Tag: شریف خاندان

  • سپریم کورٹ میں پاناماکیس کی سماعت کل تک ملتوی

    سپریم کورٹ میں پاناماکیس کی سماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان میں پاناماکیس کی سماعت کل تک کے لیےملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ میں پانامالیکس سےمتعلق درخواستوں کی سماعت آج جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں عدالت کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے کی۔

    لارجر بینچ میں جسٹس آصف کھوسہ، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس اعجاز افضل، جسٹس عظمت سعید شیخ اور جسٹس گلزار احمد شامل ہیں۔

    درخواستوں کی سماعت کاآغاز کرتے ہوئے جسٹس آصف کھوسہ کا کہنا تھا کہ کیس کو کسی صورت التواکا شکار نہیں ہونے دیا جائےگااورسماعت روزانہ کی بنیاد پر ہوگی۔

    سماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری نے دلائل دیتے ہوئےوزیراعظم کی 4 اپریل کی تقریر کا حوالہ دیا،نعیم بخاری کا کہناتھا کہ نواز شریف نے غلط بیانی کی،وہ صادق اورامین نہیں رہے،نااہل قراردیا جائے۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے استفسار کیا کہ نواز شریف کی تقریر میں دوبئی فیکٹری کا کوئی ذکر نہیں،نواز شریف کی تقریر جو آپ پڑھ رہے ہیں اس کی مطابقت بھی واضع کریں۔

    جسٹس اعجازالحسن نے نعیم بخاری سے استفسار کیا کہ آپ کا انحصار وزیر اعظم کی دو تقریروں پر ہے،کیاوزیر اعظم کی یہ دستخط شدہ دستاویز ہیں۔

    نعیم بخاری نے کہا کہ ان کے پاس وزیر اعظم کی دستخط شدہ کوئی دستاویز نہیں ہے،آئی سی آئی جے کی دستاویزات اور رپورٹس عالمی سطح پر جاری ہوئیں لیکن انہیں ابھی تک چیلنج نہیں کیا گیا۔

    نعیم بخاری نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب اپنے فرائض کی ادائیگی میں ناکام رہے،عدالت چیئرمین نیب کو تاخیر کے باوجودہائی کورٹ کےفیصلےکےخلاف اپیل کرنےکاکہے۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ چیئرمین نیب اپنا جواب جمع کراچکے ہیں،چیئرمین نیب کےخلاف سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کیا جاسکتا ہے۔

    تحریک انصاف کے وکیل کا کہنا تھا کہ اگر قطری شہزادے کے خط کو نظرانداز کردیا جاتا ہے تو سارا کیس واضح ہوجائے گا۔

    عدالت نے نعیم بخاری کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ آپ کو ثابت کرنا ہوگا کہ آف شور کمپنیاں 2006 سے پہلے ہی وزیراعظم کے بچوں کی ملکیت میں تھیں۔

    جسٹس آصف کھوسہ کا کہنا تھا کہ نومبر میں سابق قطری وزیراعظم کے پیش کیے گئے خط کے مطابق لندن فلیٹس الثانی فیملی کی ملکیت تھےجس کے بعد شریف خاندان نے انہیں خریدا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ عدالت میں اس حوالے سے کوئی شواہد پیش نہیں کیے گئے کہ الثانی خاندان ہی ان فلیٹس کا مالک تھا۔

    عدالت نے پی ٹی آئی وکیل کو حکم دیا کہ وہ پارک لین فلیٹس کی خریداری کے لیے استعمال ہونے والے ذرائع کی معلومات واضح کریں۔

    قطری شہزادے کےخط کے مطابق لندن کے پارک لین فلیٹس نواز شریف کے والد میاں شریف نے 1980 میں خریدے، دستاویز کے مطابق ان فلیٹس کو دبئی اسٹیل ملز فروخت کرکے خریدا گیا۔

