Tag: شریف خاندان

  • لندن: بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی

    لندن: بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی

    لندن: سابق خاتون اول بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔ نماز جنازہ لندن کی ریجنٹ پارک مسجد میں ادا کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق خاتون اول کلثوم نواز کی نماز جنازہ ریجنٹ پارک مسجد میں ادا کی گئی۔

    نماز جنازہ میں شریف خاندان اور مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ پاکستانی ہائی کمیشن کے حکام بھی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے موجود تھے۔

    لندن میں اس وقت میت کے ساتھ مرحومہ کے بیٹے حسن اور حسین نواز ب موجود ہیں۔ دونوں  بیٹے والدہ کا آخری دیدار لندن میں ہی کریں گے ، تدفین کے لیے پاکستان نہیں آئیں گے۔

    مرحومہ کے شوہر نواز شریف کے بھائی شہباز شریف پاکستان سے ان کی میت وصول کرنے لندن آئے ہیں۔ اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنما چوہدری نثار اور اسحٰق ڈار بھی موجود ہیں۔

    خیال رہے کہ سابق خاتون اول  بیگم کلثوم نواز طویل علالت کے بعد لندن میں انتقال کر گئی تھیں۔ اس موقع پر نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن صفدر کو  پیرول پر رہا کیا گیا تھا۔

    سابق خاتون اول کا جسد خاکی وطن لانے کے لیے نواز شریف کے بھائی شہباز شریف لندن پہنچے ہیں۔

    بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ ادا کیے جانے کے بعد شہباز شریف ان کا جسد خاکی لے کر وطن واپس پہنچیں گے۔

    سابق خاتون اول کی تدفین لاہور میں واقع ان کی رہائش گاہ جاتی امرا میں ہی کی جائے گی۔

    پاکستان روانگی

    نماز جنازہ کے بعد شہباز شریف میت لے کر ایئرپورٹ روانہ ہوگئے ہیں۔  بیگم کلثوم نوازکی میت پی کے758کےذریعےلاہورلائی جائےگی۔

  • پیپلز پارٹی کا وفد بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ میں شرکت کرے گا

    پیپلز پارٹی کا وفد بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ میں شرکت کرے گا

    لاہور: پیپلز پارٹی کا وفد بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ میں شرکت کرے گا۔ پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو بعد میں تعزیت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے سابق خاتون اول بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے وفد تشکیل دے دیا۔

    وفد میں یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، خورشید شاہ، نوید قمر، قمر الزمان کائرہ، چوہدری منظور اور حسن مرتضیٰ شامل ہیں۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو بعد میں اہلخانہ سے تعزیت کریں گے۔

    خیال رہے کہ سابق خاتون اول  بیگم کلثوم نواز طویل علالت کے بعد لندن میں انتقال کر گئی تھیں۔

    اس موقع پر نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن صفدر کو  پیرول پر رہا کیا گیا تھا۔

    سابق خاتون اول کا جسد خاکی وطن لانے کے لیے نواز شریف کے بھائی شہباز شریف لندن پہنچے ہیں۔

    بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ آج شام لندن میں ادا کی جائے گی جس کے بعد شہباز شریف ان کا جسد خاکی لے کر وطن واپس پہنچیں گے۔

    سابق خاتون اول کی تدفین لاہور میں واقع ان کی رہائش گاہ جاتی امرا میں ہی کی جائے گی۔

  • نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے پیرول میں 5 دن کی توسیع کر دی گئی

    نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے پیرول میں 5 دن کی توسیع کر دی گئی

    لاہور: جیل میں قید کاٹنے والے سابق وزیرِ اعظم نواز شریف، ان کی صاحب زادی مریم اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی پیرول پر رہائی میں توسیع کرتے ہوئے مدت پانچ دن کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے محکمۂ داخلہ نے نواز شریف اور ان کی صاحب زادی کی پانچ دن پیرول پر رہائی کے لیے جاری کی جانے والی سمری پر دستخط کر دیے۔

    سابق وزیرِ اعظم کی پیرول پر رہائی کے سلسلے میں 5 دن کی توسیع بیگم کلثوم نواز کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے کی گئی ہے۔

    نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی پیرول پر رہائی کا معاملہ دیکھتے ہوئے وزرا نے بھی 5 دن کی توسیع کی منظوری دینے کی اجازت دے دی ہے۔

    محکمۂ داخلہ پنجاب کی منظور کردہ سمری کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، سیکریٹری داخلہ نسیم نواز کی بھجوائی گئی سمری وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے بھی منظور کر لی ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل پنجاب حکومت کی جانب سے اڈیالہ جیل کے تینوں قیدیوں کو 12 گھنٹے کے لیے پیرول پر رہا کیا گیا جس کے بعد وہ جاتی امرا پہنچے، تاہم پیرول کی مدت میں توسیع کرتے ہوئے اسے تین دن کیا گیا۔


    نواز شریف تعزیت کے لیے آنے والوں سے نہیں مل سکیں گے


    اب پیرول کی مدت میں مزید توسیع کرتے ہوئے اسے پانچ دن کر دیا گیا ہے، پنجاب حکومت کی جانب سے قوانین کو نرم کرتے ہوئے پیرول پر رہا کرنے کی منظوری دی گئی۔

    واضح رہے کہ سابق خاتونِ اوّل بیگم کلثوم نواز طویل علالت کے بعد گزشتہ روز لندن میں کینسر کے عارضے کے باعث انتقال کر گئی ہیں، ان کا جسدِ خاکی لانے کے لیے شہباز شریف لندن جا چکے ہیں۔

  • شریف خاندان کی پیرول پر رہائی میں 3 دن کی توسیع

    شریف خاندان کی پیرول پر رہائی میں 3 دن کی توسیع

    لاہور: سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن صفدر کی پیرول پر رہائی میں 3 دن کی توسیع کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق خاتون اول کلثوم نواز کے انتقال کے سبب ان کے شوہر نواز شریف، صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن صفدر کی پیرول پر کی جانے والی رہائی میں توسیع منظور کرلی گئی۔

    ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ نسیم نواز رہائی میں توسیع کی سمری لے کر وزیر اعلیٰ آفس پہنچے۔

    مزید پڑھیں: ’امی آنکھیں کھولیں، دیکھیں ابو جان آئے ہیں‘

    محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی پیرول پر رہائی میں توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے سمری وزیر اعلیٰ پنجاب کو ارسال کردی گئی ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ سابق خاتون اول  بیگم کلثوم نواز طویل علالت کے بعد گزشتہ روز لندن میں انتقال کر گئی تھیں۔

    اس موقع پر نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن صفدر کو 12 گھنٹے کے لیے  پیرول پر رہا کیا گیا تھا جس کے بعد وہ جاتی امرا پہنچ گئے ہیں۔

    نواز شریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس کیس کی سماعت بھی آج بغیر کارروائی ملتوی کردی گئی۔

    دوسری جانب نواز شریف کے بھائی اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اپنی بھابھی کی میت لینے کے لیے لندن روانہ ہوچکے ہیں۔

    وہ میت لے کر جمعہ کو وطن واپس آئیں گے جس کے بعد مرحومہ کلثوم نواز کو جاتی امرا میں سپرد خاک کیا جائے گا۔

  • بیگم کلثوم نوازکی زندگی، تصاویرکے آئینے میں

    بیگم کلثوم نوازکی زندگی، تصاویرکے آئینے میں

    سابق وزیر اعظم نوازشریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز انتقال کرگئیں ، آپ گزشتہ 47 سال سے سابق وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک تھیں۔

    بیگم کلثوم نواز تین بار پاکستان کی خاتونِ اول کے منصب پر فائز رہنے والی واحد خاتون ہیں ، انہوں نے سنہ 1999 سے لے کر سنہ 2002 تک مسلم لیگ ن کی قیادت کی ذمہ داری بھی نبھائی۔

    آپ طویل عرصے سے گلے کے سرطان میں مبتلا تھیں ، جس کا علاج پاکستان میں ممکن نہ تھا لہذا انہیں لندن منتقل کیا گیا ، جہاں وہ طویل عرصہ زیرِ علاج رہنے کے بعد اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملیں۔

