Tag: شمالی کوریا

  • امریکا نے شمالی کوریا پر اضافی پابندیاں ختم کردیں

    امریکا نے شمالی کوریا پر اضافی پابندیاں ختم کردیں

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا پر رواں ہفتے عائد کی جانے والی اضافی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق رواں ہفتے امریکی حکام کی جانب سے شمالی کوریا پر مزید پابندیاں عائد کی گئ تھیں جسے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹ کے ذریعے ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا سے نئی پابندیاں ہٹائی گئی ہیں تاہم پرانی اقتصادی پابندیاں ویسے ہی ہیں جیسے پہلے تھیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں شمالی کوریائی سربراہ کم جونگ ان سے ایک بار پھر ملاقات کی خواہش ظاہر کی تھی، پابندیوں میں کمی سے متعلق اقدامات ملاقات کی راہیں ہموار کرسکتی ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں امریکا اور شمالی کوریائی سربراہان کے درمیان دوسری ملاقات ہوئی تھی، مذاکرات بغیر کسی معاہدے کے بے نتیجہ ختم ہوگئے تھے۔

    امریکی حکام کے مطابق شمالی کوریا کی میزائل سے متعلق متنازعہ سرگرمیوں کے باوجود امریکا دوبارہ مذاکرات کے لیے تیار ہے، صدر ٹرمپ بھی راضی ہیں۔

    علاوہ ازیں شمالی کوریا کے بارے میں حال ہی میں ایسی رپورٹیں بھی سامنے آئی تھیں کہ اس نے اپنے میزائل پروگرام سے متعلق سرگرمیاں مبینہ طور پر دوبارہ شروع کر دی ہیں۔

    شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ امریکی صدر سے ملاقات کے لیے ویتنام پہنچ گئے

    یاد رہے کہ امریکا اور جنوبی کوریا نے اپنی سالانہ بنیادوں پر ہونے والی جنگی مشقوں کو دوبارہ بحال کردیا ہے، جس پر شمالی کوریا کو تحفظات ہیں۔ امریکا سے مشقوں کو روکوانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

  • امریکا ایک بار پھر شمالی کوریا سے مذاکرات کے لیے تیار ہوگیا

    امریکا ایک بار پھر شمالی کوریا سے مذاکرات کے لیے تیار ہوگیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے مابین بے نتیجہ ختم ہونے والے مذاکرات کے بعد امریکا ایک بار پھر بات چیت کے لیے تیار ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں امریکا اور شمالی کوریائی سربراہان کے درمیان دوسری ملاقات ہوئی تھی، مذاکرات بغیر کسی معاہدے کے بے نتیجہ ختم ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی حکام کے مطابق شمالی کوریا کی میزائل سے متعلق متنازعہ سرگرمیوں کے باوجود امریکا دوبارہ مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

    شمالی کوریا سے مذاکرات کے ذریعے معاملہ حل کرنا چاہتے ہیں، باہمی گفتگو کے ذریعے جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنا ترجیحات میں شامل ہے۔

    ایک غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا پہلی بار ‘انٹر کونٹیننٹل بیلسٹک میزائل‘ تیار کررہا ہے، جو امریکا تک ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

    علاوہ ازیں شمالی کوریا کے بارے میں حال ہی میں ایسی رپورٹیں بھی سامنے آئی تھیں کہ اس نے اپنے میزائل پروگرام سے متعلق سرگرمیاں مبینہ طور پر دوبارہ شروع کر دی ہیں۔

    ٹرمپ کم ملاقات، جنوبی کوریا نے مایوسی کا اظہارکردیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس حوالے سے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ خبر درست نکلی تو مجھے کم جونگ سے بہت مایوسی ہوگی۔

    خیال رہے کہ امریکا اور جنوبی کوریا نے اپنی سالانہ بنیادوں پر ہونے والی جنگی مشقوں کو دوبارہ بحال کردیا ہے، جس پر شمالی کوریا کو تحفظات ہیں۔ امریکا سے مشقوں کو روکوانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

