Tag: شمالی کوریا

  • شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے آئندہ ماہ ملاقات نہ ہونے کا امکان ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے آئندہ ماہ ملاقات نہ ہونے کا امکان ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے آئندہ ماہ ملاقات نہ ہونے کا امکان ہے، ملاقات سے قبل شمالی کوریا کوچند شرائط پرعمل کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں جنوبی کوریا کے صدرمون جائے ان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ شمالی کوریا کا ہتھیاروں سے پاک ہونا ضروری ہے، کم جونگ ان سے ملاقات آئندہ ماہ نہ ہونے کا امکان ہے،صدرٹرمپ شمالی کوریا کوچند شرائط پرعمل کرنا ہوگا۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا نے دھمکی دی تھی کہ امریکا نے جوہری ہتھیاروں سے دستبردارہونے پراصرارکیا توصدرٹرمپ کی کم جونگ ان سے ملاقات منسوخ کردی جائے گی۔


    مزید پڑھیں : امریکی نائب صدر کی شمالی کوریا کو ملاقات منسوخ کرنے کی دھمکی


    یاد رہے کہ گذشتہ روز امریکی نائب صدر مائیک پینس نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کو متنبہ کیا ہے کہ وہ اگلے ماہ صدر ٹرمپ سے ہونے والی ملاقات کو سنجیدگی سے لیں ورنہ ٹرمپ میٹنگ سے واک آؤٹ بھی کرسکتے ہیں۔

    اس سے قبل شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اُن کی جانب سے بیان جاری کیا گیا تھا کہ ’امریکا یک طرفہ طور پر ہم سے مطالبہ کررہا ہے کہ شمالی کوریا اپنے ایٹمی ہتھیار ختم کردے، اب ہمیں امریکا سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے‘۔

    کم جونگ اُن کا بیان میں کہنا تھا کہ’12 جون کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے حوالے سے نظر ثانی کرنی پڑے گی‘۔

    خیال رہے کہ آئندہ ماہ 12 جون کو شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اُن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مابین انتہائی اہم ملاقات سنگا ہور میں طے ہے۔

    واضح رہے کہ شمالی کوریا نے امریکی صدر کو ملاقات کی دعوت دی جیسے قبول کرکے ڈونلڈ ٹرمپ نے پوری دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا تھا، جس کے بعد  چند روز قبل شمالی کوریا کے حکام نے اعلان کیا تھا کہ شمالی کوریا اپنی جوہری تنصیبات کو 23 اور 25 مئی کے درمیان تباہ کردے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شمالی کوریا کی دھمکی پر ٹرمپ انتظامیہ بھیگی بلی بن گئی

    شمالی کوریا کی دھمکی پر ٹرمپ انتظامیہ بھیگی بلی بن گئی

    واشنگٹن: شمالی کوریا کی دھمکی پر ٹرمپ انتظامیہ بھیگی بلی بن گئی، وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدر ملاقات کے لیے تاحال پر امید ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس سے کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اُن کے ساتھ ملاقات کی منسوخی کی دھمکی کے باجود ملنے کے لیے تیار ہیں۔

    خیال رہے کہ چند گھنٹے قبل شمالی کوریا نے غصے سے بھرا ایک بیان جاری کیا تھا کہ اگر امریکا جوہری ہتھیار ختم کرنے پر اصرار کرے گا تو طے شدہ ملاقات منسوخ بھی ہوسکتی ہے۔

    وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارا سینڈرز کا کہنا تھا کہ اگر ملاقات ہوتی ہے تو صدر ٹرمپ اس کے لیے بالکل تیار ہیں تاہم اگر ملاقات نہیں ہوتی تو ہم زیادہ سے زیادہ دباؤ کی مہم جاری رکھیں گے۔

    ترجمان کے مطابق جب صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا یہ ملاقات ہوپائے گی تو ان کا جواب تھا کہ ہم دیکھیں گے۔ انھوں نے کہا کہ امریکا جوہری ہتھیاروں کے خاتمے پر اصرار کرے گا۔