    آئیے دیکھتے ہیں ان کی چند نادر و نایاب اور یاد گار تصاویر پر


     

    بیگم کلثوم، نواز شریف اور ان کے بچے
    بیگم کلثوم اور نواز شریف
    بیگم کلثوم ، بیٹی مریم نواز ، داماد اور ان کے بچوں کے ہمراہ
    کلثوم نواز اور مریم نواز
    کلثوم نواز اسپتال کے بستر پر
    نواز شریف اور مریم نواز کی اسپتال میں ملاقات کی ایک تصویر
    نواز شریف کی اپنی اہلیہ سے آخری ملاقات
  • شریف خاندان کی اپیلیں،  خواجہ حارث کل سزا معطلی کی درخواستوں پر دلائل دیں گے

    شریف خاندان کی اپیلیں، خواجہ حارث کل سزا معطلی کی درخواستوں پر دلائل دیں گے

    اسلام آباد : ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کل تک ملتوی کردی، خواجہ حارث کل سزا معطلی کی درخواستوں پر دلائل دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ نوازشریف، مریم اور کیپٹن صفدر کی سزا کے خلاف اپیلوں کی سماعت ہوئی ، سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے کی۔

    نااہل نواز شریف کی جانب سے خواجہ حارث ایڈووکیٹ اور نیب کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی پیش ہوئے۔

    نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کےلیے 6 ہفتےکا وقت دیا گیا، احتساب عدالت کےساتھ ہائی کورٹ میں پیش نہیں ہوسکوں گا، اپیلوں کا معاملہ طویل ہے ،قانونی پہلوؤں کو دیکھنا پڑے گا۔

    خواجہ حارث نے استدعا کی سزا معطلی کی درخواستوں کو پہلے سن لیا جائے۔

    عدالت نے کہا درخواستوں کے معاملے پر تفصیلی دلائل ہو چکے ہیں، ہم سزا معطلی کی درخواستوں پرمیرٹ پربات نہیں کر سکتے، سپریم کورٹ کے فیصلے پر احتساب عدالت میں پیشی کے سوا راستہ نہیں، ریفرنسز کے حوالے سے سپریم کورٹ نے ڈیڈ لائن دے رکھی ہے۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس نے استفسار کیا نیب کا اس حوالے سے کیا موقف ہے، سزا معطلی کی درخواستیں ایک ماہ سے پہلے نہیں سنی جاسکتی تھیں، خواجہ حارث سے سزا معطلی پر کچھ مزید رہنمائی چاہیے۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے مزید کہا خواجہ حارث کے پچھلے دلائل کیس کے میرٹ پر تھے، خواجہ حارث کو موقع دیتے ہیں میرٹ پر بات کیے بغیر مطمئن کریں، نیب پراسیکیوشن بدھ کو پیش ہوکر دلائل دے۔

    پراسیکیوٹر نیب نے استدعا کی ایک ہفتے کے لیے سماعت ملتوی کی جائے، جس پر جسٹس اطہر من اللہ نے کہا پیر کو اگر پراسیکیوشن نے التوا مانگا تو ہم فیصلہ دے دیں گے، فریقین تحریری جواب بھی عدالت میں جمع کرائیں اور خواجہ حارث کل عدالت میں پیش ہو کر دلائل دیں۔

    عدالت نے اکرم قریشی سے ان کی رائے مانگتے ہوئے ہوئے ہائی کورت میں سماعت کل تک ملتوی کردی۔

    خواجہ حارث کل سزا معطلی کی درخواستوں پر دلائل دیں گے۔

    یاد رہے 31 اگست کو لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی سزا کالعدم قرار دینے کی درخواستیں مسترد کردی تھیں۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزا کالعدم قرار دینے کی درخواستیں مسترد

    واضح رہے ایون فیلڈریفرنس میں احتساب عدالت سے سزا پانے والے تینوں مجرموں نے اپیلوں میں استدعا کی گئی تھی کہ احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر بری کیا جائے، اپیلوں پر فیصلے تک ضمانت پر رہا کیا جائے اور عارضی طور پر سزائیں معطل کی جائیں۔

