Tag: شمالی کوریا

  • مائیک پومپیو کا میزائل تجربے کے باوجود شمالی کوریا سے مذاکرات کی امید کا اظہار

    مائیک پومپیو کا میزائل تجربے کے باوجود شمالی کوریا سے مذاکرات کی امید کا اظہار

    واشنگٹن :امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے میزائل تجربے کے باوجود شمالی کوریا سے مذاکرات کی امید کا اظہار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ امریکا کو تاحال امید ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے حالیہ تجربے کے باوجود جوہری مذاکرات کا ایک اور دور ہوگا۔

    انہوں نے کہاکہ امریکا، شمالی کوریا کی صورت حال کو قریب سے دیکھ رہا ہے لیکن اگلے چند ہفتوں میں مذاکرات کے ایک نئے دور کو جاری رکھنے کی منصوبہ بندی ہوری ہے۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ حالیہ تجربے درمیانی فاصلے کے میزائلوں کے ہوئے ہیں لیکن جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ منتخب ہوکر آئے تھے تو شمالی کوریا طویل فاصلے پر مار کرنے والے راکٹ اور جوہری ہتھیاروں کے تجربے کر رہا تھا۔

    امریکی سیکرٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو کی جانب سے مذاکرات کے حوالے سے بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ایک روز قبل ہی شمالی کوریا نے مختصر فاصلے پر ہدف کو نشانہ بنانے والے 2 میزائلوں کا تجربہ کیا تھا۔

    شمالی کوریا نے اس سے قبل بھی 2 تجربے کیے تھے جس کے بعد ایک ہفتے میں یہ چوتھا میزائل تجربہ تھا جبکہ امریکی صدر نے ان تجربوں کو جاپان اور جنوبی کوریا کے لیے کوئی خطرہ قرار نہیں دیا تھا۔

    خیال رہے کہ شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کی جانب سے واشنگٹن اور سیؤل کے درمیان جاری مشترکہ مشقوں کو تنقید کا نشانہ بنانے کے چند منٹ بعد ہی اپنے ملک کے میزائل تجربے کے حوالے سے آگاہ کیا گیا تھا۔

    مشترکہ مشقوں کے حوالے سے وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا تھا کہ شمالی کوریا ان مشقوں کو قبضہ کرنے کی مشق کے طور پر دیکھتا ہے۔

    شمالی کوریا نے واضح کیا تھا کہ پیانگ یانگ مذاکرات چاہتا ہے لیکن اگر اتحادیوں نے اپنی پوزیشن تبدیل نہ کی تو ہم ایک ‘نیا راستہ’ اپنا سکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے صدر منتخب ہونے کے بعد شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دھمکی آمیز بیانات دیے تھے، تاہم بعد ازاں دونوں رہنماﺅں کے درمیان دو مرتبہ مذاکرات ہوئے تھے۔

    ویت نام میں ہونے والے مذاکرات کے کا آخری دور اچانک مختصر ہوگیا تھا جس کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ بعض اوقات ایسا کرنا پڑتا ہے جبکہ دونوں رہنماﺅں نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی نہیں کی تھی تاہم دونوں فریقین نے مذاکرات کو جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔

  • میزائل تجربات کے باوجود امریکا شمالی سے مذاکرات کے لیے پُرامید

    میزائل تجربات کے باوجود امریکا شمالی سے مذاکرات کے لیے پُرامید

    واشنگٹن: امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے میزائل تجربے کے باوجود شمالی کوریا سے مذاکرات کی امید کا اظہار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ امریکا کو تاحال امید ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے حالیہ تجربے کے باوجود جوہری مذاکرات کا ایک اور دور ہوگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے کہا کہ امریکا، شمالی کوریا کی صورت حال کو قریب سے دیکھ رہا ہے لیکن اگلے چند ہفتوں میں مذاکرات کے ایک نئے دور کو جاری رکھنے کی منصوبہ بندی ہوری ہے۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ حالیہ تجربے درمیانی فاصلے کے میزائلوں کے ہوئے ہیں لیکن جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ منتخب ہوکر آئے تھے تو شمالی کوریا طویل فاصلے پر مار کرنے والے راکٹ اور جوہری ہتھیاروں کے تجربے کر رہا تھا۔

