Tag: شمالی کوریا

  • ’’شمالی کوریا میں کروناوائرس کا کوئی متاثرہ مریض نہیں ہے‘‘

    ’’شمالی کوریا میں کروناوائرس کا کوئی متاثرہ مریض نہیں ہے‘‘

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے ملک میں کروناوائرس کا ایک بھی مریض نہیں ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی پورٹ کے مطابق شمالی کوریا کے محکمہ انسدادِ وبائی مرض کا کہنا ہے ہمارے ملک میں کروناوائرس کا کوئی متاثرہ مریض نہیں ہے، چین میں وائرس کی خبر آتے ہی سرحدیں بند کردی تھیں۔

    محکمہ کے سربراہ پاک میانگ سو نے بتایا کہ ملک میں آنے والے تمام مسافروں کو پہلے قرنطینہ میں رکھا گیا، جہاں ان کی اسکریننگ کے ذریعے اس بات کی تصدیق کی گئی کہ کوئی بھی شہری کرونا کا مریض تو نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہوائی اور سمندری راستے فوری بند کیے تاکہ کسی بھی طرح وبائی مرض ہمارے ملک میں داخل نہ ہوسکے، اور ہم اپنے مقصد میں کامیاب بھی ہوئے۔ خیال رہے کہ شمالی کوریا عالمی سطح پر پابندیاں ہونے کی وجہ سے پہلے ہی آئسولیشن کا شکار تھا۔

    شمالی کوریا میں کروناوائرس سے 180 فوجی اہلکار ہلاک

    خیال رہے کہ ان پابندیوں نے شمالی کوریا کو وائرس پر کنٹرول رکھنے میں مدد فراہم کی۔ جبکہ حالیہ دنوں غیرملکی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ کئی شمالی کورین فوجی اہلکار کروناوائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔

    تاہم حکومت نے خبر کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا۔

  • شمالی کوریا کا خطرناک بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ

    شمالی کوریا کا خطرناک بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے دو خطرناک اور جدید بیلسٹک میزائلوں کا کامیاب تجربہ کر لیا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیانگ یانگ حکومت نے اقوامی متحدہ کی پابندیوں اور امریکی دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے دو نئے بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ کیا ہے۔

    شمالی کوریا نے اپنی تجربہ گاہ سے کھلے سمندر میں دو بیلسٹک میزائل داغے جو کامیابی سے اپنے اہداف کو پہنچے۔

    بیلسٹک میزائلوں نے 240 کلومیٹر کا طویل سفر 35 کلومیٹر اونچی کے ساتھ طے کیا، یہ میزائل درمیانی فاصلے تک اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    شمالی کوریا نے گزشتہ سال جوہری و جنگی ہتھیاروں کے کامیابی سے سلسلہ وار تجربات کیے تھے جس میں ملٹی پل راکٹ سسٹم اور بیلسٹک میزائل بھی شامل تھے۔

    دسمبر 2019 میں پارٹی کے ایک اجلاس میں کے دوران شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے اعلان کیا تھا کہ پیانگ یانگ اب خود کو جوہری اور بین البراعظمی بیلسٹک میزائل تجربات پر پابند نہیں سمجھتا ہے ، اور ساتھ ہی جلد ایک "نئے اسٹریٹجک ہتھیار” کے تجربے کا اعلان کیا تھا۔

  • بچوں کو آگ سے بچانا ماں کا جرم بن گیا

    بچوں کو آگ سے بچانا ماں کا جرم بن گیا

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا میں گھر میں لگنے والی آگ سے ملک کے سابق سربراہان کی تصاویر کو بچانے کی بجائے بچوں کو بچانا ماں کا جرم بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے علاقے اونسوگ میں ماں کو اپنے بچوں کو گھر میں لگنے والی آگ سے بچانے پر جیل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    شمالی کوریا کے قانون کے مطابق ہر گھر کی دیوار پر ماضی کے رہنماؤں کی تصاویر لگانا ضروری ہے اور ان کی برحرمتی کرنا سنگین جرم تصور کیا جاتا ہے۔

