Tag: شریف خاندان

  • نوازشریف کا خاندان اور تمام رشتے دار ملک سے باہر ہیں،فردوس عاشق اعوان

    نوازشریف کا خاندان اور تمام رشتے دار ملک سے باہر ہیں،فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ نوازشریف کا خاندان اور تمام رشتے دار ملک سے باہر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ احسن اقبال کہتے ہیں ہربیٹی چاہتی ہے والد کی سرجری پر ان کے ہوں، جیل میں باقی بیٹیوں کو تو والد کے جنازے پر جانے کی اجازت نہیں ملی۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ قانون سب ماؤں، بیٹیوں کے لیے ایک جیسا ہونا چاہیے، یہ چاہتے ہیں قانون کے تقاضوں کو بلڈوز کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں قانون کو ضدی مریض کے تابع کریں، ضدی مریض دوائی لینے گئے تھے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات کا کہنا تھا کہ اتنے ماہ گزرنے کے باوجود نوازشریف لندن میں اسپتال نہیں گئے، پلیٹ اور چمچ کی کھنک سنائی دے رہی ہے ،پلیٹ لیٹس نظر نہیں آ رہے۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا خاندان اور تمام رشتے دار ملک سے باہر ہیں، شریف خاندان کا ایک فرد مسنگ ہے یہ چاہتے ہیں ان کو بھی باہر بھیجیں، یہ کوئی آپریشن ہے یا بارات ،جو سب پورے ہوں تو بارات نکلے گی۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ جب میڈیکل رپورٹ مانگتے ہیں تو وہاں سے چٹھی آتی ہے، اب جو مضحکہ خیزچٹھی آئی اس میں میڈیکل رپورٹ موجود نہیں، چٹھی سے نکل کرحقیقت کی طرف آئیں ،ہم بہتری سننا چاہتے ہیں۔

  • چوہدری شوگر ملز کے ذریعے کرپشن کے طریقے نے ماہرین کو حیران کر دیا

    چوہدری شوگر ملز کے ذریعے کرپشن کے طریقے نے ماہرین کو حیران کر دیا

    لاہور: چوہدری شوگر ملز اور حدیبیہ پیپر ملز کے ذریعے ہونے والی کرپشن کے طریقے نے ماہرین کو حیران کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں نئے انکشافات سامنے آ گئے ہیں، تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چوہدری شوگر مل اور حدیبیہ پیپر ملز کے سلسلے میں اسٹیٹ بینک کے مشکوک ٹرانزیکشن الرٹ کے بعد انکوائری کا آغاز ہوا تھا۔

    چوہدری شوگر ملز کی انکوائری نیب کی جانب سے شروع کی گئی تھی، پرویز مشرف نے ایک ڈیل کے ساتھ انکوائری کو بند کر دیا تھا، بقول نیب جہاں حدیبیہ ختم ہوتا ہے وہاں چوہدری شوگر مل کی کہانی شروع ہوتی ہے، شریف خاندان نے اپنے ہی کزنز کو مل سے جعل سازی سے باہر کیا، فرنٹ کمپنیوں جیسا کہ پنجاب کارپوریٹ وغیرہ کو استعمال کیا گیا، سرکاری قرضے حاصل کر کے غبن اور بعد میں قرضے معاف کرائے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں پیش کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شوگر مل میں غیر ملکیوں کو سرمایہ کار ظاہر کیا گیا، آف شور کمپنی شیدرون جرسی کو سامنے لا کر قرضہ لینے کا ڈراما رچایا گیا، جب کہ قرض کو واپس کرنے کے بہانے 20 ملین ڈالر ملک سے باہر آف شور کمپنی کو بھیجے گئے، بینکوں نے بھی تمام اصولوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے قرضے فراہم کیے۔