    امریکی سیکرٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو کی جانب سے مذاکرات کے حوالے سے بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ایک روز قبل ہی شمالی کوریا نے مختصر فاصلے پر ہدف کو نشانہ بنانے والے 2 میزائلوں کا تجربہ کیا تھا۔

    شمالی کوریا کا مزید 2 میزائلوں کا تجربہ

    شمالی کوریا نے اس سے قبل بھی 2 تجربے کیے تھے جس کے بعد ایک ہفتے میں یہ چوتھا میزائل تجربہ تھا جبکہ امریکی صدر نے ان تجربوں کو جاپان اور جنوبی کوریا کے لیے کوئی خطرہ قرار نہیں دیا تھا۔

    خیال رہے کہ شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کی جانب سے واشنگٹن اور سیؤل کے درمیان جاری مشترکہ مشقوں کو تنقید کا نشانہ بنانے کے چند منٹ بعد ہی اپنے ملک کے میزائل تجربے کے حوالے سے آگاہ کیا گیا تھا۔

  • شمالی کوریا کا مزید 2 میزائلوں کا تجربہ

    شمالی کوریا کا مزید 2 میزائلوں کا تجربہ

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے اپنی مضبوط دفاعی صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ہفتے کے دوران چوتھے میزائل کا کامیاب تجربہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے دو میزائل جنوبی صوبہ ہانگ ہائے سے مشرق کی جانب سے سمندر میں داغا گئے ہیں۔

    شمالی کوریا نے گزشتہ روز امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان شروع ہونے والی فوجی مشقوں پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔

    شمالی کوریا کے مطابق یہ مشقیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان کے ساتھ طے پانے والے معاہدوں کی خلاف ورزی ہیں۔

    جنوبی کوریا کے حکام کے مطابق گزشتہ جمعے شمالی کوریا نے کم فاصلے تک ہدف کو نشانہ بنانے والی نئی قسم کے میزائلوں کا تجربہ کیا تھا۔

    جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے حکام کے مطابق یہ دو میزائل بحیرہ جاپان میں جا گرے۔

    جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے مطابق ان میزائلوں نے انتہائی سست روی سے تقریباََ 220 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا تاہم تجزیہ کاروں کے مطابق میزائل بظاہر غیرمعمولی طور پر تیز رفتار تھے۔

  • شمالی کوریا میں قیدیوں کو فرار کی کوشش کرنے پر ہلاک کر دیا جاتا ہے، اقوام متحدہ

    شمالی کوریا میں قیدیوں کو فرار کی کوشش کرنے پر ہلاک کر دیا جاتا ہے، اقوام متحدہ

    نیویارک :اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے ایک نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ شمالی کوریا میں قیدیوں کے ساتھ سخت ناروا سلوک کیا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رپورٹ میں کہاگیاکہ فرار کی کوشش کرنے والے قیدیوں کو سرعام گولیاں مار کر ہلاک کر دیا جاتا ہے۔ اسی طرح چوری کے شبے میں بھی قیدیوں کو ڈنڈوں اور دھاتی سلاخوں سے پیٹا جاتا ہے۔

    یہ رپورٹ جنرل اسمبلی میں پیش کی جائے گی، اس رپورٹ میں شمالی کوریا سے فرار ہونے میں کامیاب ہو جانے والے 330 افراد کے تاثرات شامل ہیں۔

    اس رپورٹ کے مطابق جیلوں کے محافظ چوری کے شبے میں پوچھ گچھ کے ساتھ ساتھ قیدیوں کو برہنہ کر کے تلاشی بھی لیتے ہیں، شمالی کوریا انسانی حقوق کی ایسی یا دیگر خلاف ورزیوں کے الزامات کو رد کرتا ہے۔

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے ایک فوجی کو گرفتار کیا تھا جو دونوں ممالک کی سرحد پر واقع سخت نگرانی والے ڈی ملٹرائزڈ زون (غیر عسکری علاقے) کو پار کر کے اس طرف نکل آیا تھا۔

    جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف کا کہناہے کہ شمالی کوریا کی فوج میں کام کرنے والے اس سپاہی نے اپنی وفادریاں تبدیل کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔

  • شمالی کوریا کا منحرف فوجی غیر عسکری علاقہ پار کرکے جنوبی کوریا پہنچ گیا

    شمالی کوریا کا منحرف فوجی غیر عسکری علاقہ پار کرکے جنوبی کوریا پہنچ گیا

    سیؤل :جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے ایک فوجی کو گرفتار کر لیا ہے جو دونوں ممالک کی سرحد پر واقع سخت نگرانی والے ڈی ملٹرائزڈ زون (غیر عسکری علاقے) کو پار کر کے اس طرف نکل آیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف نے ایک بیان میں کہاکہ اس فوجی کو اندھیرے میں حرارت کی نشاندہی کرنے والے تھرمل آلات کی مدد سے تلاش کیا گیا تھا، جنوبی کورین حکام نے فوجی کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

    جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف کا کہناہے کہ شمالی کوریا کی فوج میں کام کرنے والے اس سپاہی نے اپنی وفادریاں تبدیل کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہر سال درجنوں لوگ شمالی کوریا سے بھاگ نکلتے ہیں لیکن ڈی ایم زی کو پار کرنا انتہائی خطرناک ہے اور ایسے واقعات کم ہی دیکھنے کو ملتے ہیں۔

    شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان واقع ڈی ملٹرائزڈ زون دونوں کوریائی ممالک کے درمیان ایک ایسا بفرزون ہے جہاں خار دار تاریں، نگرانی والے کیمرے، بجلی کی باڑ اور بارودی سرنگیں موجود ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق تازہ ترین واقعے میں جزیرہ نما کوریا کے مغرب میں ڈی ایم زی کے دونوں اطراف بہنے والے دریا اِمجِن کے قریب سے ایک شخص کو آدھی رات کے اندھیرے میں تلاش کیا گیاتھا جسے جنوبی کوریا کی افواج نے اپنی حراست میں لے لیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارےکا کہناتھا کہ اس واقعے سے ایک دن پہلے شمالی کوریا نے کم فاصلے پر مار کرنے والے میزائل کا تجربہ کیا ہے،شمالی کوریا نے کہا کہ یہ تجربے رواں ماہ کے آخر میں امریکہ اور جنوبی کوریا کے مابین ہونے والی فوجی مشقوں کے حوالے سے ایک انتباہ ہے۔

  • ایک ہفتے کے دوران شمالی کوریا کا ایک اور بلاسٹک میزائل کا تجربہ

    ایک ہفتے کے دوران شمالی کوریا کا ایک اور بلاسٹک میزائل کا تجربہ

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے اپنی مضبوط دفاعی صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ہفتے کے دوران دوسرے بلاسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے ایک اور شارٹ رینج بلاسٹک میزائل کا تجربہ کیا گیا ہے، جسے شمالی کوریائی ملٹری دفاعی سسٹم میں شامل کیا جائے گا جنوبی کوریا کی فوج کے مطابق شمالی کوریا نے ایک ہفتے کے دوران دوسرا میزائل لانچ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ شمالی کوریائی حکومت نے اس سے قبل میزائل تجربے کے بعد مزید میزائل تجربات کرنے کا عندیہ کا دیا تھا، کوریائی حکومت کا پے در پے میزائل تجربات کرنے کا مقصدامریکا کو اپنی طاقت کا احساس دلانا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کی جانب سے مذکورہ میزائل کا تجربہ سیئول حکومت کے لیے واشنگٹن کے ساتھ مشترکا فوجی مشقوں کی منصوبہ بندی پر ’سنجیدہ انتباہ‘ قرار دیا جارہا ہے۔

    جنوبی کوریا کے لیے جوئنٹ چیف آف اسٹاف نے جاری بیان میں کہا ہے کہ شمالی کوریا کا میزائل 155 میل (250 کلومیٹر)کا فاصلہ طے کرنے کے بعد جاپان کی سمندری حدود میں جاگرا جو ’’مشرقی سمندر‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

