معروف کامیڈین شفاعت علی کا کہنا ہے کہ کامیڈینز بھی عام انسان ہوتے ہیں، انہیں غصہ بھی آتا ہے اور وہ اداس بھی ہوسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق معروف کامیڈین شفاعت علی نے اپنی اہلیہ ربیکا فریال کے ساتھ اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام شان سحور میں شرکت کی جبکہ کامیڈین فائزہ سلیم نے بھی اپنے شوہر ابوذر کے ساتھ شرکت کی۔
فائزہ نے بتایا کہ ہم کہیں بھی جائیں لوگ کہتے ہیں بس مذاق کر کے دکھاؤ، انہیں یہ احساس نہیں ہوتا کہ ہمارا بھی موڈ خراب ہوسکتا ہے، یا ہر وقت ہمارا ہنسی مذاق کرنے کا موڈ نہیں ہوتا۔
کامیڈین شفاعت علی نے بتایا کہ وہ کسی بھی محفل میں جائیں، چاہے ان کا موڈ ہو یا نہ ہو، لوگ کہتے ہیں فلاں شخص کی نقل اتار کے دکھا دو۔
ربیکا نے بتایا کہ شفاعت کو غصہ بھی بہت آتا ہے جب انہیں غصہ آتا ہے تو سب گھر والے ادھر ادھر ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں غصہ کروں تو شفاعت کوئی مذاق کر کے انہیں ہنسا دیتے ہیں۔
کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے اداکار واسع چوہدری اور میزبان شفاعت علی کا کہنا ہے کہ کوویڈ 19 سے صحت یاب ہوجانے کے کئی ہفتوں بعد بھی وہ تھکاوٹ کا شکار رہے اور انہیں اپنے معمول کی طرف لوٹنے میں وقت لگا۔
تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں ماریہ میمن کے ساتھ کوویڈ سے صحت یاب ہونے والے اداکار واسع چوہدری اور میزبان شفاعت علی نے شرکت کی اور اپنے تجربات سے آگاہ کیا۔
دونوں افراد کرونا وائرس کی پہلی لہر کے دوران اس سے متاثر ہوئے اور اس مرض کو شکست دی۔
واسع چوہدری نے بتایا کہ وہ اے سمپٹمٹک تھے اور اس دوران انہیں صرف سانس لینے میں معمولی دشواری پیش آئی، وہ 14 دن قرنطینہ میں رہے اور کوویڈ سے صحت یاب ہونے کے بعد بھی کافی عرصے تک تھکاوٹ محسوس کرتے رہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے لیے یہ جسمانی سے زیادہ اعصابی جنگ تھی۔ قرنطینہ میں وہ کتابیں پڑھتے رہے، ٹی وی دیکھتے رہے اور اپنے ذہنی دباؤ سے نمٹتے رہے۔
میزبان شفاعت علی نے بتایا کہ جب کرونا وائرس پھیلنا شروع ہوا تو انہوں نے اپنی قوت مدافعت بڑھانے پر کام کیا، روزانہ کی 5 کلو میٹر واک کو 7 کلو میٹر کردیا، روزانہ ناشتے میں ان کی کلونجی کھانے کی روٹین تھی جس کی مقدار انہوں نے بڑھا دی، لیکن اس سب کے باوجود انہیں کوویڈ 19 ہوگیا۔
شفاعت نے بتایا کہ انہیں سانس لینے میں شدید دشواری تھی اور اس دوران انہوں نے گھر میں 2 آکسیجن سیلنڈر استعمال کیے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ دماغی طور پر بھی بے حد متاثر ہوئے اور ساتویں دن اکتاہٹ اور بیزاری کا شکار ہوگئے۔
شفاعت نے بتایا کہ انہیں کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے میں 29 روز لگے، اس کے 50 روز کے بعد وہ واکنگ ٹریک پر واپس آسکے، لیکن اس کے بعد بھی پرانی رفتار سے واک کرنے کے لیے انہیں مزید کئی ہفتے لگے۔
ان کے مطابق کوویڈ سے صحت یاب ہونے کے بعد بھی ان کی توانائی کافی عرصے تک بحال نہیں ہوئی۔