    جس پر جسٹس کھوسہ نے نعیم بخاری سے استفسار کیا کہ کیا ان فلیٹس میں سرمایہ کاری اس قدر منافع بخش تھی کہ 1980 سے 2006 تک اربوں روپے حاصل ہوگئے۔

    دوران سماعت سیاستدانوں کی سپریم کورٹ کے احاطے میں میڈیا ٹاک پر بھی عدالت کی جانب سے برہمی کا اظہار کیا گیا۔عدالت کا کہنا تھا کہ احاطے کو سیاسی اکھاڑہ نہ بنایا جائے۔

    جسٹس آصف کھوسہ کا کہنا تھا کہ دیکھنا ہوگا نواز شریف نے عوامی عہدے کا غلط استعمال تو نہیں کیا، وزیراعظم 1980سے1997تک بزنس اور سرکاری عہدہ رکھتے تھے۔

    عدالت نے نواز شریف کے وکیل سے استفسار کیا کہ نواز شریف دوبارہ وزیراعظم کب منتخب ہوئے، ملک بدر کب ہوئے، پنجاب کے وزیراعلیٰ کب بنے، اور پنجاب کے وزیر خزانہ کب رہے۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے وزیراعظم کے وکیل سے یہ تفصیلات طلب کرتے ہوئے سماعت کو کل تک کے لیے ملتوی کردیا۔

    پاناما کیس کی سماعت سے قبل آج سپریم کورٹ کے باہر گفتگو میں تحریک انصاف کےچیئرمین کا کہنا تھا کہ امید ہے اب حالات بدل جائیں گے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپنا معیار اوروقارکھودیا،کُل جماعتی کانفرنس بلاکرنگران حکومت کا اعلان کیا جائے۔

    تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمد قریشی کا کہنا تھا کہ موسم بدل رہا ہے،وکیل بدل چکے ہیں،لگتا ہے رُت بدلنےوالی ہے۔

    وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف، ان کے بیٹوں حسن نواز،حسین نواز اور بیٹی مریم صفدر کے خلاف گذشتہ سال ستمبر میں چار درخواستیں سپریم کورٹ میں دائر کی گئیں تھیں۔

    درخواست گزاروں میں حزب اختلاف کی جماعت پاکستان تحریک انصاف اور جماعت اسلامی شامل ہیں۔

    سپریم کورٹ اس سے قبل ان درخواستوں کی سماعت کر چکی ہے لیکن چیف جسٹس جسٹس انور ظہیر جمالی کی ریٹائرمنٹ کے بعد سماعت کرنے والے بینچ کے ٹوٹ جانے کے بعد اب ان درخواستوں کی ازسر نو سماعت شروع کی جا رہی ہے۔

    خیال رہےکہ گزشتہ سال سپریم کورٹ کے لارجر بینج نےسابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں پاناما کیس کی 10 سماعتیں کیں تھی۔

    مزید پڑھیں:پاناما کیس، پی ٹی آئی نے مزید دستاویزات جمع کرا دیں

    یاد رہےکہ تحریک انصاف کی طرف سے پاناما پیپرز کیس میں اضافی دستاویزات داخل کی گئی ہیں۔دستاویزات میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 2005ء میں مریم صفدر آف شور کمپنیوں اور لندن فلیٹس کی ٹرسٹی نہیں حقیقی وارث ہیں،ان کے ٹرسٹی ہونے کا دعویٰ درست نہیں۔

    دوسری جانب وزیر اعظم نواز شریف کا مقدمہ سلمان اسلم بٹ کے بجائےاب معروف قانون دان مخدوم علی خان لڑرہےہیں،مریم صفدر اور کیپٹن صفدر کی وکالت شاہد حامد کررہےہیں،حسین نواز کی طرف سے اب اکرم شیخ نہیں سلمان اکرم راجہ مقدمہ لڑرہے ہیں۔

