Tag: شفقت محمود

  • دہشت گردی کے پیچھے ایک بیانیہ ہے جس کا مقابلہ کرنا ہے: شفقت محمود

    دہشت گردی کے پیچھے ایک بیانیہ ہے جس کا مقابلہ کرنا ہے: شفقت محمود

    اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ تحریکوں کی کامیابی میں بیانیے کا مضبوط ہونا بہت ضروری ہے، دہشت گردی کے چیلنج کے پیچھے ایک بیانیہ ہے جس کا ہم نے مقابلہ کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے ایک سیمینار سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوموں کو مختلف چیلنجز کا سامنا رہتا ہے، اصل جنگ بیانیے کی ہوتی ہے۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ دشمن نے ہمیشہ کوشش کی کہ وہ اپنا بیانیہ پاکستان پر مسلط کرے، تحریکوں کی کامیابی میں بیانیے کا مضبوط ہونا بہت ضروری ہے۔ دہشت گردی کے چیلنج کے پیچھے ایک بیانیہ ہے جس کا ہم نے مقابلہ کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر دہشت گردی کے پیچھے موجود بیانیے کو ناکام بنانا ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومتیں اتنے مسائل چھوڑ کر گئی ہیں جنہیں درست کرنے میں وقت لگے گا، 20 ارب ڈالر کا ڈیفیسٹ خسارہ چھوڑ کر گئے تھے جسے ہم نے کم کیا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ معیشت کی صورتحال سب کے سامنے تھی جسے ہم ٹھیک کر رہے ہیں، گزشتہ حکومتوں کے قرضے ہماری حکومت سود سمیت واپس کر رہی ہے۔

  • کرونا کی دوسری لہر: ملک میں تعلیمی ادارے بند ہوں گے یا نہیں؟

    کرونا کی دوسری لہر: ملک میں تعلیمی ادارے بند ہوں گے یا نہیں؟

    اسلام آباد: ملک میں کو وِڈ 19 کی وبا کی دوسری لہر چل رہی ہے، وبا سے بچنے کے لیے حفاظتی اقدامات کے تحت تعلیمی ادارے بند ہوں گے یا نہیں، اس کا فیصلہ آج ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق تعلیمی اداروں سے متعلق اہم اجلاس آج ہوگا، جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں، وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس آج طلب کیا گیا تھا۔

    اجلاس میں چاروں صوبوں، آزاد کشمیر، اور گلگت بلتستان کے وزرائے تعلیم ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوں گے، اجلاس میں تعلیمی اداروں میں کرونا کیسز کاجائزہ لیا جائے گا، تعلیمی اداروں میں سردیوں کی چھٹیوں سے متعلق فیصلہ بھی متوقع ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 34 مریض جاں بحق

    اجلاس میں اپریل سے اگست تک کے تعلیمی سال پرگفتگو ہوگی، آٹھویں کلاس کے بورڈ امتحانات سے متعلق بھی فیصلہ ہوگا، چند تجاویز زیر غور ہیں جن میں تعلیمی اداروں کو 24 نومبر سے 31 جنوری تک بند کرنا، 24 نومبر سے پرائمری اسکولز بند کرنا، 2 دسمبر سے مڈل اسکولز بند کرنا، تعلیمی سیشن کو 31 مئی تک بڑھانا شامل ہیں۔

    مذکورہ تجاویز پر صوبوں کے ساتھ مشاورت کی جائے گی، اجلاس میں میٹرک اور انٹر میڈیٹ امتحانات 2021 کا فیصلہ بھی متوقع ہے، جب کہ اجلاس کے بعد فیصلوں سے متعلق شفقت محمود پریس کانفرنس کے ذریعے آگاہ کریں گے۔