    ملاقات کے لیے فضا کیوں تبدیل ہوئی؟


    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ اور شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اُن کے مابین یہ اہم ترین ملاقات 12 جون کو ہو رہی ہے۔ کِم کی جانب سے جزیرہ نماے کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے عزم کے بعد دونوں سربراہان کے درمیان ملاقات طے ہوئی تھی۔

    شمالی کوریا کی امریکا کو صدر ٹرمپ سے ملاقات منسوخ کرنے کی دھمکی


    شمالی کوریا کی میڈیا کے مطابق ملک کے اندر اس ملاقات کے حوالے سے بڑی توقعات وابستہ کی جارہی تھیں لیکن امریکا کی جانب سے حالیہ سخت ریمارکس کے بعد مایوسی پھیلی۔

    شمالی کوریا کی جانب سے امریکی سیکورٹی ایڈوائزر جان بولٹن کے سلسلے میں باقاعدہ طور پر بے زاری کا اظہار کیا گیا ہے، جنھوں نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ شمالی کوریا کو جوہری ہتھیار تلف کرنے کے معاملے میں لیبیا ماڈل کو اپنانا چاہیے۔

    لیبیا ماڈل کیا ہے؟


    جان بولٹن نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ لیبیا ماڈل امریکا کے لیے جوہری ہتھیار تلف کرنے کا قابل قبول ماڈل ہے۔ اس بیان نے پیانگ یانگ کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔ لیبیا کے کرنل قذافی اسی طرح جوہری پروگرام سے دست بردار ہوگئے تھے جس کے چند برس بعد باغیوں نے انھیں قتل کردیا تھا، جنھیں مغربی پشت پناہی حاصل تھی۔

    شمالی کوریا کے شدید رد عمل کے بعد جان بولٹن نے ریڈیو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات کا امکان ابھی زندہ ہے اور ہم نہ صرف پُرامید ہیں بلکہ حقیقت پسندی کا مظاہرہ بھی کر رہے ہیں۔ دوسری طرف شمالی کوریا کی طرف سے نائب وزیر خارجہ کم کیگوان نے صاف الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ اگر امریکا یک طرفہ جوہری ہتھیاروں کے خاتمے پر زور دے گا تو ہمیں مذاکرات میں کوئی دل چسپی نہیں ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کم جونگ اُن سے ملاقات سنگاپور میں ہوگی، امریکی صدر کا ٹوئٹ

    کم جونگ اُن سے ملاقات سنگاپور میں ہوگی، امریکی صدر کا ٹوئٹ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹ میں سربراہ شمالی کوریا سے ملاقات کی تاریخ و مقام کا اعلان کردیا، انھوں نے کہا ہے کہ ہم سنگاپور میں ملیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کم جونگ اُن سے ملاقات 12 جون کو ہوگی۔ ہم دونوں کوشش کریں گے کہ اس ملاقات کو عالمی امن کے لیے ایک خصوصی لمحہ بنادیں۔

    خیال رہے کہ پانچ مئی کو امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ شمالی کوریا کے رہنما کے ساتھ ملاقات کی تاریخ طے ہوگئی ہے، یہ خیال کیا جارہا تھا کہ ملاقات سنگاپور میں ہوگی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ملاقات میں شمالی کوریا پر ایٹمی ہتھیار ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالیں گے، دوسری طرف آج ہی انھوں نے ٹوئٹ کے ذریعے شمالی کوریا میں قید تین امریکیوں کی رہائی کی خبر بھی دی ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان مزید برف پگھلنے کا اشارہ ملتا ہے۔

    واضح رہے امریکی وزیر دفاع مائک پومپیو پہلے سے طے شدہ مذکرات کے سلسلے میں شمالی کوریا میں موجود ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے ممکنہ معاہدے میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  شمالی کوریا کے سربراہ کا دورہ چین، شی جن پنگ سے ملاقات

    دوسری طرف شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے چین کا دورہ کرتے ہوئے چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی، جس میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر روز دیا، امریکی صدر سے ملاقات سے قبل اس دورے کو اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  امریکی صدر ٹرمپ کا ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان

    دریں اثنا امریکی صدر نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ یک طرفہ قرار دیتے ہوئے ایک روز قبل ختم کردیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ایران نے معاہدے کے باوجود جوہری پروگرام جاری رکھا، ایران اور اس کے ساتھ جوہری تعاون کرنے والی ریاست پر پابندیاں لگائی جائیں گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شمالی کوریا میں قید تین امریکی رہا

    شمالی کوریا میں قید تین امریکی رہا

    واشنگٹن: ڈونللڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا میں  قید تین امریکیوں کو رہائی مل گئی اور جلد وہ اپنے وطن واپس پہنچ جائیں گے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا اور امریکا کے سربراہان کے مابین گزشتہ دنوں ہونے والی ملاقاتوں کے ثمرات سامنے آرہے ہیں جس کے تحت کم جونگ انتظامیہ نے تین برس سے غداری کے الزام میں قید امریکیوں کو رہا کیا۔

    امریکی صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر امریکیوں کی رہائی کے حوالے سے خبر سناتے ہوئے بتایا کہ ’وزیردفاع مائیک پومپیو شمالی کوریا میں پہلے سے طے شدہ مذاکرات کے لیے موجود ہیں اور تینوں امریکی ان ہی کے ساتھ وطن واپس پہنچیں گے‘۔

    صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ ’تینوں شہریوں کی حراست کے دوران بھی صحت اچھی ہے تاہم رہائی کے بعد اُن کا خصوصی طبی معائنہ کرایا گیا جو قابل اطمینان ہے، کم جونگ کے ساتھ جلد ایک اور اہم بیٹھک ہوگی جس کے مقام کا فیصلہ کیا جارہا ہے‘۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے ملاقات کے دوران معاہدہ ممکن ہے جس کے لیے وہ پرامید ہیں کہ ایک دن تمام کوریائی افراد جوہری ہتھیاروں سے پاک جزیرہ نما خطے میں مل کر رہیں گے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان ہونے والے کامیاب مذاکرات کے باوجود شمالی کوریا پر دباؤ برقرار رکھیں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے رہنماؤں نے تاریخی ملاقات کے بعد جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے لیے مل کرکام کرنے پراتفاق کیا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ فلوریڈا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کم جونگ سے ہونے والی متوقع ملاقات کو پہلے سےہی کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ایسا نہیں ہوا تو میں بات ادھوری چھوڑ کر واپس آجاؤں گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شمالی کوریا سے تین سے چار ہفتوں میں بات چیت ہوگی‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    شمالی کوریا سے تین سے چار ہفتوں میں بات چیت ہوگی‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے ساتھ آئندہ تین سے چار ہفتوں مین بات چیت ہوسکتی ہے جبکہ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ کوریائی خطے کوجوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے پرکامیاب مذاکرات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میرے خیال سے آنے والے تین سے چار ہفتوں میں شمالی کوریا کے رہنما سے ملاقات ہوگی۔

    امریکی صدر نے کہا کہ شمالی کوریا کے رہنما سے ملاقات بہت اہم ہوگی جس میں جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے پر بات ہوگی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے ملاقات کے دوران معاہدہ ہوسکتا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ پرامید ہیں کہ ایک دن تمام کوریائی افراد جوہری ہتھیاروں سے پاک جزیرہ نما خطے میں مل کر رہیں گے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان ہونے والے کامیاب مذاکرات کے باوجود شمالی کوریا پر دباؤ برقرار رکھیں گے۔


    شمالی اور جنوبی کوریا نے باہمی جنگ کے خاتمے کا اعلان کر دیا

    یاد رہے کہ دو روز قبل شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے رہنماؤں نے تاریخی ملاقات کے بعد جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے لیے مل کرکام کرنے پراتفاق کیا تھا۔


