Tag: شلپا شندے

  • بھارتیوں میں اتنی ہی غیرت ہے تو پھر نصرت فتح علی کو سننا چھوڑ دیں ، بھارتی اداکارہ

    بھارتیوں میں اتنی ہی غیرت ہے تو پھر نصرت فتح علی کو سننا چھوڑ دیں ، بھارتی اداکارہ

    ممبئی : بھارتی اداکارہ شلپا شندے پاکستان میں پرفارمنس کرنے کو بے قرار ہے، ان کا کہنا تھا کہ فنکار کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، بھارتیوں میں اتنی ہی غیرت ہے تو پھر نصرت فتح علی کو سننا چھوڑ دیں۔

    تفصیلات کے مطابق متنازع ریئلٹی شو ’بگ باس‘ کے گیارہویں سیزن کی فاتح شلپا شندے نے پاکستان میں پرفارمنس کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا فنکار کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، انہیں پڑوسی ملک میں پرفارمنس سے روکنے والے سچے محب وطن نہیں۔

    اپنے ایک انٹرویو میں شلپا شندے نے واضح کیا کہ اگر انہیں بھارتی حکومت نے پاکستان جانے کے لیے ویزا جاری کیا تو وہ ضرور پڑوسی ملک جاکر پرفارمنس کریں گی، مجھے ایسا کرنے سے کوئی روک نہیں سکتا۔

    بھارتی اداکارہ کا کہنا تھا کہ فنکاروں کی کوئی سرحد نہیں ہوتی اور فنکاروں پر پرفارمنس کی وجہ سے پابندی لگانے والی تنظیموں کو فنکاروں کا روزگار کم کرنے پر شرم آنی چاہیے۔

    اداکارہ نے حال ہی میں بھارتی فلم تنظیم کی جانب سے گلوکار میکا سنگھ پر پاکستان میں پرفارمنس کرنے پر لگائی گئی وقتی پابندی پر تنظیم کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ تنظیم کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ کسی فنکار کو روزگار کرنے سے روکے۔

    شلپا شندے نے دعویٰ کیا کہ فلمی تنظیم نے میکا سنگھ کو پاکستان میں پرفارمنس کرنے پر تشدد کرکے معافی مانگنے پر مجبور کیا اور ساتھ ہی کہا کہ فنکار کی مرضی ہے کہ وہ سڑک پر پرفارمنس کرکے پیسے کمائے یا پھر پڑوسی ملک پاکستان جاکر پیسے کمائے، تنظیم کون ہوتی ہے فنکار پر پرفارمنس کرنے اور انہیں پیسے کمانے سے روکنے والی؟

    شلپا شندے کے مطابق بھارت کی فلمی تنظیموں کو جو کام کرنے چاہیے وہ نہیں کر رہیں، انہیں محب وطن ہونے کے لیے پاکستان سے نفرت یا پاکستان کے خلاف نعرے لگانے کی ضرورت نہیں۔

    انہوں نے اعتراف کیا کہ انہیں ایک کامیاب اداکارہ بنانے میں پاکستانی مداحوں کا بھی کردار ہے اور ان کے کئی دوست پاکستان میں رہتے ہیں، جن سے وہ تحائف کا تبادلہ کرتی ہیں۔

    اداکارہ نے پاکستان اور پاکستانی فنکاروں سے نفرت کرنے والوں کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں پڑوسی ملک کے فنکاروں سے اتنی ہی نفرت ہے تو وہ نصرت فتح علی خان کو سننا کیوں نہیں چھوڑ دیتے؟

    شلپا شندے نے ماضی میں بھارت میں فواد خان اور ماہرہ خان کو بولی وڈ فلموں میں کام دیے جانے پر دلیل دی کہ اب جو لوگ پاکستانی فنکاروں اور پاکستان سے نفرت کر رہے ہیں، وہ بتائیں کہ ماضی میں کیوں ماہرہ اور فواد کو کاسٹ کیا گیا؟ کیا بھارت میں ماہرہ خان جیسی خوبصورت ہیروئن نہیں تھی کہ شاہ رخ خان نے انہیں کاسٹ کیا؟

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے عوام میں سے کوئی بھی جنگ نہیں چاہتا، ہمیں ایک دوسرے سے نفرت کرنے کے بجائے ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے۔

    خیال رہے کہ شلپا شندے نے 2001 میں اداکاری کی شروعات کی اور اب تک وہ کم سے کم 30 ڈراموں میں کام کرچکی ہیں، جب کہ انہوں نے تامل فلموں میں بھی کام کیا ہے۔

  • پاکستانی فنکاروں کی حمایت کرنے پر بھارتی اداکارہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں

    پاکستانی فنکاروں کی حمایت کرنے پر بھارتی اداکارہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں

    ممبئی: پلوامہ حملے سے متعلق پاکستانی فنکاروں کی حمایت کرنے پر ہندو انتہا پسندوں نے بالی ووڈ اداکارہ شلپا شندے کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق معروف ٹی وی رئیلٹی شو بگ باس سیزن 11 کی فاتح شلپا شندے نے انکشاف کیا ہے کہ پلوامہ حملے سے متعلق پاکستانی فنکاروں کی حمایت اور سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کے موقف کی تائید پر مجھے قتل کرنے اور زیادتی کا نشانہ بنانے جیسی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

    اداکارہ کا کہنا ہے کہ پلوامہ حملے پر اپنے موقف کا اظہار کرتے ہوئےسدھو نے جو کچھ کہا مجھے اس میں کچھ غلط نہیں لگا، شلپا شندے نے دھمکیاں دینے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

    شلپا شندے کا کہنا تھا کہ میں اس نئے رجحان کے سخت خلاف ہوں کہ اگر کسی کا نظریہ آپ سے مطابقت نہیں رکھتا تو اس پر پابندی عائد کردی جائے، بالی ووڈ میں پاکستانی فنکاروں کے کام کرنے کا فیصلہ ان کی صلاحیتوں کی بنا پر کیا جانا چاہئے۔

    مزید پڑھیں: نوجوت سنگھ سدھو کا بھارتی پائلٹ کی رہائی کے اعلان کا خیر مقدم

    ان کا کہنا تھا کہ ہر کوئی سدھو کے پیچھے کیوں پڑا ہے کہ وہ پاکستان کو برا بھلا کہیں، سدھو یہ بات کہہ کر چھا گئے ہیں کہ اختلافات کو مذاکرات کی میز پر ہی حل کیا جاسکتا ہے۔

    بگ باس سیزن 11 کی فاتح اداکارہ شلپا شندے نے حال ہی میں سیاست کے میدان میں قدم رکھا ہے، شلپا نے بھارتی وزیراعظم کی سب سے بڑی مخالف جماعت کانگریس میں شمولیت اختیار کی ہے۔

    واضح رہے کہ پلوامہ حملے میں 40 سے زائد بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ پلواما واقعے پر پاکستان کو قصور وار نہیں ٹھہرایا جاسکتا ہے پاکستان کے ساتھ مذاکرات جاری رہنے چاہئیں۔