    کرپشن اور منی لانڈرنگ سے کارپیٹنگ تک چوہدری شوگر ملز سے متعلق نئے انکشافات

    رپورٹ کے مطابق دستاویزات اشارہ کرتے ہیں کہ اسکینڈل کے مرکزی ملزم نواز شریف ہیں، اینکس اے نیب نے 24 نومبر 2018 کو مل کی انکوائری شروع کی، ایک سال 2 ماہ میں ہزاروں دستاویزات نیب تحویل میں آ چکے ہیں، نیب کے مطابق ہر صفحہ ایک نئی داستان کا سرورق ثابت ہو رہا ہے، جب چوہدری شوگر مل بنائی گئی تو اس میں میاں شریف کے بھائی حصہ دار تھے، مل لگنے کے بعد انھیں زبردستی مل کی حصہ داری سے نکال دیا گیا، سراج خاندان نے ایس ای سی پی کو اس بارے میں خط بھی لکھا، اور کہا کہ چوہدری شوگر ملز میں غیر قانونی کام ہو رہا ہے، اور ایک غیر ملکی کے نام سے سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

    نیب دستاویزات کے مطابق چوہدری شوگر مل نے نواز شریف دور میں غیر معمولی ترقی کی، بیرون ملک سے مشکوک سرمایہ کاری بھی نواز دور میں آئی، 1991 میں نواز شریف نے 1.3 ملین کے اثاثہ جات ظاہر کیے تھے، مریم نواز نے 1.4 ملین کے اثاثہ جات ظاہر کیے، جب کہ حسن، حسین، شہباز اور یوسف عباس نے اثاثہ جات ظاہر نہیں کیے تھے، دوسری طرف حقیقت یہ تھی کہ1991 میں شریف خاندان کی مالی حیثیت ایسی نہ تھی کہ مل لگائی جاتی، 5 اگست 1991 کو 0.5 ملین کی قلیل رقم سے چوہدری شوگر مل لگائی گئی، مل میں اس وقت زیادہ حصص شریف خاندان کے کزنز کے تھے، 30 ستمبر 1991 کو شہباز شریف مل کے سی ای او بن چکے تھے حالاں کہ ان کا نام شیئر ہولڈرز کی فہرست میں نہیں تھا۔

    چوہدری شوگر مل میں شریف خاندان کی کرپشن کی غضب کہانی منکشف

    30 ستمبر 1991 کو کمپنی کے اثاثہ جات 19.8 ملین روپے ظاہر کیے گئے، اس وقت مل کے 40 فی صد حصص عباس شریف کے نام پر تھے، 60 فی صد مل میاں شریف کے مختلف بھائیوں اور اولاد کے نام تھی، مل سراج خاندان نے لگائی مگر شریف خاندان کے حصص میں اضافہ ہوا، سراج خاندان کو ہی اس مل کے حصص سے محروم کر دیا گیا، سراج خاندان کی جانب سے ایف آئی اے میں بھی درخواست دی گئی تھی، جس کے مطابق انھیں مل کی ڈائریکٹرشپ سے جعل سازی کے ذریعے راتوں رات محروم کیا گیا۔

    30 مارچ 1995 کو مریم نواز چوہدری شوگر ملز کی سی ای او بن گئیں، مریم نواز کے مطابق چوہدری شوگر ملز کے معاملے سے آگاہ نہیں لیکن سی ای او رہیں، ان کے بعد حسین نواز چوہدری شوگر ملز کے سی ای او بن گئے، حسین نواز کے بعد 2003 میں مل کی باگ ڈور حمزہ شہباز نے سنبھالی۔

  • شریف خاندان کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات، مختلف انڈسٹریز منجمد

    شریف خاندان کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات، مختلف انڈسٹریز منجمد

    لاہور: شریف فیملی کےخلاف آمدن سےزائداثاثہ جات ودیگرکیسزکی تحقیقات میں نیاموڑ آگیا، نیب لاہور نےمخلف انڈسٹریز کومنجمدکرنےکےاحکامات جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات و دیگر مقدمات کی تحقیقات کے دوران نیب نے شریف خاندان کے خلاف مزید گھیراتنگ کردیاہے۔

    ڈی جی نیب لاہورنےمختلف انڈسٹریز کومنجمدکرنےکےاحکامات جاری کردیے اور ان احکامات پر فوری عملدرآمد کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔

