Tag: ششی کپور

  • ششی کپور: ہندی سنیما کا وجیہ صورت اداکار

    ششی کپور: ہندی سنیما کا وجیہ صورت اداکار

    ششی کپور اپنے زمانے کے سب سے خوب صورت اداکار تھے جنھوں نے بولی وڈ کے فلم بینوں کے دلوں پر راج کیا۔ وہ ہندوستان کے معروف کپور خاندان کے فرد تھے جو اداکاری سے لے کر فلم سازی تک بے مثال رہا۔

    وجیہہ صورت ششی کپور کا بچپن کھیل کود کے ساتھ کپور خاندان کے فلم اسٹوڈیو میں فن اور فن کاروں کے درمیان گزرا اور انھوں نے بھی بطور اداکار فلم انڈسٹری میں نام و مقام پایا۔ سنہ 1965 میں ششی کپور کی دو فلمیں باکس آفس پر بلاک بسٹر ثابت ہوئیں۔ ان میں ایک یش چوپڑا کی فلم ’وقت‘ اور دوسری سورج پرکاش کی رومانوی میوزیکل فلم ’جب جب پھول کھلے‘ تھی۔ ششی کپور کو ان فلموں نے شہرت کو بلندیوں پر پہنچا دیا۔ چالیس کی دہائی میں ششی کپور نے کئی فلموں میں بطور چائلڈ ایکٹر کام کیا تھا۔ ان میں 1948 کی فلم آگ اور 1951 کی مشہور فلم آوارہ شامل ہیں جن میں وہ راج کپور کے بچپن کا کردار ادا کرتے دکھائی دیے۔ 1965 سے 1976 کا عرصہ ان کا سنہرے دور ثابت ہوا اور ششی کپور نے جن فلموں میں کام کیا وہ زیادہ تر کام یاب ثابت ہوئیں۔

    اداکار ششی کپور کا نام پیدائش کے وقت بلبیر راج رکھا گیا لیکن بعد میں گھر والوں نے ان کو ششی کے نام سے پکارنا شروع کر دیا۔ وہ پرتھوی راج کپور کے بیٹے تھے جن کا ہندوستانی فلم انڈسٹری اور سنیما پر گہرا اثر تھا۔ ششی کپور 18 مارچ 1938 کو کلکتہ میں پیدا ہوئے۔ ششی کپور نے لگ بھگ 61 فلموں میں بطور سولو ہیرو اور 116 فلموں میں مرکزی کردار نبھائے۔ تاہم انھوں نے زیادہ تر مسالہ فلمیں کیں۔ اداکار ششی کپور کو سنہ 2014 میں ’دادا صاحب پھالکے‘ ایوارڈ دیا گیا۔ بھارتی حکومت کی جانب سے بولی وڈ کے اس معروف اداکار کو ’پدما بھوشن‘، کے علاوہ دو فلم فیئر ایوارڈ بھی ملے۔ ششی کپور 4 دسمبر 2017 کو چل بسے تھے۔

    ششی کپور نے اپنے والد پرتھوی راج کپور کے ساتھ سنہ 1953 سے 1960 تک پرتھوی تھیٹر میں کام کیا۔ اسی زمانے میں وہ جینیفر کینڈل کی محبت میں گرفتار ہوئے اور شادی انجام پائی۔ لیکن گھر والے پہلے اس رشتے کے لیے تیار نہیں تھے۔ اداکار اپنی کتاب ’پرتھوی والا‘ میں لکھتے ہیں کہ ’میں جینیفر کو اپنے والدین کے پاس نہیں بلکہ شمی کپور اور گیتا بالی کے پاس لے گیا۔ وہ ہمیں اپنی کار اور کچھ پیسے دیتے تاکہ ہم ڈرائیو پر جا سکیں، اکٹھے کھا پی سکیں۔ بعد میں میرے کہنے پر شمی نے ہمارے والدین سے ہمارے بارے میں بات کی۔ ان کے سمجھانے کے بعد ہی انھوں نے بڑی مشکل سے ہمارے رشتے کو قبول کیا۔‘سنہ 1984 میں جینیفر کپور کا انتقال ہو گیا اور ششی کپور میں جینے کی امنگ جیسے دم توڑ گئی۔ ان کا وزن تیزی سے بڑھا اور ان کے گھٹنوں نے جواب دے دیا۔ زندگی کے آخری دنوں میں ششی کپور کی یاداشت بھی انتہائی کمزور ہو گئی تھی۔