  • وفاقی وزیر کا طلبہ یونین سے متعلق اہم بیان

    وفاقی وزیر کا طلبہ یونین سے متعلق اہم بیان

    اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے طلبہ یونین کے معاملے کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اصولی طور پر اس کے حق میں ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اپنے ایک بیان میں شفقت محمود نے کہا ہے کہ طلبہ یونین ایک اہم معاملہ ہے اور ہم اصولی طور پر اس کے حق میں ہیں، لیکن ہم نے تعلیمی اداروں کو سیاسی چپقلش کی آماج گاہ نہیں بنانا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے پرانا دور دیکھا ہے جہاں طلبہ یونین کے مثبت پہلو نمایاں تھے، لیکن پھر سیاسی جماعتوں کا یونینز میں بڑا عمل دخل ہوگیا تھا، جس سے تعلیمی ادارے سیاسی چپقلش کی آماج گاہ بنے۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ طلبہ یونین سے متعلق جلد کام شروع کر دیا جائے گا، اس سلسلے میں ایسا منصوبہ بنایا جائے گا کہ ماحول تعلیمی رہے اور طلبہ کی سرگرمیاں بھی جاری رہیں۔

    طلبہ یونین کی بحالی کے بل کی تحریک پیش، حکومتی و اپوزیشن ارکان یک زبان

    یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں تعلیمی اداروں میں طلبہ یونینز پر پابندی ختم کرنے کے بل کی تحریک قومی اسمبلی میں پیش کی گئی تھی، جس پر حکومتی اور اپوزیشن اراکین سب یک زبان ہو گئے تھے۔

    اس سے محض ایک دن قبل سندھ کابینہ نے طلبہ یونین کی بحالی کا بل منظور کیا تھا، اسٹوڈنٹ یونین بل2019 میں کہا گیا تھا کہ یونین کا کام تعلیمی ماحول بہتر کرنا اور نظم و ضبط پیدا کرنا ہوگا، طلبہ یونین غیر نصابی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے کام کریں گی، اسٹوڈنٹ یونین 7 سے 11 ممبران پر مشتمل ہوگی، یونین کے ممبرز طلبہ منتخب کریں گے۔

  • پرائمری اسکولز کھولنے کا فیصلہ، شفقت محمود کا اہم بیان سامنے آگیا

    پرائمری اسکولز کھولنے کا فیصلہ، شفقت محمود کا اہم بیان سامنے آگیا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ مرحلہ وار تعلیمی اداروں کو کھولاجارہاہے ، پرائمری اسکولز کھولنے کا فیصلہ این سی اوسی میں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کورونا سے بچاؤ کیلئے پاکستان کی پالیسیوں کوسراہاجارہاہے، نوازشریف کا ملکی اداروں پرتنقید کرنا افسوسناک ہے، ن لیگ نےہمیشہ منافقت کی سیاست کی ہے، عوام ن لیگ پر اعتماد نہیں کرتے، انہوں نے کرپشن سے نقصان پہنچایا۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ مرحلہ وار تعلیمی اداروں کو کھولاجارہاہے، پرائمری اسکولوں کوکھولنےکافیصلہ این سی اوسی میں ہوگا، اقتصادی سرگرمیاں شروع ہوگئیں،ملک ترقی کی جانب گامزن ہے۔

    وفاقی وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ اپوزیشن کی خواہشات تو بہت ہیں لیکن ان میں دم خم نہیں ، ن لیگ کے قائد لندن میں بیٹھ کر اداروں کو ہدف تنقید بنارہے ہیں، مشرف کے زمانے میں ڈیل کرکے ملک چھوڑ گئے تھے، ہماری طرف سے کوئی معافی نہیں ہے، ہم کرپشن پر کبھی معاف نہیں کریں گے۔

    مزید پڑھیں : ’ اسکول کھلنے کے بعد کرونا کیسز کی تعداد میں‌ اضافہ نہیں‌ ہوا، پرائمری کلاسز کا فیصلہ بھی جلد ہوگا