    نیب کی جانب سے منجمد کی جانے والی انڈسٹریز میں چنیوٹ انرجی لمیٹڈ،رمضان انرجی،شریف ڈیری، کرسٹل پلاسٹک انڈسٹری، العربیہ، شریف ملک پروڈکٹس شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ منجمد صنعتوں میں شریف فیڈملز،رمضان شوگرملزاورشریف پولٹری بھی شامل ہے۔

    ذرائع کا کہناہے کہ مستقبل میں شہبازشریف،حمزہ ،سلمان اورنصرت شہبازمنافع کےحقدارنہیں ہوں گے ۔

    اس حوالے سے نیب نے سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان اور شریف خاندان کے افراد کےعلاوہ ان کےفنانشل ایڈوائزرکوبھی احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔

  • 35 سال میں اپنے لیے ایک اسپتال نہ بنا سکے تو غریب کا کیا حال ہوگا: مراد سعید

    35 سال میں اپنے لیے ایک اسپتال نہ بنا سکے تو غریب کا کیا حال ہوگا: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے منی لانڈرنگ کا مرکزی کردار اسحٰق ڈار، شہباز شریف کا داماد، حسن اور حسین نواز مفرور اور ملک سے باہر ہیں۔ شریف خاندان کے لوگ واپس نہیں آئے یہ ثبوت ہے۔ 35 سال میں اپنے لیے اسپتال نہیں بنا سکے تو غریبوں کا کیا حال ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج تحریک انصاف کے اسٹوڈنٹس کا یوم تاسیس ہے، ہم جیسے نوجوان کچھ خواب لے کر سیاست میں آئے، دو نہیں ایک پاکستان نعرہ نہیں ہمارا ایمان ہے۔

    مراد سعید نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ووٹ کو عزت دو، میں کہتا ہوں ووٹر کو عزت دو۔ اس ووٹر کو عزت دو جو بھوکا ہے، بے روزگار ہے۔ جو تعلیم سے محروم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب کمیٹیز کی میٹنگ ہوتی ہے تو سنجیدگی سے لیا جاتا ہے، ایک سال تک کمیٹی نہیں بنی کہ غداری اور کرپشن کے کیسز چل رہے تھے۔ کمیٹیز کام نہیں کرتی تو قانون سازی نہیں ہوتی۔ ایسا کرنے سے ہاؤس نہیں چلتا جب ہاؤس نہیں چلتا تو ملک نہیں چلتا۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ اللہ کو گواہ کر کے بیان دیتا ہوں وزیر اعظم نے صحت پر سیاست نہ کرنے کے لیے کہا، خواجہ آصف بتائیں وزیر اعظم کی باتیں کہاں سے لا رہے ہیں۔ نواز شریف کو سپریم کورٹ کے 5 ججز نے سزا سنائی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر وہ نااہل قرار پائے۔

    انہوں نے کہا کہ آپ کو نواز شریف کی جان اور صحت پیاری ہے یا پیسہ؟ آپ نواز شریف کی ضمانت دے دیں اور باہر چلے جائیں۔ غریب سوال کرتا ہے ایک اسپتال نہیں بنا جو آپ کا علاج کر سکے۔ 35 سال میں اپنے لیے اسپتال نہیں بنا سکے تو غریبوں کا کیا حال ہوگا۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ لاہور کے ایک اسپتال میں ٹھنڈے فرش پر ایک شخص نے جان دی، سندھ میں کتے کے کاٹے سے سسک سسک کر لوگ مر رہے ہیں۔ منی لانڈرنگ کا مرکزی کردار اسحٰق ڈار مفرور ہے، شہباز شریف کا داماد بھی مفرور ہے۔ حسن اور حسین نواز مفرور اور ملک سے باہر ہیں۔ شریف خاندان کے لوگ واپس نہیں آئے یہ ثبوت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کشمیر کی آواز اقوام متحدہ میں بلند کی، وزیر اعظم عمران خان نے امریکا میں مدینے کی ریاست کی بات کی۔ کارکے کیس میں پاکستان کو 1.2 ارب ڈالر جرمانہ تھا، وزیر اعظم عمران خان کی بدولت یہ 1.2 ارب ڈالر بچا لیا گیا۔ 4600 سے زائد پاکستان سعودی جیل سے رہا ہوئے۔ ریکوڈک کیس میں بھی پاکستان کو جلد خوشخبری ملے گی، اس کیس میں جلد پاکستان کا 6 بلین ڈالر کا نقصان بھی بچ جائے گا۔