  • ٹرمپ کم ملاقات، جنوبی کوریا نے مایوسی کا اظہارکردیا

    ٹرمپ کم ملاقات، جنوبی کوریا نے مایوسی کا اظہارکردیا

    سیؤل: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی ملاقات سے متعلق جنوبی کوریا نے مایوسی کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان کی آٹھ ماہ بعد ملاقات ہوئی اور دونوں ملکوں کے سربراہان نے مذاکرات بغیر کسی معاہدے کے ختم کردیے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا اور امریکا کے سربراہان کے درمیان بغیر کسی معاہدے کے مذاکرات ختم ہوجانے پر جنوبی کوریا نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ویت نام کے دارالحکومت ہنوئی میں کم جونگ ان سے ملاقات کے بعد واشنگٹن دوبارہ روانہ ہوگئے۔

    جنوبی کویائی حکام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بات افسوس ناک ہے کہ صدر ٹرمپ اور شمالی کوریائی رہنما کِم جونگ اُن کے درمیان ملاقات کسی مکمل معاہدے تک نہیں پہنچی۔ البتہ جنوبی کوریا کو دونوں ممالک کے درمیان پیش رفت کی امید ہے۔

    قبل ازیں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جوہری پروگرام کے خاتمے کے معاملے پرجلد بازی سے کام نہیں لینا چاہتے، معاہدے میں سرعت دکھانے کے بجائے زیادہ ضروری امر یہ ہے کہ معاہدہ درست انداز میں کیا جائے۔

    جوہری تنازعہ، صدر ٹرمپ اور کم جونگ کی ملاقات بغیر معاہدے کے ختم

    اس موقع پر شمالی کوریا کے سربراہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر جوہری ہتھیاروں میں تخفیف نہ کرنی ہوتی تو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات نہ کرتا۔

     آٹھ ماہ قبل ٹرمپ اور اُن کی سنگاپور میں ہونے والی ملاقات میں جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے پر اتفاق رائے ہوا تھا۔ تاہم  بعد میں دونوں ممالک کے درمیان تحفظات دیکھے گئے تھے۔

  • شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ امریکی صدر سے ملاقات کے لیے ویتنام پہنچ گئے

    شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ امریکی صدر سے ملاقات کے لیے ویتنام پہنچ گئے

    ہنوئی: شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے لیے ویتنام پہنچ گئے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان ویتنام پہنچ گئے ہیں جہاں ان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ جوہری مذاکرات سے متعلق سربراہ ملاقات ہوگی۔

    شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان ڈونگ ڈانگ ریلوے اسٹیشن پہنچے جہاں ان کا استقبال کیا گیا۔

    شمالی کورین اور امریکی سربراہان کی ملاقاتیں 27 اور 28 فروری کو طے ہیں جن میں جوہری تنازعات پر دونوں ممالک کے مابین مذاکرات ہوں گے، اس سے قبل دونوں رہنما سنگاپور میں ملاقات کرچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ اور کم جونگ کی ممنکہ ملاقات، مخالفین میدان میں آگئے

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا رہنما سے ملاقات کے لیے ہنوئی روانہ ہوچکے ہیں۔

    امریکی صدر شمالی کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے سے متعلق معاہدے کے لیے شمالی کوریا کے اپنے ہم منصب کم جونگ ان سے دوسری مرتبہ براہ راست مذاکرات کریں گے۔

    نیشنل سیکورٹی کے مشیر جان بولٹن نے دو ماہ قبل کہا تھا کہ پچھلے سال جون میں سنگاپور میں جو وعدے کیے گئے تھے، شمالی کوریا کو ابھی ان پر عمل کرنا ہے جس کے لیے دوسری سربراہی ملاقات کی ضرورت ہے۔

    دوسری جانب امریکی نشریاتی ادارے کا کہنا تھا کہ دوسری سربراہی ملاقات میں کوئی بڑی پیش رفت نہ ہونے کی صورت میں صدر ٹرمپ کو سیاسی طور پر نقصان ہو سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ کئی امریکی ناقدین نے کم جونگ ان اور ٹرمپ کی 27 فروری کو ہونے والی ملاقات کو بے سود قرار دیا ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کم جونگ اُن سے آئندہ ماہ ملاقات کریں گے