    اپیلوں میں موقف اختیارکیا گیا کہ ضمنی ریفرنس اور عبوری ریفرنس کے الزامات میں تضاد تھا، حسن اور حسین نواز کو ضمنی ریفرنس کانوٹس نہیں بھیجاگیا، صفائی کے بیان میں بتایا تھا، استغاثہ الزام ثابت کرنے میں ناکام ہوگیا تھا

    خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف پاناما میں آف شور کمپنیوں کا معاملہ سامنے آنے کے بعد سپریم کورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو شریف خاندان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔

    نیب کی جانب سے 3 ریفرنس دائر کیے گئے جن میں سے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو 10 سال قید، مریم نواز کو 7 سال قید جبکہ کیپٹن صفدر کو 1 سال قید کی سزا بمعہ جرمانہ سنائی گئی تھی۔

    شریف خاندان کے خلاف بقیہ دو ریفرنسز العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعتیں ابھی جاری ہیں۔

  • نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت نمبرٹو کے جج ارشد ملک نے نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کو سخت سیکیورٹی میں اڈیالہ جیل سے احتساب عدالت لایا گیا۔

    احتساب عدالت میں گزشتہ روز سماعت کے آغاز پر خواجہ حارث کے معاون وکیل نے معزز جج ارشد ملک کو بتایا تھا کہ نوازشریف کے وکیل اسلام آباد ہائی کورٹ میں مصروف ہیں جہاں آج ڈویژن بینچ میں درخواست سماعت کے لیے مقرر ہے۔

    احتساب عدالت کے جج نے استفسار کیا تھا کہ ڈویژن بینچ میں سماعت کتنے بجے شروع ہوتی ہے جس پر معاون وکیل نے جواب دیا کہ ساڑھے 11 بجے بینچ سماعت شروع کرتا ہے۔

    معزز جج نے معاون وکیل سے کہا تھا کہ پھر ہم ساڑھے 12 بجے تک سماعت میں وقفہ کرلیتے ہیں، اس دوران آپ خواجہ حارث سے رابطہ کرکے پوچھ لیں کہ کیا وہ اس سے پہلے آسکتے ہیں۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت آج دن ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کردی تھی۔

    نوازشریف کےخلاف ریفرنسزکی سماعت 6 ہفتوں میں مکمل کرنےکا حکم

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے احتساب عدالت کو نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزاورفلیگ شپ ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے مزید 6 ہفتے کی مہلت دی تھ

  • نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت نمبرٹو کے جج ارشد ملک نے نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کو سخت سیکیورٹی میں اڈیالہ جیل سے احتساب عدالت لایا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پر خواجہ حارث کے معاون وکیل نے معزز جج ارشد ملک کو بتایا کہ نوازشریف کے وکیل اسلام آباد ہائی کورٹ میں مصروف ہیں جہاں آج ڈویژن بینچ میں درخواست سماعت کے لیے مقرر ہے۔

    احتساب عدالت کے جج نے استفسار کیا کہ ڈویژن بینچ میں سماعت کتنے بجے شروع ہوتی ہے جس پر معاون وکیل نے جواب دیا کہ ساڑھے 11 بجے بینچ سماعت شروع کرتا ہے۔

    معزز جج نے معاون وکیل سے کہا کہ پھر ہم ساڑھے 12 بجے تک سماعت میں وقفہ کرلیتے ہیں، اس دوران آپ خواجہ حارث سے رابطہ کرکے پوچھ لیں کہ کیا وہ اس سے پہلے آسکتے ہیں۔

    احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف ریفرنسز کی سماعت میں ساڑھے 12 بجے تک وقفہ کیا۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کل دن ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کردی۔

    احتساب عدالت میں گزشتہ سماعت پرنوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے جے آئی ٹی سربراہ سے شماریات کی اصلاحات سے متعلق سوالات کیے تاہم واجد ضیاء نے جواب دینے سے گریز کیا۔

    واجد ضیاء کا عدالت میں کہنا تھا کہ خواجہ حارث مکمل طور پرتکنیکی ٹرمز سے متعلق سوالات کررہے ہیں۔