    جاپانی وزیر اعظم نےمشرقی سمند رمیں کوریا ئی میزائل گرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ میزائل تجربے سے جاپان کی سیکیورٹی پر کوئی اثر نہیں پڑا۔

    یاد رہے کہ چھ روز قبل شمالی کوریائی حکومت نے کم فاصلے پر مار کرنے والے دو شارٹ رینج میزائل کا تجربہ کیا تھا، جس میں سے ایک نے 690 کلومیٹر جبکہ دوسرے میزائل نے 430 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا تھا۔

  • امریکا، شمالی کوریا کے امن کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہا ہے، شمالی کوریا

    امریکا، شمالی کوریا کے امن کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہا ہے، شمالی کوریا

    پیانگ یانگ : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کے درمیان ملاقات کے چند روز بعد ہی شمالی کوریا نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکا ہمارے خلاف جارحانہ اقدامات پر تلا ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوامِ متحدہ میں شمالی کوریا کے مشن نے کہا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کے معاملے پر امریکا اور شمالی کوریا کے سربراہان کے درمیان حالیہ ملاقات اور مذاکرات کے بحالی کے باوجود امریکا جارحانہ اقدامات پر تلا ہوا ہے اور امریکا کو پابندیاں لگانے کا جنون ہے جب کہ واشنگٹن جزیرہ نما کوریا کے پرامن ماحول کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہا ہے۔

    خیال رہے امریکا، فرانس، جرمنی اور برطانیہ کی جانب سے اقوام متحدہ کے تمام ممبران کو خط بھیجا گیا ہے جس میں شمالی کوریا پر مزید پابندیوں اور شمالی کوریا کے ورکرز کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    شمالی کورین وفد نے اقوام متحدہ کے تمام ممبران کو خبردار کیا کہ امریکا کی جانب سے جان بوجھ کر شمالی کوریا کے پرامن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش سے محتاط رہنا ہوگا۔

    یاد رہے 30 جون کو ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کی سرزمین پر قدم رکھنے والے پہلے امریکی صدر کا اعزاز حاصل کیا تھا جہاں انہوں نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن سے جزیرہ نما کوریا کے غیر فوجی علاقے میں ملاقات کی تھی جہاں دونوں رہنماؤں کے درمیان جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے مذاکرات کے لیے ٹیم بنانے پر اتفاق ہوا تھا تاہم ملاقات کے چند روز بعد ہی دونوں ممالک کے درمیان ایک بار پھر سے کشیدگی دیکھنے میں آرہی ہے۔

  • امریکا جزیرہ نما کوریا کے پرامن ماحول کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہا ہے، شمالی کوریا

    امریکا جزیرہ نما کوریا کے پرامن ماحول کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہا ہے، شمالی کوریا

    پیانگ یانگ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کے درمیان ملاقات کے چند روز بعد ہی شمالی کوریا نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکا جزیرہ نما کوریا کے پر امن ماحول کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہا ہے۔

    برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ میں شمالی کوریا کے مشن نے کہا ہے کہ امریکا بات چیت کے باوجود دشمنی پر تلا ہوا ہے اور امریکا کو پابندیاں لگانے کا جنون ہے۔

    شمالی کورین وفد نے اقوام متحدہ کے تمام ممبران کو خبردار کیا کہ امریکا کی جانب سے جان بوجھ کر شمالی کوریا کے پر امن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش سے محتاط رہنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ امریکا، فرانس جرمنی اور برطانیہ کی جانب سے اقوام متحدہ کے تمام ممبران کو خط بھیجا گیا ہے جس میں شمالی کوریا پر مزید پابندیوں اور شمالی کوریا کے ورکرز کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا میں قدم رکھنے والے پہلے صدر بن گئے

    خیال رہے کہ 30 جون کو ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کی سرزمین پر قدم رکھنے والے پہلے امریکی صدر کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی اور جنوبی کوریا کے غیر فوجی علاقےمیں ہونے والی تاریخی ملاقات کے موقع پر کہا تھا کہ ’یہ تاریخی لمحات میرے ’قابل فخر‘ ہیں۔

