Tag: شمالی شام

  • ترک فورسز کی شام میں کرد باغیوں پر حملہ، 31 افرد ہلاک

    ترک فورسز کی شام میں کرد باغیوں پر حملہ، 31 افرد ہلاک

    ترکیہ کی فورسز نے شام میں کرد باغیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 31 افراد ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ترکیہ کی فورسز نے شمالی شام کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے شام اور عراق کے مختلف علاقوں میں فضائی حملے کیے جس میں کرد باغیوں کو نشانا بنایا گیا جس کے نتیجے میں 31 افراد ہلاک ہوگئے۔

    ترکیہ کے شہر استنبول میں ہونے والے بم دھماکے میں ترک حکام نے کرد عکسریت پسندوں کے ملوث ہونے کا دعویٰ کیا تھا لیکن کالعدم کرد گروپ پی کے کے نے ان حملوں میں ملوث ہونے کی ترکید کی تھی۔

    ترک وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق دہشتگردوں کے شیلٹرز، بنکرز، ٹنلز اور ویئر ہاؤسز کو کامیابی سے تباہ کیا گیا ہے جب کہ شمالی شام اور شمالی عراق میں کرد عسکریت پسندوں کے 89 ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا ہے۔

    شام میں کام کرنے والے برطانوی انسانی حقوق تنظیم کا کہنا ہےکہ ترکیہ کے حملوں میں صرف شمالی شام میں 31 افراد ہلاک ہوئے جب کہ عراق میں حملوں کا ہدف واضح نہیں ہوسکا ہے۔

  • برطانوی وزیراعظم نے دریافت کیا ترکی کو کس طرح کی مدد چاہئے، ترک صدر اردوان

    برطانوی وزیراعظم نے دریافت کیا ترکی کو کس طرح کی مدد چاہئے، ترک صدر اردوان

    استنبول: ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے دریافت کیا ہے کہ ترکی کو کس طرح کی مدد چاہئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ کردوں سے مسئلہ نہیں ہے، دہشت گرد تنظیم کے خلاف کارروائی کررہے ہیں۔

    ترک صدر کا کہنا ہے کہ شمالی شام میں جاری آپریشن میں اب تک 500 افراد ہلاک اور 24 گرفتار کیے جاچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ شمالی شام میں جاری ترکی کے آپریشن کے دوران شامی فوج اور ترک فوج کے درمیان تصادم کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق کرد ملیشیا سے معاہدے کے بعد شام کی سرکاری افواج ترک سرحد کے قریبی علاقے عین العیسا اور تلتمیر میں داخل ہوگئی ہیں۔

    مزید پڑھیں: امریکا نے ترکی پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا

    شام کے سرکاری ٹیلی ویژن کی رپورٹ کے مطابق کردوں کی سربراہی میں قائم سیریئن ڈیموکریٹک فورس سے ایک معاہدے کے بعد شامی افواج اس علاقے میں داخل ہوئی ہیں۔

    ادھر شام میں موجود کردوں کا کہنا ہے کہ شامی حکومت نے ترکی کی جانب سے ان کے خلاف جاری کارروائی کو روکنے کے لیے اپنی فوج شمالی سرحد پر بھیجنے پر اتفاق کیا ہے۔

    یاد رہے کہ کردوں کی سربراہی میں ایس ڈی ایف نے امریکا کی حمایت اور مدد سے شمالی شام میں داعش کو شکست دی تھی لیکن گزشتہ دنوں امریکا کی جانب سے فوجیں ہٹائے جانے پرکردوں نے اسے پیٹھ میں چھرا گھونپنا قرار دیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا موقف ہے کہ ترک اور کرد صدیوں سے لڑتے آرہے ہیں اس لیے امریکا کو ایسی نہ ختم ہونے والی جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہئے۔