    نوازشریف کے وکیل نے استغاثہ کے گواہ سے سوال کیا تھا کہ جے آئی ٹی نے سعودی حکام سے ایچ ایم ای کے آڈٹ شدہ اکاؤنٹس کی فنانشل اسٹیٹمنٹ مانگی تھی؟۔

    جے آئی ٹی سربراہ کا کہنا تھا کہ اس سوال کا جواب دینے کے لیے مجھے ریکارڈ دیکھنا پڑے گا، سعودی حکام کو لکھا گیا ایم ایل اے والیم 10 میں موجود ہے اور وہ اس وقت میرے پاس موجود نہیں ہے۔

    نوازشریف کےخلاف ریفرنسزکی سماعت 6 ہفتوں میں مکمل کرنےکا حکم

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے احتساب عدالت کو نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزاورفلیگ شپ ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے مزید 6 ہفتے کی مہلت دی تھی۔

  • نواز حکومت میں سرکاری ہیلی کاپٹر کا رکشے کی طرح استعمال

    نواز حکومت میں سرکاری ہیلی کاپٹر کا رکشے کی طرح استعمال

    اسلام آباد : نواز دور  میں شریف خاندان نے سرکاری ہیلی کاپٹرکا بے دریغ استعمال کیا، نوازشریف کے بچوں کے ہیلی کاپٹر اور سرکاری جہاز کے استعمال پر پونے دو کروڑ روپے خرچ ہوئے جبکہ سابق وزیراعظم کا کھانا بھی ہیلی کاپٹر سے مری پہنچایا جاتا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے دور حکومت میں ہیلی کاپٹر رکشے کی طرح استعمال ہوتا تھا، نوازشریف کے زیراستعمال سرکاری ہیلی کاپٹرز ان کے اہل خانہ بھی استعمال کرتے رہے اور جہاز اور ہیلی کاپٹرز کے استعمال پر قومی خزانے کی خطیر رقم خرچ کی گئی۔

    نوازشریف کے بچوں حسن، حسین اورمریم نواز کے جہازاستعمال کرنے پر 1کروڑ 72لاکھ اور ہیلی کاپٹر کے استعمال پر 62 لاکھ 30 ہزار خرچ ہوئے۔

    نوازشریف نے بھی ہیلی کاپٹر اور جہاز کا غیر سرکاری استعمال کیا، سابق وزیراعظم کے لیے لاہور سے کھانا بھی ہیلی کاپٹر پر مری پہنچایا جاتا تھا، چند سو روپے کا کھانا لاکھوں میں مری پہنچتا تھا۔

    خیال رہے کہ عمران خان کے وزیراعظم ہاؤس سے بنی گالا ہیلی کاپٹر پر جانے کے معاملے پر وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری کے بیان پر حکومت کو کڑی تنقید کا سامنا ہے۔

    دوسری جانب ایوی ایشن ماہر کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے زیر استعمال ہیلی کاپٹر حکومتِ پاکستان کی ملکیت ہیں، وزیر اعظم کے زیر استعمال ہیلی کاپٹر کا فی ناٹیکل میل خرچ 13 ڈالر یعنی1600 روپے بنتا ہے، پاکستانی روپوں میں مجموعی خرچہ دس ہزار سے 12 ہزار روپے تک بنتا ہے۔

    وگل نقشے کے مطابق بنی گالا سے پاک سیکرٹیریٹ کا فاصلہ 15 کلومیٹر بنتا ہے، ہوا بازی کی زبان میں یہ فاصلہ 8 ناٹیکل مائل بنتا ہے، آگسٹا ویسٹ لینڈ کمپنی کا ہیلی کاپٹر اے ڈبلیو139وزیراعظم کے زیر استعمال ہے۔

  • نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کل تک ملتوی

    نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزاور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت نمبرٹو کے جج ملک ارشد نے نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔

    سابق وزیراعظم کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں اڈیالہ جیل سے احتساب عدالت لایا گیا جبکہ نیب کے گواہ واجد ضیاء بھی عدالت میں موجود تھے۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پرنوازشریف کے وکیل نے جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء سے کہا کہ نیٹ پرافٹ کا سوال ہے جوان کومعلوم ہے بتا دیں۔

