Tag: شریف فیملی

  • لندن میں شریف فیملی کے ارکان پر نامعلوم افراد کے حملے کا خطرہ

    لندن میں شریف فیملی کے ارکان پر نامعلوم افراد کے حملے کا خطرہ

    لندن : شریف فیملی کے ارکان پر نامعلوم افراد کے حملے کے خطرے کے پیش نظر  مقدمہ لندن کے چیرنگ کراس پولیس اسٹیشن میں درج کرادیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں شریف فیملی کے ارکان پر نامعلوم افراد کے حملے کا خطرہ ہے، فیملی ذرائع نے کہا کہ حملے کے خطرے کا مقدمہ لندن کے چیرنگ کراس پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ میٹرو پولیٹن پولیس نے 3 ہفتے قبل شریف فیملی کو خطرے سے آگاہ کیا، شریف  خاندان پر حملوں کی بات برمنگھم سے برٹش پاکستانی ٹک ٹاکرزگروپ نے کی۔

    ذرائع نے کہا کہ ویسٹ مڈلینڈز پولیس نے ٹک ٹاک پرگفتگو سنی، لندن میٹروپولیٹن پولیس کو آگاہ کیا تھا، ویسٹ مڈلینڈز پولیس کو انٹیلی جنس مانیٹرنگ سسٹم سے حملے کی اطلاع ملی۔

    پولیس نے شریف خاندان کے ارکان کو خبردار رہنے کی ہدایت کی تاہم شریف خاندان خبر کی تصدیق کے حوالے سے خاموش ہیں۔

  • ہمیں قیادت نہ روکے تو سارا کچا چٹھا کھول کر رکھ دیں، ندیم افضل چن نے شریف خاندان کو خبردار کردیا

    ہمیں قیادت نہ روکے تو سارا کچا چٹھا کھول کر رکھ دیں، ندیم افضل چن نے شریف خاندان کو خبردار کردیا

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی رہنما ندیم افضل چن نے شریف فیملی کو خبردار کیا کہ ہمیں قیادت نہ روکے تو سارا کچا چٹھا کھول کر رکھ دیں۔

    تفصیلات کے مطابق شریف فیملی کی جانب سے حسن نواز کے   دیوالیہ پن کو بھٹو دور سے جوڑنے پر  پی پی رہنما پھٹ پڑے۔

    رہنما پیپلزپارٹی ندیم افضل چن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پیغام میں کہا کہ شریف خاندان کا دیوالیہ ہونے پر بھٹو دور کو زیر بحث لانا درست نہیں، دیوالیہ آپ آج ہورہے ہیں اوروہ بھی برطانیہ میں،بھٹو دور کہاں سےبیچ میں آ گیا؟

    ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ جوکرتوت یہاں پر ہیں وہی وہاں پر بھی، کچھ تو شرم حیا کریں، ہمیں قیادت نہ روکے تو سارا کچا چٹھا کھول کر رکھ دیں۔

    مزید پڑھیں : حسن نواز کی کمپنی کو دیوالیہ قرار دینے پر شریف خاندان کا ردعمل آگیا

    یاد رہے حسن نواز کو برطانیہ میں دیوالیہ قرار دینے پر شریف فیملی کا ردعمل سامنے آیا، ترجمان نے کہا تھا کہ کمپنیوں کے دیوالیہ ہونے کے عرصے کے دوران ٹیکس نہیں دیا جاتا، برطانوی عدالت نے حسن نواز کے موقف کو درست قراردیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ سیاسی بنیاد پر سزا دینےکےلیے شریف خاندان کے کاروبار کو چار بار دیوالیہ کرایاجاچکا ہے، شریف خاندان کے لیے یکے بعد دیگرے آنے والے ایسے اتار چڑھاؤ کوئی نئی بات نہیں۔