    مقامی اخبار کے مطابق خاتون کو جرم ثابت ہونے پر سخت مشقت کے ساتھ طویل قید کی سزا کرنا پڑے گا، تفتیش کے دوران خاتون نہ ہی اپنے بچوں کو علاج کے لیے اسپتال لے جاسکتی ہے اور نہ ہی ان کے لیے دوائی لے سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ 2015 میں ایک انٹرویو کے دوران جون یو سانگ نے بتایا تھا کہ شمالی کوریائی باشندوں نے کیسے آگ اور سیلاب سے اپنے رہنماؤں کی تصاویر کو بچایا اور اس عمل میں کئی شہریوں نے اپنی جان بھی گنوا دی۔

  • نئے سال کے آغاز پر کم جونگ ان کا ٹرمپ کے لیے خطرناک تحفہ

    نئے سال کے آغاز پر کم جونگ ان کا ٹرمپ کے لیے خطرناک تحفہ

    پیانگ یانگ: نئے سال کے آغاز پر شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مشکلات میں اضافہ کردیا، جدید میزائلوں کے تجربات کی معطلی کا فیصلہ واپس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا نے ایک بار پھر امریکا کو خبردار کردیا، پیانگ یانگ حکومت کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا جلد نئے اسٹرٹیجک ہتھیار سامنے لائے گا، تاہم مذاکرات کے دروازے کھلے رہیں گے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق کم جونگ ان کا کہنا ہے کہ بات چیت کے دروازے کھلے ہیں، انحصار امریکی رویے پر ہوگا، جوہری اور میزائل تجربات کی معطلی پر یکطرفہ عمل نہیں کرسکتے، اسی لیے فیصلہ واپس لے لیا ہے۔

    انہوں نے یکم جنوری کو ورکرز پارٹی کے ساتھ ایک غیر معمولی ملاقات میں بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ شمالی کوریا اپنی ہی اعلان کردہ معطلی کو مزید قائم رکھنے کا پابند نہیں ہے کیونکہ امریکا جنوبی کوریا کے ساتھ فوجی مشقیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ مذکورہ فیصلے کے بعد آج یہ اعلان سامنے آگیا۔

    ٹرمپ،کم جونگ ان مذاکرات کی ناکامی :شمالی کوریا کے 5عہدیداروں کو موت کی سزا

    جبکہ امریکا شمالی کوریا پر عائد پابندیاں ختم کرنے کے لیے تیار نہیں ہے، شمالی کوریا کے جوہری پروگرام مکمل طور پر بند کرنے تک پابندیاں رہیں گی۔ شمالی کوریا نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ پابندیوں میں نرمی کے بعد ہی بات چیت ہوگی۔

    یاد رہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ کے درمیان مذاکرات ناکام ہونے کے بعد گزشتہ سال مئی میں پانچ عہدیداروں کو موت کی سزا دی گئی، سزائے موت پانے والوں میں امریکا کے لیے شمالی کوریا کے نمائندہ خصوصی بھی شامل تھے، ان پر جاسوسی کا الزام تھا۔

  • شمالی کوریا کا ایک اور میزائل تجربہ، خطے میں سنسنی، جاپان کی مذمت

    شمالی کوریا کا ایک اور میزائل تجربہ، خطے میں سنسنی، جاپان کی مذمت

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے ایک اور بیلسٹک میزائل کا تجربہ کرکے خطے میں سنسنی پھیلادی، جاپان نے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا نے ایک اور بیلسٹک میزائل کا تجربہ کرلیا ہے، شمالی کوریا نے بدھ کو اپنے مشرقی ساحل پر کم از کم ایک میزائل فائر کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق میزائل نے 450 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا اور زمین سے 910 کلومیٹر کی اونچائی تک گیا۔ جس کے بعد خطے میں سنسنی پھیل چکی ہے۔

    دوسری جانب جاپانی وزیراعظم شنزو آبے نے اس تجربے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک میزائل جاپان کے خصوصی اقتصادی زون (ای ای زیڈ) کے پانیوں میں گرا، جو ساحل سے 370 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا کا میزائل تجربہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، شمالی کوریا میزائل تجربات بند کرے۔

    شمالی کوریا کے میزائل تجربات نے سنسنی پھیلا دی، امریکا کا سخت ردعمل

    دوسری جانب جوائنٹ چیفس اسٹاف جنوبی کوریا کا کہنا تھا کہ میزائل شمالی کوریا کے علاقے وونسان سے فائر کیے گئے، مزید تجربات کے پیش نظر فوج نے صورتحال پر نظر رکھی ہوئی ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ بھی شمالی کوریا نے اقوام متحدہ کی پابندیوں کو نظرانداز کرتے ہوئے کئی شارٹ رینج میزائل تجربات کیے تھے۔

  • شمالی کوریا کے میزائل تجربات نے سنسنی پھیلا دی، امریکا کا سخت ردعمل

    شمالی کوریا کے میزائل تجربات نے سنسنی پھیلا دی، امریکا کا سخت ردعمل

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کی جانب سے میزائلوں کا تجربہ کیا گیا ہے، جس نے خطے میں‌سنسنی  پھیلا دی.