    ڈونلڈ ٹرمپ کم جونگ اُن سے آئندہ ماہ ملاقات کریں گے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن سے فروری کے مہینے میں دوسری ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے شمالی کوریا کے اعلیٰ سفارت کار نے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی جو تقریباً ڈیڑھ گھنٹے جاری رہی۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان آئندہ مذاکرات کا لائحہ عمل طے کیا گیا۔

    وائٹ ہاؤس کے ترجمان کے مطابق امریکی صدر سے ملاقات میں شمالی کوریا کے سفارت کار نے کم جونگ اُن کا خط امریکی صدرکے حوالے کیا۔

    کم جونگ ان سے ملاقات نہیں ہوتی تو شمالی کوریا سے جنگ ہوجاتی، ٹرمپ

    یاد رہے کہ جون 2018 میں سنگاپور کے جزیرے سینٹوسا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جنوبی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کے درمیان ون آن ون تاریخی ملاقات جزیرہ سینٹوسا کے کیپیلا ہوٹل میں ہوئی تھی، دونوں رہنماؤں کی جانب سے مثبت تاثر سامنے آیا تھا۔

    شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے ماضی کو پیچھے چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے اور دنیا کو اہم تبدیلیاں نظر آئیں گی جبکہ امریکی صدر نے پریس کانفرنس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہرکوئی جنگ کرسکتا ہے لیکن صرف بہادر ہی امن لاسکتے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کو وقت آنے پر وائٹ ہاؤس ضرور بلاؤں گا۔

  • شمالی کوریا اور امریکا کے درمیان قربتیں بڑھنے لگیں، حکومتی وفد کا اہم دورہ

    شمالی کوریا اور امریکا کے درمیان قربتیں بڑھنے لگیں، حکومتی وفد کا اہم دورہ

    پیانگ یانگ: امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان تعلقات بحال ہونے لگے، کوریائی حکومتی وفد امریکی دورے پر روانہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کا حکومتی وفد امریکی دورے پر روانہ ہوچکا ہے جہاں وہ دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے پر تبادلہ خیال کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اس اہم دورے میں شمالی کوریا کے جوہری پروگرام پر گفتگو ہوگی اور امریکی اقتصادی پابندیاں بھی زیر غور آئیں گی۔

    شمالی کوریا کے حکومتی وفد میں وزیر خارجہ کم یونگ چول سمیت دو مزید اعلیٰ حکومتی عہدیدار شامل ہیں، ان رہنماؤں کی امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو سے خصوصی ملاقات ہوگی۔

    اس دورے میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان دوسری ملاقات کے لیے راہیں ہموار کی جائیں گی۔

    غیر ملکی میڈیا نے شمالی کوریا اور امریکا کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں جوہری ہتھیاروں سے دستبرداری کے معاملے پر مزید پیش رفت کا امکان ظاہر کیا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ شمالی کوریائی سربراہ نے امریکا کو خبردار کیا تھا کہ اگر اس نے نئی پابندیاں عائد کیں تو جوہری پروگرام دوبارہ شروع کیا جاسکتا ہے۔

    امریکی پابندیاں، شمالی کوریا کی جوہری پروگرام دوبارہ شروع کرنے کی دھمکی

    جون 2018 میں سنگاپور کے جزیرے سینٹوسا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جنوبی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کے درمیان ون آن ون تاریخی ملاقات جزیرہ سینٹوسا کے کیپیلا ہوٹل میں ہوئی تھی، دونوں رہنماؤں کی جانب سے مثبت تاثر سامنے آیا تھا۔

    بعد ازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کو وقت آنے پر وائٹ ہاؤس ضرور بلاؤں گا۔