    گواہ واجد ضیاء نے جواب دیا کہ سوال غیرمتعلقہ ہے جس پرخواجہ حارث نے کہا کہ میرے پاس اختیار ہے کہ کیش فلوسے متعلق سوال پوچھوں۔

    خواجہ حارث اورنیب پراسیکیوٹر کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ

    نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ آپ ہردو منٹ بعد بیچ میں نہ بولیں جس پرنیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جہا ں پرضرورت ہوگی وہاں پرمیں بولوں گا۔

    نیب پراسیکیوٹرسردار مظفرعباسی نے کہا کہ جن سوالوں کا کیس سے تعلق نہیں وہ سوال آپ نہ کریں۔

    احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے خواجہ حارث سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایک سوال بار بار کررہے ہیں۔

    نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ جو سوال کررہا ہوں اگرغیرمتعلقہ ہیں توبعد میں نکال دیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ مجھے فرد جرم پڑھنے دیں استغاثہ کا کیس سمجھ آجائے گا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ پروسیڈنگ فرد جرم کی روشنی میں آگے بڑھتی ہے، فرد جرم سے باہرنہیں جاسکتے۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ جےآئی ٹی میں کیش فلوکا معاملہ زیربحث آیا، مجھے کیش فلو کا مطلب سمجھ آ گیا تھا، جےآئی ٹی رکن عامر عزیزنے ہمیں کیش فلوسے متعلق سمجھایا۔

    معزز جج محمد ارشد ملک نے ریمارکس دیے کہ سادہ الفاظ کا استعمال کریں تاکہ مجھے بھی سمجھ آئے۔

    خواجہ حارث نے سوال کیا کہ آپ کے پاس ہل میٹل کے آپریشن،حاصل کیش سے متعلق مواد ہے جس پر جے آئی ٹی سربراہ نے جواب دیا کہ اس متعلق کوئی قابل اعتباردستاویزات نہیں ملیں۔

    انہوں نے بتایا کہ جنوری تاجولائی2011 کا کیش فلو ایک سورس دستاویزکے ذریعے ملی، دوران دلائل نیب پراسیکیوٹرکی مداخلت پرخواجہ حارث نشست پر بیٹھ گئے۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ جو اکاؤنٹ میں نے تیار ہی نہیں کیے ان کا جواب کیسے دوں؟ یہ جے آئی ٹی کی پروڈکٹ نہیں ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جرح کیا 100صفحات پر کی جارہی ہے؟ جس پرنوازشریف کے وکیل نے کہا کہ ابھی تو 100صفحات بھی نہیں ہوئے۔

    بعدازاں احتساب عدالت سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزاور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

    عدالت میں گزشتہ روز نوازشریف کے وکیل نے دوران سماعت گواہ واجد ضیاء کو بددیانت کہا تھا جس پر نیب پراسیکیوٹرکا کہن تھا کہ عدالت میں کسی کو بد دیانت کہنا غلط ہے۔

    خواجہ حارث کا کہنا تھا میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں جس پرواجد ضیاء نے کہا تھا کہ آپ نےمجھے بد دیانت کہہ دیا توالفاظ واپس نہ لیں۔

    واجد ضیاء کا کہنا تھا کہ آپ ایک بات کہہ دیتے ہیں بعد میں معذرت کر تے ہیں جس پر خواجہ حارث نے کہا تھا کہ اگرآپ کو قبول نہیں تو میں اپنے الفاظ پرقائم ہوں۔

    معزز جج نے ریمارکس دیے تھے کہ حسین نوازعدالت میں موجود نہیں ہیں، مسئلے کو اٹھانےکی ضرورت نہیں ہے جس پرنوازشریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ واجد ضیاء کے بیان سے حسین نواز کا ذکر نکال دیں تو بچتا کیا ہے؟۔

    نوازشریف کےخلاف ریفرنسزکی سماعت 6 ہفتوں میں مکمل کرنےکا حکم

    واضح رہے کہ دو روز قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے احتساب عدالت کو نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے مزید 6 ہفتے کی مہلت دی تھی۔