  • شریف خاندان کی چوہدری شوگرملز کے بعد شمیم شوگر ملز کی چھان بین شروع

    شریف خاندان کی چوہدری شوگرملز کے بعد شمیم شوگر ملز کی چھان بین شروع

    لاہور : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے شریف خاندان کی چوہدری شوگرملز کے بعد شمیم شوگرملز کےاکاؤنٹس کی چھان بین شروع کردی اور کہا شمیم شوگرملز کے اکاؤنٹس سے بھی مشکوک ترسیلات کے شواہد ملے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کی چوہدری شوگرملز کے بعد شمیم شوگرملز بھی نیب کےریڈارپرآگئی ، نیب نےشمیم شوگرملزکےاکاؤنٹس سےمبینہ منی لانڈرنگ کی چھان بین شروع کردی۔

    نیب ذرائع کا کہنا تھا کہ شمیم شوگرملزکےقرضوں،سرمایہ کاری ودیگرتفصیلات کاریکارڈاکٹھا کیاجارہاہے ، شمیم شوگرملزکےاکاؤنٹس سےبھی مشکوک ترسیلات کےشواہد ملے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے مریم نواز سے بھی شمیم شوگرملز سے متعلق سرمایہ کاری،قرضوں اور دیگر تفصیلات طلب کی گئی اور انھیں 8 اگست کوشمیم شوگر ملز سے متعلق جواب جمع کرانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : نیب پیشی پر مریم نواز سے تحقیقات اورسوالات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    یاد رہے 31 جولائی کو چوہدری شوگرملزکیس میں طلبی پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نیب دفتر میں پیش ہوئیں تھیں ، نیب کی مشترکہ ٹیم نے 45 منٹ تک مریم نواز سے تحقیقات کیں اور سوالنامہ بھی دیا، سوالنامہ میں چوہدری شوگرملزسےمتعلق جواب مانگےگئے ہیں۔

    نیب نے مریم نوازکو8 اگست کودوبارہ طلب کرلیا اور ریکارڈبھی ساتھ لانےکی ہدایت کردی تھی۔

    بعد ازاں مریم نواز سے تحقیقات اور سوالات کی اندرونی کہانی سامنے آئی تھی ، جس کے مطابق مریم نواز سے چوہدری شوگرملز کے شیئرزہولڈرز ہونے پر معلومات مانگی گئیں ملز کے 4 غیر ملکیوں سے مالی رابطوں پربھی سوالات کئے۔

    نیب ذرائع کا کہنا تھا کہ مریم نواز سے شمیم شوگرملزکوسرمایہ کاری سےمتعلق بھی سوالات کئےگئے اور بیرون ملک سےملنےوالی ٹیلی گرافک ٹرانسفرکی معلومات مانگی گئیں جبکہ مختلف افرادسےخریدی گئی زمین سےمتعلق معلومات لی گئیں۔

    خیال رہے نیب کی جانب سے منی لانڈرنگ سےمتعلق چوہدری شوگرملزکی تحقیقات کی جارہی ہیں، چوہدری شوگرملزمیں زیادہ سرمایہ کاری2001سے 2007میں ہوئی۔

  • شوگر ملز کیس: مریم نواز آج نیب لاہور میں پیش ہوں گی

    شوگر ملز کیس: مریم نواز آج نیب لاہور میں پیش ہوں گی

    لاہور: سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو چوہدری شوگر ملز کیس میں آج نیب نے طلب کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے مریم نواز سمیت کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز اور حسین نواز کو بھی (آج) 31 جولائی کو طلب کیا ہے۔

    نیب لاہور میں طلب کیے گئے تمام افراد چوہدری شوگر ملز میں کروڑوں روپے کے شیئر ہولڈرز ہیں، اس کیس میں ان کے بھتیجے عبدالعزیز کو بھی طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