  • شمالی کوریا کی منظرعام پر آنے والی میزائل سائٹس پرانی ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    شمالی کوریا کی منظرعام پر آنے والی میزائل سائٹس پرانی ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے میزائل پروگرام کے حوالے سے سامنے آنے والی ایک تازہ رپورٹ کو مسترد کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ رپورٹ میں شمالی کوریا کی جن میزائل تنصیبات کا ذکر کیا گیا ہے وہ پرانی ہیں ان میں سے کوئی بھی نئی نہیں ہیں۔

    دوسری جانب رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ شمالی کوریا کی میزائل سائٹس نئی ہیں اور شمالی کوریا نے میزائل پروگرام کے لیے بنائی گئی 20 تنصیبات کے بارے میں معلومات نہیں دی ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کی جن میزائل تنصیبات کا ذکر ہورہا ہے ہمارے پاس ان کے بارے میں پوری معلومات ہیں اور کچھ غیر فطری نہیں ہورہا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے رپورٹ کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی بھی پیش رفت ہوئی تو اس بارے میں سب سے پہلے آگاہ کردیں گے۔

    واضح رہے کہ رواں سال شمالی کوریا نے میزائل تجربات روک دئیے تھے مگر امریکا اور جنوبی کوریا کے مذاکرات کاروں کو شمالی کوریا کے کئی میزائل تنصیبات کے معائنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں: شمالی کوریا نے جوہری پروگرام دوبارہ شروع کرنے کی دھمکی دے دی

    یاد رہے کہ شمالی کوریا نے امریکا کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وہ اپنی اقتصادی پابندیاں ختم نہیں کرتا تو ہم جوہری پالیسی بحال کردیں گے۔

    شمالی کوریا کے وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں لیکن تعلقات ميں بہتری اور پابندياں بيک وقت جاری نہيں رہ سکتے۔

  • شمالی کوریا میزائل تنصیبات معائنہ کاروں کے لیے کھولنے پر تیار ہے، مائیک پومپیو

    شمالی کوریا میزائل تنصیبات معائنہ کاروں کے لیے کھولنے پر تیار ہے، مائیک پومپیو

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان بین الاقوامی معائنہ کاروں کو شمالی کوریا کی جوہری اور میزائل تنصیبات میں داخلے کی اجازت دینے پر تیار ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے مختصر دورے کے دوران کم جونگ سے ملاقات کی تھی، انہوں نے بتایا کہ معائنہ کاروں کی ٹیم میزائلوں کے انجن ٹیسٹ کرنے کی تنصیب اور جوہری تجربات کے مقام کا دورہ کرے گی، یہ دورہ فریقین کے بیچ لوجسٹک امور پر اتفاق رائے ہونے کے فوری بعد کیا جائے گا۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کم جونگ کی طرف سے گزشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو پیش کی گئی دوسری سربراہ ملاقات کی تجویز پر عمل کے سلسلے میں دونوں ممالک اتفاق رائے کے بہت قریب پہنچ گئے ہیں۔

    شمالی کوریا میڈیا کے مطابق کم جونگ ان نے گزشتہ روز امریکی وزیر خارجہ کے ساتھ ہونے والی ملاقات کو فائدے مند اور شاندار قرار دیا ہے۔

    دوسری جانب جنوبی کوریا کے سرکاری ادارے کے مطابق کم جونگ اور پومپیو جلد ازجلد ممکنہ وقت میں شمالی کوریا کے سربراہ اور امریکی صدر کے درمیان ملاقات کے انتظامات پر متفق ہوگئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق کم جونگ نے مائیک پومپیو کے ساتھ مثبت انداز سے جزیرہ نما کوریا میں بدلتی صورتحال کا جائزہ لیا، اس دوران جوہری ہتھیاروں کی تلفی کا معاملہ حل کرنے اور دو طرفہ اہمیت کے امور کے حوالے سے تجاویز تفصیلی طور پر زیر بحث آئیں۔