    یاد رہے 22 ستمبر کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے دوسرے مرحلے میں اسکولز کھولنے کی اجازت دے دی تھی ، جس کے بعد وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا تھا ہماری خواہش تھی کہ ملک کےلیےمشترکہ فیصلہ ہوتا تاہم سندھ کی جانب سے ایک ہفتے بعد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ لوگ وبا میں اضافےکی بات کررہے ہیں مگر ہمیں ایسے کوئی شواہد نہیں ملے، ’ایک ہفتے کا جائزہ لینے کے بعد پرائمری کلاسز کھولنے سے متعلق اجلاس ہوگا جس میں صورت حال کو دیکھ کر آئندہ کا اعلان کیا جائے گا‘۔

    انہوں نے بتایا کہ ’نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ 15 جولائی کے بعد بھی امتحانات کی اجازت ہوگی، ابھی کوئی ایسےحالات نہیں ہیں کہ بطورحکومت ہم امتحانات روک دیں، والدین، طلبا اور اساتذہ حکومت سے تعاون کریں اور احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ’تمام طالب علم ماسک پہنیں اور ایس اوپیزپر عمل کیاجائے، اگرشرائط پرعمل نہ ہوا تو مجبوری کے تحت تعلیمی ادارے بند کیے جاسکتے ہیں۔

  • جلد بازی میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ تعلیم کے نظام کو تباہ کردے گا: وزیر تعلیم

    جلد بازی میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ تعلیم کے نظام کو تباہ کردے گا: وزیر تعلیم

    اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ طالبعلموں کی صحت اولین ترجیح ہے تاہم جلد بازی میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ تعلیم کے نظام کو تباہ کردے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ طالبعلموں کی صحت اولین ترجیح ہے، جو بھی فیصلہ کیا جائے گا وہ وزارت صحت سے مشاورت سے ہوگا۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ پہلے ہی 6 ماہ اسکول بند ہونے سے تعلیم متاثر ہوئی ہے، تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ محتاط ہو کر کیا۔

    اپنے ٹویٹ میں انہوں نے مزید کہا کہ جلد بازی میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ تعلیم کے نظام کو تباہ کردے گا۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے کھول دیے گئے تھے تاہم اسکول کھلتے ہی بچوں، اساتذہ اور اسکول کے عملے میں کرونا وائرس کے کیسز پائے گئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق اسکول کھلنے کی تیسرے ہی روز کرونا وائرس کے باعث 22 تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے، ادارے 48 گھنٹےمیں ایس او پیز اختیار نہ کرنے پر بند کیے گئے۔

    این سی او سی کا کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے پر کرونا وائرس وبا تعلیمی اداروں میں پھیلی، سب سے زیادہ 16 تعلیمی ادارے خیبر پختونخواہ میں بند کیے گئے، آزاد کشمیر میں 5 اور اسلام آباد میں 1 ادارہ بند کیا گیا۔

    ادھر سندھ حکومت نے بھی دوسرے مرحلے میں اسکول کھولنے کا فیصلہ مؤخر کردیا، وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ چھٹی، ساتویں اور آٹھویں کلاسز 21 ستمبر سے نہیں کھلیں گی۔

  • حکومت کا 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان

    حکومت کا 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان

    اسلام آباد: حکومت نے 15 ستمبر سے ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کر دیا، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ 13 مارچ کو اسکول کی بندش کا فیصلہ مشکل تھا، کرونا کے دوران بچوں کے امتحانات لینا بھی مشکل تھا، اسکول کھولنے سے متعلق مختلف فورمز پر مسلسل تحقیق کی گئی ہے، تعلیمی نقصان کو چند ماہ میں پورا کرنے کی کوشش کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج اسلام آباد میں ڈاکٹر فیصل کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں کیا، وفاقی وزیر نے کہا آج حالات کا جائزہ لے کر تمام فیصلے کیے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے اس سلسلے میں مختلف فورمز پر بہت زیادہ تحقیق کی۔

