Tag: شمالی آئرلینڈ

  • کرونا وائرس کا خطرہ شمالی آئرلینڈ بھی پہنچ گیا

    کرونا وائرس کا خطرہ شمالی آئرلینڈ بھی پہنچ گیا

    لندن: چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے مہلک کرونا وائرس کا خطرہ ناردرن آئرلینڈ بھی پہنچ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی آئرلینڈ کے ایک 6 ماہ کے بچے اور اس کی ماں کے لیے شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انھیں مہلک وائرس لگ گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق آئرلینڈ کے حکام نے مذکورہ ماں بیٹے کو ایمرجنسی پروٹوکول کے ساتھ اسپتال منتقل کر دیا ہے، جہاں ان کے ٹیسٹ کیے گئے، تاہم اس سلسلے میں مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

    بتایا گیا کہ ماں اور بچہ ہانگ کانگ گئے تھے اور حال ہی میں برطانیہ لوٹے ہیں، ان میں ایسی علامات پائی گئیں جو مہلک وائرس کرونا کے ساتھ مطابقت رکھتی ہیں۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ وہ فی الحال یہ کنفرم نہیں کر سکتے کہ بچے اور اس کی ماں کو کرونا وائرس لگ چکا ہے یا نہیں۔

    بری خبر، کروناوائرس کے تیسرے کیس کی تصدیق ہوگئی

    دوسری طرف یہ بھی کہا گیا ہے کہ عوام کے لیے فی الحال خطرہ بہت کم ہے، کیوں کہ شمالی آئرلینڈ میں تا حال ایسا کوئی کیس سامنے نہیں آیا جس کی تصدیق کی جا چکی ہو۔

    خیال رہے کہ متعدد آئرش باشندے چین میں وبا کے دوران کرونا وائرس میں مبتلا ہو چکے ہیں، دوسری طرف آئرلینڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ اب تک کرونا وائرس کے 15 مشتبہ کیسز سامنے آ چکے ہیں، جن کے ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں تاہم کوئی کنفرم کیس سامنے نہیں آیا۔ آئرلینڈ کے ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے چیف نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ جس طرح بین الاقوامی سطح پر کیسز بڑھتے جا رہے ہیں، اسے دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ آئرلینڈ میں ایک کرونا وائرس کیس ممکن ہے۔

    ادھر آئرلینڈ میں یہ بھی مشہور ہو گیا ہے کہ کرونا وائرس چینی بیماری ہے، جس پر رد عمل دیتے ہوئے آئرلینڈ کے ہیلتھ سروس ایگزیکٹو نے کہا کہ یہ توہین آمیز طرز اظہار ہے، اس سے مہلک وائرس کو دی جانے والی توجہ میں کمی کا بھی خدشہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ چینی بیماری نہیں ہے، یہ دنیا بھر کے لوگوں کو لاحق ہو رہا ہے، اور ہم نہیں چاہتے کہ کوئی ایک کیس بھی نظر انداز ہو۔

  • شمالی آئرلینڈ میں خاتون صحافی کو فائرنگ کرکے قتل کرنیوالے دونوجوان گرفتار

    شمالی آئرلینڈ میں خاتون صحافی کو فائرنگ کرکے قتل کرنیوالے دونوجوان گرفتار

    ڈبلن : شمالی آئرلینڈ کے علاقے لندن ڈیری میں مظاہرین نے دوران فسادات خاتون صحافی کو گولی مار قتل کرنے کے والے 2 نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی آئرلینڈ کی پولیس سروس نے کہا کہ 18 اور 19 سالہ نوجوانوں کو انسداد دہشت گردی قوانین کے تحت لنڈن ڈیری سے گرفتار کرکے تفتیش کے لیے بیلفاسٹ منتقل کردیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 29 سالہ صحافی لیرا میکی نیو آئرش ریپلکن آرمی کی پولیس سے جھڑپ کے دوران سر پر گولی لگنے سے ہلاک ہوئی تھیں، ان کی ساتھی سارا کیننگ نے انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک بہترین صحافی کو بے رحمانہ طریقے سے قتل کردیا گیا۔

    شمالی آئرلینڈ کی مرکزی سیاسی جماعت، جو 2 سال سے زائد عرصے سے علاقائی حکومت قائم کرنے میں ناکام رہی، نے قتل کے واقعے کی مذمت کردی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق گولی چلانے والے شخص کی تلاش کرنے والے تفتیش کاروں نے لندن ڈیری میں ہونے والی جھڑپ کی سی سی ٹی وی فوٹیج اس امید کے ساتھ جاری کردی کہ مقامی افراد قاتلوں کی شناخت میں ان کی مدد کریں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ فوٹیج میں مبینہ مسلح شخص کے علاوہ میکی کو دیگر صحافیوں کے ہمراہ پولیس کی گاڑی کے نزدیک کھڑا دیکھا گیا۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر وائرل تصاویر میں ایک گاڑی اور ایک وین نظر آتش دیکھی گئی اور متعدد افراد کو پولیس کی گاڑیوں کی جانب پیٹرول بم پھینکتے دیکھا گیا۔

    پولیس سربراہ مارک ہیملٹن کا کہنا تھا کہ ایک مسلح شخص نے شہر کے رہائشی علاقے میں گولی چلائی جس کی وجہ سے میکی زخمی ہوئیں۔

    انہوں نے بتایا کہ نیو آئرش ری پبلکن آرمی اس سب کے پیچھے ہے اور تفتیش کاروں نے قتل کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

    شمالی آئرلینڈ میں پُرتشدد مظاہرے، خاتون صحافی گولی لگنے سے ہلاک

    مظاہروں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پولیس کو اطلاعات ملی تھیں کہ ڈیری کے علاقے ملروئے پارک اور کلیاگاہ میں حملوں کی تیاری کی جارہی ہے، جس پر جمعرات 18 اپریل کی رات پولیس نے مختلف علاقوں میں ممنوعہ ہتھیاروں اور بارودی مواد برآمد کرنے کے لیے سرچ آپریشن شروع کیا۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ سرچ آپریشن کے دوران پرتشدد ہنگاموں کو آغاز ہوگیا اور پولیس پر 50 سے زائد پیٹرول بم پھینکے گئے جبکہ پولیس کی دو گاڑیوں کو بھی نذر آتش کردیا گیا۔