  • ایٹمی ہتھیاروں کی تلفی تک شمالی کوریا پر پابندیاں عائد رہے گی، ٹرمپ

    ایٹمی ہتھیاروں کی تلفی تک شمالی کوریا پر پابندیاں عائد رہے گی، ٹرمپ

    نیویارک : ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں کہا کہ ایران خطے کے امن کو تباہ کررہا ہے، عالمی برادری ایران پر مزید پابندیاں عائد کرے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران عالمی برادری پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی برادری ایران کو تنہا کردے، ایرانی عوام کی جانب سے غم و غصے کا اظہار جائز ہے کیوں کہ ان کے حکمران عوامی وسائل کا استعمال ذات کے لیے کر رہے ہیں۔

    امریکی صدر نے اجلاس کے دوران ایران پر الزام عائد کیا کہ ایران مشرق وسطیٰ میں افراتفری پھیلانے میں لگا ہوا ہے، اس لیے عالمی برادری سے گزارش ہے کہ وہ ایران پر مزید پابندیاں عائد کریں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے خطاب میں کہا کہ شمالی کوریا کے ساتھ معاملات بات چیت سے ہی حل کیا جاسکتا ہے، کیوں بات چیت کے ذریعے شمالی کوریا نے اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کو کم کرکے امریکی مغویوں کو بھی رہا کردیا۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کی بہادری بے مثال ہے لیکن ایٹمی ہتھیاروں کی تلفی تک شمالی کوریا پر پابندیاں عائد رہیں گی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے چین اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی جنگ کے حوالے سے بتایا کہ ’امریکا کسی بھی ملک کو اس بات کی اجازت نہیں دے گا کہ وہ امریکی معیشت سے فائدہ اٹھائے‘۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے مقبوضہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کا خاتمہ چاہتے ہیں جس کے لیے امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کیا گیا تھا۔

  • شمالی کورین رہنما کے ساتھ جلد دوسری ملاقات متوقع ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    شمالی کورین رہنما کے ساتھ جلد دوسری ملاقات متوقع ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے توقع ظاہر کی ہے کہ جلد شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے ساتھ ان کی دوسری ملاقات ہو سکتی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ اقوام متحدہ میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ جلد ہماری دوسری ملاقات ہونے والی ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ ریاست ہائے متحدہ امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان تناؤ دور ہونے میں زبردست پیش رفت دیکھ رہے ہیں۔

    ٹرمپ نے مزید کہا کہ جیسا کہ سب جانتے ہیں کہ کم جونگ اُن نے ایک خوب صورت خط لکھ کر دوسری ملاقات کا عندیہ دیا تھا تو ہم اس ملاقات کی طرف بڑھیں گے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو مستقبل قریب میں اس ملاقات کا بندوبست کریں گے۔ خیال رہے کہ پومپیو کا طے شدہ دورہ پیانگ یانگ وائٹ ہاؤس کی جانب سے اچانک ختم کر دیا گیا تھا۔

    دونوں رہنماؤں کے مابین رواں سال جون کے مہینے میں سنگاپور میں ملاقات ہوئی تھی، ملاقات کے بعد ٹرمپ نے کہا تھا کہ اب شمالی کوریا سے کسی قسم کا جوہری خطرہ نہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  امریکا کا شمالی کوریا پر سائبر حملوں کا الزام، کروڑوں ڈالر کا نقصان


    امریکی صدر نے بعد میں ٹویٹر کے ذریعے یہ بھی کہا تھا کہ اگر ان کی شمالی کوریا رہنما کم جونگ اُن سے ملاقات نہ ہوتی تو امریکا اور شمالی کوریا میں جنگ ہوسکتی تھی۔

    خیال رہے کہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے تقریر میں ٹرمپ نے یہ کہہ کر چونکایا تھا کہ امریکا کمیونسٹ ریاست کو حملہ کر کے مکمل طور پر ختم بھی کرسکتا ہے، انھوں نے کم جونگ کو ’راکٹ مین‘ کہہ کر بھی توہین کی۔

    تاہم بعد میں امریکی صدر نے شمالی کوریا کے ساتھ سفارتی تعلقات بہتر بنائے۔ انھوں نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ بہت خطرناک دن تھے، ایک سال ہو گیا ہے، اب سب کچھ بدل گیا ہے۔