    ترجمان نے مزید کہا تھا کہ پہلی بار انیس سو باہتر میں ذوالفقار علی بھٹو نے صنعتوں کو نیشنلائز کیا تو شریف خاندان کا کاروبار بھی شامل تھا پرویز مشرف کےدور میں شریف خاندان کے گھروں پر قبضہ اور فیکٹریاں سیل کر دیں گئیں پھر ثاقب نثاراینڈ کمپنی نے بھی اپنے دور میں یہی ظلم دہرایا اور شریف فیملی کی انڈسٹری کو تباہ کردیا۔

  • شریف فیملی  کا نواز شریف کو موجودہ حالات میں فوری وطن واپس نہ جانے کا مشورہ

    شریف فیملی کا نواز شریف کو موجودہ حالات میں فوری وطن واپس نہ جانے کا مشورہ

    لاہور : شریف فیملی نے نواز شریف کو موجودہ حالات میں فوری وطن واپس نہ جانے کا مشورہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کی تحلیل اور ممکنہ صوبائی انتخابات کے معاملے پر ن لیگ کے قائد نوازشریف کی فوری وطن واپسی کے امکانات کم ہیں۔

    شریف فیملی نے نواز شریف کو موجودہ حالات میں فوری وطن واپس نہ جانے کا مشورہ دیا ہے۔

    پارٹی ذرائع نے کہا کہ پارٹی کی سینئر قیادت نے نوازشریف کی فوری وطن واپسی کی درخواست کی تھی تاہم چند روز میں مریم نوازکی فوری وطن واپسی کا فیصلہ ہو گا۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ مریم نواز واپس آکر حالات کے مطابق نواز شریف کی وطن واپسی پر آگاہ کرے گی۔

    پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں کو فوری طور پر انتخابات کی تیاری کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی رہنما بھرپور تیاری کے ساتھ انتخابی میدان میں اتریں۔

  • ‘شریف فیملی کے بیرون ملک خفیہ  اکاؤنٹس کی معلومات ، مزید انکشافات متوقع’

    ‘شریف فیملی کے بیرون ملک خفیہ اکاؤنٹس کی معلومات ، مزید انکشافات متوقع’

    لاہور : بینکنگ کورٹ میں 25ارب روپےمنی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے ڈائریکٹر نے کہا شریف فیملی کےبیرون ملک خفیہ اکاؤنٹس کی معلومات حاصل کی جارہی ہیں، انٹرپول کے ذریعے معلومات کے تبادلے کے بعد مزید انکشافات متوقع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی بینکنگ کورٹ میں 25ارب روپےمنی لانڈرنگ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اورحمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے۔

    ایف آئی اے نے ریکارڈعدالت میں پیش کیا ، ایف آئی اے ڈائریکٹر ڈاکٹر رضوان نے عدالت کوآگاہی دیتے ہوئے کہا کہ 2020میں شوگر انکوائری کمیشن بنا، کمیشن رپورٹ میں بتایاگیا شوگر ملز فنانشل فراڈمیں ملوث ہیں۔

    ڈاکٹررضوان نے بتایا کہ ایف آئی اےکو انکوائری کرنےکاکہاگیا، جہاں کارپوریٹ فراڈہواوہاں قانون کےمطابق کام کاکہاگیا، دوران انکوائری 20غریب افراد کے نام پر اکاؤنٹس سامنے آئے، 20 ملازمین کے نام پر57 اکاؤنٹس اب تک سامنے آچکے ہیں۔

    ایف آئی اے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ یہ اکاؤنٹ 2008 میں کھلےاور 2018 میں بند ہوئے، کراچی میں اکاؤنٹس میں13فرضی ناموں سے 27ارب کی ٹرانزیکشن ہوئیں۔

    عدالت نے استفسار کیا آپ بتائیں کہ آپ کوانکوائری مکمل کرنےکےلیےکتناوقت لگےگا، جس پر ڈاکٹررضوان نے بتایا ملزمان تفتیش میں تعاون نہیں کررہے۔

    اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا جو باتیں آفیسر نے عدالت کو باتیں بتائیں یہ غلط بیانی ہے، جیل میں تھاتوان کو بتایا شوگر مل تنخواہ نہیں لیتا، میں شوگرمل کاشیئرہولڈرہوں نہ ڈائریکٹر،نہ ہی عہدیدار۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ اثاثےمیرےوالدنےبنائےجسےمیں نےاپنےبچوں کومنتقل کیا، انہوں نے مجھے ایک سوال نامہ تھما دیا، وہ سوالنامہ بالکل نیب کے کیس کی فوٹو کاپی تھا، میں نےتواپنےخاندان کواربوں روپے کا نقصان پہنچایا ، اس کاتمام ریکارڈعدالت کو پیش کروں گا۔

    ڈائریکٹر ایف آئی اے نے کہا یہ کیس نہیں، ایک کیس سٹڈی ہے ، ملازمین کے اکاؤنٹ 25ارب کی کرپشن چھپانے کےلیے استعمال ہوئے، رمضان شوگرملز اور منسلک کاروبارمنی لانڈرنگ کےلیےاستعمال ہوتےرہے، کیس کو بطور اسٹڈی بزنس اکاونٹنگ اور لااسکولوں میں پڑھایا جائے۔

    ڈاکٹر رضوان کا کہنا تھا کہ میگا منی لانڈرنگ کیس اومنی گروپ کے27 ارب والےکیس جیساہے، دونوں کیسوں میں ملزمان کا طریقہ واردات ایک ہے ، منی لانڈرنگ سےچھٹکارے کے لیے بینکوں کومعاونت کاحکم جاری کیاجائے۔

    ڈائریکٹر ایف آئی اے نے بتایا کہ شریف فیملی کےبیرون ملک خفیہ اکاؤنٹس اثاثوں کی معلومات حاصل کی جارہی ہیں، انٹرپول کے ذریعے معلومات کے تبادلے کےبعد مزید انکشافات متوقع ہیں۔

    انھوں نےمزید کہا کہ بڑی منی لانڈرنگ وزیراعلی اورسرکار ی عہدوں کےبغیر ناممکن تھی، ملزمان تفتیش میں بالکل تعاون نہیں کر رہے، سابق سی ایم پنجاب کویہ تک یاد نہیں کہ خاندانی کاروبار حمزہ یا سلمان شہباز چلاتے تھے، حمزہ شہبازکویہ یاد نہیں کہ اکائنٹ میں کروڑوں کیش کون جمع کراتارہا۔

    ڈائریکٹرایف آئی اے نےعدالت میں ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی مخالفت کی، جس پربینکنگ عدالت نے کہا شہباز ،حمزہ شہباز ایف آئی اے کےسوالات کے جوابات دیں، آئندہ سماعت پر کوئی بہانہ قابل قبول نہیں ہو گا، آئندہ پیشی پر عدم تعاون کا معاملہ اٹھایا گیا توحسب ضابطہ فیصلہ کریں گے۔

  • جیل میں حمزہ شہباز کی طبیعت خراب ہو گئی

    جیل میں حمزہ شہباز کی طبیعت خراب ہو گئی

    لاہور: کوٹ لکھپت جیل میں قید حمزہ شہباز شریف کی طبیعت خراب ہو گئی۔

    کوٹ لکھپت جیل کے ذرایع کے مطابق حمزہ شہباز کی طبیعت دوران قید خراب ہو گئی ہے، حمزہ شہباز نے طبیعت خرابی سے جیل سپرنٹندنٹ کو آگاہ کر دیا۔

    جیل ذرایع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز کو پیٹ میں درد اور قے کی شکایات ہیں، وہ گزشتہ دو دن سے طبیعت میں خرابی محسوس کر رہے تھے۔

    جیل کے اسپتال کے عملے نے حمزہ شہباز کا چیک اپ بھی کیا ہے، ذرایع نے بتایا کہ کل صبح حمزہ شہباز کے میڈیکل ٹیسٹ کرائے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے حمزہ شہباز کو گرفتار کیا تھا، وہ ریمانڈ پر جیل میں ہیں، نیب کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز، سلمان شہباز، شہباز شریف اور نصرت شہباز نے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی ہے۔

