوازشریف لاہورپہنچ گئے

    نا اہل وزیراعظم نوازشریف لاہورپہنچ گئے

    لاہور: نا اہل سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد نوازشریف لندن سے لاہور پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نا اہل سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد نوازشریف لندن سے پی آئی اے کی پرواز پی کے758 سے لاہور پہنچ گئے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کے ہمراہ ان کی صاحبزادی مریم نواز بھی لاہور پہنچیں ہیں۔

    خیال رہے کہ احتساب عدالت نے نیب ریفرنسز کی سماعت کے سلسلے میں نا اہل وزیراعظم نوازشریف کو حاضری سے ایک ہفتے کے لیے اسثنیٰ دیا تھا جس کے بعد وہ لندن روانہ ہوگئے تھے۔


    عمران خان نااہلی کیس: نواز شریف نے ملک گیرتحریک چلانے کا اعلان کردیا


    یاد رہے کہ گزشتہ روز سابق نااہل وزیر اعظم میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ کل کے فیصلے نے ہماری بات سچ ثابت کردی، فیصلے کے خلاف ملک میں بھرپور احتجاجی تحریک چلائیں گے۔


    شریف خاندان کےخلاف نیب ریفرنسزکی سماعت 19 دسمبر تک ملتوی


    ‌واضح رہے کہ 11 دسمبرکو احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر نوازشریف، مریم نواز، کیپٹن(ر) صفدرکوطلب کیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نیب کی جانب سےعدالت میں کیس کمزورکرکےپیش کیاگیا‘ فوادچوہدری

    نیب کی جانب سےعدالت میں کیس کمزورکرکےپیش کیاگیا‘ فوادچوہدری

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ حدیبیہ پیپرز ملز کیس سے متعلق سپریم کورٹ کےتفصیلی فیصلےکا انتظارہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلےکی اہمیت ہےمعاملات کوسنجیدہ لیناچاہیے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ کیس کے پہلے دن ہی کہا تھا نیب کی جانب سے کیس کمزورکیا جا رہا ہے جبکہ نیب کےپراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ پرہمارے پہلے دن سے تحفظات ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ یہ توبہت آسان ہے پیسے لوٹیں، مرضی کے لوگوں سے تحقیقات کرائیں اور پکڑے جانے پرکیس کوکمزورکرکے پیش کریں اورباہرآجائیں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ حدیبیہ پیپرکا کیس نیب پرنہیں چھوڑیں گے، دیکھیں گے نیب نے شریف خاندان کی مدد کی ہے یا نہیں کی۔


    سپریم کورٹ نے نیب کی حدیبیہ پیپرملزکیس دوبارہ کھولنے کی اپیل مسترد کردی


    واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیب کو حدیبیہ پیپرملزکیس دوبارہ کھولنے کی اجازت نہیں دی، عدالت نے نیب کی اپیل مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نیب کےدلائل سےمطمئن نہیں ہوئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