    شفقت محمود نے کہا کہ 15 ستمبر سے یونی ورسٹیاں اور کالجز کھولے جائیں گے، 15 دن تک حالات ٹھیک رہے تو تمام انسٹی ٹیوشنز کو کھول دیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے بتدریج کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، 15 ستمبر سے یونی ورسٹیاں اور کالجز کھولے جائیں گے، ہائر ایجوکیشن کے انسٹی ٹیوشنز کھلیں گے، نویں، دسویں، گیارہویں، بارہویں کلاسوں کی بھی اجازت ہوگی۔ 7 دن دیکھیں گے پھر دوبارہ جائزہ لیا جائے گا، جائزے کے بعد 23 ستمبر کو چھٹی، ساتویں، 8 ویں جماعت کو اجازت دی جائے گی، ایک ہفتہ مزید حالات کا جائزہ لیا جائے گا، جائزے کے بعد 30 ستمبر کو پرائمری اسکولز بھی کھولنے کا فیصلہ ہوگا۔

    انھوں نے مزید کہا آئندہ امتحانات کے شیڈول کا جائزہ لیا جا رہا ہے، شیڈول میں تبدیلی اور دیگر معاملات پر بھی فیصلہ کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا مدارس اور ووکیشنل ادارے بھی 15 ستمبر سے کھولے جائیں گے، اس سلسلے میں کیے جانے والے فیصلوں کا اطلاق مدارس، سرکاری و نجی اسکولز اور دیگر ایجوکیشنل سسٹمز پر ہوگا۔

    15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق اصولی فیصلہ ہوگیا

    وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا تمام انسٹی ٹیوشنز کو ایس او پیز کے ساتھ کھولا جائے گا، تعلیمی اداروں میں ہر 2 ہفتے بعد کرونا ٹیسٹ ہوں گے۔

    اس سلسلے میں ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ احتیاطی تدابیر کی تفصیلات ویب سائٹ پر موجود ہے، کرونا وبا سے متعلق صورت حال تسلی بخش نظر آ رہی ہیں، تاہم وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ایک کلاس روم میں 40 میں سے 20 طلبہ کو بلایا جائے، 20 بچوں کی ایک دن کلاس رکھی جائے اور 20 بچوں کی اگلے دن۔

    انھوں نے کہا طلبہ کے لیے ماسک کا استعمال لازمی ہوگا، طلبہ کپڑے کا ماسک بھی بنا کر پہن سکتے ہیں، اگر کسی بچے کو کھانسی یا بخار ہے تو اسے اسکول نہ بھیجا جائے، تعلیمی اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ علامات والے طلبہ کا ٹیمپریچر چیک کیا جانے چاہیے، سماجی فاصلے پر عمل درآمد بھی یقینی بنایا جائے گا، تعلیمی اداروں میں داخل ہوتے وقت طلبہ کی اسکریننگ کی جائے۔

  • شفقت محمود نے بچوں کیلئے اسکالرشپس اور اسکول کھلنے سے متعلق والدین کو بڑی خبر سنادی

    شفقت محمود نے بچوں کیلئے اسکالرشپس اور اسکول کھلنے سے متعلق والدین کو بڑی خبر سنادی

    اسلام آباد : وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ احساس پروگرام کےذریعے50ہزاربچوں کو اسکالرشپس دینےکاپروگرام ہے، 7ستمبر کو بین الصوبائی تعلیمی وزرا کے اجلاس  میں 15ستمبر سے اسکول کھولنے کا حتمی فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی وجہ سے تعلیمی شعبہ بہت متاثر ہوا، بین الصوبائی وزرا ئےتعلیم کانفرنس کےفورم کومتحرک کیاگیا ، اس فورم پر تعلیمی شعبے کے حوالےسے مشاورت کرکے فیصلے کئےگئے۔

    وفاقی وزیرتعلیم کا کہنا تھا کہ کیمبریج تک بچوں اوروالدین کے جذبات پہنچائے، ہماری کوششیں رنگ لائیں کیمبرج نے دوبارہ نتائج کا جائزہ لیا، برطانوی حکومت سے بھی اس حوالے سے رابطہ کیا گیا۔