    کم جونگ ان سے ملاقات ایک بڑی کامیابی ہوگی‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے فلوریڈا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کم جونگ ان سے ملاقات کامیاب ثابت ہوگی لیکن اگرایسا نہیں ہوا تو وہ بات چیت ادھوری چھوڑ کرچلیں جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شمالی کوریا کےرہنما کم جونگ ان سےملاقات میں معاہدہ ہوسکتا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    شمالی کوریا کےرہنما کم جونگ ان سےملاقات میں معاہدہ ہوسکتا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان ہونے والے کامیاب مذاکرات کے باوجود شمالی کوریا پر دباؤ برقرار رکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے ملاقات کے دوران معاہدہ ہوسکتا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ پرامید ہیں کہ ایک دن تمام کوریائی افراد جوہری ہتھیاروں سے پاک جزیرہ نما خطے میں مل کر رہیں گے۔

    امریکی صدر کا واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کم جونگ ان سے ملاقات امریکہ یا شمالی کوریا میں ہوگی۔


    شمالی اور جنوبی کوریا نے باہمی جنگ کے خاتمے کا اعلان کر دیا

    خیال رہے کہ گزشتہ روز شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے رہنماؤں نے تاریخی ملاقات کے بعد جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے لیے مل کرکام کرنے پراتفاق کیا تھا۔


    کم جونگ ان سے ملاقات ایک بڑی کامیابی ہوگی‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے فلوریڈا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کم جونگ ان سے ملاقات کامیاب ثابت ہوگی لیکن اگرایسا نہیں ہوا تو وہ بات چیت ادھوری چھوڑ کرچلیں جائیں گے۔


    ڈونلڈ ٹرمپ نے کم جونگ ان سےملاقات پر رضامندی ظاہرکردی

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 9 مارچ کو وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ملاقات کا دعوت نامہ بھیجا تھا جسے امریکی صدر نے قبول کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کم جونگ ان سے ملاقات ایک بڑی کامیابی ہوگی‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    کم جونگ ان سے ملاقات ایک بڑی کامیابی ہوگی‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    فلوریڈا : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ کم جونگ ان سے ملاقات کامیاب ثابت ہوگی لیکن اگرایسا نہیں ہوا تو وہ بات چیت ادھوری چھوڑ کرچلیں جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق فلوریڈا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جاپان کے وزیراعظم شنزوآبے کی مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ جوہری پروگرام کے خاتمے کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ دباؤ کو قائم رکھا جائے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کم جونگ ان سے ملاقات کامیاب ثابت ہوگی لیکن اگر ایسا نہیں ہوا تو وہ ملاقات سے اٹھ کرچلے جائیں گے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا پراس وقت تک زیادہ سے زیادہ دباؤ کی مہم جاری ہے گی جب تک وہ جوہری تخفیف نہیں کرتا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا میں قید تین امریکی شہریوں کو رہائی کے لیے بات چیت جاری ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ شمالی کویا کے لیڈر کم جونگ جوہری ہتھیارتلف کرتے ہیں تو وہ ان کے لیے اور دنیا کے لیے بہت بڑا دن ہوگا۔

    دوسری جانب جاپانی وزیراعظم شنزوآبے نے کہا کہ جاپان اور امریکہ تجارتی معاہدے پربات چیت شروع کررہے ہیں۔

    ٹرمپ کی ڈائریکٹر سی آئی اے اور کم جونگ ان کی ملاقات کی تصدیق

    خیال رہے کہ اس سے پہلےامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے لیڈر سی آئی اے کے ڈائریکٹر مائیک پومپیوکی ملاقات کی تصدیق کی تھی

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کم جونگ ان سےملاقات پر رضامندی ظاہرکردی

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 9 مارچ کو وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ملاقات کا دعوت نامہ بھیجا تھا جسے امریکی صدر نے قبول کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے کم جونگ ان سےملاقات پر رضامندی ظاہرکردی

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کم جونگ ان سےملاقات پر رضامندی ظاہرکردی

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ملاقات کا دعوت نامہ بھیجا جسے امریکی صدر نے قبول کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان سے ملاقات پررضامندی ظاہر کردی، یہ دونوں ممالک کی جانب سے گزشتہ چند ماہ سے دھمکیوں کے تبادلے کے بعد پہلی پیش رفت ہے۔