  • ششی کپور کو مداحوں سے بچھڑے ایک سال بیت گیا

    ششی کپور کو مداحوں سے بچھڑے ایک سال بیت گیا

    ممبئی: بالی ووڈ کے آنجہانی اداکار ششی کپور کو مداحوں سے بچھڑے ایک سال کا عرصہ بیت گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ششی کپور 18 مارچ 1938 کو کلکتہ میں پیدا ہوئے اُن کے والد پرتھوی راج کپور متحدہ برصغیر کے عظیم اداکار، فلمساز اور تھیٹر آرٹسٹ تھے پرتھوی راج نے لائل پور (موجودہ فیصل آباد) اور پشاورکے تھیٹر میں کام کیا تاہم تقسیم ہند کے بعد وہ اہل خانہ کے ہمراہ ہندوستان منتقل ہوئے۔

    ششی کپور نے اپنے والد کی پیروی کرتے ہوئے محض تین سال کی عمر میں اداکاری کے جوہر دکھانا شروع کردیئے اور 1948 سے 1954 کے درمیان چار فلموں میں بہ طور چائلڈ ایکٹر کردار ادا کیا اور شائقین سے داد وصول کی۔

    سن 1960 سے 1970 تک بالی ووڈ کو سپر ہٹ فلمیں دینے والے ششی کپور کو مداحوں سے بچھڑے ایک سال کا عرصہ گزر گیا مگر اُن کی یادیں لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

    مزید پڑھیں: ششی کپور کی آخری رسومات ادا، امیتابھ ، شاہ رخ اور رنبیر کپور کی بھی شرکت

    آپ نے اپنے کریئر کے دوران تقریباً 116 فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے جن میں ’حسینہ مان جائے گی، پیار کا سندرم، جنون‘ قابل ذکر ہیں۔

    آپ کو سن 1976 میں فلم جنون میں اداکاری کی وجہ سے نیشنل ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

    سفر زندگی پر مختصر نظر

    فلم سازی اور ہدایت کاری سے واقفیت کے بعد ششی کپور 1961 میں پہلی مرتبہ کسی مرکزی کرادر میں فلم دھرما پترا میں نظر آئے اور پھر پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اس سدا بہار رومانوی اداکار نے کل 116 ہندی فلموں میں اپنے اداکاری کے جوہر بکھیرے جب کہ 55 فلموں میں بڑی کاسٹ کے جھرمٹ میں اپنا لوہا منوایا اور 21 فلموں میں معاون اداکار کے طور پر سامنے آئے اسی طرح 7 فلموں میں مہمان اداکار بن کر پردہ اسکرین پر جلوہ افروز ہوئے۔

    ششی کپور نے انگریزی فلموں میں کام کیا اور وہ پہلے بھارتی اداکار تھے جو بین الاقوامی فلم انڈسٹری میں نمائندگی کے لیے گئے اور وہیں تھٹر میں کام کرنے کے دوران ان کی ملاقات غیر ملکی اداکاریہ جنیفر سے ہوئی اور جلد ہی یہ ملاقات محبت میں تبدیل ہو گئی تاہم فلمی کہانی کی طرح اس رومانوی کہانی کو بھی سماج کا سامنا رہا اور کپور خاندان شادی میں رکاوت بنا رہا لیکن محبت کہاں ہار مانتی ہے چنانچہ مشکلات و مصائب کا سامنے کرنے کے بعد بلاخر محبت جیت گئی اور وہ 1958 میں شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔

    یہ بھی پڑھیں: ششی کپور 79 برس کی عمر میں چل بسے

    ششی کپور نے اپنی غیرملکی اہلیہ جنیفر کے ساتھ کئی فلموں میں کام کیا اوراپنی اہلیہ کے ساتھ مل کر  1978 میں اپنے والد کے نام پر پرتھوی تھیٹر کا سنگ بنیاد رکھا تاہم اُن کی اہلیہ جنیفر کا ساتھ زیادہ دیر ساتھ نہ رہا اور وہ کینسر کے مرض میں مبتلا ہو کر 1984 میں داغ مفارقت دے گئیں، ششی کپور نے جنیفر کے انتقال کے بعد اپنے تینوں بچوں کی تن تنہا پرورش کی۔

    آسمانِ فن اداکاری کا یہ درخشاں ستارہ 1998 سے فلمی دنیا سے کنارہ کش ہوچکا تھا اور آخری بار وہ بانی پاکستان محمد علی جناح کی زندگی پر بنائی گئی فلم جناح میں نظر آئے۔ وہ 2012 کو پہلی مرتبہ بیماری کے باعث اسپتال میں داخل ہوئے اور ایک روز ہی میں صحت یاب ہوکر گھر لوٹ آئے تاہم 2014 کو دوباہ اسپتال میں داخل ہونے کے بعد سے ان کی طبیعت سنبھل نہ سکی ۔