    نیب کے مطابق شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ نے جعلی غیر ملکی ترسیلات کے ذریعے کالے دھن کو سفید کیا، حمزہ شہباز کے وعدہ معاف گواہ بھی بیان قلم بند کروا چکے ہیں۔

    گزشتہ ماہ لاہور کی احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کی تھی تاہم دونوں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ مقدمہ جھوٹا ہے۔

  • پاکستان کی سیاست سےشریف فیملی کا دل بھرچکا ہے، فواد چوہدری

    پاکستان کی سیاست سےشریف فیملی کا دل بھرچکا ہے، فواد چوہدری

    اسلام آباد : وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فوا د چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سیاست سےشریف فیملی کا دل بھرچکا ہے، اگر حکومت حمزہ اورمریم کےباہرجانےپر مان جائے یہ جوتے چھوڑ کر دوڑ لگا دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فوا د چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کچھ سیاسی گرو مسلم لیگ سے امیدیں لگائے بیٹھے ہیں ، شریف خاندان صرف ایک چیزچاہتا ہے،وہ ہے باقی خاندان کو باہر جانے دینا، پاکستان کی سیاست سے ان کا دل بھر چکا ہے، حمزہ اورمریم کےباہرجانےپرحکومت مان جائے یہ جوتے چھوڑ کر دوڑ لگا دیں گے۔

    گذشتہ روز فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ شہباز شریف سےاسمبلی میں واپسی کی حتمی تاریخ پوچھی جائے، اگر وہ نہیں آتے تو نئے اپوزیشن لیڈر کیلئے پراسس کا آغاز کیاجائے، قائد حزب اختلاف کا عہدہ لمباعرصہ خالی نہیں رکھا جا سکتا، شہباز شریف نواز شریف کو واپس لانےکی گارنٹی دیکر خود غائب ہیں۔

    اس سے قبل فواد چوہدری نے کہا تھا شریف فیملی آج فلموں میں ہوتی تو ہر فرد ایکٹنگ کے بڑے بڑے ایوارڈ جیت چکا ہوتا، دادا شریف نے بچوں کو سیاست میں لا کر بڑا ٹیلنٹ ضائع کیا۔

  • کرپشن اور منی لانڈرنگ سے کارپیٹنگ تک چوہدری شوگر ملز سے متعلق نئے انکشافات

    کرپشن اور منی لانڈرنگ سے کارپیٹنگ تک چوہدری شوگر ملز سے متعلق نئے انکشافات

    کراچی: کرپشن، کک بیکس اور منی لانڈرنگ سے کارپیٹنگ تک چوہدری شوگر ملز کے ذریعے کیا کیا گل کھلائے گئے، نئے تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں چوہدری شوگر ملز سے متعلق کرپشن کے نئے انکشافات ہوئے ہیں، چوہدری شوگر مل کے گورکھ دھندے نے حدیبیہ ملز اسکینڈل کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔

    ذرایع نے انکشاف کیا ہے کہ چوہدری شوگر مل لگاتے وقت شریف فیملی کے پاس ساڑھے 6 ارب روپے کی مل لگانے کی حیثیت نہیں تھی، کرپشن، کک بیکس اور منی لانڈرنگ سے چوہدری شوگر مل لگائی گئی، شریف فیملی کی کرپشن میں بڑے کاروباری اور با رسوخ افراد کا گٹھ جوڑ تھا، چینی کی مل کے لیے چند بڑے بینکر، قالین بیچنے والوں کا گٹھ جوڑ تھا، چوہدری شوگر ملز کو قالین فروخت کرنے والی کمپنی نے مشکوک ادائیگیاں کیں۔