    شفقت محمود نے کہا کہ 7ستمبر کو بین الصوبائی وزرا ئےتعلیم کا ایک اجلاس بلایاجائے گا، اس اجلاس میں 15ستمبر سے اسکول کھولنے کا حتمی فیصلہ ہوگا اور وزارت صحت اسکولز کھولنے سےمتعلق تفصیلی ایس اوپیز کااعلان کرے گی ، اگر حالات ٹھیک ہوئے تو 15 ستمبر سے اسکول کھل جائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گیلپ پول کے مطابق 70سے80لاکھ بچے ٹیلی اسکول سےتعلیم حاصل کررہےہیں، بظاہر حالات بھی ایسے نظرآرہےہیں کہ 15ستمبر سےاسکول کھل جائیں گے۔

    وفاقی وزیرتعلیم نے کہا کہ طبقاتی بنیاد پر تعلیم میں تفریق کاخاتمہ ہمارےپارٹی منشور میں ہے، طبقاتی تفریق ختم کرنے کیلئے یکساں تعلیمی نصاب شروع کیا ، ہائیر ایجوکیشن کے لیے آن لائن تعلیم کا آغاز کیا گیا، انٹرنیٹ سےمتعلق بچوں کوبہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    شفقت محمود نے بتایا کہ ہلی سے 5ویں تک یکسان تعلیمی نصاب بن گیا ہے ، پاکستان کے 72سالوں میں ایسا کبھی نہیں ہوا ، اب ہم ماڈل ٹیکسٹ بکس بنارہے ہیں، اپریل2021میں ملک بھرکے اسکولوں میں ایک ہی نصاب پڑھایا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یکساں تعلیمی نصاب کا اجرا طبقاتی تقسیم ختم کرنےکی طرف ایک قدم ہے، ایلیٹ اسکول کا بچہ مدرسے کے اسکول کے بچے سےبات نہیں کر سکتا ہے، مدارس نے تعلیم کے لیے اپنا حصہ ڈالا ہے ، مدارس حکومت سے پیسے نہیں لیتےانکوخراج تحسین پیش کرتےہیں، تمام مدارس اب قومی نصاب بھی پڑھائیں گے، ہم تمام مدارس کو رجسٹرڈ کریں گے، مدارس سے نکلنےوالے بچے مختلف شعبوں میں جائیں گے۔

    وفاقی وزیرتعلیم نے مزید کہا احساس پروگرام کےذریعے50ہزاربچوں کو اسکالرشپس دینےکاپروگرام ہے،ایک ہزار نرسز کو اسکالرشپس دیں گے، آرٹ اور کلچر کی ایجوکیشن کیلئےایک ہزار سے زائد اسکالرشپس ہیں جبکہ بی اے ،بی ایس کا کورس 2 سال کےبجائے 4 سال کردیا۔

  • ایس او پیز کے تحت اسکول کھولنے پر غور کر رہے ہیں،شفقت محمود

    ایس او پیز کے تحت اسکول کھولنے پر غور کر رہے ہیں،شفقت محمود

    اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ ایس او پیز کے تحت اسکول کھولنے پر غور کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیر تعلیم وپیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود کی زیرصدارت ایس او پیز کے تحت اسکول کھولنے سے متعلق اجلاس ہوا۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ ایس او پیز کے تحت اسکول کھولنے پر غور کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسکول کھولنے پر وزارت تعلیم یونیسف سے رابطے میں ہے۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر ایس او پیز کے تحت اسکولز کھولنے کو بھی دیکھا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ ہماری حکمت عملی پر بھی یونیسف سے مشاورت جاری ہے۔