    وائٹ ہاؤس کے مطابق دونوں سربراہوں کے دمیان ملاقات رواں سال مئی کے آخر میں متوقع ہے، کسی بھی امریکی صدرکی شمالی کوریائی قیادت سے یہ پہلی ملاقات ہوگی۔

    دوسری جانب جنوبی کوریا کےقومی سلامتی کے مشیر چنگ ایوینگ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما نے جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کا وعدہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اب شمالی کوریا مزید کوئی میزائل نہیں بنائے گا۔


    شمالی کوریا نےامریکہ سےمذاکرات پررضامندی کا اظہار کردیا


    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 26 فروری کو کم جونگ ان نے امریکہ سے مذاکرات پررضامندی کا اظہارکرتے ہوئے کہا تھا کہ شمالی کوریا جوہری پروگرام پر بھی امریکہ سے بات چیت کے لیے تیار ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 2 مئی 2017 کو امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کےسربراہ کم جونگ ان سے ملاقات اعزاز کی بات سمجھیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکہ شمالی کوریا کےجوہری ہتھیاروں کےنشانے پرہے‘ کم جونگ ان

    امریکہ شمالی کوریا کےجوہری ہتھیاروں کےنشانے پرہے‘ کم جونگ ان

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے سال نو پرامریکہ کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے نشانے پرہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے سال نو پر امریکہ کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کا بٹن ہروقت میری میزپررہتا ہے۔

    کم جونگ ان نے کہا کہ امریکہ کوپتا ہونا چاہیے یہ صرف دھمکی نہیں حقیقت ہے، انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا امن پسند اور ذمہ دارملک ہے۔

    شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے کہا کہ امریکہ شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے نشانے پرہے۔


    اقوام متحدہ کی شمالی کوریا پر نئی اقتصادی پابندیاں


    خیال رہے کہ 23 دسمبرکواقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا کے حالیہ بیلسٹک میزائل تجربے کے جواب میں اس پرنئی پابندیاں عائد کی تھیں۔


    امریکی صدرٹرمپ نےشمالی کوریا کو دہشت گردریاست قراردےدیا


    یاد رہے کہ رواں برس 21 نومبرکو امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کو دہشت گرد ریاست قرار دیا تھا ۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکا دنیا بھر اسلحے کی تجارت کرنے والا سب سے بڑا ملک

    امریکا دنیا بھر اسلحے کی تجارت کرنے والا سب سے بڑا ملک

    اسٹاک ہوم : امریکا رواں سال دنیا بھر میں اسلحے کی سب سے تجارت کرنے والا ملک بن گیا ہے جس سے ٹرمپ انتظامیہ کے عزائم کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کے صدارت سنبھالنے کے بعد امریکا اسلحے کی دنیا بھر میں تجارت کر نے والا صف اول کا ملک بن گیا ہے جو دنیا میں امن و امان میں بگاڑ کا باعث بنے گا

    غیرملکی خبررساں ادارے نے امن پر تحقیق کرنے والے سویڈش ادارے سِپری کی ایک تازہ رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے 2016 میں عسکری ساز و سامان اور فوجی خدمات کی مد میں عالمی سطح پر 374.8 ارب امریکی ڈالر خرچ کیے۔

    خیال رہے کہ یہ تجارت 2015 کے مقابلے میں1.9 فیصد زیادہ ہے جس سے جارحیت پسند امریکا کی دہشت گرد نواز پالیسی کا پتہ چلتا ہے اور امریکا کے اہداف اور انداز حکمرانی کا تعین کیا جاسکتاہے۔

    سپری کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شمالی کوریا کے جوہری تجربات کی وجہ سے جنوبی کوریا نے بھی بڑے پیمانے پر اسلحہ خریدا لیکن یہ بھی امریکی تجارت سے کم ہی رہی۔

    رپورٹ مین بتایا گیا ہے کہ اسلحہ ساز امریکی اداروں نے اس سال سب سے زیادہ یعنی 57.9 فیصد ہتھیار فروخت کیے ہیں جو کہ گزشتہ 5 برسوں سے اسلحے کی خرید و فروخت میں مسلسل اضافے کا رجحان ہے۔