    گزشتہ برس چار دسمبر کو سینے میں انفیکشن کے بعد اسپتال لائے جانے والے اداکارہ جانبر نہ ہوسکے اور  یوں رومانوی اداکاری کا ایک عہد تمام ہوا۔آپ نے  79 سال کی عمر میں دنیا کو الوداع کہا اور فلمی دنیا پر انمٹ نقوش چھوڑے جو  یادوں کو ہمیشہ زندہ رکھیں گے۔

  • ششی کپور کی آخری رسومات ادا، امیتابھ ، شاہ رخ اور رنبیر کپور کی بھی شرکت

    ششی کپور کی آخری رسومات ادا، امیتابھ ، شاہ رخ اور رنبیر کپور کی بھی شرکت

    ممبئی : معروف رومانوی اداکار ششی کپور کی آخری رسومات آج ادا کردی گئیں جس میں بالی وڈ کے صف اول کے تمام ہی اداکاروں شرکت کی اور ساتھی اداکار کو خراج تحسین پیش کیا.

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب خالق حقیقی سے جا ملنے والے ماضی کے چاکلیٹی ہیرو ششی کپور کی آج آہوں اور سسکیوں کے درمیان آخری رسومات ادا کری گئی اس موقع پر بارش کے باوجود بھارتی فلم انڈسٹری سے وابستہ اداکاروں، فلم سازوں، ہدایتکاروں اور دوست و احباب کی کثیر تعداد نے شرکت کی.

     

    بھارتی فلم کے انڈسٹری کا سب سے بڑا نام امیتابھ بچن اپنے صاحبزادے ابھیشک بچن کے ہمراہ موجود تھے جب کہ دیگر اداکاروں میں شاہ رخ خان، رنبیر کپور، سیف علی خان سمیت دیگر اداکار بھی موجود تھے جب کہ سلمان خان کے والد اور فلم رائیٹر سلیم خان بھی آخری رسم کی ادائیگی تک وہاں موجود رہے جب کہ رشی کپور، سنجے دت اور انیل کپور اپنی طے شدہ شوٹنگ چھوڑ کر آخری رسومات میں شرکت کے لیے پہنچے.


     ششی کپور .. چائلڈ ایکٹر سے مقبول ہیرو تک، کامیابیوں سے بھری داستان 


    اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیتابھ بچن کا کہنا تھا کہ فلم انڈسٹری ایک انمول ہیرے سے محروم ہو گیا جب کہ رشی کپور نے کہا کہ بڑی یادیں وابستہ ہے جو آخری سانس تک پیچھا کرتی رہیں گی اور سنجے دت نے رنجیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت دکھی ہے جس کی ترجمانی کے لیے ان کے پاس الفاظ نہیں.

    خیال رہے گزشتہ شپ ششی کپور کو سینے میں انفیکشن لاحق ہونے کے سبب اسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں ان کا علاج جاری تھا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے اور 79 سال کی عمر میں بالی وڈ کو سینکڑوں کامیاب فلمیں دینے والا سپر اسٹار ہیرو ہمیشہ کے لیے ابدی نیند سو گیا۔

     

     

    تصویری جھلکیاں 


     

     

     

     

     

     

     

  • چاکلیٹی ہیرو ششی کپور پر فلمائے گئے سدا بہار گیت

    چاکلیٹی ہیرو ششی کپور پر فلمائے گئے سدا بہار گیت

    کراچی : ماضی کے مشہور اداکار اور چاکلیٹی ہیرو ششی کپور جو آج ہم میں نہیں رہے، وہ صرف ایک اداکار ہی نہیں بلکہ فلم پروڈیوسر بھی تھے، انہوں نے بڑی تعداد میں ہندی فلموں کے ساتھ ساتھ کچھ انگریزی فلموں میں بھی کام کیا۔

    ششی کپور نے ماضی کی کئی معروف اداکاراؤں کے ساتھ کام کیا، ان کا پورا گھرانہ ہی بالی ووڈ سے وابستہ ہے، ان کے بڑے بھائی راج کپور، شمی کپور سمیت ان کے بھتیجوں رشی کپور، رندھیرکپور اور ان کے بھائی راج کپور کے پوتوں اور پوتیوں کرشمہ کپور ، کرینہ کپور اور رنبیر کپور نے فلموں میں کام کرکے خوب شہرت سمیٹی ہے۔