    نیب میں پیشی پر مریم نواز سے شوگر ملز سے متعلق سوالات کیے جائیں گے، نیب ذرایع نے آج کی پیشی پر اہم پیش رفت کا امکان ظاہر کیا ہے۔

    خیال رہے کہ شریف خاندان کے کرپشن کھل کر سامنے آرہے ہیں، رواں سال اپریل میں احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز کیس میں نامزد سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کی ہے۔

    رمضان شوگر ملز کیس: شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے 11 جنوری 2018 کو رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس مکمل کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ملزم نامزد کیا تھا، بعد ازاں چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

  • شہباز اینڈ سنز بشمول داماد سچے ہیں تو ملک سے کیوں بھاگے،فردوس عاشق اعوان

    شہباز اینڈ سنز بشمول داماد سچے ہیں تو ملک سے کیوں بھاگے،فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ شریف خاندان کرپشن سے توبہ کرلے، توبہ کے درہمیشہ کھلے رہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 8 کروڑکی امداد کا چیک براہ راست علی عمران کے اکاؤنٹ میں جمع ہوا، اعتراف ایرا کے افسر اکرام نوید نے پلی بارگین کے بیان حلفی میں کیا۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے، لیگی ترجمان جھوٹ کو تحفظ دینے کے لیے جھوٹ بول رہے ہیں، نوکری میں جکڑے ترجمان کب تک کرپشن اور منی لانڈرنگ کا دفاع کریں گے؟۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ شہبازاینڈسنز کے کالے دھن اور ٹی ٹیز کی فہرست طویل ہے، فہرست اتنی طویل ہے کہ دفاع جلد ترجمانوں کے ہاتھ کھڑے ہوجائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ شہباز اینڈ سنز بشمول داماد سچے ہیں تو ملک سے کیوں بھاگے؟، ایرا کے افسر کے اعتراف کے بعد بہتر ہے شہباز شریف خاندان اقبال جرم کرلے، خاندان کرپشن سے توبہ کر لے، توبہ کے درہمیشہ کھلے رہتے ہیں۔

  • شریف خاندان پاکستان کے لیے باعث شرمندگی بن چکا ہے، علی زیدی

    شریف خاندان پاکستان کے لیے باعث شرمندگی بن چکا ہے، علی زیدی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ شریف خاندان نے ہمیشہ مجرموں کی پشت پناہی کی، عدلیہ کو پیسوں کا لالچ اوردباؤ ڈالنا بھی اسی خاندان کا شیوہ رہا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے شہباز شریف کی مبینہ کرپشن کے ایک اور اسکینڈل پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ شریف خاندان پاکستان کے لیے باعث شرمندگی بن چکا ہے۔

    علی زیدی نے کہا کہ برسوں سے 2 خاندان پاکستان کے لیے عالمی رسوائی کا سبب ہیں، شریف خاندان نے ہمیشہ مجرموں کی پشت پناہی کی، عدلیہ کو پیسوں کا لالچ اوردباؤ ڈالنا بھی اسی خاندان کا شیوہ رہا۔

    وفاقی وزیر برائے بحری امور نے کہا کہ معصوم لوگوں کی زندگیاں تباہ کرنے میں ملوث رہے، عالمی رہنما کہہ رہے ہیں کہ زلزلے کا پیسہ تو نہیں کھا گئے۔

    واضح رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا ایک اورمبینہ کرپشن اسکینڈل سامنے آگیا۔ برطانوی اخبار کے مطابق شہبازشریف نے زلزلہ متاثرین کی امداد میں لاکھوں پاؤنڈ کی خورد برد کی۔

  • جج کے بیان حلفی کے بعد ثابت ہوگیا کہ شریف خاندان معصوم نہیں: فیاض الحسن چوہان

    جج کے بیان حلفی کے بعد ثابت ہوگیا کہ شریف خاندان معصوم نہیں: فیاض الحسن چوہان

    لاہور: پی ٹی آئی کے رہنما فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ جج ارشد ملک کے حلفیہ بیان کے بعد واضح تبدیلی آئی ہے، پتا چل گیا کہ شریف خاندان معصوم نہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو سے کرتے ہوئے کیا. فیاض چوہان نے کہا کہ جعلی ویڈیو پیش کرنے کے بعد اندازہ لگا لیں کہ یہ لوگ کیسے ہیں. ثابت ہوگیا ہے کہ یہ انڈر ورلڈ مافیا ہے، دونوں بھائیوں نے مدینہ میں بھی جج کو خریدنے کی کوشش کی.