شفاعت نے بتایا کہ ان کا کچھ کھانے کو دل نہیں چاہتا تھا لیکن کھانا ضروری تھا، بعد میں بے تحاشہ بھوک لگنے لگی اور انہوں نے 8 کلو وزن بڑھایا۔
واسع چوہدری نے کہا کہ کرونا وائرس کو معمولی سمجھنا چھوڑ دیں اور حکومت بھی کوشش کرے کہ اسے سنجیدگی سے لیا جائے۔
اے آر وائی کے پروگرام باخبر سویرا کے میزبان اور مزاحیہ اداکار شفاعت علی نے اپنے بچن کو یاد کرتے ہوئے دلچسپ واقعات سنائے۔
سیاسی و نامور شخصیات کی خوبصورت انداز سے آوازیں نکالنے (ممکری) والے مزاحیہ اداکار نے بہت کم عرصے میں کر ٹی وی اسکرین پر جگہ بنائی اور دیکھتے ہی دیکھتے اُن کے مداحوں کی تعداد ہزاروں میں پہنچ گئی۔
شفاعت علی نے باخبر سویرا پروگرام کے سیگمنٹ میں بتایا کہ انہوں نے اپنے بچپن میں چاروں بھائیوں کے ساتھ مل کر گھر میں لائبریری قائم کی جس سے لوگ استفادہ کرتے تھے۔
میزبان نے مزید بتایا کہ اسکول، کالج اور یونیورسٹی تبدیل کرتے وقت انہیں کبھی بھی لائبریریز سے ’این و سی‘ نہیں ملا کیونکہ وہ جو کتاب لے کر جاتے تھے وہ پھر گھر کے کتب خانے سے ہی ملتی تھی۔
یاد رہے کہ اے آر وائی نیوز پر چار مارچ سے منفرد طرز کے مارننگ شو باخبر سویرا کا آغاز ہوا، یہ پروگرام پیر تا جمعہ نشر کیا جاتا ہے جس میں خبریں اور معلومات زبردست انداز سے پیش کی جاتی ہیں۔
باخبر سویرا کی میزبانی مشہور و معروف آرٹسٹ شفاعت علی اور خوبرو مدیحہ نقوی کررہے ہیں، دونوں ہی اپنی مثال آپ ہیں، پروگرام کا پرومو سامنے آنے کے بعد شائقین نے مارننگ شو کی نئی جوڑی کو بہت زیادہ پسند کیا۔
کراچی: شہر قائد کے شہریوں کے لیے اچھی خبر ہے کہ اب گاڑیوں کا کلر تبدیل کرانے کے لیے فکر مند ہیں تو گھبرانے کی بات نہیں اب کلر کرائے بغیر اپنی گاڑی کو نیا بناسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں اپنی گاڑی کا رنگ تبدیل کرانے کے لیے کلر کی ضرورت نہیں بلکہ پیپر ریپنگ سے ہی گاڑی کا اپنی مرضی کے مطابق کرایا جاسکتا ہے جس سے گاڑی کا اوریجنل کلر بھی خراب نہیں ہوگا۔
گاڑی پر پیپر ورک کرانے کی قیمت 35000 ہزار سے 150000 روپے تک ہے، جب آپ گاڑی سے پیپر کلر ہٹانا چاہیں تو باآسانی ہٹا سکتے ہیں جس سے گاڑی کے اوریجنل کلر پر فرق نہیں پڑے گا۔
رپورٹ کے مطابق گاڑی کے پیپر کلر الیکٹرک گرین، میٹلک کروم اور گلوسی گولڈن دستیاب ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سوایر میں گفتگو کرتے ہوئے ایک گاڑی کے مالک کا کہنا تھا کہ میری گاڑی سفید رنگ کی ہے میں دوسرا کلر کرانے کے لیے آیا ہوں، پینٹنگ کلر بہت مہنگا ہوتا ہے اور گاڑی کی مارکیٹ ویلیو بھی کم ہوجاتی ہے۔
گاڑی کے مالک کا کہنا تھا کہ یہ آج کل فیشن ہے جو کہ اچھا عمل ہے، جیسا چاہے گاڑی پر کلر کرائیں اور دل بھر جائے تو کلر اتروالیں۔
اس کے علاوہ موسم کی تبدیلی سے بھی گاڑی کے پیپر کلر پر کوئی فرق نہیں پڑتا، بارش ہو یا گرمی گاڑی کا کلر خراب نہیں ہوگا۔
پیپر کلر بیرون ممالک میں عام تاہم پاکستان میں اس کا آغاز ہوگیا ہے اور شہریوں کی جانب سے اس عمل پر پسندیدگی کا اظہار کیا جارہا ہے۔
اے آروائی نیوز ہمیشہ سے اپنے ناظرین کو منفرد اورمعیاری پروگرامز دکھانے کی روایت برقرار رکھے ہوئے ہے اور اسی لیے اب ہم اپنے ناظرین کے لیے لارہے ہیں ایک ایسا مارننگ شو، جو آ پ کی صبح کو یکسربدل کررکھ دے گا