    وفاقی وزیر کی زیر صدارت اجلاس میں اسکول کھولنے سے متعلق گیلپ سروے کا تذکرہ بھی ہوا۔شفقت محمود کا کہنا تھا کہ سروے میں 70 فیصد والدین نے اسکول کھولنے کی بات کی۔انہوں نے بتایا کہ اسکول کھولنے سے متعلق روڈ میپ فائنل ہونے کے بعد والدین کو اعتماد میں لیں گے۔

    ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کی درخواست مسترد

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اسلام آباد ہائی کورٹ نے ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

  • ٹائیگر فورس پی ٹی آئی کی نہیں پاکستان کی فورس ہوگی، شفقت محمود

    ٹائیگر فورس پی ٹی آئی کی نہیں پاکستان کی فورس ہوگی، شفقت محمود

    اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ ٹائیگر فورس پی ٹی آئی کی نہیں پاکستان کی فورس ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ ٹائیگر فورس کے لیے پورٹل بنایا جائےگا، پورٹل میں جا کر کوئی بھی ٹائیگر فورس کے لیے رجسٹرڈ ہوسکتا ہے۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ٹائیگر فورس پی ٹی آئی کی نہیں پاکستان کی فورس ہوگی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ رقم کی تقسیم ارکان اسمبلی نہیں کریں گے، انتظامیہ پیسوں کی تقسیم کرےگی ایم این ایز،ایم پی ایز نہیں کریں گے۔

    وفاقی وزیر تعلیم کا مزید کہنا تھا کہ 50 فیصد آبادی کے پاس کھانے کو نہ ہو تو لاک ڈاؤن کیسے ہوسکتا ہے۔

    کرونا سے جنگ: وزیراعظم کا ریلیف فنڈ کے قیام اور ٹائیگرفورس بنانے کا اعلان

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کے دوران کرونا سے لڑ نے کے لیے ریلیف فنڈ کے قیام اور ٹائیگر فورس بنانے کا اعلان کیا تھا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ فورس فوج اور انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرےگی، جن علاقوں کو لاک ڈاؤن کریں گے ٹائیگر فورس کے رضا کار وہاں راشن پہنچائیں گے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے خلاف جنگ وسائل سے نہیں جیتی جاسکتی،کرونا وائرس کے خلاف جنگ متحد ہو کر حکمت سے جیتی جاسکتی ہے، وسائل نہ ہونےکی وجہ سے ٹائیگر فورس کو استعمال کریں گے۔

  • گزشتہ حکومتوں کے قرضے ہماری حکومت سود سمیت واپس کر رہی ہے، شفقت محمود

    گزشتہ حکومتوں کے قرضے ہماری حکومت سود سمیت واپس کر رہی ہے، شفقت محمود

    اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ گزشتہ حکومتوں کے قرضے ہماری حکومت سود سمیت واپس کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے شفقت محمود نے کہا کہ آٹا بحران سے متعلق ابھی مکمل رپورٹ نہیں آئی، مکمل رپورٹ آنے کے بعد بھرپور کارروائی کی جائےگی۔

    وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ چینی کی صورت حال پرتفصیلی انکوائری ہو رہی ہے، وزیراعظم نے کہا مکمل تحقیقات ہونے دیں پھر کارروائی کریں گے، رپورٹ سے پہلے ہی کسی کا نام لینے سےکوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ وزیراعظم واضح کہہ چکے ہیں دیکھوں گا اس میں کون ملوث ہے، انکوائری رپورٹ ضرور سامنے آئےگی تھوڑا انتظار کرلیں، کیا اپوزیشن چاہتی ہے بغیر انکوائری لوگوں کو سزائیں دے دیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اتنے مسائل چھوڑ کرگئے تھے جسے درست کرنے میں وقت لگے گا، 20 ارب ڈالر کا ڈیفیسٹ خسارہ چھوڑ کر گئے تھے جسے ہم نے کم کیا۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ معیشت کی صورت حال سب کے سامنےتھی جسے ہم ٹھیک کر رہے ہیں، گزشتہ حکومتوں کے قرضے ہماری حکومت سود سمیت واپس کر رہی ہے۔