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا نے پیانگ یانگ سے مشرق کی جانب دو میزائل داغے، اس اقدام پر جنوبی کوریا کی جانب سے شدید ردعمل سامنا آیا ہے.

    جنوبی کوریا کی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا نے مشرق سے کھلے سمندر کی جانب میزائل فائر کیے۔

    امریکا کی جانب سے بھی اقدام پر سخت ردعمل سامنے آیا امریکی حکومت نے تجربوں کو ناقابل قبول قرار دے دیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کو اپنے جوہری ہتھیاروں اور اس سے جڑے خطرے سے متعلق سنجیدگی سے سوچنا ہوگا.

    مزید پڑھیں: شمالی کوریا کے خلاف جاپانی تجارتی پابندیاں نافذ ہوگئیں

    خیال رہے کہ چند ہفتے پہلے بھی شمالی کوریا نے اقوام متحدہ کی پابندیوں کو نظرانداز کرتے ہوئے کئی شارٹ رینج میزائل تجربات کیے تھے۔

    قبل ازیں شمالی کوریا نے ستمبر کے  آغاز  میں امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات شروع کرنے کی مشروط تجویز  پیش کی تھی۔ البتہ اس ضمن میں‌ پیش رفت نہیں ہوسکی۔

  • شمالی کوریا کے خلاف جاپانی تجارتی پابندیاں نافذ ہوگئیں

    شمالی کوریا کے خلاف جاپانی تجارتی پابندیاں نافذ ہوگئیں

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کے خلاف جاپان کی تجارتی پابندیاں نافذ العمل ہوگئیں، جاپان کی طرف سے شمالی کوریا کے لیے فاسٹ ٹریک ایکسپورٹ اسٹیٹس ختم کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کی حکومت نے جاپان کی تجارتی پابندی سے متعلق فیصلہ نافذ العمل ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بات کی ذمہ داری اب جاپان پر عائد ہوتی ہے کہ وہ دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تیزی سے بگڑتے ہوئے تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے اقدامات کرے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا کے قومی سلامتی کے نائب سربراہ نے کہا کہ اگر جاپان اپنے غیر منصفانہ اقدامات واپس لیتا ہے، تو جنوبی کوریا بھی انٹیلیجنس کے تبادلے کو روکنے کا اپنا فیصلہ واپس لینے کو تیار ہے۔

    ادھر شمالی کوریا کی حکومت نے اس فیصلے کے نافذ العمل ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کی ذمہ داری اب جاپان پر عائد ہوتی ہے کہ وہ دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تیزی سے بگڑتے ہوئے تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے اقدامات کرے۔

    جنوبی کوریا کا جاپان سے تجارتی پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ

    جاپان کی جانب سے جنوبی کوریا پر بھی مختلف نوعیت کی تجارتی پابندی عاید ہے، جنوبی کوریا نے جاپان سے مطالبہ کیا ہے کہ جنوبی کوریائی ٹیکنالوجی کی اشیاء سے متعلق پابندیاں ختم کرے۔

    خیال رہے کہ جاپان کی جانب سے جنوبی کوریا پر یہ بھی پابندی عاید ہے کہ وہ شمالی کوریا کو بھی مصنوعات فروخت نہیں کرسکتا، مو جے ان کا کہنا تھا کہ اب یہ معاملہ انتہائی سنگین ہوچکا ہے۔

  • شمالی کوریا نے پومپیو کو سفارت کاری کا زہریلا پودا قرار دے دیا

    شمالی کوریا نے پومپیو کو سفارت کاری کا زہریلا پودا قرار دے دیا

    پیانگ یانگ :شمالی کوریا کے وزیر خارجہ نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو امریکی سفارت کاری کا زہریلا پودا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا سے جنگ یا مذاکرات دونوں کےلیے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے وزیر خارجہ ری یونگ ہو نےایک انٹرویو میں مائیک پومپیو پر تنقید کرتے ہوئے انہیں امریکی سفارت کاری کا زہریلا پودا قرار دیا اور کہا کہ مائیک پومپیو دونوں ملکوں کے درمیان جوہری مزاکرات شروع ہونے کی کوششوں میں رکاوٹ ہیں۔