جی ہاں ! اے آروائی نیوز کے ناظرین دیکھیں گے 4 مارچ سے ایک نیامارننگ شو جس کا نام ہے ’ باخبر سویرا‘ اور اس کی میزبانی مشہور و معروف آرٹسٹ شفاعت علی اور خوبرو مدیحہ نقوی کررہے ہیں۔ دونوں ہی اپنی مثال آپ ہیں اورشوشروع ہونے سے پہلے ہی اس مارننگ شو کی اس نئی جوڑی کو عوام میں بے پناہ پسند کیا جارہا ہے۔
انتہائی منفرد فارمیٹ میں تیارکردہ یہ مارننگ شو ’ باخبرسویرا‘ نہ صرف یہ کہ آپ کو دنیا بھر کے حالاتِ حاضرہ سے باخبر رکھے گا ،بلکہ اس میں پیش کی جانے والی ورائیٹیز ہمارے ناظرین کے لیے ایک نیا تجربہ ثابت ہوں گی۔
یہ شو 4 مارچ سے پیر تاجمعہ، صبح 9:30 بجے اے آروائی نیوز کے ناظرین کے لیے پیش کیا جائے گا، انٹرنیٹ کے ناظرین اسے ہمارے یوٹیوب چینل پر بھی دیکھ سکیں گے۔
باخبر سویرا کے ساؤنڈ ٹریک نے ریلیز ہوتے ہی ناظرین میں ہلچل مچادی تھی ۔ اس کی مدھر اور رواں دھن، دلنشیں شاعری، شہر کے خوبصورت مناظر اور ان میں شفاعت اور مدیحہ اپنے مخصوص انداز کے ساتھ نظر آرہے ہیں۔ ناظرین کی جانب سے اس ساؤنڈ ٹریک کو بھرپور پذیرائی دی جارہی ہے۔
شو میں نہ صرف یہ کہ مختلف شعبہ جات سے وابستہ ماہرین عوام کی معلومات میں اضافہ کرنے کے لیے موجود رہیں گے کئی معروف اداکار اور گلوکار آپ کو اپنے آنے والے ڈراموں، فلموں اور گانوں کے بارے میں گفتگو کرتے نظر آئیں گے۔
روایات اور معیار کو پیش نظر رکھتے ہوئے ’ باخبرسویرا‘ ہمارے ملک کے ہر گھرانے کے لیے ایک مکمل پیکیج ثابت ہوگا ، جس میں گھر کے ہر فرد کی دلچسپی کے لیے مواد شامل ہوگا، یعنی اب گھروں میں ٹی وی ریموٹ پر لڑائی نہیں ہوا کرے گی۔
کراچی: پی ایس ایل سیزن فور کا آغاز 14 فروری سے ہورہا ہے تاہم کرکٹ کے دیوانوں کے لیے اچھی خبر ہے کہ کرکٹ کا سب سے بڑا شو ’ہر لمحہ پرجوش‘ کل رات 11 بجے سے نشر ہوگا۔
وسیم بادامی کے معصومانہ سوالات اور منفرد انداز، پروگرام کی خاص بات ہیں، شو میں مختلف شخصیات کا روپ دھارے شفاعت علی فن کا جادو جگائیں گے، معروف کامیڈین سخاوت ناز بھی ہر لمحہ پرجوش کا حصہ ہوں گے۔
میچ پر تبصرے کے لیے سابق کھلاڑیوں کی ٹیم زبردست تجزیہ کرے گی جن میں معروف بلے باز باسط علی اور سابق بولر تنویر احمد شامل ہیں۔
پی ایس ایل سیزن فور کے تمام میچز پر پیش گوئیاں بھی کی جائیں گی، ستاروں کی چال سے میچ کا حال اور جیتنے والوں سے متعلق پیش گوئیاں کی جائیں گی اور پیش گوئی درست ثابت پوائنٹس دئیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کرکٹ پروگرام ہر لمحہ پرجوش جو شائقین کی جانب سے کافی سراہا جاتا رہا ہے، کراچی کے شہری شو میں خصوصی طور پر شرکت کرتے ہیں اور پروگرام کو انجوائے کرتے ہیں۔
اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں ٹاور پر چڑھ کر خود کو وزیر اعظم بنوانے کا مطالبہ کرنے والے شخص کو پولیس نے صدا کار شفاعت علی کی مدد سے نیچے اتار لیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے علاقے بلیو ایریا میں ایک شخص بلند و بالا ٹاور پر چڑھ کر مطالبہ کررہا تھا کہ اسے پاکستان کا وزیراعظم بنایا جائے، پولیس نے سمجھ داری کا مطالبہ کرتے ہوئے اسے نیچے اتار لیا۔