    چاکلیٹی ہیرو کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ان پر فلمائے گئے کچھ مشہور گیت ہم قارئین کی نذر کررہے ہیں۔

    ‘‘فلم جب جب پھول کھلے کا ایک خوبصورت گیت ’’ پردیسیوں سے نہ اکھیاں ملانا، پردیسیوں کو ہے ایک دن جانا
    جسے گلوکار محمد رفیع نے گا کر امر کردیا۔

    ‘‘فلم شرمیلی کا مشہور گیت ’’کھلتے ہیں گل یہاں کھل کے بکھرنے کو ملتے ہیں دل یہاں مل کے بچھڑنے کو
    جسے گلوکار کشور کمار نے اپنی دلفریب آواز میں گایا۔

    فلم پیار کا موسم کا یہ گیت ’’تم بن جاؤں کہاں کہ دنیا میں آکے، کبھی نہ پھر چاہا کبھی تم کو چاہ کے‘‘۔
    یہ گیت محمد رفیع کی مسحور کن آواز میں جب بھی سنیں کانوں کو بھلا لگتا ہے۔

    فلم کنیادان کا یہ نغمہ ’’ لکھے جو خط تجھے وہ تیری یاد میں ہزاروں رنگ نظارے بن گئے‘‘۔
    محمد رفیع کا یہ گیت بھی آج بھی سننے والوں کو ماضی کی یادوں میں دھکیل دیتا ہے۔

    فلم دیوار میں گایا گیا پیار بھرا یہ نغمہ پیار کرنے والوں کے دلوں کے تاروں کو چھیڑ دیتا ہے۔
    کہہ دوں تمہیں یا چپ رہوں دل میں میرے آج کیا ہے ‘‘۔’’:
    کشور کمار کی مسحور کن آواز میں آپ بھی سنیئے۔

    فلم کالا پتھر کا یہ خوبصورت گیت ’’بانہوں میں تیری مستی کے گھیرے‘‘۔
    محمد رفیع اور لتا منگیشکر کی دلفریب آواز میں گایا ہوا یہ گانا جب بھی سنیں کانوں میں رس گھول دیتا ہے۔

    فلم سوائموار یہ گیت محمد رفیع اور بیگم اختر کی خوبصورت آوازوں میں ’’مجھے چھو رہی ہیں تیری گرم سانسیں میرے رات اور دن مہکنے لگے ہیں‘‘۔آج بھی ماضی کی طرح اتنا ہی مقبول ہے۔

    فلم چور مچائے شور کا یہ غمگین نغمہ ’’ گھنگرو کی طرح بجتا ہی رہا ہوں میں‘‘۔ کشور کمار کی آواز میں آج بھی ماضی کی طرح مقبول عام ہے۔

    فلم کرودھی کا مشہور گانا ’’ لڑکی تمہاری کنواری رہ جاتی کہ مانو ہمارا احسان کہ لڑکے نے ہاں کردی‘‘۔
    کشور کمار اور آشا بھوسلے کی آوازوں میں یہ گانا آج بھی شادی بیاہ کی تقاریب میں شوق سے سنا جاتا ہے۔

    فلم حسینہ مان جائے گی کا یہ بے حد خوبصورت اور سدا بہار گیت ’’ بے خودی میں صنم اٹھ گئے جو قدم، آگئے پاس ہم‘‘۔ گلوکارہ لتا منگیشکر اور محمد رفیع کی مسحور کن آوازوں میں سننے والوں پر اپنا سحر طاری کردیتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • ششی کپور .. چائلڈ ایکٹر سے مقبول ہیرو تک، کامیابیوں سے بھری داستان

    ششی کپور .. چائلڈ ایکٹر سے مقبول ہیرو تک، کامیابیوں سے بھری داستان

    ششی کپور 18 مارچ 1938 کو کلکتہ میں پیدا ہوئے اُن کے والد پرتھوی راج کپور متحدہ برصغیر کے عظیم اداکار، فلمساز اور تھیٹر آرٹسٹ تھے پرتھوی راج نے لائل پور (موجودہ فیصل آباد) اور پشاورکے تھیٹر میں کام کیا تاہم تقسیم ہند کے بعد وہ اہل خانہ کے ہمراہ ہندوستان منتقل ہوگئے۔

    ششی کپور نے اپنے والد کی پیروی کرتے ہوئے محض تین سال کی عمر میں اداکاری کے جوہر دکھانا شروع کردیئے اور 1948 سے 1954 کے درمیان چار فلموں میں بہ طور چائلڈ ایکٹر کردار ادا کیا اور شائقین سے داد وصول کی۔