    صوبائی وزیر پنجاب نے کہا کہ بیگم صفدر نے کس طرح سے عوام کواندھا کرنے کی کوشش کی، عدلیہ، نیب سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان کی ضمانت رد کی جائے.

    مزید پڑھیں: بیگم صفدر نے کرپشن بولے بھائی کے لیے منی لانڈرنگ کی ہانڈی تیار کی، فیاض الحسن چوہان

    10 ماہ میں صرف ایک ہی بات کرتے ہیں کہ ابا کا دل خراب ہے، یہ لوگ جھوٹ، فراڈ اور فریب بار بار کر رہے ہیں، ہر شخص سوچنے پرمجبورہے کہ یہ لوگ اتنا گر سکتے ہیں.

    ان کا کہنا تھا کہ مافیا نے جج کو بلیک میل کرنے کے لیے بلو دی بیلٹ ویڈیو بنوائی، بیگم صفدر کا اس سے ان کی ذہنیت کا پتا نہیں چلتا، جج نے پہلے یہ بات کیوں نہیں بتائی، یہ بات وہ خود ہی بتا سکتے ہیں.

  • جج کا بیان حلفی شریف خاندان کے خلاف چارج شیٹ ہے، فردوس عاشق اعوان

    جج کا بیان حلفی شریف خاندان کے خلاف چارج شیٹ ہے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ جج کا بیان حلفی شریف خاندان کے خلاف چارج شیٹ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جج ارشد ملک کا بیان حلفی ثبوت ہے کہ یہ نہ تو معصوم اور نہ ہی مظلوم ہیں، چارج شیٹ سسیلین مافیا، گاڈ فادر کا اصل مطلب سمجھاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے لیڈر اقتدار میں ہوں تو مخالفوں کے گلے پکڑتے ہیں، یہی لیڈر مشکل میں ہوں تو انہی کے پاؤں پڑ جاتے ہیں۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ان کی تاریخ، فراڈ، کرپشن، رشوت، بلیک میلنگ سے عبارت ہے، منفی ہتھکنڈے نہ چلیں تو عابد باکسر، ناصر بٹ کو استعمال کرتے ہیں۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات کا کہنا تھا کہ جسٹس قیوم کی ٹیپ ہو یا جسٹس سجاد علی شاہ کی عدالت پر لیگیوں کا حملہ، رفیق تارڑ کا بریف کیس ہو یا دیواریں پھلانگ کر سپریم کورٹ پر حملہ، یہ شرمناک اقدام ملکی تاریخ کے سیاہ ترین باب ہیں۔

    مزید پڑھیں: جج ارشد ملک کو دھمکیاں دینے والا کون تھا؟ اے آر وائی نیوز نے پتہ لگا لیا

    واضح رہے کہ جج ارشد ملک کے بیان حلفی میں بھی ناصر جنجوعہ کا ذکر کیا گیا ہے، ناصر جنجوعہ نے جج کو بلیک میل کیا، ناصر جنجوعہ نے جج سے رابطہ کیا اور کہا کہ میں نے آپ کو لگوایا ہے۔ ناصر جنجوعہ کنسٹرکشن کمپنی کا مالک ہے۔

    یاد رہے کہ جج ارشد ملک کی جانب سے جمع کرائے گئے بیان حلفی میں تہلکہ خیزانکشافات کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ پرانی ویڈیو دکھا کردھمکی دی گئی اور مجھ سے تعاون مانگا گیا، نواز شریف نے کہا کہ تعاون کریں گے تو مالامال کردیں گے اور حسین نواز نے بھی پچاس کروڑ روپے کی آفر کی تھی۔