اس شخص کا دعویٰ تھا کہ وہ وزیراعظم بن کر ملک کی معیشت درست کرسکتا ہے لہذا اس کی عمران خان سے بات کرائی جائے ۔ پولیس نے پہلے اسے لفٹر سے نیچے اتارنے کی کوشش کی تاہم اس کوشش میں ناکامی ہوئی۔
اس کے بعد موقع پر موجود اسلام آباد پولیس کے ایس پی نے انوکھا فیصلہ کیا اور سوشل میڈیا کے معروف صدا کار شفاعت علی سے درخواست کی وہ وزیر اعظم کے لہجے میں اس شخص سے بات کریں۔
اس سلسلے میں اس شخص کے پاس لفٹر کے ذریعے موبائل فون بھی پہنچایا گیا جس کے بعد شفاعت علی نے اس سے بات کی۔ دونوں کے درمیان بات چیت پانچ منٹ تک جاری رہی جس کے بعد وہ شخص رضاکارانہ طور پر نیچے اتر آیا۔
اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتےہوئے صدا کار شفاعت علی نے بتایا کہ اس شخص کو گلہ تھا کہ ملک کی معیشت انتہائی نازک صورتحال سے گزررہی ہے اس لیے وزیراعظم اپنا منصب اسے سونپ دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے افراد درحقیقت نفسیاتی مسائل کا شکار ہوتے ہیں اور اپنی انہی الجھنوں کے سبب ایسی حرکتیں کر بیٹھتے ہیں۔ انہوں نے خوشی کااظہار بھی کیا کہ ان کی صلاحیت کے سبب ایک معصوم آدمی کی جان بچ گئی۔
کراچی: اے آر وائی ڈیجیٹل طنز و مزاح سے بھرپور پروگرام ’فیصلہ محفوظ ہے‘ نشر کیا گیا، جس میں معروف رائٹر اور مزاح نگار انور مقصود اور نوجوان اداکار شفاعت علی مختلف کردار ادا کرتے نظر آئیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی ٹیلی ویژن کے نامور پروگرام لوز ٹاک کے بعد ایک بار پھر انور مقصود ناظرین کے سامنے آئے، اس پروگرام میں باصلاحیت نوجوان اداکار مختلف کرداروں کی صورت میں نظر آئیں گے۔
واضح رہے کہ انور مقصود ساتھی فنکار اور دیرینہ جوڑی دار معین اختر کے ساتھ مزاح سے بھرپور پروگرام لوز ٹاک کرتے تھے جس کا سلسلہ اُن کے بچھڑنے کے بعد رُک گیا تھا۔
طویل وقفے کے بعد انور مقصور ایک بار پھر اپنے مزاحیہ اسکرپٹ کے ساتھ اے آر وائی ڈیجیٹل پر پروگرام فیصلہ محفوظ ہے کرتے نظر آئیں گے جس میں نوجوان اداکار شفاعت علی کو معین اختر کی جگہ دی گئی ہے۔
آج نشر ہونے والے پروگرام میں شفاعت علی کراچی کی سیاسی جماعت ایم کیو ایم کے نمائندے بن کر شریک ہوئے جس میں انہوں نے طنزیہ انداز میں مختلف سوالات کے جوابات دیے۔
ابتدا میں انور مخصوص نے اپنے مخصوص لب و لہجے میں پروگرام کے اغراض و مقاصد بیان کیے اور بتایا کہ فیصلہ محفوظ ہے نام کا فیصلہ میرا اپنا ذاتی تھا کیونکہ آئندہ ماہ سے انتخابات شروع ہونے والے ہیں۔
“Faisla mehfooz” with Anwar maqsood! After loose talk Anwar Bhai’s first work on tv . Watch it now on @arydigitalasia Great job @iamshafaatali and miss u MOIN BhaÌ!
اے آر وائی کے سی ای او سلمان اقبال نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ میں کہا کہ ’لوز ٹاک کے بعد انور بھائی کا کسی بھی ٹی وی کے لیے پہلا پروگرام ہے، جو اے آر وائی ڈیجیٹل پر نشر کیا جارہا ہے۔ انہوں نے شفاعت علی کو اچھی اداکاری پر شاباش دیتے ہوئے کہا کہ ’ معین بھائی کی یاد آرہی ہے ‘۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