    نیب ذرایع نے بتایا کہ قالین فروخت کرنے والے کیا چینی بھی فروخت کر رہے تھے؟ پنجاب کارپٹ نے چوہدری شوگر مل کو مشکوک ادائیگیاں کیں، پنجاب کارپٹ نے 1991 میں سرکاری بینکوں سے 31 ملین کا قرضہ لیا، 1992 میں 64 ملین کا قرضہ لیا، تمام قرضہ معاف کرا دیا گیا، پنجاب کارپٹ نے 1992 میں ایف بی آر ریٹرن میں بینک بیلنس سوا 2 لاکھ بتایا، سوا 2 لاکھ بینک بیلنس والی کمپنی نے شوگر مل کو سوا کروڑ کا قرضہ کیسے دیا، یہ قرضے نواز شریف کے اثر و رسوخ کی وجہ سے دیے گئے، خواجہ خالد سلطان اس کمپنی کے سربراہ تھے۔

    چوہدری شوگر مل میں شریف خاندان کی کرپشن کی غضب کہانی منکشف

    نیب ذرایع نے مزید بتایا کہ چوہدری شوگر مل بننے کے بعد منی لانڈرنگ کا سلسلہ بڑھ گیا، 1999 میں غیر ملکی سعید سیف بن جابر نے شوگر مل کے 310 ملین کے شیئرز خریدے، 2001 میں غیر ملکی ہانی احمد نے 80 ملین روپے کے برابر ڈالرز بھجوائے، اور مہران رمضان ٹیکسٹائل ملز کے 37 فی صد شیئرز خریدے، پنجاب کارپٹ، ای ایس ایس انٹرپرائز بظاہر شریف فیملی کی فرنٹ کمپنیاں تھیں، 2007 مہران رمضان کو چوہدری شوگر ملز میں ضم کیا گیا، کمپنی کے 42 فی صد حصص منتقل کیے گئے تو ایس ای سی پی میں درخواست دائر کی گئی، کمپنی میں جو رقم سرمایہ کاری کے لیے ڈالی گئی وہ پیڈ اپ کیپٹل کا 42 فی صد ہے۔

    بتایا گیا کہ چوہدری شوگر مل میں اپنے ہی رشتہ داروں کے ساتھ فراڈ بھی کیا گیا، 2007 میں سراج خاندان نے ایس ای سی پی کو اس سلسلے میں شکایت کی تھی۔

  • ملک میں جو ہو رہا ہے اس کی بدولت شریف فیملی باہر جا رہی ہے، فیصل واوڈا

    ملک میں جو ہو رہا ہے اس کی بدولت شریف فیملی باہر جا رہی ہے، فیصل واوڈا

    کراچی: وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ ملک میں جو ہو رہا ہے اس کی بدولت شریف فیملی باہر جا رہی ہے، یہ سب وہاں جا رہے ہیں جہاں اشتہاری رشتے دار، لوٹی ہوئی دولت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے اپنے پیغام میں کہا کہ ڈاکٹرز کے مطابق علاج کی شرط ہے تیمارداری کوئی اور نہیں کرسکتا، ڈاکٹرز کے مطابق علاج کی شرط یہ ہے تیمارداری صرف مریم کرسکتی ہیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ ملک میں جو ہو رہا ہے اس کی بدولت ابو،چچا اور پھرمریم بھی جا رہی ہیں، یہ سب وہاں جا رہے ہیں جہاں اشتہاری رشتے دار، لوٹی ہوئی دولت ہے۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ یہ ہے سسٹم کا وہ بھیانک چہرہ جس کو بدلنے عمران خان آئے ہیں، اس فرسودہ نظام کے خلاف پہلے لڑائی کی تھی اب جنگ کریں گے۔ انہوں نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ دو نہیں ایک پاکستان۔

    اس سے قبل وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی سمری کابینہ کو موصول نہیں ہوئی، نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے کابینہ کی منظوری درکار ہے، ابھی تک ایسی سمری کابینہ کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ متعدد وفاقی وزرا نے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مخالفت کی ہے، میری ذاتی رائے یہی ہے کہ نواز شریف کا باہر جانا زیادتی ہوگی، ای سی ایل سے نام نکالنے کے لئے سب کا حامی ہونا مشکل ہے۔

  • شریف فیملی اور پیپلز پارٹی کے  لوگ عمران خان سے رابطہ کررہے ہیں،سینئرصحافی کا انکشاف