    شمالی کوریا کے وزیر خارجہ کے مطابق ان کا ملک امریکا سے جنگ اور مزاکرات دونوں کے لیے تیار ہے۔

    ری یونگ ہو کا مزید کہنا تھا کہ شمالی کوریا امریکا کے فضول خواب توڑنے کے لیے تیار ہےاور شمالی کوریا کوشش کرے گا کہ وہ امریکا کے لیے سب سے بڑا خطرہ موجود رہے۔

    واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کچھ روز قبل ایک انٹرویو میں شمالی کوریا پر پابندیاں برقرار رکھے جانے سے متعلق بیان دیا ھا۔

    یاد رہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کے درمیان رواں برس فروری میں ہنوئی میں ہونے والی دوسری ملاقات بھی بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئی تھی۔

  • شمالی کوریا کا جنوبی کوریا کے ساتھ امن مذاکرات جاری رکھنے سے انکار

    شمالی کوریا کا جنوبی کوریا کے ساتھ امن مذاکرات جاری رکھنے سے انکار

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کے ساتھ امن مذاکرات جاری رکھنے سے انکار کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کے صدر مون جے اُن پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے اقدامات کی وجہ سے ہم جنوبی کوریا کے ساتھ مذاکرات جاری نہیں رکھ سکتے ہیں۔

    شمالی کوریا نے جنوبی کوریا اور امریکا کے درمیان ہونے والی مشترکہ فوجی مشقوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے انہیں جنگ کی ریہرسل قرار دیا۔

    جنوبی کورین صدر نے جاپان سے آزادی حاصل کرنے سے متعلق تقریب میں کہا تھا کہ 2045 تک جزیرہ نما کوریا ایک ہوجائے گا۔

    مزید پڑھیں: شمالی کوریا کا 2 بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ

    صدر مون جے اُن کا کہنا تھا کہ جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کا مقصد حاصل کرنا سب سے مشکل مرحلہ تھا کیونکہ شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان مذاکرات ڈیڈ لاک کا شکار تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک ایسا کوریا ہمارا منتظر ہے جو مشرقی ایشیا اور دنیا میں خوشحالی اور امن لائے گا۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل شمالی کوریا نے 2 میزائلوں کا تجربہ کیا تھا، ان میزائلوں کے تجربے سے شمالی کوریا ے جوہری ہتھیاروں اور بیلسٹک میزائل پروگرام کے مستقبل کے حوالے سے شمالی کوریا اور امریکا کے درمیان ہونے والے مذاکرات پیچیدگی کا شکار ہوگئے ہیں۔

    یاد رہے کہ جنگ عظیم دوئم کے خاتمے پر کوریا دو ٹکڑوں میں تقسیم ہوگیا تھا۔

  • شمالی کوریا کا 2 بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ

    شمالی کوریا کا 2 بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے اپنی مضبوط دفاعی صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے دو بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے مختصر فاصلے تک مار کرنے والے دو بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے ہیں۔

    بیلسٹک میزائل ساؤتھ ہیمیونگ صوبے کے مشرقی شہر ہیم ہنگ سے داغے گئے تھے اور یہ جزیرہ نما کوریا کے مشرق میں بحرجاپان میں جا گرے۔

    جنوبی کوریا کے مطابق جمعے کو دو میزائل داغے گئے اور ان میزائلوں نے 400 کلو میٹر کا فاصلہ تقریباََ 48 کلو میٹر کی بلندی پر طے کیا اور اس دوران کی زیادہ سے زیادہ رفتار آواز کی رفتار سے 6 اعشاریہ 1 گناہ زیادہ تھی۔

    شمالی کوریا کی جانب سے میزائلوں کا تجربہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان بعد کیا گیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کم جونگ اُن کی جانب سے ایک بہت شاندار خط موصول ہوا ہے۔

    شمالی کوریا کا مزید 2 میزائلوں کا تجربہ

    یاد رہے کہ رواں ہفتے 6 اگست کو جنوبی کوریا کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کی جانب سے دو میزائل جنوبی صوبہ ہانگ ہائے سے مشرق کی جانب سے سمندر میں داغا گئے۔