    واضح رہے کہ شریف خاندان کے خلاف سنگین الزامات پر مبنی یہ مقدمہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اس کے فیصلے سے مسلم لیگ ن کی قیادت کا سیاسی مستقبل وابستہ ہے۔

  • وزیراعظم کےعلاج کے تمام اخراجات شریف خاندان برداشت کرے گا، ترجمان وزیراعظم ہاؤس

    وزیراعظم کےعلاج کے تمام اخراجات شریف خاندان برداشت کرے گا، ترجمان وزیراعظم ہاؤس

    اسلام آباد: ترجمان وزیراعظم ہاوس کا کہنا ہے کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف لندن سے براہ راست امور مملکت چلا رہے ہیں۔

    وزیر اعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ریاستی امور کی ادائیگی میں کسی قسم کا تعطل نہیں ہے، وزیراعظم لندن سے براہ راست امور مملکت چلا رہے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہےکہ سرجری کی بعد وزیراعظم ڈاکٹروں کےمشورے کےمطابق واپس پاکستان آئیں گے، اعلامیہ میں کہاگیا ہےامور مملکت چلانے میں پرنسپل سیکریٹری، ملٹری سیکریٹری اور دیگر اسٹاف اراکین انکی معاونت کررہے ہیں۔

    وزیراعظم کی ہدایات قاعدے اور قانون کے مطابق متعلقہ لوگوں تک پہنچائی جارہی ہیں، وزیراعظم اس تناظر میں کابینہ اراکین اورمتعلقہ افرادسے رابطوں میں ہیں۔

    ترجمان نے یہ بھی واضح کیا ہےکہ وزیراعظم کےعلاج کے تمام اخراجات انکے اہلخانہ برداشت کر رہے ہیں اور علاج کی غرض سے سرکاری خزانے کا بالکل استعمال نہیں کیا جارہا ہے۔

    دوسری جانب وزیر اعظم کی اوپن ہارٹ سرجری سے پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کے لیے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت وزرا کا مشاورتی اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں حکومتی امور اور بجٹ کے حوالے سے لائحہ عمل طے کیا گیا، اجلاس میں اسحاق ڈار کے علاوہ مریم نواز اور سنیئر وزرا خواجہ آصف، احسن اقبال اور دیگر شامل تھے۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ ملک میں کوئی بحرانی کیفیت نہیں، وزیر اعظم مسلسل رابطے میں ہیں، انہوں نے واضح کیا کہ وزیر اعظم کی عدم موجودگی میں قائم مقام کی کوئی ضرورت نہیں۔

    وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار وزرا کی مشاورت سے امور چلا رہے ہیں، وزیر اعظم نے اہم امور پر رات کو بھی ہدایات جاری کیں۔

  • ایک لاکھ موٹرسائیکلوں پرلاہورسےنکلیں گے، عمران خان

    ایک لاکھ موٹرسائیکلوں پرلاہورسےنکلیں گے، عمران خان

    لاہور: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ بادشاہت اور جمہوریت کی جنگ ہے، اگر نظر بند کیا گیا تو تحریک انصاف کے کارکن پورا پاکستان بند کردیں گے۔

    عمران خان نے لاہور میںورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسلام آباد نواز شریف خاندان کی بادشاہت ختم کرنے جارہے ہیں، تحریک انصاف کے سربراہ نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر انہیں گھر میں نظر بند کیا گیا تو شدید احتجاج ہوگا ،پولیس اور انتظامیہ نے لانگ مارچ روکا تو انہیں پنجاب میں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی ۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ نیب میں نواز شریف خاندان کیخلاف اکہتر کیس ہیں مگر کسی میں ہمت نہیں کہ ان سے ٹیکس چوری کے متعلق پوچھ سکے،ورکرز کنونشن میں کارکنوں کا جوش و جذبہ دیدنی تھا تاہم دیکھنا یہ ہے کہ عمران خان دس لاکھ افراد کو اسلام آباد لانے میں کس حد تک کامیاب ہوتے ہیں۔