    شریف فیملی اور پیپلز پارٹی کے لوگ عمران خان سے رابطہ کررہے ہیں،سینئرصحافی کا انکشاف

    اسلام آباد : سینئرصحافی حامدمیر نے انکشاف کیا ہے کہ شریف فیملی اور پیپلز پارٹی کے لوگ عمران خان سے رابطے کرکے معافی تلافی کی بات کررہے ہیں، وزیراعظم کے پاس واٹس ایپ پر رابطوں کےثبوت ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینئرصحافی حامدمیر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں انکشاف کیا شریف فیملی کے غیر سیاسی لوگ عمران خان سےرابطےکررہےہیں اور وزیراعظم سےمعافی تلافی کی بات کررہےہیں۔

    سینئرصحافی کا کہنا تھا پیپلزپارٹی کے لوگ بھی عمران خان سے رابطے کرکے معافی تلافی کی بات کررہےہیں، وزیراعظم کےپاس واٹس ایپ پررابطوں کےثبوت ہیں، میر اخیال ہے وقت آنے پر وزیراعظم رابطوں کامعاملہ ریکارڈ پر لے آئیں گے۔

    حمید میر نے کہا عمران اور ان کی حکومت کو مسلم لیگ ن اور پی پی پی سے کوئی خطرہ نہیں ہے، دونوں اہم سیاسی جماعتیں ملک میں حزب اختلاف کی حقیقی کردار ادا نہیں کررہی۔

    انھوں نے پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے درمیان قومی اسمبلی میں حالیہ بیانات کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے سیاسی شو کو قرار دیا اور کہا کہ پیپلز پارٹی بھی موجودہ حکومت سے این آر او مانگ رہی ہیں۔

    شریف خاندان کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں حامد میر کا کہنا تھا ایسا لگتا ہے کہ نواز شریف اس بار عدالت سے کوئی چھوٹ نہیں مل سکے گی، لہذا وہ این آر او کے لئے وزیراعظم سے رابطہ کر رہے ہیں۔

  • شریف فیملی کی شہباز شریف سے نیب آفس میں ملاقات

    شریف فیملی کی شہباز شریف سے نیب آفس میں ملاقات

    لاہور: سابق وزیرِ اعظم نواز شریف اور اہلِ خانہ کے دیگر افراد نے سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے نیب آفس میں ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف سے ملاقات کے لیے نواز شریف اور دیگر اہلِ خانہ لاہور میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے دفتر پہنچے، ملاقات ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی۔

    [bs-quote quote=”ملاقات میں نواز شریف، مریم نواز، نصرت شہباز، حمزہ شہباز اور شریف فیملی کے دیگر افراد بھی موجود تھے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    نیب آفس میں شہباز شریف کے ساتھ ملاقات میں نواز شریف، مریم نواز، نصرت شہباز، حمزہ شہباز اور شریف فیملی کے دیگر افراد بھی موجود تھے۔

    ملاقات کے اختتام پر نواز شریف، مریم نواز اور شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز نیب آفس سے روانہ ہوئے تاہم حمزہ شہباز نیب آفس میں شہباز شریف کے ساتھ بدستور موجود رہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف نے ڈی جی نیب لاہور سے بھی طویل ملاقات کی۔ نواز شریف نے کہا کہ ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق شہباز شریف کو روشنی اور ہوا دار کمرہ نہیں دیا گیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  شہبازشریف سے ملاقات ہوئی، ان کی صحت سے متعلق پریشان ہوں‘ تہمینہ درانی


    ذرائع کے مطابق ڈی جی نیب نے نواز شریف سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کو قانون کے مطابق سہولتیں دی جائیں گی۔

    نواز شریف نے کہا کہ تاثر ہے کہ نیب شریف خاندان کے خلاف آلہ کار بنا ہوا ہے، جس پر ڈی جی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ تمام مقدمات میں تفتیش میرٹ پر کی جا رہی ہے۔

    واضح رہے نیب لاہور نے 5 اکتوبر کو شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انھیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