    شمالی کوریا کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ’دوبارہ ملاقات کرکے خوشی ہوئی، امید نہیں تھی کہ اس مقام پر ملیں گے‘۔

  • ٹرمپ اُن ملاقات کو جنوبی کوریا نے دشمنی کا خاتمہ قرار دے دیا

    ٹرمپ اُن ملاقات کو جنوبی کوریا نے دشمنی کا خاتمہ قرار دے دیا

    سیول: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے درمیان حالیہ ملاقات کو جنوبی کوریا نے دشمنی کا خاتمہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان نے ٹرمپ اور کم جونگ ان کی ملاقات کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مذاکرات دشمنی کا خاتمے کا سبب بنیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے دو روز قبل تیسری ملاقات کی تھی، اس دوران دوطرفہ تعلقات کی بحالی سمیت جوہری ہتھیاروں سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    جنوبی کوریا کے سربراہ کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے سربراہ کے درمیان یہ ملاقات انتہائی اہم ہے، دشمنی کے خاتمے سمیت مستقبل میں بہتر تعلقات استوار کرنے میں ملاقات اہم ثابت ہوگی۔

    اس سے قبل ٹرمپ اور کم جونگ کے درمیان ہونے والی دو ملاقاتوں میں جنوبی کوریا نے بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا کے سربراہ کی دعوت پر جنوبی اور شمالی کوریا کے غیر فوجی علاقے میں پہنچے تھے، ٹرمپ پہلے امریکی صدر ہیں جنہوں نے شمالی کوریا میں قدم رکھا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا میں قدم رکھنے والے پہلے صدر بن گئے

    اس موقع پر امریکی صدر کا کہنا تھا کہ’یہ بہت مثبت اور اچھی ملاقات ہے، یہ بات زیادہ اہمیت کی حامل ہے کہ ہم دونوں روز اوّل سے ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں‘۔

    واضح رہے کہ دونلڈ ٹرمپ نے کم جون ان کو وائٹ ہاؤس کے دورے کی دعوت دی جس پر شمالی کوریا کے چیئرمین نے کہا کہ ہمارے تعلقات تاحال اچھے نہیں ہوئے ہیں لہذا یہ ممکن نہیں ہوپائے گا۔

  • امریکا شمالی کوریا سے تعمیری مذاکرات کے لیے تیار ہوگیا

    امریکا شمالی کوریا سے تعمیری مذاکرات کے لیے تیار ہوگیا

    سیول: امریکا کے شمالی کوریا کے لیے خصوصی مندوب اسٹیفن بِنگن نے کہا ہے کہ واشنگٹن حکومت پیونگ یانگ کے ساتھ تعمیری مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے شمالی کوریا سے مذاکرات کے لیے کوئی پیشگی شرائط بھی نہیں رکھیں، وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ تناؤ کے خاتمے کے لیے سنجیدہ ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی مندوب بِنگن کے بیان کو جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ نے جاری کیا ہے، امریکی خصوصی سفیر نے یہ بات اپنے جنوبی کوریائی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کے دوران کہی تھی۔

    جنوبی کوریائی وزارت خارجہ نے وضاحت کی کہ یہ ملاقات جمعہ کو سیول میں ہوئی، یہ امر اہم ہے کہ رواں برس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریائی سپریم لیڈر کم جونگ ان کے درمیان ویتنامی دارالحکومت ہنوئی میں ملاقات بغیر کسی پیش رفت کے ناکام ہو گئی تھی۔

    قبل ازیں اسٹیفن بنگن نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ شمالی کوریا نے گرم جوشی پر مبنی تعلقات کے لیے اپنا جوہری پروگرام ترک کرنے کی پیشکش کی ہے، تاہم با معنی مذاکرات کے لیے قابل تصدیق اقدامات ضروری ہیں۔

    شمالی کوریا تنازعہ، امریکا بغیر کسی شرط کے مذاکرات کے لیے راضی

    خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں امریکی صدر کو شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ اُن کی طرف سے ایک نیا ’خوبصورت خط‘ بھی موصول ہوا تھا، جس میں مثبت خیالات کا اظہار اور جوہری پروگرام کے خاتمے کی بات کی گئی تھی۔