  • جلسہ کرنے نہیں جا رہے،فیصلہ کن جنگ ہوگی، عمران خان

    جلسہ کرنے نہیں جا رہے،فیصلہ کن جنگ ہوگی، عمران خان

    لاہور: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ وہ چودہ اگست کو ٹی ٹوئینٹی میچ کھیلنے اسلام آباد نہیں جا رہے، اب فیصلہ کن جنگ ہو گی ۔

    لاہور میں تحریک انصاف کے کارکنوں سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھاکہ اس وقت ملک حالت جنگ میں ہے، دس لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور ملک میں بجلی نہیں لیکن بادشاہوں کا خاندان بیرون ملک گیاہوا ہے، انہوں نےکہا کہ وہ انتخابی دھاندلی کے خلاف اپنے لئے نہیں لڑ رہے ہیں بلکہ قوم کے لئے لڑ رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ چودہ اگست کو فیصلہ کن جنگ ہو گی اسمبلیوں میں بیٹھےلوگ سسٹم تبدیل کرنا نہیں چاہتے، اورانتخابی نظام ٹھیک کیےبغیرکرپشن ختم نہیں ہوسکتی۔

  • وزیراعظم عوام کے پیسے پرعمرہ کرنےگئے، عمران خان

    وزیراعظم عوام کے پیسے پرعمرہ کرنےگئے، عمران خان

    پشاور: عمران خان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت حقوق کیلئے جدوجہد کرے وفاق چاہتاہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کامیاب نہ ہو۔

    حکمراں جماعت ہےتحریک انصاف کی کڑی تنقید کی زد میں۔عمران خان کہتے ہیں ترقی اشتہاروں میں ہورہی ہےنندی پورمنصوبہ تین دن بعد ہی بند ہوگیا تھا اسکینڈل کے خلا ف نیب جائیں گے،ان کاکہناتھا لاکھوں لوگ بےگھر پڑے ہیں اور وزیراعظم عوام کے پیسے پرعمرہ کرنے چلے گئے،عمران خان کاکہناتھاچودہ اگست میں عوام کاسمندرملک کوبادشاہت سے نجات دلائےگا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کاکہناتھا خیبرپختونخوا سے ظلم ہورہاہےصوبائی حکومت حقوق کیلئے جدوجہدکرےاوروفاق سے کولیشن سپورٹ فنڈ کی رقم طلب کرے، عمران خان نےغزہ پراسرائیلی جارحیت پرمسلم حکمرانوں کے رویے کی شدید مذمت کی، عمران خان کاکہناتھا تمام مسلم ممالک اسرائیلی مصنوعات کےبائیکاٹ کااعلان کردیں تو اسرائیل حملے بند کردے گا۔

  • وفاق اور پنجاب حکومت نے مل کر تمام اداروں کو تباہ کیا ہے،عمران خان

    وفاق اور پنجاب حکومت نے مل کر تمام اداروں کو تباہ کیا ہے،عمران خان

    لندن: تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نئے پاکستان کی تحریک جہاں رکھی تھی 14اگست کو وہی تحریک دوبارہ شروع کر دی جائیگی ۔

    لندن میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ 14اگست کو مکمل ثبوتوں کیساتھ ان تمام لوگوں کے ناموں کا انکشاف کریں گے،جنہوں نے مل کر گزشتہ انتخابات میں دھاندلی کی، انہوں نے کہا کہ حکومت نے خیبر پختونخواہ حکومت کو اعتماد میں لیے بغیر وزیرستان آپریشن شروع کی، جس سے مسائل میں اضافہ ہوا ہے، عمران خان نے کہا کہ وفاق اور پنجاب حکومت نے مل کر تمام اداروں کو تباہ کر یا ہے، انہوں نے عہد کیا کہ 14اگست کو ایک بڑا سیلاب اسلام آباد کی طرف رواں ہوگا۔