    ہمہ وقت اپنے والد کے ہمراہ رہنے والے ششی کپور اب فلم سازی کے راز و رموز سے بھی آگاہ ہوچکے تھے چنانچہ اپنے والد پرتھوی راج کپور کی بہ طور معاون ایڈیٹر مدد کرنے لگے اور پہلی مرتبہ اپنے خاندانی پروڈکشن ہاؤس کے تحت بننے والی  فلم پوسٹ بکس 999 میں معاون ایڈیٹر کے طور پر سامنے آئے جب کہ 1959 میں انہوں نے  راویندرا دیو کی فلم ہاؤس میں بھی معاون اڈیٹر کے طور پر کام کیا۔

    فلم سازی اور ہدایتکاری سے واقفیت کے بعد ششی کپور 1961 میں پہلی مرتبہ کسی مرکزی کرادر میں فلم دھرما پترا میں نظر آئے اور پھر پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اس سدا بہار رومانوی اداکار نے کل 116 ہندی فلموں میں اپنے اداکاری کے جوہر بکھیرے جب کہ 55 فلموں میں بڑی کاسٹ کے جھرمٹ میں اپنا لوہا منوایا اور 21 فلموں میں معاون اداکار کے طور پر سامنے آئے اسی طرح 7 فلموں میں مہمان اداکار بن کر پردہ اسکرین پر جلوہ افروز ہوئے۔

    ششی کپور نے انگریزی فلموں میں کام کیا اور وہ پہلے بھارتی اداکار تھے جو بین الاقوامی فلم انڈسٹری میں نمائندگی کے لیے گئے اور وہیں تھٹر میں کام کرنے کے دوران ان کی ملاقات غیر ملکی اداکاریہ جنیفر سے ہوئی اور جلد ہی یہ ملاقات محبت میں تبدیل ہو گئی تاہم فلمی کہانی کی طرح اس رومانوی کہانی کو بھی سماج کا سامنا رہا اور کپور خاندان شادی میں رکاوت بنا رہا لیکن محبت کہاں ہار مانتی ہے چنانچہ مشکلات و مصائب کا سامنے کرنے کے بعد بلاخر محبت جیت گئی اور وہ 1958 میں شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔

    ششی کپور نے اپنی غیرملکی اہلیہ جنیفر کے ساتھ کئی فلموں میں کام کیا اوراپنی اہلیہ کے ساتھ مل کر  1978 میں اپنے والد کے نام پر پرتھوی تھیٹر کا سنگ بنیاد رکھا تاہم اُن کی اہلیہ جنیفر کا ساتھ زیادہ دیر ساتھ نہ رہا اور وہ کینسر کے مرض میں مبتلا ہو کر 1984 میں داغ مفارقت دے گئیں، ششی کپور نے جنیفر کے انتقال کے بعد اپنے تینوں بچوں کی تن تنہا پرورش کی۔

    لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ پانے والے ششی کپور کے کیریئر میں کئی کامیاب فلمیں ہیں جن میں جب جب پھول کھلے، نیند ہماری خواب تمہارے، شرمیلی، جانور اور انسان، کبھی کبھی،اور روٹی کپڑا اور مکان شامل ہیں،  بالی ووڈ کے خدمات کے پیش نظر انہیں چار مرتبہ فلم فیئر ایوارڈ، کے علاوہ قومی فلم فیئر ایوارڈ اور سویلین فلم فیئر ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

    https://twitter.com/IamTylersDream/status/937673074962345985

    آسمانِ فن اداکاری کا یہ درخشاں ستارہ 1998 سے فلمی دنیا سے کنارہ کش ہوچکا تھا اور آخری بار وہ بانی پاکستان محمد علی جناح کی زندگی پر بنائی گئی فلم جناح میں نظر آئے۔ وہ 2012 کو پہلی مرتبہ بیماری کے باعث اسپتال میں داخل ہوئے اور ایک روز ہی میں صحت یاب ہوکر گھر لوٹ آئے تاہم 2014 کو دوباہ اسپتال میں داخل ہونے کے بعد سے ان کی طبیعت سنبھل نہ سکی اور گزشتہ رات سینے میں انفیکشن کے علاج کے لیے اسپتال لائے گئے تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے اور یوں رومانوی اداکاری کا ایک عہد تمام ہوا۔

    سوشل میڈیا پر ششی کپور کو پیش کیا گیا خراجِ تحسین ۔۔۔۔۔